Author: قیصر کامران صدیقی

  • فلم ’’جوانی پھرنہیں آنی‘‘ کا دوسرا گانا ریلیز

    فلم ’’جوانی پھرنہیں آنی‘‘ کا دوسرا گانا ریلیز

    کراچی: اے آروائی فلمز اورسکس سگما پلس کی مشترکہ پیش کش جوانی پھر نہیں آنی کا دوسرا گانا ریلیز کردیا گیا۔

    اے آروائی فلمز اورسکس سگما پلس کی مشترکہ پیش کش ’جوانی پھر نہیں آنی ‘کادوسرا گانا ’ کھل جائے بوتل‘ ریلیز کردیاگیا۔

    KHUL JAYE BOTAL song from the film JAWANI PHIR NAHI ANIPresenting the second song of the film Jawani Phir Nahi Ani"KHUL JAYE BOTAL"Cast: Humayun Saeed, Hamza Ali Abbasi, Ahmed Butt, Vasay Chaudhry, Aisha Khan, Mehwish Hayat, Uzma Khan, Sarwat Gillani, Sohai Ali Abro, Javed Sheikh, Bushra Ansari & Ismail TaraDirected by: Nadeem Baig Producers: Salman Iqbal, Humayun Saeed, Jerjees Seja & Shahzad NasibA joint production of ARY Films & Six Sigma Plus Releasing on Eid ul Azha in Cinemas Across Pakistan, UAE, UK, Australia, Africa by ARY FILMS Posted by ARY Films on Monday, August 31, 2015

    فلم کی کاسٹ میں ہمایوں سعید، حمزہ علی عباسی، احمد بٹ، واسع چوہدری، عائشہ خان، مہوش حیات، عظمی خان اور سوہائے علی ابڑو شامل ہیں، فلم کو ڈائریکٹ کیا ہے معروف ڈائریکٹر ندیم بیگ نے ۔

     اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کےبانی اور سی ای او سلمان اقبال ، ہمایوں سعید ، جرجیس سیجا اور شہزاد نصیب فلم کے پرروڈیوسر ہیں، فلم عید الضحی پر اے آر وائی فلمز کے بینر تلے سینما گھروں کی زینت بنے گی۔

  • آرمی چیف سے امریکی صدرکےخصوصی معاون کی ملاقات

    آرمی چیف سے امریکی صدرکےخصوصی معاون کی ملاقات

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے امریکی صدر کے معاون خصوصی ڈاکٹر پیٹر لیوی نے اہم ملاقات کی۔

    پاک فوج کے سپہ سالار جنرل راحیل شریف سے امریکی صدر کے معاون خصوصی ڈاکٹر پیٹر لیوی کی اہم ملاقات ہوئی، ملاقات جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں ہوئی۔

    آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں پاکستان اور افغانستان کیلئے امریکی سفیر بھی موجود تھے، آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں پڑوسی ملک افغانستان اور باہمی امور پر بات چیت کی گئی۔

     امریکی صدر کے معاون ڈاکٹر پیٹر لیوی نے آپریشن ضرب عضب میں پاک فوج کی کارروائیاں کی تعریف کی اور دہشت گردی کے خلاف کوششوں میں امریکہ کے تعاون کا یقین دلایا۔

  • بھارتی ’سُورما ‘ کھڑے کھڑے چکرانے لگے

    بھارتی ’سُورما ‘ کھڑے کھڑے چکرانے لگے

    نئی دہلی: بھارت کی بزدلانہ کاروائی تو جاری ہیں لیکن آئے دن سیز فائر کی خلاف ورزی کرنے والی اور طاقت نے نشے میں چور بھارتی افواج کا پول کھل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی شہر نئی دہلی میں 1965 کے جنگ کی یاد میں انڈیا گیٹ پرمنعقد کی گئی تقریب کے دوران ایک بھارتی فوجی خود ہی بے ہوش ہوگیا۔

    تقریب میں بھارتی افواج کے جوان مارچ پاسٹ کی تیاری کررہے تھے کہ اسی دوران ایک بھارتی فوجی بے ہوش ہوکر گر پڑا، جس سے بھارتی افواج کی نگاہیں شرم سے جھک گئیں۔

    بھارتی افواج کے اس واقع کی تصاویر سوشل میڈیا کے ذریعے حاصل کی گئیں ہیں جس میں واضح طور پر فوجی اہلکار کو زمین پر گرا ہو دیکھا جاسکتا ہے ۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آرنے انیس سو پینسٹھ کی جنگ میں بھارتی سورمائوں کی بزدلی اور ہتھیار چھوڑکر بھاگنےکی تصاویرجاری کیں تھیں۔

    indian-express

    جبکہ چند دن قبل بھارت میں جاری ہونے والے ایک پوسٹر میں بھارتی حکومت نے اپنی فوج کی ناکامی کو تسلیم کیا تھا کہ 1965 کی پاک بھارت جنگ کے دوران انڈیا کی فوج نے پاکستانی افواج کا ڈر کر مقابلہ کیا ان کے دل میں خوف کا عنصر شامل تھا جس کی وجہ سے بھارت کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔

  • روپے کی قدر میں مسلسل کمی کے بعد انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں اضافہ

    روپے کی قدر میں مسلسل کمی کے بعد انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں اضافہ

    کراچی: اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ مارکیٹ کو ڈیمانڈ اور سپلائی کی بنیاد پرچلنے دیا، انٹربینک میں ڈالر اٹھارہ ماہ کی بلندترین سطح ایک سو چار اور اُوپن مارکیٹ میں ایک سو پانچ روپے کا ہوگیا۔

    پیر کو کرنسی مارکیٹوں میں ڈالرنے روپے کو چاروں شانے چت کردیا۔روپے کی قدرمیں تشویشناک کمی ریکارڈ کی گئی، تاریخ میں پہلی بار انٹربینک میں ڈالر کی قدرمیں ایک دن میں دو روپے کا اضافہ ہوا اورڈالر اٹھارہ ماہ کی بلند ترین سطح 104روپے پرجاپہنچا۔

    انٹربینک کےپیچھے چلنےوالی اُوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی پیر کوڈالربے لگام رہا اور 105 روپے کے قریب جاپہنچا، ترجمان اعلی اسٹیٹ بینک عابد قمر کا اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کرنسی مارکیٹ کو ڈیمانڈ اور سپلائی کی بنیاد پر چلنے دیا، عالمی کرنسی مارکیٹس کے اثرات پاکستانی روپے پر پڑے ہیں تاہم اسٹیٹ بینک مارکیٹ پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

    ادھر فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کےچئیرمین ملک بوستان نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ اسٹیٹ بینک نے ڈالر کی قیمت کا کیپ ہٹایا ہے جس سے ڈالر روپیہ بے قدر ہوا۔

     معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو ڈالر کی قیمت میں غیرمعمولی اضافے کا فوری نوٹس لینا چاہیئے۔ورنہ اس سے معیشت کو نقصان اور مہنگائی میں اضافہ ہوگا۔

  • میلبرن دنیا کا سب سے زیادہ قابل رہائش شہر

    میلبرن دنیا کا سب سے زیادہ قابل رہائش شہر

    دی اکنومسٹ انٹیلی جنس یونٹ نے  سال 2015 میں دنیا کے سب سے زیادہ قابل رہائش شہر کی فہرست جاری کردی۔

    سروے کے مطابق پانچ سالوں سے مسلسل آسڑیلیا کا میلبرن دنیا کا سب سے زیادہ قابل رہائش شہر ہے۔

    دی اکنومسٹ انٹیلی جنس یونٹ کے مطابق سالانہ رپورٹ میں 140 شہروں کی فہرست بنائی گئی جن میں 30 سے زائد عوامل پر غور کیا گیا جس میں چھوٹے موٹے جرائم کی کوریج سمیت، صحت کی دیکھ بھال اور مقامی کھانے اور پینے کے معیار پر غور کیا گیا ۔

    انٹیلی جنس یونٹ  کے سروے کے مطابق آسٹریلیا کا شہر میلبرن سرفہرست رہا جہاں سو میں سے 97.5  فیصد اسکور رہا۔

    دوسرے قابل رہائش شہروں سب سے اوپر ویانا، وینکوور اور ٹورنٹو شامل ہیں۔ جبکہ کچھ امیر مملک میں واقع درمیانے درجے کے  کم آبادی والے بڑے شہر موجود ہیں۔

    EIU ranking

    پیش کئے جانے والے انڈیکس میں پانچ مختلف عناصر کی بنیاد پر فہرست تیار کی گئی ہے۔

    سرفہرست پانچ سب سے زیادہ قابل رہائش شہر

    میلبرن ، آسٹریلیا

    ویانہ ، آسڑیا

    وینکوور، برٹش کولمبیا

    ٹورنٹو

    ایڈیلیڈ، آسٹریلیا

    کیلگری، البرٹا

    قابل رہائش شہر کی فہرست میں آخری پانچ شہر

    طرابلس، لیبیا

    لاگوس، نائیجیریا

    پورٹ مورسبی، پاپوا نیو گنی

    ڈھاکہ، بنگلہ دیش

    دمشق، شام

  • ڈب میش ویڈیوز ، سنی لیون بھی میدان میں آگئیں

    ڈب میش ویڈیوز ، سنی لیون بھی میدان میں آگئیں

    سمارٹ فون نے نہ صرف دنیا بھر میں دھوم مچائی ہے بلکہ دنیا کے معروف شخصیات کو بھی اپنے چنگل میں قید کرلیا ۔

    بالی ووڈ کے مشہور معروف اور مصروف فلمی ستاروں کو دیکھنے کے بعد سنی لیون نے بھی ٹوئٹر پر دو ڈب سمیش ویڈیو پوسٹ کیں۔

    پہلی ڈب سمیش ویڈیو میں انہوں نے ایک اپنے شوہر کے ساتھ ایک کارٹون کردار کی کاپی کرتی نظر آئیں۔

    دوسری ویڈیو میں وہ ایک گانے کی ڈب سمیش ویڈیو بناتے ہوئے نظر آئیں ۔

     

    سمارٹ کی مخلتف اور مزاحیہ ایپ نے بچوں بڑوں اور فلمی ستاروں کے اپنی ایسی جگہ بنائی ہے کہ لوگ چاہتے ہوئے بھی اس سے دور نہیں رہ سکتے۔

    حال ہی میں متعارف ہونے والی ایک ایسی ہی ایپ ڈب سمیش نے دنیا بھر میں دھوم مچائی ہوئی ہے ،ہر عمر کے افراد سمیت بالی ووڈ کے مشہور معروف اور مصروف فلمی ستاروں نے بھی اس کے لئے وقت نکالا ہے، اس ویڈیو میں کوئی بھی کسی بھی ڈائلاگ پر اپنی ویڈیو بناسکتا ہے۔

    مندرجہ بالا پیش کی جانے والی ڈب سماش ویڈیوز بالی ووڈ کے اہم ستاروں کی ہے جنہوں نے اس ایپ کے ذریعے اپنی ویڈیو سوشل میڈیا پر پیش کی ہیں ۔

  • نوے کی دہائی ، اور بچپن کی یادیں

    نوے کی دہائی ، اور بچپن کی یادیں

    کراچی: پاکستان میں ٹیکنالوجی کی آمد سے قبل اگر 90 کے دہائی کی بات کی جائے تو چند ایسی چیزیں سامنے آتیں ہیں جو ماضی کی یادوں کو رنگین بنا دیتی ہیں۔

    نوے کی دہائی میں جب کمپوٹر گیمز ، ٹیکنالوجی اور جدید سمارٹ کی آمد نہیں ہوئی تھی تو بچوں کے کھیلوں کے انداز اور کھیل بھی مختلف ہوا کرتے تھے ایسے کھیل جو ہوتے تو بہت سادہ تھے ،لیکن دلوں میں گھر کرلیتے تھے ۔

    ماضی کی چند یادیں ایسی بھی ہوا کرتی تھیں جنہیں یاد کرکے آج بھی ماضی حسین نظر آتا ہے۔ماضی کی چند یادیں مندجہ ذیل ہیں۔

    نینٹینڈو 64 (سیگا گیمز)۔
    90s

    نوے کی دہائی میں ہر بچے کا پسندیدہ گیم نینٹنڈو 64 ہوا کرتا تھا اس میں مختلف گیمز کی کیسٹ ہوا کرتی تھیں جس میں مشہور ترین ماریو ، کال آف ڈیوٹی اور ڈرونا ایکس باکس نامی کھیل ہوا کرتا تھا۔ موجودہ دور میں اس سیگا گیمز کی جگہ کسی حد تک پلے اسٹیشن اور سمارٹ فون میں موجود گیمز نے لے لی ہیں۔

    وی سی آر

    90s
    وی سی آر ماضی کی ٹیکنالوجی میں ایک ایسی چیز تھی کہ شاید اب اس کا وجود نہیں لیکن اس یادیں ابھی ذہنوں میں تازہ ہیں، وی سی آر کو بالی ووڈ فلمیں دیکھنے اور شادیوں کی بنائی گئی فلموں کو دیکھنے کے لئے زیادہ تر استعمال کیا جاتا تھا۔ اس کے بعد سی ڈی لیکن موجودہ دور میں اس کی مکمل جگہ ڈی وی ڈی نے لے ہے۔

    یویو

    90s
    یاد ہوگا کہ ہم بچپن میں ایک کھلونے سے کھیلا کرتے جس کا نام یو یو تھا اسے اپ ڈاون وہیل کے نام سے بھی جانا جاتا تھا ،  یو یو ایک لائٹ اور ایک بغیر لائٹ والا ہوتا تھا ، اس میں موجود ایک دھاگے کے ذریعے اسے نیچے پھنک کر اسی دھاگے کے ذریعے اشاروں میں اوپر کھینچا جاتا تھا یہ نوے کی دہائی کا مشہور ترین کھلونے میں سے ایک تھا۔

    واک مین

    90s
    چلتے پھرتے گانے سنا ہر ایک نوجوان اور بچے کا پسندیدہ مشغلہ ہوتا ہے آج کے دور میں گانےسنے کے لئے موبائل فون اور مختلف میوزک پلیئر کو استعمال کیا جاتا ہے لیکن نوے کی دہائی میں گانے سنے کے لئے واک مین کو استعمال کیا جاتا تھا یہ اس دور کی ایک جدید چیز تھی کہ اپنی جیب رکھے واک مین کے ذریعے چلتے پھرتے اپنی پسند کی کیسٹ کو سن سکتے تھے۔

    لائٹ والے جوتے

    90s
    نوے کی دہائی میں موجود ہر بچے کی اپنے والدین ایک چیز کی ضرور مانگ ہوتی تھی کہ جسے بچوں کی زبان میں لائٹ والے جوتے کہا جاتاتھا ،  یہ ایک چیز تھی کہ بچے اسے پہن کر خوشی سے بھولے نہیں سماتے تھے۔

    ڈائلاپ انٹرنیٹ

    90s
    آج کے دور میں جہاں تیز ترین انٹرنیٹ ہر کسی پہنچ میں ہے اسی طرح ایک وقت ایسا بھی تھا کہ جب انٹرنیٹ کی ترسیل کے لئے بڑے پاپڑ بیلنے پڑھتے تھے گھر میں موجود ٹیلی فون کی کیبل کو کمپوٹر موڈیم سے منسلک کر کے مختلف انٹرنیٹ کارڈ کے ذریعے انٹرنیٹ حاصل کیا جاتا تھا جو آج ماضی کی ایک یادگار بن گئی ہے۔

    کھیلونا گیم

    90s
    نوے دہائی میں جب الیکٹرونک گیمز آئے تو انہوں نے دھوم مچادی ہر بچے کے پاس مخلتف گیمز ہوا کرتے کسی کے پاس بیٹری سے چلنے والی کار ہوتی تھی تو کسی کے پاس مچھلیاں پکڑنے والا گیم ہوتا تھا ۔

    لیگو

    90s

    بچوں کو بچپن سے ہی بلڈنگ بنانے اور چیزوں کو جوڑنے کا شوق ہوتا ہے، جس کے لئے لیگو  ایک گیم جسے چھوٹے سے چھوٹا بچہ بھی لطف اندوز ہوتا تھا۔

    کاغذ کے کھیلونے

    90s
    بچپن میں کاغذ سے کھیلنے کا بھی اپنا مزہ تھا خاص طور پر اگر نوے کی دہائی کی بات کی جائے تو اس طرح کی جدید ٹیکنالوجی کے نہ ہونے کے باعث کاغذوں سے کھیلا جاتا تھا ، جسے کاغذ کے جہاز ،، کشتی اور مختلف طرح شکل بناکر کھیلا جاتا تھا ۔

    کارٹون

    90s
    کارٹون ہر بچے کی پسند ہوتا ہے چاہیے آج کی بات کی جائے یہ ماضی کی بچوں کے نذدیک کارٹون کی اہمیت بہت ہوتی ہے ۔

  • آج ملک بھر میں یوم آزادی ملی جوش و جذبہ سے منایا جارہا ہے

    آج ملک بھر میں یوم آزادی ملی جوش و جذبہ سے منایا جارہا ہے

    کراچی: آج اہل ِ پاکستان اپنا انسٹھواں یوم ِ آزادی منارہے ہیں پاکستان میں یومِ آزادی جسے یوم استقلال بھی کہا جاتا ہے۔

    ہرسال 14 اگست کوبرطانوی راج اور ہندو سامراج سے آزادی کے دن کی نسبت سے منایا جاتا ہے۔ یہ وہ دن ہے جب پاکستان 1947ء میں انگلستان سے آزاد ہو کر معرض وجود میں آیا۔ 14 اگست کا دن پاکستان میں سرکاری سطح پر قومی تہوار کے طور پر بڑے دھوم دھام سے منایا جاتا ہے پاکستانی عوام اس روز اپنا قومی پرچم فضاء میں بلند کرتے ہوئے اپنے قومی محسنوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

    ملک بھر کی اہم سرکاری عمارات پر چراغاں کیا جاتا ہےاوراسلام آباد جو کہ پاکستان کادارالحکومت ہے، اس کو خاص طور پر سجایا جاتا ہے، اسکے مناظر کسی جشن کا سماں پیدا کر رہے ہوتے ہیں اور یہیں ایک قومی حیثیت کی حامل تقریب میں صدر پاکستان اور وزیرآعظم قومی پرچم بلند کرتے ہوئے اس بات کا عہد کرتے ہیں کہ ہم اس پرچم کی طرح اس وطن عزیز کو بھی عروج و ترقی کی بلندیوں تک پہنچائیں گے۔

    ان تقاریب کے علاوہ نہ صرف صدارتی اور پارلیمانی عمارات پر قومی پرچم لہرایا جاتا ہے بلکہ پورے ملک میں سرکاری اور نیم سرکاری عمارات پر بھی سبز ہلالی پرچم پوری آب و تا ب سے بلندی کا نظارہ پیش کر رہا ہوتا ہے۔ یوم اسقلال کے روز ریڈیواور ٹی وی پہ براہ راست صدر اور وزیراعظم پاکستان کی تقاریر کو نشر کیا جاتا ہے اور اس عہد کی تجدید کی جاتی ہے کہ ہم سب نے مل کراس وطن عزیز کو ترقی، خوشحالی اور کامیابیوں کی بلند سطح پہ لیجانا ہے۔

    سرکاری طور پر یوم آزادی انتہائی شاندار طریقے سے مناتے ہوئے اعلیٰ عہدہ دار اپنی حکومت کی کامیابیوں اور بہترین حکمت عملیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے اپنے عوام سے یہ عہد کرتے ہیں کہ ہم اپنے تن من دھن کی بازی لگاکر بھی اس وطن عزیز کو ترقی کی راہ پر گامزن رکھیں گے اور ہمیشہ اپنے رہنما قائداعظم محمد علی جناح کے قول "ایمان، اتحاد اور تنظیم” کی پاسداری کریں گے۔

    سکولوں اور کالجوں میں بھی پرچم کشائی کی تقاریب کا انعقاد کیا جاتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ رنگارنگ تقاریب، تقاریر اور مذاکروں کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔ گھروں میں بچوں ، جوانوں اور بوڑھوں کا جوش و خروش توقابل دید ہوتا ہے جہاں مختلف تقاریب کے علاوہ دوپہر اور رات کے کھانے کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔

    بعد ازاں سیروتفریح سے بھی لطف اندوز ہوا جاتا ہے۔ رہائشی علاقوں ، ثقافتی اداروں اور معاشرتی انجمنوں کے زیر راہتمام تفریحی پروگرام تو انتہائی شاندار طریقے سے منائے جاتے ہیں علاوہ ازیں مقبرہء قائداعظم پر سرکاری طور پر گارڈ کی تبدیلی کی تقریب کا انعقاد ہوتا ہے ۔ اسی طرح واہگہ باڈر پر بھی ثقافتی تقاریب میں احترامی محافظوں کی تبدیلی کا عمل وقوع پزیر ہوتا ہے جبکہ غلطی سے واہگہ سرحد پار کرنے والے قیدیوں کی دوطرفہ رہائی بھی ہوتی ہے۔

  • جامعہ کراچی میں جشن آزادی کی بھرپور تقریبات

    جامعہ کراچی میں جشن آزادی کی بھرپور تقریبات

    کراچی: جامعہ کراچی میں جشن آزادی کی تقریبات بھرپور انداز میں منائی گئیں ، اساتذہ ، طلبا اور تدریسی و غیر تدریسی عملے نے پاکستان سے محبت کا والہانہ اظہار کیا۔

    کراچی میں جشن آزادی کی تیاریاں عروج پر ہیں، بڑوں کے ساتھ بچے بھی تیاریوں میں مشغول ہیں، تیرہ اگست کو جشن آزادی کی مناسبت سے جامعہ کراچی میں ہر سال کی طرح اس سال بھی تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔

    یونیورسٹی میں ریلی کی مرکزی تقریب منعقد کی گئی تھی جس میں اساتذہ اورمختلف شعبہ جات کے طلبہ وطالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

    اس موقع پر طلبہ کا کہنا ہے کہ کافی عرصے بعد کراچی کے عوام صحیح معنوں میں جشن آزادی روایتی جوش و جذبے سے منانا چاہتے ہیں کیونکہ اس سال دہشت گردی و ٹارگٹ کلنگ سمیت جرائم کے واقعات کم ہوئے ہیں اور شہر میں امن قائم ہوتا دکھائی دے رہا ہے ۔

    طلبہ کا کہنا تھا کہ ہم بھرپور یوم آزادی منانا چاہتے ہیں۔

  • سریلی آواز،پاپ موسیقی کی ملکہ نازیہ حسن کو بچڑے 15 برس بیت گئے

    سریلی آواز،پاپ موسیقی کی ملکہ نازیہ حسن کو بچڑے 15 برس بیت گئے

    کراچی: دلفریب انداز، سریلی آواز اور پاپ موسیقی کی بے تاج ملکہ نازیہ حسن کو ہم سے بچڑے 15 برس بیت گئے لیکن آج بھی وہ اپنے مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔

    پاکستان میں پہلی بار پاپ موسیقی متعارف کر آنے والی سریلی آواز کی مالک نازیہ حسن 3اپریل انیس سو پینسٹھ میں کراچی میں پیدا ہوئیں تعلیم لندن میں مکمل کی۔ نازیہ حسن کا شماربرصغیرمیں پاپ موسیقی کے بانیوں میں کیا جاتا ہے۔

    گیت آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے نے نازیہ کو نہ صرف پاکستان بلکہ پورے وسطی ایشیا میں پاپ موسیقی کی ملکہ بنا دیا، نازیہ کی زندگی کے سب سے اہم جزو ان کے بھائی زوہیب حسن ہیں، جنھوں نے نازیہ کی پوری زندگی ان کا بھرپورساتھ دیا اور یوں نازیہ کے کئی البم اپنے بھائی زوہیب حسن کے ساتھ جاری ہوئے۔

    نازیہ حسن پہلی پاکستانی ہیں، جنہوں نے فلم فیئر ایوارڈ حاصل کیا اور بیسٹ فیمیل پلے بیک سنگر کی کیٹیگری میں کم عمر ایوارڈ جیتنے والی گلوکارہ قرارپائیں، یہ اعزازآج تک ان کے پاس ہے۔

    نازیہ حسن کی شادی تیس مارچ انیس سو پچانوے کو ہوئی اوران کا ایک بیٹا ہے۔

    سرطان کے موذی مرض میں مبتلا نازیہ حسن تیرہ اگست سن دو ہزار کو اپنے لاکھوں مداحوں کو اداس چھوڑ گئیں مگر ان کی سریلی آواز میں گائے گیت آج بھی دل دماغ کو ترو تازہ کر دیتے ہیں۔