Author: قیصر کامران صدیقی

  • بالی ووڈ اداکارہ منیشا کوئرالا نے زندگی کی 46 بہاریں دیکھ لیں

    بالی ووڈ اداکارہ منیشا کوئرالا نے زندگی کی 46 بہاریں دیکھ لیں

    ممبئی : بالی ووڈ کی دلکش اور نوے کی دہائی کی معروف اداکارہ منیشا کوئرالا نے زندگی 46 بہاریں دیکھ لیں۔

    نوے کی دہائی میں شہرت پانے والی بالی ووڈ ادکارہ منیشا کوئرالا 16 اگست 1970 کو نیپال میں پیدا ہوئیں ،وہ بیشتر ہندی فلموں کے ساتھ ساتھ کئی نیپالی ، تامل تیلگو اور مالیالم فلموں میں جلوہ گر ہوئیں۔

    منیشا کوئرالا نے 1989 میں نیپالی فلم سے فلمی سفر کا آغاز کیا، جبکہ بالی ووڈ میں ان کی پہلی فلم سوداگر سن 1991 میں ریلیز ہوئی ، بعد ازاں انہوں نے اپنی اداکاری کے باعث نوئے کی دہائی میں انہیں معروف و دلکش اداکارہ کے طور پر پہچانا جانے لگا ۔

    13aamir-heroines1

    Mann

    ان کی کامیاب ترین فلموں میں لو اسٹوری ، اگنی ساکشی ، گپت ، اور من فلم شامل ہے، تاہم منیشا کے اداکاری کی صلاحیتیں فلم بومبے ، اکیلے ہم اکیلے تم ، خاموشی ، دل سے ، لجا اور کمپنی میں بھی نظر آئی ۔

    maxresdefault

    منیشا نے نیپال کے ایک کاروباری شخص سے شادی کی تھی ، لیکن ان کا یہ رشتہ زیادہ دن تک نہیں چل پایا اور دونوں الگ ہو گئے، بالی ووڈ کو کئی سپر ہٹ فلمیں دینے والی ادکارہ منیشا کوئرالا 2012 میں کینسر کے مرض میں مبتلا ہوگئیں تھیں ۔

    dilse

    اس خطرناک بیماری میں مبتلا ہونے کے بعد انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور ڈیڑھ برس تک امریکا میں کینسرکا علاج کرایا، بالی ووڈ ادکارہ نے کینسرکے خلاف انتہائی مشکل جنگ لڑتے ہوئے اپنی بیماری کو شکست دی۔

    1354265329_manisha-koirala-1

  • نوجوان ہی ملک کو آگے لے کر جائیں‌گے، گورنر سندھ

    نوجوان ہی ملک کو آگے لے کر جائیں‌گے، گورنر سندھ

    کراچی: گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ قائد اعظم نے قوم کو پیغام دیا ہے کہ کڑے وقت میں بھی سرنگوں نہ ہوا جائے، نوجوان اس ملک کا اثاثہ ہیں اور نوجوان ہی اس ملک کو آگے لے کر جائیں‌ گے۔

    مقامی ہوٹل میں‌ منعقدہ یوتھ پارلیمنٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ نے قوم کو جشن آزادی کی مبارک باد دی اور کہا کہ ہمارے بزرگوں نے جو ہمیں سکھایا اور بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے ہمیں اتحاد، تنظیم اور یقین محکم کی صورت میں یہی پیغام دیا ہے کہ کڑے سے کڑے وقت میں بھی ہمیں سرنگوں نہیں ہونا بلکہ یکجہتی کے ساتھ اس کا مقابلہ کرنا چاہیے۔

    گورنر نے یوتھ پارلیمنٹ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ نوجواں کو ہی اس ملک کو آگے لے کر جانا ہے، حقیقت کو تسلیم کرنا ہوگا، پاکستان کو آگے جانا ہے پاکستان کو ترقی دینی ہے جس کے لیے ہم سب کوشاں ہیں۔

    خراب حالات کے سبب کے فور واٹر پروجیکٹ میں تاخیر ہوئی

    کے فور واٹر پراجیکٹ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے سامنے سب سے پہلے کراچی کے حالات کو درست کرنے کا چیلنج تھا جس کے باعث اس منصوبے کو شروع کرنے میں ہمیں 5 سے چھ سال لگے لیکن ہم نے ایف ڈبلیو او کو کہا ہے کہ اس منصوبے کو دو سال عرصے میں مکمل کیا جائے، پچھلے چند برس سے موازنہ کریں تو آج کراچی کے حالات بہت بہتر ہیں اور اسے بہتر کرنے کے لیے ہماری کوششیں جاری ہیں۔

    14045737_10153858541662951_1157223182198888447_n

    لیاری ایکسپریس وے اگلے مارچ میں مکمل ہوجائے گا

    ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے گورنر سندھ نے کہا کہ لیاری ایکسپریس وے کو اگلے برس ستمبر کے بجائے مارچ 2017 میں مکمل کرلیں گے، ماس ٹرانزٹ سسٹم کا اہم جز گرین لائن کا اسٹرکچر بھی مارچ 2017 تک مکمل کرلیا جائے گا، سپر ہائی وے کی خستہ حالت کے باعث کراچی سے حیدر آباد تک راستہ ستمبر 2017 تک مکمل کرلیں گے تاخیر ہونے والے منصوبے جلد شروع ہوں‌گے اور مکمل بھی ہوں‌گے ، ان پروجیکٹس میں سندھ حکومت اور وفاقی حکومت کا اہم تعاون شامل ہے۔

    نوجوانوں کو پیغام دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اللہ تعالیٰ بہت سی نعمت دے ہیں کسی کو الزام نہیں دینا چاہیے ہمیشہ مثبت سوچ کو اہمیت دینی چاہیے۔

    13895494_10153858541557951_1398566145038082912_n

    قبل ازیں یوتھ پارلیمنٹ کے بانی چیئرمین رضوان جعفر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں‌ پاکستان کو آگے لے کر جانے کے لیے جدوجہد کرنی ہوگی اور یہ سوچنا ہوگا کہ ہمیں‌آنے والی نسلوں کو کیسا پاکستان دینا ہے۔

    گورنر سندھ نے تقریب میں منعقدہ تقریری مقابلے کے فاتح مقررین کو انعامی شیلڈ بھی دیں‌ اور جشن آزادی کا کیک بھی کاٹا ، تقریب میں‌ پیپلز پارٹی کی رہنما اور ممبر سندھ اسمبلی خیر النسا مغل نے بھی شرکت کی۔

    13934621_10153858542972951_7194949669629156502_n

  • اینی میٹڈ فلم تین بہادر ریوینج آف بابا بالم کا ٹیزر ٹریلر ریلیز

    اینی میٹڈ فلم تین بہادر ریوینج آف بابا بالم کا ٹیزر ٹریلر ریلیز

    کراچی : وادی اینیمیشن اور اے آر وائی فلمز کی مشترکہ پیشکش اینی میٹڈ فلم تین بہادر ریوینج آف بابا بالم کا ٹیزر ٹریلر ریلیز کردیا گیا ہے۔

    بچوں میں اچھائی کی امنگ جگانے،ہمت بڑھانے اور دنیا کو بچانے ایک بار پھر تین بہادر آرہے ہیں، وادی اینی میشن اور اے آر وائی فلمز کی مشترکہ پیشکش تین بہادر ریوینج آف بابا بالم کا ٹیزر ٹریلر جاری کردیا گیا ہے، فلم کی کریٹو ڈائریکٹر اکیڈمی ایوارڈ یافتہ شرمین عبید چنائے ہیں ۔

    تین بہادر کے سیکوئل میں اداکار بہروز سبزواری ،اداکارہ سروت گیلانی ، احمد علی بٹ ، زیبا شہناز ، علی گل پیر اور معروف اداکار اور جیتو پاکستان کے میزبان فہد مصطفی صداکاری کریں گے جبکہ موسیقی گلوکار شیراز اپل نے ترتیب دی ہے۔

    Co2gm9-WIAAJzRd

    تین بہادر ایسے باہمت تین بچوں کی کہانی ہے جو ایک ایسے محلے میں رہتے ہیں جو کہ جرائم کا گڑھ ہے، ناقابل یقین سپر پاورز کی مدد سے یہ تین بچے اپنے معاشرے کو جرائم پیشہ عناصر کے شر سے نجات دلاتے ہیں۔

    Co6m-3QXEAAzrga

    فلم کے کرداروں میں سعد، کامل اور آمنہ کیساتھ مٹھو ہے جو دوستوں کیساتھ مل کر ہر مشکل کا سامنا کرے گا، اینیمیٹڈ فلم تین بہادر ریوینج آف بابا بالم رواں سال اے آر وائی فلمز کے بینر تلے ریلیز کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ شرمین عبید چنائے کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ’تین بہادر‘ پاکستان کی پہلی اینیمیٹد فلم تھی جسے ملک بھر میں نہ صرف بچوں بلکہ بڑوں میں بھی بھرپور پذیرائی ملی۔

     

  • اے آروائی فلمز کے بینر تلے بننے والی پاکستانی فلم ’جانان‘ کا ٹائٹل سانگ ریلیز

    اے آروائی فلمز کے بینر تلے بننے والی پاکستانی فلم ’جانان‘ کا ٹائٹل سانگ ریلیز

    اے آر وائی فلز کے بینر تلے بننے والی پاکستانی فلم ’جانان‘ کا ٹائٹل سانگ ریلیز کردیا گیا، فلم کا ٹائٹل سانگ ہندوستانی گلوکار ارمان ملک نے پہلی مرتبہ کسی پاکستانی فلم کے لیے گایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی آر کے فلمز ایم ایچ پروڈکشن اور اے آروائی فلمز کی مشترکہ پیشکش فلم جاناں کے مرکزی گانے کو لندن میں ایک تقریب کے دوران ریلیز کیا گیا، تقریب میں فلم میں مرکزی اداکار بلال اشرف سمیت فلم کے دیگر ارکان نے شرکت کی ۔

    فلم جاناں کے مرکزی گانے بھارتی گلوکار ارمان ملک نے گایا ہے تحریر فاطمہ نجیب کی ہے جبکہ گانے کی کمپوزیشن سالم سولیمہ نے دی ہے۔

    janaan-post-1

    فلم جاناں کا ٹائٹل سانگ

    واضح رہے کہ فلم جانان کی کہانی درحقیقت خیبرپختونخوا کے رسم رواج اور ثقافت میں پنپنے والی محبت کی عکاس ہے۔

    فلم میں ارمینہ رانا خان ، بلال اشرف اور علی رحمان مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ فلم کی دیگر کاسٹ میں مشی خان، عجب گل اور نئیر اعجاز شامل ہیں، جبکہ اس کا اسکرپٹ عثمان خالد بٹ نے لکھا ہے۔ ریحام خان، حریم فاروق، منیر حسین اور عمران کاظمی کی پروڈکشن میں بننے والی اس فلم کی ہدایات اظفر جعفری نے دی ہیں۔

    فلم جانان رواں سال عید الاضحیٰ کے موقع پر اے آر وائی فلمز کے بینر تلے سینما گھروں میں نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔

  • عمران خان نے سوشل میڈیا پر میدان مار لیا

    عمران خان نے سوشل میڈیا پر میدان مار لیا

    کراچی: عمران خان نے سوشل میڈیا پر میدان مار لیا،چیئرمین تحریک انصاف عمران خان ٹوئٹر پر چالیس لاکھ فالوورز کے ساتھ پاکستان کے سب سے زیادہ مقبول ترین سیاست دان بن گئے۔

    سوشل میڈیا ایک ایسا ذریعہ ہے جو لوگوں کو اظہار رائے ، تبادلہ خیال ، پیغام تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرنے کی اجازت دیتا ہے، جس کی مقبولیت میں دن بہ دن تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، اب سوشل میڈیا کی دوڑ میں سیاستدان بھی کسی سے پیچھے نہیں۔

    کپتان نے سوشل میڈیا کا میدان مار لیا جبکہ پاکستان کے تمام سیاستدان پیچھے رہ گئے، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر چالیس لاکھ فالوورز کے ساتھ مقبول ترین سیاستدان بن گئے۔

    01

    پاکستانی تمام سیاستدانوں میں عمران خان ٹاپ پوزیشن پر ہیں جبکہ ان کے حریف وزیراعظم میاں نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز اکیس لاکھ فالورز کیساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔

    02

    تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر بیس لاکھ اور شہباز شریف سترہ لاکھ فالورز کیساتھ مقبول سیاستدانوں کی فہرست میں آتے ہیں۔

    03

    پاکستان پیلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری چودہ لاکھ فالورز کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہیں۔

    04

     

  • کترینہ کیف نے سالگرہ کی خوشی میں فیس بک اکاونٹ بنالیا

    کترینہ کیف نے سالگرہ کی خوشی میں فیس بک اکاونٹ بنالیا

    ممبئی:بالی ووڈ کی باربی ڈول کترینہ کیف نے اپنی سالگرہ کے موقع پر سوشل میڈیا کی ویب سائٹ فیس بک پر دھماکے دار انٹری دے دی۔

    بالی ووڈ کی باربی ڈول آج اپنی 33 ویں سالگرہ منارہی ہیں اور اس کے موقع پر انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر دھماکے دار انٹری دے دی ہے جہاں اداکارہ کے پیج کو محض ایک ہی دن میں 37 لاکھ سے زائد لوگوں نے لائیک کرلیا ہے۔

    سولہ جولائی 1983 کو ہانگ کانگ میں پیدا ہونے والی کترینہ کیف کے والدین برطانوی شہریت کے حامل ہیں تاہم انہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ چین،جاپان،فرانس،سوئزرلینڈ،برلن،بیلجئیم اور امریکی ریاست ہوائی میں گزارا جس کے بعد وہ مستقل طور پر بھارتی شہر ممبئی منتقل ہوگئیں۔

    Katrina-Kaif

    چودہ برس کی عمرمیں بطور ماڈل اپنے کیرئیر کا آغازکرنے والی کترینہ کیف نے بالی ووڈ میں قدم سال 2003 میں فلم بوم کے ذریعے رکھا جو باکس آفس پر ناکام ثابت ہوئی تاہم قسمت کی دیوی 2007 میں اُن پر مہربان ہونا شروع ہوئی۔

    katrina-kaif (3)

    جب ان کی فلموں نمستے لندن،اپنے،پارٹنر ،ویلکم،ریس،سنگھ از کنگ ،نیویارک،عجب پریم کی گجب کہانی، راج نیتی،زندگی نہ ملے گی دوبارہ ,میرے برادر کی دلہن‘ اور ’بینگ بینگ ‘کو باکس آفس پر بے حد کامیابی حاصل ہوئی جس پراُنہیں کئی ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔

    katrina-kaif11

    آئٹم نمبر شیلا کی جوانی اور چکنی چمیلی سے بالی ووڈ باکس آفس پر تہلکہ مچانے والی باربی ڈول کی سلمان خان کے ساتھ فلم ایک تھا ٹائیگر،شاہ رخ خان کے ساتھ یش راج بینر کی فلم جب تک ہے جان اور عامر خان کے ساتھ دھوم تھری 100 کروڑ سے زائد کابزنس کرنے میں کامیاب رہیں۔

    katrina650_070114054422

    اداکارہ نے اپنے سوشل میڈیا پیج پر اپنے اپارٹمنٹ کے ٹیرس کی ایک خوبصورت ویڈیو بھی شئیر کی ہے جب کہ وہ خود بھی اس وڈیو میں نہایت خوش دکھائی دے رہی ہیں، باربی ڈول کترینہ کیف نے سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اس کا حصہ بننے کا ارادہ کرلیا تھا۔

    واضح رہے کہ اداکارہ سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر اپنے آفیشل اکاؤنٹس کو ماہر میڈیا مینیجرز اور ڈیجیٹل کمپنیوں کے ذریعے چلائیں گی۔

  • پرانے ڈیزائن کے تمام نوٹوں کی قانونی حیثیت  یکم دسمبرکو ختم ہو جائے گی

    پرانے ڈیزائن کے تمام نوٹوں کی قانونی حیثیت یکم دسمبرکو ختم ہو جائے گی

    کراچی: پرانے ڈیزائن کے تمام بینک نوٹوں کی قانونی حیثیت رواں سال یکم دسمبرکو ختم ہو جائے گی۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق باقی رہ جانے والے 10، 50، 100 اور 1000 روپے کے پرانے ڈیزائن کے بینک نوٹوں کو مرحلہ وار ختم کر دیا جائے گا۔ کمرشل اور مائیکروفنانس بینک 30 نومبر تک 10، 50، 100 اور 1000 روپے کے پرانے ڈیزائن کے بینک نوٹوں کی وصولی اور ان تمام مالیتوں کا اتنی ہی مالیت کے نئے ڈیزائن کے بینک نوٹوں اور سکوں سے تبادلہ جاری رکھیں گے۔

    55821906c0d69

    download

    تاہم اسٹیٹ بینک کے فیلڈ دفاتر دسمبر 2021ء تک عوام سے 10، 50، 100 اور 1000 روپے کے پرانے ڈیزائن کے بینک نوٹ تبدیل کرتے رہیں گے۔

    5582a2e0a49ab

    واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے گزشتہ برس 4 جون 2015ءکو جاری کردہ گزٹ نوٹی فکیشن کے مطابق یکم دسمبر 2016ء سے پرانے ڈیزائن کے بینک نوٹوں کی قانونی حیثیت ختم ہو جائے گی۔

    pakistan-1000-rupees-f

     

  • سحری میں لوگوں کو جگانے والے معاشرے سے معدوم ہونے لگے

    سحری میں لوگوں کو جگانے والے معاشرے سے معدوم ہونے لگے

    الارم گھڑیوں اور اسمارٹ فونز کے اس دور میں ایک ہزار سال کی طویل روایت پر نگہبان کچھ مقامی ہیرو ہوتے ہیں۔

    رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی عالمِ اسلام میں ایک مقدس لہر دوڑ جاتی ہے، سحرو افطار کا خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے، برکتوں اور رحمتوں کا یہ پاکیزہ مہینہ اپنے ساتھ خوشی اور مسرت کی بہار لے کر آتا ہے۔ اس ماہِ مقدسہ کو مختلف اسلامی ممالک میں کس انداز سے خوش آمدید کہا اور اس کی برکتوں سے کس طرح فیض یاب ہوا جاتا ہے۔

    دنیا میں رمضان المبارک کے مہینے میں مساہراتی کرنے والوں کے حوالے سے بعض ثقافتی روایات اب بھی جاری ہیں، ان قدیمی روایات میں ایک ڈھول بجاکر لوگوں کو سحری کے وقت جگانے کی روایت بھی ہے، یہ روایت تقریباً چار سو سال پرانی ہے اور یہ سلطنت عثمانیہ کے خلیفہ النصیر کے دور میں مصر سے شروع ہوئی۔

    مصر کا حکمران عتبہ ابن اسحاق رمضان کے دوران قاہرہ کی سڑکوں کا دورہ کرنے والے پہلا شخص تھا جو لوگوں کو شاعرانہ انداز میں بولتے ہوئے جگاتا تھا ، وہ کہتا تھا ’’تم لوگوں میں جو سو رہے ہیں وہ اُٹھیں اور اللہ کی عبادت کریں‘‘۔

    سحری کے لیے جگانے والوں کو رمضان کے ڈھولیے کہا جاتا ہے، رمضان المقدس کے مہینے میں سحری سے تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ قبل ڈھولیے گلی گلی ڈھول بجاتے ہوئے گھو متے ہیں،یوں سحری کے لیے جگانے کی روایت اب بھی قائم ہے۔

    کچھ عرصے قبل پہلے مساہراتی خاص طور پر بچوں میں بہت مشہور ہوتا تھا، سحری میں ڈھول بجا کر روزے داروں کو اٹھانے کا رواج پاکستان ہی نہیں ترکی میں بھی موجود ہے، رمضان المبارک کے شروع ہوتے ہی ترکی کے ڈھولیے عثمانی لباس زیب تن کیے ہوئے استنبول میں بھائی چارگی کا ثبوت دے رہے ہیں، ترکی میں مسلمانوں کو سحری کے وقت جگانے کے لیے دو ہزار سے زائد ڈھولیے اپنے کردار ادا کر تے ہیں۔

    pak-05

    مصر میں رمضان المبارک کے دوران فانوس (لالٹین) اٹھا کر گلیوں کے چکر لگاتے ہیں، یہ روایت ایک ہزار برس سے زائد پرانی ہے، کہا جاتا ہے کہ 969ء میں اہلِ مصرنے قاہرہ میں خلیفہ معز الدین اللہ کا فانوس جلا کر استقبال کیا تھا جس کے بعد سے رمضان المبارک کے دوران فانوس جلانے کی روایت کا آغاز ہوا۔ ایک اور روایت کے مطابق فاطمی خلیفہ الحاکم بامر اللہ کی یہ خواہش تھی کہ قاہرہ میں رمضان المبارک کے دوران افطاری کے بعدچراغاں کیا جائے، چناں چہ انہوں نے یہ حکم جاری کیا کہ تمام مساجد پر لالٹین روشن کی جائے۔

    pak-03

    یہ بھی کہا جاتا ہے کہ فاطمی خلیفہ جب رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کے لیے گئے تو بچوں نے لالٹین اٹھا رکھی تھی اور وہ حمد و نعت پڑھ رہے تھے۔ ایک اور روایت یہ بھی ہے کہ خلیفہ الحاکم نے یہ شرط عائد کی کہ خواتین گھروں سے رات کے وقت اسی صورت میں نکل سکتی ہیں جب ان کے ساتھ بچہ ہو اور اس نے لالٹین تھام رکھی ہو، یہ حکم بھی جاری کیا گیا کہ تمام گھروں کے باہر لالٹین جلائی جائے۔

    اسلامی روایات کے مطابق مسلمانوں کے اولین مساہراتی (منادی کرنے والے) حضرت بلالؓ حبشی تھے جو اسلام کے پہلے مؤذن بھی تھے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت بلالؓ کی ذمہ داری لگائی کہ وہ اہل ایمان کو سحری کے لیے بیدار کریں، ان افراد کو اگرچہ کوئی باقاعدہ تنخواہ نہیں ملتی لیکن ماہ رمضان کے اختتام پر لوگ انہیں مختلف تحائف دیتے ہیں۔

    امریکہ کے شہر نیویارک میں سن 2002 سے محمد بوٹا نامی ایک ٹیکسی ڈرائیور ڈھول بجا کر مسلمانوں کو سحری کے لیے جگا رہا ہے۔

    pak-01

  • اعتکاف سنت نبوی ﷺ اور قرب الٰہی کا ذریعہ

    اعتکاف سنت نبوی ﷺ اور قرب الٰہی کا ذریعہ

    کراچی: رمضان المبارک کے آخری عشرے میں لیلۃ القدر کی تلاش میں اہل ایمان دنیا سے کٹ کر اپنا ناطہ اس واحد بزرگ و برترہستی سے جوڑ لیتے ہیں ،جس کی بادشاہت لازوال ہے۔

    ویسے تو پورا رمضان المبارک ہی رحمتوں اور برکتوں سے معمور ہے لیکن آخری عشرے میں مسجد میں اللہ رب العزت کی خوشنودی کے لیے اعتکاف کرنا رسول کریمﷺ کی سنت ہے۔ عالم دین اعتکاف کرنے والے اپنی تمام تر توجہ عبادات، تسبیحات اور اذکار کی طرف مرکوز کرکے دنیا سے ناطہ توڑ لیتے ہیں۔

    رمضان المبارک کا عشرہ مغفرت شروع ہوتے ہی، مغفرت کے طلب گار پروردگار کی رضا کے لیے دنیاوی کاموں کو چھوڑ کر اعتکاف میں بیٹھ گئے،رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف کرنا سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔

    POST-3

    متعکفین اعتکاف کے دوران تلاوت قرآن اور نوافل اداکرتے ہیں، آخری عشرے کی طاق راتوں لیلتہ القدر کی تلاش کی جاتی ہے رات بھر عبادت کی جاتی ہے، یہ لوگ اللہ تعالی کے مہمان ہوتے ہیں، اعتکاف میں شرکت کے لیے اللہ کے مہمان بیس رمضان المبارک کو عصر کے وقت مساجد میں داخل ہوتے ہیں اور ازان مغرب کے ساتھ ہی ان کا اعتکاف شروع ہوجاتا ہے جبکہ شوال المبارک کا چاند نظر آتے ہی معتکفین کا اعتکاف ختم ہوجاتا ہے۔

    اعتکاف کے اجتماعات میں ائمہ و خطبا قرآن کی تفاسیر بیان کریں گے، اعتکاف کے اجتماعات میں ملک کی سلامتی و استحکام ، دہشت گردی کے خاتمے اور امت مسلمہ کی سر بلندی کے لیے خصوصی دعائیں مانگی جائیں گی ،آخری عشرے کی طاق راتوں میں مسلمان پوری رات اللہ کے حضور عبادات کرتے ہوئے اپنی حاجات و مناجات پیش کریں گے، شہر بھر میں رمضان کی 21 ویں شب سے محافل شبینہ منعقد ہوں گی جن سے علمائے کرام خطاب بھی کریں گے، شہر کی بیشتر مساجد میں معتکفین کو مساجد کی انتظامیہ اور مخیر حضرات کی جانب سے سحری و افطار فراہم کی جائے گی۔

    اعتکاف کے مسائل اور اجتماعی اعتکاف کی شرعی حیثیت

    ٭ اعتکاف کا مطلب کسی چیز پر متوجہ ہونا اور اس کی تعظیم کی خاطر اس سے لگ جانا۔ شریعت میں اعتکاف کا مطلب ہے اپنے آپ کو خدا کا قرب حاصل کرنے کی نیت سے مسجد میں مقید کردینا۔، (مفردات راغب، ص342)۔

    قرآن کریم کی روشنی میں

    وَإِذْ جَعَلْنَا الْبَيْتَ مَثَابَةً لِّلنَّاسِ وَأَمْناً وَاتَّخِذُواْ مِن مَّقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى وَعَهِدْنَا إِلَى إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ أَن طَهِّرَا بَيْتِيَ لِلطَّائِفِينَ وَالْعَاكِفِينَ وَالرُّكَّعِ السُّجُودِ

    (البقرة، 2 : 125)

    ’’اور یاد کرو ! جب ہم نے بیت اللہ کو لوگوں کے جمع ہونے کا مرکز اور جائے امن بنایا اور بنالو ابراہیم کے کھڑے ہونے کی جگہ کو جائے نماز اور ہم نے ابراہیم و اسماعیل کو تاکید کی کہ میرا گھر پاک رکھو!طواف کرنے والوں، اعتکاف کرنے والوں، رکوع کرنے والوں اور سجدہ کرنے والوں کے لیے۔

    وَاصْبِرْ نَفْسَكَ مَعَ الَّذِينَ يَدْعُونَ رَبَّهُم بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِيِّ يُرِيدُونَ وَجْهَهُ وَلاَ تَعْدُ عَيْنَاكَ عَنْهُمْ

    (الکهف، 18 : 28)

    ’’(اے میرے بندے!) تو اپنے آپ کو ان لوگوں کی سنگت میں جمائے رکھا کر جو صبح و شام اپنے رب کو یاد کرتے ہیں اس کی رضا کے طلب گار رہتے ہیں (اس کی دید کے متمنی اور اس کا چہرہ تکنے کے آرزو مند ہیں) تیری (محبت اور توجہ کی) نگاہیں ان سے نہ ہٹیں۔‘‘

    POST 1

    حدیثِ پاک کی روشنی میں

    سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ فرماتی ہیں۔

    ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رمضان المبارک کے آخری دس دن اعتکاف بیٹھتے رہے یہاں تک کہ اللہ نے آپ کو وفات دی۔ پھر آپ کے بعد (بھی) آپ کی ازواجِ مطہرات اعتکاف بیٹھتی رہیں‘‘۔

    (بخاری و مسلم)

    حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رمضان المبار ک کے آخری عشرے میں اعتکاف بیٹھا کرتے تھے، ایک سال نہ بیٹھے، اگلا سال آیا تو بیس دن اعتکاف فرمایا۔

    (ترمذی، ابوداؤد، ابن ماجہ)

    POST 2

    امام ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ کے نزدیک معتکف ایک لمحہ کے لیے بھی بلا ضرورت مسجد سے باہر نکلا تو اس کا اعتکاف جاتا رہا، قیاس یہی ہے کیونکہ اعتکاف مسجد میں ٹھہرنے کا نام ہے اور باہر نکلنا اسے ختم کر دیتا ہے۔

    رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر سال رمضان کے آخری عشرے کا اعتکاف کرتے تھے، رسول صلی اللہ علیہ وسلم جب سے مدینہ منورہ تشریف لائے آپ نے اعتکاف کبھی نہیں چھوڑا، حتٰی کہ اپنی عمر عزیز کے آخری برس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان المبارک کے دو عشروں کا اعتکاف کیا ۔

    POST 4

    اعتکاف کا وقت بیسواں روزہ ختم ہونے کے وقت غروب آفتاب سے شروع ہوتا ہے اور عید کا چاند ہونے تک باقی رہتا ہے،خواتین کو مسجد میں اعتکاف نہیں کرنا چاہئے بلکہ ان کا اعتکاف گھر میں ہی ہو سکتا ہے۔

    حضور اکرم کا فرمان ہے کہ اعتکاف کرنے والا گناہوں سے بچا رہتا ہے اور جس نے رمضان المبارک میں دس دن کا اعتکاف کر لیا اس کا عمل ایسا ہے جیسے دو حج اور دو عمرے کر لے۔

    رمضان المبارک کا آخری عشرہ پروردگار عالم کی جانب سے اپنے گنہ گار بندوں کے لیے رحمت ہے خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو دنیا کو ترک کرکے اپنے رب کے مہمان بن گئے ہیں۔

  • جنگ بدر اسلام کی پہلی جنگ اور 313 کا عظیم لشکر

    جنگ بدر اسلام کی پہلی جنگ اور 313 کا عظیم لشکر

    کراچی: سنہ 3 ھجری 17 رمضان المبارک مقام بدر میں تاریخ اسلام کا وہ عظیم الشان یادگار دن ہے جب اسلام اور کفر کے درمیان پہلی فیصلہ کن جنگ لڑی گئی جس میں کفار قریش کے طاقت کا گھمنڈ خاک میں ملنے کے ساتھ اللہ کے مٹھی بھر نام لیواؤں کو وہ ابدی طاقت اور رشکِ زمانہ غلبہ نصیب ہوا جس پر آج تک مسلمان فخر کا اظہار کرتے ہیں۔

    13 سال تک کفار مکہ نے محمد رسول اللہ صلی علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑے، ان کا خیال تھا کہ مُٹھی بھر یہ بے سرو سامان ‘سر پھرے’ بھلا ان کی جنگی طاقت کے سامنے کیسے ٹھہر سکتے ہیں، لیکن قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔

    اللہ کی خاص فتح ونصرت سے 313 مسلمانوں نے اپنے سے تین گنا بڑے لاؤ و لشکر کو اس کی تمام تر مادی اور معنوی طاقت کے ساتھ خاک چاٹنے پر مجبور کر دیا۔

    دعائے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور جذبہ ایمانی سے ستر جنگجو واصل جہنم ہوئے،چودہ صحابہ کرام نے داد شجاعت کی تاریخ رقم کر کے شہادت پائی۔

    اس دن حضور ﷺ نے یہ دعا فرمائی تھی۔

    ’’اے اﷲ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ اپنا وعدہ اور اقرار پورا کر، یا اﷲ! اگر تیری مرضی یہی ہے (کہ کافر غالب ہوں) تو پھر زمین میں تیری عبادت کرنے والا کوئی نہیں رہے گا‘‘۔

    اسی لمحے رب کائنات نے فرشتوں کو وحی دے کر بھیجا:’’میں تمھارے ساتھ ہوں، تم اہل ایمان کے قدم جماؤ، میں کافروں کے دل میں رعب ڈال دوں گا، سنو! تم گردنوں پر مارو (قتل) اور ان کی پور پور پر مارو۔‘‘ (سورۂ انفال آیت 12)۔

    مقام بدر میں لڑی جانے والی اس فیصلہ کن جنگ نے یہ ثابت کیا کہ مسلمان نہ صرف ایک قوم بلکہ مضبوط اور طاقتور فوج رکھنے کے ساتھ بہترین نیزہ باز، گھڑ سوار اور دشمن کے وار کو ناکام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    امر واقعہ یہ ہے کہ جنگ بدر اسلام کے فلسفہ جہاد نقطہ آغاز ہے، یہ وہ اولین معرکہ ہے جس میں شہادت کے مرتبے پر فائز ہونے والے جنت میں داخل ہونے میں بھی پہل کرنے والے ہیں، قرآنِ پاک کی کئی آیات اور احادیث مبارکہ غزوہ بدر میں حصہ لینے والوں کی عظمت پر دلالت کرتی ہیں۔

    ایک آیت میں اللہ فرماتا ہے کہ :

    ’’میں ایک ہزار فرشتوں سے تمھاری مدد کروں گا جو آگے پیچھے آئیں گے۔‘‘
    (سورۂ انفال آیت9)

    غزوہ بدر کو چودہ سو سال گذر چکے ہیں لیکن اس کی یاد آج کے گئے گذرے مسلمانوں کے ایمان کو بھی تازہ کر دیتی ہے، صدیوں بعد آج بھی مقام بدر کفار مکہ کی شکست فاش اور مسلمانوں کی فتح و کامرانی کی گواہی دیتا ہے، مقام بدر کے آس پاس رہائش پذیر شہریوں کو اس مقام کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت کا ادراک ہے۔

    شاعر کہتا ہے کہ

    فضائے بدر کو اک آپ بیتی یادہے اب تک
    یہ وادی نعرہ توحید سے آباد ہے اب تک

    غزوہ بدر کو چودہ سو سال گذر چکے ہیں لیکن اس کی یاد آج کے گئے گذرے مسلمانوں کے ایمان کو بھی تازہ کر دیتی ہے۔ صدیوں بعد آج بھی مقام بدر کفار مکہ شکست فاش اور مسلمانوں کی فتح و کامرانی کی گواہی دیتا ہے، موجودہ دور میں مسلمانوں زوال پزیری اور کفار کے غالب آنے وجہ یہی ہے کہ آج مسلمانوں کے تمام وسائل موجود ہونے کے باوجود بھی وہ بدر و احد کے جذبے سے آری ہیں۔

    ہتھیار ہیں اوزار ہیں افواج ہیں لیکن
    وہ تین سو تیرہ کا لشکر نہیں ملتا