Author: قیصر کامران صدیقی

  • پاکستان کےزرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ

    پاکستان کےزرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ

    پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں چھیالیس کروڑ ساٹھ لاکھ ڈالرز کا اضافہ ہو گیا ہے۔ مرکزی بینک کے مطابق اس اضافے سے تیرہ دسمبر کو ختم ہونے والے ہفتے تک ملکی زرمبادلہ کے ذخائرکی مجموعی مالیت آٹھ ارب 52 کروڑ63 لاکھ ڈالرہوگئی ہے۔

    بینکنگ ذرائع کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ عالمی اداروں سے قرض اورامداد کی مد میں ملنے والے ڈالرز کے باعث ہوا۔

    جبکہ جلد ہی آئی ایم ایف سےقرض کی دوسری قسط 55 کروڑڈالربھی مل جائیں گے، ادھراسٹیٹ بینک نے قرض پر سود اوردرآمدات کیلئے گذشتہ ہفتے زرمبادلہ کے ذخائر سے دس کروڑ ڈالر کی ادائیگی بھی کی ہے۔

     

  • ہیملٹن ٹیسٹ : ویسٹ انڈیز کی ٹیم پہلی اننگز میں367 رنزبناکر آؤٹ

    ہیملٹن ٹیسٹ : ویسٹ انڈیز کی ٹیم پہلی اننگز میں367 رنزبناکر آؤٹ

    ہیملٹن ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم پہلی اننگز میں تین سو سرسٹھ رنزبناکر آؤٹ ہوگئی۔ نیوزی لینڈ نے تین وکٹوں پر ایک سو چھپن رنز بنالئے۔

    ہیملٹن میں کھیلے جانے والے ٹیسٹ کے دوسرے روز ویسٹ انڈیز نے پہلی نامکمل اننگز دو سو نواسی رنز چھ کھلاڑی آؤٹ پر دوبارہ شروع کی اور اٹھتر رنز کے اضافے کے بعد پوری ٹیم تین سو سرسٹھ رنزبناکر آؤٹ ہوگئی۔

    چندرپال نے ایک سو بائیس رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی، ٹم ساؤتھے نے چار اور اینڈرسن نے تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ جواب میں نیوزی لینڈ نے کھیل کے اختتام تک تین وکٹوں پر ایک سو چھپن رنز بنالئے ہیں۔

  • خشک میوہ جات کی درآمد میں40 فیصداضافہ

    خشک میوہ جات کی درآمد میں40 فیصداضافہ

    رواں مالی سال 2013-14ء میں ماہ اکتوبر 2013 کے دوران ماہ ستمبر 2013 ء کے مقابلہ میں خشک میوہ جات کی درآمد میں40 فیصداضافہ ریکارڈ کیا گیا ، ادارہ برائے شماریات کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ستمبر 2013ء کے دوران خشک میوہ جات کی درآمد 5 ملین ڈالر تھیں جو اکتوبر 2013 ء کے دوران بڑھ کر 7 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں.

    اس طرح اکتوبر کے دوران درآمدات میں 40 فیصد کا اضافہ ہو، اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ درجہ حرارت میں ہونے والی کمی کے باعث خشک میوہ جات کی درآمدات میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ شدید سردی کے موسم میں خشک میوہ جات کی طلب میں نمایاں اضافہ ہوجاتا ہے اور مقامی طلب کو پورا کرنے کیلئے درآمدات کی گئی ہیں۔

  • زرعی قرضوں کی فراہمی میں 14.4 فیصد اضافہ

    زرعی قرضوں کی فراہمی میں 14.4 فیصد اضافہ

    مالی سال 2012-13ء کے دوران مختلف بینکوں کی طرف سے زرعی قرضوں کی فراہمی میں 14.4 فیصد اضافہ ہوا ہے ، مالی سال 2012-13ء کے دوران مختلف بینکوں نے 336.2 ارب روپے زرعی قرضے فراہم کئے جبکہ مذکورہ عرصہ کے دوران مقررہ ہدف 315 ارب روپے تھا۔

    سٹیٹ بینک نے مالی سال 2012-13ء کے دوران زرعی قرضوں کی فراہمی کیلئے 315 ارب روپے مختص کئے تھے جبکہ مقررہ ہدف سے 10.5 فیصد زائد قرضے فراہم کئے گئے۔

    مذکورہ بالا عرصہ کے دوران 153.5 ارب روپے پانچ بڑے بینکوں کے ذریعہ 72 ارب روپے زرعی ترقیاتی بینک کے ذریعہ 66.7 ارب روپے نجی بینکوں کے ذریعہ 13.8 ارب روپے مائیکروفنانس بینکوں کے ذریعہ جبکہ 9 ارب روپے پنجاب پرونشل کارپوریشن بینک کے ذریعہ تقسیم کئے گئے۔

    سب سے زیادہ زرعی قرضے صوبہ پنجاب میں فراہم کئے گئے جبکہ دیگر صوبوں میں مقررہ اہداف کے مطابق زرعی قرضوں کی فراہمی کی گئی تاکہ زرعی شعبہ کی ترقی کی رفتار تیز کی جا سکے۔

     

  • نومبر 2013: پٹرول کی فروخت اور درآمدات ریکارڈ سطح پر

    نومبر 2013: پٹرول کی فروخت اور درآمدات ریکارڈ سطح پر

    نومبر دوہزار تیرہ میں پیٹرولیم مصنوعات کی ریکارڈ فروخت کے باعث درآمدات کا حجم دو لاکھ تینتیس ہزار ٹن سے زائد رہا ۔

    آئل کمپنیز ایڈوائزری کمیٹی کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق نومبر دوہزار تیرہ میں پٹرول کی درآمدات کا حجم دو لاکھ تینئس ہزار ٹن سے زائد رہی جو کہ اکتوبر دوہزار سات سے اب تک کی بلند ترین سطح ہے ۔

    آئل سیکٹرماہرین کے مطابق اسی این جی کی بند کے باعث پیٹرول کی کھپت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر یہ رجحان برقرار رہاتو ملک کی ریفائنریز کے تمام پیداوار صرف ٹو ویلرز ہی استعمال کر لیں گے اور پاکستان کی پٹرول کی درآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔

  • امن کیلئے بھیک مانگنے پر یقین نہیں رکھتا، پرویز مشرف

    امن کیلئے بھیک مانگنے پر یقین نہیں رکھتا، پرویز مشرف

    اے آر وائی نیوز کے اینکر مبشر لقمان کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں سابق صدر پرویز مشرف نےکہا ہےکہ پاکستان سے بھاگوں گا نہیں، مقدمات لڑکر ختم کرنا چاہتا ہوں تاکہ دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے، ضمانت پر رہائی کے بعد پرویز مشرف کا پہلا انٹرویو۔

    اے آر وائی نیوز کے اینکر مبشر لقمان کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں پرویز مشرف کا قریبی ساتھیوں کے ساتھ چھوڑ جانے کے حوالے سے کہنا تھا کہ زندگی میں نشیب و فراز آتے رہتے ہیں، آئندہ بھی اگر موقع ملاتو وہ ہی کرونگا جو ملک کیلئے بہتر سمجھتا ہوں۔

    نواز شریف سے اختلاف اپنی جگہ لیکن پاکستان سب سے پہلے ہے، طالبان کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر سابق آرمی چیف نے کہا کہا امن کیلئے بھیک مانگنے پر یقین نہیں رکھتا، پرویز مشرف نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ وہ اپنے خلاف دائر تمام مقدمات لڑکر ختم کروانا چاہتے ہیں، سابق صدر پاکستان نے انکشاف کیا کہ میڈیا کو آذاد کرنے کی اُس وقت کے نوے فیصد حکومتی عہدیداروں نے مخالفت کی لیکن میں نے پھر بھی میڈیا کو آذاد کرنے کا فیصلہ کیا۔

      پرویز مشرف دعوی کیاکہ پاکستان میں اصل جمہوریت ہم لیکر آئے، ضلعی حکومتوں کا نظام بناکر عوام کو بااختیار کیا، عورتوں اور اقلیتوں کو حقوق دیئے، ایک سوال پر اُن کا کہنا تھاکہ ایک بڑے چینل کے معروف اینکر نے کہا کہ آپ لال مسجد پر حملہ کیوں نہیں کررہے۔

    پرویز مشرف نے ماضی میں کئے گئے اپنے کئی متنازعہ فیصلوں کے حوالے سے کہا کہ جوکچھ کیا پاکستان اور عوام کیلئے کیا، ملک میں جاری دہشت گردی کے حوالے سے سابق آرمی چیف نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ فرقہ وارانہ،،بلوچستان میں شورش اور طالبان کے حملے ان سب میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے اور اس کا مقابلہ پورے ملک کو مل کر کرنا ہوگا۔

  • سپریم کورٹ سٹاف کے حوالے سے کرپشن کی کوئی ایک بھی شکایت نہیں، چیف جسٹس

    سپریم کورٹ سٹاف کے حوالے سے کرپشن کی کوئی ایک بھی شکایت نہیں، چیف جسٹس

    چیف جسٹس سپریم کورٹ تصدق حسین جیلانی نے کہا ہے سپریم کورٹ کی عزت میں اس کے فیصلے ہی نہیں اسٹاف کی کارکردگی کابھی کردارہے۔

    اسلام آباد میں چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کاسپریم کورٹ کے اسٹاف سے خطاب میں کہنا تھا ۔ یہ بات خوش آئند ہے کہ سپریم کورٹ سٹاف کے حوالے سے کرپشن کی کوئی ایک بھی شکایت نہیں ۔ سپریم کورٹ کے عملے کاایمانداراورتندہی سے کام کرنا ہی سپریم کے عزت اوروقار کی علامت ہے۔

    سپریم کورٹ کی عزت میں اس کے فیصلے ہی نہیں بلکہ اسٹاف کی کارکردگی کابھی کردارہے ۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا سپریم کورٹ اسٹاف کے مسائل کے حل کیلئے دورکنی تشکیل دیدی ہے اور سروس رولز پر بھی نظرثانی کی جائے گی۔

  • ملک میں چار سے چھ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا فیصلہ کرلیا گیا، عابد شیرعلی

    ملک میں چار سے چھ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا فیصلہ کرلیا گیا، عابد شیرعلی

    وزیر پانی و بجلی عابد شیر علی نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ ملک میں چار سے چھ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا فیصلہ کرلیا گیا ، نہوں نے دعوی کیا کہ بلوچستان کے علاوہ کہیں اور لوڈ شیڈنگ نہیں کی جارہی۔

    قومی اسمبلی میں پانی و بجلی کے وزیر مملکت عابد شیر علی نےانکشاف کیا ہے کہ بلوچستان کے علاوہ ملک کے کسی علاقے میں بجلی کی لوڈشیڈنگ نہیں کی جارہی ہے، تاہم نہروں میں پانی کی کمی کے باعث چند ماہ لوڈشیڈنگ کرنا پڑے گی۔

    وزیر پانی وبجلی کا مزید کہنا تھا کہ سندھ میں مختلف علاقوں کے ذمہ سولہ ست سترہ ارب روپے کی ادائیگیاں باقی ہیں ، کے ای ایس سی کو ہدایت کی ہے کہ وہ کنڈا سسٹم ختم کرے، بجلی چوری کی روک تھام کے لئے موثر اقدامات کئے جارہیں ہیں ۔
       

  • پنجاب اورسندھ میں بلدیاتی انتخابات کے لئے کاغذات نامزدگی کی چھپائی مکمل

    پنجاب اورسندھ میں بلدیاتی انتخابات کے لئے کاغذات نامزدگی کی چھپائی مکمل

    پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے لئے الیکشن کمیشن نے امیدواروں کے لئے کاغذات نامزدگی کی چھپائی اورتقسیم کا عمل مکمل کر لیا ہے، پنجاب میں امیدواروں کے لیے کاغذات نامزدگی کل سے دستیاب ہوں گے۔ صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے لیے کاغزات نامزدگی کی پرنٹنگ کا عمل مکمل ہوگیا ہے ۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق۔پینل کیلئے بیلٹ پیپر کا رنگ سبزجبکہ ڈسٹرکٹ کونسل کے ووٹ کیلئے بیلٹ پیپر کارنگ آف وائٹ ہوگا۔ صوبائی الیکشن کمیشن کے مطابق کراچی میں دوسو اڑسٹھ یونین کمیٹیوں کیلئے مختلف سیاسی جماعتوں کے علاوہ آزاد پینل بھی الیکشن میں حصہ لے سکیں گے۔

    سندھ میں کاغذات نامزدگی چوبیس دسمبر سےجاری کئے جائیں گے جو متعلقہ ڈسٹرکٹ ریٹرنگ آفیسر کے دفاتر میں 26سے 29دسمبر تک جمع کرائے جاسکتے ہیں 31دسمبر کو انتخابی امیدواروں کے حوالے سے اعتراضات جمع کرائے جائیں گے۔

    کاغذات کی جانچ پڑتال یکم جنوری سے پانچ جنوری تک ہوگی اعتراضات کے خلاف اپیل 6اور 7جنوری کو داخل کی جاسکتیں ہیں ۔ جبکہ بارہ جنوری تک کاغذات وا پس لئے جاسکیں گے۔ جبکہ تیرہ جنوری کو امیدواروں کو انتخابی نشان الاٹ کیے جائیں گے ۔
       

  • ایم کیو ایم کا بلدیاتی آرڈیننس اور نئی حد بندیوں کے خلاف پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ

    ایم کیو ایم کا بلدیاتی آرڈیننس اور نئی حد بندیوں کے خلاف پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ

    ترمیمی آرڈیننس اور نئی حد بندیوں کے خلاف ایم کیو ایم نے پریس کلب پر عوامی طاقت کا مظاہرہ کیا، احتجاجی مظاہرے میں شریک خواتین،عوام اور کارکنان نے پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جس میں ترمیمی آرڈیننس اور سندھ کی تقسیم نا منظور کے نعرے درج تھے۔

    اس موقع پر احتجاجی شرکاء نے الطاف حسین سے اظہار یکجہتی بھی کیا۔۔۔مظاہرین نے ترمیمی آرڈیننس، نئ حد بندیوں سمیت سرکاری اور نیم سرکاری اداروں میں لیبر قوانین کو آمرانہ اقدام قرار دیتے ہوئے شدید نعرے بازی بھی کی۔

    متحدہ لیبر ڈویژن کے انچارج کاظم رضا کہتے ہیں کہ کراچی کو بہتر بنانے کا دعوی کرنے والے لاڑکانہ کی صورتحال کو بہتر نہیں بنا سکے ،  انکا مشن عوامی خزانے کو لوٹنا ہے، متحدہ رہنمائوں نے مطالبہ کیا کہ کنٹریکٹ ملازمین کو بحال اور تنخوائوں کی ادائیگی کرنے کے ساتھ شہری و بلدیاتی اداروں کے وسائل کو ہڑپ کرنے والوں کے خلاف کارروائی عوام کے مینڈیٹ پر شب خون مارنے والے ترمیمی آرڈیننس کو کالعدم قرار دیا جائے ۔