فیصل آباد: پنجاب کے شہر فیصل آباد میں ایک بیوٹی پارلر کے اندر خواتین حملہ آوروں نے بیوٹیشن کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کے علاقے بٹالہ کالونی میں 2 خواتین سمیت 3 افراد نے بیوٹی پارلر پر حملہ کیا، حملہ آوروں نے بیوٹی پارلر میں خاتون بیوٹیشن پر تشدد کیا۔
ویڈیو میں خاتون پر تشدد ہوتے دیکھا جا سکتا ہے، بھاری بھرکم خاتون نے بیوٹیشن کو پکڑ کر صوفے پر گرایا اور اس کے اوپر بیٹھ کر مکے مارنے لگی، حملہ آور خواتین نے متاثرہ بیوٹیشن سے سونے کا لاکٹ بھی چھینا اور فرار ہو گئیں۔
تشدد کی شکار ہونے والی بیوٹیشن شبانہ نے تھانہ بٹالہ کالونی میں حملہ آوروں کے خلاف درخواست دے دی ہے، جس میں انھوں نے کہا کہ ثوبیہ اور آمنہ نے اپنے ایک ساتھی کے ساتھ مل کر ان پر حملہ کیا۔
فیصل آباد: بھڑولیاں والا میں بیوی اور 3 بیٹیوں کو قتل کرنے والے طاہر کا خودکشی سے قبل لکھا گیا خط سامنے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈجکوٹ کے نواحی گاؤں بھڑولیاں والا کے رہائشی پچاس سالہ طاہر پرویز نے اپنی بیوی ناہید، تین بیٹیوں اٹھارہ سالہ رئیسہ، سترہ سالہ حبا اور بارہ سالہ زہرہ فاطمہ کو زہریلی گولیاں کھلا کر ہتھوڑی کے وار کر کے قتل کر دیا۔
ڈی ایس پی نے بتایا کہ ملزم نے بعد میں خود بھی زہریلی گولیاں کھا لیں اور امام مسجد کے پاس جا کر چار صفحات پر مشتمل تحریر دیتے ہوئے بتایا کہ اس نے اپنے اہلخانہ کو قتل کر کے زہریلی گولیاں کھا لی ہیں۔
خط میں طاہر نے لکھا کہ یہ وصیت اس کے لواحقین کے حوالے کر دی جائے، امام مسجد نے کہا کہ طاہر نے بتایا کہ اس نے خود بھی زہریلی گولی کھا لی ہے، ہم نے طاہر کو فوری طور پر اسپتال پہنچایا جہاں وہ دم توڑ گیا۔
وصیت نامے میں طاہر نے لکھا کہ اس نے مختلف افراد سے تین لاکھ روپے ادھار لے رکھے تھے، قرض کی رقم واپس کرنے اور بیوی بچوں کی کفالت نہ کر پانے کی وجہ سے سب کو ماد دیا، بیوی اور بیٹیوں کے قتل اور میری خودکشی میں کسی کا عمل دخل نہیں ہے۔
طاہر نے خط میں لکھا کہ اگر کوئی قرض کی رقم واپس مانگے تو میرا گھر بیچ کر ادا کر دینا، اہلخانہ کو اس لئے قتل کیا تاکہ بہن بھائیوں پر مالی بوجھ نہ پڑے، میں نے ان کو مارنے کا فیصلہ گیارہ اکتوبر کو کر لیا تھا، میرے بعد میری بیٹیاں کہاں جاتیں، لوگوں نے انہیں برا بھلا کہنا تھا۔
طاہر نے جن افراد سے قرض لیا تھا، تحریر میں ان کے نام اور قرض کی رقم بھی لکھی ہے، طاہر نے ان افراد سے درخواست کی ہے کہ اس کا قرض معاف کر دیں ۔
ڈی ایس پی عطاالرحمان نے مزید بتایا کہ ملزم کی دو بیٹیاں اپنی پھوپھی کے گھر ہونے کے باعث بچ گئیں، طاہر نے زمینداری کے علاوہ گاؤں میں کلینک بھی بنا رکھا تھا۔
فیصل آباد: جڑانوالہ روڈ پر ملبوسات کی لوٹ سیل لگنے پر دکان میدان جنگ بن گیا جس کی ویڈیو اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی۔
اے آر وائی کے مطابق فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں پسندیدہ ڈیزائن کا لباس پہلے حاصل کرنے کیلئےخواتین میں لڑائی ہوگئی خواتین نے ایک دوسرے سے ہاتھا پائی کی اور سوٹ چھین لئے۔
رپورٹ کے مطابق خواتین نے ہاتھا پائی کے بعد اپنے شوہر کو بھی بلالیا جس کے بعد ایک دوسرے پر جوتے مارے، پسند کا سوٹ لینے کیلئے خواتین کی بڑی تعداد صبح سے دکان کے باہر موجود تھی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ موقع پر موجود ایک شخص نے معاملے کو ختم کرنے کے لیے فائرنگ کی تاہم یہ لڑائی بڑھتی ہی چلی گئی جس کے بعد لوگوں کو قابو کیا گیا۔
مدینہ ٹاؤن پولیس نے واقعے میں ملوث 6 افراد کو حراست میں لیکر مقدمہ درج کر لیا۔
فیصل آباد: پنجاب کے شہر فیصل آباد میں شقی القلب مالکان نے یوم مزدور پر بھی کم سن ملازماؤں پر رحم نہ کھایا، اور تشدد کا نشانہ بنا کر ملازمہ بہنوں کو زخمی کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق فیصل آباد میں یوم مزدور پر کم سن گھریلو ملازمہ بہنوں پر بہیمانہ تشدد کا واقعہ سامنے آیا ہے، بہنیں خیابان کالونی کے رہائشی وقار کے گھر پر گزشتہ 2 ماہ سے ملازمت کر رہی تھیں۔
واقعے پر تھانہ مدینہ ٹاؤن میں 3 خواتین سمیت 6 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، جس کے متن میں کہا گیا ہے کہ وقار اور اہل خانہ کی جانب سے بچیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
پولیس نے مقدمے کے بعد خواتین سمیت 4 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے، چائلڈ پروٹیکشن افسر روبینہ اقبال کی مدعیت میں مقدمے میں 4 دفعات شامل کی گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 8 سال کی زہرا اور 11 سال کی ایمان فاطمہ گوجرانوالہ کی رہائشی ہیں، چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے دونوں کم سن بہنوں کو تحویل میں لے لیا۔
فیصل آباد میں چائلڈ پورونو گرافی مواد کیس کے ملزم کو سزا سنادی گئی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق فیصل آباد کے سینئر سول جج کرمنل ڈویژن نے دو سال بعد کیس کا فیصلہ سنایا جس میں ملزم کو دو سال قید اور 50 ہزار جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔
ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل کے مطابق بھلوال کا رہائشی ملزم آصف محمود بچوں کی نازیبا ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کرتا تھا۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق بین الاقوامی ادارے کی شکایت پر ملزم کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی تھی۔
سائبر کرائم سرکل حکام کا بتانا ہے کہ ملزم آصف کو انٹرپول کی شکایت پر 2021 میں بھلوال سے گرفتار کیا گیا تھا ملزم سے تین موبائل فون برآمد ہوئے جن میں نازیبا مواد بھی ملا تھا۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے عدالت میں پیش کیا گیا تھا اب عدالت نے ملزم کو دو سال قید اور 50 ہزار جرمانے کی سزا سنادی ہے۔
فیصل آباد: پنجاب کے شہر فیصل آباد میں بیوی سے جھگڑے کے بعد شوہر نے اپنی زبان کاٹ لی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق فیصل آباد کے علاقے بابر کالونی میں 40 سالہ زمان خان نامی شخص کی بیوی جھگڑے کے بعد روٹھ کر میکے چلی گئی جب وہ منانے گیا تو بیوی نے آنے سے انکار کردیا۔
خاتون نے شرط عائد کی کہ اگر وہ اپنی زبان بند رکھے گا، زیادہ نہیں بولے گا ڈانٹ ڈپٹ نہیں کرے گا تو ہی وہ گھر آئے گی جس کے بعد شوہر نے قینچی سے اپنی زبان کاٹ لی۔
متاثرہ شخص کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں پولیس نے اسے حراست میں لیا۔
زمان خان نے پولیس کو دیے گئے بیان میں بتایا کہ اس نے اپنی مرضی سے زبان کاٹی ہے جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے سے متعلق مزید تحقیقات جاری ہیں۔
فیصل آباد: کراچی پولیس آفس (کے پی او) حملے میں فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے خاکروب اجمل مسیح بھی جان سے گئے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی پولیس آفس حملے میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے اجمل مسیح فیصل آباد کے نواحی گاؤں کے رہائشی تھے۔
اجمل مسیح کے سوگوار خاندان میں بیوہ، تین بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں جبکہ ان کی بیٹی مونیکا اور بیٹا آکاش نویں جماعت کے طالبعلم ہیں، دس سالہ بیٹا وقاص چوتھی، 7 سالہ نقاش پریپ میں زیر تعلیم ہیں۔
بیوہ روبینہ نے بتایا کہ اجمل نے کرسمس خاندان کے ساتھ گاؤں میں گزاری وہ وہ ایک ماہ کی چھٹی کے بعد 20 جنوری کو واپس کراچی آگئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ جمعہ کی سہ پہر اجمل نے ویڈیو کال پر بات کی تھی وہ فیملی کے ساتھ وقت گزارنے کی وجہ سے بہت خوش تھے وہ اکثر ویڈیو کال پر دفتر دکھاتے رہے تھے ان کا آفس چوتھے فلور پر تھا۔
روبینہ نے بتایا کہ شوہر کی موت کی اطلاع رات ڈیڑھ بجے موصول ہوئی تھی۔
بیٹے کا کہنا تھا کہ والد کے دوست کا فون آیا تھا انہوں نے بتایا تھا کہ گولی لگی ہے۔
دوسری جانب سسر پاسٹر رزاق نے بتایا کہ اجمل کے والدین بچپن میں ہی وفات پاگئے تھے وہ والدین کا اکلوتا بیٹا تھا اور انتہائی ملنسار اور فرمانبردار تھا۔
فیصل آباد پولیس نے 15 سالہ ٹک ٹکر نایاب کے قتل کا معمہ 18 دن بعد حل کرلیا، قاتل کوئی اور نہیں مقتول کا بھائی نکلا۔
اس حوالے سے پولیس نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مقتول ٹک ٹاکر نایاب کا چھوٹا بھائی تیمور ہی اس کا قاتل ہے۔
پولیس کے مطابق نایاب کو اس کا بھائی تیمور10نومبر کو اپنے ساتھ لے کر گیا تھا، تیمور نے گلے پر چھری کے وار کرکے بھائی کو جان سے مار ڈالا۔
فیصل آباد: پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں ملزم تیمور نے5نامعلوم افراد پر قتل کا الزام لگایا اور اپنے اوپر بھی تشدد کئے جانے کا ڈرامہ رچایا تھا۔
تاہم 18 روز کی تفتیش کے دوران ملزم کے بیانات میں تضاد پایا گیا جس کی وجہ سے شک یقین میں بدل گیا اور بعد ازاں ملزم نے جرم قبول کرلیا۔
پولیس کے مطابق ملزم تیمور نے اپنے والد کے سامنے بھائی کے قتل کا اعتراف کیا ہے، ملزم نے عدالت سے عبوری ضمانت کروالی ہے۔ فیصل آباد پولیس کا کہنا ہے کہ دوران تفتیش ملزم تیمور نے بتایا کہ اس نے بھائی نایاب کی مقبولیت سے حسد کرتے ہوئے اسے قتل کیا۔