Author: رافع حسین

  • اداکارہ صنم جنگ بھی کرونا میں مبتلا

    اداکارہ صنم جنگ بھی کرونا میں مبتلا

    کراچی: پاکستانی ماڈل اور اداکارہ صنم جنگ کا کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی ٹی وی اداکارہ صنم جنگ نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ شیئر کر کے مداحوں کو آگاہ کیا کہ ان کا کرونا ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے۔

    صنم جنگ کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد سے وہ اپنی بیٹی کے ساتھ قرنطینہ ہو گئی ہیں۔

    انھوں نے مداحوں سے گزارش کی کہ وہ ماسک پہنیں، اور دوسروں کو محفوظ رکھیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ گزشتہ چند دنوں میں جن لوگوں سے میری ملاقات ہوئی وہ سب احتیاط کریں۔

    سپر اسٹار ماہرہ خان بھی کورونا میں مبتلا

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستانی فلم انڈسٹری کی معروف ادکارہ ماہرہ خان بھی کرونا وائرس کا شکار ہوگئی ہیں، انسٹاگرام پر اسٹار اداکارہ نے کرونا کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا کہ ان کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے جس کے بعد وہ آئسولیٹ ہوگئی ہیں۔

    ماہرہ خان کا کہنا تھا کہ یہ مشکل مرحلہ ہے مگر جلد ہی سب ٹھیک ہو جائے گا، گزشتہ چند دنوں سے جو بھی ان سے ملا وہ احتیاط کرے۔ ادکارہ نے سب سے اپیل بھی کی کہ ماسک ضرور پہنیں اور ایس او پیز کا خیال رکھیں۔

  • کراچی کے نئے ضلع کے ڈپٹی کمشنر کا اعلان

    کراچی کے نئے ضلع کے ڈپٹی کمشنر کا اعلان

    کراچی: شہر قائد کے نئے ضلع کے ڈپٹی کمشنر کا اعلان ہو گیا، اٹھارہ گریڈ کے افسر مختیار علی کو ڈپٹی کمشنر کیماڑی تعینات کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف سیکریٹری نے نئے ڈپٹی کمشنر مختیار علی کی تعیناتی کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا، مختیار علی کو نئے ضلع کیماڑی کا ڈپٹی کمشنر مقرر کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سندھ حکومت نے کراچی کے کمشنراور ایڈمنسٹریٹر افتخار شلوانی کو عہدے سے ہٹا کر لئیق احمد کو کراچی کا نیا ایڈمنسٹریٹر تعینات کیا تھا، جب کہ نوید احمد شیخ کو کمشنر کراچی تعینات کیا گیا تھا۔

    گزشتہ روز سندھ بیوروکریسی میں بڑے پیمانے پر تبادلے و تقرریاں کی گئی تھیں، افتخار شلوانی کو محکمہ ایس این جی اے ڈی رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی، عبدالحلیم شیخ کو سیکریٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کا اضافی چارج دیاگیا، جب کہ سیکریٹری ایکسائز لئیق احمد ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی تعینات کیے گئے۔

    تمیز الدین کھیڑو سیکریٹری ٹریننگ اینڈ ریسرچ مقرر کیے گئے، تقرری کے منتظر روشن علی شیخ سیکریٹری محکمہ سماجی بہبود، نوید احمد شیخ کمشنر کراچی، ریاض الدین سیکریٹری محکمہ صنعت و تجارت، سجاد حسین عباسی کو ممبر صوبائی الیکشن اتھارٹی مقرر کیاگیا۔

    ڈاکٹر سیف الرحمان کوگورنر سندھ کا پرنسپل سیکریٹری تعینات کیا گیا، سعید منگریجو کو سیکریٹری سروسز، نسیم الغنی سہتو سیکریٹری جنرل ایڈمنسٹریشن، جب کہ محمد نواز شیخ کو چیئرمین وزیر اعلیٰ انسپیکشن ٹیم مقرر کیا گیا۔

  • سندھ حکومت نے کراچی کے تمام اضلاع کے لیے خزانے کا منہ کھول دیا

    سندھ حکومت نے کراچی کے تمام اضلاع کے لیے خزانے کا منہ کھول دیا

    کراچی: منتخب بلدیاتی حکومت جانے کے بعد سندھ حکومت کو ہوش آ گیا، اور کراچی کے تمام اضلاع کے لیے خزانے کا منہ کھول دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق من پسند ایڈمنسٹریٹرز اور ڈپٹی کمشنرز کی تعیناتی کے بعد کراچی کے اضلاع کو کروڑوں روپے کے فنڈز جاری کر دیے گئے۔

    محکمہ فنانس سندھ نے اکاؤنٹنٹ جنرل کو فنڈز جاری کرنے کی ہدایت کر دی، سندھ حکومت نے مجموعی طور پر 61 کروڑ 41 لاکھ 21 ہزار سے زائد کی رقم جاری کی ہے، جو کہ جاری مالی سال 21-2020 کے لیے ہے۔

    محکمہ فنانس نے ہدایت کی ہے کہ اس رقم سے تنخواہیں اور پنشنز بھی ادا کی جائیں، فنڈز میں ضلع وسطی کو 5 سالہ دور میں سب سے زیادہ رقم فراہم کی گئی ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کے زیر سایہ آنے کے بعد وسائل اور گرانٹ کے دروازے کھولے گئے ہیں، ماہانہ بنیاد پر ملنے والی پراپرٹی ٹیکس کی رقم بھی 5 سال میں پہلی بار جاری کی گئی ہے، یہ ڈی ایم سی، ٹی ایم اے اور لوکل کونسل کی حدود میں جمع پراپرٹی ٹیکس کی رقم ہے۔

    جاری رقم کی تفصیلات یوں ہیں کہ ضلع وسطی کو 9 کروڑ 7 لاکھ 39 ہزار 553 روپے جاری کیے گئے، ضلع غربی کو 12 کروڑ 52 لاکھ 25 ہزار 556 روپے، اور ضلع جنوبی کو 15 کروڑ 10 لاکھ 31 ہزار 564 روپے جاری کیے گئے۔

    ضلع شرقی کو 18 کروڑ 27 لاکھ 64 ہزار 461 روپے، ضلع ملیر کو 99 لاکھ 12 ہزار 538 روپے، ضلع کورنگی کو 4 کروڑ 91 لاکھ 99 ہزار 746 روپے، جب کہ کراچی ڈسٹرکٹ کونسل کو 52 لاکھ 48 ہزار 284 روپے جاری کیے گئے۔

  • شہر قائد کیلئے خوشخبری، وفاق کا تحقہ

    شہر قائد کیلئے خوشخبری، وفاق کا تحقہ

    کراچی: چین سے پاکستان آنے والے پچاس فائر ٹینڈرز شپمنٹ کے لیے تیار ہوگئے، بیس دسمبر کو 50 فائر ٹینڈرز پورٹ کے لیے روانہ ہوں گے، جو وفاق کی طرف سے کراچی کے لیے تحفہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن(کے ایم سی) کا کہنا ہے کہ جنوری 2021 کے آخر میں 50 فائر ٹینڈرز اور دو بڑے واٹر براوزر کراچی پہنچیں گے، یہ وفاقی حکومت کی جانب سے کراچی کے لیے تحفہ تیار ہوگا، چین سے پاکستان آنے والے پچاس فائر ٹینڈرز شپمنٹ کے لیے تیار ہیں۔

    ذرایع نے بتایا کہ بیس دسمبر کو 50 فائر ٹینڈرز پورٹ کے لیے روانہ ہوں گے۔

    اس حوالے سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ تمام فائر ٹینڈرز جدید خطوط پر استوار ہیں، جنوری 2021 کے آخر میں 50 فائر ٹینڈرز اور دو بڑے واٹر براوزر کراچی پہنچیِں گے۔

    ذرایع کے مطابق کراچی میں فائر بریگیڈ کی 44 گاڑیاں ہیں جن میں سے صرف 14 قابل استعمال ہیں۔

  • کام میں سستی دکھانے پر محکمہ بلدیات کے 9 افسران معطل

    کام میں سستی دکھانے پر محکمہ بلدیات کے 9 افسران معطل

    کراچی : سابق بلدیاتی نمائندوں سے گاڑیاں واپس نہ لینے پر محکمہ بلدیات سندھ نے 9 افسران کو معطل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ بلدیات سندھ کی جانب سے صوبے بھر میں باالخصوص شہر قائد میں بلدیاتی نظام کی بہتری کیلئے مؤثر اقدامات اٹھانے کی کوشش کی جارہی ہے تاہم ابھی تک حکومت اپنی منصوبوں میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے، اسی سلسلے کی ایک کڑی سابق بلدیاتی نمائندوں سے سرکاری گاڑیاں واپسی ہے۔

    محکمہ بلدیات سندھ کی جانب سے سابق بلدیاتی نمائندوں سے گاڑیاں واپس لینے میں ناکامی پرنو افسران کو سزا کے طور پر معطل کردیا۔

    محکمے کی جانب سے معطل افسران کو سرکاری گاڑیاں واپس لینے کا ٹاسک دیا گیا تھا، لیکن متعلقہ افسران نے کام میں سست روی دکھائی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری گاڑیوں کی واپسی کےلیے محکمہ بلدیات نے تین تین رکنی چھ کمیٹیاں بنائی تھیں تاہم وہ اپنی کارکردگی دکھانے میں ناکام رہی۔

    محکمے کی جانب سے جن افسران کو معطل کیا گیا ہے ان میں 17 گریڈ کے چار، 16 گریڈ جکے دو اور 11 گریڈ کے تین افسران شامل ہیں۔

    “سرکاری گاڑیاں واپس کرو”، سابق بلدیاتی افسران کو حکومت سندھ کا خط

    خیال رہے کہ محکمہ بلدیات سندھ کی جانب سے سابق کونسلرز، ایڈمنسٹریٹرز اور چیف افسران کو سرکاری گاڑیوں کی واپسی کےلیے متعدد بار خط بھی ارسال کیا گیا ہے لیکن نمائندوں نےگاڑیاں واپس نہیں کیں۔

  • ایس بی سی اے: رشوت لیتے رنگے ہاتھوں پکڑا جانے والا افسر تعینات

    ایس بی سی اے: رشوت لیتے رنگے ہاتھوں پکڑا جانے والا افسر تعینات

    کراچی: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں ایک ایسے افسر کی تعیناتی کی گئی ہے جنھیں رشوت لیتے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ایس بی سی اے میں کرپٹ افسران کا راج برقرار ہے، ڈی جی ایس بی سی اے نے غیر قانونی تعمیرات کے سسٹم کو چلانے کے لیے کرپٹ افسران کی تعیناتی شروع کر دی۔

    چند ماہ قبل رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے جانے والے ایس بی سی اے کے افسر کو اہم ذمے داری دے دی گئی، بلڈنگ افسر سمیع شیخ کو جمشید ٹو کا چارج دے دیا گیا ہے۔

    سمیع شیخ گلستان جوہر میں مبینہ طور پر رشوت لیتے ہوئے پکڑے گئے تھے، رشوت وصول کرتے ہوئے ان کی ویڈیو بھی وائرل ہوگئی تھی، ذرایع کا کہنا ہے کہ ویڈیو وائر ل ہونے پر سمیع شیخ کے خلاف انکوائری ہوئی تاہم اپنے اثر رسوخ کی وجہ سے وہ انکوائری سے نکل گئے تھے۔

    ذرایع ایس بی سے اے کے مطابق سمیع شیخ کے خلاف غیر قانونی تعمیرات کی متعدد شکایات ہیں، اسی لیے جمشید ٹو میں غیر قانونی تعمیرات کے سسٹم کو چلانے کے لیے ایک کرپٹ افسر کی تعیناتی کی گئی ہے۔

    تبادلے

    دوسری طرف سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں بڑے پیمانے پر تبادلے جاری ہیں، اسسٹنٹ ڈائریکٹر جمشید ٹاؤن 1 آغا جہانگیر خان کا گلشن ٹاؤن ون میں تبادلہ کیا گیا، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ریسرچ اینڈ ریگولیشن طارق حسین مگسی کا تبادلہ صدر ٹاؤن میں کر دیا گیا، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ملیر ٹاؤن نعیم احمد کا تبادلہ جمشید ٹاؤن ٹو میں کر دیا گیا ہے۔

    اسسٹنٹ ڈائریکٹر صدر ٹاؤن ون اور ٹو کا چارج رکھنے والے عدیل اکرم کا تبادلہ ملیر ٹاؤن میں کیا گیا، جب کہ عبدالسمیع شیخ کا تبادلہ سائٹ ٹاؤن سے جمشید ٹاؤن ٹو میں کیا گیا، گریڈ 16 کے ہی سینئر بلڈنگ انسپکٹر احسن ریاض کا تبادلہ جمشید ٹاؤن 2 سے صدر ٹاؤن ون میں کیا گیا۔

  • دنیا کی سب سے نایاب ’وہیل‘ بلوچستان کے سمندر میں دیکھی گئی

    دنیا کی سب سے نایاب ’وہیل‘ بلوچستان کے سمندر میں دیکھی گئی

    کراچی: دنیا کی سب سے نایاب وہیل بلوچستان کے سمندر میں دیکھی گئی جس کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق دنیا کی سب سے نایاب وہیل بلوچستان کے سمندر میں اٹھکیلیاں کرتی ہوئی نظر آئی، مقامی ماہی گیروں نے موبائل کیمرے کے ذریعے سارا منظر محفوظ کرلیا۔

    ٹیکنیکل ایڈوائزر ڈبلیو ڈبلیو ایف کے مطابق 2 وہیل اٹھکیلیاں خرتی ساحل کے قریب دیکھی گئیں، عربین ہمپ بیک وہیل دنیا میں صرف 100 کے قریب رہ گئی ہیں۔

    محمد معظم خان کا کہنا ہے کہ عریبین ہمپ بیک وہیل گرم پانیوں میں رہتی ہے، یہ پاکستان، بھارت، سری لنکا، اومان، یمن ، ایران کے سمندر میں ہوتی ہیں۔

    ٹیکنیکل ایڈوائزر ڈبلیو ڈبلیو ایف کا کہنا ہے کہ معدوم ہوتی عریبین ہمپ بیک وہیل کا پاکستانی سمندر میں دیکھا جانا خوش آئند ہے۔

  • مولانا تنویر الحق تھانوی مبینہ دھمکیوں کے بعد سراپا احتجاج

    مولانا تنویر الحق تھانوی مبینہ دھمکیوں کے بعد سراپا احتجاج

    کراچی: متحدہ قومی موؤمنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سابق سینیٹر اور جامعہ احتشامیہ کے مہتمم مولانا تنویر الحق تھانوی نے کے ڈی اے افسران کی مبینہ دھمکیوں کے بعد مسجد کے باہر احتجاج شروع کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مولانا تنویر الحق تھانوی نے  کے ڈی اے افسران پر دھمکیاں دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے  کہا کہ کچھ افسران مسجد کے احاطے میں قائم دکانیں مسمار کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ کے ڈی اے افسران نے مجھ سے رابطہ کر کے کہا کہ مسجد کے احاطے میں قائم دکانیں اور جگہ غیر قانونی ہے جسے مسمار کیا جائے گا جبکہ مجھے ابھی تک ادارے کی طرف سے کوئی نوٹس موصول نہیں‌ ہوا۔

    مسجد کے باہر مولانا تنویر الحق تھانوی نے احتجاج شروع کیا تو علاقہ مکین، معززین اور نمازیوں کی بڑی تعداد بھی مولانا کے ساتھ احتجاج پر بیٹھ گئی۔

    جامعہ احتشامیہ کے مہتمم کا کہنا تھا کہ ’میں یہاں بیٹھا ہوں جس کی جرأت ہے وہ آئے اور مسجد میں داخل ہو کر بتائے ، میں نے کسی کے حق پر ڈاکہ ڈال کر یا بیوہ، یتیم کی جگہ پر قبضہ نہیں کیا بلکہ مسجد اور دکانوں کے لیے جگہ قانونی طور پر حاصل کی‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ علاقے کے کچھ لوگ مجھے بلیک میل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، اگر کوئی مسئلہ ہے تو کراچی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) کی ٹیم آئے اور بات کرے۔

  • گرین لائن منصوبہ: کم قیمت بسیں فراہم کرنے والی کمپنی مشکل کا شکار

    گرین لائن منصوبہ: کم قیمت بسیں فراہم کرنے والی کمپنی مشکل کا شکار

    کراچی: گرین لائن منصوبے میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، سب سے کم قیمت بسیں فراہم کرنے والی کمپنی کو قانونی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑ گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گرین لائن منصوبے کے لیے کم قیمت بسیں فراہم کرنے والی کمپنی مشکل کا شکار ہو گئی ہے، جس کی وجہ سے یہ منصوبہ بر وقت پورا نہ ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ گرین لائن کو بسیں فراہم کرنے کا ٹینڈر زونگ ٹانگ نامی کمپنی نے حاصل کیا تھا، تاہم اس کمپنی کو بی آر ٹی پشاور کو بسیں فراہم کرنے والی کمپنی گولڈن ڈریگن نے چیلنج کر رکھا ہے۔

    گولڈن ڈیگن کا دعویٰ ہے کہ زونگ ٹانگ نے اوریجنل کی بجائے فوٹو کاپی گارنٹی جمع کروائی تھی، ذرایع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں گولڈن ڈریگن نامی کمپنی کی جانب سے درخواست گریونسسز ری ڈریسل کمیٹی (شکایات کی ازالہ کمیٹی) نے مسترد کر دی ہے لیکن تحریری فیصلہ آنا ابھی باقی ہے، جس کے بعد ہی بسوں کا آرڈر جاری ہوگا۔

    گرین لائن منصوبے میں تاخیر، کے ایم سی کو ذمہ دار قرار دے دیا گیا

    ذرایع کے مطابق تحریری فیصلے کے 5 ماہ بعد بسیں آ سکیں گی، تاہم اگر گولڈن ڈریگن نے عدالت سے رجوع کر لیا تو یہ منصوبہ ایک بار پھر تاخیر کا شکار ہو سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے جون 2021 تک گرین لائن بحال کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، جب کہ ‎12 جون 2020 کو بسیں خریدنے کی اجازت جاری کی گئی تھی، ‎گرین لائن کا پورا منصوبہ 24 ارب روپے کی لاگت سے تیار ہونا ہے۔

    منصوبے کے تحت ‎پہلے مرحلے میں کراچی کے علاقے سرجانی سے نمائش تک 200 سے 250 افراد کی گنجائش والی 80 بسیں چلیں گی۔

  • جامعہ احسن العلوم کراچی کے مہتمم مفتی زر ولی انتقال کرگئے

    جامعہ احسن العلوم کراچی کے مہتمم مفتی زر ولی انتقال کرگئے

    کراچی: جامعہ احسن العلوم کراچی کے مہتمم معروف علمی شخصیت شیخ الحدیث والتفسیر مفتی زر ولی خان انتقال کرگئے۔

    تفصیلات کے مطابق معروف علمی دینی شخصیت مفتی زر ولی خان انتقال کر گئے، وہ 3 ماہ سے شدید علیل تھے اور کراچی کے اسپتال میں زیر علاج تھے۔

    مفتی زر ولی کی عمر 67 برس تھی، گزشتہ روز طبعیت کی ناسازی پر انھیں اسپتال منتقل کیا گیا لیکن جاں بر نہ ہو سکے۔

    مفتی زر ولی خان نے 1978 میں احسن العلوم کی دینی درس گاہ قائم کی، اور پوری زندگی درس و تدریس سے وابستہ رہے، وہ کئی کتابوں کے مصنف بھی تھے۔

    مرحوم ہزاروں علما کے بھی استاد تھے، انھیں تفسیر و حدیث کے درس میں منفرد مقام حاصل تھا، ان سے استفادے کے لیے ملک بھر سے طلبہ آتے تھے۔

    مفتی زر ولی ضلع صوابی کے قصبہ جہانگرا میں 1953 میں پیدا ہوئے، علوم الاسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن گرومندر سے سند فراغت حاصل کی، اور مولانا یوسف بنوری، مولانا عبداللہ کاکا خیل جیسے اکابرین ان کے اساتذہ میں شامل تھے۔

    1978 میں انھوں نے گلشن اقبال کراچی میں احسن العلوم کے نام سے مدرسہ قائم کیا، جہاں وہ پوری زندگی درس و تدریس میں مگن رہے، ان سے درس تفسیر پڑھنے کے لیے پورے ملک سے علما اور طلبہ ہر سال جامعہ احسن العلوم آتے رہے۔

    کئی کتب کے مصنف ہونے کے ساتھ ساتھ وہ بہترین خطیب بھی تھے، جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم مفتی نعمان نعیم سمیت دیگر مدارس دینیہ کے مہتممین نے ان کے انتقال پر افسوس و تعزیت کا اظہار کیا۔