Author: رافع حسین

  • کرونا وبا: ایک اور ڈاکٹر زندگی کی بازی ہارگیا

    کرونا وبا: ایک اور ڈاکٹر زندگی کی بازی ہارگیا

    کراچی: سندھ میں کرونا وبا کے باعث ایک اور ڈاکٹر زندگی کی بازی ہار گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا میں مبتلا سندھ گورنمنٹ اسپتال نیو کراچی کےڈاکٹر وارث انتقال کرگئے۔

    اسپتال ذرائع نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ڈاکٹر وارث ای این ٹی سرجن تھے، کرونا کے باعث کئی دن سے وینٹی لیٹرپر تھے، اس کے ساتھ ہی سندھ میں عالمی وبا کے باعث انتقال کرجانے والے ڈاکٹرز کی تعداد چالیس ہوگئی ہے۔

    دو روز قبل کرونا وائرس سےخیبرپختونخواہ میں ایک اور ڈاکٹر انتقال کرگئے تھے، ڈاکٹر انور علی شاہ کووڈ کےباعث نجی اسپتال میں زیر علاج تھے،ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے مطابق ڈاکٹرانور علی شاہ خیبرمیڈیکل کالج میں بائیو کیمسٹری کے پروفیسر تھے۔

    ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ کے پی کے میں شہید ہونے والے ڈاکٹرز کی تعداد چھبیس تک جاپہنچی ہے، تاہم ابھی تک خیبرپختونخواکے ڈاکٹرز، ہیلتھ ملازمین تاحال کرونا رسک الاؤنس سےمحروم ہیں، حکومت نے ابھی تک کسی ڈاکٹریاہیلتھ ملازمین کوشہداپیکیج نہیں دیا ہے۔

    اس سے قبل گذشتہ ماہ ایوب میڈیکل کمپلیکس کے میڈیکل افسر ڈاکٹر راجہ آصف کرونا سےانتقال کرگئے تھے، جبکہ دس نومبر کو خیبر میڈیکل کالج کےتھرڈ ایئر کےطالب علم ڈاکٹر عدنان حلیم جاں بحق ہوئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کرونا وائرس نے ایک اور مسیحا کی جان لے لی

    پرونشل ڈاکٹرز ایسوی ایشن پشاور کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ کرونا وائرس کا شکار ہونے والے ڈاکٹر عدنان خیبر ٹیچنگ اسپتال کے آئی سی یو میں وینٹی لیٹرپر تھے، ڈاکٹر عدنان حلیم کا تعلق ضلع سوات سےتھا۔

    اکتیس اکتوبر کو بھی پشاور میں کرونا وائرس وبا کی دوسری لہر کے دوران کو وِڈ نائنٹین سے ایک اور ڈاکٹر جاں بحق ہوا تھا، ڈاکٹر سلطان زیب حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں زیر علاج تھے، وہ ایسوسی ایٹ ڈین خیبر کالج آف ڈینٹسٹری تھے۔

  • گھوسٹ ملازمین اب نہیں بچیں گے! محکمہ بلدیات نے فیصلہ کرلیا

    گھوسٹ ملازمین اب نہیں بچیں گے! محکمہ بلدیات نے فیصلہ کرلیا

    کراچی : محکمہ بلدیات سندھ نے کے ایم سی سمیت دیگر بلدیاتی اداروں میں موجود گھوسٹ ملازمین کیخلاف کارروائی کیلئے ملازمین کی اسکروٹنی کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ بلدیات سندھ نے کراچی میونسپلٹی سمیت دیگر بلدیاتی اداروں میں دو ہزار دس سے اب تک بھرتی ہونے والے ملازمین کی اسکروٹنی کا فیصلہ کیا ہے،

    محکمہ بلدیات کی جانب سے 24 نونمبر کو گھوسٹ ملازمین کی تفصیلات طلب کی گئی تھیں،تاہم بلدیاتی ادارے تفصیلات جمع کرانے میں ناکام رہے تھے جس کے باعث محکمہ بلدیات سندھ نے بلدیاتی اداروں کو ایک اور خط ارسال کیا ہے۔

    خط تمام میوسپل اداروں کے ایڈمنسٹریٹرز ،کے ایم سی، ڈی ایم سیز ،ضلع کاونسلز، میونسپل کمیٹیز، ٹاون کمیٹیز، یونین کاونسلز اور یونین کمیٹیز کو ارسال کیا گیا ہے، جس میں 2010 سے بھرتی ہونے والے ملازمین کا مکمل سروس ریکارڈ طلب کیا ہے۔

    محکمے نے بلدیاتی اداروں کو تین روز میں سروس ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    محکمہ بلدیات سندھ کا کہنا ہے کہ 2010 سے مبینہ غیر قانونی جعلی بھرتیوں کے انکشاف کے باعث تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔

    محکمہ بلدیات سندھ نے گھوسٹ ملازمین اور جعلی بھرتی پر تنخواہیں حاصل کرنے والوں سے نجات کیلئے ملازمین کو ڈائریکٹ بینک کے ذریعے تنخواہیں ادا نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • کراچی دبئی کو پیچھے چھوڑ دے گا، گورنر سندھ

    کراچی دبئی کو پیچھے چھوڑ دے گا، گورنر سندھ

    کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے پیش گوئی کی ہے کہ بنڈل آئی لینڈ بننے کے بعد شہریوں کو روزگار کے لیے دبئی جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

    اے آروائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ بنڈل آئی لینڈ کی تعمیر کے بعد کراچی دبئی کو پیچھے چھوڑ دے گا اور نوجوانوں کو روزگار کے لیے دبئی جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

    عمران اسماعیل نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’بنڈل آئی لینڈ آپ کو روزگار کے مواقع فراہم کرے گا‘۔

    گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی دہشت گردی کی نذر رہا، ماضی میں ایک آواز پر پورا شہر بند ہوجاتا تھا مگر ہم نے اس آواز کو بند کردیا کیونکہ حکومت کراچی کی رونقیں واپس بحال کرنا چاہتی ہے۔

    مزید پڑھیں: متنازع اتھارٹی نے جزائر پر کام شروع کر دیا

    عمران اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ شہر قائد کو آپ لوگوں کے ساتھ مل کر صاف خود صاف کروں گا اور ہم کراچی کو ایک بار پھر چمکتا دھمکتا شہر بنائیں گے۔

    واضح رہے کہ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے اکتوبر میں اعلان کیا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کراچی کے جزائر پر 2 نئے شہر آباد کرنا چاہتے ہیں، بنڈل آئی لینڈ  منصوبہ وفاق کا نہیں بلکہ سندھ کا ہے جس سے یہاں پر ڈیڑھ لاکھ ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے‘۔

  • بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور بلڈر مافیا کا گٹھ جوڑ، فلیٹس لینے والے رُل گئے

    بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور بلڈر مافیا کا گٹھ جوڑ، فلیٹس لینے والے رُل گئے

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ناظم آباد نمبر 1 میں نئی تعمیر شدہ 6 منزلہ عمارت میں فلیٹ لینے والے عوام رُل گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ناظم آباد میں گزشتہ روز غیر قانونی رہائشی عمارت گرانے کے لیے بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے کارروائی کی، تاہم ایس بی سی اے کی ٹیم پر مشتعل افراد نے حملہ کر دیا تھا جس میں کئی اہل کار زخمی ہو گئے۔

    حملے میں لیڈی سرچر سمیت کئی اہل کار معمولی زخمی ہو گئے تھے، جس کے بعد شدید مزاحمت پر ایس بی سی اے نے آپریشن روک دیا، ذرایع کے مطابق حملہ عمارت کے مکینوں اور بلڈر کے ساتھیوں نے کیا، ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے پولیس کی نفری تعینات کر دی گئی۔

    دوسری طرف بلڈرمافیا اور ایس بی سی اے کے کرپٹ افسران کےگٹھ جوڑ میں عوام رُل گئے ہیں، کچھ عرصہ قبل 220 مربع گز پلاٹ پر 6 منزلہ عمارت تعمیرکی گئی تھی، ذرایع کا کہنا ہے کہ بیش تر فلیٹس عوام کو بیچ کر بلڈر نے لاکھوں روپے بٹورے۔

    جب 6 منزلہ عمارت میں کچھ فلیٹس فروخت کے لیے تیار ہو گئے تو بلڈر کے مخالف گروپ کی درخواست پر ایس بی سی اے کا عملہ پہنچ گیا، تاہم ایس بی سی اے ٹیم پر مکینوں اور بلڈر کے ساتھیوں نے حملہ کر دیا، جس میں کئی اہل کاروں کو اندرونی چوٹیں آئیں۔

    رات گئے بلڈر اور ساتھی موقع سے غائب ہو گئے تھے جب کہ پولیس اہل کار علاقے میں تعینات کیے گئے تھے، پولیس حکام کا کہنا تھا کہ کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے نفری تعینات کی گئی ہے، حملے میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔

    ایس بی سی اے ترجمان کا کہنا تھا کہ عمارت میں عارضی طور پر فیملی کو بٹھایا گیا ہے، تاہم صورت حال کنٹرول میں آنے کے بعد عمارت کو مسمار کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ غیر قانونی عمارت کی تعمیر بلڈر مافیا اور ایس بی سی اے کے کرپٹ افسران کے گٹھ جوڑ سے کی گئی تھی، جسے اب مسمار کیا جا رہا ہے، تاہم فلیٹس لینے والے عوام کو اس گٹھ جوڑ میں نقصان پہنچا ہے، جس کا مداوا ایک سوالیہ نشان ہے۔

  • کورونا کیسز میں اضافہ، بھرتی ہونے والی نرسوں کو فوری طلب کرلیا گیا

    کورونا کیسز میں اضافہ، بھرتی ہونے والی نرسوں کو فوری طلب کرلیا گیا

    کراچی : سندھ میں کرونا کیسز کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر محکمہ صحت نے نئے بھرتی اسٹاف نرسز کو فوری طور پر ڈیوٹی جوائن کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت سندھ نے نئے بھرتی اسٹاف نرسز کی فوری تعیناتی کا سرکلر بھی جاری کردیا گیا ہے، جس میں نرسز کو فوری طور پر ڈیوٹی پر آنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ تمام اسٹاف نرسز ڈیوٹی پر حاضر ہوں، کرونا وائرس کے باعث نرسز ایک دن بھی تاخیر نہ کریں، صوبے میں ڈیزیز ایکٹ نافذ ہے۔

    سرکلر میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی سنجیدہ نہیں ہوگا تو اس کی تقرری منسوخ کی جاسکتی ہے۔

    خیال رہے کہ کچھ روز قبل ہی محکمہ صحت سندھ کی جانب سے سندھ پنلک سروس کمیشن نے بی ایس 16 اسٹاف نرسز کو بھرتی کیا ہے۔

    واضح رہے کہ سندھ میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد 1 لاکھ 81 ہزار تک پہنچ گئی ہے تاہم خوس قسمتی سے 1 لاکھ 57 ہزار مریض کرونا سے صحتیاب ہوچکے ہیں لیکن 2991 کرونا مریض لقمہ اجل بن گئے۔

  • ڈائریکٹرجنرل ایس بی سی اے نے من پسندافسران کی تعیناتی شروع کردی

    ڈائریکٹرجنرل ایس بی سی اے نے من پسندافسران کی تعیناتی شروع کردی

    کراچی : سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے قائم مقام ڈائریکٹر جنرل نے 15 سے زائد سینئر افسران اور ملازمین کو عہدوں سے ہٹا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اندھیر نگری بن گئی، قائم مقام ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے نے محکمے میں اپنا سسٹم بنانا شروع کردیا۔

    ایس بی سی اے میں 15 سے زائد سینئر افسران، ملازمین کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا، ڈی جی ایس بی سی اے نے افسران کی جگہ من پسند افسران کی تعیناتی شروع کردی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے کے گریڈ 18 کے ڈپٹی ڈائریکٹر کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا جبکہ گلبرگ، صدر، گلشن، جمشید اور گڈاپ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹرز کو بھی ہٹادیا گیا۔

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران و ملازمین کے خلاف تحقیقات کرانے کا حکم بھی دے دیا۔

    ڈی جی ایس بی سی اے کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے بعد افسران و ملازمین سے متعلق فیصلہ ہوگا، ذرائع کا کہنا ہے کہ ہٹائے گئے افسران پر کام میں غفلت برتنے کا الزام لگایا گیا ہے۔

  • تنخواہ روکنے پر کورونا مریض نے افسران کو گلے لگا لیا

    تنخواہ روکنے پر کورونا مریض نے افسران کو گلے لگا لیا

    کراچی میں تنخواہ روکنے پر کورونا مریض نے انوکھا انتقام لیتے ہوئے افسرِ بالا کو بوسہ دیا اور دیگر افسران کے گلے لگ گیا۔

    تنخواہ روکنے پرکورونا مریض نے ڈائریکٹر ایچ آر ایم کے ایم سی جمیل فاروقی سے بدتمیزی کی جس پر مرض میں مبتلا اسسٹنٹ ڈائریکٹر شہزاد انور کو شوکاز نو ٹس جاری کر دیا گیا۔

    شوکاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ شہزاد انور کی تنخواہ غفلت لاپرواہی کی بنا پر روکی گئی ہے، شہزاد انور کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا اور طیش میں آ کر شہزاد انور سینئر ڈائر یکٹر ایچ آ ر ایم جمیل فاروقی سے گلے ملا اور بوسہ دیا۔

     

    شہزاد انور زبردستی کمرے میں داخل ہوا شہزاد انور اپنے ساتھیوں کے ہمراہ زبردستی کمرے میں داخل ہوا اور گلے ملا جس سے دفتر میں خوف وہراس پید ا ہوگیا۔

    شوکاز نوٹس میں استدعا کی گئی ہے شہزاد انور کے خلاف کاروائی کی جا ئے۔ کرونا میں مبتلا مریض سے سات روز میں جواب طلب کیا گیا ہے اور جواب نہ دینے کی صورت میں محکمہ جاتی کارروائی کی جائے گی۔

  • سابق چیئرمین ایف بی آر کے خلاف نیب تحقیقات میں تیزی

    سابق چیئرمین ایف بی آر کے خلاف نیب تحقیقات میں تیزی

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سابق چیئرمین سلمان صدیق اور سابق ایڈیشنل کلکٹر کسٹم افسر کو دوسرا نوٹس بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کسٹمز کے آن لائن کلیئرنس پراجیکٹ میں گھپلوں کے معاملے میں نیب تحقیقات میں تیزی آ گئی ہے، نیب کمبائن انوسٹی گیشن ٹیم نے سابق چیئرمین ایف بی آر اور سابق ایڈیشنل کلکٹر کسٹم افسر عاشر عظیم کو تحقیقات کے لیے طلبی کا دوسرا نوٹس بھیج دیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ کسٹم کلیئرنس پراجیکٹ میں غیر قانونی ادائیگیوں پر سابق چیئرمین ایف بی آر اور سابق کسٹم آفیسر کو طلب کیا گیا ہے، سلمان صدیق کو یکم دسمبر اور عاشر عظیم کو 2 دسمبر کو طلب کیا گیا تھا تاہم نہ وہ پیش ہوئے نہ جواب جمع کرایا۔

    ذرایع کے مطابق سابق چیئرمین ایف بی آر پر کسٹم کے کلیئرنس سسٹم ’کیئر پائلٹ پروجیکٹ‘ کے لیے غیر قانونی ادائیگی کا الزام ہے، پروجیکٹ کے تحت سسٹم کبھی نہیں لگایا گیا اور ایجیلٹی نامی کمپنی کو کروڑوں روپے کی ادائیگی کی گئی۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ نیب کی کمبائن انویسٹی گیشن ٹیم قومی خزانے سے ایک کروڑ 11 لاکھ 25 ہزار ڈالر کی غیر قانونی ادائیگی کے الزام کی تحقیقات کر رہی ہے۔

    کیس کی تحقیقات کے لیے نیب کی جوائنٹ انٹروگیشن ٹیم اب تک کسٹم کے سابقہ اور موجودہ 50 سے زائد افسران کے بیانات ریکارڈ کر چکی ہے۔

  • شوگر مل اسکینڈل تحقیقات میں اہم پیش رفت

    شوگر مل اسکینڈل تحقیقات میں اہم پیش رفت

    کراچی: شوگر مل اسکینڈل تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آگئی، سندھ حکومت کی بنائی گئی جے آئی ٹی نے ضروری شواہد حاصل کرلیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی نے سندھ کی 38 شوگرملز کا ریکارڈ طلب کرلیا، 25 نومبر تک 2014 سے2020 کاریکارڈ مہیا کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ذرایع کے مطابق 25تاریخ گزرنے کے باوجود کئی شوگرملز نے ریکارڈ جمع نہیں کرایا۔

    اس حوالے سے ذرایع نے یہ بھی کہا کہ جےآئی ٹی نے اومنی گروپ کی ملکیت شوگر مل کا بھی ریکارڈ طلب کیا ہے، جے آئی ٹی ٹیم نے قومی خزانے کو10ارب سے زائد نقصان پہنچانے کا تخمینہ لگایا۔

    ریکارڈ سے جے آئی ٹی اپنی تحقیقات کا موازنہ کرکے حتمی رپورٹ پیش کرے گی۔ شوگر اسکینڈل میں مڈل مین کے کردار کو بھی فوکس کیا گیا ہے، ملز ریٹ اور مارکیٹ کے فرق کو بھی تحقیقات کا حصہ بنایا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ شوگر مل اسکینڈل سے متعلق دیگر امور پر بھی جے آئی ٹی تحقیقات کررہی ہے

  • مرغی اور انڈے مہنگے ہونے پر کمشنر کراچی نے نوٹس لےلیا

    مرغی اور انڈے مہنگے ہونے پر کمشنر کراچی نے نوٹس لےلیا

    کراچی : مرغی اور انڈوں کی قیمتوں میں بے انتہا اضافے پر کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے نوٹس لیتے ہوئے مہنگائی کے مرتکب دکانداروں کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیدیا۔

    موسم سرما کا آغاز ہوتے ہی مرغی اور انڈوں کی مانگ میں اضافہ ہوجاتا ہے اسی لیے دکانداروں کی جانب سے ان اشیاء کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ کردیا گیا ہے جس کے باعث یہ اشیاء بھی عوام کی پہنچ سے بہت دور ہوجاتی ہیں۔

    لیکن اب کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے مرغی اور انڈوں کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے مہنگائی کے مرتکب دکانداروں کے خلاف کارروائی کی نوید سنا دی ہے۔

    کمشنر افتخار شالوانی نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو سرکاری نرخوں کا نفاذ یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے کمشنر نے ایڈیشنل کمشنر ٹو ڈاکٹر وقاص روشن کو کارروائی کی نگرانی کا ٹاسک دیدیا۔

    کمشنر و ایڈمنسٹریٹر کراچی کی ہدایت پر ضلعی انتظامیہ نے مختلف علاقوں میں کارروائی کی، انتظامیہ نے ناظم آباد میں دو ناجائز منافع خور گرفتار کرکے 55 ہزار روہے جرمانہ کیا۔

    ضلعی انتظامیہ نے لیاقت آباد میں بھی ناجائز منافع خور دکانداروں کے خلاف 25 ہزار جرمانہ عائد کیا جبکہ ضلع شرقی میں اسسٹنٹ کمشنرز کی 11 مرغی اور انڈے فروشوں کے خلاف کارروائی عمل آئی اور مذکور افراد پر 1 لاکھ 75 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلع غربی میں اسسٹنٹ کمشنر سائٹ نے 3 دکانداروں پر 12 ہزار جرمانہ عائد کیا۔