Author: رافع حسین

  • کراچی کے تاجروں کا جمعہ کو مارکیٹیں اور دکانیں کھولنے کا اعلان

    کراچی کے تاجروں کا جمعہ کو مارکیٹیں اور دکانیں کھولنے کا اعلان

    کراچی: کراچی کے تاجروں نے سندھ حکومت کے احکامات نظر انداز کرتے ہوئے جمعہ کو مارکیٹیں اور دکانیں کھولنے کا اعلان کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کی مختلف تاجر تنظیموں کے نمائندوں نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں دکانیں 6 بجے بند کرنے کا اعلان مسترد کرتے ہیں۔

    تاجر رہنما جمیل پراچہ کا کہنا تھا کہ مشترکہ فیصلہ کیا ہے کہ دکانیں 8 بجے ہی بند کریں گے، ہم کل جمعہ کو کسی صورت کاروبار بند نہیں کریں گے۔

    جمیل پراچہ کا کہنا تھا کہ اگر زور زبردستی کی گئی تو ہم دھرنا دیں گے۔

    صدر آل کراچی تاجر اتحاد عتیق میر نے کہا کہ ہمیں حکومت کی پالیسیاں منظور نہیں، کراچی میں ٹریفک کی سنگین صورت حال ہے، محدود وقت کی وجہ سے صورت حال مزید سنگین ہوجاتی ہے، خدارا ہمیں احتجاج پر مجبور نہ کریں۔

    عتیق میر نے کہا کہ کورونا بحران میں حکومت کا ساتھ دینا چاہتے ہیں احتجاج پر مجبور نہ کیا جائے، تین دن کا وقت دے رہے ہیں فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو احتجاج ہوگا۔

    دوسری جانب تاجر رہنما ناصر ترک کا کہنا تھا کہ ہم سندھ حکومت کو 72 گھنٹے کا الٹی میٹم دے رہے ہیں، مطالبات نہ مانے تو شٹر ڈاؤن ہوگا، پورے کراچی اور سندھ کا تاجر سڑکوں پر ہوگا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سندھ حکومت کی جانب سے مارکیٹیں اور دکانیں 6 بجے بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا، محکمہ داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ مارکیٹیں جمعہ اور اتوار کو بند رہیں گی۔

  • سندھ میں انڈور شادی ہالز، جم، سنیما پر پابندی عائد، نوٹیفکیشن جاری

    سندھ میں انڈور شادی ہالز، جم، سنیما پر پابندی عائد، نوٹیفکیشن جاری

    کراچی: کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر محکمہ داخلہ سندھ نے انڈور شادی ہالز، جم، تھیٹر اور مزارات بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ نے انڈور شادی ہالز، جم، انڈور اسپورٹس، تھیٹر پر پابندی عائد کردی جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    محکمہ داخلہ سندھ کے مطابق صرف آؤٹ ڈور شادی کی اجازت ہوگی اور اس میں 200 افراد شرکت کرسکیں گے، شادی کی تقریب کی ٹائمنگ 9 بجے تک ہوگی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق ریسٹورنٹ آؤٹ ڈور ڈیلیوری کرسکیں گے، ریسٹورنٹ کی ٹائمنگ رات 10 بجے تک ہوگی جبکہ کاروباری اوقات صبح 6 سے شام 6 بجے تک ہوں گے، تمام تجارتی مراکز جمعہ اور اتوار کو مکمل طور پر بند رہیں گے، جمعہ اور اتوار کو صرف روزمرہ کی ضروری اشیا کی دکانیں کھلیں گی۔

    محکمہ داخلہ سندھ کا کہنا ہے کہ انڈور سنیما، تھیٹر، جم اسپورٹس اور مزارات بھی بند رہیں گے۔نوٹیفکیشن کے مطابق 50 فیصد سرکاری ملازمین گھروں سے کام کریں گے، سرکاری و نجی دفاتر میں ماسک پہننا لازمی ہوگا۔

    محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے عائد کردہ پابندیاں 31 جنوری تک 2021 تک لاگو رہیں گی۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل کراچی سمیت سندھ کے مختلف اضلاع میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی حکومت نے 26نومبر سے 24دسمبر تک پاکستان کے تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کااعلان کیا تھا جبکہ 25دسمبر سے 10جنوری تک موسم سرما کی تعطیلات ہوں گی اور حالات بہتر ہونے پر 11 جنوری سے تعلیمی ادارے کھولے جائیں گے۔

  • کرونا وائرس کی دوسری لہر، کراچی کے ریسٹورنٹس میں انڈور ڈائننگ پر پابندی عائد

    کرونا وائرس کی دوسری لہر، کراچی کے ریسٹورنٹس میں انڈور ڈائننگ پر پابندی عائد

    کراچی : کرونا کا پھیلاو روکنے کےلیے شہری انتظامیہ نے ریسٹورنٹس میں انڈور ڈائننگ پر پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی جان لیوا وبا کے پھیلاو پر قابو پانے کےلیے دنیا بھر کی طرح پاکستانی حکام بھی موثر اقدامات اٹھارہے ہیں، اسی سلسلے میں کمشنر کراچی نے کل سے تمام ریسٹورنٹس میں انڈور ڈائننگ پر پابندی لگادی ہے۔

    افتخار شالوانی کا کہنا ہے کہ ریسٹورنٹس کو صرف اوپن جگہ پر ڈائننگ کی اجازت ہوگی۔

    کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے ڈپٹی کشنرز کو احکامات پر عمل کرانے کی ہدایات بھی جاری کرتے ہوئے کہا کہ اقدام سے کرونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کی کوششوں میں مدد ملے گی۔

  • ماہی گیروں کی قسمت چمک اٹھی، بڑ ی تعداد میں نہایت اعلیٰ ذائقے والی مچھلی پکڑی گئی (ویڈیو)

    ماہی گیروں کی قسمت چمک اٹھی، بڑ ی تعداد میں نہایت اعلیٰ ذائقے والی مچھلی پکڑی گئی (ویڈیو)

    کراچی: شہر قائد کے مچھیروں کی قسمت چمک اٹھی ہے، کراچی کی حدود میں ماہی گیروں کے جال میں مشہور اور نہایت اعلیٰ ذائقے والی کھگا مچھلیاں پکڑی گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کی حدود میں سمندر میں کھگا مچھلیاں بڑی تعداد میں جمع ہو گئیں تھیں، جنھیں اکٹھا کرنے ماہی گیروں کی کئی لانچیں پہنچ گئیں۔

    ماہی گیروں نے مچھلیوں کے ڈھیر کے گرد لانچوں کا گھیرا بنایا اور پھر اطمینان کے ساتھ بڑی تعداد میں مچھلیاں پکڑ لیں۔

    مچھلیوں کا ڈھیر اکٹھا کرتے ماہی گیروں کی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی ہے، ترجمان فشر فوک فورم کا کہنا ہے کہ ذائقے دار کھگا مچھلی برسوں میں ایک ہی بار ماہی گیروں کے شکار میں آتی ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ خریدار اس ذائقے دار مچھلی کی خریداری بڑی تعداد میں کرتے ہیں۔

    کھگا مچھلی

    یہ مچھلی اپنے ذائقے کے لیے نہایت مشہور ہے، گرم تاثیر والی اس مچھلی کا مسکن دریائے سندھ ہے، بلوغت میں پہنچنے پر اس کا وزن 2 کلو اور جسامت ایک فٹ تک ہو جاتی ہے، اور اس کا ذائقہ نہایت اعلیٰ ہوتا ہے، لوگ بہت شوق سے اسے کھاتے ہیں۔

    اس کی جلد چکنی ہوتی ہے، ریڑھ کی ہڈی قدرے ابھری ہوتی ہے، اور شکل کسی جنگی جہاز کی مانند ہوتی ہے، اس میں کانٹے کم اور موٹے ہوتے ہیں۔

  • ادارہ امراض قلب میں مبینہ کرپشن پر سندھ حکومت کو لکھا گیا خط سامنے آ گیا

    ادارہ امراض قلب میں مبینہ کرپشن پر سندھ حکومت کو لکھا گیا خط سامنے آ گیا

    کراچی: این آئی سی وی ڈی میں مبینہ کرپشن پر سندھ حکومت کو لکھا گیا ایک خط سامنے آ گیا ہے، جس میں چیف سیکریٹری سندھ سے درخواست کی گئی ہے کہ ادارے میں جاری کرپشن پر نوٹس لیا جائے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں امراض قلب کے لیے قائم اہم ادارے NICVD میں مبینہ کرپشن کے سلسلے میں 5 ماہ قبل چیف سیکریٹری سندھ کو ایک خط لکھا گیا تھا، جس میں کرپشن اور غیر قانونی بھرتیوں کی شکایت کی گئی تھی تاہم پانچ ماہ گزرنے کے باوجود ان شکایات پر ایکشن نہیں لیاگیا۔

    ذرایع این آئی سی وی ڈی کا کہنا ہے کہ چیف سیکریٹری اور سیکریٹری صحت کو اس سلسلے میں متعدد خطوط لکھے جا چکے ہیں، تاہم سیکریٹری صحت نے خط لکھنے والے ڈاکٹر ہی کو نوکری سے فارغ کر دیا۔

    ذرایع کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیز میں کرپشن سے متعلق اعلیٰ افسران خاموش رہے۔

    معلوم ہوا ہے کہ چیف سیکریٹری کو خط ڈاکٹر طارق شیخ کی جانب سے لکھا گیا تھا، جس میں انھوں نے لکھا ’ادارے میں ڈاکٹر ندیم قمر نے کرپشن کا بازار گرم کر رکھا ہے، 27 بینک اکاؤنٹس کا بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے، اور من پسندافراد کو نوازا جا رہا ہے۔‘

    این آئی سی وی ڈی میں بچے کا پیچیدہ آپریشن کامیاب

    ڈاکٹر طارق شیخ نے خط میں مزید لکھا کہ من پسند افراد کو قابلیت سے زیادہ تنخواہیں اور مراعات دی جا رہی ہیں، اعلیٰ عہدے پر براجمان افسران رشتے داروں اور اہل خانہ کو نواز رہے ہیں، غیر قانونی طریقے سے بھرتیاں اور آؤٹ آف ٹرن پروموشنز کیے گئے، جب کہ ریٹائرڈ ملازمین کو عمر کی حد میں بھی کمی ظاہر کر کے انھیں دوبارہ لگایا جا رہا ہے۔

    خط میں انھوں نے لکھا کہ کئی سال سے ادارے میں آڈٹ نہیں ہوا، چیف سیکریٹری ان بے قاعدگیوں کا فوری نوٹس لیں۔

    تاہم این آئی سی وی ڈی میں کرپشن کے سلسلے میں لکھے گئے خطوط پر تاحال کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے، مزید برآں ذرایع کا کہنا ہے کہ  این آئی سی وی ڈی میں کرپشن سے متعلق سندھ حکومت اور چیف سیکریٹری آگاہ تھے۔

  • کراچی کے مختلف اضلاع میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ

    کراچی کے مختلف اضلاع میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ

    کراچی: کورونا وائرس کے باعث کراچی کے مختلف اضلاع میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کے پیش نظر کراچی کے ضلع کورنگی، وسطی ، غربی اور جنوبی میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    ڈپٹی کمشنر کورنگی کا کہنا ہے کہ کورنگی کی 3 یوسیز کے 7 علاقوں میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن ہوگا، لاک ڈاؤن کا نفاذ 5 دسمبر تک ہوگا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن آج شام 7 بجے سے شروع ہوگا، متاثرہ علاقوں میں کریانہ اور میڈیکل اسٹورز کھلے رہیں گے، متاثرہ علاقوں میں گھر کا ایک فرد قومی شناختی کارڈ کے ذریعے باہر جاسکے گا۔

    دوسری جانب ضلع وسطی میں بھی مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ہے، ڈی ایچ او کی نشاندہی پر مختلف علاقوں میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن ضلع وسطی میں دو ہفتے کے لیے لگایا گیا ہے، لاک ڈاؤن 20 نومبر سے 4 دسمبر تک نافذ رہے گا۔

    ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ ضلع وسطی کے 26 علاقے مائیکرو و اسمارٹ لاک ڈاؤن کے تحت بند ہوں گے، عزیز آباد، علی آباد، کریم آباد، یاسین آباد میں اسمارٹ لاک ڈاؤن ہوگا، دستگیر، ناظم آباد، اصغر شاہ اسٹیڈیم، شادمان ٹاؤن میں بھی اسمارٹ لاک ڈاؤن ہوگا۔

    اسی طرح نارتھ کراچی، مسلم ٹاؤن، فردوس کالونی میں بھی اسمارٹ لاک ڈاؤن ہوگا، نوٹیفکیشن کے مطابق ضلع وسطی کے 26 علاقوں میں مخصوص گھروں کو سیل کیا جائے گا۔

    ادھر ضلع غربی کے دو علاقوں میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن ہوگا، لاک ڈاؤن کا نفاذ 5 دسمبر تک ہوگا، مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن کا نفاذ رات 12 سے شام 7 بجے تک ہوگا۔

    ضلع جنوبی میں بھی مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، ضلع جنوبی کے چار علاقوں میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے، ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کا نفاذ آج سے اس وقت تک رہے گا جب تک کورونا کیسز میں کمی نہ آجائے۔

  • سندھ میں ایمرجنسی کنٹرول روم قائم، طبی عملے کی چھٹیاں منسوخ

    سندھ میں ایمرجنسی کنٹرول روم قائم، طبی عملے کی چھٹیاں منسوخ

    سندھ میں کورونا کیسز بڑھنے پر صوبائی حکومت نے ایمرجنسی کنٹرول روم قائم کر کے محکمہ صحت کے ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا کی نئی لہر کے پیشِ نظر سندھ حکومت کی جانب سے ایمرجنسی کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے۔ محکمہ صحت سندھ نےایمرجنسی کنٹرول روم کانوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

    ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی چھٹی منزل پر ایمرجنسی کنٹرول روم قائم کیاگیاہے جس میں 4 ڈاکٹرز سمیت 9افسران فرائض انجام دیں گے۔

    سندھ حکومت نےمحکمہ صحت میں ملازمین کی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی ہیں۔اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ملازمین کومیڈیکل بنیادوں پرصرف چھٹی مل سکے گی جب کہ محکمہ صحت میں گریڈ1سے18تک کےتبادلےاورتقرریوں پربھی پابندی عائد ہوگی۔

  • کورونا ٹیسٹ کے حوالے سے اہم ہدایات

    کورونا ٹیسٹ کے حوالے سے اہم ہدایات

    محکمہ صحت سندھ نے 60 سال سے کم عمر افراد کے لیے کورونا پی سی آر ٹیسٹ ختم کردیا۔

    محکمہ صحت سندھ نے تمام سرکاری اسپتالوں کے لیے نئی ایس او پیز جاری کر دی ہیں۔ ڈی جی ہیلتھ سندھ نے پی سی آر ٹیسٹ سے متعلق اہم ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ پی سی آر ٹیسٹ 60 سال سے زائد عمر کے افراد کا کیا جائے گا۔

    ہدایات میں کہا گیا ہے کہ 60 سال سے کم عمر افراد علامتیں موجود ہونے پر خود کو قرنطینہ کرلیں، علامتیں ہونے پر صرف تدریس اور تعلیمی اداروں سے منسلک افراد کا پی سی آر ٹیسٹ ہوگا۔

    ڈی جی ہیلتھ سندھ کے مطابق اینٹیجن ٹیسٹ کی سہولت میسر ہونے کے بعد تمام کا ٹیسٹ شروع ہوگا، سیاح اپنے پی سی آر ٹیسٹ نجی لیبارٹریز سے ذاتی خرچ پر کروائیں۔

    واضح رہے کہ کراچی کے بڑے سرکاری اسپتالوں میں کورونا کے مفت ٹیسٹ کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔

  • بلدیاتی ملازمین کا احتجاج رنگ لے آیا

    بلدیاتی ملازمین کا احتجاج رنگ لے آیا

    کراچی: سیکریٹری لوکل گورنمنٹ نے بلدیاتی ملازمین کی اسکروٹنی اور تنخواہوں کو آن لائن کرنے کے لیے کمیٹی قائم کر دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بلدیاتی ملازمین کی اسکروٹنی اور تنخواہوں کو آن لائن کرنے کے حوالے سے ایک کمیٹی قائم کی گئی ہے جو 6 ممبران پر مشتمل ہے، یہ کمیٹی 4 ماہ میں حتمی رپورٹ سیکریٹری بلدیات کو پیش کرے گی۔

    جاری نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی کے چیئرمین اسپیشل سیکریٹری لوکل گورنمنٹ ہوں گے، جب کہ سیکشن افسر ایڈمن کمیٹی کے سیکریٹری کے طور پر کام کریں گے، دیگر ممبران میں ایڈیشنل سیکریٹری لوکل گورنمنٹ، ایڈیشنل سیکریٹری ہاؤسنگ، سیکریٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ اور بلدیاتی اداروں میں ایمپلائز یونین کا ایک نمائندہ شامل ہوگا۔

    یہ کمیٹی نوٹیفکیشن میں موجود ٹی او آرز کے تحت کام کرے گی، ٹی او آرز کے مطابق کمیٹی تمام بلدیاتی اداروں میں موجود ملازمین کی اسکروٹنی کرے گی، اور تنخواہوں کو آن لائن کرنے کے حوالے سے سفارشات پیش کرے گی۔

    کمیٹی اس بات کا فیصلہ کرے گی کے ملازمین کی تنخواہیں اے جی آفس سندھ یا ڈائریکٹوریٹ فنانس آفس سے جاری کی جائیں، موجودہ کمیٹی اس حوالے سے بننے والی پچھلی انکوائری کمیٹی کے نکات کو بھی مدِنظر رکھے گی۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی بلدیاتی ملازمین کی اسکروٹنی اور آن لائن تنخواہوں کے اجرا کے حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ گزشتہ روز بلدیاتی ملازمین نے تنخواہیں آن لائن نہ ہونے پر احتجاج کرتے ہوئے پریس کلب سے سندھ سیکریٹریٹ تک مارچ کیا تھا۔

    دوسری طرف محکمہ بلدیات سندھ میں پہلی مرتبہ تمام امور کو مکمل طور پر ڈیجیٹلائز کرنے کا آغاز کر دیا گیا ہے، سیکریٹری لوکل گورنمنٹ نجم احمد شاہ کی ہدایت پر محکمہ جاتی تمام امور کو شفافیت سے ہم آہنگ کرنے کے لیے آن لائن پورٹل سے منسلک کیا جا رہا ہے، اس کے تحت تمام عملے کی حاضری ریکارڈ، سروس ریکارڈ، سرکاری خط و کتابت اور دیگر ضروری امور کا اندراج بہ آسانی عمل میں آ جائے گا۔

    تمام سرکاری خط کتابت کو QR کوڈ سے مزین کیا جا رہا ہے تاکہ کسی بھی جعل سازی کا شائبہ تک برقرار نہ رہے، کون افسر کس عہدے پر کس ڈسٹرکٹ یا تحصیل میں فرائض منصبی سر انجام دے رہا ہے اس کی تفصیلات بھی آن لائن دستیاب ہوں گی۔

  • سندھ کے اہم ادارے میں بھرتیوں سے متعلق بڑا انکشاف

    سندھ کے اہم ادارے میں بھرتیوں سے متعلق بڑا انکشاف

    کراچی: قومی ادارہ برائے امراض قلب کراچی میں غیر قانونی بھرتیوں اور ٹھیکوں سے متعلق نیب کی تحقیقات میں اہم انکشافات سامنے آگئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ نیب نے این آئی سی وی ڈی کے ڈائریکٹر ایچ آر داور حسین، چیف آپریٹنگ افسر عذرا مقصود اور کنسلٹنٹ حیدر اعوان سے ابتدائی تحقیقات مکمل کر لی ہیں۔

    ذرایع کے مطابق نیب کی تحقیقاتی ٹیم نے گزشتہ روز چیف آپریٹنگ افسر کے عہدے پر تعینات عذرا مقصود اور کنسلٹنٹ حیدر اعوان کو تحقیقات کے لیے طلب کیا تھا۔

    چیف آپریٹنگ افسر عذرا مقصود اور کنسلٹنٹ حیدر اعوان سے نیب حکام نے تین تین گھنٹے تحقیقات کیں، ذرایع نے بتایا کہ کنسلٹنٹ حیدر اعوان کو بغیر درخواست کے تنخواہ اور الاؤنس کی مد میں 15 لاکھ روپے ماہانہ پر بھرتی کیا گیا تھا۔

    اربوں کے اثاثے، ریٹائرڈ آئی جی کے خلاف نیب نے تحقیقات شروع کر دیں

    حیدر اعوان نے تحقیقاتی ٹیم کے سامنے بیان دیا کہ 2015 میں ڈاکٹر ندیم قمر نے فون کر کے جوائننگ کا کہا، جب کہ اپریل 2020 میں کنٹریکٹ ختم ہونے کے باوجود تنخواہ جاری ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ حیدر اعوان کو بی اے آرٹس کے باوجود این آئی سی وی ڈی کے اہم عہدے کنسلٹنٹ پر بھرتی کیا گیا، حیدر اعوان نے تحقیقات میں انکشاف کیا کہ اسے تنخواہیں خیراتی فنڈز سے دی جا رہی ہیں۔

    دوسری طرف چیف آپریٹنگ افسر این آئی سی وی ڈی عذرا مقصود کا ہاسپٹل منیجمنٹ کا کوئی تجربہ نہیں ہے، یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ انھیں چیف آپریٹنگ افسر کی گریڈ 20 کی اسامی پر 2015 میں ایڈہاک بیسز پر بھرتی کر کے 6 ماہ میں مستقل کر دیا گیا تھا۔

    حیدر اعوان نیب کی تحریری ہدایات کے باوجود اپنی بی اے کی اسناد اور کنسلٹنسی کی رپورٹس پیش کرنے میں ناکام رہے، حیدر اعوان اور عذرا مقصود نے مزید ریکارڈ دینے سے متعلق 2 ہفتوں کا وقت نیب سے دینے کی درخواست کی ہے، جب کہ نیب نے این آئی سی وی ڈی میں مزید اعلیٰ عہدوں پر بیٹھے حکام کو طلب کر کے تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔