Author: رافع حسین

  • کراچی، ایم کیو ایم نے پاک افواج کے حق میں بینرز آویزاں‌ کردئیے

    کراچی، ایم کیو ایم نے پاک افواج کے حق میں بینرز آویزاں‌ کردئیے

    کراچی: شہر قائد میں ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے پاک افواج کے حق میں بینرز آوایزاں کردئیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں ایم کیو ایم پاکستان نے پاک افواج کے حق میں بینرز لگادئیے، شہر بھر میں لگائے گئے بینرز پر شہیدوں کو سلام اور پاک فوج زندہ باد کے نعرے درج ہیں۔

    آویزاں کیے گئے بینرز میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف پاک افواج کے ساتھ ہیں۔

    علاوہ ازیں ایم کیو ایم رہنماؤں خواجہ اظہار اور فیصل سبزواری نے گزشتہ روز پی ڈی ایم جلسے سے قبل مزار قائد کے تقدس کی پامالی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    بابائے قوم کا مزار رائیونڈ یا گڑھی خدا بخش نہیں، خواجہ اظہار

    خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ بابائے قوم قائد اعظم کا مزار رائیونڈ یا گڑھی خدا بخش نہیں ہے جہاں سیاسی جماعت سیاسی نعرے لگائے۔

    انہوں نے کہا کہ اردو کو قومی زبان نہ ماننے والا پاکستان کا دشمن ہے، محمود اچکزئی نے کراچی میں لسانیت اور تعصب پھیلایا۔

    پیپلزپارٹی شہر میں کام نہیں کرتی، صوبہ بننا ضروری ہے، فیصل سبزواری

    فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے تیرہ سال میں ہزاروں ارب روپے کے بجٹ کے باوجود کراچی کو اسپتال، تعلیمی ادارے، ٹرانسپورٹ اور صاف پانی نہیں دے سکی، پیپلزپارٹی شہر میں کام نہیں کرتی، صوبہ بننا ضروری ہے۔

  • کراچی میں پی ڈی ایم جلسہ، ن لیگ کی جانب سے مریم نواز کا اہم خطاب

    کراچی میں پی ڈی ایم جلسہ، ن لیگ کی جانب سے مریم نواز کا اہم خطاب

    کراچی: اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم کا دوسرا جلسہ آج کراچی میں شام 4 بجے باغ جناح میں منعقد ہو رہا ہے، جس سے ن لیگ کی طرف سے مریم نواز اہم خطاب کریں گی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ کراچی جلسے کے لیے پیپلز پارٹی کی جانب سے مسلم لیگ ن کی قیادت سے رابطہ کیا گیا تھا یہ معلوم کرنے کے لیے کہ نواز شریف خطاب کریں گے یا نہیں۔

    ذرایع نے بتایا ہے کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے سابق وزیر اعظم کے خطاب کا شیڈول طلب کیا گیا، تاہم ن لیگ کی جانب سے فی الحال نواز شریف کے خطاب کا کوئی شیڈول نہیں دیا جاسکا، البتہ پی ڈی ایم کے جلسے سے ن لیگ کی طرف سے اہم خطاب مریم نواز کریں گی۔

    مسلم لیگ ن سندھ کی جانب سے مریم نواز کے استقبال کا پلان بھی ترتیب دے دیا گیا ہے، مریم نواز کو ریلی کی صورت میں ایئر پورٹ سے شاہراہ فیصل اور پھر شاہراہ قائدین لایا جائے گا، شاہراہ فیصل پر استقبالیہ کیمپ بھی قائم کیا گیا ہے، شاہراہ قائدین پر مریم نواز مزار قائد پر حاضری اور پھولوں کی چادر چڑھائیں گی، وہ میڈیا سے سہ پہر تین بجے مزار قائد پر گفتگو بھی کریں گی۔

    لاہور سے روانگی

    مریم نواز نے جاتی امرا سے کراچی کے لیے روانہ ہوتے وقت میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہم پہلے بھی وی آئی پی طریقے سے جیلوں میں نہیں رہے، وزیر اعظم کی تقریر ایک ہارے ہوئے شخص کی تھی، میاں صاحب نے کہا ہے بڑوں کی لڑائی میں چھوٹوں کا کام نہیں۔

    ایک صحافی نے سوال کیا کہ کیا حکومت کو کراچی جلسہ نظر نہیں آیا؟ مریم نواز نے جواب میں کہا حکومت کو کچھ دنوں میں سب نظر آ جائے گا، عمران خان سے ہمارا مقابلہ ہے ہی نہیں، ہم خوف زدہ نہیں ہیں، وہ دھمکیاں کسی اور کو دیں، ہم تو 2 بار 6،6 مہینے جیل کاٹ آئے ہیں اب گرفتاری سے کیسا خوف، جو خوف تھا وہ بھی ختم ہوگیا ہے۔

    ٹریفک پلان

    ادھر ٹریفک پولیس نے پی ڈی ایم جلسے کے پیش نظر ٹریفک روٹ پلان جاری کر دیا ہے، جلسہ شام 4 بجے باغ جناح میں ہوگا، ٹریفک پولیس نے شہریوں کو متبادل راستے اختیارکرنے کی ہدایت کی ہے، جمشید روڈ تا نمائش سڑک عام ٹریفک کے لیے بند رہےگی، تین ہٹی سے نمائش عام شہریوں کو جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    شارع قائدین پر ٹریفک کو نورانی سگنل سے آگے جانے نہیں دیا جائے گا، شہری گرومندر سے سولجر بازار کا متبادل راستہ اختیار کریں، جمشید روڈ سے جیل فلائی اوور کا راستہ اختیار کیا جائے، جب کہ نیو ٹاؤن اور طارق روڈ کا متبادل راستہ اختیار کیا جائے۔

    سیکورٹی انتظامات

    باغ جناح میں پی ڈی ایم کے جلسے کی سیکورٹی جائزہ لینے کے لیے گزشتہ روز ایڈیشنل آئی جی غلام نبی میمن نے باغ جناح کا دورہ کیا تھا، ڈی آئی جی ایسٹ نعمان صدیقی، ایس ایس پی ایسٹ ساجد سدوزئی اور ڈی آئی جی امین یوسف زئی بھی ان کے ہمراہ تھے۔

    اے آئی جی غلام نبی میمن نے کہا کہ جلسے کی سیکورٹی کے لیے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں، 5 ہزار 200 اہل کار جلسے کی سیکورٹی پر مامور ہوں گے، جلسہ گاہ میں داخلے کے لیے وی آئی پی سمیت 4 داخلی گیٹ بنائے گئے ہیں۔

    مرکزی اسٹیج کے اطراف خاردار تاریں لگا کر روکاوٹ لگائی گئی ہے، ایس ایس یو کے جوان جلسہ گاہ میں پہلے ہی تعینات کر دیے گئے ہیں۔

  • ماہ ربیع الاوّل کا چاند نظر نہیں‌ آیا، عید میلاد النبی ﷺ 30 اکتوبر کو ہوگی

    ماہ ربیع الاوّل کا چاند نظر نہیں‌ آیا، عید میلاد النبی ﷺ 30 اکتوبر کو ہوگی

    کراچی: رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمان نے اعلان کیا ہے کہ ماہ ربیع الاول 1441 ہجری کا چاند نظر نہیں آیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ماہِ ربیع الاوّل 1441 ہجری کا چاند دیکھنے کے لیے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس مفتی منیب الرحمان کی زیر صدارت ہوا جبکہ دیگر صوبوں میں زونل کمیٹیوں کا اجلاس بھی ہوا۔

    کمیٹیوں کو لاہور، کوئٹہ اورپشاور سے بھی چاند نظر آنے کی کوئی شہادت موصول نہیں ہوئی، علماء کو تکنیکی مدد فراہم کرنے کے لیے اجلاس میں محکمہ موسمیات کے نمائندوں اور دیگر ماہرین نے بھی شرکت کی۔

    ملک کے کسی بھی حصے سے ماہِ ربیع الاوّل کے چاند کی شہادت موصول نہیں ہوئی جس کے بعد مفتی منیب الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعلان کیا۔

    چیئرمین رویت ہلال کمیٹی نے اعلان کیا کہ ربیع الاول 1441 ہجری کا چاند نظر نہیں آیا، اس لیے یکم ربیع الاول پیر 19 اکتوبر کو ہو گی۔

    اس حساب سے عید میلاد النبی ﷺ بارہ ربیع الاول بروز جمعہ 30 اکتوبر کو مذہبی عقیدت و احترام سے منائی جائے گی۔

    ماہِ ربیع الاوّل کی اہمیت

    واضح رہے ماہ ربیع الاول امت مسلمہ کے لیے خاص اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس مہینے نبی آخرالزماں ﷺ کی دنیا میں آمد ہوئی، پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم پوری دنیا کے لئے عملی نمونہ بن کر آئے اور وہ ہر شعبے میں اس اوج کمال پر فائز ہیں کہ ان جیسا کوئی تھا اور نہ ہی قیامت تک آسکتا ہے۔

  • مریم نواز کل کراچی پہنچیں گی

    مریم نواز کل کراچی پہنچیں گی

    کراچی: مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز کل کراچی پہنچیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ مریم نواز کل 12 بجے کراچی پہنچیں گی، اور شہر قائد میں منعقد ہونے والے پی ڈی ایم کے دوسرے جلسے میں شرکت کریں گی۔

    ذرایع نے بتایا ہے کہ مریم نواز کراچی پہنچنے کے بعد مزار قائد پر حاضری بھی دیں گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پنجاب کے شہر گوجرانوالہ کے جناح اسٹیڈیم میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے حکومت کے خلاف اپنے پہلے جلسے کے ذریعے پاور شو کیا تھا۔

    جلسے کی کامیابی پر مریم نواز کی مبارک باد

    مریم نواز نے گوجرانوالہ جلسے میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں سسلین مافیا کہا جا رہا تھا، اب پتا چلا کہ مافیا کیا ہوتا ہے؟ پہلے چیزیں غائب کرتے ہیں پھر قیمتیں بڑھا کر چیزیں واپس لے آتے ہیں، موجودہ حکومت کی کرپشن کی داستانیں سامنے آئیں گی تو لوگ کانوں کو ہاتھ لگائیں گے۔

    انھوں نے خطاب میں کہا تھا کہ وہ جلسے میں مہنگائی کے مارے عوام اور تاجروں کا مقدمہ لے کر آئی ہیں، انھوں نے کہا ووٹ کو عزت نہیں ملتی تو عوام کا وہ حال ہوتا ہے جو آج سب کا ہو رہا ہے۔

  • اپوزیشن کو باغ جناح میں جلسے کی اجازت مل گئی

    اپوزیشن کو باغ جناح میں جلسے کی اجازت مل گئی

    کراچی: اپوزیشن جماعتوں کو 18 اکتوبر کو کراچی کے باغ جناح میں جلسے کی اجازت مل گئی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے اپوزیشن جماعتوں کوجلسے کی اجازت دے دی گئی، ڈسٹرکٹ ایسٹ کے ڈپٹی کمشنرکی جانب سے جلسے کا اجازت نامہ جاری کردیا گیا۔

    ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جلسے کی اجازت 18 نکاتی پابندیوں کےتحت دی گئی ہے، پابندیوں کی خلاف ورزی پرایکشن کیا جائے گا.

    اجازت نامے کے مطابق ریاست پاکستان کےخلاف کسی قسم کی تقریرپرمکمل پابندی ہوگی، اسلحے کی نمائش، جلسے کے اطراف مین روڈ کوبند یا ٹریفک جام کرنے کی ممانعت ہوگی۔

    جلسے میں کسی بھی جانی یامالی املاک کےنقصان ہونے پرذمےدار جلسے کی انتظامیہ ہوگی، جلسے کے منتظمین کو لاؤڈ اسپیکر ایکٹ پرمکمل عمل درآمد کرنا ہوگا۔

    ضلعی انتظامیہ کے مطابق اجازت نامے کے نکات کی خلاف ورزی پر سخت ایکشن لیا جائے گا، پروگرام کو دی گئی اجازت کے مطابق جلسہ مقررہ وقت کے اندرختم کرنا لازمی ہوگا۔

    جلسے میں گاڑیوں کی پارکنگ ایک ہزار میٹر کی دوری پر کی جائے گی، جلسہ گاہ میں کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کروانا لازمی ہوگا۔

  • سرکاری زمینوں پر قبضہ، پی آئی اے افسر نیب کے شکنجے میں آ گیا

    سرکاری زمینوں پر قبضہ، پی آئی اے افسر نیب کے شکنجے میں آ گیا

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سرکاری زمینوں کے قبضے میں ملوث پی آئی اے افسر کو حراست میں لے کر احتساب عدالت میں پیش کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج ذرایع نے بتایا تھا کہ نیب کراچی نے گزشتہ شب ایک کارروائی میں پی آئی اے کے منیجر ریمپ سروسز علی میر ملاح کو حراست میں لے لیا ہے۔

    پی آئی اے کے شعبہ ٹریفک کے افسر علی میر ملاح کو نیب نے سرکاری زمینوں کے قبضے میں ملوث ہونے پر حراست میں لیا تھا، ذرایع کا کہنا ہے کہ علی ملاح کو ایئر پورٹ پارکنگ سے گرفتار کیا گیا۔

    آج علی میر ملاح کو احتساب عدالت حیدرآباد میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے ان کو 10 روزہ ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں دے دیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ علی میر ملاح پر حیدر آباد میں 44 ایکڑ ایگری کلچرل لینڈ کو غیر قانونی طریقے سے اپنے بیٹے اور رشتہ داروں کے نام الاٹ کرانے کا الزام ہے۔

    نیب ذرایع نے بتایا کہ پی آئی افسر نے 44 ایکڑ سرکاری اراضی پر قبضہ ریونیو حکام کی ملی بھگت سے کیا تھا۔ملزم نے سرکاری زمین پر جعلی ہاؤسنگ اسکیم کا منصوبہ بھی شروع کر رکھا ہے۔

    علی میر ملاح پر سجاول میں 80 ایکڑ اراضی جعلی سوسائٹی کے نام پر حاصل کرنے کا بھی الزام ہے، اس سلسلے میں ملزم سے مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

  • کراچی میں موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر فوری پابندی عائد

    کراچی میں موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر فوری پابندی عائد

    کراچی: شہرقائد میں ایک ماہ کے لیے موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر فوری پابندی عائد کردی گئی، محکمہ داخلہ سندھ نے پابندی کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ڈبل سواری پر پابندی ایک ماہ کے لیے ہوگی، اس حوالے سے محکمہ داخلہ سندھ نے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا ہے، پابندی امن وامان کی صورت حال کو برقرار رکھنے کے لیے لگائی گئی۔

    محکمہ داخلہ سندھ کا کہنا ہے کہ پابندی کے فیصلے سے امن و امان برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔ خواتین، بزرگ اور صحافیوں پر پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا۔

    محکمہ داخلہ سندھ کے مطابق 12سال کم عمر بچوں کو موٹرسائیکل پر بٹھانے پر بھی پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا۔ پولیس اور رینجرز کی سفارش کے بعد پابندی عائد کی گئی، شہر میں دستی بم اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ہوئے تھے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز گزشتہ روز کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی نمبر 2 میں واقع شمع شاپنگ سینٹر کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے ڈبل کیبن گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا عادل اور ڈرائیور مقصود احمد زخمی ہو گئے تھے۔ مولانا عادل کو نجی اسپتال جب کہ ڈرائیور کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا، ڈاکٹر سیمی جمالی نے ڈرائیور جب کہ نجی اسپتال کے ترجمان نے مولانا عادل کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی۔

  • مولانا ڈاکٹر محمد عادل خان کون تھے؟

    مولانا ڈاکٹر محمد عادل خان کون تھے؟

    مولانا ڈاکٹر محمد عادل خان کی عمر 63 سال تھی، وہ عالم اسلام کی معروف علمی شخصیت شیخ الحدیث مولانا سلیم اللہ خان کے بڑے صاحب زادے تھے۔ مولانا عادل کو گزشتہ روز کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی نمبر 2 میں واقع شمع شاپنگ سینٹر کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کر کے شہید کر دیا۔

    1973 میں دینی درس گاہ جامعہ فاروقیہ سے ہی انھوں نے سندِ فراغت حاصل کی، کراچی یونی ورسٹی سے 1976 میں بی اے ہیومن سائنس، 1978 میں ایم اے عربی اور 1992 میں اسلامک کلچر میں پی ایچ ڈی کی۔

    مولانا ڈاکٹر عادل خان کو اردو، انگلش اور عربی سمیت کئی زبانوں پر عبور حاصل تھا۔ وہ بہترین معلم، خطیب اور ادیب ہونے کے ساتھ ساتھ علوم القرآن، علوم الحدیث، تعارف اسلام، اسلامی دنیا، اسلامی معاشیات اور اخلاقیات، فقہی مسائل، آیات احکام القرآن اور احکام فی الاحادیث، مقاصد شریعہ، تاریخ اسلام، خاص کر تاریخ پاکستان اور اردو اور عربی ادب جیسے موضوعات میں دل چسپی رکھتے تھے۔

    1980 سے اردو انگلشن اور عربی میں چھپنے والے رسالے الفاروق کے ایڈیٹر تھے، تحریک سوادِ اعظم میں اپنے والد مولانا سلیم اللہ خان کے شانہ بشانہ رہے، 1986 سے 2010 تک جامعہ فاروقیہ کراچی کے سیکریٹری جنرل رہے اور اسی دوران آپ نے اپنے والد سے مل کر جامعے کے بہت سے تعلیمی و تعمیری منصوبوں کی تکمیل کی۔

    مولانا عادل کراچی میں سپرد خاک

    وہ کچھ عرصہ امریکا میں بھی مقیم رہے اور وہاں ایک بڑا اسلامی سینٹر قائم کیا، ملائیشیا کوالالمپور کی مشہور یونی ورسٹی میں 2010 سے 2018 تک کلیۃ معارف الوحی اور انسانی علوم میں بطور پروفیسر خدمات انجام دیں۔ 2018 تصنیف و تحقیق میں ملائیشیا ہائیر ایجوکیشن کی جانب سے فائیو اسٹار رینکنگ ایوارڈ سے نوازا گیا، یہ ایوارڈ ملائیشیا کے صدر نے انھیں دیا۔

    وفاق المدارس المدارس العرابیہ کی مرکزی کمیٹی کے سینئر رکن اور وفاق المدارس کی مالیات، نصابی اور دستوری کمیٹی جیسی بہت سی اہم کمیٹیوں کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔

    انھوں نے پس ماندگان میں مولانا مفتی محمد انس عادل، مولانا عمیر، مولانا زبیر، مولانا حسن، ایک بیٹی، ایک بیوہ، دو بھائی مولانا عبیداللہ خالد اور عبدالرحمٰن کو سوگوار چھوڑا۔ ان کے دو بیٹے مولانا زبیر اور مولانا حسن اور ایک بیٹی ملائیشیا میں مقیم ہیں۔ وہ بھی ملائیشیا میں مقیم تھے لیکن 2017 میں والد مولانا سلیم اللہ خان کے انتقال کے بعد پاکستان واپس آئے اور دینی درس گاہ جامعہ فاروقیہ کی دونوں شاخوں کا نظم و نسخ سنبھالا اور شیخ الحدیث کے عہدے پر فائز ہوئے۔

    بعد ازاں جامعہ فاروقیہ شاہ فیصل اپنے بھائی مولانا عبیداللہ خالد کے حوالے کر کے اپنی تمام تر توجہ جامعہ فاروقیہ حب چوکی پر مرکوز کی جس کو وہ ایک جدید خالص عربی تعلیمی ادارہ اور یونی ورسٹی بنانا چاہتے تھے، آپ جامعہ فاروقیہ شاہ فیصل کے سرپرست اور جامعہ فاروقیہ حب چوکی کے مہتمم تھے۔

    مولانا کی شہادت

    گزشتہ روز کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی نمبر 2 میں واقع شمع شاپنگ سینٹر کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے ڈبل کیبن گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا عادل اور ڈرائیور مقصود احمد زخمی ہو گئے تھے۔ مولانا عادل کو نجی اسپتال جب کہ ڈرائیور کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا، ڈاکٹر سیمی جمالی نے ڈرائیور جب کہ نجی اسپتال کے ترجمان نے مولانا عادل کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی۔

    وزیر اعظم عمران خان نے اس قتل کو بھارتی سازش قرار دیا، ایک ٹویٹ میں انھوں نے کہا کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران پیشگی اقدامات کے ذریعے ہم ایسی کئی کوششیں خاک میں ملا چکے ہیں، ہمارے سراغ رساں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس قتل کے ذمہ داروں کو بھی دبوچ لیں گے۔

  • وفاقی وزیر کا ٹک ٹاک پر عائد پابندی ختم کرنے کا مشروط اعلان

    وفاقی وزیر کا ٹک ٹاک پر عائد پابندی ختم کرنے کا مشروط اعلان

    کراچی: وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و کمیونیکیشن امین الحق نے ٹک ٹاک کی دوبارہ بحالی کا مشروط اعلان کردیا۔

    وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن  آمین الحق کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ’آئی ٹی منسٹری کسی بھی ایسی پابندی کے خلاف ہے جو ترقی کے عمل میں رکاوٹ بنے مگر ہم نے ٹک ٹاک کو پچھلے تین ماہ میں شیئرہونے والے مواد کے حوالے سے 2 بار خبردار کیا‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ’ وارننگ کے باوجود ٹک ٹاک انتظامیہ پاکستان کی جانب سے کی جانے والی شکایت اور پالیسی پر عمل درآمد نہیں کیا‘۔

    امین الحق نے واضح کیا کہ حکومت پاکستان سوشل میڈیا پر تین چیزیں برداشت نہیں کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ’غیر اخلاقی مواد ، نفرت انگیز تقریر یا ایسا مواد جو  ریاست پاکستان کے خلاف ہو  اُسے کے خلاف کارروائی ہوگی‘۔

    مزید پڑھیں: ن لیگی رہنما کا ’’ٹک ٹاک‘‘پر سے پابندی ہٹانے کا مطالبہ

    یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک ایپ سے متعلق پی ٹی اے کا بڑا فیصلہ

    وزیر برائے آئی ٹی کا کہنا تھا کہ ’پی ٹی اے نے ٹک ٹاک انتظامیہ کو ایسا مواد ہٹانے کی درخواست کی اور بتایا تھا کہ اگر عمل درآمد نہ کیا گیا تو سروس پاکستان میں بند کردی جائے گی، ٹک ٹاک اور پی ٹی اے ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں ہیں‘۔

    امین الحق کا کہنا تھا کہ ’ٹک ٹاک انتظامیہ جب غیر مناسب مواد ہٹا کر  ریاست پاکستان کی پالیسی پر عمل کرنا شروع کرے گی تو سروس کو دوبارہ بحال کردیا جائے گا‘۔

  • پرندے مہمان بن کر آئے ہیں، ان کا خیال رکھیں

    پرندے مہمان بن کر آئے ہیں، ان کا خیال رکھیں

    کراچی: آج دنیا بھر میں پرندوں کی ہجرت کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، اس سلسلے میں سندھ وائلڈ لائف کی جانب سے پرندوں کی ہجرت پر مبنی ایک ویڈیو جاری کی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق محکمہ جنگلی حیات سندھ نے پرندوں کی ہجرت کے عالمی دن کے موقع پر ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے پیغام دیا ہے کہ پرندے یہاں مہمان بن کر آتے ہیں، ان عظیم مہمانوں اور ’عالمی شہریوں‘ کا خیال رکھیں۔

    خیال رہے کہ پرندوں کی ہجرت کا یہ دن (ورلڈ برڈ مائیگریٹری ڈے) سال میں دو مرتبہ مئی اور اکتوبر کے دوسرے ہفتے کو عالمی سطح پر منایا جاتا ہے، رواں سال اس دن کی تھیم ’پرندے ہماری دنیا جوڑتے ہیں‘ رکھی گئی ہے۔

    اس دن کے منانے کا مقصد یہ ہے کہ پرندوں کی دنیا بھر میں آزادی سے گھومنے کے حوالے سے لوگوں میں شعور بیدار کیا جائے، مہاجر پرندے ہمارے اور سیارے کے ماحولیاتی نظام کے لیے فائدہ مند ہیں کیوں کہ وہ ہمیں اہم خدمات فراہم کرتے ہیں جیسا کہ بیج کو پھیلانا، زرگل کی منتقلی، کیڑوں پر قابو پانا وغیرہ۔

    سندھ وائلڈ لائف کی جاری کردہ ویڈیو میں جانوروں کی آبادی کی بڑے پیمانے پر منتقلی کی وضاحت کی گئی ہے، پرندوں کی منتقلی کھانے کے وسائل اور گھونسلوں کی جستجو کے لیے ہوتی ہے، لیکن عام خیال ہے کہ نقل مکانی کرنے والے پرندے صرف پانی کے پرندے ہیں، حقیقت میں خوراک کی کمی کی وجہ سے پوری فوڈ چین ان حالات کے تحت گھومتی ہے۔

    ہجرت کرنے والے پرندوں میں گریبز، گیز، بتھ، پیلیکن، کارمورینٹس، ڈارٹرز، بگلا، ایریٹ، اسٹارکس، آئبیس، چمچ کے بل، فلیمنگو، کرین، جیکنا، راہگیریں اور ریپٹرس شامل ہیں۔