Author: رافع حسین

  • نیب زدہ اور نااہل قرار دیے گئے افسر کی کراچی میں بطور ایڈمنسٹریٹر تعیناتی

    نیب زدہ اور نااہل قرار دیے گئے افسر کی کراچی میں بطور ایڈمنسٹریٹر تعیناتی

    کراچی: سندھ حکومت کی جانب سے ایڈمنسٹریٹر اور ڈپٹی کمشنر ضلع شرقی لگائے جانے والے افسر کے خلاف انکشاف ہوا ہے کہ انھیں 6 کیسز میں نیب کی جانب سے تحقیقات کا سامنا ہے، نیز واٹر کمیشن کی جانب سے انھیں نا اہل بھی قرار دیا جا چکا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے من پسند افراد کی بطور ایڈمنسٹریٹر تعیناتی کی گئی ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ ضلع شرقی کراچی کے ایڈمنسٹریٹر اور ڈپٹی کمشنر کا عہدہ رکھنے والے محمد علی شاہ کو پنک ریزیڈنسی سمیت چھ کیسسز میں نیب کی تحقیقات کا سامنا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ڈی سی ایسٹ تعیناتی کے بعد محمد علی شاہ پر نیب کے زیر حراست حاجی آدم جھوکیو اور لینڈ مافیا تیمور ڈومکی کے جعل سازی سے الاٹمنٹ کے سسٹم کو پھر شروع کرنے کا بھی الزام ہے، جعلی الاٹمنٹ کے لیے ڈی ایم سی ایسٹ میں من پسند اے ڈی سی افسران اور مختیار کار بھی تعینات کر دیے گئے ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ واٹر کمیشن کی جانب سے نا اہل قرار دیے گئے شخص کو ضلع شرقی کا ایڈمنسٹریٹر اور ڈپٹی کمشنر کا عہدہ دیا گیا ہے، واٹر کمیشن نے اس وقت کے ڈپٹی کمشنر ملیر محمد علی شاہ کو کے فور منصوبے میں تاخیر کا ذمے دار قرار دیا تھا، اور ان پر واٹر کمیشن شدید تحفظات کا اظہار کر چکا ہے۔

    افتخار شلوانی کی منظوری پر کے ایم سی میں من پسند افسر کی تعیناتی

    واٹر کمیشن نے مذکورہ افسر کو نا اہل قرار دے کر فوری طور پر ڈی سی کے عہدے سے ہٹائے جانے کی ہدایت کی تھی، واٹر کمیشن نے کہا تھا کہ ڈپٹی کمشنر ملیر محمد علی شاہ عوام کے مفاد میں نہیں ہیں، ضلعی انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے منصوبے میں تاخیر ہوئی، رقم موجود ہونے کے باوجود کام نہیں کیا گیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ واٹر کمیشن کی رپورٹ کے بعد اس افسر کی کہیں تعیناتی نہیں ہو سکتی، ایم کیو ایم سمیت دیگر جماعتوں نے بھی محمد علی شاہ کی ضلع شرقی میں بطور ایڈمنسٹریٹر تعیناتی پر سوالات اٹھائے تھے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ محمد علی شاہ کو بااثر شخصیات کی سفارش پر ایڈمنسٹریٹر ضلع شرقی تعینات کیا گیا، واٹر کمیشن کی رپورٹ کے بعد سندھ حکومت نے برخلاف جا کر 2 عہدے ایک نا اہل افسر کو دیے۔

  • کرونا کے بڑھتے کیسز، کراچی کے مزید علاقوں میں مائیکرو لاک ڈاؤن کا نفاذ

    کرونا کے بڑھتے کیسز، کراچی کے مزید علاقوں میں مائیکرو لاک ڈاؤن کا نفاذ

    کراچی: شہر قائد میں کرونا کیسز بڑھنے کے بعد ضلع جنوبی میں بھی مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ڈپٹی کمشنر ضلع جنوبی ارشاد سوڈھر نے لاک ڈاؤن کے نفاذ اور پابندیوں کے حوالے سے نوٹی فکیشن جاری کیا۔

    نوٹی فکیشن کے مطابق سول لائنزسب ڈویژن میں رہائشی اپارٹمنٹ، سب ڈویژن صدر میں اسمارٹ ڈاؤن آئندہ پندرہ روز کے لیے نافذ کیا جارہا ہے۔

    بتایا گیا ہے کہ صدرسب ڈویژن میں عسکری تھری میں مائیکرو اسمارک لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔

    لاک ڈاؤن والے علاقوں میں  غیر متعلقہ افراد کے داخلے، ٹرانسپورٹ، موٹرسائیکل کی ڈبل سواری اور ہر قسم کے اجتماع پر پابندی ہوگی جبکہ صرف میڈیکل اسٹور اور راشن کی دکانیں کھولنے کی اجازت ہوگی۔

    مزید پڑھیں: کراچی کے مزید علاقوں میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن لگانے کی تجویز

    ڈپٹی کمشنر نے ہدایت کی کہ لاک ڈاؤن والے علاقوں میں شہریوں کی غیر ضروری نقل و حرکت پر پابندی ہوگی جبکہ گھروں سے باہر نکلنے والے شہریوں کو بغیر ماسک نکلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    دوسری جانب ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کلفٹن میں ریسٹورنٹ کو سیل بھی کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ ایک روز قبل کراچی کے ضلع غربی کی ایک ہی یوسی سے 22 افراد میں کورونا کی تصدیق کے بعد  مختلف اضلاع میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا۔

    پابندیوں کے تحت منگھوپیر یوسی 8 میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ ممنوع ہے، علاقے میں داخلے اور باہر آتے ہوئے ماسک لازمی، ٹرانسپورٹ، موٹر سائیکل کی ڈبل سواری اور اجتماع پر بھی پابندی ہے۔

    مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن والے علاقوں میں کاروباری سرگرمیاں معطل رہیں گی، صرف راشن کی دکان اور میڈیکل اسٹور کھولنے کی جازت ہوگی جبکہ ہوم ڈلیوریز پر بھی پابندی ہوگی، گھر سے صرف ایک شخص کو  اشیائے ضروریہ خریدنے کے لیے باہر آنے کی اجازت ہوگی۔

  • کورونا کیسز میں اضافہ، کراچی میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ

    کورونا کیسز میں اضافہ، کراچی میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ

    کراچی: کورونا کیسز میں اضافے کے باعث کراچی میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے ضلع غربی کی ایک ہی یوسی سے 22 افراد میں کورونا کی تصدیق کے بعد شہر کے مختلف اضلاع میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق منگھوپیر یوسی 8 اور گڈاپ میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق منگھوپیر یوسی 8 میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ ممنوع ہوگا، علاقے میں داخلے اور باہر آتے ہوئے ماسک لازمی پہنا جائے، اس علاقے میں ٹرانسپورٹ، موٹر سائیکل کی ڈبل سواری اور اجتماع پر بھی پابندی ہوگی۔

    مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن والے علاقوں میں کاروباری سرگرمیاں معطل رہیں گی، صرف راشن کی دکان اور میڈیکل اسٹور کھولنے کی جازت ہوگی۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ہوم ڈلیوریز پر بھی پابندی ہوگی، گھر سے صرف ایک شخص کو ضروری اشیا خریدنے کے لیے باہر آنے کی اجازت ہوگی۔

    دوسری جانب کمشنر کراچی کا کہنا ہے کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر شادی ہالز، ہوٹلوں کو بند کردیں گے، ڈپٹی کمشنرز اپنے اپنے ضلع میں ہوٹل، شادی ہالز چیک کریں، پارکس میں بھی ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا، ماسک کے بغیر کسی کو پارک میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    واضح رہے کہ سندھ میں 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے 311 کیسز رپورٹ ہوئے، کیسز میں 221 کا تعلق کراچی سے ہے، 10 ہزار 940 کورونا ٹیسٹ کیے گئے جبکہ وبا سے مزید 2 مریض انتقال کرگئے۔

  • فردوس شمیم نقوی نے استعفیٰ دینے کی وجوہات بتادیں

    فردوس شمیم نقوی نے استعفیٰ دینے کی وجوہات بتادیں

    کراچی: سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے استعفیٰ دینے کی وجوہات بتادیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق قائد حزب اختلاف اور پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی کا کہنا ہے کہ جس دن سوئی گیس پر بیان دیا اسی وقت معافی کے ساتھ استعفیٰ پیش کیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ میں پارٹی ورکر ہوں، میرا استعفیٰ چیئرمین کے پاس ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کی مرضی ہے وہ منظور کریں یا نہ کریں۔

    فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ میں نے اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے استعفیٰ بھیجا تھا، کراچی کے شہریوں نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا ہے، ہمیں ڈیلیور کرنا ہے، شہر میں گیس اور بجلی کا مسئلہ حل ہونا چاہئے۔

    مزید پڑھیں: قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے اپنا استعفیٰ گورنر سندھ کے حوالے کردیا

    واضح رہے پاکستان تحریک انصاف نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی سےاستعفیٰ طلب کیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ فردوس شمیم نقوی کی بہ طور اپوزیشن لیڈر کارکردگی بہتر نہیں تھی جس پر ان سے استعفیٰ طلب کیا گیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا تھا کہ فردوس شمیم نقوی کے متنازع بیانات سے بھی مسائل پیدا ہوئے، کچھ ایم پی ایز کو فردوس شمیم نقوی سے سخت رویے کی بھی شکایات تھیں، اور ان سے استعفیٰ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے طلب کیا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں فردوس شمیم کا استعفیٰ منظور ہونے کے بعد کسی دوسرے رکن کو سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بنایا جائے گا۔

  • قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے اپنا استعفیٰ گورنر سندھ کے حوالے کردیا

    قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے اپنا استعفیٰ گورنر سندھ کے حوالے کردیا

    کراچی : قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے گورنر سندھ کو اپنا استعفی دے دیا تاہم وزیر اعظم عمران خان نے ان کے استعفی کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

    تفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے اپنا استعفیٰ گورنر سندھ کے حوالے کردیا، گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ فردوس شمیم نقوی نے اخلاقی گراونڈ پر استعفی مجھے دیا ہے، تاہم ان کے استعفی کے حوالے سے ابھی وزیر اعظم نے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

    یاد رہے پاکستان تحریک انصاف نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی سےاستعفیٰ طلب کیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ فردوس شمیم نقوی کی بہ طور اپوزیشن لیڈر کارکردگی بہتر نہیں تھی جس پر ان سے استعفیٰ طلب کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : پی ٹی آئی کی جانب سے فردوس شمیم نقوی سے استعفیٰ طلب

    ذرایع نے بتایا کہ فردوس شمیم نقوی کے متنازع بیانات سے بھی مسائل پیدا ہوئے، کچھ ایم پی ایز کو فردوس شمیم نقوی سے سخت رویے کی بھی شکایات تھیں، اور ان سے استعفیٰ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے طلب کیاگیا ہے۔

    استعفیٰ طلب کیے جانے کے بعد اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے اپنی جماعت کے ایم پی ایز سے رابطے شروع کر دیے تھے۔

    ذرایع کے مطابق فردوس شمیم کے استعفے کے بعد دوسرے رکن اسمبلی کو اپوزیشن لیڈر بنایا جائے گا۔

  • کورونا کیسز میں اضافہ : کراچی میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ

    کورونا کیسز میں اضافہ : کراچی میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ

    کراچی : شہر قائد میں کورونا متاثرین میں اضافہ کے بعد مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس سلسلے میں محکمہ صحت نے پولیس حکام کو خط لکھ کر متاثرہ مقامات پر اہلکار تعینات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    کراچی : شہر قائد میں کورونا متاثرین میں اضافہ کے بعد مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، محکمہ صحت نے ڈپٹی کمشنروں، ایڈیشنل آئی جی اورایس ایس پی پولیس کو خط لکھ دیا ہے۔

    کو لکھے گئے خط میں کورونا ایس اوپیز پر سختی سے عملدرآمد کرانے اور کورونا سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن لگا نے کی ہدایت کی ہے، خط میں کہا گیا ہے کہ مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن کیلئے علاقوں میں پولیس تعینات کی جائے۔

    واضح رہے کہ ابھی تک اس حوالے سے معلومات نہیں ملی ہیں کہ کراچی کے کن علاقوں یا اضلاع میں کرونا کیسز میں اضافہ ہوا ہے اور پولیس اہلکار کن مقامات پر تعینات کیے جائیں گے۔

  • ایم کیو ایم کا کراچی کے بعد اندرون سندھ عوامی طاقت دکھانے کا فیصلہ

    ایم کیو ایم کا کراچی کے بعد اندرون سندھ عوامی طاقت دکھانے کا فیصلہ

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے کراچی کے بعد اندرون سندھ بھی عوامی طاقت دکھانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے کراچی مارچ کے بعد اب شہری سندھ کے حقوق کی جدوجہد کی تحریک کے آغاز کا اعلان کر دیا ہے۔

    اس سلسلے میں ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں حیدر آباد، میرپور خاص، نواب شاہ اور سکھر میں عوامی قوت کا مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا، ایم کیو ایم نے 4 اکتوبر کو حیدرآباد کے حقوق اور وسائل کے لیے حیدر آباد مارچ نکالنے کا اعلان بھی کیا۔

    اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ حیدرآباد کے بعد میرپور خاص، نواب شاہ اور سکھر مارچ بھی نکالے جائیں گے۔

    ایم کیو ایم نے حقوق کراچی مارچ میں علیحدہ صوبے کا نعرہ لگادیا

    رابطہ کمیٹی کی طرف سے ہدایت جاری کی گئی ہے کہ شہری سندھ کے مسائل کو اجاگر کرنے، حقوق کی بحالی اور عوام میں صوبائی حکومت کی متعصبانہ پالیسیوں پر آگاہی مہم کو تیز کیا جائے۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کی بیڈ گورننس اور وسائل پر قبضے کے حوالے سے سندھ کے عوام کی آگاہی کے لیے وائٹ پیپرز جاری کیے جائیں گے، اجلاس میں ایم کیو ایم نے گلگت بلتستان الیکشن میں بھی بھرپور شرکت کرنے کا فیصلہ کیا، یہ ہدایت بھی جاری کی گئی کہ گلگت بلتستان میں عوامی رابطہ مہم تیز کی جائے۔

  • سندھ حکومت کو شہریوں سے زیادہ جانوروں کی فکر ستانے لگی

    سندھ حکومت کو شہریوں سے زیادہ جانوروں کی فکر ستانے لگی

    کراچی: سندھ حکومت کو شہریوں سے زیادہ جانوروں کی فکر ستانے لگی، صوبے میں بارشوں سے متاثر جانوروں کے لیے 62کروڑ روپے کی سمری ارسال کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ سندھ میں بارشوں سے متاثر جانوروں کے لیے 62کروڑ روپے کی سمری ارسال کردی گئی ہے، سمری کی منظوری کے بعد محکمہ لائیواسٹاک کو 62کروڑ روپے دیے جائیں گے۔

    ذرایع کے مطابق سمری میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں جانوروں کو مچھروں سے بچانے کے لیے مچھر دانی اسکیم متعارف کرائی جائے گی، اسکیم کے تحت 22کروڑ روپے کی 25ہزار مچھر دانیاں خریدی جائیں گی۔

    علاوہ ازیں ذرایع نے یہ بھی بتایا ہے کہ سندھ میں درجنوں شہری ملیریا کا شکار ہیں تاہم اسپرے کے لیے پیسے نہیں ہیں جبکہ دوسری جانب اسکیم کے تحت جانوروں کی ادویات کی مد میں 4 جبکہ چارے کے لیے بھی 25کروڑ رکھے گئے ہیں۔

    گندا پانی پینے سے میرا مرغا مرگیا: غصے سے بپھرے بچے کی ویڈیو وائرل

    خیال رہے کہ سندھ بھر میں حالیہ بارشوں کے بعد متعدد علاقے تاحال متاثر ہیں، جبکہ کراچی میں بھی چند علاقے ایسے ہیں جہاں بارش کا پانی اب بھی سڑکوں پر موجود ہے۔

  • پاکستان میں اسمارٹ فون کی تیاری کے حوالے سے بڑی خبر

    پاکستان میں اسمارٹ فون کی تیاری کے حوالے سے بڑی خبر

    کراچی : وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق کا کہنا ہے کہ میڈ ان پاکستان کا ویزن آگے لے کر چل رہے ہیں، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان میں موبائل فون تیار کئے جائیں ، جلد ہی قوم دیکھے گی کہ پاکستان میں اسمارٹ فون تیار ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق نے ایک تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا وزارت آئی ٹی ڈیجیٹل پاکستان کے لئے کام کررہی ہے، بڑے شہروں میں تھری جی اور فور جی بہتر کام کررہا ہے لیکن دور دراز علاقوں میں نیٹ ورک کی بہتری کی ضرورت ہے

    امین الحق کا کہنا تھا کہ براڈ بینڈ کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے ، تاکہ رورل ایریاز میں بہتری آسکے ، میڈ ان پاکستان کا ویزن آگے لے کر چل رہے ہیں، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان میں موبائل فون تیار کئے جائیں ، جلد ہی قوم دیکھے گی کہ پاکستان میں اسمارٹ فون تیار ہوں گے۔

    وفاقی وزیر آئی ٹی نے کہا کہ کورونا کے باعث پاکستان کو بند کرنا پڑا، وزارت آئی ٹی کے حکام بیٹھے انہوں نے حل نکالا، مارکیٹ نیچے کی جانب جارہی تھی، ہماری آئی ٹی ایکسپورٹ 995 ملین ڈالرز تھی ، ہم نے آئی ٹی ایکسپورٹ کو 1 اعشاریہ 32 بلین ڈالرز پر لے گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان گلگت بلتستان الیکشن میں بھرپور حصہ لے گی ، 6 رکنی کراچی ٹرانسفارمیشن کمیٹی کام کررہی ہے ، جو وعدے ہم نے کراچی کے حوالے سے کئے ہیں ان کو مکمل کیا جائے گا۔

    امین الحق نے مزید کہا ایک ہفتہ قبل گرین لائن منصوبے میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، گرین لائن سمیت کسی منصوبے میں رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی ، شیخ رشید عوامی انداز میں گفتگو کرتے ہیں انہوں نے دھمکی نہیں دی۔.

    وفاقی وزیر نے کہا سرکلر ریلوے کے متاثرین کو متبادل جگہ دی جائے گی جبکہ نالوں پر تجاوزات کے خلاف آپریشن سے متاثرہ افراد کو بھی متبادل دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی سی ایل اور یوفون کی کارکردگی پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے، وزارت آئی ٹی نے یوفون اور پی ٹی سی ایل کو وارننگ دی ہے، اگر کارکردگی بہتر نہ کی تو کاروائی کی جائے گی۔

  • کراچی میں انتظامی تبدیلیاں بھی بہتری نہ لا سکیں، فنڈز میں‌ خرد برد کا انکشاف

    کراچی میں انتظامی تبدیلیاں بھی بہتری نہ لا سکیں، فنڈز میں‌ خرد برد کا انکشاف

    کراچی: شہر قائد میں انتظامی تبدیلیاں بھی بہتری نہ لا سکیں، سسٹم ناکام ہو چکا اور شہری مختلف مسائل کے باعث شدید پریشانی کا شکار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے ایم ڈی کی تبدیلی بھی صورت حال میں بہتری نہ لا سکی، کراچی کے مختلف علاقوں میں سیوریج اور ابلتے گٹروں نے سڑکیں اور گلیاں تباہ کر دیں۔

    ادھر ضلع وسطی کے ایڈمنسٹریٹر اور ڈپٹی کمشنر نے اپنے ہی محکمے کے احکامات ہوا میں اڑا دیے ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ صفائی کے نام پر جاری ہونے والے فنڈز میں خرد برد کا انکشاف ہوا ہے۔

    ضلع وسطی کے مختلف علاقوں میں سیوریج سسٹم بھی بیٹھ چکا ہے، جب کہ علاقے کے واٹر بورڈ کا عملہ اور ایکس سی این علاقے سے غائب ہیں، دستگیر، عزیز آباد بلاک ٹو اور ٹین، اور جوہر آباد میں گٹر ابل پڑے ہیں، جس کی وجہ سے سڑکیں اور گلیاں زیر آب رہنے لگی ہیں، بدبو اور تعفن سے شہریوں کا نکلنا محال ہو گیا۔

    کئی مقامات پر کئی دنوں سے پانی کھڑا ہونے کے باعث سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، جگہ جگہ بڑے بڑے گڑھے پڑ چکے ہیں، سیوریج کے پانی کے باعث مچھروں اور مکھیوں کی بھی بہتات ہو گئی، علاقہ مکینوں کی جانب سے شکایات کے باوجود نکاسی کا عمل شروع نہ ہو سکا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایم ڈی واٹر بورڈ صورت حال جاننے کے باوجود عملے کو علاقے میں بھیجنے سے قاصر دکھائی دے رہے ہیں۔

    ادھر ضلع وسطی کے علاقے یاسین آباد میں کچرے کا ڈمپنگ پوائنٹ بنا دیا گیا ہے، دوسرے علاقوں سے کچرا لا کر یاسین آباد سے عائشہ منزل جانے والی سڑک پر پھینکا جانے لگا، کچرے کے ڈمپنگ پوائنٹ کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہو چکی ہے، بدبو اور تعفن سے شہری پریشان ہیں۔

    کچرے کے ڈھیر کے باعث یاسین آباد قبرستان جانے والا روڈ بھی متاثر ہو چکا ہے، جب کہ ایڈمنسٹریٹر اور ڈپٹی کمشنر اور سندھ سالڈ ویسٹ بورڈ کچرے کے ڈمپنگ پوائنٹ سے لاعلم نکلے ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ محکمہ بلدیات نے تمام اضلاع کے ایڈمنسٹریٹرز کو صفائی ستھرائی اور کچرا ٹھکانے لگانے کے لیے فنڈز جاری کیے ہیں لیکن فنڈز میں خرد برد کیا جا رہا ہے، محکمہ بلدیات کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر ضلعی رپورٹ مانگے جانے کے باوجود بھی صورت حال بہتر نہ ہو سکی۔