Author: رافع حسین

  • نارتھ ناظم آباد میں مخدوش عمارت گرانے کا حکم، مکینوں کو نوٹس جاری

    نارتھ ناظم آباد میں مخدوش عمارت گرانے کا حکم، مکینوں کو نوٹس جاری

    کراچی : سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے نارتھ ناظم آباد میں مخدوش رہائشی عمارت خالی کرنے کا نوٹس دے دیا جبکہ عمارت میں رہنے والوں کیلئے کوئی متبادل انتظام بھی نہیں کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے نارتھ ناظم آباد میں قائم ایک رہائشی عمارت کو گرانے کیلئے اقدامات کا آغاز کردیا گیا ہے، اس عمارت میں67فلیٹس ہیں جس میں سینکڑوں لوگ رہائش پذیر ہیں۔

    اس سلسلے میں ایس بی سی اے نے عمارت کے مکینوں کو 3 دن میں پوری بلڈنگ خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا ہے تاکہ اسے گرایا جاسکے۔

    نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سیوریج کا پانی داخل ہونے سے دیواروں میں کریک اور بلڈنگ اپنی جگہ چھوڑنے لگی ہے، لہٰذا مذکورہ عمارت رہائش کے قابل نہیں رہی اور کسی بھی وقت کوئی حادثہ رونما ہوسکتا ہے۔

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے جاری کردہ نوٹس کے مطابق بلڈنگ خالی نہ کرنے پر نقصان کی ذمہ داری ایس بی سی اے کی نہیں ہوگی، دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ نوٹس جاری کرنے والوں نے عمارت میں رہنے والوں کیلئے کوئی متبادل انتظام نہیں کیا۔

  • کراچی: تاریخی ورثے کو تباہ کرنے کی سازش

    کراچی: تاریخی ورثے کو تباہ کرنے کی سازش

    کراچی: انتظامیہ کی ہدایت پر کراچی کی تاریخی عمارت فریئر ہال میں بغیر کسی پلاننگ کے کام شروع کر دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایڈمنسٹریٹر کراچی افتخار شلوانی کی ہدایت پر فریئر ہال کراچی میں کسی منصوبہ بندی کے بغیر اچانک کام شروع کر دیا گیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ تاریخی عمارت کے مرمتی کام کے لیے ہیریٹیج ڈپارٹمنٹ سے لازمی درکار این او سی بھی نہیں لی گئی۔

    تاریخی عمارت فریئر ہال میں لگی صادقین کی مشہور پینٹنگ

    ذرایع نے بتایا کہ تاریخی عمارت میں بنی صادقین کی پینٹنگ کو سب سے زیادہ خطرہ لاحق ہے، تاریخی عمارت کے دروازے اور کھڑکیاں بھی کھول دی گئی ہیں، کھڑکیوں پر لگی جالیاں بھی ہٹا دی گئیں۔

    انتظامیہ کی غفلت کے باعث تاریخی عمارت میں صادقین کی پینٹنگ والے ہال میں کبوتروں نے ڈیرے جما لیے ہیں، ٹھیکے دار کے کارندوں نے فرش بھی اکھاڑنا شروع کر دیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ مٹی اور دھول سے پینٹنگ خراب ہونے کا خدشہ ہے۔

    واضح رہے کہ قوانین کے تحت تاریخی ورثہ قرار دی گئی عمارت میں کام سے قبل ہیری ٹیج ڈپارٹمنٹ سے اجازت لازمی درکار ہے۔

    کراچی کو استنبول کی طرح سیاحتی شہر بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں،افتخار شالوانی

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ایڈمنسٹریٹر کراچی افتخار شالوانی نے ترک قونصل جنرل تولگا یوک سے ملاقات کے موقع پر کہا تھا کہ کراچی کو استنبول کی طرح سیاحتی شہر بنانے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

  • ایم کیو ایم نے حقوق کراچی مارچ میں علیحدہ صوبے کا نعرہ لگادیا

    ایم کیو ایم نے حقوق کراچی مارچ میں علیحدہ صوبے کا نعرہ لگادیا

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان نے حقوق کراچی مارچ میں علیحدہ صوبے کا نعرہ لگادیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے حقوق کراچی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے محبت کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، ریاست پاکستان ہماری ہجرت کا صدقہ ہے۔

    خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ صوبہ تو بننا ہے، نام تم طے کرلینا جغرافیہ ہم طے کرلیں گے، ایم کیو ایم کو اختیار ملا تو ملیر، لالوکھیت، لیاری میں مقامی پولیس ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ ہم پاکستانی ہیں، ہم 14 اگست کو پاکستان آئے تم کب آئے؟ زرداری قبیلے کا تعلق سندھ سے کیا ہے، تم کب آئے تھے، صوبے سے متعلق فیصلے کے لیے اکتوبر، نومبر میں دوبارہ نکلیں گے۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی پیکیج کے وعدے ہر جگہ ہیں لیکن عملدرآمد کہیں نہیں، ہمارے مطالبات اب ایک مطالبے میں ڈھل گئے ہیں، جنہوں نے پاکستان بنایا تھا وہی پاکستان بچاسکتے ہیں۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر نے کہا کہ مردم شماری میں ہماری آدھی آبادی لاپتا کردی گئی، جب مردم شماری صحیح نہیں کرسکے تو مردم شناسی کیسے کرپاؤ گے۔

    انہوں نے کہا کہ جمہوریت یہ ہے جس کے پاس جہاں کا مینڈیٹ ہو حکمرانی بھی اسی کی ہو، خیرپور، لاڑکانہ سے آکر کراچی پر راج کیا جارہا ہے۔

  • ایم کیو ایم پاکستان کے ‘ کراچی مارچ’  کی تیاریاں مکمل

    ایم کیو ایم پاکستان کے ‘ کراچی مارچ’ کی تیاریاں مکمل

    کراچی : ایم کیوایم پاکستان کراچی کے حقوق کیلئے ‘کراچی مارچ’ آج ہوگا ، اس سلسلے میں عائشہ منزل سے مزار قائد تک ریلی نکالی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے حقوق کے لیے ایم کیو ایم پاکستان کے کراچی مارچ کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں، عائشہ منزل سےمزار قائدتک ہونے والے مارچ کا آغاز دوپہر دو بجے ہوگا۔

    کراچی مارچ عائشہ منزل ، کریم آباد ، لیاقت آباد دس نمبر ، ڈاک خانے ، تین ہٹی ، گرومندر سے ہوتا ہوا مزار قائد پر اختتام پذیر ہوگا ، مارچ کی گزرگاہوں پر پارٹی پرچم آویزاں ، جگہ جگہ استقبالیہ کیمپس بھی لگا دئیے گئے ہیں جبکہ عائشہ منزل پر شہر بھر سے ریلیوں کے استقبال کیلئے مرکزی استقبالیہ کیمپ قائم کیا گیا ہے۔

    ایم کیو ایم نے تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد، تاجر برادری ،ڈاکٹرز،علماء کرام ،وکلاء سمیت شہریوں سے بڑی تعداد میں شرکت کی اپیل کی ہے۔

    کراچی مارچ کے اہم نکات میں کراچی کے مسائل ، حقوق کی واپسی اور شہری سندھ کے ساتھ کی جانے والی ناانصافیوں پر بات ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم مارچ کے ذریعے جنوبی سندھ صوبے کی تحریک کا آغاز کرے گی، ایم کیو ایم جعلی مردم شماری ، ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں کوٹہ سسٹم کی آڑ میں ناانصافیوں ، جعلی ڈومیسائل پر بھرتیوں ، کراچی پیکج پر عمل درآمد نہ ہونا اہم نکات میں شامل ہیں۔

    مارچ میں بلدیاتی اختیارات اور اداروں کی واپسی سمیت صوبائی حکومت کی بیڈ گورننس پر وائٹ پیپر بھی عوام کے سامنے رکھا جائے گا۔

    استقبالیہ کیمپ پر میڈیا سے گفتگو میں عامرخان کا کہنا تھا کہ گزشتہ بارہ سال سےسندھ حکومت کاشہری علاقوں سےناانصافیاں کاسلسلہ جاری ہے، نوکریوں میں شہری سندھ کےنوجوان پیپلزپارٹی کی حکومت کونظرنہیں آتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ سےایڈمنسٹریٹرکراچی تعینات کرکےشہرکنٹرول کرنیکی کوشش کی گئی، وفاقی حکومت کےکراچی پیکج کےنام پروعدہ وفانہیں ہوا، مارچ یہ طے کرے گا کہ کراچی ایم کیوایم کا تھا ،ہے اور رہےگا۔

  • کالج میں داخلہ، میٹرک میں کامیاب ہونے والے طلبہ کے لیے اہم خبر

    کالج میں داخلہ، میٹرک میں کامیاب ہونے والے طلبہ کے لیے اہم خبر

    کراچی: سندھ کے سیکریٹری کالجز نے میٹرک میں کامیاب ہونے والے طالب علموں کے لیے انٹر  کی داخلہ پالیسی کا اعلان کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سیکریٹری کالجز نے داخلہ پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے نوٹی فکیشن جاری کردیا جس میں بتایا گیا ہے کہ طلبہ کے لیے آن لائن سسٹم تیار کیا گیا ہے جس کے ذریعے وہ  فارم جمع کر واسکتے ہیں۔

    نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ طلبہ میٹرک کے نتائج کی بنیاد پر اپنا فارم جمع کرائیں، محکمہ کالجز کی ویب سائٹ پر جل داخلہ فارم اپ لوڈ کردیا جائے گا۔

    نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ کراچی کے علاوہ اندرونِ سندھ سے تعلق رکھنے والے طلبہ متعلقہ ڈائریکٹر کالجر کے دفاتر میں اپنے فارم جمع کراسکتے ہیں، داخلہ پالیسی کے چیئرمین کو ڈی جی کالجز اور وائس چیئرمین ضلعی ڈائریکٹر کالجز ہوں گے۔

    نوٹی فکیشن میں بتایا گیا ہے کہ ڈپٹی ڈائریکٹر انسپکشن کو داخلہ پالیسی کا فوکل پرسن مقرر کیا گیاہے۔

  • سندھ کے نجی تعلیمی اداروں میں اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی بنانے کا فیصلہ

    سندھ کے نجی تعلیمی اداروں میں اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی بنانے کا فیصلہ

    کراچی: صوبہ سندھ کے نجی تعلیمی اداروں میں اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے نجی تعلیمی اداروں میں خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات سامنے آنے کے بعد تعلیمی اداروں میں اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اس سلسلے میں ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن سندھ نے نجی تعلیمی اداروں میں انسدادِ ہراسگی کمیٹی تشکیل دینے کے احکامات دے دیے، جس میں کہا گیا ہے کہ ہر نجی تعلیمی ادارے میں تین رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے۔

    کراچی، حیدر آباد، میرپورخاص، شہید بے نظیر آباد، سکھر اور لاڑکانہ کے ضلع ڈائریکٹرز کو احکامات جاری کر دیے گئے۔ ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن سندھ نے ہدایت کی ہے کہ تین روز میں کمیٹی تشکیل کا عمل مکمل کر لیا جائے۔

    پنجاب کے اسکولوں میں طلبہ کو ہراساں کرنے کا انکشاف، وزیر تعلیم کی تصدیق

    واضح رہے کہ ریجنل ڈائریکٹوریٹس کو چند ماہ قبل ایک سرکولر بھیجا گیا تھا جس میں درخواست کی گئی تھی کہ وہ سات دن کے اندر اپنے علاقوں میں اس بات کو یقینی بنائیں کہ نجی تعلیمی اداروں کے پرنسپلز/ ایڈمنسٹریٹرز اپنے اپنے اداروں میں خواتین کو کام کی جگہ پر ہراساں کرنے سے تحفظ دلانے کے لیے کمیٹی تشکیل دیں۔

    واضح رہے کہ ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں طالبات اور خواتین اساتذہ کو ہراساں کیے جانے کے واقعات تسلسل کے ساتھ سامنے آ رہے ہیں، جولائی میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی لاہور کے پرائیویٹ اسکول میں طالبات کو ہراساں کرنے کے واقعات کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔

  • فردوس شمیم کا وفاقی حکومت سے کراچی میں بجلی و گیس لوڈشیڈنگ پر سخت ایکشن لینے کا مطالبہ

    فردوس شمیم کا وفاقی حکومت سے کراچی میں بجلی و گیس لوڈشیڈنگ پر سخت ایکشن لینے کا مطالبہ

    کراچی: فردوس شمیم نے وفاقی حکومت سے کراچی میں بجلی و گیس لوڈشیڈنگ پر سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے آج وفاقی وزرا علی زیدی اور شیریں مزاری سے وفد کے ہمراہ ملاقات کی، جس میں سندھ کی سیاسی صورت حال اور دیگر سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    فردوس شمیم نقوی نے وفاقی وزرا کو بلدیاتی ایکٹ کا مسودہ بھی پیش کیا اور اس حوالے سے مسائل سے آگاہ کیا۔ انھوں نے بتایا کہ شہر میں بلدیاتی مسائل شدت اختیار کر چکے ہیں، سندھ حکومت شہر کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

    انھوں نے کہا کہ بلدیاتی مسائل کے علاوہ کراچی میں بجلی اور گیس کا مسئلہ بھی شدت اختیار کر رہا ہے، وفاقی حکومت شہر میں بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ پر سخت ایکشن لے۔

    واضح رہے کہ شہر قائد میں کے الیکٹرک کی جانب سے 12 سے 18 گھنٹے طویل لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے جس نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے، دن کے ساتھ ساتھ رات 12 بجے سے 4 بجے بھی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے شہریوں کی رات کی نیند اور دن کا چین غارت ہو چکا ہے۔

    خیال رہے کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ اور نیپرا کے احکامات کے باوجود کے الیکٹرک شہر بھر میں لوڈ شیڈنگ کر رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اب گیس کی لوڈ شیڈنگ بھی شروع ہو گئی ہے، مختلف علاقوں میں جیسے ہی بجلی جاتی ہے، گیس بھی بند ہو جاتی ہے۔

  • سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس، ’یہ ایم کیو ایم کا نہیں چند کارکنان کا انفرادی عمل تھا‘

    سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس، ’یہ ایم کیو ایم کا نہیں چند کارکنان کا انفرادی عمل تھا‘

    کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے 8 سال بعد سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کا فیصلہ آنے پر سیاسی جماعتوں کا ردعملِ بھی سامنے آگیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس پر تحریک انصاف، ایم کیو ایم پاکستان اور تنظیم بحالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹرفاروق ستار نے ردعمل دیا۔

    تحریک انصاف کراچی کے رہنما اور رکن صوبائی اسمبلی خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ ’سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کا فیصلہ دیر سے ضرور مگر صحیح آیا، جن کو سزائیں ہوئیں اُنہوں نے ہی فیکٹری میں آگ لگائی تھی، یہ وہ لوگ ہیں جن کو حکم ملا مگر واقعے کے اصل ذمہ دار وہ لوگ ہیں جنہوں نے فیکٹری کو نذر آتش کرنے کا حکم دیا‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’جن لوگوں نےآگ لگانےکاحکم دیا اُن کوبھی منظرعام پرلاکرسزادی جائے، آج کراچی کی روشنیاں بحال ہوچکی ہیں، پی  ٹی آئی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شہر میں امن و امان قائم کیا‘۔

    مزید پڑھیں: بلدیہ فیکٹری کیس: ’حماد صدیقی کو 264 مرتبہ سزائے موت دلوائیں گے‘

    ایم کیو ایم پاکستان کے ترجمان  نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کے فیصلے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رؤف صدیقی کا بری ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ اس واقعے سے ایم کیو ایم کا کوئی تعلق نہیں تھا۔

    ترجمان ایم کیو ایم نے کہا کہ ’بلدیہ فیکٹری کے لواحقین سے ہمدردی ہے کیونکہ انہوں نے 8 برس تک فیصلے کا انتظار کیا، امید ہے اعلیٰ عدالتیں لواحقین کو جلد مکمل انصاف کی فراہمی یقینی بنائیں گی‘۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے ترجمان نے ایک بار پھر واضح کیا کہ ’سماج دشمن اور قانون شکن عناصر کی سرپرستی کی پالیسی نہ پہلے تھی اور نہ آئندہ کبھی ہوگی‘۔

    ایم کیو ایم تنظیم بحالی کمیٹی کے سربراہ اور سابق کنونیئر ڈاکٹر فاروق ستار نے سانحہ بلدیہ ٹاؤن فیصلے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’کیس میں انصاف کے تقاضے پورے کر کے ٹھوس شواہد کی بنیاد پر فیصلہ کیا گیا، لواحقین کو انصاف ملا اس لیے انہوں نے اطمینان کا اظہار کیا‘۔

    یہ بھی پڑھیں: بلدیہ فیکٹری کیس فیصلہ، سعید غنی اور فیصل سبزواری آمنے سامنے

    فاروق ستار نے مطالبہ کیا کہ ’وفاقی اور صوبائی حکومت کی جانب سے لواحقین کے لیے کیے جانے والے معاوضےکے وعدے پورے کے جائیں‘۔ تنظیم بحالی کمیٹی کے سربراہ نے مزید کہا کہ ’میں ایم کیو ایم پاکستان کا حصہ نہیں ہوں مگر پھر بھی مخالفین سے درخواست کرتا ہوں کہ اس سانحے کو ایم کیو ایم سے جوڑنے کے سلسلے کو بند کیا جائے کیونکہ عدالتی فیصلے سے ثابت ہوا کہ یہ ایم کیو ایم کے چند کارکنان کا انفرادی عمل تھا‘۔

  • ایم کیو ایم پاکستان کا 24 ستمبر سے ’کراچی مارچ‘ کا اعلان

    ایم کیو ایم پاکستان کا 24 ستمبر سے ’کراچی مارچ‘ کا اعلان

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے 24 ستمبر سے کراچی مارچ کا اعلان کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 24 ستمبر سے کراچی مارچ سے احتجاجی مہم کا آغاز کررہے ہیں۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ 13 سال سے کراچی اور سندھ کے دیگر شہروں کو جان بوجھ کر تباہ کرنے کی سازشیں کی گئیں، 24 ستمبر کی ریلی سندھ کے مستقل باشندوں کا حق حکمرانی تسلیم کرانے کے لیے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں 30 سالوں سے قومی سیاسی دھارے میں شامل نہیں کیا گیا، ہم سے کیے گئے کسی وعدے پر عمل نہیں کیا، ملک میں جہاں پر بھی حق تلفی ہورہی ہے وہاں صوبے بنائے جائیں۔

    خالد مقبول صدیقی نے جماعت اسلامی کے حقوق کراچی مارچ کی حمایت کا بھی اعلان کیا۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی تعصبانہ حکومت کے خلاف اور کراچی کے عوام کو حقوق دلانے کے لیے 24 ستمبر کو احتجاج کیا جائے گا، سندھ کو اس نسل پرست صوبائی حکومت کے رحم و کرم پر چھوڑا گیا۔

    خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے ایوان کی لائٹیں بھی کراچی کے پیسوں سے روشن ہیں، کراچی کے پیسوں سے موٹروے بن رہے ہیں اور بجٹ بن رہے ہیں، اب لوگوں کو اپنے حق حکمرانی کے لے گھروں سے نکلنا ہوگا۔

  • کراچی میں انسداد پولیو مہم کل سے شروع ہوگی، انتظامات مکمل

    کراچی میں انسداد پولیو مہم کل سے شروع ہوگی، انتظامات مکمل

    کراچی: شہر قائد میں انسداد پولیو مہم کل سے شروع ہوگی، اس سلسلے میں انتظامات مکمل کر لیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق آج کمشنر کراچی سہیل راجپوت کی زیر صدارت انسداد پولیو مہم کا جائزہ اجلاس ہوا، جس میں تمام ڈی سیز، محکمہ صحت کے افسران، عالمی ادارہ صحت اور یونیسف روٹری کے نمائندوں نے شرکت کی۔

    کمشنر کراچی کو ای او سی نے بریفنگ دی، بتایا گیا کہ انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا جا چکا ہے، انسداد پولیو مہم کل سے شروع ہوگی اور 7 روز جاری رہے گی۔

    کمشنر کراچی سہیل راجپوت کل صبح ہیلتھ سینٹر بلدیہ میں اس مہم کا افتتاح کریں گے، کراچی کی 8 حساس یونین کونسلوں میں خصوصی ٹیمیں مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کمشنر کراچی نے سپر ہائی رسک یونین کونسلوں پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت کی۔

    اجلاس میں مائیکرو پلان اور مانیٹرنگ نظام کا بھی جائزہ لیا گیا اور مانیٹرنگ کو مؤثر بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    کمشنر کراچی سہیل راجپوت نے کہا مہم کے دوران 22 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے، 6 ہزار سے زائد پولیو ٹیمیں اور 2 ہزار سے زائد سپروائزر فرائض انجام دیں گے۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کرونا کے پیش نظر ایس او پیز کو سختی سے نافذ کیا جائے گا، کرونا سے بچاﺅ کے لیے فیس ماسک اور ہینڈ سینی ٹائزر کا استعمال لازمی ہوگا۔ اس سلسلے میں والنٹیرز کے لیے ہدایت جاری کی گئی ہے کہ گھر پر دروزاے کو ہاتھ کی بجائے پین یا رولر سے نوک کیا جائے گا۔

    اجلاس کے فیصلے کے مطابق پولیو ٹیموں کو فول پروف سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔