Author: رافع حسین

  • سندھ حکومت نے ایک اور با اثر افسر کو عہدے سے ہٹا دیا

    سندھ حکومت نے ایک اور با اثر افسر کو عہدے سے ہٹا دیا

    کراچی: سندھ حکومت نے گریڈ 19 کے افسر اختر علی شیخ کو میونسپل کمشنر ضلع جنوبی کے عہدے سے فارغ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کے گریڈ انیس کے افسر اختر علی شیخ کو میونسپل کمشنر ضلع جنوبی کے عہدے سے فارغ کر دیا گیا، نوٹی فکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔

    عہدے سے فارغ کیے جانے کے بعد اختر علی شیخ کو بورڈ آف لوکل گورنمنٹ میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ اختر علی شیخ نیب کے ہاتھوں گرفتار روشن علی شیخ کے قریبی رشتہ دار ہیں۔

    اختر علی شیخ کے خلاف چارج شیٹ ابھی جاری نہیں کی گئی ہے تاہم بتایا گیا ہے کہ چارج شیٹ جلد جاری کر دی جائے گی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ اختر شیخ پر شرقی اور جنوبی میں میونسپل کمشنر رہنے کے دوران کرپشن اور آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزامات ہیں، اختر شیخ کو کرپشن کے ذریعے پیٹرول پمپس بنانے اور پیٹرول کی مد میں فنڈز کی خرد برد کے الزامات کا بھی سامنا ہے۔

    روشن شیخ سے مزید 4 کیسز کی تفتیش کا بھی فیصلہ

    دوسری طرف سیکریٹری بلدیات روشن شیخ سے زمین الاٹمنٹ کیس کے علاوہ نیب نے مزید 4 کیسز کی تفتیش کا فیصلہ کیا ہے، روشن شیخ پر مختلف ادوار میں فنڈز کی خرد برد، ٹھیکے دینے، افسران کی تعیناتی اور اسلحہ لائسنس کے الزامات ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ روشن شیخ پر بطور سیکریٹری بلدیات حالیہ مدت میں 45 کروڑ روپے پیٹرول اور گاڑیوں کی مرمت کے نام پر خرد برد کا بھی الزام ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق روشن شیخ کے 9 قریبی عزیز محکمہ بلدیات میں اس وقت بھی اہم عہدوں پر تعینات ہیں، روشن شیخ کے ایک قریبی افسر رحمت اللہ شیخ کو بھی گزشتہ ماہ نیب تحقیقات شروع ہونے پر عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔

  • کراچی : پہلے ہمیں مار دو پھر گھر گرا دینا، خاتون کی دہائی

    کراچی : پہلے ہمیں مار دو پھر گھر گرا دینا، خاتون کی دہائی

    کراچی: شہر قائد میں گجرنالے پر تجاوزات کے خلاف آپریشن کا آغاز ہوگیا، دل برداشتہ ضعیف خاتون نے حکمرانوں سے ہاتھ جوڑ کر اپیل کردی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں گجرنالے پر تجاوزات کیخلاف آپریشن شروع ہوگیا تاہم ایک ضعیف خاتون نے حکمرانوں سے ہاتھ جوڑ کر اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ہمیں مار دو پھر گھر گرادینا۔

    ضعیف خاتون نے کہا کہ قرضہ لے کر بڑی مشکلات جھیل کر گھر تعمیر کیا تھا پہلے بھی میرا گھر گرادیا تھا میں اب بیٹی کے گھر جاکر گزر بسر کرنے پر مجبور ہوں، گھر گرانے سے پہلے ہمیں مار دو تاکہ ساری کہانی ہی ختم ہوجائے۔

    واضح رہے کہ کراچی میں ہونے والی برسات کے بعد حکومت کی جانب سے نالوں پر قائم تجاوزات کے خلاف آپریشن کا اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد مرحلہ تجاوزات ختم کرنے کا سلسلہ جاری ہے،۔

    پہلے مرحلے میں نالوں پر قائم پتھارے گرائے جارہے ہیں جس کے بعد نالوں پر قائم گھر گرائے جائیں گے۔گزشتہ روز کراچی کے علاقے ایف سی ایریا میں علاقہ مکینوں نے مسجدوں نے گھر خالی کرنے کے اعلان پر احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔

    بعدازاں پولیس موقع پر پہنچی اور یقین دہانی کروائی کہ کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے جس کے بعد علاقہ مکین منتشر ہوگئے تھے۔

  • پی ایس پی کے رہنماؤں کے حوالے سے اہم خبر

    پی ایس پی کے رہنماؤں کے حوالے سے اہم خبر

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے اہم رہنماؤں کے حوالے سے بڑی خبر سامنے آ گئی، پرانے ساتھی پھر الگ الگ ہو گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اگرچہ پی ایس پی کے بڑے نام دو سال قبل پارٹی اور مصطفیٰ کمال کو خیر باد کہے چکے ہیں، تاہم گزشتہ روز انٹرا پارٹی الیکشن کے بعد نئے نام سامنے آنے کے بعد یہ تصدیق ہو گئی ہے کہ انھوں نے پارٹی چھوڑ دی ہے۔

    ذرایع کے مطابق پی ایس پی کے اہم رہنما انیس ایڈووکیٹ، رضا ہارون، وسیم آفتاب، ڈاکٹر صغیر، افتخار رندھاوا، سلیم تاجک اور سیف یار خان 2 سال پہلے ہی پارٹی چھوڑ چکے ہیں، اس سے قبل ساجد بلوچ اور آصف میمن بھی پی ایس پی کو چھوڑ چکے ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ رضا ہارون لندن اور افتخار رندھاوا آسٹریلیا میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں، یہ تمام اہم رہنما ایم کیو ایم چھوڑ کر پی ایس پی میں آئے تھے، پارٹی میں رضا ہارون سیکریٹری جنرل، انیس ایڈووکیٹ سینئیر وائس چئیرمین، ڈاکٹر صغیر سینئیر وائس چئیرمین، وسیم آفتاب اور افتخار رندھاوا وائس چئیرمین کے عہدوں پر تھے۔

    باوثوق ذرایع کا کہنا ہے کہ پی ایس پی کو چھوڑنے والے اہم رہنماؤں نے اہم معاملات پر مشاورتی عمل میں شامل نہ کرنے، اقربا پروری اور غلط فیصلہ سازی پر پارٹی کو خیر باد کہا۔

    ذرایع نے بتایا کہ پی ایس پی کے انٹرا پارٹی الیکشن سے ان رہنماؤں کو فارغ کر دینے کی خبروں میں صداقت نہیں کیوں کہ تمام رہنما پہلے ہی پارٹی چھوڑ چکے ہیں۔

    دوسری طرف ذرایع نے بتایا ہے کہ انٹرا پارٹی الیکشن میں سامنے آنے والے نئے نام غیر معروف ہیں۔

  • بلدیاتی نمائندوں سے گاڑیاں فوری واپس لینے کا حکم جاری

    بلدیاتی نمائندوں سے گاڑیاں فوری واپس لینے کا حکم جاری

    کراچی: محکمہ بلدیات سندھ نے بلدیاتی نمائندوں کے زیر استعمال گاڑیاں مدت ختم ہونے کے بعد واپس کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ بلدیات نے بلدیاتی نمائندوں سے گاڑیاں واپس لینے کے سلسلے میں کراچی سمیت سندھ بھر کے میونسپل کمشنرز، سندھ بھر کے تمام ڈسٹرکٹ کونسل کے چیف افسران، ٹاؤن کمیٹیز اور سیکریٹری یونین کمیٹیز کو مراسلہ جاری کر دیا۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تمام بلدیاتی نمائندوں کے زیر استعمال گاڑیاں فوری واپس لی جائیں، اور بغیر کسی تاخیر کے زیر استعمال گاڑیوں کی انوینٹری تیار کی جائے۔

    مراسلے کے مطابق بلدیاتی مدت ختم ہونے کے بعد سرکاری گاڑیوں کا استعمال غیر قانونی ہے، جو نمائندے گاڑیاں واپس نہیں کر رہے ہیں ان سے متعلق پروفارمہ تیار کیا جائے۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کا سندھ میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کا اعلان

    مراسلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تمام گاڑیاں محکمہ بلدیات کے ٹرانسپورٹ پول کو ویری فکیشن کے لیے بھیجی جائیں، جب کہ گاڑیوں کی حوالگی کے حوالے سے تین دن میں رپورٹ محکمہ بلدیات کو فراہم کی جائے۔

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بلدیاتی حلقہ بندیوں کا شیڈول جاری کر دیا ہے، جس کے مطابق 9 سے 22 ستمبر تک سندھ بھر میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کو مکمل کیا جائے گا اور 23 ستمبر کو سندھ میں ابتدائی حلقہ بندیاں آویزاں کی جائیں گی۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ حلقہ بندیوں کے بعد الیکشن شیڈول کا اعلان کیا جائے گا۔

  • شہباز شریف بدھ کو ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچیں گے

    شہباز شریف بدھ کو ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچیں گے

    لاہور: مسلم لیگ ن کے صد و قائد حزب اختلاف شہباز شریف بدھ کو ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ (ن) کے سربراہ شہباز شریف 2 ستمبر کو ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچیں گے۔دورے کے دوران شہباز شریف معروف سماجی رہنما فیصل ایدھی سےملاقات کریں گے۔

    شہباز شریف بارش سے متاثرہ علاقوں کے دورہ کریں گے اور متاثرین سے ملاقات کریں گے۔مسلم لیگ ن کے صدر حالیہ بارشوں میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے بھی تعزیت کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شہبازشریف ناظم آباد میں ن لیگ کے دفتر کاا فتتاح کریں گے اور میڈیا سے بھی بات چیت کریں گے۔شہباز شریف کراچی دورہ کر کے رات کو واپس لاہور روانہ ہوں گے۔

    یاد رہے کہ 27 اگست کو مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کراچی میں ہونے والی موسلادھار بارشوں کے نتیجے میں ہونے والی جانی نقصان اور املاک کے نقصان پر انتہائی معذرت خواہ ہوں۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو تعاون کرنا چاہیے اور مشکلات کا شکار لوگوں کی آسانیوں کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں۔

  • کراچی میں بلدیاتی نظام کی مدت کے ساتھ وسیم اختر کی میئر شپ بھی ختم

    کراچی میں بلدیاتی نظام کی مدت کے ساتھ وسیم اختر کی میئر شپ بھی ختم

    کراچی: شہر قائد میں بلدیاتی نظام کی مدت ختم ہوگئی، میئر کراچی وسیم اختر کی میئر شپ بھی آج 4 سال بعد ختم ہوگئی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں بلدیاتی نظام کی مدت ختم ہونے کے باوجود ایڈمنسٹریٹر کراچی کی تعیناتی کا فیصلہ نہیں کیا جاسکا، 1460 دن چلنے والی بلدیاتی حخومت شہریوں کو بنیاددی سہولیات فراہم نہ کرسکی۔

    وسیم اختر نے 31 اگست 2016 کو بطور میئر کراچی عہدے کا حلف اٹھایا تھا، وسیم اختر نے اپنی اسیری میں سینٹرل جیل سے آکر میئر شپ کا حلف لیا تھا۔

    میئر کراچی نے اپنے نظامت کے دور میں کے ایم سی کے تین بجٹ پیش کیے، میئر نے سال 2017-18 کا 27 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا۔

    مزید پڑھیں: کراچی کا ایڈمنسٹریٹر کون؟ نام سامنے آگیا

    وسیم اختر نے سال 2018-19 میں کے ایم سی کا 26 ارب روپے کا بٹ پیش کیا گیا۔

    واضح رہے کہ میئر شپ جانے سے چند روز قبل وسیم اختر پریس کانفرنس کے دوران جذباتی ہوگئے تھے اور انہوں نے وفاق اور سندھ حکومت کو لکھے گئے خط پھینک دئیے تھے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل معروف بیوروکریٹ یونس ڈھاگا کو ایڈمنسٹریٹر کراچی لگائے جانے کا امکان کی خبریں آئی تھیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ یونس ڈھاگا گریڈ بائیس کے افسر رہے ہیں، یونس ڈھاگا کئی اہم وفاقی و صوبائی سرکاری عہدوں پر ذمے داری انجام دے چکے ہیں۔

  • کراچی، کازوے پر ڈوبنے والوں کی موٹرسائیکلیں‌ مل گئیں، لاشیں‌ نہ مل سکیں

    کراچی، کازوے پر ڈوبنے والوں کی موٹرسائیکلیں‌ مل گئیں، لاشیں‌ نہ مل سکیں

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کورنگی کازوے پر ڈوبنے والے شہریوں کی 12 موٹر سائیکلیں نکال لی گئیں تاہم لاشیں نہ مل سکیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی کازوے پر ڈوبنے والوں کی درجن بھر موٹرسائیکلیں نکال لی گئیں جبکہ شہریوں کی لاشیں تاحال برآمد نہیں ہوسکی ہیں۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق ریسکیو اداروں، شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت موٹرسائیکلوں کو پانی سے نکالا۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈوبنے والے افراد کی میتوں کی تلاش کے لیے ورثا کازوے پر روزانہ آتے ہیں، کتنی اور موٹرسائیکلیں اور لوگ ڈوبے ہیں اندازہ نہیں ہے۔

    شہری کا کہنا تھا کہ میرا بھائی 6 دن ہوگئے لاپتا ہے، ڈھونڈنے روزانہ آرہا ہوں، بھائی اور پھوپھو میت میں جاتے وقت ریلے میں بہہ گئے تھے، پھوپھو کی لاش مل گئی بھائی کی لاش اب تک نہیں ملی ہے۔

    واضح رہے کہ کراچی میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی، تین دن کی بارش میں کراچی میں 41 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ متعدد لوگوں کی املاک کو نقصان پہنچا۔

    خیال رہے کہ گلستان جوہر صائمہ اسکوائر میں دیوار گرنے سے 4 بچے اور تین خواتین جاں بحق ہوگئی تھیں، علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ دیوار بجلی گرنے کی وجہ سے گری۔

  • کراچی میں طوفانی بارشوں سے شہر کا بوسیدہ انفرا اسٹرکچر تباہ

    کراچی میں طوفانی بارشوں سے شہر کا بوسیدہ انفرا اسٹرکچر تباہ

    کراچی: شہر قائد میں طوفانی بارشوں سے شہر کا بوسیدہ انفرا اسٹرکچر تباہ و برباد ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بارش نے شہر کا حلیہ بگاڑ دیا، مرکزی شاہراہیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، انڈر پاسز میں پانی جمع جب کہ کئی شاہراہوں اور علاقوں سے تاحال پانی کی نکاسی کا کام مکمل نہ کیا جا سکا۔

    بارش ختم ہونے کے 2 دن بعد بھی نشیبی و مضافاتی علاقوں کے ساتھ ساتھ پوش علاقے اور ان کی سوسائٹیز زیر آب ہیں، دوسری جانب شہر کی کئی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، ابلتے گٹروں نے رہی سہی کسر بھی پوری کر دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پوش سوسائٹیز، پی ای سی ایچ ایس، گلستان ظفر سوسائٹی، اسکیم 33، نارتھ ناظم آباد، ڈیفنس، اور کلفٹن میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہے، ڈی ایچ اے میں خیابان بخاری، سحر، راحت، خیابان شجاعت، شہباز میں انتظامیہ کی جانب سے بارش کا پانی تاحال نہیں نکالا جا سکا، کئی علاقوں میں سڑکیں زیر آب ہونے سے رہائشی گھروں میں محصور ہیں۔

    ڈیفنس، فیڈرل بی ایریا، نیو کراچی میں گھروں میں پانی داخل ہونے سے املاک کو نقصان پہنچا، کئی گھروں اور فلیٹوں کے بیسمنٹ میں پانی ہونے سے شہریوں کی گاڑیاں بھی خراب ہو گئیں، متعدد علاقے 48 گھنٹے گزر جانے کے باوجود پانی کھڑا ہونے کے باعث بجلی سے محروم ہیں۔

    دو دن گزرنے کے باوجود نرسری پر پانی کی نکاسی نہ ہونے سے مسجد میں بھرا پانی بھی نہیں نکالا جا سکا، تجارتی مرکز ٹاور اور صدر میں بھی جگہ جگہ گندا پانی جمع ہے، برساتی پانی کی نکاسی نہ ہونے کے باعث لیاقت آباد انڈر پاس کے اوپر والی سڑک دھنس گئی ہے، ملیر ہالٹ جانے والی سڑک بھی بیٹھ گئی، گلستان جوہر، گلشن اقبال میں بھی سڑکوں پر بڑے بڑے گڑھے پڑ چکے ہیں۔

    بڑا بورڈ، نارتھ ناظم آباد، منگھوپیر، اورنگی ٹاؤن، بلدیہ ٹاؤن، شیر شاہ، کیماڑی، لانڈھی کورنگی میں پہلے سے خراب سڑکیں مزید بدحال ہو گئیں۔

    ادھر سندھ حکومت کو بھی تین دن بعد ہوش آ گیا ہے، حکومت نے کراچی کے 6 اضلاع سمیت صوبہ بھر کے 20 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے، کراچی کے 6، حیدر آباد ڈویژن کے 9 اضلاع، میرپورخاص ڈویژن کے 3 اضلاع جب کہ نواب شاہ ڈویژن کے 2 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے کر اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو بارشوں کے باعث ہونے والے نقصانات کا جلد از جلد تخمینہ لگانے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔

  • کراچی میں پھر طوفانی بارشوں کی پیشگوئی، اربن فلڈنگ کا خدشہ

    کراچی میں پھر طوفانی بارشوں کی پیشگوئی، اربن فلڈنگ کا خدشہ

    کراچی سمیت سندھ بھر میں ایک بار پھر طوفانی بارشوں کی پیشگوئی پر سول انتظامیہ کو الرٹ جاری کردیا گیا۔

    پی ڈی ایم اے نے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنر اور ڈی ڈی ایم ایز کو الرٹ جاری کر دیا ہے۔

    پی ڈی ایم اے کا الرٹ میں کہنا ہے کہ محکمہ موسمیات کے مطابق اتوار اور پیر کو شہر کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش کا امکان ہے۔

    بارشوں کے نئے اسپیل میں آج سے پیر تک میرپور خاص، تھرپارکر، عمرکوٹ، سانگھر اور بدین میں موسلادھار بارش ہو سکتی ہے، بارشوں کے نئے اسپیل کے پیش نظر کراچی سمیت سندھ کے دیگر علاقوں میں ایک بار پھر اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔

    پی ڈی ایم اے نے الرٹ میں کہا ہے کہ تمام متعلقہ ادارے اس حوالے سے اپنے انتظامات پورے رکھیں، زیریں سندھ کے علاقے بارشوں کے باعث دوبارہ زیر آب آسکتے ہیں جس کے سبب تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • لوڈ شیڈنگ، گورنر سندھ کے اہم رابطے

    لوڈ شیڈنگ، گورنر سندھ کے اہم رابطے

    کراچی: شہر قائد میں بد ترین لوڈ شیڈنگ کا گورنر سندھ عمران اسماعیل نے نوٹس لے لیا، انھوں نے اس سلسلے میں اہم رابطے بھی کیے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کراچی میں بجلی کی شدید لوڈ شیڈنگ کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب اور معاون خصوصی شہزاد قاسم سے رابطہ کیا۔

    گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی کو بھی فون کیا، اور شہر میں بارش سے پیدا ہونے والی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

    گورنر سندھ نے کہا کہ بجلی کے طویل بریک ڈاؤن سے شہریوں کا برا حال ہے، وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے گورنر سندھ کو بتایا کہ وہ کے الیکٹرک سے رابطے میں ہیں، اور کے الیکٹرک کو آج شام تک بجلی بحال کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔

    کراچی کے کئی علاقے بارش کے تیسرے روز بھی بجلی سے محروم

    گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ پانی جمع ہونے کی وجہ سے بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا، لیکن دو دن گزرنے کے بعد بھی بجلی بحال نہ ہونا سمجھ سے بالا ہے، کے الیکٹرک شہر میں بجلی کی فوری بحالی یقینی بنائے۔

    واضح رہے کہ کراچی میں دو دن قبل کی بارش کے بعد شہر میں کے الیکٹرک کی بجلی کا نظام درہم برہم ہو چکا ہے، بارش کے بعد کے الیکٹرک کا کم زور اور بوسیدہ نظام بجلی فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہا، شہر کے مختلف علاقوں سے پانی کی نکاسی کے بعد بھی کراچی میں بجلی کی فراہمی معمول پر نہیں آ سکی۔

    اس وقت شہر کے 30 فی صد علاقوں میں 40 گھنٹوں سے بجلی غائب ہے، کے الیکٹرک کے 400 فیڈرز تاحال بند ہیں، شہر کے بیش تر حصے تاریکی میں ڈوبے ہوئے ہیں، کے الیکٹرک کی 35 پی ایم ٹیز اور 69 کیبل فالٹس کی وجہ سے متعلقہ علاقوں میں بجلی کی فراہمی بند ہے۔

    بجلی کی عدم فراہمی سے فریج میں رکھی کھانے پینے کی اشیا خراب ہونے اور پانی کی قلت سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔