Author: رافع حسین

  • نیٹ ورکنگ مسائل، امین الحق کا موبائل کمپنیوں کے سربراہان سے رابطہ

    نیٹ ورکنگ مسائل، امین الحق کا موبائل کمپنیوں کے سربراہان سے رابطہ

    کراچی: شہر قائد میں موبائل نیٹ ورکنگ کے مسائل پر وفاقی وزیر ٹیلی کمیونی کیشن امین الحق نے موبائل کمپنیوں کے سربراہان سے رابطہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں موبائل نیٹ ورکنگ کے مسائل پر وفاقی وزیر ٹیلی کمیونی کیشن نے نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن (پی ٹی اے) اور موبائل کمپنیوں کے سربراہان سے رابطہ کر لیا۔

    وفاقی وزیر امین الحق نے کہا کہ کراچی میں موبائل نیٹ ورکنگ کی فوری بحالی کے لیے اقدامات کیے جائیں، شہری بارش اور سیلاب کی تباہ کاریوں سے پہلے ہی پریشان ہیں، نیٹ ورکنگ مسائل نے اذیت اور بڑھا دی۔

    انھوں نے ہدایت کی کہ چیئرمین پی ٹی اے فوری طور پر متعلقہ حکام کو نیٹ ورکنگ مسائل کے حل کے لیے فعال کریں، اس طرح کی صورت حال سے مستقبل میں نمٹنے کے لیے مربوط منصوبہ بندی کی بھی ضرورت ہے۔

    کراچی میں طوفانی بارش،   موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز بھی متاثر

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کسی ہنگامی حالات کی صورت میں نیٹ ورکنگ کے ایسے مسائل صورت حال کو گھمبیر کر سکتے ہیں، صارفین سے مسلسل رابطوں کو یقینی بناتے ہوئے مسائل کا تدارک کیا جائے۔

    دریں اثنا، وفاقی وزیر امین الحق نے شہر میں مسلسل لوڈ شیڈنگ پر بھی شدید برہمی کا اظہار کیا، انھوں نے کہا کیا کے الیکٹرک انتظامیہ عوام کی اذیت سے آگاہ ہے؟ کیا مصلحتوں اور مسائل کا خمیازہ عوام ہی بھگتنے کے لیے رہ گئے ہیں؟

    امین الحق کا کہنا تھا کے الیکٹرک کو اپنے ترسیلی نظام کو جدید تقاضوں کے مطابق بنانا ہوگا، بجلی کے مسائل حل نہیں کر سکتے تو وفاق کو مجبوری سے آگاہ کر دیں۔

  • کراچی کا ایڈمنسٹریٹر کون؟ نام سامنے آگیا

    کراچی کا ایڈمنسٹریٹر کون؟ نام سامنے آگیا

    کراچی: معروف بیوروکریٹ یونس ڈھاگا کو ایڈمنسٹریٹر کراچی لگائے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق یونس ڈھاگا گریڈ بائیس کے افسر رہے ہیں، یونس ڈھاگا کئی اہم وفاقی و صوبائی سرکاری عہدوں پر ذمے داری انجام دے چکے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ یونس ڈھاگا کو توانائی ، فنانس اورپبلک ایڈمنسٹریشن کے امور پر تجربہ حاصل ہے انہوں نے بزنس ایڈمنسٹریشن اور اکنامکس اینڈ فنانس میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی ہے۔

    یونس ڈھاگا سندھ میں سیکریٹری انویسمنٹ ، وفاقی سیکریٹری توانائی اور پانی بھی رہ چکے ہیں۔

    وسیم اختر کے بطور میئر کراچی کی مدت آج رات 12 بجے ختم ہو رہی ہے جس کے بعد ایڈمنسٹریٹر لگایا جائے گا۔

    یونس ڈھاگا وفاقی سیکریٹری فنانس ، وفاقی سیکریٹری کامرس ، چیف سیکریٹری گلگت بلتستان ، سندھ کے کئی اضلاع میں ڈپٹی کمشنر کے عہدے پر بھی ذمے داری انجام دے چکے ہیں۔

  • سندھ حکومت کا بلند و بالا عمارتوں کی تعمیر کے سلسلے میں اہم قدم

    سندھ حکومت کا بلند و بالا عمارتوں کی تعمیر کے سلسلے میں اہم قدم

    کراچی: سندھ حکومت نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے معاملات کے جائزے کے لیے کمیٹی قائم کر دی، یہ کمیٹی ہائی رائز بلڈنگز کی تعمیر کی اجازت اور نقشوں کے پاس کرنے کے معاملات کو مانیٹر کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی منظوری کے بعد ایس بی سی اے کے معاملات کے جائزے کے لیے قائم کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی کے ارکان کی تعداد 9 ہوگی جب کہ کمیٹی کے چیئرمین سیکریٹری لوکل گورنمنٹ ہوں گے، یہ کمیٹی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے کاموں اور تمام معاملات کا جائزہ لے گی، اور انھیں مانیٹر کرے گی۔

    کمیٹی کے ذریعے ہائی رائز بلڈنگز کی اجازت اور نقشوں کے پاس کرنے کے معاملات کو مانیٹر کیا جائے گا، کمیٹی کی ذمے داری یہ یقنی بنانا بھی ہوگا کہ پارکس، پلے گراؤنڈز، ہاؤسنگ سوسائٹیز کے فنڈز درست استعمال ہو رہے ہیں۔

    کمیٹی تاریخی ورثے والی عمارتوں کو محفوظ کرنے کے لیے تجاویز بھی دے گی، کمیٹی کی ذمے داری سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ماتحت ماہرین اور معاونین سے رابطہ رکھنا بھی ہے، بلڈنگ ریگولیشن اور سروس رولز میں تبدیلی کی تجاویز بھی کمیٹی دے گی، کمیٹی کے بی ٹی پی اینڈ آر کے سابقہ قوانین کو ازسر نو جائزہ لے گی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے احکامات پر عمل کو یقینی بنانا کمیٹی کی ذمے داری ہوگی، کمیٹی کا کام ایس بی سی اے کے افسران کو مانیٹر کرنا ہے کہ وہ ذمے داری درست انجام دے رہے ہیں یا نہیں، اور انھیں جو ہدایات دی جار ہی ان پر عمل درآمد ہو رہا ہے یا نہیں۔

  • روشن شیخ سے مزید 4 کیسز کی تفتیش کا بھی فیصلہ

    روشن شیخ سے مزید 4 کیسز کی تفتیش کا بھی فیصلہ

    کراچی: نیب نے سیکریٹری بلدیات روشن شیخ سے زمین الاٹمنٹ کیس کے علاوہ مزید 4 کیسز کی تفتیش کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

    ذرایع نے بتایا ہے کہ نیب کی جانب سے روشن شیخ سے غیر قانونی الاٹمنٹ کیس کے علاوہ دیگر چار کیسز کی تفتیش بھی کی جائے گی، نیب میں زیر تفتیش روشن شیخ کے تمام کیسز کے تفتیشی افسران مشترکہ طور پر ان سے پوچھ گچھ کریں گے۔

    روشن شیخ پر مختلف ادوار میں فنڈز کی خرد برد، ٹھیکے دینے، افسران کی تعیناتی اور اسلحہ لائسنس کے الزامات بھی ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ روشن شیخ پر بطور سیکریٹری بلدیات حالیہ مدت میں 45 کروڑ روپے پیٹرول اور گاڑیوں کی مرمت کے نام پر خرد برد کا الزام ہے۔

    غیرقانونی الاٹمنٹ : سیکریٹری بلدیات روشن علی شیخ گرفتار

    اے آر وائی نیوز کے مطابق روشن شیخ کے 9 قریبی عزیز محکمہ بلدیات میں اس وقت بھی اہم عہدوں پر تعینات ہیں، روشن شیخ کے ایک قریبی افسر رحمت اللہ شیخ کو بھی گزشتہ ماہ نیب تحقیقات شروع ہونے پر عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔

    سیکریٹری بلدیات پر کے ڈی اے، ایس بی سی اے، ایل ڈی اے کے فنڈز بھی خرد برد کرنے کا الزام ہے، ذرایع نے بتایا کہ روشن شیخ پر عائد الزامات کی تحقیقات کرنے والے 5 افسران نے ڈی جی نیب کو تمام کیسز کی پروگریس رپورٹ پیش کر دی ہے۔

    واضح رہے کہ آج عدالت سے غیر قانونی الاٹمنٹ کیس میں درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد نیب نے سیکریٹری بلدیات روشن علی شیخ کو گرفتار کر لیا ہے، ملزم گرفتاری سے بچنے کے لیے کافی دیر عدالت میں بیٹھا رہا، تاہم وہ جیسے ہی باہر آئے نیب حکام نے انھیں حراست میں لے لیا۔

  • کراچی میں بارش اور نالے کا پانی مسجد میں داخل، عملہ غائب

    کراچی میں بارش اور نالے کا پانی مسجد میں داخل، عملہ غائب

    کراچی: شہر قائد کے علاقے نیو کراچی سیکٹر فائیو جی میں بارش اور نالے کا پانی مسجد میں داخل ہوگیا جس کے باعث علاقہ مکین شدید اذیت میں مبتلا ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے نیو کراچی سیکٹر فائیو جی میں بارش اور نالے کا پانی مسجد میں داخل ہوگیا، نالے کا گندا پانی بھر جانے سے مسجد میں 2 دن سے نماز ادا نہ کی جاسکی۔

    ذرائع کے مطابق مسجد سے پانی کی نکاسی کے لیے 48 گھنٹے بعد بھی کوئی نہیں آیا، رین ایمرجنسی کا عملہ غائب ہے اور مشینری بھی نہیں پہنچائی جاسکی۔

    واضح رہے کہ شہر قائد کی مختلف شاہراہوں پر تاحال بارش کا پانی موجود ہے، لیاقت آباد کی سڑکوں پر پانی کی نکاسی نہ ہوسکی، لیاقت آباد میں پانی کھڑا ہونے سے علاقہ مکین پریشانی میں مبتلا ہیں۔

    علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کے دعوے دھرے رہ گئے، گندے پانی سے گزرنے پر مجبور ہیں، علاقے میں مشینری آئی نہ ہی کوئی وزیر آیا ہے۔

    یاد رہے کہ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے موسم کی ایک اور وارننگ جاری کر دی ہے۔

    الرٹ میں کہا گیا ہے کہ ایسے اقدامات کیے جائیں جس سے بارش کی تباہ کاریوں اور لوگوں کی زندگیوں اور پراپرٹیز کو بچایا جا سکے، اس مقصد کے لیے تمام مشینری اور عملے کو متحرک رکھا جائے۔

    آئندہ 48 گھنٹوں میں کراچی، حیدرآباد، میرپور خاص، شہید بینظیر آباد میں وقفے وقفے سے بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

  • سندھ میں وفاق کی جانب سے جاری کاموں کو تیز کرنے کی ہدایت

    سندھ میں وفاق کی جانب سے جاری کاموں کو تیز کرنے کی ہدایت

    کراچی: صوبہ سندھ میں وفاق کی جانب سے جاری کاموں کو تیز کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی۔

    تفصیلات کےمطابق آج وفاقی اور صوبائی وزرا پر مشتمل کراچی ترقیاتی کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں وفاقی وزرا اسد عمر، علی زیدی اور امین الحق، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، سعید غنی اور وزیر بلدیات ناصر شاہ شریک ہوئے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں کراچی سمیت سندھ بھر میں ترقیاتی منصوبوں سے متعلق گفتگو کی گئی، صوبائی وزرا نے ہدایت کی کہ سندھ میں وفاق کی جانب سے جاری کاموں کو تیز کیا جائے، اجلاس میں کراچی میں بارشوں سے پیدا صورت حال پر بھی بات چیت ہوئی۔

    ذرایع کے مطابق بارش سے پیدا شدہ مسائل کے حل کے لیے مستقبل میں نالوں کی صفائی کے آپشن پر غور کیا گیا اور اس کے علاوہ دیگر آپشنز پر بھی بات کی گئی۔

    وفاقی اور صوبائی وزرا پر مشتمل کوآرڈینیشن کمیٹی کا آئندہ اجلاس اگلے ہفتے کو منعقد ہوگا۔

    دریں اثنا، کراچی ترقیاتی کوآرڈینیشن کمیٹی کے ممبران سے تحریک انصاف کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی نے ملاقات کی، کمیٹی کے اقدامات کے حوالے سے وفاقی وزیر اسد عمر اور علی زیدی نے اراکین سے تبادلہ خیال کیا۔

    میٹنگ میں فنڈنگ، ترقیاتی پراجیکٹس کی تکمیل سمیت دیگر امور پر گفتگو کی گئی، بتایا گیا کہ ٹرانسپورٹ، واٹر، سیوریج، سالڈ ویسٹ، بارش کے پانی کی نکاسی، سڑکوں کی تعمیر پر جلد کام ہوگا، وفاق اور صوبے سے سیکریٹری پی این ڈی سی اس مرحلے کو دیکھیں گے، اسد عمر کا کہنا تھا کراچی کی ترقی کے لیے مل کر بہتر کام کریں گے۔

  • بارش کے بعد صورتحال ابتر : موٹر سائیکل سوار گڑھے میں گر کر زخمی

    بارش کے بعد صورتحال ابتر : موٹر سائیکل سوار گڑھے میں گر کر زخمی

    کراچی : بارش کے بعد سڑک پر ہونے والے گڑھے میں موٹر سائیکل سوار گر کر زخمی ہوگیا، لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت رسیوں سے باندھ کر باہر نکالا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بارش کے بعد جگہ جگہ گہرے گڑھوں میں پانی جمع ہوگیا جو لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے لگا، سڑک پر موجود بارش کے پانی کے باعث گڑھا نظر نہ آنے پر اکثر موٹو سائیکل سوار اس میں گر کر زخمی ہوجاتے ہیں۔

    اس حوالے سے نیو کراچی کے علاقے فرحانہ اسٹاپ پر برساتی پانی جمع ہونے کے باعث موٹر سائیکل سوار بائیک سمیت گہرے گڑھے میں جاگرا،جائے وقوعہ پر موجود لوگوں نے موٹر سائیکل سوار کو اپنی مدد اپ کے تحت رسیوں کی مدد سے باہر نکالا۔

    اس موقع پر دلدل اور کیچڑ کے باعث شہریوں کو بائیک نکالنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ متعلقہ ادارے کو متعدد بار شکایت کرچکے ہیں کہ سڑک پر موجود گڑھوں کو فوری طور پر بھرا جائے لیکن کوئی سنوائی نہیں ہوتی۔

    واضح رہے کہ کراچی میں بلدیاتی اداروں کی غفلت و لاپرواہی کا عالم یہ ہے کہ رین ایمرجنسی کے باوجود عملہ غائب ہے، ضلع شرقی خداداد کالونی کی سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں۔

    مرکزی سڑک پر پانی جمع ہپونے کی وجہ سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہورہی ہے، بارش کے بعد سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوکر مٹلف حادثات کا سبب بننے لگی ہیں۔

  • بارش میں سندھ سالڈ ویسٹ کے دفتر کی چھت گر گئی، واقعے کے وقت میٹنگ جاری تھی

    بارش میں سندھ سالڈ ویسٹ کے دفتر کی چھت گر گئی، واقعے کے وقت میٹنگ جاری تھی

    کراچی: بارش کی تباہ کاریوں سے سرکاری دفاتر بھی محفوظ نہ رہے، کچرا اٹھانے کے لیے ذمے دار ادارہ سندھ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ کا دفتر بھی بارش کی نذر ہو گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ روز کراچی میں ہونے والی تیز بارش کے باعث سندھ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ ضلع جنوبی کے دفتر کی چھت اور سیلنگ گر پڑی۔

    چھت کا حصہ گرنے سے دفتر میں پڑے لیپ ٹاپ، قیمتی سامان، کرسیوں اور فرنیچر کو نقصان پہنچا ہے، انتظامیہ اس واقعے میں جانی نقصان سے بال بال بچی، چھت گرنے کے وقت دفتر میں میٹنگ جاری تھی۔

    انتظامیہ سندھ سالڈ ویسٹ کا کہنا ہے کہ موسم اچھا تھا اس لیے بورڈ کی میٹنگ کمرے میں کرنے کی بجائے لان میں ہو رہی تھی، جس کی وجہ سے جانی نقصان نہیں ہوا۔

    انتظامیہ کے مطابق اگر میٹنگ لان کی بجائے کمرے میں ہوتی تو جانی نقصان بھی ہو سکتا تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کی بارش سے شہریوں کے لیے رات گزارنا بھی مشکل ہو گیا تھا، گھروں میں بارش کا پانی ہونے کے باعث شہری رات بھر پریشان رہے، بفرزون سیکٹر 15 کے مکینوں نے بے یار و مددگار رات گزاری، شہریوں کا کہنا تھا کہ نکاسئ آب کے لیے انتظامیہ کا کوئی بندہ نہیں آیا۔

    بفرزون میں گھروں کے باہر اور اندر پانی جمع رہا، رات بھر شہری آرام کرنے کی بجائے اپنا سامان اور گھروں سے پانی نکالتے رہے، گھروں میں پانی داخل ہونے کے باعث مکینوں کو مالی نقصان کا بھی سامنا ہے۔

    خیال رہے کہ وزرا مین شاہراہوں کا دورہ کر کے چلتے بنے تھے، گلیوں میں شہری گھروں سے باہر نکلنے سے قاصر ہو چکے ہیں، اور معمولات زندگی مفلوج ہو گئے۔

  • ایم کیو ایم کا نئے ضلع کے فیصلے کے خلاف قانونی جدوجہد کا فیصلہ

    ایم کیو ایم کا نئے ضلع کے فیصلے کے خلاف قانونی جدوجہد کا فیصلہ

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے کراچی میں نئے ضلع کے قیام کے فیصلے کے خلاف ہر قانونی جدوجہد کرنے کا فیصلہ کر لیا، رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ کیماڑی ضلع بنانے کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ کے کراچی میں ضلع کیماڑی بنانے کے فیصلے کے خلاف آج ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں اس فیصلے کے خلاف قانونی چارہ جوئی اور احتجاج کے لائحہ عمل پر مشاورت کی گئی۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا کہ کراچی میں سیاسی اور لسانی بنیادوں پر ایک اور ضلع کے اضافے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی جاتی ہے، پیپلز پارٹی نے پاکستان، سندھ اور کراچی کو ہمیشہ اپنے فائدے کے لیے لسانی بنیادوں پر تقسیم کیا۔

    سندھ کابینہ نے کیماڑی ضلع بنانے کی منظوری دے دی

    رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ نئے ضلع کی سازش کا مقصد کراچی شہر کے میٹروپولیٹن کارپوریشن کی حیثیت کو ختم کرنا ہے، پیپلز پارٹی نے اپنی سیاست زندہ رکھنے کے لیے کراچی کو بربادی کے دہانے پر لاکر کھڑا کردیا ہے۔

    رابطہ کمیٹی سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی جبری طور پر کراچی کا کنٹرول حاصل کرنا چاہتی ہے، پی پی ساری جماعتوں کے ساتھ مل کر بھی ڈسٹرکٹ ویسٹ میں ایم کیو ایم کو نہیں ہرا سکی تو اب ایسے ہتھکنڈوں پر اُتر آئی ہے۔

    پارلیمانی جماعتوں کا کراچی میں 7ویں ضلع کے فیصلے کیخلاف مزاحمت کا فیصلہ

    رابطہ کمیٹی نے کہا کہ کراچی میں پیپلز پارٹی کا کوئی اسٹیک نہیں ہے، کراچی میں لسانی بنیادوں پر نئے ضلعے بنانے کا مقصد صرف اجارہ داری قائم کرنا اور مال بنانا ہے، اس فیصلے سے ثابت ہوتا ہے کہ پیپلز پارٹی کراچی سے مخلص نہیں ہے۔

  • کراچی بارش: رین ایمرجنسی کا دعویٰ بارش کے پانی میں ڈوب گیا

    کراچی بارش: رین ایمرجنسی کا دعویٰ بارش کے پانی میں ڈوب گیا

    کراچی: شہر قائد میں موسلا دھار بارش کے باعث مختلف سڑکوں پر ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہو گئی، سڑکوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، بارش میں رین ایمرجنسی کا دعویٰ بھی ڈوب گیا، کئی علاقے پانی میں ڈوب گئے۔

    تفصیلات کے مطابق آج پھر کچھ دیر کی بارش کے بعد نارتھ ناظم آباد میں اربن فلڈنگ کی صورت حال دیکھی گئی ہے، شادمان، نیو کراچی، سخی حسن اور کے ڈی اے پانی میں ڈوب گئے، گجر نالہ ایک بار پھر بپھر گیا، شادمان نالہ بھی چوک ہونے کے باعث اوور فلو ہونے پر اطراف کی شاہراہیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں، نکاسی کے لیے کوئی مشینری اور عملہ نہیں پہنچا۔

    سخی حسن قبرستان جانے والا روڈ، شادمان دو نمبر، کے ڈی اے فلیٹس کے اطراف کئی کئی فٹ پانی جمع ہو گیا ہے، جس سے شہریوں کی آمد و رفت منقطع ہو گئی، کئی شہریوں کی گاڑیاں پانی میں خراب ہو گئیں۔

    ٹریفک پولیس کے مطابق ایم اے جناح روڈ پر نوائے وقت کے دفتر سے لے کر گرومندر تک ٹریفک کی روانی میں خلل آ گیا ہے، شارع فیصل پر ڈرگ روڈ سے ناتھا خان، سہراب گوٹھ سے ایدھی سینٹر جانے والے روڈ پر بھی ٹریفک کی روانی میں خلل ہے، ایم ٹی خان روڈ سے جناح برج تک ٹریفک جام ہو گیا، کورنگی میں بروکس چورنگی اور گیٹس چورنگی پر ٹریفک کی روانی متاثر ہے۔

    بارش میں گجر نالہ ایک بار پھر بپھر گیا ہے، نالے میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس سے اطراف کی گلیوں اور سڑکوں میں نالے کا پانی جمع ہونے لگا ہے۔

    ناظم آباد اور نارتھ ناظم آباد میں موسلا دھار بارش کے بعد سڑکیں اور گلیاں تالاب کا منظر پیش کرنے لگی ہیں، نکاسی آب کا نظام نہ ہونے کے باعث کئی شاہراہوں اور گلیوں میں پانی جمع ہو چکا ہے، ناظم آباد میں گھروں کے باہر پانی موجود ہے، شہریوں کی گاڑیاں بھی بند ہو گئیں، سڑکوں پر پانی جمع ہونے کے باعث بچوں نے گندے پانی کو سوئمنگ پول بنا لیا۔

    خیال رہے کہ پی ڈی ایم اے نے دو دن قبل الرٹ جاری کیا تھا، تاہم اس سلسلے میں محکمہ بلدیات اور سندھ حکومت کے دعوے دھرے رہ گئے، مشینری اور عملہ سڑکوں سے غائب ہے، اور بارش ایک بار پھر شہریوں کے لیے عذاب بن گیا ہے۔

    اس وقت کراچی کی اہم شاہراہیں پانی میں ڈوب چکی ہیں، ناگن چورنگی ایک بار پھر جوہڑ کا منظر پیش کرنے لگی، فٹ پاتھ اور سڑک ایک لیول پر آ گئے ہیں، پانی جمع ہونے سے ناگن چورنگی نالے کا پانی بھی اوور فلو ہو گیا۔