Author: رافع حسین

  • سندھ حکومت نے خالد مقبول صدیقی سے سیکیورٹی واپس لے لی

    سندھ حکومت نے خالد مقبول صدیقی سے سیکیورٹی واپس لے لی

    کراچی: سندھ حکومت نے سابق وفاقی وزیر اور ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی سے سیکیورٹی واپس لے لی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سندھ حکومت نے سابق وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی کی سیکیورٹی واپس لیتے ہوئے پولیس اہلکار واپس بلا لیے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے سیکیورٹی واپس لینے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ  سندھ حکومت کا سیکیورٹی واپس لینا متعصبانہ فیصلہ ہے۔

    رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت سیاسی اختلافات کی آڑ میں متعصبانہ فیصلوں پر اتر آئی ہے، سندھ حکومت کے متعصبانہ اقدام کا نوٹس لیا جائے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا ہے کہ خالد مقبول صدیقی کی جانب سے کراچی کے حقوق کی آواز اور مسائل کے حل کی جدوجہد سندھ حکومت کو ایک آنکھ نہیں بھائی اس لیے سیکیورٹی واپس لی گئی ہے۔

    رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی واپس لینے کے بعد اگر کنوینر ایم کیو ایم پاکستان کو کوئی خطرہ پہنچا تو اس کی براہ راست ذمہ داری سندھ حکومت اور پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت پر ہوگی۔

    ایم کیو ایم پاکستان رابطہ کمیٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ حکومت کے متعصبانہ اقدام کا نوٹس لیا جائے، وزیراعظم عمران خان، گورنر سندھ عمران اسماعیل فی الفور خالد مقبول صدیقی کی سیکیورٹی کے اقدامات کریں۔

  • کراچی کے مسائل پر اسلام آباد میں ایک اور بڑی بیٹھک

    کراچی کے مسائل پر اسلام آباد میں ایک اور بڑی بیٹھک

    کراچی: شہر قائد کے مسائل پر اسلام آباد میں ایک اور بڑی بیٹھک ہوئی ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر سے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی اہم ملاقات ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے مسائل کے سلسلے میں آج اسلام آباد میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وفاقی وزیر اسد عمر سے خصوصی ملاقات کی ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں وفاقی وزیر اور ایم کیو ایم رہنما امین الحق، وفاقی وزیر علی زیدی، چئیرمین این ڈی ایم اے جنرل محمد افضل، سعید غنی اور ناصر حسین شاہ بھی شامل تھے۔

    اس اجلاس میں کراچی کے معاملات پر کوآرڈینیشن کمیٹی بنانے پر اتفاق کیا گیا، یہ کمیٹی وفاقی و صوبائی حکومتوں کے درمیان سندھ میں ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے پل کا کردار ادا کرے گی۔

    بڑی خبر، ایک دوسرے کی شدید مخالف جماعتیں کراچی کے لیے ایک ہو گئیں

    ذرایع کے مطابق کوآرڈینیشن کمیٹی کراچی کے مسائل کے حل کے لیے اپنی تجاویز بھی پیش کرے گی۔

    واضح رہے کہ کراچی کی ترقی اور مسائل کے حل کے لیے ایم کیو ایم، پیپلز پارٹی، تحریک انصاف اور پی ایس پی ایک پیج پر آ گئے ہیں، کراچی کی بحالی، معاشی ترقی اور مسائل کے حل کے لیے تینوں جماعتوں نے اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے اتوار کو ہونے والی ایک اہم بیٹھک میں مل کر کام کرنے، مشترکہ حکمت عملی بنا کر آگے بڑھنے اور ساتھ چلنے پر اتفاق کیا تھا۔

  • تین جماعتوں کے علاوہ چوتھی شخصیت کون؟ اہم انکشاف

    تین جماعتوں کے علاوہ چوتھی شخصیت کون؟ اہم انکشاف

    کراچی : شہر قائد کی ترقی اور مسائل کے حل کےلیے ہونے والی ملاقاتوں میں چیئرمین پی ایس پی بھی شریک تھے، مصطفیٰ کمال کو بحیثیت سابق ناظم کراچی مشاورت کےلیے بلایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سے متعلق وفاق اور صوبائی حکومت کی ملاقاتوں میں چوتھا فریق بھی سامنے آگیا، شہر قائد کی ترقی اور مسائل کے حل کےلیے ہونے والی ملاقاتوں میں چوتھا فریق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مصطفیٰ کمال اسلام آباد اور کراچی میں ہونے والے اجلاسوں میں شریک ہوئے، دو سیاسی جماعتوں نے مصطفیٰ کمال کی موجودگی پر اعتراض بھی اٹھایا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سربراہ پی ایس پی کو بحیثیت سابق ناظم کراچی مشاورت کےلیے بلایا گیا تھا، مصطفیٰ کمال سے کراچی کے مسائل کے حل کےلیے مشورے بھی لیے گئے۔

    ذرائع کے مطابق مصطفیٰ کمال نے اجلاسوں میں اہم تجاویز پیش کیں، کیونکہ چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال کراچی کی صفائی ستھرائی اور بلدیاتی امور سے متعلق تجربہ رکھتے ہیں۔

    بڑی خبر، ایک دوسرے کی شدید مخالف جماعتیں کراچی کے لیے ایک ہو گئیں

    خیال رہے کہ کراچی کی ترقی اور مسائل کے حل کے لیے ایم کیو ایم، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف ایک پیج پر آ گئے ہیں، کراچی کی بحالی، معاشی ترقی اور مسائل کے حل کے لیے تینوں جماعتوں نے اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے مل کر کام کرنے، مشترکہ حکمت عملی بنا کر آگے بڑھنے اور ساتھ چلنے پر اتفاق کر لیا ہے۔

    کراچی میں لگنے والی بڑی بیٹھک میں تینوں جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی، ذرایع نے بتایا کہ ملاقات میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، ناصر حسین شاہ، سعید غنی، اور میئر کراچی وسیم اختر شامل تھے، پی ٹی آئی کی طرف سے وفاقی وزیر علی زیدی اور اسد عمر نے شرکت کی تھی۔

    ذرایع کے مطابق ملاقات میں کراچی کی ترقی، نئے ترقیاتی منصوبوں، پانی، سیوریج، ٹرانسپورٹیشن، نالوں کی صفائی، انفرا اسٹرکچر کی بحالی، انکروچمنٹ کے خاتمے سمیت دیگر امور پر حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

  • ایم کیو ایم پاکستان نے پھر نئے صوبوں کے قیام کا مطالبہ کر دیا

    ایم کیو ایم پاکستان نے پھر نئے صوبوں کے قیام کا مطالبہ کر دیا

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے ایک بار پھر کراچی سمیت ملک بھر میں نئے انتظامی یونٹس کے قیام کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک طرف سندھ حکومت کی قیادت میں کراچی کے مسائل حل کرنے کے لیے پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کی اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کی گئی ہے، دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینئر عامر خان نے نئے انتظامی یونٹس کے قیام کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    کراچی کے مسائل پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پیغام میں عامر خان نے کہا کہ کراچی کا مسئلہ اس وقت تک حل نہیں ہو سکتا جب تک مقامی افراد کو مکمل اختیار نہ دیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مقامی لوگوں کو مکمل اختیار دیا جانا تب ہی ممکن ہے جب ملک بھر میں نئے انتظامی یونٹس کا قیام عمل میں لایا جائے۔

    بڑی خبر، ایک دوسرے کی شدید مخالف جماعتیں کراچی کے لیے ایک ہو گئیں

    واضح رہے گزشتہ رات کراچی میں شہر کی ترقی اور مسائل کے حل کے لیے ایم کیو ایم، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی بڑی بیٹھک لگی تھی، جس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، ناصر حسین شاہ، سعید غنی، میئر کراچی وسیم اختر، وفاقی وزیر علی زیدی اور اسد عمر نے شرکت کی تھی۔

    اس اہم ملاقات سے یہ امر واضح ہو گیا ہے کہ شہر قائد کی ترقی اور مسائل کے حل کے لیے ایک دوسرے کی شدید مخالف سیاسی جماعتیں ایک ہو گئی ہیں اور کراچی کی بحالی، معاشی ترقی اور مسائل کے حل کے لیے تینوں جماعتوں نے اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے مل کر کام کرنے، مشترکہ حکمت عملی بنا کر آگے بڑھنے اور ساتھ چلنے پر اتفاق کر لیا ہے۔

  • بڑی خبر، ایک دوسرے کی شدید مخالف جماعتیں کراچی کے لیے ایک ہو گئیں

    بڑی خبر، ایک دوسرے کی شدید مخالف جماعتیں کراچی کے لیے ایک ہو گئیں

    کراچی: شہر قائد کی ترقی اور مسائل کے حل کے لیے ایک دوسرے کی شدید مخالف سیاسی جماعتیں ایک ہو گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کی ترقی اور مسائل کے حل کے لیے ایم کیو ایم، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف ایک پیج پر آ گئے ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کراچی کی بحالی، معاشی ترقی اور مسائل کے حل کے لیے تینوں جماعتوں نے اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے مل کر کام کرنے، مشترکہ حکمت عملی بنا کر آگے بڑھنے اور ساتھ چلنے پر اتفاق کر لیا ہے۔

    کراچی میں لگنے والی بڑی بیٹھک میں تینوں جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی، ذرایع نے بتایا کہ ملاقات میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، ناصر حسین شاہ، سعید غنی، اور میئر کراچی وسیم اختر شامل تھے، پی ٹی آئی کی طرف سے وفاقی وزیر علی زیدی اور اسد عمر نے شرکت کی۔

    ذرایع کے مطابق ملاقات میں کراچی کی ترقی، نئے ترقیاتی منصوبوں، پانی، سیوریج، ٹرانسپورٹیشن، نالوں کی صفائی، انفرا اسٹرکچر کی بحالی، انکروچمنٹ کے خاتمے سمیت دیگر امور پر حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعظم کا سندھ میں پارٹی عہدیداران، کارکنان کو متحرک کرنیکا فیصلہ

    تینوں جماعتوں کے رہنماؤں نے کراچی کی ترقی کے حوالے سے اپنی اپنی تجاویز بھی سامنے رکھیں، ذرایع کے مطابق تینوں جماعتوں نے شہر اور عوام کے مفاد میں مستقبل میں صلاح مشورے جاری رکھنے اور مشترکہ حکمت عملی کے ساتھ کام کرنے اور کراچی کی ترقی میں حصہ ڈالنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔

    ملاقات میں ایم کیو ایم، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف نے شہر کی موجودہ صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا، شرکا نے کراچی میں نالوں کی صفائی پر این ڈی ایم اے اور ایف ڈبلیو او کی کارکردگی کو سراہا، جب کہ کراچی کے مسائل کے حل کے لیے بھرپور تعاون کی بھی یقین دہانی کرائی، ذرایع کے مطابق ملاقات میں مقامی حکومتوں کو با اختیار بنانے پر بھی بات چیت ہوئی۔

    کراچی میں ہونے والی اس اہم ترین ملاقات کے دوران تمام پیش رفت سے وزیر اعظم عمران خان کو بھی آگاہ کیا جاتا رہا۔

  • سندھ کے 8 لاکھ طلبہ اگلی کلاسوں میں پرموٹ ہو گئے

    سندھ کے 8 لاکھ طلبہ اگلی کلاسوں میں پرموٹ ہو گئے

    کراچی: سندھ کے 8 لاکھ طلبہ اگلی کلاسوں میں پرموٹ ہو گئے، گورنر سندھ عمران اسماعیل نے اس سلسلے میں ایک بل پر دستخط کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے طلبہ کو بغیر امتحانات کے پروموٹ کرنے کے بل پر دستخط کر دیے، جس کے بعد ترمیمی بل ایکٹ کا حصہ بن گیا۔

    اس سلسلے میں سندھ کی صوبائی اسمبلی کی جانب سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے، جس کے مطابق سندھ کے 8 لاکھ طلبہ اب اگلی کلاسوں میں پرموٹ ہو گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ سندھ اسمبلی میں کثرت رائے سے یہ ترمیمی بل منظور کیا گیا تھا، بل کے تحت تعلیمی بورڈز کے قوانین میں ترمیم کی گئی ہے، ان میں سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن اور سندھ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن شامل ہیں۔

    میٹرک اور انٹر کے طلبا کیلئے بڑی خوشخبری

    تعلیمی بورڈز کے قوانین میں ترمیمی ایکٹ کے مطابق تعلیمی بورڈز کو اختیار ہے کہ طلبہ کو بغیر کسی امتحان کے پروموٹ کر سکتا ہے، تاہم اس بات کی بھی وضاحت کی گئی ہے کہ طلبہ کو بغیر کسی امتحان کے پروموٹ وبا یا عالمگیر وبا کی صورت میں ایمرجنسی نافذ ہونے پر کیا جا سکتا ہے۔

    ترمیمی ایکٹ میں کہا گیا ہے کہ طلبہ کا پروموشن حکومت کی جانب سے جاری کر دہ پالیسی کے تحت ہوگا، یہ بل یکم جون سے نافذ العمل سمجھا جائے گا۔

    یاد رہے کہ محکمہ تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے 16 مئی کو تجویز دی تھی کہ اسکول، کالجز کے امتحانات عالمگیر وبا کی صورت میں ممکن نہیں ہیں، اس لیے حکومت کی پالیسی کے تحت طلبہ کو پروموٹ کیا جائے۔

    چوں کہ تعلیمی بورڈز کے موجودہ قانون میں بغیر امتحانات کے پروموٹ کرنے کی گنجائش نہیں تھی اس لیے اس میں ترمیم کی گئی۔

  • کراچی میں دوسری اسٹریٹ لائبریری قائم کر دی گئی

    کراچی میں دوسری اسٹریٹ لائبریری قائم کر دی گئی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے لیاری میں دوسری اسٹریٹ لائبریری قائم کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لیاری میں بلوچ چوک پر دوسری اسٹریٹ لائبریری قائم کر دی گئی۔اسٹریٹ لائبریری ڈی ایم سی ساﺅتھ کے تعاون سے قائم کی گئی۔

    کمشنر کراچی افتخار شلوانی کل 14 اگست کو شام پانچ بجے اسٹریٹ لائبریری کا افتتاح کریں گے۔

    افتخار شلوانی کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ لائبریری سے مطالعے کا شوق اور مواقع بڑھیں گے،کراچی میں مزید اسٹریٹ لائبریریاں قائم کر نے پر کام ہو رہا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 5 جولائی کو کراچی کی دوسری اسٹریٹ لائبریری کے قیام کے لیے کام کا آغاز کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال قائد اعظم محمد علی جناح کی پیدائش پر کراچی میں پہلی اسٹریٹ لائبریری کا افتتاح کیا گیا تھا، سڑک کنارے قائم اس کتب خانے کا مقصد مسافروں کو دوران سفر اورسواری کے انتظار میں وقت گزاری کے لیے کتابیں پڑھنے کا موقع فراہم کرنا ہے، اس منفرد لائبریری کے قیام کو شہری خوش آئند قدم قرار دیا ہے۔

  • کراچی سمیت سندھ بھر میں ڈبل سواری پر فوری پابندی عائد

    کراچی سمیت سندھ بھر میں ڈبل سواری پر فوری پابندی عائد

    کراچی: سندھ حکومت نے یوم آزادی کے موقع پر صوبے بھر میں ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ سندھ نے موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پرپابندی سےمتعلق نیا حکم نامہ جاری کیا۔

    نوٹی فکیشن میں بتایا گیا ہے کہ ڈبل سواری پر پابندی کا اطلاق آج رات 12 بجے سے 15 اگست کی رات 12 بجے تک ہوگا۔ سیکیورٹی اہلکاروں، صحافیوں، بزرگ، بچوں اور خواتین کو ڈبل سواری کی پابندی سے اشتشیٰ حاصل ہوگا۔

    یاد رہے کہ ایک روز قبل سندھ حکومت نے 9 اور 10محرم الحرم کو ڈبل سواری پر پابندی عائد کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا،

    اطلاعات کے مطابق سندھ حکومت نے یوم عاشور پر صوبے میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے اور امن وامان کی صورت حال برقرار رکھنے کے لیے 9 اور 10 محرم کو ڈبل سواری پر پابندی عائد کی ہے۔

    محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق کریمنل پروسیجر کوڈ کی دفعہ 144 کے تحت ڈبل سواری پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ حکم نامے میں بتایا گیا تھا کہ  محرم الحرام کے جلوس، مجالس اور تعزیے کے علاوہ 5 افراد یا اس سے زائد کے ایک ساتھ اکٹھے ہونے پر پابندی ہوگی جبکہ قابل اعتراض یا اشتعال انگیز وال چاکنگ، پوسٹرز، بینرز وغیرہ بھی لگانا ممنوع ہے۔

    محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ حکام کی اجازت کے بغیر نئے جلوس اور مجالس کے اہتمام پر پابندی ہوگی۔

  • ضیاء الرحمان کو سندھ سے واپس بھیج دیا گیا

    ضیاء الرحمان کو سندھ سے واپس بھیج دیا گیا

    کراچی: مولانافضل الرحمان کے بھائی گریڈ 19 کے افسر ضیاء الرحمان کو سندھ سے واپس بھیج دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نےگریڈ 19کے افسر ضیا الرحمان کی خدمات واپس کر دیں اور انہیں خیبرپختونخوا حکومت کو رپورٹ کرنےکی ہدایت کی گئی ہے۔

    سندھ حکومت نے 10 اگست کو ضیاء الرحمان کی خدمات وفاق کو واپس کرنے کے بجائے ہدایت کی تھی کہ وہ بطور ڈی سی اپنا کام جاری رکھیں حالانکہ وفاق نے ضیاالرحمان کی خدمات واپس لے لی تھیں۔

    یہ بھی پڑھیں: سندھ حکومت کا ضیا الرحمان کی خدمات وفاق کو واپس کرنے سے انکار

    اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے ضیا الرحمان کی خدمات واپسی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جس کے باوجود وہ کراچی میں ہی تعینات رہے۔

    واضح رہے کہ ضیاالرحمان کی خدمات چند ہفتے قبل سندھ حکومت کے حوالے کی گئی تھیں، جو بعد ازاں واپس لے لی گئی تھیں امیر جمعیت العلمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کے بھائی ضیاالرحمان کی تعیناتی کا تنازع اس قدر شدت اختیار کرچکا تھا کہ وفاقی حکومت اور حکومت سندھ ایک دوسرے کے مدمقابل آگئی تھیں۔

  • کراچی میں ناگن چورنگی کے قریب نالے سے بوریاں نکل آئیں

    کراچی میں ناگن چورنگی کے قریب نالے سے بوریاں نکل آئیں

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ناگن چورنگی کے قریب نالے کی صفائی کے دوران بوریاں نکل آئیں۔

    تفصیلات کے مطابق بارشوں میں ضلع وسطی کے نالے چوک کیوں ہوئے وجہ سامنے آگئی،ضلع وسطی میں ناگن چورنگی کے قریب نالے کی صفائی کے دوران بوریاں نکل آئیں۔

    چیئرمین ضلع وسطی ریحان ہاشمی نے کہا کہ برساتی نالوں کو پہلے ہی سیوریج نالوں میں تبدیل کر دیاگیا ہے،نالےکی صفائی کرنے پہنچے تو اس میں سے بوریاں نکلیں۔

    ریحان ہاشمی نے مطالبہ کیا کہ نالوں میں بوریاں کون ڈال رہا ہے،سندھ حکومت کو تحقیقات کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ان ہی بوریوں کی وجہ سے نالہ اوورفلو ہوا اور پانی کھڑا ہوا۔

    اس سے قبل ماضی میں بھی سندھ حکومت نے تحقیقات کا دعوی کیا تھا لیکن بوریاں اور یہ سازش کون کررہا ہے سندھ حکومت تاحال ملزمان کی نشاندہی میں ناکام ہے۔

    کراچی کے 3 بڑے نالوں کی صفائی کا کام مکمل

    یاد رہے کہ دو روز قبل کراچی میں 3 بڑے نالوں کی صفائی کا کام 100 فیصد مکمل کرلیا گیا تھا۔

    نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے ترجمان کا کہنا تھا کہ تینوں بڑے نالوں پر تمام 42 چوک (بند) پوائنٹس کو کلیئر کر دیا گیا۔نالوں سے تقریباً 31 ہزار ٹن کچرا نکالا گیا تھا۔