Author: رافع حسین

  • کچرا اٹھانا میری ذمہ داری نہیں،میئر کراچی

    کچرا اٹھانا میری ذمہ داری نہیں،میئر کراچی

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کچرا اٹھانا میری نہیں سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت سے پوچھا جائے کہ سندھ سالٹ ویسٹ بورڈ بنانے کا مقصد کیا ہے، سندھ سالٹ ویسٹ بورڈ کیا کام کر رہا ہے۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کچرا اٹھانا میری نہیں سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے بتایا کہ 2013 بلدیاتی ایکٹ کے بعد کچرا اٹھانا میری زمہ داری نہیں رہی۔

    میئر کراچی نے کہا کہ کراچی میں سولہ ہزار ٹن کچرا جمع ہوتا ہے،جس میں سے آٹھ ہزار ٹن لینڈ فل سائٹ اور آدھا نالوں اور سڑکوں پر نظر آتا ہے، پوری دنیا میں کچرا اٹھانے کی ذمہ داری میونسپل اداروں کی ہوتی ہے لیکن کراچی میں عجب قانون ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میں اپنی کارکردگی کو پوائنٹس اس وقت دوں جب میرے پاس مکمل اختیارات ہوں، اگر میرے پاس ریونیو اور اختیارات ہے ہی نہیں تو میں اپنی ریٹنگ کیا بتاؤں۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت سے پوچھنا چاہیئے 140A پر عمل درآمد کیوں نہیں ہوا؟

    میئر کراچی نے مزید کہا کہ اگر انہی اختیارات کے ساتھ اگلے بلدیاتی الیکشن کرانے ہیں تو میرا مشورہ ہے کہ نہ کرائے جائیں، ایسے الیکشنز کا کوئی فائدہ نہیں، یہ پیسے کا ضیاع ہے، اگر اگلا مئیر بھی آختیارات مانگتا رہا تو الیکشن سوالیہ نشان بنا رہے گا۔

  • بلدیاتی انتخابات سے قبل مصطفیٰ کمال نے بڑا اعلان کردیا

    بلدیاتی انتخابات سے قبل مصطفیٰ کمال نے بڑا اعلان کردیا

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی نے آئندہ بلدیاتی انتخابات میں بھرپور طریقے سے حصہ لینے کا اعلان کردیا، مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ اہل کراچی کے پاس ہمارے علاوہ کوئی اور انتخاب نہیں ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان ہاؤس میں پارٹی کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے پی ایس پی چیئرمین نے اعلان کیا کہ پاک سرزمین پارٹی آئندہ بلدیاتی انتخابات میں بھرپور انداز سے حصہ لے گی۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’اہل کراچی نے اعتماد کیا تو موجودہ اختیارات کے ساتھ ہی اُن کے مسائل کو حل کریں گے اور شہریوں کو ثابت کریں گے کہ شہر کا مسئلہ اختیار کا نہیں دراصل کردار کا ہے‘۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ’ایم کیوایم پاکستان، پیپلزپارٹی، تحریک انصاف کی کراچی میں کارکردگی بالکل صفر رہی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملک کو 70 فیصد ریونیو دینے والے شہر کے ساتھ تجربات کرنے کا سلسلہ فوری بند کیا جائے۔

    مزید پڑھیں: میئرکراچی کا نئے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے اہم اعلان

    پی ایس پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ’قوم نےہمارےقول وفعل میں کوئی تضاد نہیں دیکھا، اہل کراچی کے پاس ہمارے علاوہ اب کوئی اور انتخاب نہیں ہے‘۔

    قبل ازیں  میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد نظر نہیں آرہا، حکومت اگر چاہے تواگست میں بلدیاتی اداروں کی مدت ختم ہونے کے بعد ایڈمنسٹریٹر کا تقرر کرسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ سندھ میں بلدیاتی نمائندوں کی مدت اگست میں ختم ہونے جارہی ہے، نئے انتخابات کے پیش نظر ایم کیو ایم پاکستان، پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ن، تحریک انصاف سمیت دیگر جماعتوں نے الیکشن کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔

  • کراچی، بارش کے بعد صورت حال خوفناک، پانی گھروں میں داخل، کرنٹ لگنے سے دو جاں بحق

    کراچی، بارش کے بعد صورت حال خوفناک، پانی گھروں میں داخل، کرنٹ لگنے سے دو جاں بحق

    کراچی: شہر قائد میں ہونے والی بارش کے بعد  صورت حال خوفناک ہوتی جارہی ہے، سڑکیں زیر آب آنے کے بعد بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا جبکہ کرنٹ لگنے سے پولیس اہلکار سمیت دو شہری جاں بحق ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق  کراچی میں آج صرف اکتالیس ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، سیوریج کا نظام تباہ ہونے اور نالوں کی بروقت صفائی نہ ہونے کی وجہ سے پانی کی نکاسی بروقت نہیں ہوسکی۔

    شہر قائد میں ہونے والی بارش کے بعد جہاں سڑکیں اور شاہرائیں پانی میں ڈوب گئیں وہیں کراچی کے دو بڑے اسپتالوں میں بھی بارش کا پانی کھڑا ہوا جس کی وجہ سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    علاوہ ازیں کراچی کے پوش علاقوں ڈیفنس اور پی ای سی ایچ ایس میں بھی بارش کا پانی گلیوں سے گھروں میں داخل ہوگیا۔

    مزید پڑھیں: مون سون کا دوسرا اسپیل، کراچی ڈوب گیا

    کراچی کے علاقےگلستان ظفر سندھی مسلم سوسائٹی میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوا جس کی وجہ سے مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ’ہر سال بارش کا پانی جمع ہوتاہے، انتظامیہ زبانی وعدے کر کے چلی جاتی ہے اور اقدامات کوئی نہیں کیے جاتے، گزشتہ سال وزیر اعلیٰ سندھ نے اس علاقے کا دورہ کیا تھا‘۔ مکینوں کے مطابق ’کئی سال سے سیوریج کی لائن خراب ہے جس کو صحیح نہیں کیا جارہا‘۔

    پی ای سی ایچ ایس کے ایک بنگلے بارش کا پانی گھر میں داخل ہوا اور بیڈروم تک زیرآب آگیا۔ خاتون کا کہنا تھا کہ ہم اس صورت حال میں بالکل بے بس ہوجاتے ہیں اور کوئی مدد نہیں کرتا،  وزیراعظم عمران خان کراچی سےمنتخب ہوئے لہذا وہ ہمارے مسائل پر توجہ دیں اور انہیں حل کریں۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی بارش، بجلی بحالی کے مطالبے پر کے الیکٹرک کا میئر کو جواب

    دوسری جانب بلدیہ شرقی (ایسٹ) کے چیئرمین معید انور نے نمائندہ اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ صوبائی وزیر سے اس معاملے پر رابطہ کیا ہے، وسائل نہ ہونے پر بھی ہم علاقےکےمسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں گے‘۔

    بارش حادثات

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے کلفٹن نیلم کالونی میں بارش کے دوران گھر میں  کرنٹ لگنے سے حسین نامی شخص جبکہ  کورنگی کے علاقے ابراہیم حیدری میں پولیس اہلکار کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوا۔

    پولیس حکام کے مطابق کرنٹ سے انتقال کر جانے والے اہلکار کا نام ارشد علی تھا، وہ چائے لینے کے لیے ہوٹل پر رکا کہ اسی دوران بجلی کا تار اُس پر گر گیا۔

    سندھ پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ ارشد ریپڈ رسپانس فورس (آر آر ایف) میں تعینات تھا۔

  • کے الیکٹرک کی اوور بلنگ، گورنر سندھ نے تحقیقات کے لیے نیپرا کو خط لکھ دیا

    کے الیکٹرک کی اوور بلنگ، گورنر سندھ نے تحقیقات کے لیے نیپرا کو خط لکھ دیا

    کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کے الیکٹرک کی بڑھتی ہوئی اضافی بلنگ کی شکایات کے بعد نپیرا سے تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں اووربلنگ  کی بڑھتی شکایات کے پیش نظر گورنر ہاؤس کی جانب سے چیئرمین نیپر کو خط ارسال کیا گیا۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک  کے حوالے شہریوں کی متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں، عام عادمی کیلئے بجلی کا بل ایک  ڈراؤنے خواب کی طرح ہوگیا ہے۔

    خط میں لکھا گیا ہے کہ کے الیکٹرک لوگوں کو ریلیف دینے کے بجائے لوگوں سے ادائیگی کا مطالبہ کرتی ہے،گھریلو صارفین  کے علاوہ صنعتی اور کمرشل صارفین نے بھی اوور بلنگ کے حوالے سے شکایات درج کرائی ہے۔

    مزید پڑھیں: کے الیکٹرک کے خلاف احتجاج، کیبل آپریٹرز نے نشریات پھر بند کردیں

    گورنر ہاؤس کی جانب سے نیپرا چیئرمین کو بھیجے جانے والے خط میں کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک کے خلاف موصول ہونے والی تمام شکایات کی تحقیقات کی اشد ضرورت ہے، اوور بلنگ کی شکایتوں کے معاملے پر کے الیکٹرک کا آڈٹ کیا جائے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ اوور بلنگ کے حوالے سے جس صارف کی شکایت جائز ہو اُسے اضافی وصول کیے جانے والے پیسے واپس کیے جائیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین نیپرا موجودہ صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے فوری احکامات جاری کرے۔

  • سانحہ تیزگام: ورثا اور زخمیوں کا انتظار ختم، امدادی چیک تقسیم

    سانحہ تیزگام: ورثا اور زخمیوں کا انتظار ختم، امدادی چیک تقسیم

    کراچی: سانحہ تیزگام کے شہدا کے ورثا اور زخمیوں میں امدادی چیک تقسیم کر دیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صوبائی وزیر برائے انفارمیشن سائنس اور ٹیکنالوجی تیمور تالپور نے متاثرین سانحہ تیزگام میں امدادی چیک تقسیم کر دیے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے 31 اکتوبر 2019 کو سانحہ تیز گام ایکسپریس کے ورثا کے لیے امدادی رقم کا اعلان کیا تھا، شہدا کے ورثا کو فی کس 5،5 لاکھ جب کہ زخمیوں کو ایک، ایک لاکھ روپے کے چیک دیے گئے۔

    صوبائی وزیر تیمور تالپور نے اس موقع پر کہا کہ سانحے کی منصفانہ انکوائری نہ ہونے کی وجہ سے ورثا کو آج تک انصاف نہ مل سکا ہے، وفاقی حکومت نے سانحہ تیز گام کے متاثرین کے لیے کچھ نہیں کیا۔

    تیمور تالپور کا کہنا تھا یہ افسوس ناک حادثہ محکمہ ریلوے کی غفلت کے باعث پیش آیا تھا لیکن آج تک کسی ذمہ دار کو سزا نہیں دی گئی، پے در پے حادثات کے با وجود ریلوے کے نا اہل ترین وزیر شیخ رشید نے استعفی نہیں دیا۔

    یاد رہے کہ 30 اکتوبر 2019 کو کراچی سے راولپنڈی جانے والی تیز گام ایکسپریس میں پنجاب کے علاقے لیاقت پور کے قریب گیس سلینڈر پھٹنے سے آتش زدگی کے باعث 75 افراد جاں بحق اور متعدد مسافر زخمی ہو گئے تھے، واقعے کے بعد وزارتِ ریلوے کے متعدد افسران معطل اور عہدوں سے برطرف کر دیے گئے تھے۔

  • کراچی کے لیے 260 ملین گیلن پانی کا منصوبہ کے فورفیز ون تاخیر کا شکار

    کراچی کے لیے 260 ملین گیلن پانی کا منصوبہ کے فورفیز ون تاخیر کا شکار

    کراچی: شہر قائد کے لیے 260 ملین گیلن پانی کا منصوبہ کے فور فیز ون تاخیر کا شکار ہوگیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سندھ حکومت نے کے فور منصوبے سے متعلق وفاقی حکومت کو خط لکھ دیا، خط صوبائی سیکریٹری پلاننگ نے وفاقی سیکریٹری پلاننگ کو لکھا جس میں بتایا گیا ہے کہ کے فور منصوبہ خاص وجوہات اور ڈیزائن کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہے۔

    خط کے متن کے مطابق منصوبہ ساز کمپنی نیسپاک مسئلے کے حل کے لیے رابطے میں ہے، سندھ حکومت نے کمپنی کو ڈیزائن کے ازسر نو جائزہ لینے کا کہا تھا۔

    سندھ حکومت نے موقف اختیار کیا کہ نیسپاک سے مشترکہ کمپنی ڈیلٹاز نے گزشتہ سال رپورٹ جمع کرائی تھی، عثمانی اینڈ کمپنی لمیٹڈ نے ازسر نو رپورٹ کو مسترد کردیا تھا، نیسپاک، ڈیلٹاز اور او سی ایل میں شدید اختلاف پایا جاتا ہے۔

    خط کے متن کے مطابق سندھ حکومت نے نومبر 2019 میں ٹیکنیکل کمیٹی قائم کی تھی، کمیٹی او سی ایل کے ڈیزائن پر تحفظات کا جائزہ لینے کے لیے بنی تھی، کے فور منصوبہ 17 جون کو ہونے والے اجلاس میں رکھا گیا، وزیراعلیٰ سندھ نے ڈیزائن درست اور منصوبے فوراً مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    سندھ حکومت کے مطابق سندھ کابینہ نے کمیٹی کی تمام سفارشات کو منظور کیا، حتمی رپورٹ ٹیکنیکل کمیٹی نے وفاقی وزیر پلاننگ کو جمع کرادی ہے، منصوبے کا ترمیمی پی سی ون اور تیکنیکی کمیٹی کی رپورٹ تیار ہے، پلاننگ کمیشن کی منظوری کے بعد رپورٹ جمع کروادی جائے گی۔

  • لیاری، نجی فاؤنڈیشن کے دفتر میں‌ بھارتی پرچم دیکھ کر گورنر سندھ کا بڑا ایکشن

    لیاری، نجی فاؤنڈیشن کے دفتر میں‌ بھارتی پرچم دیکھ کر گورنر سندھ کا بڑا ایکشن

    کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے نجی فاؤنڈیشن کے آڈیٹوریم میں لگا بھارتی پرچم دیکھ کر ناراضی کا اظہار کیا اور پھر اسے اتروا دیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق گورنر سندھ نے لیاری کی نجی فاؤنڈیشن کا دورہ کیا، اس دوران عمران اسماعیل جب فاؤنڈیشن کے آڈیٹوریم میں پہنچے تو وہاں مختلف ممالک کے پرچم آویزاں تھے۔

    بھارتی پرچم کو دیکھ کر گورنر سندھ نے ناپسندیدگی اور ناراضی کا اظہار کیا۔ انہوں نے فاؤنڈیشن کے منتظمین سے کہا کہ ’بھارتی پرچم یہاں نہیں لگا ہونا چاہیے تھا‘۔

    گورنر سندھ نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ فوری طورپربھارتی پرچم کو اتار دے، عمران اسماعیل کی ہدایت پر انتظامیہ نے بھارتی پرچم کو ہٹا دیا۔

    فاؤنڈیشن کے ترجمان نے وضاحت پیش کی کہ دیگر ممالک کے پرچموں کے ساتھ بھارت کا جھنڈا بے دھیانی میں لگا دیا گیا تھا، گورنر سندھ کی نشاندہی کے بعد اُسے ہٹا دیا گیا اور آئندہ نہیں لگایا جائے گا۔

    قبل ازیں گورنر سندھ عمران اسماعیل کی کراچی کے علاقے لیاری میں واقع موسیٰ لین  پہنچے۔ عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ یہاں آنے کا مقصد لیاری میں منہدم ہونے والی عمارت کے متاثرین سے ملاقات کرنا تھا۔

    انہوں نے بتایا کہ ’متاثرین کو 55 لاکھ روپے کا چیک دیا ہے تاکہ وہ عارضی رہائش کا بندوبست کرسکیں‘۔

  • عالمگیر خان کا سی ای او کے الیکٹرک کے گھر کی بجلی منقطع کرنے کا اعلان

    عالمگیر خان کا سی ای او کے الیکٹرک کے گھر کی بجلی منقطع کرنے کا اعلان

    کراچی: پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی اور فکس اٹ کے بانی عالمگیر خان نے سی ای او کے الیکٹرک کے گھر کی بجلی منقطع کرنے کا اعلان کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی عالمگیر خان نے کے الیکٹرک کے ہیڈ آفس کے باہر سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی کی تصویر لگادی، تصویر میں کے الیکٹرک کے سی ای او کو موسٹ وانٹڈ دکھایا گیا ہے۔

    عالمگیر خان نے کہا کہ سی ای او کے الیکٹرک کے گھر کے باہر احتجاج کیا جائے گا، کوئی شہری مونس علوی کے گھر کا پتا بتائے میں خود بجلی منقطع کروں گا۔

    فکس اٹ کے بانی نے کہا کہ مونس علوی کے گھر کی بجلی کاٹیں گے تو انہیں عوام کی اذیت کا اندازہ ہوگا۔

    عالمگیر خان نے کہا کہ مرمت کے نام پر کے الیکٹرک عوام سے مذاق کررہی ہے، نیپرا کے الیکٹرک کا فوری آڈٹ کرے۔

    نیپرا کے خلاف ایف آئی آر کٹنی چاہئے، خرم شیر زمان

    دوسری جانب پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے کہا کہ نیپرا نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک ذمہ دار ہے، نیپرا نے معاملے پر ایکشن کیوں نہیں لیا، نیپرا کے خلاف بھی ایف آئی آر کٹنی چاہئے۔

    انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک آصف زرداری کے دور میں ہم پر تھوپی گئی، کراچی میں 12، 12 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے، ہم مسائل حل کرانے کے ذمہ دار ہیں، کے الیکٹرک کو لگام دینا ہماری ذمہ داری ہے۔

    خرم شیر زمان نے کہا کہ اب کراچی کی سوئی ہوئی سیاسی جماعتیں بھی جاگ چکی ہیں، موجودہ حالات میں ہم چپ نہیں رہ سکتے، بھیک نہیں مانگ رہے اپنا حق مانگ رہے ہیں، وزیراعظم کی کمیٹی نیپرا سے بھی سوال کرے۔

  • کراچی: برسوں سے تکمیل کی منتظر ہاؤسنگ اسکیمز کے سلسلے میں خوش خبری

    کراچی: برسوں سے تکمیل کی منتظر ہاؤسنگ اسکیمز کے سلسلے میں خوش خبری

    کراچی: شہر قائد کے مختلف علاقوں میں برسوں سے تکمیل کی منتظر ہاؤسنگ اسکیمز سے متعلق ایم ڈی اے نے فیصلہ کیا ہے کہ انھیں جلد آپریشنل کیا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ملیر ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (ایم ڈی اے) کے آفس میں ڈائریکٹر جنرل محمد سہیل کی صدارت میں اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں اراضی کی مافیا سے واگزاری سمیت مختلف ہاؤسنگ اسکیمز سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔

    نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبہ ، گھروں کی تعمیر سے متعلق اہم خبر آگئی

    اجلاس میں ایم ڈی اے کی اراضی سے مافیا کا قبضہ ختم کرانے کے لیے آپریشن کا فیصلہ کیا گیا ہے، مافیا کے خلاف جوائنٹ آپریشن میں پولیس اور رینجرز سے مدد لی جائے گی، ایم ڈی اے کی مختلف اسکیموں پر قبضہ کر کے گوٹھ آباد اسکیمیں بنانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    ملیر کے مختلف علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا فیصلہ

    اجلاس میں کراچی والوں کے لیے ہاؤسنگ اسکیمز کو جلد آپریشنل کرنے کا اعلان بھی کیا گیا، اور شاہ لطیف ٹاؤن اسکیم، نیو ملیر ہاؤسنگ اسکیم، تیسر ٹاؤن اسکیم 45 کو جلد مکمل کر کے الاٹمنٹ دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں ایم ڈی اے کے ایڈہاک اور کنٹریکٹ ملازمین کے لیے بھی خوش خبری دی گئی، ان ملازمین کو مستقل کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، 6 رکنی کمیٹی ملازمین کو مستقل کرنے کے لیے سفارشات تیار کر کے حکومت سندھ کو پیش کرے گی۔

  • وفاقی حکومت کی آئی ٹی کے شعبے میں بڑی کامیابی

    وفاقی حکومت کی آئی ٹی کے شعبے میں بڑی کامیابی

    اسلام آباد: وفاقی وزارت آئی ٹی کے ماتحت پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ نے تاریخی کامیابی حاصل کر لی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آئی ٹی سروسز کی برآمدات کی مد میں پاکستان کو 1 ارب 11 کروڑ ڈالرز کی ترسیلات حاصل ہوئی ہیں، یہ وفاقی وزارت آئی ٹی کے ماتحت پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کی بڑی کامیابی ہے۔

    گزشتہ مالی سال کے 11 ماہ میں 20 اعشاریہ 75 فی صد کا ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، گزشہ سال میں آئی ٹی برآمدات کی مد میں حاصل ترسیلات کا حجم 91 کروڑ 78 لاکھ 75 ہزار ڈالرز تھا۔

    وزراتِ آئی ٹی کے تحت یہ ترسیلات کال سینٹرز اور کمپیوٹر سروسز کی مد میں حاصل کی گئی ہیں، اس سلسلے میں وفاقی وزیر امین الحق نے بتایا کہ برآمدی ترسیلات میں نمایاں اضافہ آئی ٹی انڈسٹری سے متعلق تمام شعبہ جات کو سہولیات دینے کا نتیجہ ہے۔

    آئی ٹی و ٹیلی کام سیکٹر، چین کا پاکستان کیلے بڑا اعلان

    وفاقی وزیر آئی ٹی کے مطابق انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے موجودہ حکومت کے تحت ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں، جون 2025 تک آئی ٹی اور متعلقہ سروسز کے لیے صفر انکم ٹیکس کی سہولت دی گئی ہے۔

    امین الحق کا کہنا تھا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے حکومت نے 100 فی صد مالکانہ حقوق اور منافع لے جانے کی سہولت دی ہے۔

    انھوں نے کہا بین الاقوامی مارکیٹ میں آئی ٹی سروسز کے فروغ کے لیے تجربہ کار اور قابل پاکستانی کمرشل اتاشیز کی خدمات اہم ہیں، سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ ان کمرشل اتاشیز کے ذریعے اوورسیز مارکیٹ تک مزید رسائی حاصل کرے گی۔