Author: رافع حسین

  • بلدیہ عظمیٰ کراچی کا بجٹ اجلاس، کسی رکن کا کرونا ٹیسٹ نہیں ہوا

    بلدیہ عظمیٰ کراچی کا بجٹ اجلاس، کسی رکن کا کرونا ٹیسٹ نہیں ہوا

    کراچی: بلدیہ عظمیٰ کراچی کا بجٹ اجلاس پیر کو طلب کرلیا گیا، اہم بیٹھک سے قبل کسی ممبر کا کروناٹیسٹ نہیں کرایا جاسکا، بلدیہ عظمیٰ کے کونسل اراکین کی تعداد309 ہے۔

    ذرایع کے مطابق بجٹ اجلاس سے قبل کرونا ٹیسٹ نہ ہونے سے ممبرز میں تشویش کی لہر ہے، کونسل روم میں اتنی جگہ نہیں کہ ممبرز سماجی فاصلے سے بیٹھ سکیں، جس کے باعث کرونا کی موجودگی اور پھیلاؤں کے خدشات بڑھ چکے ہیں۔

    میئرکراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ کے ایم سی کے پاس پیسے نہیں وہ ممبرز کے کرونا ٹیسٹ کراسکے، کے ایم سی مالی بحران کا شکار ہے، کے ایم سی ملازمین کی تنخواہیں اور واجبات کی ادائیگی مشکل ہورہی ہے۔

    مئیر نے بتایا کہ اوزیڈ ٹی کی مد میں فنڈز کو روک لیا گیا ہے، بجٹ بنانا مشکل ہے ٹیسٹ کہاں سے کراؤں؟ وفاقی اور صوبائی حکومت کو مسائل بتا کرتھک چکا ہوں کوئی ایکشن نہیں ہورہا۔

    یاد رہے کہ اپنے حالیہ بیان میں میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کا بجٹ برائے سال 2020-2021ء، 29 جون کو پیش کیا جائے گا اور کونسل سے اس کی باقاعدہ منظوری لی جائے گی، حکومت سندھ کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کو بجٹ میں شامل کرلیا گیا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا تھا کہ یہ بات انتہائی افسوس کن ہے کہ حکومت سندھ نے کے ایم سی کی جانب سے بھیجی گئی کسی بھی ترقیاتی اسکیم کو منظور نہیں کیا اور کراچی میں اگلے سال ترقیاتی کام نہیں ہوسکیں گے۔

  • ایم کیو ایم پاکستان کا پیپلزپارٹی کو الٹی میٹم

    ایم کیو ایم پاکستان کا پیپلزپارٹی کو الٹی میٹم

    کراچی: متحدہ قومی موؤمنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے صوبائی حکومت کے خلاف سندھ اسمبلی کے باہر دیے جانے والے دھرنے کا دائرہ بڑھانے کا اعلان کردیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر اور رکن اسمبلی کنور نوید جمیل کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے مطالبات حل نہ کیے گئے تو احتجاج کا دائرہ بڑھا دیا جائے گا۔

    انہوں نے سندھ حکومت کو متنبہ کیاکہ اب مطالبات کی منظوری کے سوا کوئی بات نہیں ہوگی،  اگر حکومت نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا تو دھرنے کا دائرہ شہر میں پھیلا جائے گا، صوبائی حکومت اس کے لیے تیار رہے۔

    کنور نوید جمیل کا کہنا تھا کہ ’حکومت سے مذاکرات کےلیے  ایک کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں جو مطالبات پیش کرے گی اور اُن کے حل کے لیے بات بھی کرے گی‘۔

    یاد رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے اراکین اسمبلی نے گزشتہ روز سندھ اسمبلی کی بلڈنگ کے احاطے میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کو مسترد کرنے اور اسمبلی کے باہر احتجاج کرنے کا اعلان کیا۔

    مزید پڑھیں: بجٹ نامظور، کراچی میں پانی کی قلت ختم کرو، ایم کیو ایم کے اراکین سراپا احتجاج

    ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی شامیانہ لگا کر اسمبلی کے مرکزی دروازے کے باہر بیٹھے، میئر کراچی وسیم اختر اور متحدہ پاکستان کی قیادت بھی دھرنے پر پہنچی تھی۔ احتجاج میں بیٹھے اراکین اسمبلی نے کراچی اور حیدرآباد میں ہونے والی پانی کی قلت ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے ایم کیو ایم اراکین کے دھرنے کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی وزیر سعید غنی اور امتیاز شیخ کو مذاکرات کا ٹاسک دیا، پیپلزپارٹی کا وفد ایم کیو ایم اراکین سے ملاقات کے لیے پہنچا تھا۔

    متحدہ کے اراکین اسمبلی نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ سندھ حکومت نے تعلیم، صحت، ٹرانسپورٹ اور مفاد عامہ کے لیے کراچی اور حیدرآباد میں گزشتہ کئی سالوں سے کوئی منصوبہ شروع نہیں کیا، پیپلز پارٹی نے گزشتہ13برسوں سے کراچی،حیدر آباد،میر پور خاص،سکھر،نواب شاہ کا استحصال جاری رکھا ہوا ہے۔

    ایم کیو ایم نے بجٹ کو غیر منفصانہ قرار دیا۔ پارلیمانی لیڈر کنور نوید جمیل کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کے ظلم کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔ متحدہ کے اراکین اسمبلی نے کراچی میں پانی کی قلت اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے معاملے کو بھی اٹھایا۔

  • بجٹ نامظور، کراچی میں پانی کی قلت ختم کرو، ایم کیو ایم کے اراکین سراپا احتجاج

    بجٹ نامظور، کراچی میں پانی کی قلت ختم کرو، ایم کیو ایم کے اراکین سراپا احتجاج

    کراچی: متحدہ قومی موؤمنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے اراکین صوبائی اسمبلی نے  بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے سندھ اسمبلی کے باہر احتجاجی دھرنا دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق  ایم کیو ایم پاکستان کے پارلیمانی لیڈر کنور نوید جمیل کی قیادت میں اراکین اسمبلی نے مالی سال 2021-2020 بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے سندھ حکومت کے خلاف احتجاجی دھرنا دیا۔

    ایم کیو ایم کے اراکین نے سندھ اسمبلی کے باہر احتجاجی کیمپ لگایا۔

    متحدہ کے اراکین اسمبلی نے مؤقف اختیار کیاکہ سندھ حکومت نے تعلیم، صحت، ٹرانسپورٹ اور مفاد عامہ کے لیے کراچی اور حیدرآباد میں کوئی منصوبہ شروع نہیں کیا، پیپلز پارٹی نے گزشتہ13برسوں سے کراچی،حیدر آباد،میر پور خاص،سکھر،نواب شاہ کا استحصال جاری رکھا ہوا ہے۔

    ایم کیو ایم نے بجٹ کو غیر منفصانہ قرار دیتے ہوئے اپنا احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ پارلیمانی لیڈر کنور نوید جمیل کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کے ظلم کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔

    متحدہ کے اراکین اسمبلی نے کراچی میں پانی کی قلت اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے معاملے کو بھی اٹھایا۔ اراکین اسمبلی کیمپ میں کراچی اور حیدرآباد کو پانی دو کے بینر ہاتھوں میں تھامے بیٹھے ہوئے تھے۔

    پی پی کی قیادت نے اراکین کے احتجاج کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی وزیر سعید غنی اور امتیاز شیخ کو مذاکرات کا ٹاسک دیا، پیپلزپارٹی کا وفد ایم کیو ایم اراکین سے ملاقات کے لیے پہنچا۔

    ایم کیو ایم اور حکومتی وزرا کے درمیان ہونے والے ملاقات میں میئر کراچی وسیم اختر بھی موجود تھے جنہوں نے بلدیاتی حکومت کے مسائل بھی صوبائی وزرا کے سامنے اٹھائے۔

    وزرا کمیٹی کے سربراہ امتیاز شیخ کا کہنا تھا کہ ’ایم کیو ایم کے مطالبات نئے نہیں ہیں، ہم نے وزیر اعلیٰ کو احتجاجی اراکین کے مطالبات کے حوالے سے آگاہ کردیا، سارے مسائل اور معاملات مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر ہی حل ہوسکتے ہیں‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’ہم نے ایم کیو ایم کے اراکین کو اس بات پر رضا مند کرنے کی کوشش کی کہ وہ احتجاجی کیمپ ختم کر کے بات چیت شروع کریں مگر ایم کیوایم کے اراکین نہیں مانے، اب ہم وزیراعلیٰ کی اگلی ہدایت کےمنتظرہیں۔

  • کراچی ڈوبنے کا خدشہ، بلدیاتی نمائندوں نے خطرے کی گھنٹی بجادی

    کراچی ڈوبنے کا خدشہ، بلدیاتی نمائندوں نے خطرے کی گھنٹی بجادی

    کراچی: کراچی کے بلدیاتی نمائندوں نے ندی نالوں کی صفائی نہ ہونے کی وجہ سے شہر قائد میں اربن فلڈ کا خدشہ ظاہر کردیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق  کراچی میں ندی نالوں کی صفائی نہ ہونے کی وجہ سے ممکنہ مون سون کی بارشوں میں شہر ڈوب جانے کا خدشہ ہے۔

    فنڈز، افرادی قوت اور مشینری کی عدم دستیابی پر بلدیاتی نمائندوں نے پیپلزپارٹی کی حکومت پر سوالات اٹھا دیے جبکہ چار اضلاع کے چیئرمینز نے بروقت انتظامات کے لیے تعاون نہ کرنے پر کراچی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کا عندیہ دے دیا۔

    ڈسٹرکٹ چئیرمینز نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ وزیر اعلیٰ اور وزیر بلدیات اس معاملے میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کررہے، اربن فلڈنگ کے خدشے کے پیش نظر کرائے کی مشینیں لے کر کام کرنے پر مجبور ہیں، سندھ حکومت بلدیاتی نمائندوں اور عوام کو میٹھی گولی دے کر تسلی دینے کی کوشش کررہی ہے۔

    بلدیاتی نمائندوں کا کہنا تھا کہ بروقت انتظامات نہ ہونے پر ایک بار پھر کراچی کی سڑکیں اور انڈر پاسسز ڈوبنے، املاک کو نقصان اور برساتی نالے اوور بھرنے کا خدشہ ہے۔ بلدیاتی قیادت نے فوری فنڈز جاری کرنے اور کے الیکٹرک کے کھلے تاروں کی مرمت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    میئرکراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ’کراچی کے ندی نالوں کی صفائی آخری بار 2018 میں ہوئی، جس کےبعد ہم نے متعدد بار وزیراعلیٰ سے درخواست کی کہ وہ صفائی کے لیے فنڈز جاری کریں، کراچی میونسپل کارپوریشن کے پاس اتنے وسائل یا پیسے نہیں کہ ہم خود صفائی کا کام کرسکیں‘۔

  • کراچی، ایم کیو ایم رکن اسمبلی کے گھر پر فائرنگ، 2 افراد زخمی

    کراچی، ایم کیو ایم رکن اسمبلی کے گھر پر فائرنگ، 2 افراد زخمی

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) کے رہنما صداقت حسین کے گھر پر نامعلوم ملزمان فائرنگ کرکے فرار ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رکن صوبائی اسمبلی صداقت حسین کے گھر پر فائرنگ کی گئی ہے، فائرنگ سے صداقت عباسی کے بھائی اور بہنوئی زخمی ہوگئے۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے دونوں زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔

    پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے صداقت حسین کے گھر کے اطراف کا حصہ گھیراؤ میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم رہنما کے گھر پر نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کی ہے واقعے کی تحقیقات جاری ہے ابھی کچھ بھی کہنا قبل ازوقت ہوگا۔

    واضح رہے کہ صداقت حسین پی ایس 117 سے ایم کیو ایم کے ٹکٹ پر رکن منتخب ہوئے تھے۔

  • کراچی میں آج شام 7 بجے پھر لاک ڈاون کا فیصلہ

    کراچی میں آج شام 7 بجے پھر لاک ڈاون کا فیصلہ

    کراچی : کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر شہر قائد میں آج شام 7 بجے سے لاک ڈاون کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی وبا نے ملک بھر میں لاک ڈاون میں نرمی کے بعد تیزی سے پھیلنا شروع کردیا ہے جس کے سدباب کےلیے کمشنر کراچی نے آج سے کراچی میں دوبارہ لاک ڈاون کا اعلان کردیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کمشنر کراچی افتخار شلوانی نے کہا ہے کہ آج شام 7 بجے سے فیصلے پر عمل درآمد ہوگا اور ڈپٹی کمشنرز کی رپورٹ کی روشنی میں ہاٹ اسپاٹس کا تعین کیا گیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کمشنرکراچی کچھ دیر میں علاقوں کی تفصیل کے ساتھ نوٹی فکیشن جاری کریں گے، کمشنر کراچی نے واضح کیا کہ لاک ڈاون کے دوران پابندی والےعلاقوں میں آمد و رفت پر پابندی ہوگی۔

    افتخار شلوانی کا کہنا تھا کہ ڈپٹی کمشنر کی تجاویز کی روشنی میں لاک ڈاون کا فیصلہ کیا گیا ہے، ہر ڈسٹرکٹ میں 6 سے 7 یوسیز میں لاک ڈاون کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ ضلع غربی میں کرونا کیسز کی تعداد میں اضافہ ہونے پر ڈپٹی کمشنر نے 10 مقامات پر سلیکٹو لاک ڈاون کی سفارش کی تھی۔

    ڈپٹی کمشنر غربی نے گلشن معمار، خدا کی بستی فیز 2، نیول کالونی، بلدیہ سیکٹر 4 ، سائٹ سب ڈویژن سیکٹر 4،5 مالاکنڈ اسپتال، اسماعیلی کالونی میں سلیکٹو لاک ڈاؤن اور میٹروول بلاک 3 ، سعید آباد 5 جی، 5 جے، اے تھری میں نقل و حرکت محدود کرنے کی سفارش کی تھی۔

    ضلع غربی میں کرونا کیسز میں‌ اضافہ، ڈی سی کی لاک ڈاؤن کی سفارش

    ڈی سی کا کہنا تھا کہ مومن آباد سب ڈویژن کے کرسچن کالونی میں بھی سلیکٹو لاک ڈاؤن کیا جائے۔

    ڈپٹی کمشنر ضلع غربی نے 15 دیگر مقامات کو بھی ہاٹ اسپاٹ قرار دیدیا تاہم تجویز کردہ ہاٹ اسپاٹ کو فی الحال سلیکٹو لاک ڈاؤن میں شامل نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا۔

  • کراچی کے ضلع غربی کی مختلف یوسیز میں اسمارٹ لاک ڈاؤن

    کراچی کے ضلع غربی کی مختلف یوسیز میں اسمارٹ لاک ڈاؤن

    کراچی: شہر قائد کے ضلع غربی میں کرونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے سبب مختلف یوسیز میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی ہدایت جاری کر دی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ضلع غربی کراچی کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نے ڈپٹی کمشنر غربی کو ہنگامی مراسلہ جاری کرتے ہوئے گڈاپ، کیماڑی، بلدیہ، سائٹ اور اورنگی کی یوسیز میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی ہدایت کر دی۔

    ڈی ایچ او ضلع غربی کے مطابق گڈاپ کی مختلف یوسیز میں 70 کرونا کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، کیماڑی کی مختلف یوسیزمیں 100، بلدیہ میں 269 کیسز رپورٹ ہوئے، جب کہ سائٹ کی مختلف یوسیز میں 221، اور اورنگی ٹاؤن میں 79 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    ڈی ایچ او کا کہنا تھا کہ زیادہ کیسز بلدیہ یو سی 5 میں 134، اور سائٹ ٹاؤن کی یو سی 4 میٹروول میں 149 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت کی موصول ہونے والی رپورٹ کی بنیاد پر گلیاں اور یوسیز سیل کی جا رہی ہیں ، ڈپٹی کمشنر غربی نے بلدیہ اور سائٹ کے علاقوں کی مختلف یوسیز کی 10 گلیوں کو سیل کرنے اور نقل و حرکت محدود کرنے کا حکم دیا ہے۔

    غریب ممالک کے لیے اسمارٹ لاک ڈاؤن ہی بہتر آپشن ہے،وزیراعظم

    واضح رہے کہ ملک بھر میں عمومی سخت لاک ڈاؤن ختم کرنے کے بعد وفاقی حکومت نے ان علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ کر لیا تھا جہاں کرونا وائرس کے زیادہ کیسز رپورٹ ہوں۔

    پنجاب اور خیبر پختون خوا کے مختلف شہروں کے مختلف علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن لگایا جا چکا ہے، لاہور کے مختلف علاقے بھی اسمارٹ لاک ڈاؤن کے تحت بند کیے جائیں گے، اسلام آباد میں مختلف علاقے سیل کیے جا چکے ہیں، خیبر پختون خوا حکومت نے اسمارٹ لاک ڈاؤن کا دائرہ کار بتدریج بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، سوات کی 11 یونین کونسلوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا تھا، اب بالائی ضلع چترال، بٹگرام، ضلع اپر چترال کی 3 وادیوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا ہے۔

    پشاور کے 4 علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا جا چکا ہے، ڈی سی کے مطابق اشرفیہ کالونی، چنار روڈ یونیورسٹی ٹاؤن، ڈانش آباد اور سیکٹر ای ٹو فیز ون حیات آباد میں اسمارٹ لاک ڈاؤن لگایا گیا ہے، اسمارٹ لاک ڈاؤن کے دوران ان علاقوں سے آنا جانا بند رہے گا۔

    فیصل آباد میں کرونا سے متاثر 100 سے زائد علاقے سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، فیصل آباد کی 94 یونین کونسلز میں 92 اموات ہو چکی ہیں۔ سرگودھا کے 14 مقامات پر اسمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے، جن میں نیشنل ٹاؤن، استقلال آباد کالونی، نور کالونی، شریف ٹاؤن، کوٹ مومن مسلم بازار، بھیرہ میں محلہ نصیب دریائے والا، تحصیل ساہیوال میں بازار مسجد شیرخان والی مین روڈ فاروقہ، تحصیل بھلوال میں گلی عائشہ مسجد والی، ریلوے فضل ٹاؤن شامل ہیں۔

    اسمارٹ لاک ڈاؤن کے دوران جنرل، میڈیکل اسٹور، تندور، ایمرجنسی سروس کی دکانیں کھلی رہیں گی، علاقوں کی مساجد میں صرف 5 افراد کو باجماعت نماز پڑھنے کی اجازت ہوگی۔

  • وزیر اعظم سندھ کے 2 روزہ دورے پر آج کراچی پہنچیں گے

    وزیر اعظم سندھ کے 2 روزہ دورے پر آج کراچی پہنچیں گے

    کراچی: وزیر اعظم عمران خان سندھ کے 2 روزہ دورے پر آج شام 6 بجے کراچی پہنچیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان آج کراچی پہنچیں گے، رات کراچی میں قیام کریں گے، گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سےملاقاتیں ہوں گی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کرونا وائرس سے متعلق اہم اجلاس کی صدارت کریں گے، اجلاس میں کرونا وائرس کی روک تھام کے حوالے سے سندھ حکومت کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات سمیت دیگر اہم امور پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا، کرونا مریضوں کے لیے موبائل اسپتال کا بھی معائنہ کریں گے۔

    اس دوران وزیر اعظم تاجروں اور صنعت کاروں کے وفود سے ملاقات کریں گے، پی ٹی آئی کے صوبائی اراکین اسمبلی سے بھی ملاقات ہوگی، ذرایع کے مطابق وزیر اعظم سے ایم کیو ایم اور جی ڈی اے کی ملاقاتیں بھی شیڈول ہیں۔

    وزیر اعظم سے ایم کیو ایم کا وفد بدھ کے روز دوپہر 12 بجے گورنر ہاؤس میں ملاقات کرے گا، وفد میں نوید جمیل، وسیم اختر اور وفاقی وزیر امین الحق شامل ہوں گے، صوبے کی صورت حال، عوامی مسائل، وفاق کے زیر انتظام منصوبوں پر بات ہوگی، کراچی پیکج کے تحت ترقیاتی منصوبوں، کے فور، سرکلر ریلوے کے امور زیر غور آئیں گے، ایم کیو ایم جعلی ڈومیسائل، سرکاری نوکریوں کی بندر بانٹ کا معاملہ بھی سامنے رکھے گی، سرکاری و نجی اسپتالوں میں سہولتوں، سندھ میں گورننس کے معاملے پر بھی غور ہوگا۔

    وزیر اعظم عمران خان کا سندھ دورے کا فیصلہ

    وزیر اعظم عمران خان بدھ کی دوپہر لاڑکانہ جائیں گے جہاں وہ سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے، احساس سینٹر کا دورہ کریں گے، وزیر اعظم لاڑکانہ میں پی ٹی آئی کی صوبائی قیادت سے بھی ملاقات کریں گے، بعد ازاں بدھ کی شام ہی کو لاڑکانہ سے اسلام آباد روانہ ہو جائیں گے۔

    یاد رہے وزیر اعظم نے 12 جون کو لاہور کا بھی دو روزہ دورہ کیا تھا، انھوں نے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور اور وزیر اعلیٰ عثمان بزدار سے ملاقاتیں کیں، ایوان وزیر اعلیٰ میں خصوصی اجلاس کی صدارت بھی کی، جس میں لاہور کے مختلف مقامات پر اسمارٹ لاک ڈاؤن کی تجویز پر بات چیت کی گئی۔

  • کرونا نے کراچی میں خطرے کی گھنٹی بجادی، قبرستانوں کے اعدادوشمار جاری

    کرونا نے کراچی میں خطرے کی گھنٹی بجادی، قبرستانوں کے اعدادوشمار جاری

    کراچی: شہر قائد میں کرونا وائرس نے خطرے کی گھنٹی بجادی، کے ایم سی کی جانب سے قبرستانوں میں‌ ہونے والی تدفین کے اعدادوشمار جاری کردئیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں کرونا وائرس سے اموات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا، کے ایم سی کی جانب سے قبرستانوں میں‌ ہونے والی تدفین کے اعدادوشمار جاری کردئیے گئے ہیں۔

    کے ایم سی کے مطابق یکم جون سے 10 جون تک 1300 سے زائد اموات ہوئیں، گزشتہ سال جون کے 30 دنوں میں 2375 اموات رپورٹ ہوئی تھیں۔

    کے ایم سی حکام کا کہنا ہے کہ کراچی میں 40 فیصد اموات میں اضافہ ہوا ہے، 10 رمضان کے بعد سے صورتحال خراب ہوئی جبکہ کراچی میں قبرستانوں کی مجموعی تعداد 208 ہے۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں آکسیجن سلنڈرز نایاب، قیمتیں آسمان پر پہنچ گئیں

    واضح رہے کہ کراچی میں کرونا کیسز بڑھتے ہی آکسیجن سلنڈرز نایاب ہوگئے، 5 ہزار روپے والے آکسیجن سلنڈر کی قیمت 30 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔

    متاثرین کا کہنا تھا کہ خالی سلنڈر بھرنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں، ہر وقت آکسیجن دستیاب نہیں ہوتی، آکسیجن کی 24 گھنٹے فراہمی یقینی بنائی جائے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کی جانب سے گھر میں آکسیجن سلنڈر کے مشورے کے بعد طلب میں بے تحاشہ اضافہ ہوا جبکہ آکسیجن سپلائی کرنے والی بڑی کمپنیوں نے پیداوار بڑھانے کے بجائے اپنے پلانٹ ہی بند کردئیے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران سندھ میں کرونا وائرس سے متاثرہ مزید 23 مریض انتقال کرگئے جس کے بعد سندھ میں کرونا سے انتقال کرنے والوں کی تعداد 816 ہوگئی ہے۔

  • ایم کیو ایم نے سندھ  کرونا ریلیف آرڈیننس مسترد کردیا

    ایم کیو ایم نے سندھ کرونا ریلیف آرڈیننس مسترد کردیا

    اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ایم کیو ایم پاکستان کے کنونیئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے سندھ کرونا ریلیف آرڈیننس کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر کا فیصلہ میئر کریں گے، وزیر اعلیٰ کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہونا چاہیے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق تاجروں کا وفد اپنے مسائل لے کر ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز بہادرآباد پہنچا جہاں کنوینئر ایم کیو ایم اور رابطہ کمیٹی اراکین نے تاجر رہنماؤں سے ملاقات کی۔

    تاجر برادری نے اپنے مسائل سے آگاہ کیا اور بتایا کہ سندھ حکومت نے مارکٹیں کھولنے کی اجازت دی اور پھر انہیں سیل کردیا گیا۔ ایم کیوایم قیادت کی تاجروں کےمسائل کابینہ میں اٹھانےکی یقین دہانی کرائی۔

    مزید پڑھیں: کوروناریلیف ایمرجنسی آرڈیننس، سندھ حکومت نے گورنر سندھ کے اعتراضات دور کردیئے

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ سندھ ریلیف آرڈیننس کومستردکرتےہیں،شہر کا فیصلہ میئرکریں گے،مرادعلی شاہ کا اس سےتعلق نہیں ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نےکراچی کو ذاتی کمائی کاذریعہ سمجھ لیا ہے، مشکل دورمیں بھی صوبائی حکومت نےکرپشن کا منہ کھول کر رکھا ہوا ہے، کراچی نہیں چلےگاتو ملک کیسےچلےگا ؟ کیونکہ یہ شہر ملک کو70فیصدٹیکس دیتاہے،سندھ کی نسل پرست حکومت تاجروں کوپریشان کررہی ہے۔

    یاد رہے کہ گوصوبائی حکومت نے کرونا ریلیف ایمرجنسی آرڈیننس گورنر کو بھیجا تھا جسے انہوں نے ایک روز قبل منظور کرلیا اور پھر یہ قانون نافذ العمل ہوگیا۔