Author: رافع حسین

  • الیکشن کمیشن سندھ نے نئی حلقہ بندیوں کے احکامات جاری کر دیے

    الیکشن کمیشن سندھ نے نئی حلقہ بندیوں کے احکامات جاری کر دیے

    کراچی: الیکشن کمیشن نے صوبہ سندھ میں نئی حلقہ بندیوں کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی الیکشن کمیشن نے صوبہ سندھ کے تمام ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنرز کو مراسلہ ارسال کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ صوبے میں چوتھے بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے یونین کونسلز، یونین کمیٹیوں اور وارڈز کی نئی حلقہ بندیاں کی جائیں۔

    اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کی جانب سے نئی حلقہ بندیاں کرنے کے لیے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

    یہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کا بڑا اقدام ہے، الیکشن کمیشن نے تمام ضلعی الیکشن کمشنرز سے حلقہ بندیوں سے متعلق ضروری معلومات بھی طلب کر لی ہیں، مراسلے میں تمام ضلعی افسران کو معلومات 17 اپریل تک ارسال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    قانون کے مطابق بلدیاتی حکومت کی میعاد ختم ہونے کے 120 دن کے اندر الیکشن کرانا لازمی ہوگا، مراسلے کے مطابق لوکل کونسلز کی نئی حلقہ بندیاں مردم شماری 2017 کے مطابق آبادی کے لحاظ سے کی جائیں گی۔

    سندھ میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کے لیے 3 رکنی کمیٹی بھی قائم کی جائے گی، صوبائی الیکشن کمشنر نے ضلعی الیکشن افسران کو اس سلسلے میں ہدایات جاری کر دی ہیں، الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ سندھ میں بلدیاتی نمائندوں کی مدت اگست 2020 میں ختم ہوگی، ذرایع کے مطابق آیندہ بلدیاتی الیکشن کے لیے ترمیمی لوکل گورنمنٹ ایکٹ کا مسودہ طلب کر لیا گیا ہے، صوبے میں بلدیاتی الیکشن کے لیے کونسلز اور نشستوں کی تعداد بھی مانگ لی گئی ہے۔

  • لاک ڈاؤن کے باعث کراچی میں پانی کی قلت کی حقیقت سے پردہ ہٹ گیا

    لاک ڈاؤن کے باعث کراچی میں پانی کی قلت کی حقیقت سے پردہ ہٹ گیا

    کراچی: کرونا وائرس کی وبا کے باعث نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن کے دوران شہر میں پانی کی قلت کی حقیقت سے بھی پردہ ہٹ گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں لاک ڈاؤن نے شہریوں کو درپیش ایک اہم ترین مسئلے کی حقیقت سے پردہ ہٹا دیا ہے، شہر کے ایسے متعدد علاقے ہیں جو پینے کے پانی سے محروم ہیں اور بتایا جاتا ہے کہ یہ اس لیے ہے کیوں کہ پانی کی قلت ہے۔

    تاہم، وبا کے باعث جب شہر میں لاک ڈاؤن لگ گیا تو صنعتی ایریا بھی بند ہو گئے، یہ ایریا بند ہونے سے برسوں سے محروم علاقوں میں پانی کی فراہمی اچانک شروع ہو گئی، جس سے یہ بات کھل کر سامنے آ گئی ہے کہ کراچی کے شہریوں کا پانی کہاں جا رہا تھا۔

    پانی کی غیر قانونی فروخت کے خلاف کراچی واٹربورڈ کا آپریشن

    ذرایع کا کہنا ہے کہ سائٹ کے صنتعی ایریا کو منظم مافیا مختلف علاقوں سے واٹر بورڈ کی لائنوں سے پانی چوری کر کے فراہم کرتا ہے، صنعتوں کو پانی کی فراہمی بند ہو گئی تو پانی سے محروم علاقوں پاک کالونی، ریکسر، پرانا گولیمار، بلدیہ اور لیاری میں پانی آنا شروع ہو گیا ہے۔

    ذرایع کے مطابق پانی چور مافیا تین ہٹی، لسبیلہ، لیاقت آباد، پاک کالونی اور ناظم آباد کے علاقوں میں واٹر بورڈ کی لائنوں سے پانی چوری کرتے ہیں اور صنعتی یونٹس کو فراہم کرتے ہیں، معلوم ہوا ہے کہ پانی چور مافیا ماہانہ 30 کروڑ سے زائد کا پانی چوری کرتا ہے، اور اس مافیا نے مذکورہ علاقوں میں واٹر بورڈ کے متوازی اپنا نیٹ ورک بنایا ہوا ہے، ان علاقوں میں مافیا کے من پسند افسران کو تعینات کیا جاتا ہے۔

  • کرکٹ اور اسکواش کے لیجنڈز بھی امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لینے نکل آئے

    کرکٹ اور اسکواش کے لیجنڈز بھی امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لینے نکل آئے

    کراچی: شہر قائد میں سخت لاک ڈاؤن میں کرکٹ اور اسکواش کے لیجنڈز اور فن کار بھی امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لینے نکل آئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق کپتان جاوید میاں داد اور سابق اسکواش چیمپئن جہانگیر خان نے خدمت خلق فاؤنڈیشن کے مرکزی دفتر کا دورہ کیا، لیجنڈری کھلاڑیوں نے کے کے ایف کی امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیتے ہوئے فلاحی خدمات کو سراہا۔

    کرکٹ اور اسکواش کے سابق بڑے کھلاڑیوں نے ایم کیو ایم کے رہنما عامر سے خان سے ملاقات کی، اس موقع پر عامر خان نے اسپورٹس کے لیجنڈز کو بتایا کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن کے پاس مستحقین کا مکمل ڈیٹا موجود ہے جس کے تحت ان تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں، اب تک کراچی اور حیدرآباد میں ایک لاکھ راشن تقسیم کر چکے ہیں۔

    کے کے ایف کے ٹرسٹی عامر خان نے کہا کہ گزشتہ روز ضلع شرقی کی سیل ہونے والی گیارہ یوسیز میں بھی امداد پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    کراچی کے مزید کئی علاقے سیل، طبی عملہ بھی پریشان، مزید 273 افراد گرفتار

    جاوید میاں داد نے اس موقع پر کہا کہ موجودہ صورت حال میں انسانیت کی خدمت ہی اصل مشن ہے، خوشی ہے کراچی کے لوگ دل کھول کر عطیات دے رہے ہیں۔ اسکواش چیمپئن جہانگیر خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ سیاست کا وقت نہیں سب کو مل کر اپنے پاکستانی بھائیوں کی مدد کے لیے آگے آنا ہوگا۔

    معروف گلو کار رحیم شاہ نے کے کے ایف کو مثالی ادارہ اور ایم کیو ایم پاکستان کی ان تھک محنت کو خراج تحسین پیش کیا، معروف کامیڈین فیصل قازی نے کہا کہ جس طرح کے کے ایف کام کر رہی ہے وہ قابل تحسین ہے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے گزشتہ روز رابطہ کمیٹی اور کے کے ایف کے ٹرسٹی ممبران کے اجلاس میں کہا تھا کہ حالیہ صورت حال میں کراچی میں موجود لاکھوں خاندان بدترین معاشی صورت حال سے دوچار ہیں، فاؤنڈیشن کے تحت امدادی سرگرمیوں کو مزید بڑھایا جائے گا۔ انھوں نے متاثرہ خاندانوں میں گھر گھر راشن کی تقسیم، مختلف علاقوں میں قائم عارضی دسترخوان کے قیام اور وائرس کے خاتمے کے لیے اسپرے مہم کو مزید تیز کرنے کی ہدایت بھی کی۔

  • لاک ڈاؤن: شہر قائد میں دو دل دہلا دینے والے واقعات سامنے آ گئے

    لاک ڈاؤن: شہر قائد میں دو دل دہلا دینے والے واقعات سامنے آ گئے

    کراچی: شہر قائد میں لاک ڈاؤن کے دوسرے ہفتے 2 دل دہلا دینے والے واقعات سامنے آ گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں کرونا وائرس کے سبب نافذ کیے جانے والے لاک ڈاؤن میں غریب شہری شدید متاثر ہو چکے ہیں، اس دوران دو ایسے واقعات سامنے آئے ہیں جنھیں دیکھ کر نرم دل شہریوں کی آنکھیں نم ہو گئیں۔

    شہر میں لاک ڈاؤن کے باعث بے روزگاری سے تنگ ایک نوجوان معذور بن کر بھیک مانگنے لگا۔ نوجوان معذور بن کر مخیر حضرات سے راشن بھی طلب کرتا رہا، تاہم راشن تقسیم کرنے والے رضا کاروں کی ایک ٹیم نے نوجوان کا بھانڈا پھوڑ دیا۔ پکڑے جانے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کرنے کے ڈر سے معذور نوجوان اٹھ کر بھاگ کھڑا ہوا، رضاکاروں نے نوجوان کو تھپڑ بھی مارے۔

    کراچی میں امدادی راشن خریدنے والے دکان دار کی گرفتاری کی ویڈیو سامنے آ گئی

    معذور بن کر مفت راشن لینے کی کوشش کرنے والا نوجوان، جو بعد ازاں اٹھ کر بھاگ گیا

    دوسرا واقعہ کراچی کے علاقے لیاری میں پیش آیا، کراچی کے اس قدیم علاقے لیاری میں بھیم پورا پی ایس 109 میں بھوک کا مارا ایک شخص کچرے کے ڈھیر سے کھانا کھانے پر مجبور ہو گیا۔ شہری کی جانب سے اس منظر کی ویڈیو بھی بنا لی گئی جس میں بھوکا شخص کچرے کے ڈھیر سے کھانا چن کر کھاتے دیکھا گیا۔

    لیاری کے علاقے میں کوڑے دان سے کھانے کی اشیا ڈھونڈ کر کھانے والا شخص

    خیال رہے کہ لاک ڈاؤن سے متاثرہ شہری تاحال سرکاری امداد کے منتظر ہیں، سرکاری راشن نہ ملنے پر یو سی چئیرمینز نے ازخود راشن باٹنا شروع کر دیا ہے، اس سلسلے میں یو سی چیئرمین رات گئے ضلع وسطی کے مختلف علاقوں میں راشن لے کر پہنچ گئے، انھوں نے گلبرگ، فیڈرل بی ایریا، غیریب آباد کے علاقوں میں راشن تقسیم کیا۔

    یو سیز اور شناختی کارڈ کی تفصیلات کے مطابق بنائی گئی فہرست پر مستحقین میں راشن کے بیگز تقسیم کیے گئے، یو سی چئیرمین حسن نقوی کا کہنا تھا کہ راشن بیگز میں دو ہفتوں کی ضروریات زندگی کی اشیا موجود ہیں۔

  • سندھ حکومت ساڑھے 7 کروڑ روپے بھی جاری کرے: کے ڈی اے

    سندھ حکومت ساڑھے 7 کروڑ روپے بھی جاری کرے: کے ڈی اے

    کراچی: کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے سندھ حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ 7 کروڑ 50 لاکھ روپے بھی جاری کرے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ روز سندھ حکومت نے کے ڈی اے کے لیے 20 کروڑ روپے کی گرانٹ جاری کی تھی، یہ گرانٹ ادارے کے ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں جاری کی گئی تھی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے ملنے والی گرانٹ میں ساڑھے 7 کروڑ روپے کی کمی تھی، گرانٹ ملنے کے باوجود کے ڈی اے ملازمین کو تنخواہوں اور پنشن میں تاخیر ہوگی، جس کے لیے 27 کروڑ 50 لاکھ روپے کی ضرورت ہے۔

    کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ملازمین کئی ماہ سے تنخواہوں سے محروم

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی ریکوری نہ ہونے کے برابر ہے، اس لیے اب بھی ادارے کو تنخواہوں اور پنشن کی مد میں 7 کروڑ 50 لاکھ روپے کی کمی کا سامنا کرنا پڑے گا، اس تناظر میں کے ڈی ای حکام نے سندھ حکومت سے درخواست کی ہے کہ فوری طور پر یہ ساڑے سات کروڑ روپے کی گرانٹ بھی جاری کیے جائیں تاکہ تمام ملازمین کو تنخواہیں جاری کی جا سکیں۔

    یاد رہے کہ تین ہفتے قبل اے آر وائی نیوز نے کے ڈی اے ملازمین کی کئی ماہ سے تنخواہوں کی محرومی سے متعلق خبر بھی چلائی تھی، ذرایع نے اس سلسلے میں بتایا تھا کہ ایک طرف ملازمین کو کئی ماہ سے تنخواہیں نہیں ملیں، دوسری طرف من پسند افراد کو کئی کروڑ کا قرضہ جاری کیا گیا۔

  • کراچی میں کرونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ٹاسک فورس قائم

    کراچی میں کرونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ٹاسک فورس قائم

    کراچی: کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے حفاظتی اقدامات کے تحت ضلع کورنگی اور ضلع وسطی میں خصوصی کرونا ٹاسک فورس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کورنگی میں ہرے کپڑوں میں ملبوس کرونا ٹاسک فورس کے رضا کار تیار کیے گئے ہیں جو مختلف علاقوں میں پارکس میں کلورین اور جراثیم کش ادویات پر مشتمل اسپرے کا چھڑکاؤ کریں گے۔

    ضلع وسطی میں بھی کرونا سے بچاؤ کے لیے اسپرے مہم کی اسپیشل ٹیم تیار کی گئی ہے، ان رضا کاروں کو اسپرے مہم کے حوالے سے خصوصی ٹریننگ بھی دی گئی۔ چئیرمین ضلع وسطی کا کہنا تھا کہ یہ ٹیم گھروں کے باہر، گھروں کے مرکزی دروازوں، باہر کھڑی گاڑیوں اور ضلع کی اندرونی گلیوں میں اسپرے کرے گی۔

    ضلع وسطی کی کرونا ٹاسک فورس جو مختلف علاقوں میں اسپرے کرے گی

    ڈسٹرکٹ کورنگی کی کرونا وائرس اینٹی ٹاسک فورس نے مختلف علاقوں میں میڈیکیٹڈ اسپرے کیا، جناح اسکوائر، لیاقت مارکیٹ، کورنگی بارہ ہزار روڈ پر کلورین اور جراثیم کش کیمیکل کا چھڑکاؤ کیا گیا، اندرونی گلیوں میں بھی خصوصی ٹیم اور سڑکوں پر واٹر ٹینکرز میں براؤزر لگا کر اسپرے کیا گیا، پارکوں اور کے ایم سی اسپتالوں کے باہر بھی اسپرے کیا گیا۔ چیئرمین ضلع وسطی ریحان ہاشمی نے بتایا کہ نارتھ کراچی 7 ڈی میں کرونا کے کچھ مخصوص کیس آئے جس کے بعد علاقے میں اسپرے کیا گیا۔

    ضلع کورنگی میں سڑکوں اور گھروں کے باہر اسپرے کیا جا رہا ہے

    دوسری طرف کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے حفاظتی اقدامات کے تحت کراچی کی مختلف شاہراہوں پر واش بیسن نصب کر دیے گئے ہیں، جس کے لیے واٹر بورڈ کے ٹینکرز استعمال کیے گئے ہیں، ٹینکرز میں کلورین ملا پانی مہیا کیا گیا ہے، واش بیسن کے ساتھ سینیٹائزرز، صابن اور ٹشو پیپرز بھی فراہم کیے گئے ہیں، جن پر سڑکوں پر موجود قانون نافذ کرنے والے اہل کار اور شہری ہاتھ دھو سکتے ہیں۔

    کراچی شہر کے مختلف علاقوں میں واٹر بورڈ کے تعاون سے واش بیسن نصب کیے گئے ہیں

    ادھر ایکسپو سینٹر میں قائم 200 بستروں پر مشتمل بڑے آئسولیشن سینٹر اور اس کے اطراف میں بھی جراثیم کش ادویات کا چھڑکاؤ کیا گیا ہے، یہ اسپرے ضلع شرقی کی بنائی گئی کرونا ٹاسک فورس کی جانب سے کیا گیا، چیئرمین ضلع شرقی کا کہنا تھا کہ اسپرے کا مقصد قرنطینہ سینٹر میں صفائی کے انتظامات کو مزید بہتر کرنا ہے۔ الاعظم، الآصف اسکوائر اور نیو سبزی منڈی پر بھی کلورین اسپرے کا چھڑکاؤ کیا گیا،لوگوں میں سینیٹائزر اور راشن بھی تقسیم کیا گیا۔

    خیال رہے کہ شہر میں لاک ڈاؤن کے دوران محنت کشوں اور مستحقین کے لیے راشن کی فراہمی کے لیے جگہ جگہ انتظامات کیے گئے ہیں، مخیر حضرات کی جانب سے راشن کی تقسیم کا سلسلہ جاری ہے، چئیرمین بلدیہ کورنگی کا کہنا ہے یوسیز کی سطح پر بنائی گئی فہرستوں کے مطابق بلدیاتی نمائندے گھروں تک راشن پہنچا رہے ہیں۔

  • ایم کیو ایم پاکستان نے راشن تقسیم کے معاملے پر سوالات اٹھا دیے

    ایم کیو ایم پاکستان نے راشن تقسیم کے معاملے پر سوالات اٹھا دیے

    کراچی: شہر قائد میں لاک ڈاؤن کے دوران مستحقین میں راشن کی تقسیم کا معاملہ تاحال تنازع کا شکار ہے، ایم کیو ایم پاکستان نے اس سلسلے میں سندھ حکومت کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ سندھ میں راشن کی تقسیم پر بھی سیاست کی جا رہی ہے، کیا یہ وقت اپنے لوگوں کی مدد کا ہے یا سیاست کرنے کا؟

    خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ طے ہوا تھا کہ راشن کی تقسیم یونین کونسل کی سطح پر نمائندگان کے ذریعے ہوگی، لیکن صوبے میں راشن پیپلز پارٹی کے ہارے ہوئے نمائندے تقسیم کر رہے ہیں۔

    کراچی میں غریب افراد میں راشن کی تقسیم کیسے ہوگی؟پلان تیار

    ان کا کہنا تھا کہ کس گھر میں کتنے افراد ہیں، خرچہ کتنا ہے، کون مستحق ہے، یو سی سطح پر نمائندوں کے پاس ہر گھر کی یہ معلومات موجود ہوتی ہے، خدشہ ہے پی پی طرز عمل سے مستحقین میں راشن تقسیم نہیں ہو سکے گا، کرونا فنڈز کے نام پر خورد برد اور سیاست کی جا رہی ہے۔ خالد مقبول نے کہا کہ ایم کیو ایم کے بلدیاتی نمائندے اپنے طور پر شہر میں راشن تقسیم کر رہے ہیں اور خون کے عطیات جمع کر رہے ہیں، یہ کام بہتر طور پر بلدیاتی نمائندے ہی کر سکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ سندھ حکومت نے کراچی میں غریب افراد میں راشن کی تقسیم کا نظام وضع کر دیا ہے، کمشنر کراچی کے مطابق راشن یونین کونسل کی سطح پر تقسیم کیا جائے گا اور شام 5 سے 7 بجے یا پھر رات گئے گھروں کی دہلیز پر جا کر تقسیم ہوگا۔

  • ڈاکٹر میں کرونا کی تصدیق کے بعد گلشن حدید کراچی کے نجی اسپتال بند

    ڈاکٹر میں کرونا کی تصدیق کے بعد گلشن حدید کراچی کے نجی اسپتال بند

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلشن حدید میں ایک نجی کلینک کے ڈاکٹر میں کرونا وائرس کی تصدیق کے بعد انتظامیہ نے علاقے میں کلینکس اور نجی اسپتال بند کرانے کا فیصلہ کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گلشن حدید میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز اور گزشتہ روز ایک ڈاکٹر میں کرونا وائرس کی تصدیق کے بعد گلشن حدید کے تمام کلینک، او پی ڈیز اور نجی اسپتال آج سے بند رہیں گے، صرف ایمرجنسی کیسز کو ڈیل کیا جائے گا، اسٹاف اسپتالوں میں آئے گا۔

    یہ فیصلہ صوبائی وزیر اور وزیر اعلیٰ سندھ کے فوکل پرسن مرتضیٰ بلوچ اور ڈپٹی کمشنر ملیر اور ضلعی ہیلتھ آفیسر کے درمیان میٹنگ میں کیا گیا، میٹنگ میں کہا گیا کہ گلشن حدید کی یونین کونسل 6 اور 7 میں کرونا وائرس کے 3 کیسز سامنے آئے ہیں، ایک ڈاکٹر میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جو نجی کلینک چلا رہا تھا، جس کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ گلشن حدید کی یونین کونسل 6 اور 7 میں تمام نجی اسپتال اور کلینک آج سے تا حکم ثانی بند رہیں گے۔

    خیال رہے کہ سندھ میں کرونا وائرس کے مزید 22 کیسز سامنے آ گئے ہیں، محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ صوبے میں کرونا وائرس کے کیسز کی مجموعی تعداد 783 ہو گئی، کراچی سے 6 نئے کیس سامنے آئے، حیدرآباد سے 14، گھوٹکی سے 2 نئے کیسز سامنے آئے۔ سندھ میں کرونا وائرس کے 707 مریض زیر علاج ہیں، 65 مریض صحت یاب جب کہ 11 جاں بحق ہو چکے ہیں۔ مقامی منتقلی کے کیسز کی تعداد 438 ہے۔

  • شہر قائد میں تھلیسیمیا کے مریضوں کے لیے خون کے عطیات کی اپیل

    شہر قائد میں تھلیسیمیا کے مریضوں کے لیے خون کے عطیات کی اپیل

    کراچی: شہر میں لاک ڈاؤن کے باعث خون کے امراض میں مبتلا مریضوں کے لیے خون کی کمی کے باعث خدمت خلق فاؤنڈیشن کی جانب سے عطیات جمع کرنے کا سلسلہ جاری ہے، خالد مقبول صدیقی نے شہریوں سے عطیات دینے کی اپیل کی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں کے کے ایف کے تحت خون کے عطیات کا کیمپ منعقد کیا گیا، جہاں خون عطیہ کرنے والوں کی رجسٹریشن اور مکمل اسکریننگ کے بعد خون لیا جا رہا ہے، خون جمع کرنے کے ساتھ ساتھ کرونا سے بچاؤ کے لیے بھی تمام حفاظتی اقدامات اپنائے گئے، بتایا گیا کہ یہ عطیات مختلف اسپتالوں میں قائم بلڈ بینکس کو فراہم کیے جائیں گے۔

    کیمپ میں ایم کیو ایم کے سینکڑوں کارکنان نے اپنے خون کا عطیہ دیا، خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ یہ قطاریں خون لینے والوں کی نہیں بلکہ دینے والوں کی ہے، ملک میں زلزلہ، سیلاب یا کوئی بھی قدرتی آفت آئی ہو ایم کیو ایم نے اپنا کردار ادا کیا۔

    گورنر سندھ کا تھلیسیمیا کے مریض بچوں کے لیے خون کا عطیہ

    کنوینر ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے دوران تھلیسیمیا کے مرض میں مبتلا افراد کے لیے خون کے عطیہ میں واضح کمی آئی، جس کے لیے یہ مہم شروع کی گئی جو آیندہ کئی روز تک جاری رہے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ لوگوں نے اس شہر سے اربوں روپے کمائے اب وقت ہے عوام پر وہ پیسہ خرچ کریں، عوام کو ریلیف دینے کے لیے بجلی کے بل کو آدھا کیا جائے، دریں اثنا، ایم کیو ایم کی جانب سے ناظم آباد، گلبہار ٹاؤن میں مستحقین مین امدادی سامان کے کیمپ بھی لگائے گئے، خالد مقبول کا کہنا تھا کہ مستحقین کو ان کے گھروں پر راشن پہنچایا جائے گا۔

  • کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے طبی سامان بنانے والی فیکٹری کا ویئر ہاؤس سیل

    کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے طبی سامان بنانے والی فیکٹری کا ویئر ہاؤس سیل

    کراچی: شہر قائد میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے میڈیکل ڈیوائس بنانے والی فیکٹری کا ویئر ہائوس سیل کر دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں میڈیکل ڈیوائس بنانے والی فیکٹری کا ویئر ہاؤس چار روز قبل انتظامیہ کی جانب سے سیل کیا گیا، کولاچی انٹرنیشنل نامی کمپنی کے ویئر ہائوس میں ڈاکٹرز کے گاؤن، گلوز، سرجیکل ماسک، این 95 ماسک، سینیٹائزر، شو کور، گوگلز اور دیگر طبی ڈیوائسز بنانے کا مٹیریل موجود ہے۔

    ویئر ہاؤس انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ کمپنی کا پورے پاکستان میں چار روز سے کرونا وائرس سے متعلق سامان کی ترسیل بند ہے، کمپنی کو این ڈی ایم اے اور خیبر پختون خوا حکومت کی جانب سے طبی ڈیوائسز کے لیے آرڈر بھی دیے گئے ہیں، کمپنی سے جس طبی سامان کے کوٹیشنز مانگے گئے ان میں این 95 ماسک اور وینٹی لیٹرز بھی شامل ہیں۔

    بتایا گیا کہ کمپنی کو 7 دن کے اندر آرڈر مکمل کرنے ہیں لیکن تاحال ویئر ہاؤس بند ہونے کے باعث سامان کی ترسیل نہیں ہو سکتی، کمپنی کے مالک نے سندھ حکومت سے فوری سیل کھلوانے کا مطالبہ کر دیا ہے، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ویئر ہاؤس کو سیل کرنے سے پاکستان میں طبی عملہ مشکلات کا شکار ہے۔

    کمپنی کے مالک خواجہ سہیل منصور کا کہنا تھا کہ اگر کمپنی یا ویئر ہاؤس میں کوئی غلط کام ہو رہا ہے تو وہ 50 ارب جرمانہ اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کی گرفتاری دینے کے لیے بھی تیار ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے موجودہ حالات میں ویئر ہاؤس کو تالا کیوں لگایا اس کی وضاحت کرے۔