Author: رافع حسین

  • گورنر سندھ کا تھلیسیمیا کے مریض بچوں کے لیے خون کا عطیہ

    گورنر سندھ کا تھلیسیمیا کے مریض بچوں کے لیے خون کا عطیہ

    کراچی: شہر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے تھلیسیمیا کے مریض بچوں کے لیے خون کے عطیات کی فراہمی متاثر ہونے کے بعد سیاسی رہنما میدان میں آ گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج گورنر سندھ عمران اسماعیل نے تھلیسیمیا کے مریض بچوں کے لیے خون کا عطیہ دیا، انھوں نے ایک موبائل مرکز پر جا کر ایک بوتل خون دیا۔

    گورنر سندھ نے اس موقع کہا کہ لاک ڈاؤن کے سبب بلڈ بینکس میں خون کی کمی قابل تشویش ہے، اس صورت حال کے باعث خون کی بیماریوں مبتلا بچوں اور افراد کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    کراچی میں سیاسی اور مذہبی رہنماؤں کی تھلیسیمیا بچوں کے لیے خون کی اپیل

    عمران اسماعیل نے کہا عوام بالخصوص نوجوانوں سے اپیل ہے کہ وہ خون کے عطیات دیں، تھلیسیمیا، ہیمو فیلیا اور لیوکیمیا کے امراض میں مبتلا مریضوں کو خون کی اشد ضرورت ہے۔ انھوں نے خون کے عطیات کے لیے آگاہی مہم چلائے جانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی راجہ اظہر نے بھی تھیلیسیمیا مرض میں مبتلا بچوں کے لیے خون کا عطیہ دیا تھا، انھوں نے مرض میں مبتلا بچوں سے ملاقات بھی کی، ان کا کہنا تھا کہ تھیلیسیمیا میں مبتلا بچوں کی زندگیاں بچانا ہم سب کا فرض ہے، عوام سے اپیل ہے غیر ضروری گھروں سے نہ نکلیں مگر تھلیسیمیا کے بچوں کی زندگیاں بچانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

  • کراچی: لاک ڈاؤن سے متاثرہ شہریوں کے لیے موبائل کیفے کا انتظام

    کراچی: لاک ڈاؤن سے متاثرہ شہریوں کے لیے موبائل کیفے کا انتظام

    کراچی: شہر قائد میں لاک ڈاؤن سے متاثرہ شہریوں اور دیہاڑی دار مزدوروں کے لیے ایک شہری نے موبائل کیفے کا انتظام کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومتی دعوؤں سے تنگ آ کر کراچی کے شہری نے پارلیمنٹ ریٹ کے نام سے ایک موبائل دستر خوان لگا لیا، آئی آئی چندریگر روڈ پر موبائل کیفے میں صبح کا ناشتہ اور دوپہر کا کھانا نہایت سستے ریٹس پر فراہم کیا جا رہا ہے۔

    موبائل کیفے پر صبح کا ناشتہ 10 روپے اور دوپہر کا کھانا 20 روپے میں دیا جا رہا ہے، کیفے کی جانب سے بے روزگار افراد کے لیے ناشتہ اور کھانا مفت تقسیم کرنے کا انتظام بھی رکھا گیا ہے۔

    وزیر اعظم کا دیہاڑی دار افراد کے لیے ریلیف پیکج کا اصولی فیصلہ

    موبائل کیفے کھولنے والے شہری قیصر امتیاز کا کہنا تھا کہ اس عملی اقدام کا مقصد حکومت کو بتانا ہے کہ عوام کی خدمت کے لیے حکومتوں کی ضرورت نہیں، پارلیمنٹ میں وزرا جس ریٹ پر کھانا کھاتے ہیں اسی پارلیمنٹ ریٹ پر ناشتہ اور کھانا تقسیم کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے لاک ڈاؤن متاثرین کو خوراک گھروں پر پہنچانے کے اعلانات کر رکھے ہیں، ادھر کراچی میں لاک ڈاؤن متاثرین نے کورنگی ڈپٹی کمشنر آفس کا گھیراؤ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے بچے بھوک سے مر رہے ہیں اور کھانا نہیں ملا۔ کمشنر آفس کے گھیراؤ پر پولیس نے راشن کے لیے آنے والے مستحقین پر تشدد بھی کیا اور کئی کے سر پھاڑ دیے۔

    لاک ڈاؤن کے باعث شہر قائد کی قدیم بستیوں کے مکین بھی راشن کے متلاشی ہیں، متاثرین کا کہنا ہے کہ روزانہ اجرت بند ہے گھروں میں راشن ختم ہو چکا ہے، ذرایع آمد و رفت بند ہونے سے اشیائے خورد و نوش کی قلت ہے، ان قدیم بستیوں میں پیر بخش سموں گوٹھ، پیر بخش دھنی آباد، تارو مینگل گوٹھ و دیگر شامل ہیں۔

    سندھ کے ایک اور شہر ٹھٹھہ میں بھی لاک ڈاؤن کے باعث غریب طبقے کے لوگ بے روزگار ہو گئے ہیں، راشن نہ ملنے سے غریب خاندان فاقہ کشی پر مجبور ہیں، اے آر وائی نیوز کے مطابق 9 دن گزرنے کے باوجود بھی ضلعی انتظامیہ راشن کی فراہمی نہ کر سکی، حکومتی راشن پر یو سی چیئرمین اور انتظامیہ میں اختلاف بھی سامنے آیا، راشن بیگ کی تعداد کم ہونے پر چیئرمین ناراض ہو گئے اور راشن لینے سے انکار کر دیا۔

  • سندھ کے تمام نجی اداروں، فیکٹریوں کو کل تک تنخواہیں جاری کرنے کی ہدایت

    سندھ کے تمام نجی اداروں، فیکٹریوں کو کل تک تنخواہیں جاری کرنے کی ہدایت

    کراچی: حکومت سندھ نے تمام نجی اداروں اور فیکٹریوں کو کل 31 مارچ تک ملازمین کو تنخواہیں جاری کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومت سندھ نے سندھ پیمنٹ ایکٹ کا نوٹی فکیشن جاری کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ تمام نجی ادارے اور فیکٹریاں 31 مارچ تک ملازمین کو تنخواہیں جاری کر دیں، یہ نوٹیفیکشن وزیر محنت سعید غنی کی ہدایت پر سیکریٹری محنت نے جاری کیا۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ تمام ادارے کل تک ڈیلی ویجز، کنٹریکٹ اور مستقل ملازمین کو تنخواہ ادا کرنے کے پابند ہوں گے، تنخواہوں سے متعلق معاملات کے لیے سیسی کا ایمرجنسی سیل بھی قائم کر دیا گیا ہے، ادارے یا ملازم تنخواہوں سے متعلق مسائل کے لیے ایمرجنسی سیل سے رابطہ کریں۔

    سندھ حکومت نے مستحق خاندانوں کو رقوم فراہم کرنے کا طریقہ کار جاری کر دیا

    خیال رہے کہ آج حکومت سندھ نے کرونا وائرس کی صورت حال میں مستحق خاندانوں کو رقوم فراہم کرنے کا طریقہ کار بھی جاری کر دیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق سندھ حکومت نے مستحق خاندانوں کے لیے موبائل رجسٹریشن سسٹم لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس طریقہ کار کے تحت ضرورت مند خاندان کے ایک فرد کو موبائل رجسٹریشن سسٹم کے ذریعے رجسٹر کیا جائے گا، شناختی کارڈ کے ذریعے خاندان کو رجسٹر کر کے رقم دی جائے گی، نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ رقوم کی ادائیگی کے لیے نجی موبائل کمپنی کی کیش ایپ استعمال کی جائے گی۔

    اس سلسلے میں نادرا، اسٹیٹ بینک، ایف بی آر، ایف آئی اے سے خاندانوں کا ڈیٹا حاصل کیا جائے گا، اگر کسی شخص کے اکاؤنٹ میں 10 ہزار سے زائد رقم ہوئی تو وہ مستحق نہیں قرار پائے گا۔ حج، عمرہ کے علاوہ بیرون ملک سفر کی تفصیلات بھی حاصل کی جائیں گی۔

  • سندھ میں پیٹرول پمپس بھی شام 5 بجے بند ہوں گے

    سندھ میں پیٹرول پمپس بھی شام 5 بجے بند ہوں گے

    کراچی: صوبہ سندھ میں شام 5 بجے کے بعد تمام پیٹرول پمپس بھی بند کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے تمام کمشنرز اور ڈی آئی جیز کو مراسلہ ارسال کرتے ہوئے ہدایت کی گئی ہے کہ شام 5 بجے کے بعد پیٹرول پمپس بھی بند کرائےجائیں۔

    پیٹرول پمپس اور ٹائر پنکچر شاپس کے حوالے سے محکمہ داخلہ نے وضاحت کی ہے کہ شہر میں پیٹرول پمپس صبح 8 سے شام 5 بجے تک کھلیں گے، تاہم ہائی ویز پر پیٹرول پمپس اور ٹائر پنکچر شاپس کھلے رہیں گے۔

    محکمہ داخلہ سندھ نے کہا ہے کہ پیٹرول پمپس کو بھی مقررہ اوقات کے بعد بند کرایا جائے گا، پابندی کا اطلاق سندھ کے تمام شہروں پر ہوگا۔

    کراچی میں کرونا وائرس کے 2 مریض جان کی بازی ہار گئے

    خیال رہے کہ سندھ بھر میں لاک ڈاؤن کے دوران صبح 8 سے لے کر شام کے 5 بجے تک ضروری اشیا کی دکانیں کھلی رکھنے کے احکامات پر عمل در آمد کیا جا رہا ہے، شام پانچ بجے کے بعد تمام دکانیں بند کی جا رہی ہیں، پیٹرول پمپس اس سے مستثنیٰ تھے تاہم اب انھیں بھی بند کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں کرونا وائرس کے 2 مزید مریض آج جان کی بازی ہار گئے ہیں، جس کے بعد شہر میں اب تک کرونا وائرس سے ہلاکتیں 3 ہو گئی ہیں۔ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 15 سو 26 ہوگئی ہے۔

  • پاکستانی ڈریس ڈیزائنر نے کرونا سے بچاؤ کا لباس تیار کر لیا

    پاکستانی ڈریس ڈیزائنر نے کرونا سے بچاؤ کا لباس تیار کر لیا

    کراچی: کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے جہاں دنیا بھر میں مختلف سطح پر اقدامات کیے جا رہے ہیں، وہاں ایک پاکستانی ڈریس ڈیزائنر نے بھی مخصوص لباس تیار کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشہور ڈریس ڈیزائنر عاصم جوفا نے کرونا وائرس سے بچنے کے لیے مخصوص لباس تیار کر لیا، ڈیزائنر کا اس لباس کے بارے میں کہنا ہے کہ یہ لباس ڈاکٹرز کی حفاظت کے پیش نظر ڈیزائن کیا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ تیار کردہ لباس ڈاکٹرز کی حفاظت کے لیے بہترین ہے، ہماری ٹیم نے اس کی تیاری پر بڑی محنت کی، ہم نے ایک مشن کے تحت یہ لباس تیار کیا ہے تاکہ ہماری حفاظت کے لیے جو ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملہ فرنٹ لائن پر لڑ رہا ہے، انھیں تحفظ فراہم ہو۔

    گلگت بلتستان : کورونا وائرس کے خلاف جنگ لڑنے والا پاکستانی ڈاکٹر چل بسا

    عاصم جوفا کا کہنا تھا میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ اس مشن میں ہم کتنے کامیاب ہوں گے تاہم اپنی ٹیم سے میری بات ہوئی، وہ بہت پرعزم ہے اس سلسلے میں، حکام سے درخواست ہے کہ ہمیں سیلف پروٹیکشن لباس تیار کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ ہم اسے آگے لے کر چل سکیں۔

    انھوں نے کہا کہ کرونا وائرس کے مریضوں کے علاج میں مصروف ڈاکٹرز کو لباس مفت دینا چاہتے ہیں، آج پہلا سیمپل تیار کر لیا، کامیاب رہا، کل دوسرا سیمپل تیار کیا جائے گا، لباس کی تیاری میں تمام حفاظتی اصولوں کو بھی مد نظر رکھا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس کی مہلک وبا کے دنوں میں دنیا بھر میں ڈاکٹرز اور طبی عملہ نہایت جاں فشانی کے ساتھ انسانیت کی خدمت میں مصروف ہیں، پاکستان سمیت کئی ممالک میں ڈاکٹرز اور نرسز کو دوسروں کی جان بچاتے بچاتے اپنی جانیں بھی قربان کرنی پڑی ہیں۔

  • کراچی میں سیاسی اور مذہبی رہنماؤں کی تھلیسیمیا بچوں کے لیے خون کی اپیل

    کراچی میں سیاسی اور مذہبی رہنماؤں کی تھلیسیمیا بچوں کے لیے خون کی اپیل

    کراچی: شہر قائد میں کرونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے بعد تھلیسیمیا کے مریض بچوں کے لیے خون کی فراہمی کا عمل شدید متاثر ہو گیا ہے، جس کے پیش نظر سیاسی اور مذہبی رہنماؤں نے عوام سے خون عطیہ کرنے کی اپیلیں کر دی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سیاسی رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے تھلیسیمیا کے مریضوں اور بچوں کو خون کا عطیہ دینے کے لیے نوجوانوں اور کارکنان سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائراس اور لاک ڈاؤن کے نتیجے میں جو صورت حال سامنے آئی ہے اس نے ایک سنگین مسئلے کو جنم دیا ہے۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ تھلیسیمیا کے مریضوں اور بچوں کو خون کی عدم دستیابی بہت بڑا مسئلہ ہے، ان مریضوں کو ہر 15 دن میں خون چڑھایا جاتا ہے، اگر انھیں یہ خون وقت پر نہ ملے تو پھر ان بچوں کی زندگیوں خطرہ لاحق ہو جاتا ہے، میں خاص طور پر ملک کے نوجوانوں، طالب علموں اور تحریک کے کارکنوں اور ساتھیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے گھروں کے قریب تھلیسیمیا سینٹرز پر خون کا عطیہ دیں۔

    پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی راجہ اظہر خون کا عطیہ دے رہے ہیں

    ادھر رکن سندھ اسمبلی راجہ اظہر بھی تھیلیسیمیا مرض میں مبتلا بچوں کے لیے خون عطیہ کرنے تھیلیسیمیا سینٹر پہنچے اور خون عطیہ کیا، انھوں نے مرض میں مبتلا بچوں سے ملاقات بھی کی، ان کا کہنا تھا کہ تھیلیسیمیا میں مبتلا بچوں کی زندگیاں بچانا ہم سب کا فرض ہے، عوام سے اپیل ہے غیر ضروری گھروں سے نہ نکلیں مگر تھلیسیمیا کے بچوں کی زندگیاں بچانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ انھوں نے کہا لاک ڈاؤن کی صورت حال میں خون عطیہ کرنے والا عمل سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، شہریوں اور خصوصاً پی ٹی آئی کے ورکرز اور پارلیمنٹیرینز سے گزارش کروں گا وہ عطیات دیں۔

    دعوت اسلامی کے امیر مولانا الیاس قادری نے بھی عوام سے اپیل کی ہے کہ لاک ڈاؤن سے تھیلیسیمیا کے مریض پریشان ہیں، ملک میں 49 ہزار تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا بچوں کی زندگی خطرے میں ہے، لاک ڈاؤن کے دوران خون دینے جاتے ہوئے حکومتی احکامات کو مدنظر رکھیں لیکن خون دینے ضرور جائیں۔ انھوں نے دعوت اسلامی کے کارکنان سے اپیل کی کہ ملک بھر سے ان بچوں کے لیے خون کے عطیات دیں۔

  • کرونا: کراچی کا کون سا علاقہ زیادہ متاثر، ڈیٹا سامنے آ گیا

    کرونا: کراچی کا کون سا علاقہ زیادہ متاثر، ڈیٹا سامنے آ گیا

    کراچی: شہر قائد میں کس علاقے میں سب سے زیادہ کرونا وائرس کیسز سامنے آئے ہیں، اس سلسلے میں ڈسٹرکٹس اور ان کی یوسیز کی سطح پر اعداد و شمار اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں کرونا وائرس سے ضلع شرقی میں گڈاپ، گلشن اقبال، اور جمشید ٹاؤن سب سے زیادہ متاثرہ علاقے قرار دیے گئے ہیں۔

    ڈسٹرک ایسٹ میں یونین کونسل کی سطح پر ڈالمیا یو سی نمبر 7 سے 2 کیسز رپورٹ ہوئے، دہلی مرکنٹائل یو سی نمبر 1 سے 7 کیسز، فیصل کنٹونمنٹ یو سی نمبر 14 سے 6 کیسز، جیلانی کالونی یو سی نمبر 6 سے 1 کیس، گلشن اقبال یو سی نمبر 9 سے 9 کیسز، گلزار ہجری یو سی نمبر 12 سے 3 کیسز، جمالی کالونی یو سی نمبر 8 سے ایک کیس، پہلوان گوٹھ یو سی نمبر 10 سے ایک کیس، صفورہ یو سی نمبر 13 سے 5 کیسز، جیکب لائنز یو سی نمبر 9 سے 5 کیسز، جمشید کوارٹر سے 3 کیسز، محمود آباد یو سی نمبر 5 سے ایک کیس رپورٹ ہوا۔

    ضلع وسطی میں گلبرگ، نارتھ ناظم آباد، لیاقت آباد، اور نارتھ کراچی کے علاقے کرونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔ ڈسٹرک سینٹرل کی یونین کونسل کی سطح پر عائشہ منزل یو سی نمبر 3 سے 2 کیسز، عزیز آباد یو سی نمبر 1 سے 3 کیسز، کریم آباد یو سی نمبر 2 سے ایک کیس، نصیر آباد یو سی نمبر 5 سے ایک کیس، شفیق مل یو سی نمبر 8 سے ایک کیس، یاسین آباد یو سی نمبر 6 سے ایک کیس، مجاہد کالونی یوسی نمبر 9 سے 7 کیسز، بفرزون یوسی نمبر 9 سے 3 کیسز، حیدری یوسی نمبر 4 سے 2 کیسز، کھندو گوٹھ یوسی نمبر 3 سے 4 کیسز، سخی حسن یوسی نمبر 5 سے ایک کیس، کلیانہ یوسی نمبر 1 سے ایک کیس، شہنواز کالونی یوسی نمبر 13 سے ایک اور سرسید ٹاؤن یوسی نمبر 2 سے ایک کیس رپورٹ ہوا۔

    کراچی میں زیادہ تر نوجوانوں میں کرونا وائرس کی تشخیص

    ضلع کورنگی سعود آباد یوسی نمبر 3 سے ایک 1 کیس سامنے آیا، ضلع ملیر میں ملیر کینٹ یوسی نمبر 8 سے 3 کیسز رپورٹ ہوئے۔ ضلع جنوبی کی کلفٹن کینٹونمنٹ بورڈ یوسی 1 سے ایک کیس، یوسی 2 سے 2 کیسز، یوسی 3 سے 24 کیسز، یوسی 4 سے 2 کیسز، کلفٹن یوسی 10 سے 9 کیسز، گزر آباد یوسی 6 سے ایک کیس، کہکشاں یوسی 11 سے ایک کیس، کھارادر یوسی 3 سے 1 کیس سامنے آیا۔

    ضلع غربی کے علاقے منگھوپیر یوسی 8 سے 2 کیسز اور اسلام چوک یوسی 9 سے 1 کیس سامنے آ چکا ہے۔

    علاوہ ازیں، کرونا وائرس کے حوالے سے حفاظتی اقدامات کے تناظر میں محکمہ بحالی پی ڈی ایم اے سندھ نے صوبے بھر کے ڈپٹی کمشنرز اور چیئرمینز ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر میجمنٹ اتھارٹی کو مراسلہ جاری کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ کرونا وائرس کے حوالے سے تمام معلومات اکٹھا اور کیسز کا ڈیٹا مرتب کریں۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تمام ڈپٹی کمشنرز اور ضلعی چیئرمین ڈی ڈی ایم اے کرونا وائرس کے مریضوں کی مکمل تفصیلات یومیہ فراہم کریں گے، کتنے مریضوں کی نشان دہی ہوئی، کتنے مریض قرنطینہ میں ہیں، کتنے مریضوں کے ٹیسٹ کیے گئے یہ تمام تفصیلات دی جائے۔

  • کراچی میں کرونا وائرس کے سب سے زیادہ کیسز کہاں ہوئے؟

    کراچی میں کرونا وائرس کے سب سے زیادہ کیسز کہاں ہوئے؟

    کراچی: سندھ حکومت نے شہر قائد میں 143 میں سے 122 کرونا کیسز کی میپنگ کر لی، سب سے زیادہ کیسز صدر ٹاؤن میں سامنے آئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے کراچی میں کرونا وائرس کے کیسز کے سلسلے میں میپنگ کر کے کہا ہے کہ سب سے زیادہ 47 کیس صدر ٹاؤن میں رپورٹ ہوئے جب کہ گلشن اقبال میں 37، ناظم آباد میں 12 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    کراچی کے علاقوں گلبرگ اور جمشید ٹاؤن میں کرونا کے 9،9 کیسز رپورٹ ہوئے، جب کہ ملیر میں 8، لیاقت آباد میں 5، نارتھ کراچی اور گڈاپ ٹاؤن میں 2 کیسز رپورٹ ہوئے، لیاری میں 2 اور اورنگی ٹاؤن میں صرف ایک کیس رپورٹ ہوا۔

    محکمہ صحت کی جانب سے کراچی میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تفصیل بھی جاری کی گئی، ذرایع کے مطابق کراچی میں زیادہ تر نوجوانوں میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی، 64 متاثرہ مریضوں کی عمر 20 سے 40 کے درمیان ہے، 1 سے 10 سال تک کے 5 بچے بھی وائرس میں مبتلا ہیں، جب کہ 40 سے 50 سال کے 15 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی، 50 سے 60 سال تک کے 17 لوگ متاثر ہوئے ہیں، جب کہ بہت کم تعداد بزرگ افراد کی ہے، کُل 8 بزرگ افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی جن کی عمریں 70 سے 80 برس ہے۔

    کرونا وائرس، پاکستان نے متاثرہ افراد اور ملاقاتیوں کی موبائل ٹریکنگ شروع کردی

    خیال رہے کہ محکمہ صحت کی ہدایت پر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے کرونا کی روک تھام کے حوالے سے مخصوص موبائل صارفین کی ٹریکنگ بھی شروع کر دی ہے۔ اس سلسلے میں ایسے تمام شہریوں کو پیغامات ارسال کرنا شروع کر دیا گیا ہے جو حال ہی میں کرونا سے متاثرہ ممالک سے وطن واپس پہنچے۔ اُن شہریوں کو بھی پیغامات بھیجے جا رہے ہیں جنھوں نے متاثرہ افراد سے رابطہ کیا۔

    شہریوں کو بھیجے جانے والے ایس ایم ایس میں ان سے درخواست کی جا رہی ہے کہ بخار، کھانسی، سانس لینے میں دشواری اور جسم میں درد جیسی علامات ظاہر ہونے پر فوری قریب ترین صحت مرکز یا ایمرجنسی سروسز (1166) سے رابطہ کریں۔

  • کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ملازمین کئی ماہ سے تنخواہوں سے محروم

    کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ملازمین کئی ماہ سے تنخواہوں سے محروم

    کراچی: کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) کے ملازمین کئی ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں اور من پسند افراد کو کئی کروڑ کا قرضہ دے دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کے ڈی اے میں اندھیر نگری چوپٹ راج ہے، ملازمین کئی ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں اور من پسند افراد کو کئی کروڑ کا قرضہ دے دیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق قرض لینے والے ملازمین کی اکثریت کے خلاف نیب، اینٹی کرپشن میں کیسز چل رہے ہیں، قرض کی منظوری کس نے دی اس کا کے ڈی اے فنانس ڈیپارٹمنٹ میں کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ افسران نے عارضی ایڈوانس کی نئی اصلاح بھی متعارف کرائی ہے، قرضہ لینے والے افسر نے کئی سال بعد بھی ایک روپیہ واپس نہیں کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: کراچی : کے ڈی اے میں جعلی ٹینڈرز جاری کئے جانے کا انکشاف

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق کے ڈی اے ملازمین 4 ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل شکیل صدیقی نے 10 لاکھ سے زائد قرض لیا جبکہ کوآرڈینیٹر اکرم ستار نے 14 لاکھ سے زائد کا قرض لیا ہے۔

    واضح رہے کہ 4 جنوری 2020 کو جعلی دستخط کے ذریعے کے ڈی اے کے ٹینڈرز جاری کیے جانے کا انکشاف ہوا تھا، سندھ کے وزیر بلدیات نے ملوث افسران کے خلاف کارروائی کے لیے محکمہ اینٹی کرپشن کو خط ارسال کیا تھا۔

  • ایم کیو ایم نے مسلم لیگ ن کو ہری جھنڈی دکھادی

    ایم کیو ایم نے مسلم لیگ ن کو ہری جھنڈی دکھادی

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان اور مسلم لیگ ن کے وفد کی ملاقات ہوئی جس میں‌ سیاسی صورت حال، بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا.

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی سے مسلم لیگ ن کے وفد نے ایم کیو ایم پاکستان کے بہادرآباد مرکز میں ملاقات کی۔

    مسلم لیگ ن کے وفد میں شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، ودیگر رہنما شامل تھے۔

    شاہد خاقان عباسی نے خالد مقبول صدیقی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ خالد بھائی بڑے دنوں بعد ملاقات ہوئی ہے جس پر خالد مقبول کا کہنا تھا کہ جی آپ جیل میں تھے جب آپ باہر آئے تو ہم کابینہ سے باہر آگئے۔

    شاہد خاقان عباسی کاکہنا تھا کہ ایم کیو ایم کا پارلیمان میں سچ کا ساتھ دینے پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: شہباز شریف کی ہدایت پر 4 رکنی پارٹی وفد کراچی پہنچ گیا

    سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ آپ شہری سندھ کی نمائندہ جماعت ہیں عوام کے مسائل کو جانتے ہیں، چاہتے ہیں عوام کے حقوق کی جدوجہد مل کر کریں۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ مسائل بہت ہیں لیکن کسی غیرجمہوری عمل کا حصہ نہیں بنیں گے، عوام کا مقدمہ پارلیمان میں لڑ رہے ہیں، مسائل حل نہ ہونے پر ہی حکومت سے باہر آئے ہیں۔

    واضح رہے کہ شہباز شریف کی ہدایت پر ن لیگ کے مرکزی عہدیداروں کا 4 رکنی وفد 2 روزہ تنظیمی دورے پر کراچی پہنچا ہے، شاہد خاقان عباسی اور سیکریٹری جنرل احسن اقبال وفد کی قیادت کی۔ مصدق ملک اور پارٹی ترجمان مریم اورنگزیب بھی وفد میں شامل ہیں۔

    شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ آج کسی کو احسا س نہیں کہ عوام مہنگائی چکی میں پس رہے ہیں، حکومت اس پر کوئی جواب نہیں دے پائی ہے، ہم اقتدار کے بھوکے نہیں ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ عوام فیصلہ کرے ملک میں حکومت کیسے ہوگی۔