Author: راجہ محسن اعجاز

  • پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں ملنے کا کیس، دو ججوں نے اختلافی نوٹ جای کردیا

    پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں ملنے کا کیس، دو ججوں نے اختلافی نوٹ جای کردیا

    اسلام آباد: پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں ملنے کے کیس میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس نعیم اختر افغان نے اختلافی نوٹ جاری کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جسٹس امین الدین اور جسٹس نعیم افغان نے اکثریتی فیصلے سے اختلاف کیا تھا، دونوں ججوں کا اختلافی نوٹ 29 صفحات پر مشتمل ہے جس میں اکثریتی فیصلہ تاحال جاری نہ ہونے پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔

    اختلافی نوٹ میں کہا گیا ہے کہ سنی اتحاد کونسل نے بطور سیاسی جماعت عام انتخابات میں حصہ نہیں لیا، حتیٰ کہ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین نے بھی آزاد حیثیت میں انتخاب لڑا، پی ٹی آئی کیس میں فریق نہیں تھی۔

    ججز کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کو ریلیف دینے کیلئے آرٹیکل 175 اور 185 میں تفویض دائرہ اختیارسے باہرجانا ہو گا، ریلیف دینے کیلئے آرٹیکل 51 ،63 اور آرٹیکل 106 معطل کرنا ہوگا۔

    اختلافی نوٹ میں کہا گیا ہے کہ کوئی ریاستی ادارہ ایسےعدالتی حکم کا پابند نہیں جوآئین سے مطابقت نہ رکھتا ہو، پشاور ہائیکورٹ  کے فیصلے میں کوئی سقم موجود نہیں ہے، پشاورہا ئیکورٹ کی جانب سے سنی اتحاد کونسل کی اپیلوں کو خارج کرنےکا فیصلہ درست تھا۔

    ججز کا اختلافی نوٹ میں کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے آئین وقانون کی روشنی میں مخصوص نشستیں دیگرسیاسی جماعتوں میں تقسیم کیں، آزاد امیدواروں کو الیکشن کمیشن قومی اسمبلی میں تسلیم کیا، آزاد اراکین کو تینوں صوبائی اسمبلیوں میں طریقہ کار مکمل ہونے کے بعد تسلیم کیا۔

    اختلافی نوٹ میں کہا گیا کہ 39 یا 41 اراکین اسمبلی جس کا مختصر اکثریتی فیصے میں حوالہ دیا گیا یہ معاملہ متنازع نہیں تھا، یہ اعتراض نہیں اٹھایا گیا کہ اراکین نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار نہیں کی۔ تحریک انصاف الیکشن کمیشن اور نہ ہی ہائیکورٹ میں فریق تھی، سپریم کورٹ میں فیصلہ جاری ہونے تک پی ٹی آئی فریق نہیں تھی۔

    ججز کا کہنا ہے کہ 13 رکنی فل کورٹ کی 8 سماعتوں میں سب سے زیادہ وقت کا استعمال ججز کے سوالات پر ہوا، دوران سماعت کچھ ججز نے یہ سوال بھی پوچھا کہ کیا مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دی جاسکتی ہیں؟ کوئی بھی وکیل مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے پر متفق نہ ہوا۔

    اختلافی نوٹ میں کہا گیا ہے کہ کنول شوزب کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے بھی دلائل دیے، سلمان اکرم نے واضح کہا مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے سے اتفاق نہیں کرتا۔

  • بانی پی ٹی آئی کی ضمانتوں کا حوالہ دے کر منشیات کے ملزم نے ضمانت لے لی

    بانی پی ٹی آئی کی ضمانتوں کا حوالہ دے کر منشیات کے ملزم نے ضمانت لے لی

    اسلام آباد : بانی پی ٹی آئی کی ضمانتوں کاحوالہ دے کر منشیات کے ملزم نے ضمانت لے لی، ملزم کے وکیل نے کہا بانی پی ٹی آئی پر200سے زائد مقدمات ہیں انہیں ضمانتیں مل گئیں جبکہ میرےمؤکل پر14مقدمات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں منشیات کے کاروبارمیں ملوث ملزم عبید کی ضمانت کی درخواست ہوئی۔

    جسٹس منصورعلی شاہ کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نےضمانت درخواست پرسماعت کی۔

    جسٹس منصورعلی شاہ نے کہا کہ ملزم پر14مقدمات درج ہیں،ضمانت کیسےدےیں، منشیات میں ملوث ملزم ضمانت کانہیں سزاکاحقدار ہے، تعلیمی اداروں میں بھی منشیات کاناسورپھیل رہا ہے۔

    وکیل نے بتایا کہ آرٹیکل25کےتحت میرا موکل اور بانی پی ٹی آئی برابر کے شہری ہے، جس پرجسٹس منصورعلی شاہ نے استفسار کیا کہ بانی پی ٹی آئی کااس ضمانت کیس سے کیا تعلق ہے؟

    وکیل نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر200سے زائد مقدمات ہیں انہیں ضمانتیں مل گئیں، بانی پی ٹی آئی کو سائفر کیس میں ضمانت ہوئی تو4مقدمات میں سزایافتہ تھے، ایک ملزم کو200مقدمات میں ضمانت مل سکتی ہے تو میرےمؤکل پر14مقدمات ہیں۔

    جسٹس منصورعلی شاہ نے ریمارکس دیئے بانی پی ٹی آئی اورآپ کے مؤکل کے مقدمات کی نوعیت مختلف ہے، بانی پی ٹی آئی کیس کاان مقدمات سےکیاموازنہ ہے؟ .

    جس پر وکیل ملزم عبید نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر بھی دہشت گردی کےمقدمات ہیں، بانی پی ٹی آئی پرسائفرکاکیس ہےجس کی سزاموت ہے، میرامؤکل ضمانت کا زیادہ حقدار ہے۔

    وکیل کےدلائل پر جسٹس منصورعلی شاہ زیر لب مسکرادیئے اور کہا چلیں دیکھ لیتے ہیں آپ عدالتی فیصلوں کا حوالہ دے دیں۔

    عدالت نے منشیات کے کاروبار میں ملوث عبید کی درخواست ضمانت منظورکرلی۔

  • وزیراعظم کی طبیعت ناساز، دورہ ایران منسوخ

    وزیراعظم کی طبیعت ناساز، دورہ ایران منسوخ

    اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کی طبیعت ناسازی پر دورہ ایران منسوخ کردیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی طبیعت ناساز ہونے پر دورہ ایران سمیت آج کی تمام مصروفیات منسوخ کردی گئی ہیں۔

    وزیراعظم کی سیکریٹری جنرل کامن ویلتھ سے طے شدہ ملاقات بھی منسوخ کردی گئی ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار، نومنتخب ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود کی تقریب حلف برداری میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔

    واضح رہے کہ نومنتخب ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری آج ایران کے شہر تہران میں ہوگی۔

  • ایف آئی اے لاہور کی ٹیکس ریفنڈز کیس کی تحقیقات میں پیش رفت

    ایف آئی اے لاہور کی ٹیکس ریفنڈز کیس کی تحقیقات میں پیش رفت

    اسلام آباد: ایف آئی اے نے ممبر آپریشن ایف بی آر میر بادشاہ وزیر کو ٹیکس ریفنڈز کیس میں ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کروڑوں روپے مالیت کے ٹیکس ریفنڈز اسکینڈل میں ایف آئی اے لاہور کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے میر بادشاہ کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے۔

    ایف آئی اے لاہور نے میر بادشاہ سے ایل ٹی او لاہور کی جانب سے 5 سال میں ریفنڈز کی ادائیگی کا ریکارڈ بھی طلب کر رکھا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ممبر ایف بی آر ذاتی طور پر ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے جمعہ کو پیش نہیں ہوئے، میر بادشاہ خان نے اینٹی منی لانڈرنگ سرکل ایف آئی اے میں اپنا تحریری جواب جمع کرایا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ایف آئی اے نے فوکل پرسن ایف بی آر کو ایف بی آر ممبر (آپریشنز) سمیت طلب کیے گئے اہلکاروں کی حاضری آئندہ تاریخ پر یقینی بنانے کی ہدایت کر دی ہے۔

  • ’41 آزاد ارکان کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا‘

    ’41 آزاد ارکان کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا‘

    الیکشن کمیشن نے 41 آزاد ارکان کے معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے رجسٹرار سپریم کورٹ کو فیصلے پر وضاحت کی درخواست جمع کرادی گئی۔

    الیکشن کمیشن کی درخواست کے مطابق 41آزاد ارکان نے پارٹی وابستگی کی دستاویز جمع کرا دی ہیں دستاویزات جمع کرانے والے ارکان نے لکھا وابستگی تحریک انصاف کنفرم کرے گی۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن ریکارڈ میں تحریک انصاف کا کوئی پارٹی اسٹرکچر نہیں ہے پی ٹی آئی بنیادی ڈھانچہ عدم موجودگی میں آزاد ارکان کی پارٹی وابستگی کون کنفرم کرے گا۔

    درخواست کے مطابق بیرسٹر گوہر علی خان الیکشن کمیشن ریکارڈ میں پارٹی چیئرمین نہیں ہیں سپریم کورٹ اس معاملے پر رہنمائی کرے۔

  • مبارک ثانی کیس میں نظرثانی درخواستیں جزوی طور پر منظور

    مبارک ثانی کیس میں نظرثانی درخواستیں جزوی طور پر منظور

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے مبارک ثانی کیس میں نظرثانی درخواستیں جزوی طورپرمنظورکرلیں، اورکہا ختم نبوت پر غیر مشروط ایمان کےبغیر کوئی مسلمان نہیں ہوسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے مبارک احمد ثانی کیس میں نظرثانی درخواستوں کافیصلہ سنادیا، فیصلہ جسٹس نعیم اخترافغان نےپڑھ کرسنایا۔

    جسٹس نعیم اخترافغان نے کہا کہ فیصلہ اردو میں تحریرکیا گیا ہے، ہم نے21صفحات پرمشتمل تفصیلی فیصلہ لکھاہے، فیصلےمیں تمام تحفظات کو مدنظررکھاگیاہے۔

    جسٹس نعیم اخترافغان کا کہنا تھا کہ فیصلہ چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نےتحریرکیاہے، فیصلےمیں جید علماءکی جانب سےدی گئی معاونت اور قرآن وحدیث کےحوالا جات کوشامل کیاہے، امیدہےتفصیلی فیصلہ پڑھنےسےابہام دورہوجائےگا، تفصیلی فیصلہ آج ہی اپ لوڈ کر دیا جائے گا۔

    فیصلے میں سپریم کورٹ نے مبارک ثانی کیس میں نظرثانی درخواستیں جزوی طورپر منظورکرلیں۔

    سپریم کورٹ نے کہا کہ حضرت محمدﷺ کی ختم نبوت پرغیر مشروط ایمان کےبغیرکوئی مسلمان نہیں ہوسکتا، آرٹیکل 260 میں ختم نبوت کو ایمان کا لازمی جزو قرار دیا گیا ہے، احمدی کہنے والوں کے حوالے سےشریعت کورٹ کے مجیب الرحمان فیصلے کواہمیت حاصل ہے۔

    فیصلے میں کہا گیا کہ احمدیوں کے حوالے سے وفاقی شرعی عدالت اورسپریم کورٹ فیصلوں سےانحراف نہیں ہوسکتا، آئین میں دیا گیا مذہبی آزادی کا بنیادی حق آئین ،قانون ،امن عامہ سےمشروط ہے ،عدالت معاملےپر دینی مدارس کی تجاویز اور معاونت پر مشکور ہے۔

    خیال رہے مبارک احمد ثانی کیس میں پنجاب حکومت اوردیگرفریقین نے نظرثانی کی درخواست دائرکی تھی اور نظرثانی کیس میں مختلف مکاتب فکر کے علما اورمدارس کا موقف سنا گیا تھا۔

  • شہباز شریف نو منتخب ایرانی صدر کی حلف برداری تقریب میں شرکت کرنے ایران جائیں گے

    شہباز شریف نو منتخب ایرانی صدر کی حلف برداری تقریب میں شرکت کرنے ایران جائیں گے

    اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف نو منتخب ایرانی صدر کی حلف برداری تقریب میں شرکت کرنے ایران جائیں گے۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران کے نو منتخب صدر مسعود پزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف آئندہ ہفتے ایران کا دورہ کریں گے۔

    نو منتخب ایرانی صدر مسعود پزشکیان کے عہدہ سنبھالنے کی تقریب آئندہ منگل 30 جولائی کو منعقد ہوگی، سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستانی قیادت کو تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔

    نو منتخب ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو اسناد پیش کرنے کی تقریب 28 جولائی کو منعقد ہوگی۔

    واضح رہے کہ مسعود پزشکیان نے صدارتی انتخابات میں حریف سعید جلیلی کو شکست دی تھی، نو منتخب ایرانی صدر کو 16 ملین ووٹ ڈالے گئے جو کہ 54 فی صد تھے،

  • پیپلز پارٹی نے بھی مخصوص نشستوں کا فیصلہ چیلنج کردیا

    پیپلز پارٹی نے بھی مخصوص نشستوں کا فیصلہ چیلنج کردیا

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی نے بھی مخصوص نشستوں کا فیصلہ چیلنج کردیا، مسلم لیگ ن پہلے ہی فیصلے کیخلاف نظر ثانی دائر کر چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی نے 12 جولائی کے مخصوص نشستوں کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی درخواست دائر کردی ، سپریم کورٹ میں پیپلز پارٹی کی طرف سے فاروق ایچ نائیک نے درخواست دائر کی۔

    جس میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے پر باضابطہ نوٹس نہیں دیا، سپریم کورٹ کا آرڈر اصل تنازع پر مکمل خاموش ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ 12جولائی کاآرڈر آئین کی تشریح کے طے شدہ اصول کےمنافی ہے، سپریم کورٹ نےآرٹیکل 51اور سیکشن 104 کو کالعدم نہیں کیا۔

    پپپلز پارٹی کی جانب سے کہا گیا کہ عدالت کاآرڈر آئین و قانون کےبرخلاف ہے اور عدالتی فائنڈنگ سنی اتحادکونسل وفریقین کی گزارشات سے برعکس ہے کیونکہ سنی اتحاد کونسل اورتحریک انصاف الگ سیاسی جماعتیں ہیں۔

    درخواست میں کہنا تھا کہ 41 ارکان کو 15 دن کی مہلت آئین وقانون سےمتصادم ہے، سنی اتحادکونسل کے 80 ارکان میں سےکوئی عدالت کےسامنےنہیں آیا اور 39 ارکان کو تحریک انصاف کا قرار دینا قابل نظر ثانی ہے، تحریک انصاف کسی فورم پرپارٹی نہیں تھی۔

    پیپلز پارٹی نے مخصوص نشستیں دینے کا فیصلہ معطل کرنےکی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ 12جولائی کے فیصلے پر نظرثانی کرے اور نظر ثانی کا فیصلہ ہونے تک 12 جولائی کے آرڈر کا آپریشن معطل کیاجائے۔

    یاد رہے مسلم لیگ ن پہلے ہی سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی دائر کر چکی ہے۔

  • جرمنی میں افغان شہریوں کی پاکستانی سفارتخانے کے باہر ہنگامہ، 2 افغانی گرفتار

    جرمنی میں افغان شہریوں کی پاکستانی سفارتخانے کے باہر ہنگامہ، 2 افغانی گرفتار

    جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں افغان شہریوں نے پاکستانی قونصل خانے کے باہر ہنگامہ کیا جس کے بعد 2 افغان شہری کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں افغان شہریوں نے پاکستانی قونصل خانے پر دھاوا بول دیا، 8 سے 10 افغان شہریوں نے پاکستانی قونصل خانے کے اندر جانے کی کوشش کی۔

    افغان شہریوں نے فرینکفرٹ میں پاکستانی قونصل خانے کی عمارت پرپتھراؤ بھی کیا، جرمن حکام نے افغان شہریوں کو قونصل خانے کے سامنے احتجاج کی اجازت دی تھی۔

    جرمن پولیس نے اس واقعے کے بعد 2 افغان شہریوں کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ مزید گرفتاریوں کا امکان ہے، جرمن پولیس حکام ویڈیوز کی مدد سے مزید مظاہرین کی شناخت کر رہے ہیں۔

    دوسری جانب پاکستانی سفارتی حکام نے برلن میں جرمن وزارت خارجہ کے سامنے یہ معاملہ اٹھایا ہے، جرمن حکام کی جانب سے پاکستانی سفارتی حکام کو تحقیقات کی یقین دہانی کرائی ہے۔

  • سپریم کورٹ نے 3 ماہ میں کتنے کیسز نمٹائے؟ رپورٹ جاری

    سپریم کورٹ نے 3 ماہ میں کتنے کیسز نمٹائے؟ رپورٹ جاری

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے 3 ماہ کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی ، جس میں بتایا کہ اس دوران تقریبا 4000 مقدمات نمٹائے گئے اور 1453 مقدمات میں اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے 17 دسمبر2023 سے 31 مارچ 2024 تک دوسری سہ ماہی کارکردگی رپورٹ جاری کردی۔

    کارکردگی رپورٹ عوام کو حاصل معلومات تک رسائی کے آئینی تقاضا کی بنیاد پر جاری کی گئی، جس میں کہا گیا کہ اعلی عدلیہ نے اصول طے کیا کوئی جج استعفیٰ دیکر احتساب سے راہ فراراختیار نہیں کر سکتا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ شوکت عزیز صدیقی کو شفاف ٹرائل کے حق سے محروم پر ایکشن لیا،ذوالفقار علی بھٹو ریفرنس پر فیصلہ دیا گیا۔

    اعلی عدلیہ کا کہنا تھا کہ پرویزمشرف کیخلاف خصوصی عدالت کا فیصلہ برقرار رکھا گیا، تاحیات نااہلی کے فیصلے کو ختم کیا گیا، ایک فیصلے میں اصول طے کیا خلاکیلئے اہلیہ کی رضامندی جانناضروری ہے۔

    کارکردگی رپورٹ میں کہا گیا کہ 17 دسمبر سے 31 مارچ تک 5427 مقدمات درج ہوئے، جس میں سے 3974مقدمات نمٹائے گئے،3ماہ میں 1453مقدمات میں اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی سرکاری رہائش گاہ پر مور کی 2 جوڑیاں تھیں،وٹنری ٹریٹمنٹ کےبعد سفید موروں کی جوڑی وائلڈ لائف کو دی گئی، موروں کی دوسری جوڑی کو کلرکہار میں موروں کی وادی میں بجھوا دیاگیا۔

    اعلیٰ عدلیہ نے کہا کہ 3 ماہ میں 30مرتبہ عوامی مفادکو مدنظر رکھتے ہوئےعدالتی کارروائی براہ راست دکھائی، کارکردگی رپورٹ کی تیاری میں حسن کمال وٹو اور نیہا مخدوم نے معاونت فراہم کی۔