Author: Abdul Rasheed

  • ضرب عضب کا دائرہ ملک کے اندر بھی بڑھایا جائے گا، نواز شریف

    ضرب عضب کا دائرہ ملک کے اندر بھی بڑھایا جائے گا، نواز شریف

    اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان نواز شریف کا کہنا  ہے کہ پشاور واقع ملک و قوم کے کیلئے ایک بڑا المیہ ہے اور قوم کی نگاہیں ملکی و سیاسی قیادت پر لگی ہیں کہ وہ ان دہشت گردوں کو ختم کرنے کیلئے کس قسم کے اقدامات کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج اسلام آباد میں شروع ہوا جس میں پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کے اہم رہنماوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں جنرل راحیل شریف اور ڈی جی آئی ایس آئی جنرل رضوان اختر بھی موجود ہیں۔ اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا ہے، جس کی صدارت وزیراعظم نواز شریف نے کی۔ اجلاس کا آغاز کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماوں کا شکریہ ادا کیا کہ وہ مختصر وقت میں اس اجلاس کے لئے تشریف لائے۔

    نواز شریف نے کہا کہ قوم کی نظریں ہم پر لگی ہیں کہ پاکستان کی حکومت و سیاسی قیادت کیا فیصلے کرتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جس طرح پشاور کا سانحہ ہوا ہے اس کی مثال دنیا بھر میں کہیں نہیں ملتی سکتی۔

    نواز شریف نے کہا کہ اس غیر معمولی صورت حال کا حل بھی غیر معمولی ہی ہونا چائیں، انھوں نے  کہا کہ ساری ذمہ داری ہمارے کاندھوں پر ہے۔ انھوں نے کہا کہ کمزور منصوبوں سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا اور اگر ہم نے اب بھی کوئی اہم اقدامات نہیں کئے تو قوم معاف نہیں کرے گی۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ سخت فیصلے ان کے خلاف کرنے ہونگے جنھوں نے ہمارے معصوم بچوں کو مارا ہے اور ان عناصر کے ہاتھوں میں اسلحہ ہے اور یہ کسی آئین اور قانون کو نہیں مانتے ہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اس ساری جنگ میں پاکستان کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے اور ہزاروں پاکستانی اس جنگ میں اپنی جانیں پیش کر چکے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اتنے معاملات خراب ہو نے کہ بعد بھی فیصلہ کن جنگ ان دہشت گرد عناصر کیخلاف شروع نہیں کی گئی۔ وزیر اعظم پاکستان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ اب یہ کام ہم کریں گے۔

    انھوں نے کہا  کہ بات کس سے کی جائے؟ انھوں نے کہا کہ بہت سے چھوٹے چھوٹے گروپ ہمارے ملک کے خلاف کام کررہے ہیں۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ کراچی واقع کے بعد سیاسی قیادت سے مشاورت کی گئی جس کے بعد ہی یہ فیصلہ ہوا تھا کہ اب ان دہشت گردوں سے کوئی مزاکرات نہیں کئے جائے نگے اور دہشت گردوں کے خلاف ضرب عضب آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ افغانستان قیادت کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ وہ ان عناصر کے خلاف کاروائی کریں گے جو پاکستان کیخلاف افغانستان سے حملوں میں ملوث ہیں۔ انھوں نے کہا کہ افغان حکام کی جانب سے یہ یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے کہ افغانستان پاکستان کی دہشت گردی کی جنگ میں اس کے ساتھ ہے۔

    نواز شریف نے اجلاس میں شریک سیاسی جماعتوں کے رہنماوں کو بتایا کہ پاکستان کی جانب سے بھی افغان حکام کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ ہماری جانب سے بھی ان عناصر کیخلاف کاروائی کی جائے گی جو پاکستان کی سرزمین سے افغانستان میں حملوں کے ذمہ دار ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ نظریں ہم پر ہے کہ پاکستان کی لیڈر شپ قوم کے تحفظ کیلئے کس قسم کے فیصلے کرتی ہے اور اس لئے ہمیں بہتر اور صحیح فیصلے کرنے ہونگے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں سخت فیصلے کر نے ہونگے اور ہم پشاور جیسے کسی اور واقع کا انتظار نہیں کر سکتے، انھوں نے کہا کہ ہمیں فوری کاروائی کرنا ہوگی۔

    نواز شریف نے تمام رہنماوں سے کہا کہ جس کسی کو بھی کو خدشہ ہے تو اس کو یہی پر حل کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ ہم سب یہاں اکھٹے ہو ئے ہیں تاکہ ملک و قوم کو ان دہشت گردوں سے نجات دلائی جاسکے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہم سب کو اکھٹا ہونا چاہیں کیونکہ دنیا اور پاکستانی قوم سب کی توقع ہم سے وابسطہ ہیں۔

    وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ہمیں ایسے فیصلے کرنا ہونگے جو ملک و قوم کے حق میں صحیح ہوں۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت یہاں موجود تمام جماعتیں جمہوریت کی بحالی کیلئے جدوجہد کررہی ہیں اور کرتی رہی ہیں۔

    نواز شریف نے تقریر کے دوران کئی بار یہ دہرایا کہ پشاور واقع انسانی تاریخ کا سب سے بڑا المیہ ہے۔ پارلیمانی کمیٹی اکا اہم ترین اجلاس جاری ہے جس میں نواز شریف کے بعد وزیر داخلہ چوہدری نثار اور جنرل راحیل شریف  بھی اجلاس سے خطاب کریں گے۔

  • مٹھی میں مزید ایک بچہ جاں بحق، تعداد243 ہو گئی

    مٹھی میں مزید ایک بچہ جاں بحق، تعداد243 ہو گئی

    تھر پارکر: تھر کے علاقے مٹھی کے سول اسپتال میں بھوک چار سال کے بچے کو نگل گئی۔ غذائی قلت کے باعث اب تک جاں بحق بچوں کی تعداد دو سو تینتالیس ہو گئی ہے۔

    قحط زدہ تھر میں اموات کا سلسلہ تھم نہ سکا۔ تھر کے علاقے مٹھی کے سول اسپتال میں غذائی قلت کے باعث ایک اور بچہ دم توڑگیا ہے۔ قحط سالی کی شکار پانی کی قلت سے تھر کی چٹختی زمین ہر طلوع ہونیوالی صبح کیساتھ کئی بچوں کو نگل لیتی ہے۔ غذائی قلت کے باعث معصوم کلیاں بن کھلے مرجھا رہی ہیں۔

    حکومتی دعوے اور امداد صرف اعلانات اور فائلوں کی حد تک ہی محدود ہیں۔ تھرپارکر کے متاثرہ علاقوں میں امدادی گندم کی ترسیل بھی شروع نہیں ہو سکی ہے۔ اسپتالوں میں ادویات کی کمی کے باعث والدین پریشان ہیں۔

    ادھر ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ مائیں غذائی قلت کا شکار ہیں، جس سے بچے کمزور پیدا ہو رہے ہیں۔ بچوں کی اموات کی بڑی وجہ قبل ازوقت پیدائش اور وزن کم ہوناہے۔

    مٹھی، چھاچھرو، ننگر پارکراور ڈیپلو کے اسپتالوں میں کئی بچے زندگی کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ سول اسپتال مٹھی میں چوالیس بچے، چھاچھرو تحصیل اسپتال میں اکیس سے زائد جبکہ ڈیپلو کے اسپتال میں بھی بارہ بچے زیرعلاج ہیں۔

    سینکڑوں دیہاتوں میں خشک سالی برقرار ہے جبکہ ہزاروں افراد بے بسی کی تصویر بن کر رہ گئے ہیں۔

    دوسری جانب سندھ حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ تھر میں رواں سال تین سو سولہ بچوں کی اموات ہوئیں ہیں۔

  • سیکیورٹی ادارے پشاور سانحہ کے منصوبہ سازوں تک پہنچنے میں کامیاب، غیر ملکی خبر رساں ایجنسی

    سیکیورٹی ادارے پشاور سانحہ کے منصوبہ سازوں تک پہنچنے میں کامیاب، غیر ملکی خبر رساں ایجنسی

    اسلام آباد: غیر ملکی خبررساں ایجنسی نے دعوی کیا ہے کہ سیکیورٹی ادارے پشاور میں آرمی پبلک سکول پر حملہ کرنے والوں کے منصوبہ سازوں تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

    سانحہ پشاور میں معصوم بچوں کی شہادت کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پشاور سمیت کئی شہروں میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

    سکیورٹی اداروں نے پشاور کے علاقے تہکال میں مشتبہ مقامات پر چھاپے مارے جہاں سے اہم گرفتاریاں عمل میں لائی گئی۔ متاثرہ اسکول کے قریب ورسک روڈ پر بھی رہائشی علاقوں سے ستر سے زیادہ افراد کو حراست میں لیا گیاہے۔

    سکیورٹی حکام نے خیبر پختونخوا اور پنجاب کے دو شہروں سے بھی کچھ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کا دعوی ہے کہ سکیورٹی اداروں نے حملہ آوروں کے فون رابطے حاصل کر کے ان کی بنیاد پر تحقیقات کی ہیں، جس سے وہ حملہ کرنے والوں کے منصوبہ سازوں تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

  • قومی ایکشن پلان کمیٹی کیلئے صرف ایک دن باقی

    قومی ایکشن پلان کمیٹی کیلئے صرف ایک دن باقی

    اسلام آباد: پشاور سانحہ کے بعد بنائی جانے والی انسداد دہشتگردی قومی ایکشن پلان کمیٹی کو دی گئی مہلت میں صرف ایک دن باقی رہ گیا ہے۔

    وزیراعظم نواز شریف کے اعلان کے مطابق اب دہشتگردوں کیخلاف کارروائی کے جامع لائحہ عمل کیلئے انسداد دہشتگردی قومی ایکشن پلان کمیٹی کے پاس صرف ایک دن باقی رہ گیا ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ کمیٹی کے بہر کی تہہ سے اچھلتا ہے کیا۔

    کمیٹی کی پہلی بیٹھک میں ورکنگ گروپ بنا، جس نے طویل مشاورت کے بعد سفارشات تیار کیں۔ اب انسداد دہشتگردی قومی ایکشن پلان کمیٹی کا دوسرا اجلاس ہو رہا ہے۔

    ورکنگ گروپ نے مخصوص حالات اور علاقوں کیلئے فوجی عدالتوں کے قیام، انسدادِ دہشتگردی عدالتوں کے قیام اور انٹیلی جنس بنیاد پر ملک بھر میں آپریشن کلین اپ کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ ایک اہم تجویز یہ بھی ہے کہ دہشت گردی میں ملوث مدارس کو وفاق المدارس انتظامیہ کے ساتھ مل کر تنہا کر دیا جائے اور ساتھ ہی ساتھ نیکٹا کی مضبوطی اور موثر کردار کی تجویز بھی دی گئی ہے۔

  • کراچی: ہلکی بوندا باندی کے بعد موسم خوشگوار اور سرد ہوگیا

    کراچی: ہلکی بوندا باندی کے بعد موسم خوشگوار اور سرد ہوگیا

    کراچی: کراچی کے شہریوں کیلئے بھی آخر کار سردی میں اضافہ ہو ہی گیا۔ شہر کے مختلف علاقوں میں بوندا باندی کے بعد موسم خوشگوار اور سرد ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں موسم کچھ ایسا ہی ہو گیا ہے کہ ایک تو دسمبر کی سردیاں اور پھر آسمان سے برستی پھوار نے بنا دیا موسم کو کُچھ اور سرد، مگر مزید خوشگوار۔ ایسے میں کس کا دل چاہے گا گرم بستر سے نکلے کا۔

    دنیا کے کام نبھانے کیلئے شہری گھروں سے نکلے تو گیلی سڑکیں اور بارش کی بوندوں سے دھُلے درختوں نے اُن کا استقبال کیا۔ جس سے سب ہی کا دل باغ باغ ہوگیا۔ مگر محکمہ بجلی کی انتظامی نااہلی نے بھی دکھایا اپنا رنگ اور ہلکی سی بارش کے بعد ہی شہر کےمختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی منقطع ہوگئی ہے۔

    سڑکوں پر پھسلن کے باعث کئی موٹرسائیکل سوار پھسل کر زخمی ہوگئے۔ مزید یہ کہ موسم کی سرد ہواوں سے متاثرہ لوگوں نے چائے خانوں میں رش بڑھ گیا ہے۔

    محکمہ موسمیات نے خبر دی ہے کہ شہر میں موسم ابر آلود رہے گا اور پیش گوئی کی ہے کہ شہر میں مزید بارش کا امکان نہیں ہے۔

  • شوکت عزیز، عبدالحمید ڈوگر، زاہد خان کو شریک جرم قرار دینے کیخلاف حکم امتناعی جاری

    شوکت عزیز، عبدالحمید ڈوگر، زاہد خان کو شریک جرم قرار دینے کیخلاف حکم امتناعی جاری

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے پرویز مشرف کیخلا ف آئین کے آرٹیکل سکس کے تحت کیس میں خصوصی عدالت کی جانب سے شوکت عزیز، عبدالحمید ڈوگر، اور زاہد خان کو شریک جرم قرار دینے کے فیصلے کیخلا ف حکم امتناعی جاری کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست کی سماعت کرتے ہوئے خصوصی عدالت کے اکیس نومبر کے فیصلے کے خلاف حکم امتناعی جاری کردیا ہے۔

    اکیس نومبر کو پرویز مشرف کیخلاف کیس کی سماعت کے دوران خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کی درخواست منظور کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شوکت عزیز، سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر اور زاہد خان کو بھی شریک جرم قرار دیا تھا۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے خصوصی عدالت کو کام کرنے سے روک دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ تین فروری سے کیس کی روزآنہ کی بنیا د پر سماعت ہوگی۔

  • سانحہ پشاور: اسکول کا دورہ، عمران خان کو شہدا کی ماوں نے گھیر لیا

    سانحہ پشاور: اسکول کا دورہ، عمران خان کو شہدا کی ماوں نے گھیر لیا

    پشاور: عمران خان نے سانحہ پشاور کے بعد آرمی پبلک اسکول کا دورہ کیا ہے۔ عمراں خان کو اسکول میں داخل ہوتے ہی شہدا کی ماوں نے گھیرے میں لے لیا۔

    سانحہ پشاور کے بعد عمران خان وزیراعلی خیبر پختونخواہ کے ہمراہ آرمی پبلک اسکول کے دورے پر آج پشاور پہنچے، جہاں انہوں نے سانحہ پشاور کے متاثرہ اسکول کے مختلف حصوں کا دورہ کیا۔

    عمران خان اسکول پہنچے تو نویں جماعت محمد علی شہید کی والدہ کی فریادوں نے ماحول کو سوگوار کردیا۔ عمران خان اور ان کے عملے کو سخت چیکنگ کے بعد اسکول میں جانے کی اجازت دی گئی۔

    اسکو ل میں صرف عمران خان اور پرویز خٹک کی گاڑیوں کو اندر جانے دیا گیا، جبکہ صوبائی وزیر علی امین گنڈاپور کو تلاشی کے بعد اندر جانے کی اجازت دی گئی۔

    چیئرمین تحریک انصاف بعد میں آرمی پبلک اسکول کی شہید پرنسپل طاہرہ قاضی کے گھر گئے۔ عمران خان نے طاہرہ قاضی کے شوہر بریگیڈئیر ریٹائرڈ ظفر اللہ قاضی سے تعزیت کی۔ عمران خان نے شہید پرنسپل کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی۔ عمران خان شہید طالب علم ثاقب کے گھر بھی گئے جہاں انہوں نے ثاقب کے والدین سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کی۔

  • آئندہ دنوں میں مزید پانچ سو دہشتگردوں کو پھانسی دی جائے گی، چوہدری نثار

    آئندہ دنوں میں مزید پانچ سو دہشتگردوں کو پھانسی دی جائے گی، چوہدری نثار

    اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار کہتے ہیں کہ آئندہ دنوں میں مزید پانچ سو دہشتگردوں کو پھانسی دی جائے گی۔

    وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے قوم کو بتایا ہے کہ آئندہ دنوں میں پانچ سو دہشتگردوں کو تختہ دار پر لٹکایا جا رہا ہے۔ ساتھ یہ انکشاف بھی کر دیا کہ پھانسی کی سزا پر عمل درآمد پر عائد پابندی ختم کرنے کا فیصلہ سانحہ پشاور سے سو اٹھارہ دن پہلے ہی کیا جا چکا تھا۔

    چوہدری نثار کہتے ہیں پشاور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر جو اجلاس ہوا اس میں آرمی چیف نے درخواست کی تھی کہ ڈیتھ وارنٹ جاری ہونے کے بعد کا وقت کم کیا جائے اور اس کو مان لیا گیا ہے۔ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے دہشت گردی سے نمٹنے کیلئےقوم سے متحرک ہونے کی اپیل بھی کی ہے۔

    چوہدری نثار کہتے ہیں کہ دہشت گرد سانحہ پشاور جیسے حملے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ چوہدری نثار نے خبردار کیا کہ دہشت گرد غیر رجسٹرڈ موبائل سمز استعمال کررہے ہیں، انھوں نے کہا کہ موبائل کمپنیاں سمز کے اجرا کیلئے احتیاط برتیں۔

    چوہدری نثار نے بتایا پاک فوج اسلامی فوج ہے جو خواتین اور بچوں کو نشانہ نہیں بناتی۔

  • جڑواں شہروں میں پولیس کی کاروائیوں میں چار غیر ملکیوں سمیت تین سو گرفتار

    جڑواں شہروں میں پولیس کی کاروائیوں میں چار غیر ملکیوں سمیت تین سو گرفتار

    اسلام آباد: راولپنڈی اور اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سرچ آپریشن میں چار غیر ملکیوں سمیت تین سو سے زائد مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جڑواں شہروں میں سرچ آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے چار غیر ملکیوں سمیت تین سو افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ تین افراد کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ آئی نائن سبزی منڈی، تھانہ گولڑہ، کورال، شہزاد ٹاؤن نیلور اور تھانہ بارہ کہو کے علاقوں جبکہ راولپنڈی میں پیرودھائی، نیو ٹاؤن، بنی وارث خان، صادق آباد سٹی سمیت متعدد تھانوں کے علاقوں میں آپریشن جاری ہے۔ پولیس اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے جڑواں شہروں کے داخلی اور خارجی راستوں کی نگرانی مزید سخت کردی ہے اور آنے جانے والی گاڑیوں کی سخت تلاشی جاری ہے۔

    اس کے علاوہ بی بی ایئرپورٹ سمیت اہم پبلک مقامات اورسرکاری عمارتوں کی کڑی نگرانی کا عمل بھی جاری ہے۔ شمالی وزیرستان، خیبر ایجنسی، وفاقی دارالحکومت اور کراچی سمیت ملک کے مختلف حصوں میں دہشت گردی کیخلاف کارروائیوں کے نتیجے میں اب تک متعدد دہشت گرد اپنے انجام کو پہنچ گئے۔ کارروائیوں کے دوران دہشتگردوں کے متعدد ٹھکانے بھی تباہ کر دیئے گئے ہیں۔

  • پارلیمانی کمیٹی کے ورکنگ گروپ نے ابتدائی سفارشات کا مسودہ تیار کرلیا

    پارلیمانی کمیٹی کے ورکنگ گروپ نے ابتدائی سفارشات کا مسودہ تیار کرلیا

    اسلام آباد: ملک میں دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے پارلیمانی کمیٹی کے ورکنگ گروپ نے ابتدائی سفارشات کا مسودہ تیار کر لیا۔ سفارشات آج پارلیمانی کمیٹی کے متوقع اجلاس میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

    انسداد دہشت گردی کےلیے پارلیمانی کمیٹی کے ورکنگ گروپ کا اجلاس پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں ہوا جو تقریبا تیرہ گھنٹے جاری رہا۔ ورکنگ گروپ نے اجلاس میں جو سفارشات تیار کی ہیں انھیں آج پارلیمانی کمیٹی کے متوقع اجلاس میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

    ورکنگ گروپ کے اجلاس میں قانون کرایہ داری، گواہوں کے تحفظ، فوری عدالتوں کے قیام، انٹیلی جنس شیئرنگ، قومی یکجہتی سمیت دیگر امور پر غور کیا گیا۔ ورکنگ گروپ کے اجلاس میں فوری، قلیل المدتی اور وسط مدتی سفارشات پر مشتمل ابتدائی مسودہ تیار کر لیا گیا۔

    ورکنگ گروپ نے نیکٹا کو مزید مضبوط اور فعال کرنے، انٹیلی جنس نظام کو مربوط اور فعال بنانے کی بھی سفارش کی ہے۔ اس میں دہشت گردی میں ملوث مدارس کو وفاق المدارس انتظامیہ کے ساتھ مل کر تنہا کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔