Author: Abdul Rasheed

  • کراچی: فائرنگ کے مختلف واقعات میں تین افراد جاں بحق

    کراچی: فائرنگ کے مختلف واقعات میں تین افراد جاں بحق

    کراچی: کراچی میں ایک بار بھر ٹارگٹ کلنگ کی لہر شروع ہو گئی، تین گھنٹے میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں تین افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کے مطابق بہادرآباد کے علاقے میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے اڑتیس سالہ سید حسین شاہ نامی شخص جاں بحق ہوا۔ مقتول کی لاش کو ضروری قانونی کاروائی کیلئے اسپتال منتقل کیا گیا۔

    ادھر ہاکس بے اور میوہ شاہ قبرستان کے قریب بھی فائرنگ سے دو افراد جاں بحق ہوئے جن کی لاشوں کو ایمبولنس کے ذریعے قانونی کاروائی کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیا، دونوں مقتولین کی شناخت تاحال نہیں ہوسکی۔

    دوسری جانب رات گئے ملیر جمعہ گوٹھ میں فائرنگ سے دو افراد زخمی ہوگئے تھے۔

  • پشاور سانحہ: تحقیقاتی ٹیموں نے حملے کے اہم شواہد حاصل کرلئے

    پشاور سانحہ: تحقیقاتی ٹیموں نے حملے کے اہم شواہد حاصل کرلئے

    پشاور: پشاور کے اسکول میں خود کش حملہ آوروں کے خون کے نمونے آج ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے اسلام آباد بھجوائے جارہے ہیں۔ تحقیقاتی ٹیموں نے پشاور اسکول پر حملے کے اہم شواہد حاصل کر لئے ہیں۔

    پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر حملے کی تحقیقات جاری ہیں، تحقیقاتی ٹیمیں ملکی تاریخ کے بد ترین سانحے کے محرکات جاننے کیلئے اپنے کام میں جُتی ہوئی ہیں۔ تحقیقاتی ٹیموں نے اہم شوہد اکٹھے کرتے ہوئے کینٹ کے مختلف علاقوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج تحویل میں لے لی گئی ہیں۔

    پولیس ذرائع کے مطابق خود کش حملہ آوروں کے خون کے نمونے ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے اسلام آباد بھجوائے جارہے ہیں۔ تحقیقاتی ٹیمیں گھروں میں موجود زخمی بچوں کے بیانات قلمبند کریں گی۔ اس سے قبل حملہ آوروں کی شناخت بھی ہوچکی ہے ،حملہ آوروں کی قیادت کالعدم تحریک طالبان مہمند ایجنسی کا کمانڈر لئیس خان کر رہا تھا جس کا تعلق اپر دیر سےبتایاجاتا ہے،جائے وقوعہ سے بر آمد ٹوپی پر کمانڈر اپر دیر کے الفاظ تحریر تھے۔

  • سانحہ پشاور کے تیسرے روز بھی ملک بھر میں ماحول سوگوار

    سانحہ پشاور کے تیسرے روز بھی ملک بھر میں ماحول سوگوار

    اسلام آباد: پاکستان بھر کی فضا آج تیسرے روز بھی پشاور سانحہ پر سوگوار ہے اور قوم کے کے ہر فرد کی آنکھیں اس واقع پر اشکبار ہے۔ پشاور میں ہونے والے دہشتگردی کے واقعہ میں132 بچوں سمیت 140سے زائد افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بھر کی فضا اب بھی پشاور سانحہ پر سوگوار ہے کہ جس واقعے میں دہشتگردوں نے 132معصوم ننے بچوں سمیت 144افراد کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے سُلا دیا۔ دہشتگردوں نے اسکول جانے والے مؑصوم بچوں کو نشانہ بنایا ہے جو تعلیم کے حصول کیلئے پشاور کے آرمی پبلک اسکول آئے تھے۔ ان معصوم بچوںکا کیا قصور تھا اس کے بارے کوئی بتانے کو تیار نہیں ہے۔

    والدین نے بڑی مشکلوں سے بچوں کو تیار کر کے اسکول کیلئے بھیجا ہوگا اورحملے کے بعد ان کی لاشیں دیکھ کر ان والدین کو بھی بے حد پچھتاوا ہوا ہوگا جو اپنے لختے جگروں کو خود اسکول کے گیٹ تک چھوڑ کر گئے ہونگے۔

    دہشتگردوں نے پشاور کے کتنے ہی گھروں میں آٹکلیاں کرنے والے معصوم بچوں کو ان کے والدین، بہن بھائیوں،دوستوں  اور رشتہ داروں سے دور کردیا ہے کہ جو ان کے جانے کا غم کبھی بھی نہیں بھلا سکیں گئے اور جو بچے اس واقعے میں بچ گئے ہیں ان کیلئے کتنا مشکل ہوگا کہ وہ خود کو اس سانحہ کے اثرات نے نکال سکیں۔

    پاکستان بھر کی فضا پشاور کے والدین کے ساتھ آج تیسرے روز بھی پشاور سانحہ پر غمگین اور غم زدہ ہے اور ان بچوں کے سوگواران کے ساتھ سوگوار ہو گئی ہے کہ جن کے بچے دہشتگردوں نے ان سے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے چھین لئے ہیں۔ ملک بھر میں مختلف شہروں اور قصبوں کے اسکولوں، مختلف این جی اوز اور سیاسی و سماجی تنظیموں کی جانب سے دعائیاں تقاریب کیں گئیں ہیں۔ پشاور میں شہادت پانے والے آرمی پبلک اسکول کے طلبا اور اسٹاف کے درجات کی بلندی کیلئے لاہور کے مختلف اسکولوں میں خصوصی دعا کا انتظام کیا جارہا ہے۔

    ادھر سانحہ پشاور آرمی پبلک اسکول میں دہشت گردی کے نتیجے میں زخمی ہونے سو سے زائد افراد لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

    گزشتہ روز بھی سانحہ پشاور پر ملک بھر میں سوگ کا سماں رہا۔ پشاور میں شہید ہونے  والے بچوں کی نمازجنازہ اداکی گئی۔ طالبعلم رضوان کاجنازہ اٹھا تو کہرام مچ گیا۔ چارسدہ میں میں دو طالبعلموں کی نماز جنازہ پڑھائی گئی۔ آخری سفر پر روانہ کرتے وقت اہلخانہ غم سے نڈھال تھے۔ ہنگو میں بھی ایک طالبعلم سفر آخرت پر روانہ ہوا۔ آہوں اور سسکیوں کے ساتھ گھر سے رخصت کیا۔ کوہاٹ میں آٹھویں جماعت کے طالبعلم رفیق کو سپرخاک کیا گیا۔ ڈسکہ میں طالبعلم شاہد کی نمازجنازہ ہوئی۔ اسلام آباد، راولپنڈی، میں سانحہ پشاورکے شہداکی غائبانہ نماز جنازہ اداکی گئی۔ کوئٹہ ملتان، فتح پور سمیت ملک کے کئی شہروں میں شہداء کی غائبانہ نماز جنازہ اداکی گئی۔

    کراچی میں بھی سول سوسائٹی کی جانب سے سانحہ پشاور کے ننھے شہداء کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں اور شہداء کے درجات کی بلندی کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔

    سانحہ پشاور پر ملک بھر کی طرح لاہور میں بھی فضا سوگوار رہی۔ سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے زیر اہتمام بادشاہی مسجد میں، جماعت الدعوة کے زیر اہتمام یونیورسٹی گراﺅنڈ میں اور مختلف تنظیموں کے زیر اہتمام مختلف مقامات پر شہدا کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئیں۔ چیئرنگ کراس چوک میں مسلم لیگ ق، انصاف سٹوڈنٹس، مسلم سٹوڈنٹس اور سول سوسائٹی کی دیگر تنظیموں نے سانحہ پشاور پر مظاہرے کئے اور شہدا کی یاد میں شمعیں روشن کیں۔ اس موقع پر قائدین نے کہا کہ اس افسوسناک واقعہ پر پوری قوم یکجا ہے۔ پشاور میں ہونے والے افسوسناک واقعہ پر لاہور کی مسیحی برادری نے کوٹ لکھپت میں ریلی نکالی اور شمعیں روشن کر کے شہدا سے اظہار یکجہتی کیا۔

    دوسری جانب سانحہ پشاور پر جہاں ہر پاکستانی پر افسردگی طاری وہیں پاکستان میں رہنے والی اقلیتی برادری بھی دل گرفتہ ہے تھر کے علا قے مٹھی میں ہندو برادری کے ننھے منے بچوں نے آرمی پبلک اسکو ل میں شہید ہونے طالب علموں کی یاد میں دعائیہ تقریب منعقد کی۔ بچوں کے چہروں سے یا سیت عیاں تھی اور وہ اس سانحے میں شہید ہو نیوالے اپنے ساتھی طالب علموں کیلئے دعا کے ساتھ ساتھ ملک میں امن اور دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے بھی دعائیں مانگتے رہے اسی طرح لاڑکا نہ میں مسیحی برادری نے اس ہولنا ک سانحے میں شہید ہو نیوالے معصو م طالبعلموں کیلئے دعائیہ تقریب منعقد کی گئی جس میں بچوں کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے دعائیہ تقریب کیساتھ ساتھ شمعیں بھی روشن کی گئیں۔

    پاکستان کی تاریخ کا سیاہ دن جب پھولوں کے شہر میں معصوم بچوں کو بے دردی سے وحشی دہشتگردوں کو گولیوں سے بھون دیا گیا۔ اس سفاکیت کے خلاف چھوٹے بڑے شہروں میں ہر شہری اپنا احتجاج ریکارڈ کرارہا ہے۔ خیبرپختواہ کے شہر ایبٹ آباد میں بازار، عدالتیں سوگ میں بند رہیں جبکہ اٹک میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں اسپتال کی نرسیں اور عملہ نے بھی شدید احتجاج کیا۔ آزاد کشمیر میں موم بتیاں جلا کر لواحقین سے اظہار یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔

    گزشتہ روز صوبے پنجاب کے کئی شہروں میں احتجاج دیکھنے میں آیا۔ فیصل آباد میں وکلا نے غائبانہ نماز جنازہ ادا کی اور مرنے والوں کی یاد میں خصوصی دعائیں مانگی۔ ڈیرہ مراد جمالی میں ہندو برادری نے مرنے والوں کے لئے خصوصی دعائیں کی۔ ساہیوال ،گوجرانوالہ، پاکپتن سمیت کئی شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے کئی شہروں میں بھی احتجاج کیا گیا جبکہ چمن میں مسیحی برادری بھی اپنے بھائیوں کے غم میں برابر کی شریک نظر آئی۔ کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں سوگ کا سماں رہا تاجروں نے دکانیں بند رکھی۔ حیدرآباد سکھر سانگھڑ سمیت کئی شہروں کے شہریوں نے دہشتگردوں کے خلاف سخت کارروائی کا مظالبہ کیا۔

    پشاور پرالمناک سانحہ گزرگیا۔ معصوم بچے شہید ہوئے تو ملک کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک ہر آنکھ اشکبار ہوگئی۔ کہیں شمعیں روشن ہوئیں تو کہیں دست دعا بلند ہوئے۔ مسیحی برادری نےحیدرآباد میں سینٹ فلپس چرچ میں دعائیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں شہید ہونے والے طالبعلموں اور اساتذہ کو خراج عقیدت پیش کیا گیا، پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں زخمی بچوں کی عیادت کے لیے سماجی اور سیاسی ورکرز کے ساتھ طلباو طالبات نے شمعیں روشن کی جبکہ پشاور کے آرمی پبلک اسکول کے باہر بھی شہدا سے اظہار یکجہتی کے لیے شمعیں روشن کی گئیں۔

    انسانیت کے دشمنوں کی طرف علم کے نونہالوں پر بموں اور گولیوں کی بارش کرنے پر کمالیہ میں ریجنل یونین آف جنرنلسٹس پنجاب، سنی تحریک، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، مجلس وحدت مسلین، جمعیت علمائے اسلام، پریس کلب کمالیہ، الیکٹرانک میڈیا ،انجمن صحافیاں سمیت مختلف اسکولوں کی طرف سے کلمہ چوک کمالیہ میں شمعیں روشن کی گئیں اس موقع پر معصوم بچوں نے ریجنل یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے روشن کی گئیں شمعوں کے ساتھ کھڑے ہوکر پاکستان زندہ باد، پاک فوج زندہ باد، دہشت گردوں کو ختم کرنے کے عزم کا استقلال کا اظہار کیا۔

    سانحہ پشاور نے ہر آنکھ کو اشکبار کردیا ہے قومی سانحے کے خلاف کراچی میں وکلا اور ججز نے سٹی کورٹ میں غائبانہ نماز جناز ادا کی اور معصوم شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا۔ کراچی بھر کے وکلانے احتجاجی جنرل باڈی اجلاس میں دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کرنے اور انھیں قانون کے مطابق سزائے دینے کا مطالبہ بھی کیا۔ وکلا نے وزیراعظم کی جانب سے سزائے موت پر عملد درآمد کے فیصلے کو بھی سراہا ہے۔ وکلا نے سانحہ پشاور کے واقعے کے رد عمل میں اعلان کیا ہے کہ وہ کسی بھی کالعدم جماعت کے ایسے کارکن کا مقدمہ نہیں لڑیں گے جو دہشت گردی میں ملوث ہو۔

  • سانحہ پشاور: جنرل عاصم باجوہ کا صحافیوں کے ساتھ متاثرہ اسکول کا دورہ

    سانحہ پشاور: جنرل عاصم باجوہ کا صحافیوں کے ساتھ متاثرہ اسکول کا دورہ

    پشاور: سانحہ پشاور میں سات دہشتگردوں کی جانب سے ایک منصوبے کے تحت آرمی پبلک اسکول میں داخل ہو کر فائرنگ اور بم دھماکوں سے ایک سو بتیس معصوم بچوں سمیت ایک سو اکتالیس افراد کو شہید کردیا گیا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے صحافیوں کے ساتھ پشاور مین قائم آرمی پبلک اسکول کا دورہ کیا اور صحافیوں کو گزشتہ روز پیش آنے والے واقعات سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر جنرل عاصم باجوہ کا کہنا تھا اسکول پر حملہ ایک عالمی سانحہ ہے جس میں میں ایک سو بتیس بچے شہید کیئے گئے۔ انھوں نے کہا کہ آرمی اور ایس ایس جی گروپ نے کامیاب کاروائی کرتے ہو ئے تمام دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔

    انھوں نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں کی تعداد سات تھی اور وہ اسکول کی عقبی دیوار کو سیڑھی کی مدد سے پھلانگ کر آئے تھے۔ انھوں نے بتایا کہ دہشتگرد پہلے آڈیٹوریم ہال میں داخل ہوئے اور ہال میں موجود بچوں پر فائرنگ کی تھی جس سے ہال میں موجود بچے جاں بحق ہوگئے۔ جنرل عاصم نے بتایا کہ فوجی جوانوں نے صرف آڈیٹوریم ہال سے سو بچوں کی لاشیں اُٹھائیں ہے جبکہ کنٹین کے پاس بھی دہشت گردوں نے بم نصب کرکے کئی بچوں کو اڑایا دیا تھا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ دیگر بچوں اور اسکول کے عملے ہال کے باہر، گراونڈ اور ایڈمن آفس کے قریب شہید کیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے کے مطابق اسکول میں موجود آڈیٹوریم ہال میں ہر جانب خون ہی خون پہلا ہوا ہے اوربچوں اساتذہ کا سامان بکھرا ہوا ہے۔ دیواروں پر فائرنگ کے نشانات بھی دیکھے گئے ہیں۔

    ادھر متاثرہ اسکول کے مناظر بھی انتہائی دل خراش ہیں۔ پشاور کا آرمی پبلک اسکول جو بچوں کی مقتل گاہ بن گیا، جگہ جگہ بکھرے خون نے تباہی کی داستان رقم کردی ہیں۔ لہو رنگ جوتے، خون آلود صفحے، پھٹی ہوئی کاپیاں اور کتابیں یہ ہے پشاورکے آرمی پبلک اسکول کا آڈیٹوریم، جو کہ سفاکیت کی انتہا کی کہانی رقم کررہا ہے۔ جابجا بکھرا لہو، گولیوں سے چھید سے بھری دیواریں، یہ اسکول نہیں معصوم بچوں کا مقتل گاہ ہے۔

    ڈیسک پر پھیلا خون اور یہاں رکھا ہے ایڈمٹ کارڈ، کس کو تھی خبر کہ یہ آخری امتحان ہوگا۔ آڈیٹوریم میں ہورہی تھی فرسٹ ایڈ ٹریننگ اور دوسروں کی جان بچانے کو ٹریننگ کرنے والے طلبا اپنی جان ملک پر نچھاور کر گئے۔ پرنسپل کے روم میں بھی تباہی کا عالم ہے۔ علم کا بانٹنا قصور ٹھہرا، پرنسپل جنہیں ریسکیو کرلیا گیا تھا لیکن وہ واپس آئیں کہ میرے اسکول کے بچے ابھی اندر ہیں تو اس جرم میں انہیں زندہ جلا دیا گیا۔

    اسمبلی ہال میں جہاں علم کے راہی جاتے تھے اب وہیں موجود ہیں گولیوں کے خول۔یہاں سے کی تھی بھاگنے کی کوشش مگر ظالموں نے دروازے کو ہی دھماکے سے اڑادیا۔

  • جنرل راحیل شریف مختصر دورے پر افغانستان پہنچ گئے

    جنرل راحیل شریف مختصر دورے پر افغانستان پہنچ گئے

    پشاور: پاکستان کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف مختصر دورے پر افغانستان پہنچ گئے ہیں۔ جہاں وہ ملا فضل اللہ کی پاکستان حوالگی کا مطالبہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آج جنرل راحیل شریف افغانستان کے مختصر دورے میں اپنے افغان ہم منصب اور ایساف کے جنرل سے ملاقات کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق آمی چیف اپنے مختصر دورے میں افغانستان کے صدر سے بھی ملاقات کریں گے اور پاکستان میں دہشتگری کے واقعات میں ملوث ملا فضل اللہ اور اس کے ساتھیوں کی پاکستان حوالگی کا مطالبہ بھی کریں گے۔

    واضح رہے کہ یہ فیصلہ گزشتہ روز پشاور میں قائم آرمی پبلک اسکول میں دہشتگردی کا اند و ہناک واقع پیش آیا تھا جس میں سات دہشتگردوں نے ایک سو بتیس بچوں سمیت ایک سو اکتالیس افراد جاں بحق کردیا تھا۔

  • سانحہ پشاور پر آج ملک بھر میں سوگ کا سماں

    سانحہ پشاور پر آج ملک بھر میں سوگ کا سماں

    اسلام آباد: سانحہ پشاور پر آج ملک بھر میں سوگ کا سماں ہے شہر شہر کاروباری سرگرمیاں معطل اور سرکاری عمارتوں پر پرچم سر نگوں ہے۔ ملک بھر کی عدالتوں میں بھی آج ہڑتال کی جارہی ہے۔

    پاکستانی تاریخ کے المناک سانحے پر ملک کے گلی کوچے سوگ میں ڈوبے نظر آتے ہیں۔ ہر آنکھ اشکبار اور درد دل رکھنے والا سوگوار ہے۔ پشاور میں دہشتگردوں کے ہاتھوں معصوم بچوں کی شہادت پر آج ملک بھر میں یوم سوگ منایا جارہا ہے۔ سانحے میں شہید ہونے والوں کی نماز جنازہ پشاور کے مختلف علاقوں میں ادا کی جا رہی ہے۔

    ملک بھر میں آج دن کا آغاز خصوصی دعاؤں سے کیا گیا ہے۔ سرکاری و نجی عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں ہے جبکہ ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں نے اپنی سرگرمیاں معطل کرکے شہدا کے ایصال ثواب کیلئے تقریبات منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    پاکستان بار کونسل بھی آج ملک گیر ہڑتال کر رہی ہے۔ ملک کے مختلف شہروں میں شہدا کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کیلئے کاروباری سرگرمیاں معطل رکھی گئی ہیں ایبٹ آباد میں آل ٹریڈرز ایسوسی ایشن کی جانب سے شہر بھر میں مکمل شٹرڈاون ہڑتال ہے۔ سرگودہا میں بھی معصوم شہادتوں پر مکمل شٹرڈاؤن ہے۔ اوکاڑہ میں بھی انجمن تاجران نے کاروباربند رکھنے کا اعلان کیاہے۔ سکھر سمیت سندھ کے کئی اہم اور بڑے شہروں میں کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں۔ کراچی کے تمام چھوڑے اور بڑے بازار اور کاروباری مراکز پشاور سانحہ پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کیلئے بند ہیں۔

    ادھر آج کوئٹہ میں پشاور سانحہ کے شہدا کے درجات کی بلندی کیلئے فجر کی نماز کے بعد خصوصی دعائیں کی گئی۔ پشاور میں شہادت پانے والے آرمی اسکول کے طالبعلم اور اسٹاف کی بلندی درجات کیلئے کراچی کے اسکولوں میں قرآن خوانی اور دعا کاسلسلہ جاری ہے۔ شہادت پانے والے آرمی پبلک اسکول کے طلبا اور اسٹاف کے درجات کی بلندی کیلئے لاہور کے اسکولوں میں قرآن خوانی اور دعا کا سلسلہ جاری ہے۔ فیصل آباد کے تعلیمی اداروں میں سانحہ پشاور کے شہداء کے ایصال ثواب اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعائیں کی جارہی ہیں۔

    واضح رہے کہ پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں گزشتہ روز دہشت گردوں نے ایک سو بتیس بچوں کی جان لے لی ہے۔ عملے کے نو افراد شہید اور ڈیڑھ سو افراد زخمی ہوئے تھے۔ فوج کی جانب سے جوابی کارروائی میں چھ حملہ آوروں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔ پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں دہشت گردوں کے حملے میں ایک سو تیس سے زیادہ بچوں کی شہادت اور سیکڑوں زخموں نے قوم کے دلوں کو زخمی کردیا ہے۔

    پشاور میں وزیراعظم اور آرمی چیف کی ملاقات میں وزیراعظم نے دہشت گردوں کو پیغام دیا ہے کہ اسکول حملے میں شہید ہونے والوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیا جائے گا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے اس واقعے سے ہمارے دل ضرور غم زدہ ہیں مگر ہماراعزم کمزور نہیں ہوا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا وقت آگیا ہے کہ تمام اختلافات بھلا کر قوم دہشت گردی کے خلاف اٹھ کھڑی ہو اور پاکستان کی سرزمین دہشت گردوں کے خلاف تنگ کردی جائے گی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا پوری قوم آپریشن ضرب عضب میں مصروف پاک فوج کے پیچھے کھڑی ہے۔

    دہشت گردوں کے خلاف برسر پیکار پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں دہشت گردوں کے حملے کو بزدلانہ اور انسانیت سوز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حملہ آور نا صرف پاکستان بلکہ انسانیت کےبھی دشمن ہیں، آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا ہے دہشت گردوں نےقوم کےدل پرحملہ کیاہے۔ اس سانحے پر عوام کے دل غم سے نڈھال ضرور ہیں مگر دہشت گردان بزدلانہ کارروئیوں سے قوم کے حوصلے کم نہیں کرسکتے۔ آرمی چیف کا کہنا تھا انسانیت کے دشمنوں کےخاتمے تک ان کا پیچھا کیا جائے گا۔ پاک فوج دہشت گردوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملانے کے لیے دن رات کام کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا خیبرایجنسی میں آج بھی دس مقامات پردہشت گردوں کونشانہ بنایا گیا ہے اور ان کی پناہ گاہوں کو تباہ کردیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم باجوہ نے آرمی پبلک اسکول پشاور میں ہو نیوالے سانحے کو قومی المیہ قرار دیتے ہو ئے اس عزم کا اظہار کیا کہ دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ ان کے ہمدردوں و سہولت فراہم کرنے والوں کا بھی پیچھا کیا جا ئے گا۔

    پشاور میں اسکول پر دہشتگردوں کا حملہ جس میں سو سے زائد معصو م بچوں کی شہادت پر عالمی رہنما بھی دکھی ہوگئے۔ ترک وزیر اعظم طیب اردوان نے ملک میں ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ امریکی صدر باراک اوباما نے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے، امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا کہنا ہے کہ پشاور میں بچوں کا جو جانی نقصان ہوا وہ پوری دنیا کا نقصان ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے حملے کو تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کے خلاف دہشت گردی اور سفاکیت کی انتہا قرار دیا ہے۔ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون، فرانسیسی صدر، امریکی سفیر رچرڈ آلسن اور جرمن وزیر خارجہ نے پشاور واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ وزیراعظم نوازشریف کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا ٹیلی فون کرکے دہشت گردی کےواقعے پر دکھ کا اظہار کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ دکھ کی اس گھڑی میں پاکستانی عوام کے ساتھ ہیں۔ بھارت نے واقعے کے خلاف اسکولوں میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

  • کوٹ رادھا کشن کیس، عدالت کا موقع پر موجود پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم

    کوٹ رادھا کشن کیس، عدالت کا موقع پر موجود پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم

    اسلام آباد: کوٹ رادھا کشن میں میاں اور بیوی کو زندہ جلانے کے خوفناک حادثے کے کیس کی آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی ہے۔ عدالت نے موقع پر موجود پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان میں آج سانحہ کوٹ رادھا کشن کیس کی سماعت ہوئی۔ جس میں عدالت نے ڈی پی او اور آر پی او کی رپورٹ پر عدم اطمنان کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا رپورٹ میں حقائق مکمل پر طور پر بیان نہیں کیے گئے ہیں۔

    چیف جسٹس ناصر الملک نے اس موقع پر کہا کہ موقع پر موجود غفلت کے مرتکب پولیس اہلکاروں کیخلاف کوئی کاروائی نہیں ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پولیس والوں کیخلاف کاروائی کی جائے اور مقدمہ درج بھی کیا جائے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا موقع پر موجود پولیس اہلکار ہوائی فائرکرتے توہجوم منتشر ہوسکتا تھا تو پولیس اہلکاروں ہوائی فائرنگ کیوں نہیں کی؟ عدالت عظمٰی نے سوال کیا کہ کیا انکے پاس ہتھیار نہیں تھا؟

    عدالت نے لوگوں کو اشتعال دلانے والے مولویوں نور الحسن اور ارشد بلوچ کو فوری طور پر گرفتار اور آئندہ سماعت تک پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا پولیس کی غفلت سے دو انسان زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے جو افسوس ناک ہے ۔

    کسی کی آئندہ سماعت پندرہ جنوری تک ملتوی کردی گئی ہے۔

  • کراچی: شارع فیصل پر عمارت میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا

    کراچی: شارع فیصل پر عمارت میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا

    کراچی: کراچی میں شارع فیصل پرعمارت میں لگنے والی آگ پر کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد قابو پالیا گیا آتش زدگی کے نتیجے میں آفس کا فرنیچر، مشینری اور اہم دستاویزات جل کر خاکستر ہوگئے ہیں۔

    فائر برگیڈ حکام کے مطابق شارع فیصل پر بلوچ کالونی کے قریب تجارتی عمارت کی چھٹی اور ساتویں منزل پر آگ بھڑک اٹھی آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے دونوں فلورز کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ حکام کے مطابق فائر بریگیڈ کی چار گاڑیوں اور ایک اسنارکل نے چار گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد آگ پر مکمل طور پر قابو پالیا ہے۔

    فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ آتشزدگی کے نتیجے میں آفس میں موجود چند افراد عمارت کی چھت پر چڑھ گئے تھے جنھیں اسنارکل کی مدد سے باحفاظت نیچے اتار لیا گیا ہے۔

    ای ڈی او میونسپل مسعود عالم کے مطابق آگ لگنے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی تاہم اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آتش زدگی کے نتیجے میں چھٹے اور ساتویں فلور کے آفس کا سامان جل کر خاکستر ہوگیا۔

    واضح رہے کہ شہر کی بیشتر تجارتی عمارتوں میں فائرسسٹم نہ ہونے کی وجہ سے آتشزدگی کے واقعات میں قابو پانے میں مسائل کا سامنا ہے جبکہ ایمرجنسی اخراج نہ ہونے کے باعث کئی لوگوں کی جانیں بھی جاچکی ہیں۔

  • پاکستان کو نقصان پہنچانے والے جلد اپنے انجام کو پہنچیں گے، آرمی چیف

    پاکستان کو نقصان پہنچانے والے جلد اپنے انجام کو پہنچیں گے، آرمی چیف

    کوئٹہ: پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے کوئٹہ میں پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ پاکستان کو نقصان پہنچانے والے جلد اپنے انجام کو پہنچیں گے اور بلوچستان کے بہادر بیٹے مادرِ وطن کی حفاظت کیلئے ہردم تیار ہیں۔

    یہ باتیں انھوں نے کوئٹہ میں بلوچستان ریکروٹس کی پاسنگ آوٹ پریڈ کی تقریب کے دوران کہیں، اس موقع پر وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ  بھی موجود تھے۔

    آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے پاسنگ آؤٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے وزیراعلیٰ  بلوچستان کی جانب سے تقریب میں شرکت پر ان کا شکریہ ادا کیا، آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاسنگ آؤٹ پریڈ میں شرکت میرے لئے باعث مسرت ہے۔ جنرل راحیل شریف نے کہا کہ بلوچستان کے بہادر بیٹے مادر وطن کی تحفظ کیلئے ہر وقت تیار ہیں۔

    آرمی چیف نے کہا کہ بلوچستان کی حکومت صوبے کی ترقی کیلئے ہر ممکن اقدام کررہی ہے اور امن کا قیام بلوچستان حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا کہ پاک فوج امن وامان کے قیام کیلئے بھرپور تعاون کررہی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ فوج نے بلوچستان میں700کلومیٹرسڑکوں کی تعمیر کا کام مکمل کر لیا ہے اور شاہراہوں کی تعمیر سے بلوچستان میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔ آرمی چیف نے کہا کہ پاک فوج بلوچستان میں تعلیم کے فروغ کیلئے کوشاں ہے اور قوم پاک فوج کو ہر مشکل میں اپنے ساتھ پائے گی۔

    آرمی چیف جنرل راحیل نے کہا کہ بلوچستان کا ہر شہری پاکستان کی شان اور ہمارا فخر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ معاشی ترقی کے لئے اچھا مواصلاتی نظام اہمیت کا حامل ہے۔  انھوں نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوان ملکی دفاع میں کسی سے پیچھے نہیں رہیں گے۔

    آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مستقبل بلوچستان کی ترقی سے وابستہ ہے۔ جنرل راحیل شریف نے کہا کہ پاکستان کونقصان پہنچانے والے جلد اپنے انجام کو پہنچیں گے۔

  • پاکستان بھر میں مشرقی پاکستان کی یاد میں آج سقوط ڈھاکہ منایا جارہا ہے

    پاکستان بھر میں مشرقی پاکستان کی یاد میں آج سقوط ڈھاکہ منایا جارہا ہے

    اسلام آباد: سولہ دسمبر انیس سو اکہتر کے سانحہ مشرقی پاکستان کی یاد میں آج پاکستان بھر میں یوم سقوط ڈھاکہ منایا جارہا ہے۔

    بنگلہ دیش کی جنگ آزادی، جسے بنگال میں مکتی جدھو اور پاکستان میں سقوط مشرقی پاکستان یا سقوط ڈھاکہ کہا جاتا ہے، پاکستان کے دو بازوؤں یعنی مشرقی و مغربی پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی جنگ تھی جس کے نتیجے میں مشرقی پاکستان علیحدہ ہو کر بنگلہ دیش کی صورت میں دنیا کے نقشے پر ا بھرا۔

    تینتالیس برس قبل مغربی اور مشرقی پاکستان کے درمیان بڑھتے ہوئے فاصلوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بھارت نے ملک کو دولخت کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ شیخ مجیب الرحمن کی مدد سے مکتی باہنی کے نام پر بھارت نے اپنی فوجیں مشرقی پاکستان میں داخل کی اور پھر حکومتِ وقت کیخلاف بغاوت کی فضا پیدا کرکے مغربی پاکستان پر بھی جنگ مسلط کر دی گئی۔

    جنگ کا آغاز 26 مارچ 1971ء کو حریت پسندوں، گوریلا گروہ اور تربیت یافتہ فوجیوں (جنہیں مجموعی طور پر مکتی باہنی کہا جاتا ہے) نے عسکری کاروائیاں شروع کیں اور پاکستان کی افواج اور وفاق پاکستان کے حکام اور وفادار اہلکاروں کا قتل عام شروع کیا۔

    مارچ سے لے کے سقوط ڈھاکہ تک تمام عرصے میں بھارت بھرپور انداز میں مکتی باہنی اور دیگر گروہوں کو عسکری، مالی اور سفارتی مدد فراہم کرتا رہا یہاں تک کے بالآخر دسمبر میں مشرقی پاکستان کی حدود میں گھس کر اس نے 16 دسمبر 1971ء کو ڈھاکہ میں افواج پاکستان کو محصور کردیا اور افواجِ پاکستان کو بھارت کے آگئے ہتھیار ڈالنے پر مجبور کردیا گیا۔

    بنگلہ دیش کے وجود میں آنے کے نتیجے میں پاکستان رقبے اور آبادی دونوں کے لحاظ سے بلاد اسلامیہ کی سب سے بڑی ریاست کے اعزاز سے محروم ہو گیا۔ مشرقی پاکستان کی علیحدگی کے اسباب جاننے کے لیے پاکستان میں اس کی حکومت نے ایک کمیشن تشکیل دیا جسے حمود الرحمٰن کمیشن کے نام سے جانا جاتا ہے، کمیشن کی رپورٹ میں ان تمام وجوہات اور واقعات کو رپورٹ کا حصہ بنایا گیا جس کے باعث سقوط ڈھاکہ ہو ا تھا۔

    آج کے ہی دن جنرل نیازی نے بھارتی جنرل اروڑا کے سامنے اپنا ریوالور رکھ کر پاک فوج کے ہتھیار پھینکنے کا باضابطہ اعلان کر دیا تھا۔ چار دہائیاں گزر جانے کے باوجود اہل وطن کے دلوں میں اس دن کی تکلیف اور اذیت زندہ ہے۔