Author: Abdul Rasheed

  • کوئٹہ: عثمان روڈ  پر قتل ہو نے والوں کا مقدمہ درج

    کوئٹہ: عثمان روڈ پر قتل ہو نے والوں کا مقدمہ درج

    کوئٹہ: کوئٹہ کے عثمان روڈ پر قتل ہو نے والے پانچ افراد کا مقدمہ گوالمنڈی تھانے میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب کوئٹہ میں عثمان روڈ پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے پانچ افراد کو قتل اور متعدد کو زخمی کردیا تھا اور فرار ہو گئے تھے۔ مذکورہ سانحہ کا مقدمہ گوالمنڈی تھانے میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا ہے اور پولیس کی جانب سے واقع کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں اور ملزمان کی گرفتاری کے لئے اقدامات شروع کردیئے گئے ہیں۔

    پولیس کے مطابق مقدمہ مقتول دکاندار کے رشتہ دار افضل حسین کی مدعیت میں قتل اقدام قتل اور انسداد دہشتگردی کے دفعات کے تحت نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گزشتہ روزعثمان روڈ پر نامعلوم افراد نے تین دکانوں پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں پانچ افراد جاں بحق دو زخمی ہوئے تھے۔

  • پی ٹی آئی تحقیقات کےدوران وزیراعظم سے استعفانہیں مانگےگی، ترجمان

    پی ٹی آئی تحقیقات کےدوران وزیراعظم سے استعفانہیں مانگےگی، ترجمان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کاکہناہے کہ ایم آئی اور ائی ایس آئی پر مشتمل اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم کےقیام کی تجویز حکومت کی تھی اور پی ٹی آئی تحقیقات کے دوران وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ نہیں کرے گی۔

    ترجمان پی ٹی آئی کےمطابق عدالتی تحقیقات کے دوران وزیراعظم سےاستعفےکا مطالبہ نہیں کیاجائے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ عدالتی کمیشن کو جے آئی ٹی کی معاونت کی گنجائش سے متعلق حکومتی بیان درست نہیں ہے۔ تحقیقاتی ٹیم کو جے آئی ٹی کی بجائے اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم کا نام دیا جائے گا۔

    ترجمان نے بتایا اسحاق ڈار سے مذاکرات کےدوران معاملات پہلے ہی طے پاگئے تھے۔ ترجمان نے کہا کہ حکومت آرٹیکل ایک سو چوراسی اور ایک سو ننانوے بغور جائزہ لے۔

  • صدر ممنون حیسن سے ڈی جی آئی ایس آئی کی ملاقات

    صدر ممنون حیسن سے ڈی جی آئی ایس آئی کی ملاقات

    اسلام آباد: صدرِ پاکستان ممنون حسین سے آج ڈی جی آئی ایس آئی نے ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر نے اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی بار صدرممنون حسین سے ملاقات کی اور ملک کی امن وامان کی صورت حال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    صدرممنون حسین نے ڈی جی آئی ایس آئی رضوان اخترکوذمہ داریاں سنبھالنےپر مبارکباددی۔ صدر ممنوں حسین نے ملاقات میں کہا کہ آئین کی بالادستی میں ہی ملک کی کامیابی ہے۔

  • راجہ پرویزاشرف،ظفرگوندل کیخلاف نیب میں ریفرنس دائر

    راجہ پرویزاشرف،ظفرگوندل کیخلاف نیب میں ریفرنس دائر

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم راجہ پرویزاشرف اورسابق چیئرمین ای اوبی آئی ظفرگوندل کیخلاف نیب میں ریفرنس دائر کردیا گیا ہے، ریفرنس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ غیرقانونی بھرتیوں سےخزانےکوساٹھ کروڑکانقصان بھی ہوا ہے۔

    ذرائع کے مطابق راجہ پرویز اشرف کے خلاف اپنے داماد راجہ عظیم الحق کو جونیئر افسر ہونے کے باوجود قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے عالمی بنک میں تعینات کرنے کے احکامات دئیے۔ راجہ پرویز اشرف کے خلاف نیشنل پاور کا ریفرنس پہلے ہی احتساب عدالت میں زیر سماعت ہے۔

    دوسری جانب ظفر گوندل سابق وفاقی وزیر نذر محمد گوندل کے بھائی ہیں۔ انہوں نے ای او بی آئی میں تین سوسےزائد ملازمین میرٹ کے خلاف بھرتی کئے اور قومی خزانے کو ساٹھ کروڑکا نقصان پہنچایا۔

  • وزیراعظم کی نااہلی کی درخواستیں قابل سماعت نہیں، سپریم کورٹ

    وزیراعظم کی نااہلی کی درخواستیں قابل سماعت نہیں، سپریم کورٹ

    کوئٹہ: وزیر اعظم کی نااہلی کیس کے حوالے سے سپریم کورٹ آف پاکستان کوئٹہ رجسٹری کی جانب سے تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا ہے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ درخواستیں قابل سماعت نہیں، آرٹیکل باسٹھ اورتریسٹھ کی اہلیت کا معیارطے کیاجائے۔

    تفصیلا ت کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے آج وزیراعظم نااہلی کیس کاتفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا ہے۔ جس میں چیف جسٹس سےلارجربینچ تشکیل دینے کی سفارش کی گئی ہے۔

    سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں وزیرعظم ناہلی کیس کی سماعت کا تفصیلی حکم نامہ جسٹس جوادایس خواجہ نے تحریرکیا۔ آٹھ صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہاگیاہے کہ وزیر اعظم کی نااہلی سے متعلق درخواستیں قابل سماعت نہیں۔ عدالت یہ طے کریگی کہ آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ کی اہلیت کا معیار کیا ہو نا چاہیےحکم نامہ میں بتایاگیا کہ آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ کامعاملہ چیف جسٹس کو بھیجوایا جارہا ہےاور چیف جسٹس سے لارجر بنچ تشکیل دیئے جانے کی سفارش کی گئی ہے۔

    وزیر اعظم کی نا اہلی کیلئے درخواستیں گوہر نواز سندھو ، چوہدری شجاعت اور اسحاق خاکوانی نے دائر کی تھیں۔

  • عابد شیر علی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں عدلیہ پر برس پڑے

    عابد شیر علی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں عدلیہ پر برس پڑے

    اسلام آباد: وزیرمملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں عدلیہ پر برس پڑے۔ ان کا کہنا تھا عدالتیں بجلی چوروں کو کارروائی کیے بغیر ہی چھوڑ دیتی ہیں۔

    قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس محمد افضل کھوکر کی زیر صدارت آج ہوا۔ وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے اجلاس میں کہا کہ وہ بجلی چوروں کو پکڑتے ہیں اور عدالتیں کارروائی کیے بغیر ہی چوروں کو چھوڑ دیتی ہیں۔

    اجلاس میں واپڈا ملازمین کی کرپشن کے انکشاف پر عابد شیر علی نے عدلیہ سے استدعا کی کہ وہ انصاف کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک ملک سے بجلی چوروں کا خاتمہ نہیں ہوگا مسائل بھی ختم نہیں ہونگے۔

  • چیئرپرسن یوتھ لون اسکیم کیس، مریم نواز کا تعلیمی ریکارڈ طلب

    چیئرپرسن یوتھ لون اسکیم کیس، مریم نواز کا تعلیمی ریکارڈ طلب

    لاہور: چیئرپرسن یوتھ لون اسکیم کیس میں لاہور ہائی کورٹ نے مریم نواز کا تعلیمی ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ نے چیئرپرسن یوتھ لون اسکیم تعیناتی کیس کی سماعت  آج ہوئی جس میں عدالت نے مریم نواز کی تعلیمی قابلیت کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔

    فاضل جج نے استفسار کیا کہ بتایا جائے حکومت مریم نواز کو تبدیل کرنے پر غور کر رہی ہے یا نہیں، اگر حکومت غور نہیں کر رہی تو عدالت خود فیصلہ کرے گی۔ عدالت کا ریمارکس میں مزید کہنا تھا کہ کیا حکومت کسی کو بھی کوئی عہدہ دے سکتی ہے، اور کیا وزیراعظم کسی ان پڑھ کو بھی بڑا عہدہ دے سکتے ہیں۔

    عدالتی سماعت کے موقع پر درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا کہ وفاقی حکومت نے سیاسی بنیادوں پر میرٹ کے برعکس مریم نواز کو اہم عہدے پر تعینات کر دیا۔ وفاقی حکومت نے مریم نواز کی تعیناتی کا نوٹیفیکشن جاری کیا مگر غیر قانونی طور پر مریم صفدر اس عہدے پر براجمان ہیں۔

    سرکاری وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہ وزیر اعظم نے اپنے صوابدیدی اختیار کے تحت اعزازی عہدے پر مریم نواز کی تعیناتی کی۔ سرکاری وکیل نے مزید کہا کہ اعزازی عہدے کے لئے قواعد کی ضرورت نہیں ہوتی جبکہ یوتھ لون سکیم فنڈز کی تقسیم مریم نواز کا اختیار نہیں۔ سرکاری وکیل نے انٹرنیٹ سے حاصل کی گئیں مریم نواز کی تعلیمی اسناد کی کاپیاں فراہم کیں۔ جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ صوابدیدی اختیار کا مطلب یہ نہیں کہ گھر کے باورچی کو بھی عہدہ دیا جاسکتا ہے۔

    عدالت نے قرار دیا کہ اگر حکومت تعیناتی پر نظر ثانی نہیں کرتی تو عدالت اپنا فیصلہ سنائے گی۔ عدالت نے مریم نواز کی تعلیمی اسناد کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت سہہ پہر تک ملتوی کر دی۔

  • اپوزیشن لیڈرحادثات پرسیاست چمکاتےہیں،شرجیل میمن

    اپوزیشن لیڈرحادثات پرسیاست چمکاتےہیں،شرجیل میمن

    کراچی: وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سندھ حکومت اپنے وسائل سے بھی زیادہ بڑھ کر تھرپارکر کو ترقی دینے اور وہاں کے معاشی حالات کو بہتر بنانے کے لئے کوشاں ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ اور سندھ حکومت پر تنقید کرنے والے 20 سال سے محکمہ صحت اپنے پاس رکھ کر بیٹھے تھے اور تھرپاکر کے وزیر اعلیٰ بھی تھے تو انہوں نے کیوں تھرپارکر کی ترقی کے لئے اقدامات کیوں نہیں کئے۔

    سندھ اسمبلی اجلاس سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ پاکستان ایک ترقی یافتہ ملک ہے لیکن یہاں سالانہ 2 لاکھ بچوں کی اموات تشویش ناک ہے، اس کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں، سیاسی جماعتوں اور این جی اوز کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ سانحہ خیرپور پر سیاست افسوس ناک ہے تاہم یہ ایک حادثہ ہے اور اس میں جانوں کے ضیاع پر شدید افسوس ہے۔  انھوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے اس واقعہ کا نوٹس لیا ہے اور تحقیقات کے احکامات دئیے ہیں۔ انھوں نے ایک بار پھر میڈیا سے مخاطب ہو کر کہا کہ تھرپارکر کے حوالے سے منفی خبروں کی بجائے حقائق پیش کرے۔

    شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سکھر سے کراچی آنے والی بس کا حادثہ اور اس میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر شدید افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حادثہ کا ذمہ دار صوبائی حکومت کو قرار دینا بھی قابل افسوس ہے کیونکہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی صوبائی نہیں بلکہ وفاقی حکومت کے تحت بنائی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی جانب سے اس پر سیاست کرنا قابل افسوس ہے وہ ایک جانب پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہیں تو بیک ڈور پیپلز پارٹی میں شامل ہونے کے لئے منتیں کررہے ہیں۔

    تھرپارکر کے حوالے سے پوچھے گئے سوال اور اس پر ایم کیو ایم کی جانب سے گذشتہ روز نائین زیرو پر پریس کانفرنس میں سندھ حکومت اور وزیر اعلیٰ سندھ کو تنقید کا نشانہ بنائے جانے پر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ تھرپارکر ایک پسماندہ علاقہ ہے اور وہاں کی آبادی دور دور علاقوں میں چند چند گھروں تک پھیلی ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ تنقید کرنے والے صرف مٹھی، چھاچھرو، اسلام کوٹ نگر پارکر کوشاید تھرپاکر تصور کرتے ہیں، جو تھرپارکر کا 10 فیصد بھی نہیں ہے اور 90فیصد آبادی صحرا میں رہتی ہے جہاں عام ٹرانسپورٹ کا جانا بھی ممکن نہیں ہے۔

    شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے سابقہ دور حکومت اور رواں دور میں بھی تھرپارکر کو ترقی دینے اور وہاں کے عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی میں کوشاں ہے اور سندھ حکومت اپنے وسائل سے بڑھ کر وہاں کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنقید کرنے والے بتلائیں کہ پیپلز پارٹی کی حکومت سے قبل وہ مشرف دور میں اور اس سے قبل بھی حکومت میں شامل تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ 20 سال تک محکمہ صحت ان کے پاس تھا۔ وزیر اعلیٰ بھی اس دور میں تھرپارکر سے تھا اور تمام وسائل بھی ان کے پاس دستیاب تھے تو انہوں نے اس وقت وہاں کے عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے کیا اقدامات کئے۔ وہاں پر پینے کا پانی بھی دستیاب نہیں تھا اور جب میں پہلی بار وہاں سے منتخب ہوا تو 54 کلومیٹر طویل پانی کی لائن کی اسکیم شروع کی اور اس پر آج بھی کام جاری ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ہم نے وہاں زیر زمین پانی کو منرل واٹر بنانے کے لئے مہنگے آر او پلانٹس لگائے اور بجلی کی عدم دستیابی پر ان کو سولر سسٹم پر منتقل کیا۔ اس سے قبل کسی بھی حکومت نے ایسا کیوں نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں الزام کا جواب الزام سے نہیں دینا چاہتا لیکن 20 سال تک محکمہ صحت اپنے پاس رکھنے والوں کو وہاں اس وقت صحت کے مسائل کیوں نظر نہیں آئے اور انہوں کیوں اقدامات نہیں کئے۔

    انہوں نے کہا کہ جب پیپلز پارٹی نے وہاں عوام کی خدمت کی تب ہی وہاں کے عوام نے پیپلز پارٹی کو ووٹ دئیے ہیں اور ان روائتی لوگوں کو مسترد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ترقی یافتہ ملک ہے اور مسائل پر سیاست کرنے کی بجائے مل کر کام کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ تھرپارکر میں ڈاکٹروں کو دگنی تنخوائیں دی جارہی ہیں اور وہاں کام کرنے والوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد میں اسپتالوں میں سہولیات کی عدم دستیابی پر ایک سال کے دوران ایک ہزار بچے جاں بحق ہوئے جبکہ فیصل آباد تو تھرپارکر کے مقابلے میں ترقی یافتہ ہے لیکن میڈیا صرف اور صرف تھرپاکر پر نیگیٹیو رپورٹنگ کی بجائے مثبت رپورٹ پیش کرے۔

    شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ نے کہا کہ ایک بھی انسان کی جان کا کوئی متبادل نہیں ہوتا اور ہر جان کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے اور ہم اس ذمہ داری سے اپنے آپ کو بری الزمہ بھی قرار نہیں دے رہے لیکن صرف اور صرف سیاست کی بجائے حقائق سے بھی عوام کو آگاہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تھرپارکر پر اگر صوبے کے پاس وسائل کم ہیں تو وفاقی حکومت کیوں خاموش ہے اور وہ کیوں وسائل فراہم نہیں کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھسب سے زیادہ ریونیو دینے والا صوبہ ہے تو وفاقی حکومت بھی اس میں اپنا کردار ادا کرے۔ تھرپارکر میں گندم کی بوریوں میں مٹی اور اس حوالے سے شکایت کنندہ کو ہی جیل میں ڈالے جانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر جام مہتاب ڈہر خود وہاں گئے اور انہوں نے پورے واقعہ کی خود انکوائیری کی ہے اور اس میں جو ملوث ہیں ان کے خلاف مقدمات قائم کئے گئے ہیں اور افسران کو بھی معطل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اب جو غلط کام کرے گا اس کے خلاف ایکشن ہوگا یہی حکومت کی پالیسی ہے اور جو بے گنا ہوں گے وہ آزاد ہوجائیں گے۔

  • سندھ اسمبلی کے اراکین کا خیر پور حادثے پر اظہار افسوس

    سندھ اسمبلی کے اراکین کا خیر پور حادثے پر اظہار افسوس

    کراچی: سندھ اسمبلی میں اراکین نے خیرپورٹریفک حادثے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومت سے نیشنل ہائی وے کا ترقیاتی کام فوری مکمل کرنے کا مطالبہ کیاہے۔ صوبائی اسمبلی کے اراکین کا کہنا تھا کہ قومی شاہراہ پر ہر پچاس کلو میٹر پرایمرجنسی سینٹرقائم کیے جائیں۔

    سندھ اسمبلی کااجلاس آج اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت شروع ہوا تو حکومتی اوراپوزیشن ارکان نے خیر پور کے المناک حادثے میں قیمتی جانوں کےضیاع پراظہارافسوس کرتےہوئےمتاثرین کوفوری معاوضہ اورزخمیوں کو بہترین طبی سہولیات دینے کا مطالبہ کیا۔

    صوبائی وزیر جام مہتاب ڈہرکا کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات میں ڈرائیورکی غفلت کا پتہ چلا ہے۔ خواجہ اظہارالحسن نے قومی شاہراہ پر المناک ٹریفک حادثات کا حوالہ دیتے ہوئےکہاکہ روڈسیفٹی کیلیےسندھ اسمبلی کی قرارداد پر عمل نہیں ہوا۔

    خواجہ اظہار الحسن اسپیکر کی رولنگ پر شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ چیف سیکریٹری سندھ سے قرارداد پر عملدرآمد کے لیے اقدامات کا معلوم کیا جائے گا۔ شرجیل انعام میمن قائد حزب اختلاف شہریارمہر و دیگراپوزیشن ارکان نے مطالبہ کیا کہ ہائی وے کی تعمیرفوری مکمل کی جائے۔

    شہریار مہر نصرت سحرعباسی نے کہاکہ کمشنرسکھرنے دوگھنٹے بعد نوٹس لیاڈپٹی کمشنرخیرپورسوئےہوئےتھے اورانہوں نےبس حادثےکاکوئی نوٹس نہیں لیا۔

  • سبی: کار پر فائرنگ تین بچوں اور ایک خاتون سمیت چھ جاں بحق

    سبی: کار پر فائرنگ تین بچوں اور ایک خاتون سمیت چھ جاں بحق

    سبی: مٹھری کے قریب نامعلوم افراد نے کار پر فائرنگ کر دی جس سے کار میں سوار تین بچوں  اور ایک خاتون سمیت چھ افراد ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سبی کے علاقے مٹھری میں کار سوار نامعلوم افراد ایک دوسری کار کا پیچھا  کررہے تھے۔ ملزمان نے کار میں سوار خاتون اور بچوں پر فائرنگ کر دی  اور موقع سے فرار ہو گئے۔ فائرنگ کے نتیجے میں کار کا ڈرائیور اور کار میں سوار تین بچے موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے جبکہ ایک خاتون اور ایک شخص زخمی ہو گئے۔

    واقع کے بعد ہلاک اور زخمی ہو نے والوں کو پولیس کاروائی اور طبی امداد کے لئے فوری طور پر قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا۔ واقع کی اطلا ع ملتے ہی سیکیورٹی ادارے موقع پر پہنچ گئے اور جائے وقوعہ سے شواہد جمع کرنا شروع کردیئے۔

    بعد ازاں ہسپتال ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی کے زخمی ہو نے والی خاتون اور مرد بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہو ئے جاں بحق ہو گئے۔

    بعد ازاں سیکیورٹی اداروں کی جانب سے علا قے کو گھیرے میں لے لیا گیا اور حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔