Author: Abdul Rasheed

  • خانیوال: عدالت نے جیو کے مالک میر شکیل کو اشتہاری قرار دیدیا

    خانیوال: خانیوال میں سول جج نے نجی ٹی وی چینل جیو کے خلاف درج مقدمے میں چینل کے مالک میر شکیل اور دیگر ملزمان کو اشتہاری قرار دیدیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خانیوال کے تھانہ سٹی میں جیو کیخلاف درج مقدمے میں سول جج عابد اسلام نے جیو کے مالک میر شکیل الرحمان، متنازعہ پروگرام کی میزبان شائستہ لودھی، اداکارہ وینا ملک اور ان کے شوہر اسد خٹک سمیت دیگر ملزمان کو اشتہاری قرار دے دیا۔

    ملزمان کے خلاف تھانہ سٹی خانیوال میں مقدمہ درج کیا گیا ہے جبکہ جرائم کی دفعات دو سو اٹھانوے اے اور دو سو پچانوے اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

  • الیکشن ٹریبونلز کے طریقہ کار کا نوٹس لیں، خورشید شاہ کا مطالبہ

    الیکشن ٹریبونلز کے طریقہ کار کا نوٹس لیں، خورشید شاہ کا مطالبہ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے چیف الیکشن کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ الیکشن ٹریبونلز کے طریقہ کار کا نوٹس لیں۔

    سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ میں دوسرے نمبر پر آنے والے کو کامیاب قرار دیا جارہا ہے جبکہ پنجاب میں دوبارہ انتخابات کرائے جاتے ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر نے الیکشن ٹربیونلز کے فیصلوں پر تنقید کرتے ہوئے سوال کیا کہ الیکشن ٹریبونلز کے فیصلوں میں تضاد کیوں ہے۔

  • صدر بش کے دور میں سی آئی اے کے تفتیشی طریقہ کار وحشیانہ تھے، رپورٹ

    صدر بش کے دور میں سی آئی اے کے تفتیشی طریقہ کار وحشیانہ تھے، رپورٹ

    واشنگٹن: امریکی سینٹ نے سی آئی اے کے سخت ترین تفتیشی طریقہ کار پر تفصیلی رپورٹ جاری کر دی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے صدر بش کے دور میں سی آئی اے کے تفتیشی طریقہ کار وحشیانہ تھے۔

    تفصیلاے کے مطابق امریکی سی آئی اے کی کارروائیوں اور طریقہ کار کی کہانیاں اب فقظ کہانیاں نہیں رہیئں، امریکن سی آئی اے کے بارے میں امریکن سینٹ انٹیلی جنس کمیٹی نے ایک رپورٹ جاری کی ہے۔ جس نے سنی سنائی کہانیوں میں حقیقت کے رنگ بھر دیے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صدر بش کے دور میں سی آئی اے کے تفتیشی طریقہ کار وحشیانہ تھے، گیارہ ستمبر کے بعد سی آئی اے کے اپنائے گئے طریقہ کار غلط معلومات حاصل کرنے کا سبب بنے ہیں۔ سی آئی اے کے حوالے سے جاری کرنے والی رپورٹ چھ ہزار صفحات پر مشمل ہے۔ ذرائع کے مطابق سی آئی اے اور سینٹ کمیٹی میں لمبی بحث کے بعد رپورٹ کے صرف چار سو اسی صفحات جاری کئے گئے ہیں۔

    امریکی صدر باراک اوباما نے رپورٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے گیارہ ستمبر کے بعد سی آئی اے نے امریکہ کی حفاظت کیلئے قابل قدر اقدامات کیے ہیں اور امریکہ آج اپنے جاسوسوں کی محب وطنی اور قربانیوں کی وجہ سے محفوظ ہے۔

    باراک اوباما کا یہ بھی کہنا ہے کہ سینٹ انٹیلی جنس کمیٹی کی رپورٹ کے شواہد نے دنیا میں امریکہ کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے۔ صدر اوباما کا کہنا ہے یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ آئندہ ایسے واقعات کی روکھ تھام کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ باراک اوباما نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ القائدہ اور دیگر شدت پسندوں کو ختم کرنے کیلئے وہ ان تھک کوششیں جاری رکھیں گے۔

    سینیٹ کمیٹی کی رپورٹ جاری ہونے پر جہاں اوباما انتظامیہ کو ری پبلکنز کی طرف سے شدید تنقید کا سامنا ہے وہیں یہ رپورٹ دنیا کو انسانی حقوق کے عملبردار امریکہ کی اصل شکل بھی دکھاتی ہے۔

  • واشنگٹن: پاک امریکا دفاعی مشاورتی گروپ کے اجلاس کا پہلا دور ختم

    واشنگٹن: پاک امریکا دفاعی مشاورتی گروپ کے اجلاس کا پہلا دور ختم

    واشنگٹن: واشنگٹن میں پاک امریکہ دفاعی مشاوتی گروپ کے اجلاس کا پہلا دور ختم ہوگیا ہے۔ پہلے دور میں پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران پاکستانی حکام نے آپریشن ضربِ عضب اور دہشتگردوں کیخلاف دیگر کارروائیوں پر تفصیلی بریفنگ دی ہے۔

    سفارتی ذرائع کےمطابق پہلے دور میں پاکستانی حکام نے امریکی حکام کو پاکستانی فوج کی ضروریات کے حوالے بھی سے آگاہ کیا گیا ہے۔

    اہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں افغانستان میں پائیدار امن کے قیام کیلئے روڈ میپ تشکیل دیا جائے گا۔ پاک امریکہ دفاعی مشاورتی گروپ کے دو روزہ اجلاس کےاختتام پرمشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔

  • پاکستان نوجوانوں کی آبادی کے تناسب سے دنیا کا پانچواں بڑا ملک

    پاکستان نوجوانوں کی آبادی کے تناسب سے دنیا کا پانچواں بڑا ملک

    اسلام آباد: نوجوانوں کی آبادی کے حوالے سے پاکستان دنیا کا پانچواں بڑا ملک بن چکا ہے مگر کیا نوجوان ملکی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار بخوبی ادا کر رہے ہیں۔

    نوجوانوں کا زیادہ پڑھا لکھا اور فنی تعلیم وتربیت کا حامل ہونا مسابقت کے اس دور میں ملک کو کہیں اونچا مقام مہیا کرتا ہے، یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں نوجوانوں کی صلاحیتوں سے استفادہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جاتی ہے۔

    نوجوانوں کی آبادی کے تناسب سے پاکستان دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہے مگر نوجوانوں سے متعلق بنائی جانے والی قومی پالیسیوں کے فقدان کے باعث نئی نسل کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    نوجوان طبقہ کے مطابق بیروزگاری، وسائل کی کمی اور سفارش کلچر ان کی اور ملکی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے، جس کے باعث وطن عزیز کی تعمیر و ترقی میں فعال کردار ادا کرنے میں ناکام ہیں۔

    اقوام متحدہ کے مطابق پاکستان کی مجموعی تناسب میں نوجوانوں کی آبادی کا تنا سب 30.7%ہے، ملک میں نوجوانوں کے معاشی مسائل کو حل کرنے سمیت معیاری تعلیمی سہولت تک ان کی رسائی کو یقینی بنایا جائے تو علاقائی و ملکی امور میں اپنا بھر پور تعمیراتی کردار ادا کر سکتے ہیں۔

  • فیصل آباد: فائرنگ کی فوٹیج اے آر وائی کو موصول، پولیس نے مردے کو ملزم نامزد کردیا

    فیصل آباد: فائرنگ کی فوٹیج اے آر وائی کو موصول، پولیس نے مردے کو ملزم نامزد کردیا

    فیصل آباد: سانحہ فیصل آباد کی ایک اور ایکسکلوسو فوٹیج اےآروائی نیوز کو موصول ہوگئی ہے۔ فوٹیج میں دو افراد کو سرعام فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز فیصل آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے احتجاجی جلوس پر ہونے والے فائرنگ کے مناظر کی ایک اور فوٹیج اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی ہے۔ فوٹیج میں دو افراد کو واضح طور پر سرعام گولیاں برساتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

    فوٹیج میں نظر آرہا ہے کہ ہجوم میں شامل دو افراد ہاتھ میں اسلحہ تھامے ہوئے ہیں اور فیصل آباد کے یہ گلو بٹ نہتے عوام پر سیدھی گولیاں برسا رہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کو موصول فوٹیج میں ناولٹی چوک پر ملزمان کی سرعام فائرنگ کے دوران پولیس اہلکار کو خاموش تماشائی کا کردار ادا کرتے نظر آرہے ہیں۔ پولیس اہلکاروں نے کارروائی کے بجائے رخ ہی بدل لیا تھا۔

    واقعہ میں پی ٹی آئی کا حق نواز جان کی بازی ہارا اور ناولٹی چوک خونی چوک میں تبدیل ہوگیا ہے۔

    ادھر پنجاب پولیس نے شاہ سے زیادہ شاہ کی وفادار بننے کے چکر میں دو سال قبل وفات پانے والے شہری کو بھی رانا ثناء اللہ کے ڈیرے پر حملے کے مقدمے میں ملزم نامزد کر دیا ہے۔ فیصل آباد کے علاقے نثار کالونی کے رہائشی محمد اشرف دو ہزار بارہ میں چھہتر سال کی عمر میں وفات پا گئے تھے۔ آٹھ دسمبر کو سمن آباد میں سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے ڈیرے پر حملے کے الزام میں تھانہ ڈی ٹائپ کالونی میں سب انسپکٹر محمد سفیان کی مدعیت میں درج مقدمے میں دو سال قبل وفات پا جانے والے محمد اشرف کو بھی اس خاندان سے سیاسی مخالفت کی بنا پر نامزد کروا دیا گیا ہے۔

  • سندھ اسمبلی: الطاف حسین یونیورسٹی کے قیام کا بل منظور

    سندھ اسمبلی: الطاف حسین یونیورسٹی کے قیام کا بل منظور

    کراچی: سندھ اسمبلی میں آج الطاف حسین یونیورسٹی کے قیام کا بل منظور اور بے نظیر بھٹو یونیورسٹی کے قیام کا بل پیش کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سندھ اسمبلی میں الطاف حسین یونیورسٹی کے قیام کا بل متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا ہے۔ یونیورسٹی کا قیام حیدرآباد شہر میں کیا جائے گا۔ جسے چلانے کی ذمہ داری بیگم اختر سلطانہ ٹرسٹ پر ہے ٹرسٹ کا نام ملک ریاض کی والدہ اختر سلطانہ سے منصوب ہے۔

    ادھر پیپلز پارٹی کی جانب سے کے شہید بے نظیرآباد میں بے نظیربھٹو یونیورسٹی کے قیام کا بل پی پی پی رہنما غلام قادر چانڈیو نے پیش کیا ہے۔

  • اے آر وائی نیوز رپورٹر گرفتاری کیس، تفتیشی افسر کی غیر حاضری عدالت برہم

    اے آر وائی نیوز رپورٹر گرفتاری کیس، تفتیشی افسر کی غیر حاضری عدالت برہم

    لاہور: لاہور کی مقامی عدالت نے اے آروائی نیوز رپورٹرز گرفتاری کیس کی سماعت کے دوران تفتیشی افسر کے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا اور کل ہر صورت ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے رپورٹروں کی گرفتاری کیس کی سماعت کے دوران ریلوے کی جانب سے تفتیشی افسر ریکارڈ لیکر عدالت میں پیش نہیں ہوا، جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کل ہر صورت ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    سماعت کے دوران جج خالد نواز کا کہنا تھا کہ بظاہر سرعام کی ٹیم نے جرم نہیں کیا، معاشرے میں اصلاح لانے کی کوشش کی ہے۔ ریلوے کو سرعام کی طرف سے اصلاحی قدم پر حمایت کرنی چاھیئے تھی۔ انھوں نے کہا کہ تفتیشی افسر کسی بڑے چھوٹے سے مت گھبرائیں بلکہ میرٹ پر تفتیش کریں۔

    جج خالد نواز نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہیئے کہ تفتیشی یہ لکھے کہ بظاہر یہ جرم نہیں اصلاح کیلئے ایک قدم تھا اور سرعام نے جو انویسٹی گیشن کی ہے اسکی بنیاد پر ریلوے حکام کو اپنی اصلاح کرنی چاھیئے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ معاشرے میں اصلاح لانا جہاد سے کم نہیں اور ریلوے میں سارے برے نہیں مگر جو برے ہیں اسکے خلاف کاروائی ہونی چاھیئے۔

  • فیصل آباد: مقتول کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی، پاکستان بھر میں یوم سوگ

    فیصل آباد: مقتول کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی، پاکستان بھر میں یوم سوگ

    فیصل آباد: ملک بھر کی طرح فیصل آباد میں بھی پی ٹی آئی کے کارکن کی شہادت پر یوم سوگ منایا جارہا ہے۔ مقتول کارکن کی نماز جنازہ پہاڑی گراؤنڈ میں ادا کر دی گئی ہے۔

    فیصل آباد میں گزشتہ روز پی ٹی آئی اور حمکران جماعت کے کارکنوں کے درمیان خونی تصادم میں جاں بحق پی ٹی آئی کارکن حق نواز کی نماز جنازہ فیصل آباد کے پہاڑی گراؤنڈ میں ادا کردی گئی ہے۔ نماز جنازہ میں تحریک انصاف کے رہنماؤں سمیت لوگوں کی کثیر تعداد بھی شریک ہوئی ہیں۔ نماز جنازہ کے موقع پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔

    حق نواز کی شہادت کےباعث آج فیصل آباد کی فضا سوگوار ہے اور عمران خان کے اعلان کے بعد تحریک انصاف آج ملک بھر میں یوم سوگ منا رہی ہے۔

    پاکستان کے متعدد شہروں میں وُکلا نے بھی ہڑتال کر رکھی ہے جبکہ جہانیاں اور اوکاڑہ کے وُکلا نے فیصل آباد میں تشدد کے خلاف ہڑتال کر رکھی ہے۔

    ادھر تحریک انصاف کےچیئرمین عمران خان کا کہنا ہے حق نواز کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی، عمران خان نے فیصل آباد میں شہید کارکن کی ملک بھر میں غائبانہ نمازجنازہ کی ادائیگی کا اعلان بھی کیا ہے۔

  • مٹھی میں مزید 7بچے جاں بحق، تعداد 158 ہو گئی

    مٹھی میں مزید 7بچے جاں بحق، تعداد 158 ہو گئی

    تھر پارکر: تھر میں بچوں کی اموات کاسلسلہ رک نہ سکا۔ سول اسپتال مٹھی میں سات بچے دم توڑ گئے ہیں، خشک سالی کے باعث جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد ایک سو اٹھاون ہوگئی ہے۔ گورنر سندھ نے بچوں کی اموات کا نوٹس لے لیا ہے۔

    صحرائے تھر میں بھوک نے کئی بچوں کو مٹی میں ملادیا ہے۔ تھر میں پیدا ہونے والے بچے صرف کچھ دن ہی جی پاتے ہیں اور پھر بھوک سے بلکتے بلکتے ابدی نیند سوجاتے ہیں۔ بھوک سے بےحال والدین اپنے پیٹ پر پتھر رکھ کر بچوں کو دوردراز علاقوں سے طبی مراکز لے جاتے ہیں جہاں انہیں ڈاکٹر ہی نہیں ملتے ہیں۔

    آج بھی اکیس دن کے بچے کو لے کر والدین اسپتال پہنچے مگر ڈاکٹروں کی غیر موجودگی کی وجہ سے ایک اور ننھی جان نے دم توڑ دیا ہے۔

    بچوں کی مسلسل اموات پر گورنر سندھ نے نوٹس لے لیا ہے۔ ایک سو ڈاکٹرز پر مشتمل ٹیم کل تھرپار کر پہنچے گی اور اموات کے اسباب معلوم کرےگی۔ ڈاکٹرز کی ٹیم بچوں کی اموات کی روک تھام کے لئے پالیسی بھی مرتب کرے گی۔

    تھر بن گیا ہے تھر والوں کیلئے موت کا گھر اور ریگستان کی مشکل ترین زندگی میں اب قحط نے جینا دوبھر کردیاہے۔ بنیادی سہولتوں کی کمی بچوں میں موت کا سبب بن رہی ہے تاہم حکومت کی خاموشی اس معاملے کو مزید سنگین بنا رہی ہے۔