Author: ریحان عابدی

  • ساؤتھ افریقہ: لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر دلہا دلہن و باراتی گرفتار

    ساؤتھ افریقہ: لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر دلہا دلہن و باراتی گرفتار

    کیپ ٹاؤن : ساؤتھ افریقی سیکیورٹی اداروں نے کرونا وائرس کی روک تھام کیلئے جاری لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے پر دلہا، دلہن اور پریسٹ سمیت درجنوں باراتیوں کو گرفتار کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر کو کرونا وائرس نے اپنی لپیٹ میں رکھا ہے جس کے باعث دنیا کی آدھی آبادی لاک ڈاؤن میں چلی ہے، ساؤتھ افریقہ بھی ان ممالک میں سے ایک ہے جہاں وائرس کا پھیلاؤ روکنے کےلیے ملک بھر میں لاک ڈاؤن جاری ہے۔

    لاک ڈاؤن کے دوران کسی بھی اجتماع کا منعقد کرنا یا مجمعے کی صورت میں جمع ہونے پر پابندی عائد ہے، سیکیورٹی فورس کے اہلکار لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کو قانون کے شکنجے میں لارہے ہیں۔

    ساؤتھ افریقہ کے صوبے کوازولو ناٹال میں لاک ڈاؤن کے دوران شادی کی تقریب جاری جس میں 40 سے زائد باراتی شریک تھے کہ اچانک نقاب پوش سیکیورٹی اہلکاروں نے شادی کی تقریب پر حملہ کردیا۔

    سیکیورٹی اہلکاروں نے حکومتی احکامات کی خلاف ورزی کرنے اور شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالنے کے الزام میں دلہا، دلہن اور پریسٹ(مسیحی پیشوا) سمیت شادی میں شریک 40 افراد کو حراست میں لے لیا۔

    سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی فوٹیج میں دلہا کو پولیس وین میں بیٹھنے کےلیے دلہن کی مدد کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

  • دنیا بھر میں کرونا وائرس 74 ہزار سے زائد جانیں نگل گیا

    دنیا بھر میں کرونا وائرس 74 ہزار سے زائد جانیں نگل گیا

    کراچی : کرونا وائرس کی ہلاکت خیز وبا دنیا بھر میں 74 ہزار سے زائد انسانوں کی زندگیاں نگل گئی جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 13 لاکھ چالیس سے تجاوز کرگئی۔

    چین سے پھیلنے والے والے جان لیوا وائرس کرونا کی وبا نے دنیا بھر میں تباہی مچا رکھی ہے لیکن اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر امریکا اور یورپ ہورہے ہیں جہاں لاشوں کے انبار لگ چکے ہیں، کرونا کے خوف سے رشتہ داروں نے اپنے پیاروں کی لاشیں وصول کرنے سے انکار کردیا ہے۔

    دنیا بھر میں کرونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 74 ہزار 442 ہوگئی لیکن حوصلہ کن بات یہ ہے کہ 2 لاکھ 78 ہزار سے زائد کرونا مریض ڈاکٹروں کی جدوجہد کی بدولت صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ دیگر مریضوں کی زندگیاں بچانے کی بھی کوشش کی جارہی ہے۔

    امریکا کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے ممالک میں سر فہرست ہے جہاں ہلاکتوں کی تعداد ساڑھے 10 ہزار سے تجاوز کرگئی جبکہ 3 لاکھ 63 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں۔

    کرونا وائرس نے جتنی تیزی سے اٹلی میں لوگوں کی جانیں نگلیں ہیں اتنی ہی تیزی سے اسپین میں لوگوں کو لقمہ اجل بنایا ہے اور اب تک اسپین میں 13 ہزار 341 افراد کی جانیں نگل چکا ہے جبکہ متاثرین کی تعداد 1 لاکھ 31 ہزار سے زائد ہے۔

    اٹلی میں جان لیوا وبا اب تک 16 ہزار 523 لوگوں کو ہلاک جبکہ 1 لاکھ 32 ہزار سے زائد لوگوں کو متاثر کرچکی ہے۔

    فرانس میں وائرس نے 8911 جانیں لیں اور 98 ہزار سے زائد افراد کو مریض بنایا جبکہ برطانیہ میں اموات کی تعداد 5373 اور مریضوں کی تعداد 51 ہزار سے تجاوز کرگئی۔

    ایرانی ڈاکٹروں اور حکام نے وائرس کے پھیلاؤ پر تقریباً قابو پالیا ہے جس کے باعث وہاں ہلاکتوں کی شرح میں کمی آئی ہیں۔ اس کے باوجود وائرس نے 3739 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ 60 ہزار سے افراد متاثر ہیں۔

    چین نے وائرس پر کئی روز قبل ہی قابو پالیا تھا جس کے باعث وہاں اموات کی شرح تقریباً نہ ہونے کے برابر ہے، چین میں 3331 افراد ہلاک جبکہ 81 ہزار لوگ تاحال متاثر ہیں۔

    جرمنی میں کرونا وائرس سے 1735 افراد ہلاک اور ایک لاکھ سے زائد مریض ہیں، کرونا وائرس نے بیلجیئم میں 1632، سوئٹزرلینڈ میں 765 اور ترکی میں 649 انسانی جانیں لیں جبکہ 30 ہزار سے زیادہ لوگوں کو متاثر کیا۔

    وائرس برازیل میں بھی 553، سوئیڈن میں 477، پرتگال میں 311، کینیڈا میں 322، انڈونیشیا میں 209، آسٹریا میں 220، نیدرلینڈز میں 1867 افراد ہلاک 18 ہزار سے زائد متاثر ہیں جبکہ بھارت میں 4 افراد کو لقمہ اجل بنایا جبکہ 136 افراد متاثر ہیں۔

  • دنیا بھر میں کرونا مریضوں کی تعداد 12لاکھ 73 ہزار سے تجاوز کرگئی

    دنیا بھر میں کرونا مریضوں کی تعداد 12لاکھ 73 ہزار سے تجاوز کرگئی

    کراچی : مہلک ترین کوویڈ 19 وائرس نے دنیا بھر میں 12 لاکھ 73 ہزار سے زائد افراد کو متاثر کردیا جبکہ ہلاکتیں 69 ہزار کا ہندسہ عبور کرگئیں۔

    چین سے پھیلنے والے والے جان لیوا وائرس کرونا کی وبا نے دنیا بھر میں تباہی مچا رکھی ہے لیکن اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر امریکا اور یورپ ہورہے ہیں جہاں لاشوں کے انبار لگ چکے ہیں اور قبرستانوں میں جگہ بھی ختم ہوچکی ہے۔

    دنیا بھر میں کرونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 69 ہزار 456 تک پہنچ چکی ہے لیکن حوصلہ کن بات یہ ہے کہ 2 لاکھ 62 ہزار 486 کرونا مریض ڈاکٹروں کی جدوجہد کی بدولت صحتیاب بھی ہوئے ہیں جبکہ دیگر مریضوں کی زندگیاں بچانے کی بھی کوشش کی جارہی ہے۔

    کرونا وائرس نے جتنی تیزی سے اٹلی میں لوگوں کو لقمہ اجل بنایا تھا اتنی ہی تیزی سے اسپین میں وبا نے کو کی زندگیاں برباد کی ہیں اور اب تک اسپین میں 12 ہزار 641 افراد کی جانیں نگل چکا ہے جبکہ متاثرین کی تعداد 80 ہزار سے زائد ہے۔

    اٹلی میں جان لیوا وبا اب تک 15 ہزار 889 لوگوں کو ہلاک جبکہ 1 لاکھ 15 ہزار سے زائد لوگوں کو متاثر کرچکی ہے۔

    یورپی ممالک میں فرانس اور برطانیہ بھی وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہیں، فرانس میں وائرس نے 8078 جانیں نگلیں اور 68 ہزار سے زائد افراد کو مریض بنایا جبکہ برطانیہ میں اموات کی تعداد 3603 اور مریضوں کی تعداد 34 ہزار سے تجاوز کرگئی۔

    ایرانی ڈاکٹروں اور حکام نے وائرس کے پھیلاؤ پر تقریباً قابو پالیا ہے جس کے باعث وہاں ہلاکتوں کی شرح میں کمی آئی ہیں۔ اس کے باوجود وائرس نے 3603 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ 34 ہزار سے افراد متاثر ہیں۔

    چین نے وائرس پر کئی روز قبل ہی قابو پالیا تھا جس کے باعث وہاں اموات کی شرح تقریباً نہ ہونے کے برابر ہے، چین میں 3331 افراد ہلاک جبکہ 1299 لوگ تاحال متاثر ہیں۔

    جرمنی میں کرونا وائرس سے 1584 افراد ہلاک اور 69 ہزار سے زائد لوگ بیمار ہوگئے، کرونا وائرس نے بیلجیئم میں 1447، سوئٹزرلینڈ میں 715 اور ترکی میں 574 انسانی جانیں لیں جبکہ 25 ہزار سے زیادہ لوگوں کو متاثر کیا۔

    وائرس برازیل میں بھی 487، سوئیڈن میں 401، پرتگال میں 295، کینیڈا میں 280، انڈونیشیا میں 198، جنوبی کوریا میں 186 جبکہ بھارت میں 3 افراد کو لقمہ اجل بنایا جبکہ 117 افراد متاثر ہیں۔

    امریکا کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے ممالک میں سر فہرست ہے جہاں اب تک ساڑھے 9 ہزار سے زائد افراد ہلاک جبکہ 3 لاکھ 9 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں۔

  • کرونا وائرس: فرانس میں ایک روز 1355 ریکارڈ ہلاکتیں، شہری خوفزدہ

    کرونا وائرس: فرانس میں ایک روز 1355 ریکارڈ ہلاکتیں، شہری خوفزدہ

    پیرس : ہلاکت خیز کوویڈ 19 وائرس فرانس میں ایک روز میں 1355 افراد کی جانیں نگل گیا، جبکہ مزید اکیس سو سولہ افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے علاوہ برطانیہ میں بھی گزشتہ روز 569 افراد کرونا وائرس کے باعث لقمہ اجل بنے تھے، وبائی مرض نے برطانیہ، امریکا سمیت پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔

    کرونا وائرس سے متاثرہ 1355 فرانسیسی شہریوں کی مزید ہلاکت کے بعد فرانس میں اموات کی مجموعی تعداد 5387 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 2116 افراد میں وائرس کی تشخیص کے بعد مریضوں کی مجموعی تعداد 59 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

    فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ وائرس میں مبتلا 6 ہزار 399 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے تاہم ابھی تک بار ہزار 428 افراد صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔

    خیال رہے کہ یورپی ممالک میں کرونا وائرس کی جان لیوا وبا نے اٹلی میں سب سے زیادہ انسانی جانوں کا نقصان کیا ہے جہاں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 13 ہزار 900 سے زائد ہوچکی ہے۔

    کرونا سے یورپ، امریکا میں تباہی، اموات 53 ہزار 218 ہو گئیں

    واضح رہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 10 لاکھ 18 ہزار 107 ہوگئی ہے اور اموات 53 ہزار 251 تک پہنچ چکی ہے جبکہ شفا پانے والے مریضوں کی تعداد 2 لاکھ 13 ہزار 218 ہوگئی ہے۔

    کرونا وائرس کے متاثرہ ممالک میں امریکا سرفہرست ہے، امریکا میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 2 لاکھ 45 ہزار 373 ہوگئی اور وائرس سے 6 ہزار 95 افراد ہلاک ہوگئے۔

  • کرونا وائرس: برطانیہ میں ایک روز میں 569 مریض ہلاک

    کرونا وائرس: برطانیہ میں ایک روز میں 569 مریض ہلاک

    لندن : کرونا وائرس میں مبتلا 569 برطانوی شہری گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران زندگی کی بازی ہار گئے جس کے بعد مرنے والوں کی مجموعی تعداد 2921 ہوگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید چار ہزار دو سو چوالیس افراد میں جان لیوا وبا کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد مریضوں کی مجموعی تعداد 33 ہزار 718 تک پہنچ گئی۔

    برطانیہ میں تیزی سے ہونے والی اموات اور وائرس کے بڑے پیمانے پر پھیلاؤ سے ملک بھر میں شدید خوف و ہراس پھیلتا جارہا ہے تو دوسری جانب کچھ شہریوں نے وائرس کو مذاق سمجھا ہوا ہے، جس کے بعد حکومت نے لاک ڈاؤن میں مزید سختی کردی ہے۔

    حکومتی احکامات کے بعد لاک ڈاؤن والے علاقوں کی شاہراؤں پر پولیس نے چیک پوسٹیں قائم کر رکھیں ہیں اور غیر ضروری طور پر گھر سے نکلنے والے شہریوں پر جرمانے عائد کیے جارہے ہیں۔ حکومتی احکامات پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف پولیس کی سخت کاروائیاں جاری ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: برطانیہ:‌ بلاضرورت گھر سے نکلنے پر خاتون پر جرمانہ عائد

    خیال رہے کہ دو روز قبل بلا ضرورت گھر سے نکلنے والی خاتون پر پولیس نے 650 پاؤنڈ کا جرمانہ عائد کیا تھا، خاتون بلاضرورت گھر سے نکلی اور پولیس کے وجہ پوچھنے پر وجہ بتانے سے انکار کردیا تھا جس پر پولیس خاتون پر جرمانہ عائد کردیا۔

  • کرونا وائرس : اداکارہ مہوش حیات کی حکومت اور عوام سے پرزور اپیل

    کرونا وائرس : اداکارہ مہوش حیات کی حکومت اور عوام سے پرزور اپیل

    کراچی : معروف پاکستانی اداکارہ مہوش حیات نے اپنے مداحوں کو کرونا وائرس کے خلاف احتیاطی تدابیر اپنانے اور گھروں میں رہنے کی اپیل کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے طبی عملے کو ضروری حفاظتی سامان ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تمغہ امتیاز حاصل کرنے والی خوبرو اداکارہ مہوش حیات نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں انہوں نے کرونا وائرس کی جان لیوا وبا سے متعلق لوگوں کو آگاہی فراہم کی۔

    مہوش حیات نے اپنے مداحوں سے اپیل کی کہ پاکستان کو اس وقت سب سے بڑے چیلنج کا سامنا ہے، دنیا بھر کے بہترین ہیلتھ کیئر سسٹم بھی اس وبا کے سامنے ناکام ہوتے نظر آرہے ہیں اسی لیے آپ لوگ اپنے گھروں میں رہیں، اپنی حفاظت کریں اور اپنے پیاروں کو بھی محفوظ رکھیں۔

    اپنی ویڈیو میں اداکارہ کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس نے دنیا بھر کے بہترین ہیلتھ کیئر سسٹم کو بھی ناکام کردیا ہے اور اب تھی مزید ہزاروں انسانوں کی اموات کا خدشہ ہے۔

    اداکارہ نے ملک بھر میں وینٹی لیٹرز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایسے میں ہم کیا کرسکتے ہیں جبکہ کراچی کی آبادی دو کروڑ ہے اور آئی سی یو وارڈ میں صرف 600 بستر ہیں جبکہ ملک کی آبادی 22 کروڑ ہے اور ملک بھر میں صرف 1700 وینٹی لیٹرز موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے صرف 15 ہزار ماسک ڈاکٹروں اور نرسوں کےلیے آئے، کوویڈ 19 کے خلاف یہی طبقہ فرنٹ لائن پر موجود ہے اور ہزاروں زندگیاں بچارہا ہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ ان کے خود کے پاس حفاظتی آلات و سہولتات موجود نہیں ہے۔

    اسی وجہ سے ڈاکٹرز اور نرسز کی حاضری پر اثر پڑرہا ہے بلکہ ان کی صحت بھی متاثر ہورہی ہے، انہوں نے حکومت پاکستان اور متعلقہ اداروں سے اپیل کی کہ وہ میڈیکل اسٹاف کو ضروری حفاظتی سامان کی فراہمی ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنائیں۔

    مہوش حیات نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ چھٹیاں عام تعطیل نہیں ہے لہذا آپ لوگ اپنے گھروں میں رہیں اس وقت میں ملک میں 1900 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں اور 25 افراد کی جان جاچکی ہے جبکہ روز بروز کیسز کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری ذرا سی لاپرواہی لاتعداد زندگیوں کو خطرے میں ڈال سکتی ہے لہذا ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیں اور اپنی اور اپنے پیاروں کی حفاظت کریں۔

  • کرونا وائرس نے کن عالمی رہنماؤں و شوبز شخصیات کو متاثر کیا؟

    کرونا وائرس نے کن عالمی رہنماؤں و شوبز شخصیات کو متاثر کیا؟

    کرونا وائرس نے دنیا بھر میں جہاں عام انسانوں کو شکار بنایا ہے وہیں عالمی سیاسی و شوبز شخصیات کو بھی متاثر کیا ہے، جن میں برطانوی شہزادہ چارلس بھی شامل ہیں۔

    چین سے پھیلنے والی عالمی وبا کرونا نے ساری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، وائرس کے باعث اب تک 21 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور 5 لاکھ کے قریب افراد متاثر ہوچکے ہیں، ہلاک اور متاثرین میں مشہور سیاست دان اور شوبز شخصیات بھی موجود ہیں۔

    کرونا وائرس میں مبتلا ہوکر امریکی ڈرامہ نگار ٹیرنس میکنیلی 81 برس کی عمر میں جبکہ افریقی سیکسوفون لیجنڈ منو دیبانگومنگل 86 برس کی عمر میں اتنقال کرگئے۔

    فرانسیسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کانگو کے لیجنڈری گلوکار اور موسیقار اورلوس مابیلی بھی 67 برس کی عمر میں کرونا وائرس کا شکار بنے جبکہ اسپین کے اوپرا گلوکار پلیسیڈو ڈومینگو کرونا کی وبا میں مبتلا زندگی و موت کی جنگ لڑرہے ہیں۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ہالی ووڈ کے مشہور پروڈیوسر ہاروے وینسٹین جو زنا میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، خیال رہے کہ ہاروے جنسی ہراسنی کے الزام میں 23 سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

    کرونا وائرس کی عالمی وبا نے آسکر ایوارڈ یافتہ اداکار ٹام ہینکس اور اہلیہ ریٹا ولسن کو بھی اپنا شکار بنالیا تھا تاہم اب وہ صحت یاب ہوچکے ہیں لیکن انہوں نے خود کو خود ساختہ طور پر قرنطینہ کیا ہوا ہے جبکہ جیمز بانڈ کی ہیروئن میں بھی وائرس کی تصدیق ہوئی تھی تاہم وہ بھی کرونا کو شکست دینے میں کامیاب ہوگئی تھیں۔

    کورونا سے متاثرہ سیاسی شخصیات :

    کرونا وائرس نے سیاسی شخصیات کو نہ بخشا اور عالمی رہنماؤں کو اپنا شکار بنا ڈالا، کرونا کی وبا میں برطانیہ کے 71 سالہ شہزادے چارلس بھی مبتلا ہوگئے جبکہ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی اہلیہ میں وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جنہوں نے 13 مارچ کے بعد سے خود کو قرنطینہ کیا ہوا ہے۔

    یورپی ریاست موناکو کے شہزادہ البرٹ دوئم بھی کورونا وائرس کا شکار ہوئے جبکہ جرمن چانسلر انجیلا مرکل کا کرونا ٹیسٹ بھی مثبت آیا ہے جس کے بعد سے وہ قرنطینہ میں ہیں اور وہیں سے نظام حکومت چلا رہی ہیں۔

    ماحولیات کے کام کرنے والی سماجی 13 سالہ سماجی کارکن گریٹا تھون برگ نے بھی سوشل میڈیا کے ذریعے یہ شبہ ظاہر کیا تھا کہ وہ بھی اس موذی وبا میں مبتلا ہوگئی ہیں، اسی لیے انہوں نے خود کو سیلف آئسولیشن میں رکھا ہوا ہے۔

  • اداکارہ میرا نے بھی کرونا وائرس کا علاج بتا دیا

    اداکارہ میرا نے بھی کرونا وائرس کا علاج بتا دیا

    کراچی : کرونا وائرس کی وبا نے ساری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، جس کا علاج دریافت کرنے کا دعویٰ بڑے بڑے سائنسدان کرچکے ہیں وہیں اداکارہ میرا نے بھی کرونا کا علاج دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے انڈسٹریل شہر ووہان سے شروع ہونے والے ہلاکت خیز وائرس کرونا کی وبا نے آج ساری دنیا کو اپنی لپیٹ میں رکھا ہے جس کے باعث ہزاروں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ کرونا وائرس میں مبتلا افراد کی تعداد دو لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے۔

    یہ وہ باتیں ہیں جو سوشل میڈیا سے منسلک تقریباً تمام ہی صارفین جانتے ہیں کرونا وائرس کا علاج بڑے بڑے ترقی یافتہ ممالک بھی ابھی تک دریافت نہیں کرپائے ہیں دنیا بھر کے ماہرین علاج دریافت کرنے کےلیے تحقیق کررہے ہیں لیکن میرا نے کرونا وائرس کا علاج دریافت کرنے کا دعویٰ کردیا ہے۔

    جی ہاں اداکارہ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں وہ کرونا وائرس پر اپنے قیمتی اور مفید مشورے مداحوں کو دیتے ہوئے اس وائرس کے پھیلنے کی وجہ، جگہ اور علاج بھی بتا رہی ہیں۔

    میرا نے ویڈیو میں کہا کہ ‘کرونا وائرس ایک وائرس ہے، ایک عالمی وبا اور یہ ساری دنیا میں پھیل گئی ہے’۔

    اداکارہ نے کرونا کے پھیلنے کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ ‘یہ وائرس چین میں پائی جانے والے گوشت مارکٹوں سے حفظان صحت کے اصولوں پر عمل نہ کرنے کے باعث پھیلا ہے اور اس سے بچنے کا واحد حل یہ ہے کہ حلال گوشت کھائیں اور صفائی ستھرائی کا خیال رکھیں’۔

    میرا نے لوگوں کو سفر نہ کرنے کی بھی ہدایات کیں، جس پر سوشل میڈیا صارفین نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا کیونکہ انہوں نے امریکی ریاست اٹلانٹا جانے کےلیے رخت سفر باندھا ہے اور ایئرپورٹ پر ماسک پہنے ہوئے اپنی تصویر بھی شیئر کی تھی۔

    اداکارہ میرا نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اپنی ماسک والی تصویر شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ وہ آگاہی صحت پروگرام میں شرکت کےلیے امریکا جارہی ہیں۔

  • خطرناک مچھلی کا غوطہ خور پر حملہ، ویڈیو وائرل

    خطرناک مچھلی کا غوطہ خور پر حملہ، ویڈیو وائرل

    زیر آب تیراکی کرنے والے ڈائیورز کو ہر طرح کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، ایسا ہی کچھ بالی کے سمندر میں 2 ڈائیورز کے ساتھ ہوا جن پر ایک خطرناک مچھلی نے حملہ کردیا اور ان کا کیمرہ بھی توڑ دیا۔

    سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ٹائیگر نامی مچھلی کو زیر آب تیراکی کرنے والے دو غوطہ خوروں پر حملہ آور ہوتے دیکھا جاسکتا ہے، مچھلی نے پہلے ان غوطہ خوروں کو اپنے علاقے میں تیراکی پر خبردار کیا اور اس کے بعد ایک غوطہ خور پر حملہ کردیا۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ زرد رنگ کے چہرے والی ٹائیگر نامی مچھلی  ایک غوطہ خور کی ٹانگ پر کاٹتی ہے اور پھر ان کا کیمرہ بھی توڑ دیتی ہے۔

    ماہرین  آبی حیات کا کہنا ہے کہ عموماً ٹائیگر فش اس طرح حملہ نہیں کرتی لیکن ان دنوں میں مذکورہ مچھلی سمندری ریت پر کون نما گھونسلا بناکر اس میں انڈے دیتی ہے اور اگر کوئی اس کے قریب آئے تو اپنے دفاع  کیلئے اس پر حملہ کرتی ہے۔

    ماہرین آبی حیات کا کہنا ہے ٹائیگر فش زہریلی نہیں ہوتی لیکن اس کے آری جیسے دانت انتہائی خطرناک ہوتے ہیں جو غوطہ خوروں کو گہرے زخم دے سکتے ہیں۔

  • 100 سالہ خاتون نے 25 ویں سالگرہ کیوں منائی؟ حیرت انگیز وجہ سامنے آگئی

    100 سالہ خاتون نے 25 ویں سالگرہ کیوں منائی؟ حیرت انگیز وجہ سامنے آگئی

    واشنگٹن : عمر رسیدہ برطانوی خاتون زندگی کی 100 بہاریں دیکھنے کے باوجود حیرت انگیز طور پر آج اپنی 25 ویں سالگرہ منارہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انگلینڈ کی کاؤنٹی ہیمشائیر سے تعلق رکھنے والی بزرگ خاتون آج اپنا 25 واں جنم دن منارہی ہے جس کی حیران کن وجہ جان پر دنیا دنگ رہی گئی۔

    ڈورس کلیئف کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے زندگی بھر مشہور ہونے انتظار کیا اور آج وہ لمحہ آگیا جب میں مشہور ہورہی ہوں۔

    کلیئف کئی کئی سال اپنا جنم دن اصل تاریخ پر منانے کا انتظار کرتی ہیں اور یہ ان کی زندگی کا 25 واں موقع ہے جب وہ اصل تاریخ پر اپنی سالگرہ منارہی ہیں۔

    مذکورہ خاتون کے والدین جوانی میں ہی انتقال کرگئے تھے اور 1979 میں شوہر کی بھی موت واقع ہوگئی تھی جس بعد پچھلے 40 برس سے اپنی بیٹی اور داماد کے ساتھ رہ رہی ہیں۔

    کلیئف نے اپنی لمبی عمر کا راز بتاتے ہوئے کہا کہ میں اچھے کھانےکھاتی ہوں اور پیدل زیادہ چلتی ہوں، اسی لیے میں ہمیشہ فٹ رہی ہوں۔

    سو سالہ خاتون ڈورس کلیئف نے اپنی سالگرہ کے موقع پر ایک شاندار دعوت کا اہتمام بھی کیا ہے جس میں اولڈ ایج ہوم کے رہائشی،، دوست اور مقامی معززین شریک ہوں گے۔

    عام طور پر 29 فروری کو پیدا ہونے والے لوگ ہر سال اپنی سالگرہ منا نہیں پاتے کیونکہ 29 فروری پانچ سال میں ایک دفعہ آتا ہے، ماہرین فلکیات نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ یا تو 28 فروری یا پھر یکم مارچ کا انتخاب کرلیں اور چار سال بعد اپنی سالگرہ 29 فروری کو ہی منائیں۔