Author: ریحان عابدی

  • کراچی، پولیس اہلکار منشیات فروشوں‌ کی پشت پناہی کرنے لگے، سنسنی خیز انکشافات

    کراچی، پولیس اہلکار منشیات فروشوں‌ کی پشت پناہی کرنے لگے، سنسنی خیز انکشافات

    کراچی : سرکاری ملازمت کی آڑ میں منشیات فروشی کی پشت پناہی کرنے والے مزید پولیس اہلکار کے چہرے بے نقاب ہوگئے،گرفتار ملزم نے بھاری رشوت وصول کرنے والے اہلکاروں کے نام ظاہر کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق سہراب گوٹھ سے منشیات کا کاروبار کرنے والے ملزم رحمان گل نے دوران حراست انکشاف کیا ہےکہ اس کی پشت پناہی کرنے والے بااثر افراکا تعلق محکمہ پولیس ہے،رحمان گل نے بتایا کہ ہر سپاہی کو تین ہزار روپے دیتا ہوں۔

    رحمان گل نے دوران تفتیش بتایا کہ علاقے میں منشیات فروشی کا کاروبار کرتاہوں اور میرے پاس پولیس والے آتے ہیں۔

    ملزم نے بتایا کہ اہلکارشاہداسلم،معراج،عاشق بلیدی،پی سی ممتاز، راجہ سرفراز ودیگرآتےہیں اور ہر سپاہی بھاری رقم وصول کرتا ہے۔

    یاد رہے کہ اینٹی نارکوٹکس فورس نے گزشتہ ماہ سرکاری ملازمت کا سہارا لیتے ہوئے منشیات فروشی کرنے والے ایکسائز انسپکٹر اور کانسٹیبل کو رنگے ہاتھوں پکڑ اتھا،اے این ایف نے ہیروئن اور اسلحہ برآمد کرکے ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرلیاتھا۔

    اے این ایف نے ایک کارروائی کے دوران گاڑی پر چھاپہ مارا، گل شیرکی گاڑی سے دو کلوہیروئن اور800گرام کوکین برآمد ہوئی۔

    منشیات فروشی میں ملوث ایکسائز انسپکٹر اور کانسٹیبل رنگے ہاتھوں گرفتار، ہیروئن اور اسلحہ برآمد

    اس حوالے سے اے این ایف حکام کا کہنا ہے کہ ملزم گل شیر ایکسائز میں انسپکٹر ہے، گرفتار ملزم گل شیر کی نشاندہی پر ایک اور کارروائی میں کاشف اورصمید نامی ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

    ملزمان کے قبضے سے چار کلو ہیروئن، ایم پی فائیو رائفل اور ایم سی جی برآمد ہوئی، اے این ایف کے مطابق ملزم کاشف بھی ایکسائز میں کانسٹیبل ہے۔

  • انڈونیشیا کے جنگلات میں‌ خوفناک آتشزدگی، دھواں ملائیشیا اور سنگاپور پہنچ گیا

    انڈونیشیا کے جنگلات میں‌ خوفناک آتشزدگی، دھواں ملائیشیا اور سنگاپور پہنچ گیا

    جکارتہ:انڈونیشیا کے جنگلات میں لگی آگ سے اٹھنے والا دھواں ملائیشیا اور سنگاپور تک پہنچ گیا ہے، ملائیشیا نے دھواں پڑوسی ملکوں تک آنے سے روکنے کے لیے انڈونیشیا سے فوری اقدام کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا کے جنگلات میں لگی آگ سے اٹھنے والا دھواں ملائیشیا اور سنگاپور تک پہنچ گیا، جس نے پوری فضا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

    انڈونیشیا کے جنگلات میں آگ لگنے سے قریبی ملکوں میں فضائی آلودگی کا سامنا ہے۔ملائیشیا کی تمام ریاستوں میں فضائی آلودگی کی سطح خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔

    مضر صحت ہوا سے بچنے کے لیے ملائیشین حکام نے شہریوں میں 50 لاکھ ماسک تقسیم کیے ہیں۔اس کے علاوہ ملائیشیا نے دھواں پڑوسی ملکوں تک آنے سے روکنے کے لیے انڈونیشیا سے فوری کوئی اقدام کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ حالیہ ہفتوں میں انڈونیشیا کے سماٹرا اور کلی منتن ریجن کے جنگلات میں آگ لگی تھی،جس کے باعث 2.3 ملین ایکڑ اراضی جل کر راکھ ہوگئی تھی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق جنگلات میں آگ کسانوں کی جانب سے فصلوں کی باقیات جلانے کے باعث لگی تھی۔

  • طلبہ امتحانات میں نقل کی اجازت نہ ملنے پر غیر حاضر، تمام فیل ہوگئے

    طلبہ امتحانات میں نقل کی اجازت نہ ملنے پر غیر حاضر، تمام فیل ہوگئے

    صنعاء: یمن کے جنوب مشرقی علاقے حضرت موت میں ایک اسکینڈری اسکول میں میٹرک کے سالانہ امتحانات کے نتائج نے طلباء اور انتظامیہ کو اس وقت حیرت کا سامنا کرنا پڑا جب تمام طلباء و  طالبات کو فیل قرار دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جاری کردہ امتحانی نتائج میں محکمہ تعلیم کے دفترکی طرف سے بتایا گیا کہ رخیہ ڈاریکٹوریٹ کے ایک اسکول میں آرٹس کے سیکشن کے طلباءامتحان کے وقت ریاضی کے پرچے اور سائنس سیکشن کے فزکس کے پرچے میں غیرحاضر رہے جس بنا پران سب کو فیل کردیا گیا ہے۔

    طلباءکے غیر امتحانی پرچے میں غیر حاضر رہنے کی حیران کن وجہ سامنے آئی ہے۔ حکام کا کہنا تھا کہ طلباءنے انتظامیہ سے مطالبہ کیا تھا کہ انہیں ریاض اور فزکس کے پرچوں میں نقل کرنے کی اجازت دی جائے مگر انتظامیہ کی طرف سے انہیں ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

    طلباءکا کہنا تھا کہ انہیں امتحان سے قبل حساب اور فزکس کے کورسز مکمل طورپر نہیں پڑھائے گئے جس پرانہوں نے امتحان سے قبل ایک ماہ تک احتجاج بھی کیا تھا مگر اسکول کے اساتذہ نے طلباءکے دعوے کو مسترد کردیا ہے۔

    انتظامیہ اور تدریسی عملے کا کہنا تھا کہ تمام طلباءکو امتحان شروع ہونے سے قبل پورا نصاب پڑھایا گیا تھا مگر اس کے باوجود انہوں نے طلباءنے احتجاج کیا اور دو پرچوں کا بائیکاٹ کرکے اپنا قیمتی وقت خود ہی ضائع کیا ہے۔

  • فرائز اور چپس کا شوقین برطانوی نوجوان بصارت سے محروم ہوگیا

    فرائز اور چپس کا شوقین برطانوی نوجوان بصارت سے محروم ہوگیا

    لندن : برطانوی ماہرین نے دنیا بھر کے والدین کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کی غذا پر خصوصی توجہ دیں اور کم عمری میں ہی بچوں کو فرائیز، چپس اور اسی طرح کی دیگر چیزیں کھانے سے روکیں۔

    تفصیلات کے مطابق ماہرین نے یہ ہدایت اس وقت جاری کی جب ڈاکٹرز کو پتہ چلا کہ برطانیہ کا ایک نوجوان محض اس لیے بینائی سے محروم ہوگیا، کیوں وہ کم عمری سے فرائیز اور چپس جیسی دیگر چیزیں شوق سے کھاتا آ رہا تھا۔

    ماہرین کا خیال ہے کہ فرائیز، چپس، پرنگلز اور سوساج کو شوق سے کئی سال تک کھانے والا بینائی سے محروم ہونے والا یہ پہلا نوجوان ہے۔

    رپورٹ کے مطابق بینائی سے محروم ہونے والے نوجوان کی عمر 17 برس ہے اور اس نے انتہائی کم عمری یعنی 10 برس کے بعد شوق سے اور زیادہ مقدار میں فرائیز، چپس اور اسی طرح کی دیگر چیزیں کھانا شروع کردی تھیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 14 برس کی عمر تک مذکورہ نوجوان میں وٹامنز بی 12 سمیت اس کی ہڈیوں کے منرلز اور کئی طرح کے دیگر وٹامنز کی کمی دیکھی گئی۔

    اگرچہ نوجوان نے وٹامنز اور پروٹین کی کمی مکمل کرنے کے لیے فوڈ سپلیمنٹ یعنی طاقت کی ادویات بھی استعمال کیں، تاہم اس سے نوجوان کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

    کم عمری سے ہی مسلسل کئی سال تک پھل اور سبزیاں نہ کھانے کی وجہ سے نوجوان کی جسمانی حالت انتہائی خراب ہوگئی تھی اور اس میں وٹامنز، پروٹین اور منرلز کی کمی کی وجہ سے اس سے نہ تو چلا جا سکتا تھا اور نہ ہی وہ اسے ٹھیک طرح سے دکھائی دیتا تھا۔

    ہر گزرتے دن میں طبعیت میں خرابی کی وجہ سے نوجوان کو آنکھوں کے ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں دوران علاج ہی وہ مکمل طور پر بینائی سے محروم ہوگیا۔

    نوجوان کے نابینہ ہوجانے کے بعد ماہرین اور ڈاکٹرز نے والدین کے لیے ہدایت نامہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ والدین اپنے بچوں کی غذا کا خاص خیال رکھیں اور انہیں یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ خوراک کا نعمل بدل ادویات نہیں ہو سکتیں۔

    ماہرین نے والدین کو واضح پیغام دیا کہ فوڈ سپلیمینٹ یعنی طاقت کی ادویات بھی اس وقت ہی سازگار ہوتی ہے جب متاثرہ شخص میں کچھ نہ کچھ طاقت اور وٹامنز ہوں گی۔

    ماہرین نے طاقت کی ادویات سے زیادہ خوراک کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کو کم عمری میں ہی پھل اور سبزیوں پر مشتمل خوراک دیں۔

  • فرانس میں افغان مہاجر کا چاقو سے حملہ، دو افراد ہلاک، متعدد زخمی

    فرانس میں افغان مہاجر کا چاقو سے حملہ، دو افراد ہلاک، متعدد زخمی

    پیرس : فرانس کے وسطی شہر لیون میں فیلوربان کے مقام پر چاقو سے مسلح ایک شخص کے حملے میں کم سے کم 2 افراد ہلاک اور 9 زخمی ہوگئے۔حملہ آور افغانی پناہ گزین بتایا جاتا ہے جس کی عمر 33 سال ہے،واقعے کے فوری بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی پولیس نے کہاکہ پولیس نے حملہ آور کوحراست میں لے لیا ہے جب کہ ایک دوسرے مشتبہ حملہ آور کی تلاش جاری ہے، جائے وقوعہ پر فائر بریگیڈ کے عملے سمیت 50 کے قریب افراد موجود تھے،تشدد کا یہ واقعہ فیلوربان میٹرو بس کے ایک اسٹیشن پر پیش آیا۔

    ایک صحافی نے بتایا کہ حملے میں ہلاک ہونے والے ایک شخص کی خون میں لت پت لاش ایمبولینس کی مدد سے اسپتال منتقل کی گئی،واقعے کے فوری بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔

    عدالتی حکام کی طرف سے اس حوالے سے مزید کارروائی کے رابطے پرکوئی جواب نہیں دیا گیا اور نہ ہی حملے کی وجوہات کا علم ہوسکا ہے۔خیال رہے کہ رواں سال مئی میں لیون شہر میں ایک بیکری کے سامنے بم حملے کے نتیجے میں کم سے کم 14 فراد معمولی زخمی ہوگئے تھے۔

  • میلانیا کے آبائی ملک سلووینا میں ٹرمپ کا مجسمہ تخلیق

    میلانیا کے آبائی ملک سلووینا میں ٹرمپ کا مجسمہ تخلیق

    واشنگٹن : شخصی سیاست پر تبصرہ کرنے کی غرض سے میلانیا کے آبائی ملک سلووینا کے شہری نے لکڑی سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 26 فٹ بلند مجمسمہ تیار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سلووینین فنکار نے دنیا کی سپر پاور کہلائی جانے والی مملکت امریکا کے صدر کابلیو رنگ کا مجسمہ ان کے اکثر زیب تن کیے جانے والے لباس کو دیکھ کر تیار کیا ہے، جسے میلانیا کے آبائی ملک سلووینا کے علاقے سیونیکا میں نصب کیاگیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فنکار نے 26 فٹ اونچا مجسمہ مکمل طور پر لکڑی کی مدد سے تیار کرکے ایک نجی زمین پر لگایا گیا ہے جس کا ایک ہاتھ (مکّے) کی صورت میں ہوا میں بلند ہے۔

    مجسمہ تیار کرنے والے فنکار نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا میں شخصی سیاست پر تبصرہ کرنا چاہتا تھا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل سلووینا کے شہر سیونیکا میں ہی ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا کا مجسمہ بھی نصب کیا جاچکا ہے، جسے ایک بڑے درخت کو تراش پر مجمسے کی صورت میں ڈھالا گیا تھا، برلن نژاد امریکی فنکار نے خاتون اوّل میلانیا ٹرمپ کا آسمانی رنگ کا مجسمہ ان کے 2017 میں زیب تن کیے گئے لباس کو دیکھ کر تیار کیا ہے۔

    میلانیا ٹرمپ کے مجسمے کو دیکھ کر کچھ مقامی افراد کی جانب سے ناپسنددگی کا اظہار کرتے ہوئے امریکا کی خاتون اوّ کے مجسمے کو مشہور کارٹون اسمرفسٹی سے تشبیہ دیا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کا مجسمہ دارالحکومت لیوبلیانا سے 30 کلومیٹر دور شمال مشرق میں واقع گاؤں سیلاپریکام نیکو میں تخلیق کیا گیا ہے۔

    مجمسے کے خالق ٹومز شلیگل کا کہنا ہے کہ ’جمہوریت کیا ہے ک؟ہم لوگوں کی آنکھیں کھولنا چاہتے ہیں کہ آخر یہ دنیا کہاں جارہی ہے، دوسری جنگ عظیم کے بعد ایک مرتبہ پھر سیاست شخصیات کے گرد گھوم رہی ہے ،آپ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو دیکھ لیں، ٹرمپ کو دیکھیں ہمارے صدر اور ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان کو دیکھ لیں‘۔

    مجسمے کے خالق کا کہنا تھا کہ مجسمے میں چہرے کے تاثرات پہلے خوفناک بنائے تھے تاہم ہفتے کے اختتام پر تاثرات کو دوستانہ انداز میں ڈھال دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کچھ ناقدین نے ٹرمپ کے مجسمے کو فقط لکڑی کا ضیاء قرار دیتے ہوئے کہا کہ فنکار کو یہ نہیں بنانا چاہیے تھا۔

  • ہارورڈ یونیورسٹی میں زیر تعلیم فلسطینی نوجوان کا امریکا میں داخلہ بند

    ہارورڈ یونیورسٹی میں زیر تعلیم فلسطینی نوجوان کا امریکا میں داخلہ بند

    واشنگٹن : امریکی ریاست بوسٹن کے ایئرپورٹ پر حکام نے ہاروڈ یونیورسٹی کے فلسطینی طالبعلم کو ملک میں داخل ہونے سے روک دیا اور تحقیقات کے باوجودفلسطینی نوجوان کو امریکا میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایئرپورٹ حکام نے فلسطینی نوجوان اسمٰعیل عجوی کو لوگن ایئرپورٹ پر 8 گھنٹے تحویل میں رکھا اور مذہب سے متعلق سوالات کیےبعدازاں امریکی حکام نے ہارورڈ یونیورسٹی کے فلسطینی طالبعلم اسمٰعیل عجوی کے سوشل میڈیا اکاونٹ پر ان کے ایک دوست کے سیاسی بیان کو جواز بنا کر امریکا میں داخل ہونے سے روک دیا۔

    واضح رہے کہ ہارورڈ یونیورسٹی کا شمار دنیا کے نامور تعلیمی اداروں میں ہوتا ہے۔

    اس حوالے سے اسمٰعیل عجوی نے بتایا کہ لوگن انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ان کے موبائل اور لیپ ٹاپ کی 5 گھنٹے جانچ پڑتال کی گئی اور پھر ایک خاتون افسر کمرے میں داخل ہوئی اور ’مجھ پر چیخنے لگی۔

    فلسطینی طالبعلم کا کہنا تھا کہ خاتون افسر نے بتایا کہ انہیں میرے سوشل میڈیا اکاونٹ پر موجود دوستوں کی فہرست میں ایسے افراد ملے ہیں، جو امریکا کے خلاف سیاسی بیانات دیتے ہیں۔17

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سالہ اسمٰعیل نے بتایا کہ انہوں نے خاتون افسر کو احتجاجاً کہا کہ میرے دوستوں نے سیاسی نقطہ نظر ظاہر کیا، جس میں میری کوئی رائے نہیں ہے لیکن افسر نے کہا کہ آپ کا ویزا منسوخ کیا جاتا ہے۔

    دوسری جانب امریکی کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن ایجنسی نے تصدیق کی کہ انہوں نے اسمٰعیل عجوی کو امریکا میں داخلے کی اجازت نہیں دی تاہم امریکی بارڈر ایجنسی نے مطلوبہ معلومات فراہم نہیں کیں، جس کے باعث فلسطینی نوجوان کو امریکا سے بے دخل کیا گیا۔

    ایجنسی کے ترجمان مائیکل میک کارتھیے نے بتایا کہ سی بی پی تحقیقات کے دوران جو معلومات سامنے آئیں، اس بنیاد پر فلسطینی نوجوان کو امریکا میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی،اس ضمن میں اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ حکام نے بتایا کہ مذکورہ کیس سے متعلق قانونی پیچیدگیوں کو زیر بحث نہیں لایا جائے گا۔

    انہوں نے کہا عام طور پر سیاسی بیان یا نقطہ نظر کی بنیاد پر ویزا دینے سے انکار نہیں کیا جاتا ہے، اگر وہ بیانات یا نظریات امریکا میں قانون کے مطابق ہوں علاوہ ازیں فلسطینی طالبعلم اسمٰعیل عجوی نے امید ظاہر کی کہ اگلے ہفتے کلاسز شروع ہونے قبل ان کا معاملہ حل ہوجائے گا۔

  • اسرائیل کا 38 سال بعد عراق پر حملہ، ایرانی میزائل تنصیبات بھی تباہ

    اسرائیل کا 38 سال بعد عراق پر حملہ، ایرانی میزائل تنصیبات بھی تباہ

    تل ابیب: اسرائیل نے عراق پر فضائی حملہ کیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اسرائیل نے 38 سال بعد عرب اسلامی ملک عراق پر حملہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق حملے کیلئے اسرائیلی فضائیہ کا استعمال کیا گیا، اسرائیل نے عراق پر کیے گئے حملے سے متعلق دعویٰ کیا ہے کہ اس سے عراق میں موجود ایران کے ایک خفیہ اسلحہ ڈپو کو نشانہ بنایا ۔

    اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس کی فضائیہ نے عراق میں جس خفیہ اسلحہ ڈپو کو نشانہ بنایا ہے، وہاں پر ایرانی میزائل موجود تھے، حملے کے نتیجے میں ایرانی میزائلوں کو تباہ کر دیا گیا، حملے میں عراقی فوج کے 2 کمانڈوز کو ہلاک کیے جانے کا دعویٰ بھی کیا جا رہا ہے تاہم اس حوالے سے عراقی حکومت تاحال خاموش ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے 1981 کے بعد پہلی مرتبہ عراق پر اس انداز میں حملہ کیا گیا ہے۔

    اسرائیل دعویٰ کرتا ہے کہ اس نے 1981 میں عراق پر حملہ کرکے اس وقت کے حاکم عراق صدام حسین کی جانب سے تعمیر کیے جانے والے ایٹمی ری ایکٹر کو تباہ کر دیا تھاتاہم اب اسرائیل نے ایک ایسے وقت میں عراق پر حملہ کیا ہے جب یہ عرب اسلامی ملک طویل جنگ کے بعد آہستہ آہستہ امن کی جانب لوٹ رہا ہے اور اس ملک میں کافی حد تک امن قائم ہو چکا ہے۔

    بین الاقوامی دفاعی ماہرین اسرائیل کے عراق پر اس مبینہ حملے پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں،دفاعی ماہرین کی رائے میں اسرائیل کی یہ جارحیت عراق کو پھر سے جنگ کی آگ میں دھکیل سکتی ہے جبکہ خطے کے حالات بھی مزید خراب ہو سکتے ہیں۔

  • ایمزون میں آتشزدگی: ہمارا گھر جل رہا ہے، ایمانوئل میکرون

    ایمزون میں آتشزدگی: ہمارا گھر جل رہا ہے، ایمانوئل میکرون

    پیرس/براسیلیا :فرانسیسی صدر نے دنیا کے پھیپھڑوں کی حیثیت رکھنے والے ایمزون جنگل میں بھڑکنے والی آگ کو ’عالمی بحران‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایمزون کی آتشزدگی جی 7 اجلاس کا اہم ایجنڈا ہونا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق رین فاریسٹ کی خاصیت رکھنے والے یہ جنگل یعنی جہاں بارشیں سب سے زیادہ ہوتی ہیں، دنیا میں موجود برساتی جنگلات کا 60 فیصد حصہ ہیں، سائنسدانوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر ایمزون میں ہونے والی آتشزدگی پر جلد قابو نہ پایا گیاتو موسمیاتی تبدیلیوں خلاف کی جانے والی کوششیں پر مضر اثرات مرتب ہوں گے۔

    فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پرکیے گئے ٹویٹ میں کہا کہ ’ہمارا گھر جل رہا ہے‘۔

    واضح رہے کہ رواں ہفتے کے اختتام پر فرانسیسی صدر جی سیون سمٹ کی میزبانی کریں گے جس میں دنیا کی سب سے اہم و مضبوط معاشی طاقتیں شریک ہوں گی۔

    انہوں نے جی سیون ممالک کو رین فارسٹ ایمزون کی صحت سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ مسئلہ اقوام عالم کےلیے تشویش کا باعث ہے‘۔

    فرانسیسی صدر نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ دنیا کےی 20 فیصد آکسیجن پیدا کرنے والا اور پھیپھڑوں کی حیثیت رکھنے والاسب سے بڑا برساتی جنگل ایمزون جل رہا ہے ’جی سیون ممبران کو چاہیے کہ اس مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر زیر بحث لائیں‘۔

    دوسری جانب برازیلین صد رنے ایمزون کے جنگلات میں آتشزدگی سے سیاسی فوائد حاصل کرنے کےفرانسیسی صدر کے الزام پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ فرانسیسی صد رنے جی سیون سمٹ میں ایمزون کی آتشزدگی پر گفتگو کرنے کا کہا جس میں برازیل کو شامل نہیں کیا’یہ کالونیل مائنڈ سیٹ کی عکاسی کرتا ہے‘۔

    ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ رواں برس ایمزون کے جنگل میں جنوری سے اگست تک 72 ہزار843 مرتبہ آگ بھڑک چکی ہےجو کہ گزشتہ سال کی نسبت 85 فیصد زیادہ ہے۔ جبکہ 2018 40 ہزار اور 2016 میں 68 ہزار مرتبہ لگی تھی۔

    خیال رہے کہ پیرو کے روز ایمزون کے جنگل میں ہولناک آگ بھڑکنے کے بعد 2700 کلومیٹر دور واقع شہر ساؤ پالو میں بھی دھوئیں کے گھنے و کالے بادلوں کے باعث اندھیرا چھاگیاتھا۔

    ایمزون کے جنگلات دنیا کی فضا کو آکسیجن فراہم کرنے میں اپنا 20 فیصد حصہ ڈالتے ہیں اورانہیں دنیا کے پھیپھڑوں سے تشبیہ دی جاتی ہے۔

    خیال رہے کہ ایمزون کا جنگل 30 لاکھ اقسام کے درختوں، پودوں ، جانوروں اور دس لاکھ مقامی باشندوں(جنگلی قبائل) کا گھر ہے۔

    سوشل میڈیا پر جاری تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جنگلات میں لگنے والی آگ کے سبب برازیل میں دھویں کے بادل چھائے ہوئے ہیں جنہوں نے کئی شہروں کو اندھیرے میں ڈبو دیا ہے۔

  • پاکستان دہشت گردوں سے لڑرہا ہے بھارت نہیں، ٹرمپ

    پاکستان دہشت گردوں سے لڑرہا ہے بھارت نہیں، ٹرمپ

    واشنگٹن : ٹرمپ نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا افغانستان سے نکلنے کے لیے مذاکرات کررہاہے، شدت پسندی کے خلاف جنگ کی ذمہ داری دیگر ممالک اٹھائیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے کہا ہے کہ بھارت دہشت گردوں سے جنگ نہیں کررہا، پاکستان دہشت گردوں سے لڑ رہا ہے، امریکا نے ریکارڈ مدت میں داعش کی خلافت کا سو فیصد خاتمہ کردیا ہے۔

    داعش کے گرفتار یورپی جنگجوﺅں کو واپس نہ لینے پر فرانس اور جرمنی سمیت دیگر یورپی ممالک کو متنبہ کرتا ہوں کہ اگر اپنے جنگجووں کو واپس نہیں لیں گے تو امریکا انہیں رہا کر کے ان کے ملکوں میں بھیج دے گا، امریکا افغانستان سے نکلنے کے لیے مذاکرات کررہا ہے، شدت پسندی کے خلاف جنگ کی ذمہ داری دیگر ممالک اٹھائیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عراق میں داعش کے دوبارہ ابھرنے کے سوال پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا نے ریکارڈ مدت میں داعش کی خلافت کا سو فیصد خاتمہ کردیا ہے۔

    ٹرمپ نے داعش کے گرفتار یورپی جنگجوﺅں کو واپس نہ لینے پر فرانس اور جرمنی سمیت دیگر یورپی ممالک کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

    انہوں نے کہا کہ اگر یہ ممالک اپنے جنگجووں کو واپس نہیں لیں گے تو امریکا انہیں رہا کر کے ان کے ملکوں میں بھیج دے گا۔

    صحافیوں سے گفتگو کے دوران امریکی صدر نے کہا کہ روس، افغانستان، ایران، عراق اور ترکی کسی نہ کسی حد تک یہ جنگ لڑ رہے ہیں، لیکن فرنٹ لائن ممالک کے طور پر بھارت اور پاکستان شدت پسند گروپوں کے خلاف کچھ زیادہ نہیں کررہے جو غیر منصفانہ ہے کیونکہ امریکا سات ہزار میل دور ہے۔