واشنگٹن : امریکی شہری نے خاتون کو قتل کرکے لاش گھر کے عقب میں موجود گٹر میں چھپا دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست فلوریڈا میں سفاکیت کا ایک اور واقعہ پیش آیا جس میں ایک شخص نے 57 سالہ خاتون کی لاش برآمد ہوئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جس خاتون کی لاش ملی ہے وہ گزشتہ کئی روز سے لاپتہ تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سنتیا کول کو ایک ہفتے قبل 24 فروری کو جیسن بیچ پر منعقدہ ایک پارٹی میں دیکھا گیا تھا۔
پولیس افسر کا کہنا ہے کہ ملزم نے خاتون کو قتل کرکے گھر کے عقب میں موجود گٹر میں لاش کو چھپا دیا تھا، جسے دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ خاتون کو بہت بے دردی سے قتل کیا گیا ہے۔
پولیس نے 34 سالہ ملزم ہیلو ڈیمچ کو دوسرے درجے کے قتل کے الزام میں گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
ریاض : سعودی عرب انتظامیہ نے ساڑھے 20 ہزار سے زائد تباہ شدہ اور ناکارہ گاڑیاں اٹھا لی۔
عرب میڈیا کے مطابق خلیجی ریاست سعودی عرب شہری کی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کےلیے چوراہوں، گلیوں اور شاہراہوں پر کھڑی تباہ شدہ اور ناکارہ گاڑیوں کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے۔
سعودی عرب میں تباہ شدہ اور ناکارہ گاڑیوں کو ریکارڈ سے خارج کرنے کے لیے ایک سال کی مہلت کا آغاز یکم مارچ 2022 سے شروع ہوچکا ہے، جس کے تحت گزشتہ 10 ماہ میں آٹھ علاقوں کے چوراہوں اور سڑکوں سے تباہ شدہ اور بیکار کھڑی ہوئی بیس ہزار 891 گاڑیاں اٹھوائی ہیں۔
ب سے زیادہ تباہ شدہ اور بیکار گاڑیاں مکہ مکرمہ ریجن میں پائی گئیں۔ 15963 گاڑیاں ہٹوائی گئی ہیں۔ الشرقیہ ریجن میں 1627 گاڑیاں جبکہ تبوک ریجن سے 1312 گاڑیاں ہٹائی ہیں۔
باحہ ریجن میں میونسپلٹی نے 792، عسیر ریجن میں 728، جازان ریجن میں 256، حدود شمالیہ میں 113 اورالجوف ریجن میں 100 گاڑیاں ہٹوائی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی حکومت نے بیکار گاڑیوں کو ریکارڈ سے ہٹوانے میں تاخیر پر فی الحال جرمانوں اور فیس کو مستثنیٰ قرار دیا ہے۔
شہری نے دو ڈنڈوں کی مدد سے گاڑی بڑے نالے سے پار کرلی جب کہ ایک اور ویڈیو میں شہری نے بغیر کسی سہارے کے گاڑی پار کرلی ، ویڈیو دیکھنے والوں کے دل دہل گئے۔
سوشل میڈیا بدولت آئے روز خطرناک اسٹنٹس پر مبنی ویڈیوز دیکھنے کو ملتی ہیں جو دیکھنے والوں کے اوسان خطا کردیتی ہے، ایسی ہی ایک ویڈیو ان دنوں سوشل میڈیا پر تیزی سے گردش کررہی ہے جو دیکھنے والوں کا خون خشک کردینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک گلابی رنگ کی گاڑی بڑے نالے سے گزر رہی ہے مگر کسی پل کے ذریع نہیں بلکہ دو ڈنڈوں کی مدد سے نالہ پار کررہی ہے۔
دیکھنے والے ڈرائیور کی کمال مہارت دیکھ کر دنگ ہیں کہ کیسے اس نے دو ڈنڈوں کی مدد سے بڑی گاڑی کو کئی فٹ گہرے اور چوڑے نالے سے پار کیا۔
ایک اور ویڈیو میں ڈرائیور ایک سفید گاڑی ٹرن کرنی ہے مگر ایک طرف نالہ ہے جب کہ دوسری طرف ایک اور گاڑی کھڑی ہوئی ہے۔
اس موقع پر بھی ڈرائیور اپنی مہارت سے گاڑی کو بغیر کسی سہارے کے آرام سے نالے سے گزار لیتا ہے۔
تہران : سفاک ایرانی شہری نے غیرت کے نام پر اپنی 17 سالہ بیوی کا سر تن سے جدا کردیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق واقعہ ایرانی شہر اہواز میں پیش آیا جہاں ایک شخص نے بیوی کو بے دردی سے قتل کرنے کے بعد اس کے سر کے ہمراہ سڑکوں پر گشت بھی کیا۔
مقتولہ مونا حیدری
سفاکیت کی تاریخ رقم کرنے والے ایرانی شہری کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر بہت زیادہ وائرل ہورہی تھی جس میں اسے ایک ہاتھ میں خاتون کا سر تھامے جب کہ دوسرے ہاتھ میں ایک بڑا خنجر لیے گھومتے پھرتے دیکھا جاسکتا تھا۔
ویڈیو میں نظر آرہا تھا کہ ایرانی شہری اپنی بیوی کو ذبح کرکے بہت خوش ہے۔
پولیس نے واقعے کے 4 گھنٹے بعد ملزم اور اس کے بھائی کو اہواز شہر سے گرفتار کرلیا، دونوں نے پولیس کے سامنے قتل کی گھناؤنی واردات کا اعتراف بھی کرلیا۔
قاتل شوہر
ایران انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق ایرانی آئین کا آرٹیکل 630 ایسے شوہر کو سزا سے مستثنیٰ قرار دیتا ہے جو اپنی بیوی کو بدفعلی کرتا دیکھ کر پھر قتل کردے۔
اہواز شہر میں خواتین کے حقوق کےلیے کام کرنے والی این جی او کے مطابق گزشتہ دو برس کے دوران 60 خواتین کو غیرت کے نام پر موت کے گھاٹ اتارا گیا ہے جن میں 10 سے 15 سال عمر کی لڑکیاں بھی شامل تھیں۔
میڈیکل جنرل ‘لینسٹ’ نے اکتوبر 2020 میں ایک آرٹیکل شائع کیا تھا جس کے مطابق 2010 سے 2014 کے درمیان ایران بھر میں تقریباً آٹھ ہزار خواتین کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا تھا۔
شرعی قوانین کے مطابق مقتول کے قریبی خونی رشتے دار(باپ، ماں، بھائی اور بہن) قاتل کو موت کی سزا دینے کا مطالبہ کرسکتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ غیرت کے نام پر قتل کے اکثر کیسز میں اہل خانہ قاتل کو موت کی سزا دینے کا مطالبہ نہیں کرتے کیوں کہ قاتل بھی رشتے دار ہی ہوتا ہے۔
سروں کی ملکہ لتا منگیشکر کرونا سے پیدا ہونے والے طبی مسائل کا شکار ہوکر 92 برس کی عمر میں انتقال کرگئیں، ان کی زندگی کے سفر کی چند جھلکیاں ریحان عابدی پیش کررہے ہیں۔
بولی وڈ میں چھ دہائیوں سے اپنی بے مثال اور جادوئی آواز میں 20 سے بھی زائد زبانوں اور 30 ہزار سے بھی زیادہ نغموں کو اپنی آواز دے کر گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں نام درج کرانے والی موسیقی کی دیوی لتا منگیشکر نے 28 ستمبر 1929 کو اندور میں آنکھ کھولی اور موسیقی کی دنیا میں قدم رکھنے تک غربت کے اندھیروں میں زندگی گزاری۔
گلوکار و اداکار دینا ناتھ منگیشکر کے گھر ہیما ہریکدر نامی لڑکی نے جنم لیا جسے 1948 کے بعد سے دنیا نے لتا منگیشکر کے نام سے جانا۔
بشکریہ گوگل
تین بہنیں، ایک بھائی اور ماں کے ساتھ گھر میں غربت نے ڈیرے ڈال رکھے تھے۔ 1942 میں ماسٹر دینا ناتھ چل بسے تو گھر میں غربت نے ڈیرے ڈال دئیے اور تین بہنیں، ایک بھائی اور ماں کی ذمہ داری 13 سالہ بچی کے کندھے پر آ پڑی۔
لتا نے پیٹ کی آگ بجھانے کےلیے فلمی دنیا کا رخ لیا لیکن میک اپ کی ملمع سازی اور سیٹ کی ہنگامہ خیزی سے بچی کا دل کٹتا رہتا اور وہ رات گئے گھر پہنچتی تو پھوٹ پھوٹ کر روتی اور اگلے دن بھوک کی آگ دوبارہ فلمی دنیا کی آگ میں دھکیل دیتی۔
گلوکاری کا آغاز و عروج :
زندگی یوں ہی جاری تھی کہ 1948 میں میوزک ڈائریکٹر ماسٹر غلام حیدر نے لتا کے سر پر ہاتھ رکھا اور 1948 میں ایس مکھرجی کی فلم (شہید) میں گانے کےلیے لتا کو متعارف کرایا مگر ایس مکھرجی نے یہ کہہ کر منع کردیا کہ لتا کی آواز بہت زیادہ پتلی ہے، جس پر غلام حیدر نے کہا کہ مستقبل میں ڈائریکٹر اور پروڈیوسرز لتا کے پاؤں پڑے گے بھیک مانگیں گے’۔
فلم شہید میں انکار کے بعد غلام حیدر کی کاوشوں سے فلم مجبور میں لتا کی آواز شامل ہوئی۔
بشکریہ گوگل
کمال امرہوی کی فلم محل(1949) ان دنوں بننے کے مرحلے میں تھی کہ ایک دن اس کے موسیقار کھیم چند پرکاش نے کُم کُم کے نام سے مشہور اداکار اُمّہ دیوی کو ایک گیت کی پیشکش کی لیکن انہوں نے انکار کردیا جس کے بعد گیت نوآموز لتا کو مل گیا اور اس گیت نے بھارتی سینما کی تاریخ بدل کے رکھ دی۔
اس کے بعد لتا نے 1960 میں مغل اعظم، 1970 میں فلم برسات، 1973 میں فلم بوبی، 1985 کی فلم سنجوگ، ہو یا پھر شاہ رخ خان کی فلم ویر زارا ہو، جب بھی ٹاپ ہٹ گانوں کی فہرست بنائی جاتی تو پہلے پانچ گانے لتا منگیشکر کے ہی نکلتے۔
ایوارڈز و اعزازات :
لتا کو بھارتی حکومت نے سنہ 2001 میں بھارت کا اعلیٰ ترین ایوارڈ ‘بھارت رتن’ سے نوازا اس کے علاوہ آپ کو 1969 پدما بھوشن، 1989 داداصاحب پھالکے، 1997 مہاراشٹرا بھوشن، 1999 پدما وبھوشن، 2006 لائجن آف آنر بھی دئیے گئے۔
بشکریہ گوگل
حکومت کی جانب سے دئیے جانے والے اعزازات کے علاوہ نیشنل فلم ایوارڈ، بی ایف جے اے ایوارڈ، فلم فیئر ایوارڈ، فلم فیئر اسپیشل ایوارڈ، فلم فیئر لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ اپنے نام کیے۔
لتا اور نور جہاں کی واہگہ سرحد پر ملاقات :
لتا منگیشکر اور نور جہاں کے درمیان بہت گہری دوستی تھا لیکن برصغیر کا بٹوارا ہوا تو نور جہاں پاکستان آگئیں اور لتا بھارت میں ہی رہ گئیں۔
سنہ 1952 میں جب ایک بار لتا امرتسر گئیں تو ان کا دل چاہا کہ نور جہاں سے ملاقات کی جائے جو کہ صرف دو گھنٹے کی دوری پر لاہور میں رہتی تھیں۔
لتا نے نور جہاں کو فون کیا اور ایک گھنٹے تک بات ہوتی رہی جس کے بعد میں دونوں نے واہگہ بارڈر پر ملاقات کرنے کا فیصلہ کیا۔
بشکریہ گوگل
مشہور موسیقار سی رامچندرن اپنی سوانح حیات میں لکھتے ہیں کہ میں نے اپنے تعلقات کا استعمال کر کے یہ ملاقات اس جگہ کروائی جسے فوج کی زبان میں ’نو مین لینڈ‘ کہا جاتا ہے۔
جیسے ہی نورجہاں نے لتا کو دیکھا، وہ دوڑتی ہوئی آئیں اور لتا کو زور سے گلے لگا لیا اور دونوں کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے، ہم لوگ بھی نور جہاں اور لتا منگیشکر کی جذباتی ملاقات دیکھ کر اپنے آنسو نہیں روک پائے، یہاں تک کہ دونوں طرف کے فوجی بھی رونے لگے۔
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 7 ویں ایڈیشن کے تیسرے میچ میں لاہور قلندرز کے بلے باز فخر زمان نے ملتان سلطان کے خلاف شاندار نصف سنچری بنالی۔
کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے پی ایس ایل سیزن سیون کے تیسرے میچ میں ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان ٹاس جیت کر لاہور قلندرز کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔
ملتان سلطانز کی قیادت وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کررہے ہیں جب کہ لاہور قلندرز پہلی بار شاہین آفریدی کی کپتانی میں میدان میں اترے۔
لاہور قلندرز کی جانب سے فخر زمان اور عبداللہ شفیق اوپننگ کےلیے میدان آئے اور ملتان سلطانز کے خلاف بڑے کےلیے ہدف کی بنیاد رکھی۔
اوپنر فخر زمان نے 35 گیندوں پر 11 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے ناقابل شکست 76 رنز اسکور کیے جب کہ عبداللہ شفیق 3 چوکوں کی مدد سے 22 گیندوں پر 24 رنز بناسکے اور پویلین لوٹ گئے۔
اوپننگ بلے بازوں کے پویلین لوٹنے کے بعد کامران غلام کی بیٹنگ جاری ہے جب کہ محمد حفیظ 16 رنز بناکر خوشدل شاہ کا شکار ہوگئے۔
لاہور قلندرز نے 17 ویں اوور اختتام پر 163 رنز مکمل کرلیے ہیں جب کہ تین اوور مزید باقی ہیں۔
کراچی : پاکستانی حکام نے لانڈھی جیل میں قید بھارتی ماہی گیروں کو جذبہ خیرسگالی کے تحت رہا کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی حکام کی جانب سے جذبہ خیر سگالی کے تحت 20 بھارتی ماہی گیروں کو رہا کیا گیا ہے جنہیں پاکستانی سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا تھا۔
قیدیوں کو بذریعہ بس لاہور منتقل کیا جائے گا اور لاہور قیدیوں کو واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ماہی گیروں کے سفری اخراجات ایدھی فاؤنڈیشن برداشت کررہا ہے۔
گرفتار ماہی گیر لانڈھی جیل میں سزائیں کاٹ رہے تھے، ڈپٹی جیل سپرنٹنڈنٹ کا کہنا ہے کہ پاکستانی جیلوں میں 588 بھارتی ماہی گیر قیدی موجود ہیں جن میں سے 42 کے کیسز چل رہے ہیں جب کہ 516 سزا یافتہ قیدی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی جیلوں میں 620 پاکستانی ماہی گیر اور دس سویلین قیدی موجود ہیں۔
اسلام آباد : صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی ایک مرتبہ پھر کرونا وائرس میں مبتلا ہوگئے۔
سربراہ مملکت و مرکزی رہنما پاکستان تحریک انصاف ڈاکٹر عارف علوی نے کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آنے کی تصدیق ٹوئٹ کے ذریعے کی۔
انہوں نے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے عوام کو بتایا کہ ‘میرا کرونا ٹیسٹ مثبت آگیا ہے’۔
صدر مملکت نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ چار پانچ دن سے گلا خراب تھا مگر بہتر ہورہا تھا اور دو رات قبل چند گھنٹوں کےلیے ہلکا بخار محسوس کیا لیکن اس کے علاوہ کوئی علامت ظاہر نہیں ہوئی۔
ڈاکٹر عارف علوی نے تمام دوستوں اور عزیزوں سے وبا سے محفوظ رہنے کےلیے احتیاط کی اپیل کی اور ساتھ ہی دعا بھی لکھی ‘اور جب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہی (اللہ) شفا دیتا ہے’۔
وازا مرضت فھوا یشفین
اور جب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہی شفا دیتا ہے
I have tested +ive for Covid again. Had a sore throat since 4-5 days & was getting better. Felt mildly feverish for a few hours two nights ago. No other symptoms. So friends plz resume precautions & follow SOPs.
خیال رہے کہ مارچ 2021 میں بھی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا، انہوں نے ٹوئٹر پر اپنے کرونا ٹیسٹ مثبت آنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ‘اللہ تمام کرونامتاثرین پر رحم کرے’۔
صدر عارف علوی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ کرونا ویکسین کی ایک ڈوز لے چکا ہوں اور ویکسین کی دوسری ڈوز چند ہفتوں میں لگے گی۔
انتہائی نایاب مرض میں مبتلا 29 سالہ شخص آہستہ آہستہ کے مسلز آہستہ آہستہ ہڈیوں میں تبدیل ہونے لگے، ویڈیو نے دل دہلا دئیے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانیہ سے تعلق رکھنے والا 29 سالہ نوجوان ایسے نایاب مرض میں مبتلا ہے جو پوری دنیا میں صرف 700 افراد کو لاحق ہے، اس مرض میں مبتلا ہونے والے انسان مسلز آہستہ آہستہ ہڈیوں میں تبدیل ہوجاتے ہیں اور متاثرہ شخص روزمرہ امور کی انجام دہی کےلیے کسی دوسرے کا محتاج ہوجاتا ہے۔
جو سووچ نامی 29 سالہ شخص کی بیماری کا نام ‘اسٹون مین سینڈروم یا فائبروڈیپلاسیا اوسیفیکیشنز پروگریسیویا (ایف او پی)’ ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بیماری کی وجہ سے جوسووچ کی 95 فیصد نقل و حرکت بند ہوگئی ہے اور وہ روزانہ کی سرگرمیاں انجام دینے کےلیے بھی دوسروں کا محتاج ہوگیا ہے کیوں کہ ان کے مسلز ایک جگہ جم جاتے ہیں جیسے ہڈی میں تبدیل ہوگئے ہوں۔
مذکورہ شخص میں بیماری کی تشخیص پہلی مرتبہ تین برس کی عمر میں ہوئی تھی لیکن اس وقت صورتحال اتنی زیادہ خطرناک نہیں تھی کیوں کہ اس جوسووچ کے جسم میں صرف تھوری سی سوجن آئی تھی لیکن کچھ دیر دنوں بعد اس کا کاندھا جم گیا اور جو اپنا ہاتھ اٹھانے سے قاصر ہوگئے۔
جوسووچ کا کہنا ہے کہ میرا بائیاں ہاتھ مسلسل ٹوٹے ہوئے ہاتھ کی طرح جم چکا ہے جب کہ صرف دائیاں ہاتھ ہی تھوڑا بہت ہل رہا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ معذوری کے باوجود جوسووچ نے ہمت نہیں ہاری اور انہوں نے اپنی زندگی سے متعلق یوٹیوب چینل پر لوگوں میں آگاہی پھیلانا شروع کی تاکہ لوگوں کو اس نایاب بیماری اور درپیش مسائل سے متعلق آگاہ کرسکیں جن کا روزمرہ سامنا کرنا پڑتا ہے۔
چھوٹے بچے جو بھی پہلی بار کرتے ہیں وہ لمحہ والدین اور گھروالوں کےلیے زندگی بھر کےلیے یادگار ہوجاتا ہے۔
انٹرنیٹ کے زمانے میں ان یادگار لمحات کو انسان دوسروں کے ساتھ بھی شیئر کرسکتا ہے، ایسی ہی ایک دلچسپ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں ایک کمسن بچی کو پہلی مرتبہ پیزا کا ذائقہ چکھتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
بچی کی عمر اتنی کم ہے کہ وہ اپنے جذبات اور ذائقہ زبان سے بیان نہیں کرسکتی لیکن اس کے چہرے تاثرات نے سارا ماجرا بیان کردیا۔
ویڈیو بچی کی ماں نے اس وقت بنائی جب وہ اپنی بیٹی کو پیزا کھلارہی تھیں۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جیسے ہی بچی نے پیزا کا ایک لقمہ منہ میں رکھا تو لذت بھرے احساس سے بچی کی آنکھیں بند ہوگئی اور وہ خوشگوار لمحے کا بھرپور لطف اٹھانے لگی۔
انسٹاگرام پر شیئر ہونے والی ویڈیو کو اب تک لاکھوں افراد دیکھ چکے ہیں جب کہ سیکڑوں افراد کی جانب سے ویڈیو پر دلچسپ اور محبت بھرے تبصرے بھی سامنے آرہے ہیں۔
ایک صارف نے تبصرہ کیا کہ ‘بچی کا تاثرات انمول ہیں، مجھے بخوبی اندازہ ہورہا ہے’۔ ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ ‘اس پیزا نے بچی کی روح کو چھو لیا ہے’ جب کہ ایک تیسرے صارف نے اس ویڈیو کو پیزا کی تشہیر کا ذریعہ قرار دیا۔