Author: ریحان عابدی

  • یو این سیکریٹری جنرل نے جمال خاشقجی کی گمشدگی سے متعلق سچ کا مطالبہ کردیا

    یو این سیکریٹری جنرل نے جمال خاشقجی کی گمشدگی سے متعلق سچ کا مطالبہ کردیا

    نیویارک : اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے مطالبہ کیا ہے کہ محمد بن سلمان کو ہدف تنقید بنانے والے سعودی صحافی کی گمشدگی سے متعلق واضح جواب دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے معاملے پر کہا ہے کہ ’مجھے ڈر تھا کہ ایسی گمشدگیاں باقاعدگی سے شروع ہوجائیں گی اور معمول بن جائیں گی‘۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت اور ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنانے والے صحافی جمال خاشقجی 2 اکتوبر کو استنبول میں سعودی سفارت خانے سے لاپتہ ہوئے تھے۔

    دوسری جانب سعودی حکام کی جانب سے مسلسل معروف امریکی اخبار میں صحافتی ذمہ داریاں انجام دینے والے صحافی کے اغواء اور قتل کی تردید کرتے ہوئے افواہوں کو جھوٹ قرار دے رہا ہے۔

    سعودی عرب کے وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نایف نے گذشتہ روز کہا تھا کہ ریاست بہت جلد جمال خاشقجی کی گمشدگی سے متعلق حقائق کو بے نقاب کرے گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ریاست پر لگائے جانے والے الزامات بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔

    ترک سیکیورٹی حکام نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ ’ترکی کے سیکیورٹی ایجنسیوں کے پاس دی واشنگٹن پوسٹ کے لیے تحریر لکھنے والے جمال خاشقجی کے سعودی سفارت خانے میں قتل ہونے کے آڈیو اور ویڈیو ثبوت موجود ہیں‘۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ’ہمیں حقائق جاننے کی ضرورت ہے تاکہ واقعے کا اصل ذمہ دار کون اس کا پتہ لگایا جاسکے‘۔

    انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی حکومت کو جمال خاشقجی کی گمشدگی سے متعلق مناسب انداز میں ’واضح جواب‘ دینا ہوگا۔

    سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ میرا ماننا ہے کہ قانونی نظام کو احتساب کی ضمانت دینے کے قابل ہونا چاہیے، لیکن ان کا مزید کہنا تھا کہ ’مجھے خوف محسوس ہوتا ہے کہ گمشدگی کے واقعات معمول نہ بن جائیں‘۔

    یاد رہے کہ برطانوی وزیر خارجہ جیمری ہنٹ اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب پر دباؤ ڈالتے ہوئے جمال خاشقجی کے معاملے میں وضاحت دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں پر تنقید کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہونے کے بعد جمال خاشقجی خود ساختہ جلا وطنی ہوکر امریکا منتقل ہوگئے تھے جہاں وہ مشہور اخبار واشنگٹن پوسٹ میں صحافتی ذمہ داریاں انجام دے رہے تھے۔

  • جانوروں کے تیار کردہ انوکھے فن پارے

    جانوروں کے تیار کردہ انوکھے فن پارے

    مصوری کو تصویری زبان کہا جائے تو غلط نہ ہوگا، انسانوں  نے تو مصوری کے میدان میں بارہا اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ  یہ انکشاف ہوا ہے کہ جانور بھی فن پارے تیار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    آئیے دنیا بھر میں بسنے والے مختلف جانوروں کی مصوری کے کچھ نمونے دیکھتے ہیں۔

    تصویر میں نظر آنے والا بڑا پاندا آسٹریا کے شہر ویانا کے چڑیا گھر میں رہنے والا ’یانگ یانگ‘ ہے، جو ایک مصور کی مانند دلچسپ فن پارے بناتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اب تک ’یانگ یانگ‘ کے بنائے ہوئے 100 فن پارے فروخت ہوچکے ہیں اور ایک ایک فن پارہ 490 یورو میں فروخت ہوا ہے۔

    چڑیا گھر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یانگ یانگ کے بنائے ہوئے فن پارو کی فروخت سے جمع ہونے والی رقم ویانا کے چڑیا گھر میں بسنے والے پاندوں پر صرف کی جائے۔

    مصوری کے دلدہ افراد امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر میامی کی آرٹ گیلری میں منعقد ہونے والی تصویری نمائش کے دوران بن مانس اور ارونگ اوتان (انسان نما بندر) کے بنائے فن پاروں کا معائنہ کررہے ہیں۔

    میامی میں منعقدہ تصویروں کی نمائش کے دوران لیلی مین سیبو اور اسرائیل اوسوریا 27 سالہ بن مانس ’رپّلی‘ کے بنائے ہوئے فن پاروں کو دیکھ رہے ہیں۔

    جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں واقع ایکوریم میں رہنے والا سمندری شیر ’جیکی‘ اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے خطاطی کرنے والے برش سے چینی زبان کالفظ ’او ایکس‘ بنانا رہا ہے۔

    جاپان کے شہر ٹوکیو میں رہنی والی 3 سالہ مادہ بن مانس ’آشوکا‘ اسٹودیو میں منعقدہ مصوری کے مقابلے کے دوران آئل کلرز کی مدد سے فن پارے تیار کررہی ہے۔

    یورپی ملک ہنگری کے دارالحکومت بداپست میں سرکس میں مختلف کرتب دکھانے والی 42 سالہ مادہ ہاتھی ’سینڈرا‘ سرکس کے دوران اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے تصویر بنارہی ہے۔

    بنکاک کے شمالی صوبے میں بسنے والا چھوٹا ہاتھی 7 سالہ ’پیٹر‘ ایک اور ہاتھی کا فن پارہ تیار کررہا ہے تاکہ اسے فروخت کرکے اپنے  اور اپنے مالک کے لیے رقم جمع کرسکے۔

  • سینیٹر مک کین کی آخری رسومات میں جارج بش "ٹافی والے”  بن گئے!

    سینیٹر مک کین کی آخری رسومات میں جارج بش "ٹافی والے” بن گئے!

    واشنگٹن : سینیٹر جان مک کین کی آخری رسومات کے افسردہ ماحول میں سابق صدر جارج بش اور  مشعل اوباما ایک دوسرے کو ٹافیاں دینے کی وجہ سے انٹرنیٹ صارفین کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے سابق سینیٹر جان مک کین کی آخری رسومات امریکا کے دارالحکومت واشنگٹن میں ادا کی گئیں، جس میں امریکا کے دو سابق صدور جارج ڈبلیو بش اور باراک اوباما نے اپنی اپنی اہلیہ کے ہمراہ شرکت کی تھی۔

    جان مک کین کے آخری رسومات کے افسردہ ماحول میں اس وقت ایک عجیب منظر دیکھنے میں آیا، جب جارج ڈبلیو بش نے اپنی اہلیہ لورا بش کی جانب سے دی جانے والی ٹافیاں مشعل اوباما کو  تھمائیں۔

    اس منظر کو کیمروں کی آنکھ نے محفوظ کرلیا، جس کے بعد مذکورہ شخصیات سوشل میڈیا صارفین کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔

    سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے جارج بش اور مشعل اوبامہ کی ویڈیو پر دلچسپ تبصرے کیے جارہے ہیں۔

    امریکی خبر رساں ادارے ’بارسٹول نیوز نیٹ ورک‘ نے ٹویٹ کیا کہ سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش ’کینڈی مین‘ ہیں۔

    ٹویٹر استعمال کرنے والے ایک صارف نے لکھا کہ ’وہ دوست جس نے سب کے لیے ویڈیو میں مٹھاس بھر دی، جس کے باعث جارج بش اور مشعل اوباما کی اچھی دوستی کی مزید تصدیق ہوگئی‘۔

    ایک ٹویٹر صارف نے تبصرہ کیا کہ ’لورا بش، صدر بش اور مشعل اوباما کا ایک دوسرے کو ٹافیاں دینا سنہ 2018 کی سب سے بڑی سرخی ہے، کتنا خوبصورت لمحہ تھا ان لوگوں کے لیے جن کے آئیڈیل مختلف ہیں مگر وہ پھر بھی دوست ہیں‘ آخر میں تحریر کیا کہ ’لورا بش آپ کا شکریہ کہ آپ تیاری کے ساتھ آئیں‘۔

    ایک اور سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ ’مجھے بش اور مشعل اوباما کی دوستی بہت اچھی لگتی ہے، چاہے وہ ایک دوسرے کو ٹافیاں دینا ہوں، دیکھ کر بہت خوشی ہوئی‘۔

    خیال رہے کہ سینیٹر جان مک کین دماغ میں رسولی کے باعث ایک ہفتہ قبل 81 برس کی عمر میں انتقال کرگئے تھے۔

  • اے ایس ایف کی خاتون اہلکار نے گناہ نہیں کیا، وارننگ دی جاسکتی تھی: ماریہ واسطی

    اے ایس ایف کی خاتون اہلکار نے گناہ نہیں کیا، وارننگ دی جاسکتی تھی: ماریہ واسطی

    کراچی : معروف اداکارہ ماریہ واسطی اور اینکرپرسن ماریہ میمن نے اے ایس ایف کی خاتون اہلکار کو سزا ہونے پر کہا ہے کہ ’خاتون اہلکار سے کوتاہی ہوئی ہے جرم نہیں جس پر 2 برس کی سروس ضبط کی گئی، خاتون اہلکار کو  وارننگ دی جاسکتی تھی‘۔

    اداکارہ ماریہ واسطی نے اے آر وائی نیوز پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خاتون اہلکار کو دی جانے والی سزا بہت سخت ہے، اگر کسی قسم کا کوڈ آف کنڈکٹ ہے تو یہ اہلکاروں کو پہلے بتانا چاہیے یا پھر کنٹریٹ میں تحریر ہونا چاہیے۔

    ماریہ واسطی کا کہنا تھا کہ اگر ایسا کوئی کوڈ آف کنڈکٹ موجود نہیں تو اسے وارننگ دی جاسکتی تھی، اس طرح سے خاتون اہلکار کا کریئر تباہ کرنا یا 2 سال کے لیے معطل کردینا بہت سخت سزا ہے۔

    اداکارہ کا کہنا ہے کہ اہلکاروں کے کنٹریکٹ میں شامل ہونا چاہیے کہ اہلکار مذکورہ امور انجام دے سکتے ہیں اور فلاں کام کی انجام دہی پر پابندی ہوگی۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے معروف اینکر ماریہ میمن اے ایس ایف اقدامات تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیا مذکورہ خاتون اہلکار نے اپنی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کرکے بہت بڑا گناہ کیا ہے جس پر اتنی بڑی سزا  دی گئی؟

    ماریہ میمن کا کہنا تھا کہ  اگر خاتون اہلکار  منشیات یا انسانی اسمگلروں کی سہولت کار ہوتی، رشوت خوری کرتی یا بدعنوانی کرتی تو شاید ادارہ اسے سپورٹ کرتا اور اس کے خلاف اس طرح سے کارروائی بھی نہیں ہوتی۔

    اینکر پرسن کا کہنا تھا کہ ’خاتون اہلکار سے یونیفارم میں گانا گنگناتے ہوئے ویڈیو شیئر کرکے کوتاہی ہوئی ہے جس پر اسے وارننگ دی جاسکتی تھی لیکن اس طرح سے  2 سال کی سروس ضبط کرنا انتہائی سخت سزا ہے‘۔

    نیوز اینکر کے سوال پر ماریہ میمن نے کہا کہ سیکیورٹی اہلکاروں کے لیے جو قوانین موجود ہیں ان پر عمل ہونا اچھی بات ہے لیکن پھر جو بڑی بھیڑیں ہیں ان کے خلاف بھی کارروائی کریں، اس لڑکی سے تو صرف کوتاہی ہوئی ہے‘۔

    یاد رہے کہ اے ایس ایف کی خاتون اہلکار نے گذشتہ روز رقص کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی تھی جس کے بعد اے ایس ایف حکام نے خاتون اہلکار کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے 2 برس کی سروس ضبط کرلی۔

    ذرائع کے مطابق خاتون اہلکار کو 2 برس تک نہ ہی انکریمنٹ دیا جائے اور نہ دیگر مراعات ملیں گی، جبکہ خاتون اہلکار نے اپنی کوتاہی پر اے ایس ایف حکام سے معذرت کرتے ہوئے آئندہ ایسی حرکت نہ کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

    اے ایس ایف حکام کی جانب سے اہلکاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔

    دوسری جانب اے ایس ایف کے ترجمان نے کہا ہے کہ خاتون کی ویڈیو ڈسپلن کی خلاف ورزی ہے، خاتون اہلکار کے خلاف ڈیڑھ ماہ پہلے محکمہ جاتی کارروائی ہوچکی ہے۔

    ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ویڈیو کے ذریعے منفی پروپیگنڈے کا نوٹس لیا گیا ہے، تفتیش کر رہے ہیں جو ذمہ دار ہوگا اس کیخلاف کارروائی ہوگی۔

  • روسی سمندر میں ناراض آکٹوپس نے غوطہ خور پر حملہ کردیا

    روسی سمندر میں ناراض آکٹوپس نے غوطہ خور پر حملہ کردیا

    ماسکو : روس کے گہرے سمندر میں تصویر بنانے پر ناراض آکٹوپس نے غوطہ خور پر حملہ کرکے چار چار ہاتھوں سے پکڑ لیا، سمندر ی مخلوق نے غوطہ خور کا کیمرہ چھوڑنے سے بھی انکار کردیا۔

    سمندر میں رہنے والا آکٹوپس جسے 8 ٹانگیں ہونے کی وجہ سے ہشتت پا بھی کہا جاتا ہے بظاہر تو بے ضرر جاندار لگتا ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اگر کوئی بات اس جانور کو ناپسند ہو تو یہ کتنا خطرناک ہوجاتا ہے۔

    سماجی رابطوں کی ویب سایٹ پر روسی غوطہ خور کی وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تصاویر اور ویڈیو بنانے پر آکٹوپس نے غصّے میں روسی غوطہ خور پر حملہ کیسے حملہ کیا۔

    روس کے گہرے سمندر میں آکٹوپس نے غوطہ خور پر حملہ کرکے چار چار ہاتھوں سے ایسا جکڑا کہ ڈائیور کا خود کو چھڑانا مشکل ہوگیا۔

    ہشت پا کہی جانے والی سمندر مخلوق نے غوطہ خور کا کیمرہ بھی چھوڑ نے انکار کردیا۔

    خیال رہے کہ اب سے 40 کروڑ سال قبل وجود میں آنے والا یہ جانور زمین کے اولین ذہین جانوروں میں شمار کیا جاتا ہے۔ یعنی جس وقت یہ زمین پر موجود تھا، اس وقت ذہانت میں اس کے ہم پلہ دوسرا اور کوئی جانور موجود نہیں تھا۔

    آکٹوپس میں ایک خاصا بڑا دماغ پایا جاتا ہے جس میں نصف ارب دماغی خلیات (نیورونز) موجود ہوتے ہیں اور انسانوں کی نسبت 10 ہزار گنا زائد جینز موجود ہوتے ہیں جنیہیں یہ مخلوق اپنے مطابق تبدیل کرسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ آکٹوپس موقع کے حساب سے اپنے آپ کو ڈھالنے کی شاندار صلاحیت رکھتا ہے، یہ نہ صرف رنگ بدل سکتا ہے بلکہ اپنی جلد کی بناوٹ تبدیل کرکے ایسی شکلیں اختیار کر لیتا ہے کہ دشمن یا شکار نزدیک ہونے کے باوجود بھی دھوکہ کھا جاتا ہے۔

  • امریکا میں دیوہیکل اسکیٹ بورڈ تیار

    امریکا میں دیوہیکل اسکیٹ بورڈ تیار

    واشنگٹن : امریکا میں 35 فٹ 7 انچ لمبا دنیا کا سب سے بڑا اسکیٹ بورڈ تیار کرلیا گیا، جس پر ساتھ 12 افراد اسکیٹنگ کرسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست کیلیفورنیا میں اسکیٹ پارکس کے سربراہ جوجیاگلیا نے دنیا کا سب سے بڑا اسکیٹ بورڈ تیار کرلیا ہے، کیلیفورنیا میں تیار کیا جانے والا دیو ہیکل اسکیٹ بورڈ 35 فٹ 7 انچ لمبا ہے جس کی تصدیق گنیز بُک آف ورلڈ ریکارڈ نے بھی کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کیلیفورنیا اسکیٹ پارکس کے سربراہ کی جانب سے تیار کردہ دیو ہیکل اسکیٹ بورڈ میں متعدد غلطیاں بھی ہوئیں اور بالآخر دس ہفتوں کی مسلسل کاوشوں کے نتیجے میں دنیا کا طویل ترین اسکیٹ بورڈ بنایا گیا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق اسکیٹ بورڈ تیار کرنے والے کھلاڑی نے بتایا کہ اس منفرد اسکیٹ بورڈ کے پہیے ایسے ڈئزاین کیے گئے ہیں جو اس رفتار کو تیز کرنے میں معاون ہیں، اسکیٹ بورڈ کار کے پہیے لگائے ہیں۔

    جو جیاگلیا کا کہنا تھا کہ ایک چھوٹے اسکیٹ کی مانند کی اتنا بڑا اسکیٹ تیار کرنا کسی چیلنج سے کم نہیں تھا، جس کی وجہ سے کئی مرتبہ اسکیٹ بورڈ کا ڈیزائن تبدیل کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دیو ہیکل اسکیٹ بورڈ کی موٹائی تین اعشاریہ 7.5 فٹ ہے جبکہ یہ زمین سے تقریباً 4 سے 6 فٹ بلند ہے۔ اس اسکیٹ بورڈ کی مزید تفصیلات کے اگلے سال گنیز بُک آف ورلڈ ریکارڈ میں شائع کی جائیں گی۔

    دنیا کے سب سے بڑے اسکیٹ بورڈ ایک، دو نہیں بلکہ پورے 12 افراد ایک ساتھ اسکیٹنگ کرسکتے ہیں۔

  • ساؤتھ افریقا میں تھریسا مے کا رقص، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

    ساؤتھ افریقا میں تھریسا مے کا رقص، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

    کیپ ٹاؤن : برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے کی ساؤتھ افریقا میں اسکول کے بچوں کے ساتھ کے رقص کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، سوشل میڈیا صارفین نے وزیراعظم کے رقص کو ڈانسنگ ڈپلومیسی قرار  دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسا مے ان دنوں افریقہ کے دورے پر ہیں اور وزیراعظم بننے کے بعد یہ ا ن کا براعظم افریقہ کا پہلا دورہ ہے، انہوں نے افریقی ممالک میں چار بلین پاؤنڈ کی سرمایہ کاری کا عندیہ دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تھریسا مے ساؤتھ افریقا میں اسکول کے دورے کے دوران بچوں کو ڈانس کرتا دیکھ کر خود پر قابو نہ رکھ سکیں اور اسکول کے باہر ہی ڈانس شروع کردیا۔

    برطانوی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ برطانوی وزیر اعظم نے رقص شروع کیا تو ارد گرد کھڑے لوگ دیکھتے رہے اور تھریسا مے اسکول طلباء کے ہمراہ رقص کرتی رہیں، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ ہوتے ہی وائرل ہوگئی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ساؤتھ افریقن گورنمنٹ نے ویڈیو سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹوئیٹر پر پوسٹ کی تو منچلوں نے وزیر اعظم تھریسا مے کے رقص پر دلچسپ تبصرے کیے۔

    سوشل میڈیا پر تھریسا مے کی رقص والی ویڈیو اپلوڈ ہونے پر کسی اسے ڈانسنگ ڈپلومیسی قرار دیا تو کسی نے بوڑھوں کے ڈانس ڈیڈ ڈانسنگ سے تشبہیہ دے دی۔


    مزید پڑھیں : بریگزٹ: تھریسا مے نئی منڈیوں کی تلاش میں افریقی ممالک کے دورے پر


    یاد رہے کہ کیپ ٹاؤن میں خطاب کرتے ہوئے تھریسا مے نے اعلان کیا تھا کہ 4 بلین پاؤنڈ کی سرمایہ کاری سے افریقی معیشتوں کی مدد کی جائے گی، تاکہ وہ نوجوانوں کے لیے زیادہ سے زیادہ روزگار پیدا کرسکیں۔

    انہوں نے زور دیا کہ اب امداد کو محدود مدت کے غربت مٹانے والے منصوبوں کے بجائے طویل المعیاد معاشی منصوبوں میں استعمال کیا جائے تاکہ معاشی صورتحال اور سیکیورٹی ایک ساتھ بہتر کی جاسکے۔

  • اسرایئل نے غزہ جانے والی عالمی امداد اور تیل و گیس کی سپلائی روک دی

    اسرایئل نے غزہ جانے والی عالمی امداد اور تیل و گیس کی سپلائی روک دی

    غزہ/تل ابیب : اسرائیل نے غزہ جانے والی عالمی امداد اور تیل و گیس کی سپلائی روکنے کے لیے کیرم شالوم سرحد بند کردی، اسرائیلی حکومت نے مذکورہ فیصلہ فلسطینیوں کی جلتی ہوئی پتنگوں کو روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صیہونی ریاست اسرائیل کے حکام کی جانب سے فلسطینی شہریوں کو احتجاجاً جلتی ہوئی پتنگیں اور غبارے اسرائیلی حدود میں اڑانے سے روکنے کے لیے ایک مرتبہ پھر غزہ پر تیل اور گیس کی سپلائی بند کر دی ہے۔

    اسرائیلی وزیر برائے ملٹری افیئرز ایوگڈور لائبرمین نے بدھ کے روز غزہ، مصر اور اسرائیل کے درمیان واقع سرحد کیرم شالوم کو بند کرنے کا حکم دیا ہے، کیرم شالوم غزہ میں تیل، گیس اور عالمی امدادی سامان پہنچانے کا اہم راستہ ہے۔

    اسرائیلی وزیر لائبرمین نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ فیصلہ فلسطینی مظاہرین کو احتجاجاً جلتی ہوئی پتنگیں اور غبارے اسرائیلی حدود میں اڑانے سے روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے رواں برس جولائی میں غزہ پر تیل، گیس اور عالمی امداد کی ترسیل بند کی گئی تھی تاہم بعد میں صیہونی حکومت نے اقدامات واپس لے لیے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی جانب سے جلتی ہوئی پتنگیں اور غبارے سرحد پر ہونے والے مظاہروں کے دوران اڑائے گئے تھے، جو اسرائیل کی حدود میں گری تھیں۔

    اسرائیلی حکومت کا کہنا تھا کہ فلسطین سے آنے والی آتشزدہ پتنگوں کے باعث جنوبی اسرائیل میں ہونے والی کھیتی باڑی تباہ و برباد ہوگئی ہے، جس کے باعث ماحول میں ایک مرتبہ پھر کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔

    یاد رہے کہ فلسطینی شہریوں کی جانب سے 30 مارچ کو اسرائیلی مظالم اور زمین کی واپسی کے سلسلے میں شروع ہونے والی احتجاجی تحریک کے دوران اسرائیلیوں کی فائرنگ اور شیلکنگ کے نتیجے میں 150 سے زائد فلسطینی شہید جبکہ ہزاروں شہری زخمی ہوئے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ابوظہبی پولیس نے معذور نوجوان کی ہوا میں اڑنے کی خواہش پوری کردی

    ابوظہبی پولیس نے معذور نوجوان کی ہوا میں اڑنے کی خواہش پوری کردی

    ابو ظہبی : پولیس حکام نے معذور اماراتی نوجوان کی ابو ظہبی کی فضا میں پرواز کرنے کی خواہش پوری کردی، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظہبی کی پولیس نے معذور اماراتی شہری کی پرواز کرنے کی دیرینہ خواہش کو پورا کردیا، پولیس کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کی گئی ہے جس میں خالد کے خواب کو سچ ہوتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ابو ظہبی کی پولیس نے زاید ہائر آرگنائزیشن کی معاونت سے معذور اماراتی نوجوان کے خواب کو حقیقت کا روپ دیا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق مذکورہ اماراتی نوجوان کی خواہش تھی کہ متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت پر پرواز کرے تاہم وہ اپنی جسمانی معذوری کے سبب اپنی خواہش کو پورا کرنے سے قاصر تھا۔

    ابو ظہبی پولیس کی جانب سے اسپتال میں زیر علاج نوجوان خالد کو پائلٹ کے کپڑوں کا تحفہ پیش کیا گیا، جسے معذور نوجوان کو پہناکر ابوظہبی کے ایکزیکیٹو ایئرپورٹ پر لایا گیا جہاں پولیس کے فضائی دستے کے پائلٹ خالد کا انتظار کررہے تھے۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ جس ہیلی کاپٹر میں خالد نے ابوظہبی کا سفر کیا، اسے پولیس حکام کی جانب سے معذور نوجوان کے لیے خصوصی طور پر خریدا گیا تھا۔

    پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ابو ظہبی پولیس کی جانب سے معذور نوجوان کی خواہش کو پورا کرنے پر فخر محسوس ہورا ہے‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انڈونیشیا میں زلزلے سے ہلاکتوں‌ کی تعداد 14 ہوگئی

    انڈونیشیا میں زلزلے سے ہلاکتوں‌ کی تعداد 14 ہوگئی

    جکارتہ : انڈونیشیا کے سیاحتی جزیرے پر زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں، جس کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 14 ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایشیائی ملک انڈونیشیا کے وسطی جزیرے لومبک میں اتوار کی صبح 7 بجے کے قریب خوفناک زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں، جس نتیجے میں متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ درجنوں افراد زخمی ہیں۔

    انڈونیشیا کے حکام کا کہنا ہے کہ لومبک جزیزہ پوری دنیا سے انڈونیشیا آنے والے سیاحوں کا پسندیدہ سیاحتی مقام ہیں جہاں عموماً بے تحاشا سیاح موجود رہتے ہیں۔

    قبل ازیں امریکی زلزلہ پیما کے مطابق انڈونیشیا میں آنے والے ریکٹر اسکیل پر 6.4 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں، جس کے باعث 10 افراد ہلاک ہوگئے، امریکا کے ماہر ارضیات کا کہنا ہے کہ انڈونیشیا میں آنے والے زلزلے کا مرکز شمالی شہر ماترام سے 50 کیلومیٹر دور شمالی لومبک تھا۔

    انڈونیشیا کے ڈیزاسٹر ایجنسی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ زلزلے کے نتیجے میں درجنوں گھر زمین بوس ہوگئے ہیں اور 40 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔

    انڈونیشین حکام کا کہنا ہے کہ خوفناک حادثے میں زخمی اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد کا اندازہ کرلیا گیا ہے کہ البتہ تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے، تاہم ہم ابھی تک مکمل معلومات جمع نہیں سکے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ’امدادی خدمات انجام دینے والے رضاکاروں کی پہلی ترجیج متاثرہ افراد کو جائے حادثہ سے نکالنے اور زخمیوں کو ریسکیو کرنا ہے، حادثے میں زخمی ہونے والے چند افراد کا مقامی طبی مراکز میں علاج جاری ہے۔

    واقعے کے عینی شاہد نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ ’زلزلے بہت طاقتور تھا، جس کے باعث میرے گھر میں سب خوفزدہ ہوگئے اور فوری طور پر گھر سے باہر انکل آئے تھے‘۔

    عینی شاہد کا مزید کہنا تھا کہ زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوتے ہی میرے تمام پڑوسی اور اہل محلہ بھی گھروں سے باہر آگئے تھے اور بجلی فوری طور بند ہوگئی تھی۔


    انڈونیشیا میں زلزلے کے شدید جھٹکے ‘ 2 افراد ہلاک


    خیال رہے کہ انڈونیشیا بحرالکاہل کے ایک ایسے حصے میں واقعہ ہے جہاں زلزلے آنے اور آتش فشاں پہاڑ پھٹنے کے واقعات عموماً رونما ہوتے رہتے ہیں اور دنیا بھر تقریباً آدھے آتش فشاں اسی حصّے میں پائے جاتے ہیں۔

    یاد رہے 7 ماہ قبل بھی انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ سمیت گنجان آباد جزیرے جاوا میں زلرلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تھے، جس کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک جبکہ کئی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں