Author: ریحان عابدی

  • شکاگو: انجن میں خرابی، پائلٹ نے طیارہ ہائی وے پر اتار دیا

    شکاگو: انجن میں خرابی، پائلٹ نے طیارہ ہائی وے پر اتار دیا

    واشنگٹن : امریکی شہر  شکاگو میں پائلٹ نے انجن میں خرابی کے باعث چھوٹے طیارے کو شہر کے مصروف ترین ہائی وے پر اتار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جمعے کے روز  دورانِ پرواز  چھوٹے طیارے کے انجن میں خرابی پیدا ہوگئی، جس کے باعث پائلٹ نے طیارے کو شکاگو کے مصروف ترین لیک شور ڈرائیو ہائی وے پر اتارنے کا فیصلہ کیا۔

    امریکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ طیارے کی لینڈنگ کے دوران قریب میں گاڑیاں موجود ہیں جبکہ طیارے کا پائلٹ اور خاتون مسافر  بلکل محفوظ رہے اور کوئی جانی نقصان بھی نہیں ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ طیارے کی ہائی وے پر لینڈنگ کے باعث ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، تاہم موقع کے امدادی خدمات انجام دینے والے رضا کاروں نے طیارے کو دھکیل کر سائڈ پر کرکے ٹریفک کی روانی بحال کی۔

    عینی شاہد کا کہنا ہے کہ مجھے یقین نہیں ہورہا ہے کہ پائلٹ نے یہ کر کیسے لیا، یہ منظر براہ راست دیکھنے کے بعد بھی یقین نہیں آرہا ہے کہ طیارہ ہائی وے پر اتار لیا گیا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق طیارے نے مصروف ترین ہائی وے پر شام 3:15 منٹ پر ایمرجنسی لینڈنگ کی، پولیس کا کہنا ہے کہ پائلٹ نے بتایا ہے کہ طیارے کے انجن میں خرابی ہوگئی تھی اور ایئرپورٹ بھی دور تھا اس لئے سڑک پر طیارے کو اتارنا مجبوری تھی۔

    ایف ایف اے انویسٹی گیشن کی جانب سے پائلٹ اور خاتون مسافر کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے تاہم قرب و جوار میں رہائش پذیر لوگوں کا کہنا ہے کہ خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    عینی شاہد کے مطابق پائلٹ نے کمال مہارت سے طیارے کو لینڈ کیا اور ٹریفک رواں دواں ہونے کے باوجود کسی گاڑی اور کسی شخص کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • امید کرتے ہیں کہ الیکشن کا دن امن کے ساتھ گزرے گا، چیف آبزرور وفد یورپی یونین

    امید کرتے ہیں کہ الیکشن کا دن امن کے ساتھ گزرے گا، چیف آبزرور وفد یورپی یونین

    کراچی : یورپی یونین کے چیف آبزرور مائیکل گیلر نے کراچی کے پولنگ اسٹیشنز کا دورہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام میں الیکشن کے حوالے سے جوش و جذبہ ہے، الیکشن کمیشن کے انتظامات سے مطمئن ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے عام انتخابات 2018 کے دوران یورپی یونین کے وفد نے کراچی کے حلقہ این اے 53 کے پولنگ اسٹیشن کا دورہ کیا ہے، پولینگ اسٹیشن کے دورے کے دوران چیف آبزرور یورپی یونین مائیکل گیلر نے کہا ہے کہ امید کرتے ہیں کہ الیکشن کا دن امن و امان کے ساتھ گزرے گا۔

    یورپی یونین وف کے چیف آبزرور مائیکل گیلر نے کہا ہے کہ ’وفد نے متعدد پولنگ اسٹیشن کا جائزہ لیا ہے، عوام میں الیکشن کے حوالے سے جوش و جذبہ ہے، الیکشن کمیشن کے انتظامات سے مطمئن ہیں۔

    مائیکل گیلر کا کہنا ہے کہ بیلٹ پیپرز بھی چیک کیے ہیں، پولنگ کا جائزہ لینے کے بعد کچھ کہنے کے قابل ہوں گے، دیکھ رہے ہیں پولنگ اسٹیشن پرعملہ موجود ہے یا نہیں۔


    عام انتخابات 2018 کے لیے پولنگ کا عمل شروع


    واضح رہے کہ پاکستان کے گیارہویں عام انتخابات کے لیے ملک بھر میں پولنگ کا آغاز ہوگیا جہاں 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    انتخابی عمل کے دوران حفاظتی اقدامات کے پیش نظر3لاکھ 70 ہزار فوجی جوان جبکہ ساڑھے چار لاکھ پولیس اہلکار تعینات ہیں، 17 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنزکوانتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سعودیہ اور یو اے ای کے تعلقات بہتر  بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے، حسن روحانی

    سعودیہ اور یو اے ای کے تعلقات بہتر بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے، حسن روحانی

    تہران : ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ایران کی موجودہ صورتحال میں بڑوسی ممالک  سے تعلقات بہتر بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے موجودہ صدر مولانا حسن روحانی نے کہا ہے کہ ایران اور خلیجی ممالک خصوصاً متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے درمیان جاری کشیدگی کو ختم کرکے تعلقات معمول پر لانے کی کوشش کررہے ہیں

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایرانی صدر حسن روحانی نے ایرانی سفیروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں خطے کی اہم قوتوں کے ساتھ تعلقات اچھے ہونا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران اگلے ماہ نئی اقتصادی پابندیاں عائد کردی جائیں گی، ایسے وقت میں ایران کی جانب سے خلیجی ممالک کے ساتھ تعلقات میں بہتری لانے کی بات کی گئی ہے۔

    عربی خبر رساں ادارے کے مطابق حسن روحانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا ایران پر  اس لیے نئی اقتصادی پابندیاں عائد کررہا ہے تاکہ ہمارے نظام کو برباد کرکے تقسیم کرسکے۔

    ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں امریکا کے ساتھ مذاکرات کرنا مطلب امریکا کے ہتیھار ڈالنا، جو ایران ہرگز نہیں کرے گا اور دونوں ممالک کے درمیان میں ممکنہ عسکری لڑائی ’جنگوں کی ماں‘ ہوگی۔

    انہوں نے امریکا کو آبنائے ہرمز بند کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ ’جسے سیاست کا علم ہو، وہ ایرانی تیل کو روکنے کی بات نہیں کرسکتا۔ یاد رہے ہمارے پاس آبنائے ہرمز سمیت بہت راستے ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کے دوران حسن روحانی چاہتے ہیں کہ خلیجی ممالک سے تعلقات میں بہتری آجائے۔

    روحانی کے مطابق ان کی حکومت اس وقت پڑوسی خلیجی ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • مونٹینگرو کی عوام تیسری عالمی جنگ کا باعث بن سکتی ہے، ٹرمپ

    مونٹینگرو کی عوام تیسری عالمی جنگ کا باعث بن سکتی ہے، ٹرمپ

    پودگوریکا : مونٹینگرو حکومت نے کہا ہے کہ ’جیسے ٹرمپ نے چھوٹی سی ریاست کہا ہے  اس کی افواج نے امریکی فوجیوں کے ساتھ افغانستان میں امن و استحکام قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے متعصابانہ رویے کے تحت امریکا کے اتحادی ملک مونٹینگرو پر تنقید شروع کردی، جس پر مشرقی یورپ میں واقع ملک مونٹینگرو نے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’وہ عالمی امن میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جمعرات کے روز مونٹینگرو کی حکومت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’ہماری ماضی پر امن سیاسی تاریخ پر مبنی ہے‘، مونینیٹگرو نے یورپ کے ساتھ ساتھ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی امریکا کے ہمراہ امن قائم کرنے میں کردار ادا کیا ہے۔

    مونٹینگرو حکومت کی جانب سے جاری بیانیے میں کہا گیا ہے کہ ’جیسے ٹرمپ نے یورپ کی چھوٹی سی ریاست کہا ہے، اس کی افواج نے امریکی فوجیوں کے ہمراہ افغانستان میں ذمہ داریاں نبھائی ہیں‘۔

    جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق مونٹینگرو کے حکومتی بیان میں امریکا کے ساتھ مستقبل میں بھی تعلقات مزید مستحکم اور مستقل بنیادوں پر استوار کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دو روز قبل امریکی نشریاتی ادارے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ مشرقی یورپی ملک مونٹینگرو ایک چھوٹی سی ریاست ہے، جس کے شہری اپنے جارحانہ انداز کے باعث تیسری عالمی جنگ کا باعث سکتے ہیں۔

    امریکی خبر نشریاتی ادارے کے میزبان نے صدر ٹرمپ سے مغربی اتحاد کے نیٹو کے آرٹیکل 5 کے متعلق سوال کیا کہ اگر مونٹینگرو پر حملہ ہوا تو میرا بیٹا اس کے دفاع میں کیوں لڑے؟ جس پر امریکی صدر نے کہا کہ میرا بھی یہ خیال ہے۔ لیکن مونینیٹگرو کے شہری بہت خطرناک ہیں اگر انہوں نے جارحیت کی تو عالمی شروع ہوسکتی ہے۔

    خیال رہے کہ نیٹو کے آرٹیکل 5 میں درج ہے کہ ’اگر نیٹو کے کسی بھی رکن ملک پر حملہ ہوا تو اسے پورے اتحاد پر حملہ تصور کیا جائے گا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی مبصرین نے ڈونلڈ ٹرمپ کے مذکورہ بیان پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ صدر ٹرمپ کو امریکی اتحادیوں کے بارے ایسے الفاظ اور بیانات کا استعمال نہیں کرنا چاہیئے۔

    واضح رہے کہ یورپی ملک مونٹینگرو گذشتہ سال ہی مغربی اتحاد نیٹو میں شامل ہوا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • شاہی خاندان میں شادی کے لیے میگھن نے بڑی قیمت ادا کی، والد تھامس مرکل

    شاہی خاندان میں شادی کے لیے میگھن نے بڑی قیمت ادا کی، والد تھامس مرکل

    لندن : سابق امریکی اداکارہ میگھن مرکل کے والد نے کہا ہے کہ ’میری بیٹی نے شاہی خاندان میں شادی کرنے کے لیے بہت بھاری قیمت ادا کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شاہی خاندان کی چھوٹی بہو میگھن مرکل کے والد تھامس نے امریکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’مجھے خدشہ ہے کہ میری بیٹی میگھن مرکل کو شاہی ذمہ داروں کے لیے مرعوب کیا گیا ہے‘۔

    امریکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے میگھن مرکل کے والد 73 سالہ تھامس مرکل نے کہا ہے کہ ’مجھے میری بیٹی کے متعلق فکر ہے، میرا خیال ہے کہ اسے ڈرایا گیا ہے‘۔

    تھامس مرکل کا کہنا تھا کہ ’میں نے اپنی بیٹی کی آنکھوں میں، چہرے پر اور مسکراہت سے اس کا درد محسوس کیا ہے، میں نے برسوں اپنی بیٹی کی مسکراہٹ دیکھی ہے، میں اس کی مسکراہٹ جانتا ہوں، اس طرح مسکراتے ہوئے کبھی نہیں دیکھا‘۔

    تھامس مرکل نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ’میری بیٹی نے شاہی خاندان میں شادی کرنے کی بہت بڑی قیمت ادا کی ہے‘۔

    امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق تھامس مرکل نے میگھن مرکل کے خالیہ لباس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’میگھن اور شہزادہ ہیری نے شادی کے بعد آئرلینڈ کا پہلا دورہ کیا تھا، جس میں میری بیٹی میگھن جا لباس سنہ 1930 کا لگ رہا تھا‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’میں نے سوچا تھا کہ شاہی خاندان میں شادی کرنے کے بعد میگھن کے مسائل میں کمی واقع ہوگی تاہم اس کی مشکلات میں مزید اضافہ ہورہا ہے، ایسا محسوس ہوتا ہے اس پر کافی بوجھ ہے‘۔

    تھامس مرکل کا کہنا تھا کہ میگھن اور میری آخری مرتبہ شادی سے ایک روز قبل فون پر گفتگو ہوئی تھی، اس کے بعد سے کوئی رابطہ نہیں ہوا نہ ہی شاہی محل کے افراد میرے پیغامات جواب دیتے ہیں۔

    میگھن مرکل کے والد نے کہا ہے کہ ’میں اپنی موت سے پہلے میگھن مرکل سے ملاقات کرنا چاہتا ہوں‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • برونڈی میں جھنڈ کی صورت میں جاگنگ کرنے پر پابندی

    برونڈی میں جھنڈ کی صورت میں جاگنگ کرنے پر پابندی

    بوجمبورا : افریقی ملک برونڈی کے صدر نے اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بغاوت کے پیش نظر ہفتے کے روز جھنڈ کی صورت میں جاگنگ کرنے کو جرم قرار دیے دیا۔ جس کی سزا عمر قید ہے۔

    تفصیلات کے مطابق براعظم افریقہ کے مشرقی ملک برونڈی کے صدر پائیر انکورونزیزا نے شہریوں پر گذشتہ کئی برس سے ہفتے کے روز مجمے کی صورت میں جاگنگ کرنے پر پابندی عائد کی ہوئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہفتے کے روز یکجا ہوکر جاگنگ کرنا برونڈی کے شہریوں کی بہت پرانی روایت ہے، تاہم ملک کے موجودہ صدر سنہ 2005 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ہفتے کے روزجنڈ کی صورت میں جاگنگ کرنے کو جرم قرار دے دیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اگر کوئی شہری ہفتے کے روز جھنڈ کی صورت میں جاگنگ کرتا ہوا پکڑا جائے تو اسے عمر قید کی سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کردیا جاتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برونڈی کے صدر پائیر انکورونزیزا کو خطرہ لاحق تھا کہ اپوزیشن جماعتیں ہفتے کے روز جنڈ کی صورت میں جاگنگ کے ذریعے موجودہ حکومت کے خلاف بغاوت نہ کردیں اس لیے انہوں نے پابندی لگادی۔

    خیال رہے کہ سنہ افریقی ملک برونڈی میں وقتاً فوقتاً حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش ہوتی رہتی ہے، صدر پائیر انکورونزیزا کے سنہ 2005 میں اقتدار میں آنے کے بعد 3 لاکھ شہری قتل ہوئے تھے۔ برونڈی میں 2005 کے بعد مسلسل خانہ جنگی چل رہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برونڈی افغانستان کے بعد دنیا میں دوسرا ملک ہے جہاں خانہ جنگی کے باعث سب سے زیادہ بچے غذائی کمی کا شکار ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • وردی میں نہیں ہوتا تب بھی مسلمان نوجوان کی جان بچاتا، بھارتی سکھ پولیس افسر

    وردی میں نہیں ہوتا تب بھی مسلمان نوجوان کی جان بچاتا، بھارتی سکھ پولیس افسر

    نئی دہلی: بھارتی ریاست اترکھنڈ کے پولیس افسر گگن دیپ سنگھ نے کہا ہے کہ ’اگر وہ پولیس کی وردی میں نہیں ہوتا تب بھی مسلمان نوجوان کی جان بچاتا۔ کسی انسان کی جان بچانے میں مذہب درمیان میں نہیں آنا چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق چند روز قبل بھارتی ریاست اترکھنڈ میں اپنی جان پر کھیل کر ایک مسلمان نوجوان کو ہندو انتہاپسندوں کے ہاتھوں قتل ہونے سے بچانے والے سکھ پولیس افسر گگن دیپ سنگھ نے کہا ہے کہ ’وہ بس اپنی ذمہ داری نبھارہا تھا‘۔

    سکھ پولیس افسر گگن دیپ سنگھ کا کہنا تھا کہ ’اگر وہ پولیس وردی میں نہیں ہوتا تب بھی وہ اس مسلمان نوجوان کی جان بچاتا اور ہر ہندوستانی کو یہ کام کرنا چاہیئے‘۔

    واضح رہے کہ بھارتی ریاست اترکھنڈ میں ہندو انتہاپسندوں کے ہاتھوں مسلمان لڑکے کو قتل ہونے سے بچانے والے سکھ پولیس آفیسر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، جس کے بعد گگن دیپ سنگھ کو اتر کھنڈ کا ہیرو کہا جارہا ہے۔

    سکھ پولیس افسر گگن دیپ سنگھ نے بھارتی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’کسی انسان کی زندگی بچانے میں کیا مسئلہ ہے، کسی کی جان بچانے میں مذہب کو درمیان میں نہیں آنا چاہیئے‘۔

    گگن دیپ کا کہنا تھا کہ ’اگر میں اس نوجوان کی جان نہیں بچا پاتا تو میں اپنی ڈیوٹی انجام دینے میں ناکام رہتا‘۔

    گگن دیپ سنگھ نے حادثے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ایک مسلمان لڑکا رام نگر مندر کے پاس ایک لڑکی کے ساتھ بیٹھا تھا، کہ کچھ مقامی افراد نے دونوں کے اکھٹے بیٹھنے پر تنقید کی جس کے بعد ان کے گرد مجمع جمع ہوگیا اور نوجوان لڑکے کو پیٹنا شروع کردیا۔ خوش قسمتی سے میں موقع پر موجود تھا اور فوری طور پر لڑکے کو دونوں ہاتھوں سے پکڑ لیا تاکہ کوئی اسے مار نہ سکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ ہندو لڑکی نے مشتعل شخص سے کہا کہ مسلمان لڑکے کو کیوں مار رہے ہو جس پر مشتعل شخص نے مبینہ طور پر جواب دیا کہ ’ہم کاٹ کر ٹکڑے ٹکڑے کردیں گے اور تم ایک ہندو ہو اور ایک مسلمان لڑکے کے ساتھ گھوم رہی ہو تمہیں بھی قتل کرکے ٹکڑے ٹکڑے کردیں گے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے سکھ پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ’میں نہیں سمجھتا کہ وہ مسلمان لڑکا اور ہندو لڑکی کچھ غلط کررہے تھے، مجمعے کو کوئی حق نہیں ہے کہ انہیں ماریں۔ انہوں کہا کہ مسلمان، ہندو، سکھ ہر کسی کو حق ہے اور ہر کوئی محبت کرنے کے لیے آزاد ہے‘۔

    ان گگن دیپ سنگھ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا نفرت کو مزید ہوا دے رہا ہے۔ ’آج سب مجھے سوشل میڈیا کے باعث ہی جانتے ہیں لیکن سوشل میڈیا پر کچھ عناصر نفرت کو بھڑکا رہے ہیں‘۔

    سکھ پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ’ مجھے اندازہ نہیں تھا کہ ویڈیو وائرل ہوجائے گی اور مجھے بے حد حوصلہ افزائی اور عوام کا پیار ملے گا۔ میں تو بس اپنی ڈیوٹی انجام دے رہا تھا اور مجھے خوشی ہے کہ میرے عمل سے دوسرے لوگ بھی متاثر ہوئے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گگن دیپ سنگھ کو ان کے سینیئر پولیس افسران کی طرف سے شاباشی دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں کچھ دیر پہلے بینک گیا تو بینک عملے نے مجھے پہچان لیا اور میرے ساتھ سیلفیاں لینے لگے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں گائے ذبح کرنے کے الزام میں مسلمان نوجوان کو قتل کردیا گیا تھا، بھارتی پولیس نے قتل کے الزام میں چار افراد کو حراست میں لیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا: والدین کو کرایہ ادا نہ کرنے پرعدالت نے بیٹے کو گھر سے بے دخل ہونے کا حکم سنا دیا

    امریکا: والدین کو کرایہ ادا نہ کرنے پرعدالت نے بیٹے کو گھر سے بے دخل ہونے کا حکم سنا دیا

    واشنگٹن : امریکا کی ریاستی عدالت نے والدین کو نظر انداز کرنے اور گھر کا کرایہ ادا نہ کرنے پر 30 سالہ بیٹے کو گھر سے بے دخل کرنے کا حکم سنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی شہر نیو یارک میں میقم امریکی شہری مارک روٹونڈو اور ان کی اہلیہ کرسٹینا روٹونڈو نے رواں ماہ 7 مئی کو ریاست کی سپریم کورٹ میں اپنے بیٹے کو گھر سے بے دخل کرنے کے حوالے سے درخواست جمع کروائی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جمعرات کے روز ریاستی سپریم کورٹ کے جج ڈونلڈ گرین ووڈ نے مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے بوڑھے والدین کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے 30 سالہ بیٹے مائیکل روٹونڈو کو 8 برس کا کرایہ ادا کرنے کے بعد گھر سے نکل جانے کا حکم سنادیا۔

    واضح رہے کہ مارک اور کرسٹینا روٹونڈو نے اپنے 30 سالہ بیٹے کو گھر سے بے دخل کرنے کے لیے پانچ مرتبہ نوٹس بھجوایا تھا اور نیا گھر تلاش کرنے میں مدد کے لیے گیارہ سو امریکی ڈالر کی پیشکش بھی کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مائیکل روٹونڈو نے جج گرین ووڈ سے آدھا گھنٹہ بحث کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنے والدین سے برائے راست کوئی بات نہیں کرنا چاہتا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مائیکل نے عدالت میں کہاکہ  اس نے سوشل میڈیا پر ایک کیس دیکھا تھا جس کی بنیاد پر اس یہ دعویٰ کیا کہ مجھے گھر سے نکلنے کے لیے چھ ماہ کا وقت درکار ہے۔

    سپریم کورٹ کے جج ڈونلڈ گرین ووڈ نے مائیکل کی دلیل کی تعریف کی، لیکن کیس کا فیصلہ  والدین کے حق میں دیا اور مائیکل کو گھر سے بے دخل ہونے کا حکم سنایا اور چھ ماہ کی مدت مانگے کو اشتعال انگیزی قرار دیا۔

    خیال رہے کہ مائیکل روٹونڈو کے والدین نے عدالت میں درخواست جمع کروائی تھی کہ ان کا 30 سالہ بیٹا مائیکل روٹونڈو نہ تو گھر کا کرایہ ادا کرتا ہے اور نہ ہی کام کاج میں ساتھ دیتا ہے۔

    والدین کا کہنا تھا کہ مائیکل روٹونڈو کام کاج نہ کرنے کے ساتھ ساتھ ہمیں بھی نظر انداز کرتا ہے۔

    واضح رہے کہ کرسٹینا اور مارک روٹونڈو نے مائیکل کو گھر سے بے دخل کیے جانے کے پانچ نوٹس دیئے اور نئی رہایش گاہ تلاش کرنے کے لیے 11 امریکی ڈالر کی پیشکش بھی کی تھی، لیکن وہ پھر بھی گھر چھوڑنے کو تیار نہیں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نئی دہلی: ایک ہفتے کے دوران لڑکی کو زیادتی، زندہ جلا دینے کا تیسرا واقعہ

    نئی دہلی: ایک ہفتے کے دوران لڑکی کو زیادتی، زندہ جلا دینے کا تیسرا واقعہ

    نئی دہلی : بھارت میں ایک ہفتے کے دوران تیسری دوشیزہ کو جنسی زیادتی کے بعد زندہ جلا کر ہلاک کردیا گیا، پولیس نے واقعے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں ایک ہفتے کے دوران تیسری لڑکی کو کو جنسی زیادتی کے بعد درندوں نے زندہ جلا کر قتل کردیا۔ حالیہ دنوں ریاست مدھیا پردیس ہونے والے جنسی حملے نے پورے بھارت کو صدمے میں ڈال دیا ہے۔

    بھارتی پولیس کا کہنا تھا کہ 26 سالہ اوباش نوجوان نے 16 سالہ لڑکی کے ساتھ عصمت دری کرنے کے بعد اس وقت جلا کر قتل کیا جب متاثرہ دوشیزہ نے کہا کہ وہ جنسی زیادتی کے حوالے سے اپنے خاندان کو آگاہ کرے گی۔

    یاد رہے کہ بھارتی ریاست جھاڑکنڈ میں اس سے قبل دو مزید دو نوجوان لڑکیوں جنسی ہوس کا نشانہ بنانے کے بعد زندہ جلا دیا گیا تھا، جس میں ایک لڑکی موقع پر ہی ہلاک ہوگئی تھی جبکہ دوسری متاثرہ لڑکی اسپتال میں زندگی اور موت کے جنگ لڑ رہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ضلع ساگر کے پولیس سپریٹنڈنٹ ستیندرا کمار شکلا نے بتایا کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے کم عمر لڑکی سے عصمت دری کرنے کے جرم میں دو افراد کو حراست میں لیا ہے۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزمان میں ایک شخص متاثرہ لڑکی کا رشتہ دار ہے جس نے مرکزی ملزم کو دوشیزہ کے گھر میں اکیلے ہونے کی اطلاع دی تھی۔

    پولیس ترجمان ستیندرا کمار کا کہنا تھا کہ واقعے کے اصلی ملزم نے بچی سے شادی کی ہوئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ جموں کشمیر میں 8 سالہ بچی سے کو گینگ ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد سے بھارتی حکام کو جنسی زیادتی کے قوانین میں ترمیم کرنے کے حوالے عوام کے دباؤ کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔


    طالبات کو غیر اخلاقی پیغامات بھیجنے پر بھارتی پروفیسر کی دھنائی


    خیال رہے کہ حالیہ دنوں بھارت میں ہونے والے جنسی زیادتی کے واقعات سنہ 2012 میں طالبہ کے ساتھ ہونے والے گینگ ریپ کے بعد سب سے بڑے واقعے ہیں۔

    ایک رپورٹ کے مطابق بھارت میں جنسی زیادتی کی شکار خواتین میں بچوں کی تعداد چالیس فیصد ہے۔ خواتین کے غیر محفوظ ہونے کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ دو ہزار سولہ میں ریپ کے 40 ہزار کیسز درج کیے گئے اور مودی کے دور حکومت میں ریپ کے واقعات میں ساٹھ فیصد اضافہ ہوا۔


    علاج کے لیے بھارت آنے والی خاتون کا زیادتی کے بعد سر قلم کردیا گیا


    واضح رہے کہ بھارتی کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق بھارت میں اس وقت خواتین سے زیادتی چوتھا بڑا اور عام جرم بن چکا ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2013 میں لگ بھگ 25 ہزار خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔


    بھارت:لڑکی کے ریپ اور قتل میں ملوث 14 افراد گرفتار


    دوسری جانب ہر سال پیش آنے والے زیادتی کے واقعات میں سے صرف 5 سے 6 فیصد ایسے ہیں جو رپورٹ ہو پاتے ہیں۔

    ان میں بھی ملزمان آزاد ہوجاتے ہیں اور زیادتی کا شکار متاثرہ لڑکی اور اس کا خاندان انصاف کے حصول میں بری طرح ناکام رہتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکی اقدامات کا خمیازہ یورپی کمپنیاں کیوں ادا کریں، یورپی وزیر خارجہ

    امریکی اقدامات کا خمیازہ یورپی کمپنیاں کیوں ادا کریں، یورپی وزیر خارجہ

    پیرس :امریکا کی جانب سے ایران پر عائد کردہ پابندیوں پر یورپ نے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی اقدامات کا خمیازہ یورپی کمپنیاں کیوں ادا کریں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدے سے علیحدگی کے بعد امریکی انتظامیہ نے ایرانی سپاہ پاسداران کو مالی مدد فراہم کرنے والے چھ افراد اور ایران کے ساتھ تجارت کرنے والی تین کمپنیوں پر پابندی عائد کردی ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فرانس نے امریکا کی جانب سے ایران پر اور سپاہ پاسداران سے تعلق کے شبے میں یورپی کمپنیوں پر پابندی لگانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ’ناقابل قبول قرار دیا ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فرانس کی جانب سے ایران پر عائد کردہ پابندیوں پر تنقید کرنے سے امریکا اور فرانس کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکا کا ایرانی جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے کے بعد گزشتہ روز ٹرمپ انتظامیہ نے ایران کے ساتھ کاروبار کرنے پر چھ افراد اور تین کمپنیوں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ واشنگٹن کا خیال ہے کہ ان افراد اور کمپنیوں کے ایرانی سپاہ پاسداران سے رابطے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سنہ 2015 میں ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد متعدد فرانسیسی کمپنیوں نے ایران کے ساتھ اربوں ڈالرز کے معاہدے کیے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کہنا تھا کہ ایران کے معاہدہ کرنے والی کمپنیوں میں فرانس کی ملٹی نیشنل کمپنیاں ایئر بس، آئل کمپنی ٹوٹل، جبکہ کار بنانے والی کمپنیوں میں رنو اور پژجو شامل ہیں۔

    یورپ کے وزیر خارجہ لی ڈارین کا کہنا ہے کہ امریکا کے اقدامات کا جرمانہ یورپی کمپنیاں کیوں ادا کریں، امریکا کو ایران کے ساتھ جوہری معاہدے میں شامل دیگر شراکت داروں کی عرت کرنی چاہیئے۔

    یورپی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدامات پہلے سے تیل کے اخراجات میں اضافہ اور مشرقی وسطی میں سیاست کی غیر یقینی صورتحال میں اضافہ محسوس ہوگا۔

    خیال رہے کہ فرانس، برطانیہ اور جرمنی نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ تینوں یورپی ممالک جوہری معاہدے پر باقی رہیں گے اور ایران کے ساتھ مل کر معاہدے پر عمل درآمد رہیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔