Author: ریحان عابدی

  • پاکستان اور یو اے ای کے درمیان 2 ارب ڈالر کے معاہدوں پر دستخط

    پاکستان اور یو اے ای کے درمیان 2 ارب ڈالر کے معاہدوں پر دستخط

    اسلام آباد : متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے مابین تعاون کے تیسرے مرحلے میں مخلتف منصوبوں کے لیے دونوں ممالک نے 2 ارب ڈالر کے منصوبوں کے معاہدوں پر کیے۔

    تفصیلات کے مطابق پیر کے روز متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان تعاون کے تیسرے مرحلے کا آغاز کردیا گیا ہے جس کے لیے دونوں ممالک کے وفود کےمابین 2 ارب ڈالر کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔

    متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے ابوظہبی کے ترقیاتی فنڈ سے چلنے والے منصوبوں کے تیسرے مرحلے کے لیے ڈائریکٹر عبداللہ خلیفہ ال غافی اور ملٹری کالج برائے انجینئرنگ کے کمانڈنٹ میجر جنرل انور الحق چوہدری نے معاہدوں پر دستخط کیے۔

    ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق اس موقع پر پاک فوج کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ اور پاکستان میں تعینات متحدہ عرب امارات کے سفیر حمّاد عبید الزابی بھی موجود تھے۔

    پاکستانی میڈیا کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات کے مذکورہ منصوبے کا مقصد پاکستان کے شہریوں کی امداد اور پاکستان کے بہتر مستقبل کے لیے ترقیاتی کاموں میں مدد تعاون فراہم کرنا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق مذکورہ منصوبوں کا مقصد ملک میں جاری ترقیاتی کاموں کی تعمیل کرنا ہے جو طویل مدت تک آمدنی والے افراد کو پایئداری اور فائدہ پہنچائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ہزاروں نوجوان یورپ کی مفت سیر کرسکیں گے

    ہزاروں نوجوان یورپ کی مفت سیر کرسکیں گے

    برسلز : یورپی یونین رواں برس گرمیوں میں ہزاروں 18 سالہ نوجوانوں کو مفت میں یورپی ممالک کا دورہ کرنے کا موقع فراہم کرے گی.

    تفصیلات کے مطابق یورپین کمیشن نے جمعرات کے روز منصوبہ پیش کیا ہے کہ جس کے تحت 18 سالہ عمر کے ہزاروں نوجوان حالیہ گرمیوں میں پورے یورپ کا مفت دورہ کرسکیں گے، جو یورپ کو فروغ دینے کے کوششوں کا حصّہ ہے۔

    یورپین کمیشن نے بیان میں کہا ہے کہ ای یو منصوبہ بندی کے ذریعے 15 ہزار یورپی نوجوانوں کو یونین کے 28 ممالک کا دورہ کرنے کے لیے اگلے ماہ سے ٹرین، بس، فیری کے فری ٹکٹ اور کچھ مواقع پر جہاز کے بھی مفت ٹکٹ فراہم کیے جائیں گے۔

    یورپین کمیشن کی جانب سے خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ 15ہزار نوجوان افراد کو یہ موقع فراہم کیا جائے گا تاکہ وہ گرمیوں میں یورپ کا دورہ کرسکیں۔

    کمیشن کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ’مذکورہ منصوبہ یورپی نوجوانوں کو یورپ کے توانا ثقافت کو جاننے اور دیگر لوگوں سے رابطے میں لائے گا، یورپ کی مختلف ثقافتوں سے سیکھنے کو ملے گا اور یورپی یونین کے اتحاد کی وجہ بھی پتہ چلے گی۔

    یورپی کمیشن کا کہنا تھا کہ مذکورہ منصوبے کے لیے یورپین پارلیمنٹ نے 1 کروڑ 20 لاکھ یورو کا بجٹ پاس کیا ہے۔

    کمیشن کا مزید کہنا تھا کہ اس منصوببے کے لیے 18 سالہ عمر کے نوجوان جون 2018 کے میں درخواستیں جمع کرواسکتے ہیں، جن نوجوانوں کا انتخاب کیا جائے گا وہ 30 دنوں تک یورپ کے کسی بھی چار ممالک کا دورہ کرسکیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • جنسی ہراسگی‘ ادب کا نوبل انعام رواں برس نہیں دیا جائے گا

    جنسی ہراسگی‘ ادب کا نوبل انعام رواں برس نہیں دیا جائے گا

    سویڈن: بین الاقوامی نوبیل کمیٹی نے جنسی ہراسگی اسکینڈل کے باعث رواں برس ادب کے شعبے میں نوبل انعام دینے کی تقریب منعقد کرنے سے انکار کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ادب کے شعبے میں نوبل انعام دینے والی کمیٹی جسےسویڈش اکیڈمی کہا جاتا ہے، کمیٹی نے جنسی ہراسگی کے باعث رواں برس نوبل انعام کی تقریب منعقد کرنے سے انکار کردیا ہے۔

    ادب کے شعبے میں نوبل انعام دینے والی کمیٹی کی خاتون ممبر کے شوہر اور کمیٹی سے وابستہ فوٹو گرافر جین ارنالٹ پر پہلی خاتون سیکریٹری سارا ڈینئس کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزامات ہیں، جس کے باعث حالیہ دنوں کمیٹی مشکلات کا شکار ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سارا ڈینئس کے استعفیٰ دینے کے باعث کمیٹی کی چھ خواتین بھی مستعفی ہوگئی تھی جس کی وجہ سے کمیٹی کی اٹھارہ سیٹوں میں سے سات سیٹیں خالی ہوچکی ہیں، جس کے باعث کمیٹی اب کسی خالی سیٹ پر کسی اور رکن کی تقرری نہیں کرسکتی کیوں کہ ضابطے کے مطابق بارہ ارکان کا کورم پورا ہونا ضروری ہے۔

    نوبل انعام دینے والی کمیٹی کا کہنا ہے کہ سنہ 2018 کے نوبل انعام جیتنے والے شخص کے نام کا اعلان آئندہ برس 2019 کے نوبل انعام جیتنے والے کے ساتھ کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ حالیہ جنسی ہراسگی اسکینڈل نے دنیا سب سے بڑے نوبل انعام کو متاثر کیا ہے، جو سنہ 1901 سے ہر سال کیمیا، فزکس، ادب، فیزیولوجی اور امن کے لیے خدمات انجام دینے والے افراد کو دیا جاتا ہے۔

    یاد رہے کہ عالمی جنگ عظیم کے باعث سنہ 1935 میں کمیٹی کو ایسا کوئی شخص نہیں ملا تھا جسے نوبل انعام دیا جاسکے۔


    نوبیل کمیٹی میں جنسی اسکینڈل کے باعث بحران شدید تر ہوگیا، سویڈش بادشاہ کی مداخلت


    خیال رہے کہ سویڈش اکیڈمی نے جنسی ہراسگی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمیٹی کی اٹھارہ خواتین ارکان کو فرانسیسی باشندے جین ارنالٹ نے بلیک لسٹ کرنےکی دھمکی دے کر جنسی طور پر ہراساں کیا۔ واضح رہے کہ الزامات کا یہ کیس 1996 سے 2017 کے درمیان طویل عرصے پر مشتمل ہے۔

    کمیٹی نے اس بات کی بھی تصدیق کردی ہے کہ نوبیل انعام کے لیے منتخب ہونے والے ادیبوں کے نام بھی تواتر کے ساتھ وقت سے قبل منکشف ہوتے رہے ہیں، ان الزامات نے ادب میں نوبیل انعام کی ساکھ کو شدید طور پر متاثر کیا ہے۔

    واضح رہے کہ ارنالٹ سویڈش اکیڈمی کی ایک رکن کیٹرینا فراسٹنسن کے شوہر ہیں، جس کی وجہ سے کمیٹی میں انھیں بہت زیادہ عمل دخل حاصل تھا، خواتین ارکان کا مطالبہ تھا کہ فراسٹنسن سے استعفیٰ لیا جائے جو اکیڈمی ضابطہ اخلاق کے باعث ممکن نہیں تھا جس پر احتجاج کرتے ہوئے خواتین ارکان نے استعفے دیے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مودی کی جرمن چانسلر سے ملاقات، تجارتی تعاون میں‌اضافہ متوقع

    مودی کی جرمن چانسلر سے ملاقات، تجارتی تعاون میں‌اضافہ متوقع

    برلن : بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے دورہ جرمنی کے موقع پرانجیلا مرکل سے بھی ملاقات کی، ملاقات کے دوران دونوں سربراہوں نے بھارت اور جرمنی کے مابین آزاد تجارتی امور پر بات چیت ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے گذشتہ روز دورہ جرمنی کے موقع پر جرمن چانسلر انجیلا مرکل سے برلن میں ملاقات کی ہے، جرمن حکومت کے ترجمان اسٹیفان سائبرٹ نے کہا ہے کہ ملاقات کے دوران دونوں ملکوں کے سربراہوں کی تجارتی امور پر بات چیت ہوئی۔

    ترجمان جرمن حکومت کا کہنا ہے کہ بھارت اور جرمنی کے اقتصادی مفادات مشترکہ ہیں اس لیے جرمنی ہمیشہ بھارت کا خوش دلی سے استقبال کرتا ہے.

    ماہرین اقتصادیات کی جانب سے خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ مودی اور انجیلا میرکل کی ملاقات دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون اور تجارت کے حوالے سے بہت اہم ہے۔

    بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پیغام دیا ہے کہ ’بھارتی وزیر اعظم کے دورہ جرمنی سے یہ بات ثابت ہے کہ دونوں ممالک اسٹریٹیجک پارٹنر شپ کے حق میں متحد ہیں‘۔

    جرمنی کے صنعتی اداروں کے مالکان انجیلا میرکل پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بھارت کے ساتھ تجارتی رابط میں مزید بہتری لائیں اور نئی دہلی حکومت سے آزاد تجارتی معاہدے پر مذاکرات کریں۔

    واضح رہے کہ بھارت اور جرمنی گذشتہ دس برس سے آزاد تجارتی معاہدوں پر مذاکرات کرنے میں مصروف ہیں تاہم اس حوالے سے کسی بھی معاہدے کو حتمی شکل دینے میں ناکام رہے ہیں۔

    جرمنی کی متعدد کمپنیاں بھارت کی معیشت میں اہم کردار ادا کررہی ہیں، جنہیں مودی حکومت سے ممکنہ طور پر تجارتی محصولات میں اضافے کا خدشہ ہے، محصولات میں اضافے کے پیش نظر کمپنیوں نے جرمن چانسلر سے مطالبہ کیا ہے کہ ’وہ بھارت کے ساتھ نئی تجارتی پالیسیاں ترتیب دیں تاکہ جرمن کمپنیوں کو تحفظ فراہم ہوسکے‘۔

    جرمنی کے خبر رساں اداروں کے مطابق اگر بھارت کی جانب سے تجارتی محصولات میں اضافے سے دونوں ملکوں کے مابین تجارت بالخصوص جرمنی کی کار بنانے والی کمپنیاں بہت متاثر ہوں گی۔

    بھارتی وازارت خارجہ نے بیان جاری کیا ہے کہ جرمنی یورپ میں بھارت کا اہم تجارتی ساتھی ہے، سنہ 2016 میں جرمنی اور بھارت کے درمیان 21.44 ارب ڈالر کی تجارت ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ گذشہ ماہ جرمنی کے صدر فرانک والٹر اسٹین مائر نے اپنے دورہ بھارت کے دوران کہا تھا کہ جرمنی نے ہندوستان میں وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری کی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جرمنی: تاریخ کی سب سے بڑی چھاپہ مار کارروائی، 100 ملزمان گرفتار

    جرمنی: تاریخ کی سب سے بڑی چھاپہ مار کارروائی، 100 ملزمان گرفتار

    برلن : جرمنی کی پولیس نے ملکی سطح پر انسانی اسمگلنگ، جسم فروشی اور منظم جرائم میں ملوث گروہوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 100 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ مذکورہ چھاپے جرمنی کی تاریخ کی سب سے بڑی کاررووائی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے سیکیورٹی اداروں نے بدھ کے روز ملک بھر کے مختلف شہروں اور علاقوں میں چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے انسانی اسمنگلنگ، جبراً جسم فروشی اور دیگر جرائم میں ملوث 100 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

    جرمن پولیس کے حکام نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کیا ہے کہ جرمنی کے 1500 سے زائد پولیس اہکاروں نے تازہ چھاپہ مار کارروائی میں حصّہ لیا جس میں جی سی جی 9، ایلیٹ ٹیم کے اہلکار شامل تھے۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اداروں نے چھاپہ مار کرروائی میں تھائی لینڈ سے جرمنی میں مکروہ فعل انجام دینے کے لیے نو عمر خواتین اور مردوں کو جرمنی اسمگل کرنے والے گروہ کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے جرمنی کے شمال مغربی حصّے میں 60 سے زائد اپارٹمنٹ پر چھاپہ مار کارروائی کے دوران ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔

    پولیس ترجمان نے کہا ہے کہ سائگن کے علاقے سے 59 سالہ تھائی خاتون اپنے 62 سالہ جرمن ساتھی کے ہمراہ حراست میں لی گئی ہے جو انسانی اسمگلنگ کرنے والے گروہ کی سربراہ ہے۔ مذکورہ ملزمان پر منظم انداز میں جرائم پیشہ افراد کا نیٹ ورک چلانے کا الزام ہے۔

    جرمنی کے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ’سیکیورٹی اداروں نے چھاپہ مار کارروائی کے دوران زبردستی مکروہ فعل انجام دینے والی سیکڑوں خواتین اور مردوں کو بازیاب کروایا گیا ہے‘۔

    پبلک پراسٹیکیوٹر کا کہنا تھا کہ سات ملزمان کو بدھ کی صبح گرفتار کیا گیا ہے، گروہ کے باقی ملزمان کو گرفتار کرنے کے لیے پولیس کی کارروائیاں جاری ہیں.

    جرمنی اعلیٰ حکام کا کہنا تھا کہ سنہ 1951 سے اب تک جتنی بھی پولیس کارروائیاں کی گئی ہیں، سیکیورٹی اداروں‌ کی موجودہ کارروائی تاریخ کی سب سے بڑی کارروائی ہے.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • برطانیہ: مسیحی پیشوا کو بچوں سے زیادتی کے جرم میں 9 سال قید کی سزا

    برطانیہ: مسیحی پیشوا کو بچوں سے زیادتی کے جرم میں 9 سال قید کی سزا

    لندن : اسکاٹ لینڈ کی عدالت نے 82 سالہ کیتھولک پادری کو سن 1977 سے 1996 تک کمسن بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے جرم میں 9 سال کی سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز برطانیہ کی ریاست اسکاٹ لینڈ کی عدالت نے کیتھولک مسیحیوں کے مذہبی پیشوا کو بچوں سے جنسی زیادتی کے جرم میں 9 سال کے لیے قید بامشقت کی سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کرنے کے احکامات جاری کردیے۔

    82 سالہ پاؤل مورے نے عدالت کے سامنے سن 1977 سے 1996 تک مختلف جگہوں پر متعدد بچوں کے ساتھ بد فعلی کرنے کا اعتراف کرلیا ہے۔

    اسکاٹ لینڈ کی عدالت کے مطابق کیتھولک پادری نے سن 1970 میں ایک اسکول میں یہ مکروہ فعل انجام دیا۔ بعد کے برسوں میں اس نے مختلف مقامات پر بچوں کا زیادتی کا نشانہ بنایا۔


    برطانیہ میں جنسی زیادتی کا مرتکب بھارتی شہری دہلی سے گرفتار


    اسکاٹ لینڈ کورٹ کی خاتون جج کا کہنا تھا کہ مجرم پہلے بچوں کو بہانے سے کسی خفیہ جگہ لے جاتا، جہاں وہ انھیں زیادتی کا نشانہ بناتا تھا۔ پادری کی جانب سے زیادتی کا نشانہ بننے والے پہلے پانچ بچے پرائمری اسکول میں زیر تعلیم تھے۔

    مذکورہ مجرم کو عدالت میں متاثرہ خاندانوں نے فرانسس مورے کے نام سے شناخت کیا تھا، لیکن مجرم کو پریسٹ پاؤل کے نام سے جانا جاتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • فلوریڈا اسکول پرحملہ کرنے والے ملزم کو پھانسی دینے پرغور

    فلوریڈا اسکول پرحملہ کرنے والے ملزم کو پھانسی دینے پرغور

    فلوریڈا: امریکی قانون دان گذشہ ماہ فلوریڈا کے اسکول میں 17 افراد کو فائرنگ کرکے قتل کرنے والے نوجوان پر جرم ثابت ہونے کی صورت میں سزائے موت دینے پرغورکررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فلوریڈا کے اسٹون مین ڈوگلس اسکول پر حملہ کرنے والے 19 سالہ نکولس کروز نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے جس کے بعد ملزم کو قتل کے 17 مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یاد رہے کہ مرجوری کے اسٹون مین ڈوگلس اسکول میں 2012 سے اب تک کا خوفناک ترین قتل عام ہے جس میں ملزم نے 17 افراد کو قتل کیا تھا۔

    عدالت کو دی گئی رپورٹ کے مطابق کروز نے پولیس کو بیان دیا تھا کہ’اس نے اسکول میں داخل ہوتے ہی طالب علموں پرفائرنگ شروع کردی اور وہاں سے فرار ہوگیا۔ امریکی سیکیورٹی ایجنسی ایف بی آئی نے اعتراف کیا ہے کہ گذشتہ سال اس حملے کے حوالے سے انہیں ممکنہ خفیہ اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔

    گذشتہ روز منگل کو عدالت میں درج ہونے والے نوٹس میں امریکی پراسٹیکیوٹرکا کہنا تھا کہ شدید ظالمانہ طریقے سے قتل عام کرنے والے نوجوان نکولس کو جرم ثابت ہونے کی صورت میں سزائے موت دینے پر غور کیا جارہا ہے۔ نوٹس میں یہ بھی کہا گیاہے کہ’اخلاقی یا قانونی جواز کے بغیر یہ اندازہ نہیں لگایا جاسکتا کہ اسکول پر کیا گیا حملہ نفرت یا غصّے کی بنیاد پر تھا‘۔

    دوسری جانب نکولس کروز کے وکیل کا کہنا تھا کہ اگر وہ مجرم ہےتب بھی اسے موت کی سزا نہیں دینی چاہیے۔

    جبکہ متاثرہ خاندانوں کےوکیل کا کہنا تھا کہ’ہم  تیارہیں کہ اگر کروز کو سزائے موت نہیں ہوئی تو بھی اسے کم از کم 34  بار عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے‘ جس میں اس کی ضمانت بھی نہیں مل سکتی‘۔

    خیال رہے کہ نکولس کروزاسٹون مین ڈوگلس اسکول کا سابق طالب علم ہے اور 2016 میں خود کو نقصان پہنچانے کی تصاویراسنیپ چیٹ نامی سماجی رابطے کی ایپ پردینے کے بعد مقامی پولیس اور بچوں کی بہبود کے محکمے نے نکولس سے تفتیش بھی کی تھی۔

    بچوں کے محکمے نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ نکولس نے منصوبہ بندی کے تحت اسلحہ خریدا تھا، اس کے باوجود حکام کی جانب سے اسے کافی مدد فراہم کی گئی ہے۔ کیوں کہ ایف بی آئی نے اعتراف کیا ہے کہ جنوری نکولس کے حوالے سے انہیں اطلاع موصول ہوئی تھی۔

    امریکی سیکیورٹی ایجنسی ایف بی آئی کو نکولس کے  حوالے سے نہ صرف خفیہ اطلاعات موصول نہیں ہوئی تھی بلکہ مسی سیپی  کے ایک شخص نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بتایا تھا کہ یوٹوب پر جاری ایک ویڈیو میں نکولس نے اپنے نام کے ساتھ ایک پریشان کن تبصرہ کیا تھا۔

    کاؤنٹی پولیس کے افسرکا کہنا تھا کہ نکولس کروز کی سماجی رابطوں کے ویب سائٹ پر دیئے پیغامات سے واضح تھا کہ اسے ہتھیاروں میں دلچسپی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں