Author: ریحان عابدی

  • فریال محمود کی سوشل میڈیا پر دوبارہ انٹری

    فریال محمود کی سوشل میڈیا پر دوبارہ انٹری

    کراچی : سوشل میڈیا سے کچھ روز کےلیے روپوشی کے بعد اداکارہ فریال محمود نے مداحوں کی خواہش پر دوبارہ انسٹاگرام پر انٹری دے دی۔

    پاکستانی شوبز انڈسٹری کی خوبصورت اداکارہ فریال محمود نے تنقید کے باعث سوشل میڈیا سے بریک لے لیا تھا لیکن اب مداحوں کے مسلسل پیغامات موصول ہونے کے بعد دوبارہ ویڈیو و تصویر شیئرنگ ایپلی کیشن انسٹاگرام پر واپس آگئی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے مداحوں کے پیغامات سے اندازہ ہوا کہ میرے چاہنے والوں نے مجھے کتنا یاد کیا لیکن میں بتاتی چلوں کہ مجھے کچھ چیزوں کو ترتیب دینا تھا اسی لیے میں انسٹاگرام سے روپوش ہوگئی۔

    اداکارہ نے دیگر اداکاراؤں کو بھی اپنی گفتگو کا حصہ بناتے ہوئے کہا کہ میں دیگر فنکاروں کی طرح کوئی سیاسی اداکار نہیں، میرا اپنا نظریہ ہے، میں اپنی ایک رائے رکھتی ہوں، اپنی الگ شخصیت کی مالک ہوں مجھے اظہار رائے کرتے ہوئے خوف محسوس نہیں کرتا۔

    فریال محمود نے مزید کہا کہ مجھے کسی عام شخص کی طرح گھومنا پھرنا پسند ہے، مذاق کرنا پسند ہے لیکن لوگ میرے مذاق کو غلط سمجھتے ہیں۔

    انہوں نے اپنے مداحوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے مجھ میں آئی تبدیلی کو قبول کیا، میں کوشش کرتی ہوں کہ اپنے اندر مزید بہتری لائی لاؤں گی۔

  • اگر آپ ذہین ہیں تو اس پہیلی کا جواب دیں! چیلنج

    اگر آپ ذہین ہیں تو اس پہیلی کا جواب دیں! چیلنج

    انٹرنیٹ پر وائرل ہونے والے ذہنی آزمائش کے سوالات و پہلیاں صارفین کی توجہ کا مرکز بنتے ہیں اور بہت سی پہلیاں و سوالات ایسے ہوتے ہیں جو صارفین کا دماغ گھما دیتے ہیں اور بمشکل ایک یا دو افراد ہی درست جواب دیتے کامیاب ہوتے ہیں۔

    صارفین کی دلچسپی کو مدنظر رکھتے ہوئے پہیلیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور اسی سلسلے کی ایک کڑی اوپر نظر آنے والی یہ تصویر ہے۔

    اس تصویر میں صارفین کو دو خواتین اور ایک مرد ایک عمارت کی تعمیر میں مصروف رہے ہیں، تصویر میں خبردار کا سائن بورڈ بھی دیکھا جاسکتا ہے جب کہ تعمیر کےلیے ضروری دیگر اشیا واضح طور پر نظر آرہی ہیں۔

    اب آپ کو بغور مشاہدے کے بعد نیچے کمنٹ میں یہ بتانا ہے کہ تعمیراتی سائٹ پر کام کرنے والے یہ افراد کیا غلطی کررہے ہیں؟

    جواب دیکھیں

    ویسے تو اکثر صارفین اس پہیلی کا درست جواب 30 سیکنڈ میں تلاش کرنے میں ناکام رہے ہوں گے لیکن 20 فیصد افراد نے یقیناً تصویر میں موجود غلطیوں کو ڈھونڈ لیا ہوگا۔

    آئیے آپ کو پہیلی کا صحیح جواب بتاتے ہیں، تصویر میں دیوار تعمیر کرتی خاتون اینٹ کی جگہ ڈبل روٹی (بریڈ) رکھ رہی ہے جب کہ منظر میں نظر آنے والی خاتون تازہ سیمنٹ پر چل رہی ہے اور تیسرا منظر ایک ویلڈر کا ہے جو ویلڈنگ گلاسس (چشمہ) الٹا پہنا ہوا ہے۔

  • 60 سیکنڈ میں غلطیاں ڈھونڈنے کا چیلنج

    60 سیکنڈ میں غلطیاں ڈھونڈنے کا چیلنج

    انٹرنیٹ پر اکثر ایسی پہیلیاں وائرل ہوتی رہتی ہیں جسے حل کرنے میں انٹرنیٹ صارفین خاصی دلچسپی رکھتے ہیں کیوں کہ وہ پہیلیاں دکھنے میں جتنی آسان ہوتی ہیں انہیں حل کرنا اتنا مشکل ہوتا ہے۔

    سوشل میڈیا صارفین کی اسی دلچسپی کو مدنظر رکھتے ہوئے  ہم اپنے قارئین کےلیے ریاض، پزل اور کبھی تصویری پہیلیاں پیش کرتے ہیں جنہیں چند سیکنڈز میں حل کرنے کا چیلنج دیا جاتا ہے۔

    ویسے تو انٹرنیٹ پر روز ہی پہلیاں شیئر ہوتی رہتی ہیں، جن میں سے چند ایک کو منتخب کر کے ہم انہیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں۔

    آج بھی ہم اپنے قارئین کی ذہانت کا امتحان لینے کےلیے ایک تصویری پہیلی پیش کررہے ہیں۔

    تصویر میں آپ کو ایک دفتر کا منظر دکھایا گیا ہے، جس میں ایک مرد اور ایک خاتون کمپیوٹر پر اپنے دفتر امور کی انجام دہی میں مصروف ہیں جب کہ تیسرا شخص تصویر میں موجود دوسرے فرد کے پاس کھڑا ہے۔

    تصویر میں دو کمپیوٹر سسٹم اور دیگر دفتری اشیاء بھی نظر آرہی ہیں اور اس تصویر بظاہر سب کچھ ٹھیک نظر آرہا ہے۔

    اس معمے کو حل کرنے کےلیے آپ کو پُر سکون انداز میں تصویر کا جائزہ لینا ہوگا کیوں کہ اس میں کچھ غلطیاں پوشیدہ ہیں۔

    یقیناً کچھ قارئین 60 سیکنڈ میں غلطیاں تلاش کرنے میں کامیاب ہوئے ہوں گے جب کہ بہت سے صارفین کو تصویر میں کوئی  غلطی نظر نہیں آئی ہوگی یا انہوں نے صیح چیز کو غلط سمجھنے غلطی کی ہوگی۔

    اس تصویر میں تین غلطیاں چھپی ہوئی ہیں، چلیے ہم اس تصویری پہیلی کا جواب اپنے قارئین بتاتے ہیں۔

    جواب دیکھیں

     

    پہلی غلطی :تصویر میں نظر آنے والی خاتون جو ماؤس استعمال کررہی ہے اس کی لیڈ کمپیوٹر میں نہیں لگی ہوئی۔

    دوسری غلطی : دفتر میں نظر آنے والا شخص جو کمپیوٹر پر کچھ کام کررہا ہے اس کا ایک پاؤں بطخ کا جیسا ہے۔

    تیسری غلطی :زیر نظر تصویر  میں تیسرا شخص الٹے کپڑے پہنا ہوا ہے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ کپڑوں کے اندر موجود ٹیگز باہر نظر آرہے ہیں۔

  • ذہانت و بینائی کا امتحان! 30 سیکنڈ میں غلطیاں تلاش کریں

    ذہانت و بینائی کا امتحان! 30 سیکنڈ میں غلطیاں تلاش کریں

    ہم نے قارئین کی دلچسپی کو مدنظر رکھتے ہوئے پہیلی کا سلسلے کا آغاز کیا تھا، جن میں قارئین کو کبھی پزل، کبھی ریاضی اور کبھی تصاویر میں فرق تلاش کرنے کا چلینج دیا جاتا ہے۔

    ویسے تو انٹرنیٹ پر روز ہی پہلیاں شیئر ہوتی رہتی ہیں، جن میں سے چند ایک کو منتخب کر کے ہم انہیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اور درست جواب تلاش کرنے کا چیلنج دیتے ہیں۔

    یہ پہیلیاں اتنی آسان اور سادہ نہیں ہوتیں، جتنا آپ سمجھ رہے ہیں کیونکہ درست جواب تلاش کرنے کے دوران آپ کو‌ پریشانی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    آج بھی ہم اپنے قارئین کےلیے ایک تصویری پہیلی لیکر آئے ہیں۔

    تصویر میں آپ کو ایک کنواں نظر آرہا ہوگا جس میں کچھ خود رو پودے لٹک رہے ہیں اور ایک شخص پانی میں تیر رہا ہے، بظاہر سب کچھ ٹھیک لگ رہا ہے مگر اس تصویر میں کچھ غلطیاں پوشیدہ ہیں۔

    اس معمے کو حل کرنے کےلیے آپ کو پر سکون انداز میں تصویر کا جائزہ لینا ہوگا کہ اس تصویر میں کیا غلطیاں پوشیدہ ہیں؟

     

    کیا آپ نے تصویر میں موجود غلطیاں تلاش کرلیں؟

    اس تصویر میں دو غلطیاں ہیں، یقیناً آپ ان غلطیوں کو 30 سیکنڈ میں ڈھونڈنے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔

    چلیے ہم اس تصویری پہیلی کا جواب اپنے قارئین کی نظر کرتے ہیں۔

    جواب دیکھیں

    تصویر میں موجود غلطیاں 60 سیکنڈ میں تلاش کرنے کا چیلنج

    پہلی غلطی : زیر نظر تصویر میں دکھائے جانے والے کنویں کی دیوار میں گاڑی موجود ہے۔

    دوسری غلطی : کنویں میں نظر آنے والی خود رو جو اوپر سے نیچے کی جانب لٹک رہی ہیں، پودا یا بیل نہیں بلکہ اون کی رسی ہے۔

  • تصویر میں موجود غلطیاں 60 سیکنڈ میں تلاش کرنے کا چیلنج

    تصویر میں موجود غلطیاں 60 سیکنڈ میں تلاش کرنے کا چیلنج

    انٹرنیٹ صارفین کی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے ہم نے پہیلیوں کا سلسلہ شروع کیا ہے جس میں آئے روز انٹرنیٹ پر وائرل ہونے والی آسان مگر سر چکرا دینے والی پہیلیاں ہم اپنے قارئین کے سامنے پیش کرتے ہیں۔

    آج بھی ہم اپنے قارئین کےلیے ایک تصویری پہیلی لیکر آئے ہیں۔

    تصویر میں آپ دیکھ سکتے ہیں ایک لڑکی گھر میں بیٹھ کر ٹی وی پر  ویڈیو گیم کھیل رہی ہے جس کا کنٹرولر لڑکی کے ہاتھ میں ہیں جب کہ گیم میں آنے والی آوازیں سننے کےلیے لڑکی نے اپنے سر پر ہیڈ فون بھی لگایا ہوا ہے۔

    اس معمے کو حل کرنے کےلیے آپ کو پر سکون انداز میں تصویر کا جائزہ لینا ہوگا، کہ اس تصویر میں کیا غلطیاں پوشیدہ ہیں؟

    کیا آپ نے تصویر میں موجود غلطیاں تلاش کرلیں؟

    اس تصویر میں تین غلطیاں ہیں، یقیناً آپ 60 سیکنڈ میں ان غلطیوں کو ڈھونڈنے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔

    چلیے ہم اس تصویری پہیلی کا جواب اپنے قارئین کی نظر کرتے ہیں۔

    جواب دیکھیں

    پہلی غلطی : زیر نظر تصویر میں موجود ہیڈ فون جو لڑکی نے لگایا ہوا ہے اس کا پیڈ (اسپیکر) غائب ہے۔

    دوسری غلطی : لڑکی کے ہاتھ میں موجود ویڈیو گیم کنٹرولر میں بٹن نہیں ہیں۔

    تیسری غلطی : ٹی وی سیدھا رکھا ہے لیکن اس کی اسکرین پر نظر آنے والی تصویر الٹی ہے۔

  • کامیاب زندگی کیلئے ان اصولوں پر ضرور عمل کریں

    کامیاب زندگی کیلئے ان اصولوں پر ضرور عمل کریں

     اگر آپ 30 برس کے ہونے والے ہیں تو اپنی زندگی میں اصول ترتیب دیں وگرنہ آپ مڈ لائف کرائسز کا شکار ہوسکتے ہیں۔

    زندگی کے ابتدائی 30 برس بچپن، لڑکپن، نوجوانی، جوانی پر مشتمل ہوتا ہے لیکن جب آپ 30 واں جنم مناتے ہیں تو یہ زندگی کے سفر میں ایک پڑاؤ ہوتا ہے 31 ویں برس میں داخل ہوتے ہی آپ زندگی کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہوجاتے ہیں جو بہت اہمیت کا حامل ہے۔

    ماہرین کہتے ہیں کہ جب انسان 30 واں جنم دن منائے تو اپنی زندگی میں کچھ اصول ترتیب دے جو اسے مستقبل میں مڈلائف یعنی درمیانی عمر میں پیش آنے والے بحرانوں سے مشکلات سے بچائے گا۔

    چالیس برس کی عمر میں کسی بڑے مقام کو پانے کےلیے آپ کو اپنے تیسویں جنم دن سے ہی اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہوگا تبھی 40 ویں برس آپ خود کو مضبوط اور بہتر مقام پر پائیں گے۔

    آئیے آپ کو کچھ اصول بتاتے ہیں جنہیں اپنی زندگی میں لاگو کرنے کے کچھ برس بعد آپ ایک بہتر مقام حاصل کرسکتے ہیں۔

    بچت کا لازمی آغاز

    ویسے تو اب ملازمت پر لگتے ہی لوگ بچت کرنا اور رقم جمع شروع کردیتے ہیں لیکن کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو کمری سے ہی لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہیں اور مستقبل کےلیے کچھ بھی بچت نہیں کرتے، لہذا جب آپ 30 ویں سال میں داخل ہوں تو بچت کو لازمی جز بنالیں۔

    اس کی وجہ یہ ہے کہ اب ماضی کے مقابلے میں زیادہ لوگ آپ پر انحصار کرتے ہیں۔

    اس لیے پہلے کوشش کریں کہ کم از کم 10 فیصد بچت تو خود پر لازم کر لیں۔ آپ حیران رہ جائیں گے کہ یہ معمولی بچت بھی آپ کے لیے بعد میں کتنی اہم ثابت ہوگی۔

    صحت کا خیال

    اگر آپ 30 کا ہندسہ عبور کرچکے ہیں تو یہ بات یاد رکھیں کہ اب آپ کا جسم ہر گزرتے دن کے ساتھ پیچھےکی طرف جائے گا۔

    اب جوانی سے بڑھاپے کی طرف ہے اسی لیے اب صحت سے بے پروائی نہیں چلے گی، اب آپ کو بہتر نیند، بہتر خوراک اور ورزش کی زیادہ ضرورت ہے۔

    اپنی صحت کا خیال ابھی سے رکھنا شروع کریں ورنہ بڑھاپے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    سیکھنے کا عمل جاری رکھیں

    ایک مرتبہ زندگی میں ٹہراؤ آ جائے تو زیادہ تر افراد سیکھنے کا عمل بند کر دیتے ہیں لیکن آپ ہرگز ایسا نہ کریں اگر آپ کو 40 برس کی عمر میں بھی تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملے تو ضرور حاصل کریں، کوئی نیا کورس سیکھنے یا ہنر سیکھنے کا موقع تو فوراً سیکھیں۔

    آج ٹیکنالوجی میں بہت تیزی سے تبدیلیاں آ رہی ہیں، اس کے ساتھ خود کو بھی آگے بڑھائیں کیوں کہ آج کمپیوٹر سے لاعلم شخص مکمل ناخواندہ شمار ہوتا ہے۔

    خاندان کو ترجیح

    دس سال پہلے، یعنی 20 سال کی عمر میں جو لا اُبالی پن تھا، اب اس سے نکل آئیے۔ اس عمر تک پہنچتے پہنچتے آپ کو اندازہ ہو جانا چاہیے کہ آپ کا خاندان ہی آپ کے لیے سب کچھ ہے۔

    وہ وقت گزر گیا جب آپ کو والدین تنگ نظر اور سخت گیر لگتے تھے، اس عمر میں آپ کو معلوم ہو چکا ہوگا کہ ان سے زیادہ آپ کا خیر خواہ کوئی نہیں، اس کے علاوہ اگر آپ صاحب اولاد بھی ہیں تو بیوی بچوں کو بھی ترجیح دیں۔

    وہ جو ہمارے ہاں کہتے ہیں کہ ”یہ سب اولاد کے لیے تو کر رہے ہیں“ تو بس اسی کو سمجھتے ہوئے اپنے رشتوں اور تعلقات کو اہمیت دیں، زندگی انہی کے دم سے ہے۔

    ترجیحات کا تعین

    اس عمر میں آکر یہ بات آپ کو سمجھ آ جانی چاہیے کہ چاہے آپ خود کو ‘تیس مار خان’ ہی کیوں نہ سمجھتے ہوں، لیکن آپ سارے کام خود نہیں کر سکتے۔

    پروفیشنل دنیا میں ”ہر فن مولا“ کا اب کوئی تصور نہیں۔ یہ اسپیشلائزیشن کا دور ہے، اور آپ کو بھی اسپیشلسٹ بننا پڑے گا۔ جو کام آپ کو سب سے زیادہ اچھا آتا ہے، اپنی تمام تر توجہ اسی کو دیں اور اسی میں آگے بڑھیں۔

    دو کشتیوں کی سواری سے آپ خود کو نقصان پہنچائیں گے۔

    خطرات سے کھیلیں

    زندگی کی تین دہائیاں گزارنے کے بعد آپ کو لازماً طے کر لینا چاہیے کہ زندگی کو کس راہ پر چلانا ہے۔

    امید ہے کہ تعلیم مکمل ہو چکی ہوگی، اپنا شعبہ بھی اپنا لیا ہوگا، شادی اور بچے بھی ہوگئے ہوں گے یعنی ایک شاندار زندگی کی بنیاد پڑ چکی ہے، اب آپ نے اس بنیاد پر ایک عمارت کھڑی کرنی ہے لیکن اس کے لیے آپ کو اپنا اعتماد بڑھانا ہوگا اور خطرات مول لینا سیکھنا ہوگا۔

    نئی ملازمت کے لیے، کاروبار کو آگے بڑھانے کے لیے یا سرمایہ کاری کے مواقع کے لیے، جہاں بھی موقع ملے ہمت کریں اور آگے بڑھیں۔

    اگر خدانخواستہ کسی کام میں بظاہر ناکام بھی ہوئے تو جب آپ 40 سال کے ہوں گے تو آپ کو اندازہ ہوگا کہ اس کام سے آپ نے کتنا کچھ سیکھا تھا۔

  • اس تصویر میں کچھ غلطیاں ہیں! تلاش کریں

    اس تصویر میں کچھ غلطیاں ہیں! تلاش کریں

    سوشل میڈیا صارفین کی ذہانت کا امتحان لینے کےلیے آئے روز پہیلیاں شیئر کی جاتی ہیں جو آسان ہونے کے باوجود صارفین کو سر پکڑنے پر مجبور کردیتی ہیں۔

    تصویری پہیلیوں سے متعلق قارئین کی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے ایک اور تصویری معمہ اپنے قارئین کےلیے پیش کررہے ہیں۔

    تصویر میں آپ دیکھ سکتے ہیں ایک فیملی فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹ میں کھانا رہی ہے اور انہوں نے برگر اور جوس کا آرڈر دیا ہے جب کہ تصویر میں ایک ویٹریس بھی نظر آرہی ہے۔

    اس معمے کو حل کرنے کےلیے آپ کو باریک بینی سے تصویر کا جائزہ لیکر یہ پتہ لگانا ہے کہ تصویر میں کیا غلطیاں پوشیدہ ہیں؟

    کیا آپ نے تصویر میں موجود غلطیاں تلاش کرلیں؟

    اس تصویر میں تین غلطیاں ہیں چلیے ہم اس تصویری پہیلی کا جواب اپنے قارئین کی نظر کرتے ہیں۔

    جواب دیکھیں

    پہلی غلطی : زیر نظر تصویر میں موجود برگر کا صرف ایک بن ہے جب کہ بن کا نیچلا حصّہ غائب ہے۔

    دوسری غلطی : خاتون کے آگے جوس میں اسٹرا کی جگہ لپ اسٹیک رکھی ہوئی ہے۔

    تیسری غلطی : فیملی کا آرڈر دینے والی ویٹریس ہوا میں تیر رہی ہے۔

  • سر جارج ایورسٹ! جن کے نام پر دنیا کی بلندچوٹی کا نام تجویز کیا گیا، کون تھے؟

    سر جارج ایورسٹ! جن کے نام پر دنیا کی بلندچوٹی کا نام تجویز کیا گیا، کون تھے؟

    دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کا نام تو سب سے سن رکھا ہے کیا آپ جانتے ہیں کہ اس بلندترین پہاڑ کا نام معروف جغرافیہ دان ’سر جارج ایورسٹ‘ کے نام پر رکھا گیا ہے جنہوں نے پہاڑ سر کرنا تو دور ایورسٹ کو دیکھا تک نہیں ہے۔

    جی ہاں! ماؤنٹ ایورسٹ کا نام جغرافیہ دان سرجارج ایورسٹ کے نام پر ضرور رکھا گیا ہے لیکن انہوں نے کبھی اس بلندترین چوٹی کو نہیں دیکھا، نیپال اور تبت کے اس پہاڑی سلسلے کا نام سرویئر جنرل آف انڈیا اینڈریو اسکاٹ وا نے تجویز کیا تھا جو اس پہاڑ کو دیکھنے والے پہلے یورپی تھے۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سویئر جنرل آف انڈیا کی جانب سے 1865 میں جیوگرافیکل سوسائٹی کو تحریری طور پر یہ تجویز پیش کی گئی تھی کہ نیپال میں واقع بلند ترین چوٹی کا نام ’سرجارج ایورسٹ‘ نام پر ماؤنٹ ایورسٹ رکھا جائے، جسے جیوگرافیکل سوسائٹی کی جانب سے قبول کرلیا گیا۔

    واضح رہے کہ سرجارج ایورسٹ سرویئر جنرل آف انڈیا رہ چکے ہیں جنہیں 1861 میں ’سر‘ کے خطاب سے نوازا گیا تھا، یہی وجہ ہے کہ سر ایورسٹ کی اینڈریو اسکاٹ کے کام پر کافی گہرے اثرات ہیں جس کی بدولت انہوں نے اس پہاڑ کا نام تجویز کیا۔

    ویسے تو اس پہاڑ کو کوئی مقامی نام دینا تھا لیکن تبت اور نیپال میں اسے الگ الگ نام دئیے گئے ہیں جیسے نیپال میں اسے ’ساگرماتھا‘ یعنی آسمان کی پیشانی کہا جاتا ہے جب کہ تبت چین میں اس پہاڑ کو ’چومولنگما‘ پکارا جاتا ہے۔

    مقامی ناموں کے ہونے کے باوجود ایسے شخص کے نام پر پہاڑ کا نام تجویز کرنا جس نے کبھی دنیا کی بلند ترین چوٹی کو دیکھا تک نہ ہو عجیب ہے مگر حقیقت یہی ہے کہ اب وہ پہاڑ ایورسٹ کے نام سے ہی مشہور ہے۔

  • ’دنیا میں قیام امن کیلئے کشمیر اور فلسطین کے مسئلے کو حل کرنا ہوگا‘

    ’دنیا میں قیام امن کیلئے کشمیر اور فلسطین کے مسئلے کو حل کرنا ہوگا‘

    ملتان : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ خطے میں امن کا قیام اولین ترجیح ہے اور بھارت خظے کا امن پارہ پارہ کرنا چاہتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ملتان میں کیا، انہوں نے کہا کہ بھارت خطے کے امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے اور خطے کے امن کو پارہ پارہ کررہا ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خطے میں امن کاقیام اولین ترجیح ہے، دنیا میں امن قائم کرنے کےلیے کشمیر اور فلسطین کے مسئلے کو حل کرنا ہوگا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کشمیر و فلسطین سمیت مسلم کے سفیر کی حیثیت سے کام کررہے ہیں، حکومتی اقدامات کی بدولت 63 سال بعد مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ میں دوبارہ زیر بحث آیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر کے عوام نے انتخابات میں پی پی اور ن لیگ کو مسترد کیا ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے، حکومتی پالیسیوں کی بدولت مستقبل قریب میں بڑی معاشی تبدیلی نظر آئے گی۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ سندھ حکومت کو چاہیے کہ این سی او سی سے مشاورت کے بعد متفقہ لائحہ عمل طے کرے۔

  • ہاتھوں سے معذور لڑکی ڈرائیونگ کی ماہر، دیکھنے والے حیران

    ہاتھوں سے معذور لڑکی ڈرائیونگ کی ماہر، دیکھنے والے حیران

    حوصلے جواں ہوں تو معذوری کوئی اہمیت نہیں اور عزم و ہمت کی بدولت معذور افراد اپنے راستے میں آنے والی ہر رکاوٹ کو عبور کرکے باآسانی کامیابی کا سفر طے کرلیتے ہیں۔

    ایسی ہی ایک خاتون نے ہاتھ نہ ہونے کے باوجود اپنی تعلیم بھی مکمل کی اور اپنے سفر کےلیے کسی کی محتاج بننے کے بجائے پیروں سے گاڑی چلاکر سب کو حیران کردیا۔

    بھارتی خاتون جن کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں انہیں پیروں کی مدد سے گاڑی چلاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    فیس بُک پر یہ ویڈیو سی ایس ایس کی تیاری کرنے والے ایک گروپ نے فیس بُک پیج پر شیئر کی جس میں دونوں ہاتھوں سے محروم نوجوان لڑکی کو پیروں سے کار چلاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    انٹرنیٹ پر شیئر ہونے والی ویڈیو کا مقصد لوگوں کو عزم و ہمت سے کام کرنے کی تلقین کرنا ہے۔