Author: ریحان خان

  • برڈ فلو سے اب انسانوں کو کوئی خطرہ نہیں؟

    برڈ فلو سے اب انسانوں کو کوئی خطرہ نہیں؟

    برڈ فلو اب انسانوں کے لیے خطرہ نہیں رہے گا کیونکہ سائنسدانوں نے انسانی جسم میں ہی ایسا وائرس دریافت کیا ہے جو انہیں ہر طرح کے برڈ فلو سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔

    کچھ عرصہ قبل پرندوں میں برڈ فلو نامی بیماری سامنے آئی جس سے انسانوں کے متاثر ہونے نے دنیا کو ایک خوف میں مبتلا کر دیا اور دنیا ماضی میں فلو کے حوالے سے آنے والی وباؤں بالخصوص اسپینش فلو کی ہلاکت خیزی سے خوفزدہ ہوگئی۔

    برڈ فلو کے دنیا بھر میں پھیلنے اور انسانوں کے متاثر ہونے کے بعد دنیا کو اس سے محفوظ رکھنے کے لیے عالمی سطح پر تجربات کیے جانے لگے اور اب خوشخبری ہے کہ سائنس دانوں نے طویل عرصے کی تحقیق کے بعد انسانی جسم میں ہی ایک ایسا وائرس تلاش کر لیا ہے جو اسے کو ہر طرح کے برڈ فلو سے محفوظ رکھنے میں مددگار ہو سکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی یونیورسٹی گلاسکو کے ماہرین نے طویل عرصے تحقیق کے بعد انسانی جسم میں ’بی ٹی این 3 اے 3‘ (BTN3A3) نامی جینیاتی وائرس دریافت کرلیا جو ہر طرح کے فلو (Flu) کو جسم میں منتقل ہونے سے روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق انسانی ڈی این اے میں موجود ’بی ٹی این 3 اے 3‘ (BTN3A3) جینیاتی وائرس میں یہ صلاحیت اور طاقت موجود ہے کہ وہ ہر طرح کے فلو کو انسانی جسم میں داخل ہونے سے روکے۔

    رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ مذکورہ جینیاتی وائرس انسانی پھیپھڑوں، ناک، گلے اور چہرے کے اردگرد موجود ہوتا ہے لیکن ماہرین کو اس سے قبل یہ علم نہیں تھا یہ وائرس فلو کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

    اس تحقیق میں ماہرین نے 1918 سے اب تک آنے والی فلو کی وباؤں کا جائزہ لیا جس میں اسپینش فلو، سوائن فلو اور برڈ فلو سمیت اسی سے ملتی جلتی دیگر وبائیں شامل ہیں جس میں کروڑوں افراد متاثر اور لاکھوں اموات ہوئیں۔

    ماہرین نے تجزیات کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ماضی میں دنیا میں آنے والی فلو سے متعلقہ وباؤں نے اس لیے انسانوں پر حملہ کیا، کیوں کہ انسانی جسم میں موجود مذکورہ حفاظتی وائرس کمزور ہوا یا پھر جانوروں یا پرندوں سے پھیلنے والی بیماریاں زیادہ طاقتور ہوئیں۔

    انسانی جسم میں ممکنہ طور پر برڈ فلو سے محفوظ رکھنے والا وائرس دریافت ہونے کے بعد اب ماہرین اس بات پر تحقیق کریں گے کہ وہ کون سے عوامل ہیں جس وجہ سے مذکورہ وائرس فلو کو انسانی جسم میں داخل ہونے سے روک نہیں پاتا۔

    ماہرین کو امید ہے کہ وہ مزید حیران کن چیزیں دریافت کریں گے اور اگر یہ ثابت ہوگیا کہ انسانی جسم میں موجود ’بی ٹی این 3 اے 3‘ (BTN3A3) جینیاتی وائرس فلو کو روکتا ہے تو جلد ہی دنیا میں فلو اور دیگر وباؤں کو روکنے کا اہم ہتھیار موجود ہوگا۔

    اس تحقیق کے لیے ماہرین اب برڈ فلو، سوائن فلو اور اسی طرح کی دیگر بیماریوں کے شکار جانوروں اور پرندوں کی بیماریوں کا جائزہ لیں گے اور دیکھا جائے گا کہ وہ کون سی وجوہات ہیں جن کی بنا پر جانوروں اور پرندوں میں پھیلنے والی بیماریاں انسان کو متاثر کرتی ہیں۔

  • حارث رؤف دلہنیا گھر لے آئے

    حارث رؤف دلہنیا گھر لے آئے

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے اسٹار فاسٹ بولر حارث رؤف نے زندگی کی نئی اننگ شروع کردی اور اپنی دلہن مزنا مسعود کو بیاہ کر گھر لے آئے ولیمے کی تقریب آج ہوگی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے اسٹار فاسٹ بولر حارث رؤف جن کا اپنی کلاس فیلو مزنا مسعود سے گزشتہ سال دسمبر میں نکاح ہوا تھا اب اپنی محبت کو دلہن بنا کر گھر لے آئے ہیں۔

     

    حارث مسعود گزشتہ شب دیدہ زیب کالی شیروانی زیب تن کرکے شاہانہ انداز میں دوست اور رشتے داروں کے ہمراہ بارات لے کر گئے تھے۔ جہاں دلہن والوں نے باراتیوں کا پُرتپاک استقبال کیا۔ دلہن مزنا نے مرون رنگ کا بھاری بھرکم روایتی شرارہ سوٹ زیب تن کیا تھا۔

    بارات روانگی سے قبل کالے بکروں کا صدقہ دیا گیا جب کہ اس موقع پر فاسٹ بولر کے دوستوں نے اس موقع پر خوب رونق لگائی اور بھنگڑے ڈالے۔

    حارث رؤف کی بارات میں تو ساتھی کرکٹر موسم کی خرابی کے باعث اسلام آباد نہیں پہنچ سکے تاہم امید ہے کہ اؔٓج کئی قومی کرکٹرز ان کی دعوت ولیمہ میں شرکت کریں گے۔

     

    قومی فاسٹ بولر کی شادی کی تقریبات کا آغاز دو روز قبل قوالی نائٹ اور ڈھولکی سے ہوا تھا جس میں چکن کا نیلا کرتا اور پاجامہ پہن کر دولہا میاں نے قوالوں کے ساتھ سُر میں سُر ملائے اور خوب محظوظ ہوئے جب کہ مہندی کی تقریب میں ہیوی بائیک اور گھوڑے پر بیٹھ کر انٹری دی تھی۔

    حارث رؤف کی بارات میں تو ساتھی کرکٹر موسم کی خرابی کے باعث اسلام آباد نہیں پہنچ سکے تاہم امید ہے کہ اؔٓج کئی قومی کرکٹرز ان کی دعوت ولیمہ میں شرکت کریں گے۔

    قومی فاسٹ بولر کی شادی کی تقریبات کا آغاز دو روز قبل قوالی نائٹ اور ڈھولکی سے ہوا تھا جس میں چکن کا نیلا کرتا اور پاجامہ پہن کر دولہا میاں نے قوالوں کے ساتھ سُر میں سُر ملائے اور خوب محظوظ ہوئے جب کہ مہندی کی تقریب میں ہیوی بائیک اور گھوڑے پر بیٹھ کر انٹری دی تھی۔

    بارات اور شادی کی دیگر تقریبات کی تصاویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوگئیں۔

  • حیرت انگیز ویڈیو: چاند زمیں پر اتر آیا، ایسا لاجواب نظارہ کہ دیکھنے والے مبہوت

    حیرت انگیز ویڈیو: چاند زمیں پر اتر آیا، ایسا لاجواب نظارہ کہ دیکھنے والے مبہوت

    چاند کا نظارہ ہمیشہ ہی ہر دیکھنے والے کو اپنے سحر میں جکڑ لیتا ہے اب جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے تھری ڈی سیٹلائٹ کے ذریعے آپ بھی چاند کو قریب سے دیکھ سکتے ہیں۔

    زمانہ قدیم سے ہی چاند کا نظارہ ہمیشہ ہی ہر دیکھنے والے کو اپنے سحر میں جکڑ لیتا ہے۔ خاص طور پر چودھویں کا چاند ہو تو ہر شخص اس کا نظارہ کرنا چاہتا ہے اور کئی لوگ اس کے لیے خاص اہتمام بھی کرتے ہیں جب کہ اس سے وابستہ داستانیں اور پریوں کی کہانیاں بھی لوگوں کی اس بارے میں دلچسپی بڑھاتی ہیں اور ہر شخص چاند پر جانا اور گھومنا چاہتا ہے۔

    اگر آپ بھی چاند کا قریب سے نظارہ کرنا چاہتے اور اس کے اردگرد گھومنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے آپ کو چاند پر جانے کی ضرورت نہیں بلکہ زمین سے ہی اس کا نظارہ ممکن ہوگا تاہم اس کے لیے لاطینی امریکا کے ایک ملک چلی کا رخ کرنا پڑے گا۔

    جی ہاں چلی میں تھری ڈی سیٹلائیٹ کے ذریعے چاند کو قریب سے دیکھنے اور اس کے گرد گھومنے کا موقع فراہم کیا گیا ہے۔

    میوزیم آف دی مون میں چاند کے پرستاروں کے لیے منفرد نمائش کا اہتمام کیا گیا ہے جس میں تھری ڈی ٹیکنالوجی کے ذریعے لوگ نہ صرف چاند کا انتہائی قریب سے نظارہ کر رہے ہیں بلکہ بلکہ اس کے ارد گرد گھوم کر ناقابل فراموش تجربہ بھی حاصل کر  رہے ہیں۔

     

    یہ ناقابل فراموش مناظر دیکھنے والوں میں ہر عمر کے مرد وخواتین اور بچے بھی شامل ہیں اور انہوں نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے اسے اپنی زندگی کا سب سے یادگار واقعہ قرار دیا ہے۔

    چاند سے محبت کرنے والے شائقین کے لیے یہ دلفریب اور ناقابل فراموش نمائش 27 جولائی تک جاری رہے گی۔

  • امریکی صدر کی رہائش گاہ سے ’’کوکین‘‘ برآمد

    امریکی صدر کی رہائش گاہ سے ’’کوکین‘‘ برآمد

    امریکی صدر کی سرکاری رہائش گاہ اور دفتر وائٹ ہاؤس سے کوکین برآمد ہوئی ہے جس کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر کی سرکاری رہائش گاہ اور دفتر وائٹ ہاؤس سے کوکین برآمد ہوئی ہے۔ نشہ آور شے کے برآمد ہونے کے بعد تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرین جین پیئر کا کہنا ہے کہ کوکین وائٹ ہاؤس میں اس مقام سے ملی ہے جہاں بہت سے لوگ آتے جاتے ہیں۔ اس حوالے سے سیکریٹ سروس تحقیقات کر رہی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ اتوار کو وائٹ ہاؤس کے اندر سے سفید پاؤڈر برآمد ہوا تھا جس کی جائزہ لینے کے بعد پتہ چلا کہ کوکین ہے۔ یہ نشہ آور مواد وائٹ ہاؤس کے مغربی ونگ سے ملا تھا جو ایگزیکٹو مینشن سے متصل ہے جہاں صدر بائیڈن رہائش پذیر ہیں جب کہ اسی جگہ اوول آفس، کیبنٹ روم اور صدارتی آفس کے عملے کے دفاتر بھی موجود ہیں۔ تاہم جس وقت مواد ملا اس وقت جو بائیڈن وائٹ ہاؤس میں موجود نہیں تھے۔

    سیکرٹ سروس کے مطابق کوکین ملنے کے بعد وائٹ ہاؤس کے مذکورہ کمپلیکس کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا تھا۔

    سیکرٹ سروس کے ترجمان کے بیان کے مطابق مواد ملنے کے بعد فائر ڈیپارٹمنٹ کے ڈی سی کو بلایا گیا تھا تاکہ وہ مواد کا جائزہ لیں کہ وہ کس حد تک خطرناک ہے۔ اس بات کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ وہ مواد وائٹ ہاؤس کے اندر کیسے داخل ہوا۔

  • فرانس میں الجزائری نوجوان کی پولیس کے ہاتھوں قتل کیخلاف پُرتشدد مظاہروں میں تیزی

    فرانس میں الجزائری نوجوان کی پولیس کے ہاتھوں قتل کیخلاف پُرتشدد مظاہروں میں تیزی

    فرانس میں گزشتہ دنوں الجزائری نژاد نوجوان کے پولیس فائرنگ کے نتیجے میں ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے پُرتشدد مظاہرے جاری ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانس میں گزشتہ دنوں الجزائری نژاد نوجوان کے پولیس فائرنگ کے نتیجے میں ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے پُرتشدد مظاہروں پر فرانس کی حکومت قابو نہیں پا سکی ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کا دائرہ دیگر علاقوں تک وسیع ہوتا جا رہا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق مارسیل، لیون، پاؤ، ٹولوز اور للی میں تیسرے دن بھی جلاؤ گھیراؤ، تشدد اور لوٹ مار کی واقعات ہوئے ہیں اور مظاہرین ناہیل کیلئے انصاف کے نعرے بلند کرتے ہوئے احتجاج کر رہے ہیں۔

    اس دوران مشتعل مظاہرین کی جانب سے املاک کو نذر آتش کیے جانے کے واقعات میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ املاک کو جلانے کے ساتھ مظاہرین نے گاڑیوں اور بینک کو بھی آگ لگا دی اور سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کرکے پولیس پر میزائل پھینکے۔

    فرانسیسی صدر ایمائل ماکروں کی ہدایت پر حالات پر قابو پانے کیلیے 40 ہزار پولیس کی نفری تعینات کر دی گئی ہے جب کہ حکومت کی جانب سے پرتشدد مظاہرے روکنے کے اپیل بھی کی گئی لیکن اپیلیں اور تمام حکومتی اقدامات مظاہرین کو قابو کرنے میں اب تک ناکام ثابت ہوئے ہیں۔

    فرانس کے وزیر داخلہ جیرالڈ ڈارمینین کے مطابق پرتشدد مظاہروں میں ملوث ہونے کے الزام میں اب تک 667 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

  • اسمارٹ فون کے سب سے زیادہ دیوانے کس ملک میں ہیں؟

    اسمارٹ فون کے سب سے زیادہ دیوانے کس ملک میں ہیں؟

    موجودہ دور میں اسمارٹ فون لگژری سے نکل کر ضرورت زندگی بن چکا ہے لیکن نوجوان تو اس کے دیوانے ہیں جو اس کے بغیر زندگی کو بے رونق سمجھتے ہیں۔

    زندگی جیسے جیسے ترقی کرتی جا رہی ہے ویسے ویسے مادی اشیا ہماری زندگی میں شامل ہوتی جا رہی ہیں۔ موبائل فون نے جب اسمارٹ فون کا روپ اختیار کیا تو پہلے یہ لگژری میں شمار ہوتا تھا لیکن اب گزرتے وقت کے ساتھ یہ زندگی کی ضرورت بن چکا ہے اور کئی امور کی ادائیگی اس کے بغیر مشکل بن جاتی ہے۔

    اسمارٹ فون کے سب سے زیادہ رسیا نوجوان ہیں جنہوں نے اس کے بغیر زندگی کو بے رونق سمجھنا شروع کر دیا ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا میں اسمارٹ فون کے سب سے زیادہ دیوانے کس ملک میں رہتے ہیں؟ ہر دوسرے نوجوان کے ہاتھ میں اسمارٹ فون دیکھ کر اگر آپ پاکستان کا نام لیتے ہیں تو آپ کا اندازہ بالکل غلط ہیں۔

    معیشت، سائنس، تعلیم، سفر، آرٹس، ٹیک، ڈیموگرافی، جغرافیہ، سیاست، ملٹری، نقشے، کھیل وغیرہ سے متعلق عالمی اعداد و شمار پر مبنی معلومات فراہم کرنے والے تصدیق شدہ ٹوئٹر اکاؤنٹ نے دنیا کے ان سرفہرست 24 ممالکی کی نئی فہرست جاری کی ہے جن میں اسمارٹ فون کی لت سے زیادہ پائی جاتی ہے اور یہ فہرست ایک سروے کے بعد مرتب کی گئی ہے جس میں نوجوانوں کو شامل کیا گیا تھا تاہم حیران کن طور پر اس فہرست میں پاکستان کا نام نہیں ہے۔

    گلوبل انڈیکس کی اس حوالے سے جاری کردہ تازہ فہرست بہت سارے افراد کے لیے حیران کن ہوگی کہ دنیا کی سب سے بڑی آبادی والا ملک بھارت بھی اس میں ٹاپ 15 میں جگہ نہیں پاسکا ہے اور ابتدائی دس سر فہرست ممالک میں کئی چھوٹے اور غریب ممالک شامل ہیں۔

    گلوبل انڈیکس کے مطابق وہ ممالک جہاں اسمارٹ فون کی لت کی شرح سب سے زیادہ ہے اِن میں سرفہرست چین ہے۔ سعودی عرب دوسرے جب کہ ملائیشیا تیسرے نمبر پر ہے۔

    اس کے بعد برازیل، جنوبی کوریا، ایران، کینیڈا، ترکی، مصر اور نیپال بالترتیب چوتھے سے دسویں نمبر پر موجود ہیں۔

    اٹلی اسمارٹ فون کی لت میں مبتلا افراد کی فہرست میں 11 ویں نمبر پر ہے اس کے پیچھے آسٹریلیا، اسرائیل، سربیا، جاپان ہیں۔

     
    برطانیہ 16 ویں نمبر پر ہے جب کہ بھارت کا اس فہرست میں حیران کن طور پر 17 واں نمبر ہے۔ امریکا بھارت سے ایک قدم پیچھے 18 ویں نمبر پر موجود ہے جس کے بعد رومانیہ، نائجیریا، بلیجیئم، سوئٹزر لینڈ، فرانس اور جرمنی جیسے ممالک کے نام آتے ہیں۔

  • ڈالر محفوظ رکھنا ضروری ہے یا ‘ڈار’ کو؟

    ڈالر محفوظ رکھنا ضروری ہے یا ‘ڈار’ کو؟

    مالیاتی ،اقتصادی اعداد و شمار اورخبر رسا نی کے معروف پلیٹ فارم بلومبرگ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف پروگرام نہ ملا تو اس کے معاشی حالات مزید ابترہو سکتے ہیں. پاکستان آئی ایم ایف سے اکتوبر میں نئے پروگرام پر مذاکرات کر سکتا ہےمگر پاکستان کے لیے دسمبر تک ڈالر محفوظ رکھنا ضروری ہے،تاہم بعض ماہرینِ معیشت یہ کہہ رہے ہیں کہ حکومت کی جانب سے اس کے لیے اقدامات نہیں کیے جارہے.

    پاکستان کی دگرگوں معاشی حالت اس بوڑھے کی مانند ہوچلی ہے جس کے لیے کہا جائے کہ ’’پاؤں قبر میں لٹکے ہیں.‘‘ اور اس کے بارے میں یہ گمان کیا جاتاہو کہ یہ اب گیا، تب گیا۔

    معاشی طور پر پاکستان کے دیوالیہ ہونے سے متعلق بھی اسی طرح کی پیشگوئیاں عالمی مالیاتی ادارے اور بڑے ممالک کر رہے ہیں۔ پاکستان میں بھی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ ملک کو تاریخ کے بدترین معاشی عدم استحکام کا سامناہے۔

    75 سال سے یہ قوم تو کئی معاملات میں نازک ترین موڑ پرہی کھڑی ہے، لیکن معاشی میدان میں مسلسل ابتری اچھا شگون نہیں۔ گزشتہ سوا سال کے دوران موڈیز، فچ اور اسٹینڈر اینڈ پوئرز (ایس اینڈ پی) کے اعداد وشمار اورجائزہ رپورٹوں میں مسلسل گرتی ہوئی ریٹنگ نے پاکستان کے لیےخطرے کی گھنٹی بجا دی تھی اور ایسے میں بلومبرگ کی تنبیہ کوئی اچنبھے کی بات نہیں، لیکن لگتا ہے کہ حکمراں’’ڈالر بچانے‘‘ کے بلومبرگ کے مشورے کو غلط سمجھےاور ڈالر کے بجائے ’’ڈار‘‘ کو بچانے کی مہم پر نکل کھڑے ہوئے۔

    کہنے والے تو کہتے ہیں ملک کو شدید معاشی نقصان گزشتہ نواز دور حکومت میں ڈار کی پالیسیوں سے پہنچا تھا لیکن لاکھ تنقید کے باوجود انہیں ایک بار پھر معیشت کا پہیہ گھمانے کے لیے لندن سے بلایا گیا۔ کہتے ہیں نا کہ عشق اور مشک چھپائے نہیں چھپتا اور پھر شاید یہی عشق نا تمام تھا کہ چار سال کے عرصے میں ن لیگ کو کوئی نہیں بھایا اور دوبارہ اقتدار میں آنے کا موقع ملا تو اس کی نظر سات سمندر پار، دور افق پرچمکتے ستارے پر پڑی اور جس نے پاکستان آکرایسی کرشمہ سازی کی کہ اس چکاچوند میں سب کی آنکھیں خیرہ ہوگئی ہیں۔

    ڈار سے ن لیگ کی محبت گویا ان اشعار کی تشریح ہے .

    قسم خدا کی اک تری تلاش میں
    گلی گلی نگر نگر گیا ہوں میں
    تو ہی خیال میں رہا اے جانِ جاں
    اے جانِ جاں جدھر جدھر گیا ہوں میں

    ڈار بھی تو ڈان کی طرح ’’ارے دیوانو، مجھے پہچانو، کہاں سے آیا، میں ہوں کون؟ میں ہوں ڈار، میں ہوں ڈار، میں ہوں میں ہوں، میں ہوں ڈار…‘‘ کی عملی تفسیر بن کر آئے اور آتے ہی ڈالرکے نرخ میں وقتی کمی کو اپنی کرشمہ سازی قرار دے ڈالا اور کہا کہ میں آگیا ہوں اس لیے ڈالر ڈر گیا۔ ان کا دعویٰ کہ ڈالر 200 سے زائد نہیں ہوسکتا آج اوپن مارکیٹ میں 300 روپے سے زائد پرفروخت ہوکر انہیں منہ چڑا رہا ہے۔

    ڈار آئے تو تھے ڈالر کو اپنا ڈر دکھانے لیکن وہ ان کے ہاتھوں سے نکل کر آج کل 300 روپے سے اوپر کی ڈال پر جھول رہا ہے اور لہک لہک کرگاتا جارہا ہے کہ ’’ہم سا ہو تو سامنے آئے.‘‘

    گزشتہ دنوں مسلم لیگ ن کی مرکزی جنرل کونسل اجلاس ہوا جس میں حسبِ دستور شریف خاندان بلا مقابلہ پارٹی کے اہم عہدوں پر منتخب ہوگیا لیکن اسحاق ڈار پر تنقید کرنے والے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو کوئی عہدہ نہیں دیا گیا. اجلاس کے بعد شہباز شریف نے اپنی تقریرمیں کہا کہ اسحاق ڈار کے خلاف باتیں کرنے والوں کو پارٹی میں رہنے کا کوئی حق نہیں. جس سے سب کو یہ معلوم ہوگیا کہ حکومت اس وقت ڈالر کی بچت کے لیے نہیں بلکہ ڈار کو بچانے کے لیے فکرمند ہے۔

    کبھی کے دن بڑے اور کبھی کی راتیں، یہ وہی ڈار ہیں جو نواز شریف کو نا اہل کیے جانے کے بعد پاناما کیس میں ان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے تھے لیکن آج ڈار کو بچانے کے لیے مسلم لیگ ن کے صدر کو میدان میں آنا پڑا۔ ن لیگ کی اس کرم فرمائی پر ہم کیاکہہ سکتےہیں، لیکن بشیر بدر کا یہ شعر بہت کچھ بتاسکتا ہے۔

    کچھ تو مجبوریاں رہی ہوں گی
    یوں کوئی بے وفا نہیں ہوتا

    ڈار، خاندان کے فرد ہیں جو کچن کیبنٹ سے بڑھ کر ہوتا ہے۔عوام کوتو سیاست جاری رکھنے اور پارٹی چلانے کے لیے ہمیشہ ہی قربان کیا جاتا رہاہے، لیکن ڈار کے لیے دو رہنما قربان کردیے گئے۔ ڈار سے یہ شریفانہ محبت ابھی کیا گل کھلائے گی اور کس کس کی قربانی لے گی یہ وقت ہی بتائے گا .

  • بینظیر بھٹو کی آج 70 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے

    بینظیر بھٹو کی آج 70 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے

    سابق وزیراعظم اور پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن بینظیر بھٹو شہید کی آج 70 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے انہیں اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم اور پیپلز پارٹی کی چئیر پرسن بینظیر بھٹو شہید کی 70 ویں سالگرہ آج منائی جا رہی ہے۔ اس سلسلے میں پی پی کے زیر اہتمام ملک بھر میں صوبائی اور ضلع سطح پر تقریبات منعقد کی جائیں گی اور سالگرہ کے کیک کاٹے جائیں گے۔

    بینظیر بھٹو 21 جون 1953 کو کراچی میں پیدا ہوئیں اور 1973 میں ہارورڈ ریڈ کلف کالج سے گریجویشن مکمل کی۔ وہ شملہ معاہدے اور اقوام متحدہ کے خصوصی اجلاس میں اپنے والد اور سابق وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹو کے وفد میں شامل رہیں۔

    بینظیر بھٹو ضیا دور میں جلاوطنی اختیار کی اور 1986 میں وطن واپس آئیں۔ 1988 کے الیکشن میں پی پی کی ملک گیر کامیابی کے بعد جب وہ وزیراعظم منتخب ہوئیں تو اس کے ساتھ ہی انہیں اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم بننے کا اعزاز بھی حاصل ہوگیا۔

    بے نظیر بھٹو نے دو بار بطور بطور وزیراعظم پاکستان کی خدمت کی۔ 1990 میں سابق صدر غلام اسحاق خان کی جانب سے ان کی حکومت برطرف کیے جانے کے بعد وہ 1993 میں دوبارہ وزیراعظم کے منصب پر فائز ہوئیں تاہم یہ حکومت بھی اپنی مدت پوری نہ کرسکی اور ان کے اپنے صدر فاروق لغاری نے 1996 میں حکومت کو برطرف کردیا۔

    1999 میں مشرف دور میں بینظیر بھٹو نے ایک بار پھر خودساختہ جلاوطنی اختیار کی۔ 2006 میں پاکستانی سیاست میں اس وقت خوشگوار موڑ آیا جب 90 کی دہائی کے دو بدترین سیاسی حریف جماعتوں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان لندن میں میثاق جمہوریت معاہدے پر دستخط ہوئے۔

    2007 میں وہ مشرف سے معاہدے کے تحت جلاوطنی ختم کرکے دوبارہ وطن واپس آئیں۔ ان کی وطن واپسی پر کراچی میں ان کے قافلے پر حملہ ہوا جس میں 100 سے زائد پی پی کے کارکن جاں بحق ہوئے تاہم بینظیر بھٹو نے کسی بھی خطرے کو پس پشت ڈالتے ہوئے اگلے الیکشن کے لیے اپنی سیاسی مہم جاری رکھی۔

    27 دسمبر 2007 کی شام لیاقت باغ میں وہ ایک جلسہ عام سے خطاب کے بعد واپس جا رہی تھیں کہ انہیں قتل کر دیا گیا۔ 15 سال سے زائد وقت گزر جانے کے باوجود ان کے قاتل اب تک پکڑے نہیں جاسکے ہیں۔

  • شہر قائد میں انوکھی مویشی منڈی سج گئی

    شہر قائد میں انوکھی مویشی منڈی سج گئی

    عید قرباں کی آمد آمد ہے اور اس سال کراچی میں ایسی انوکھی مویشی منڈی لگائی گئی ہے جہاں قربانی کے جانوروں کی خریدار اور بیوپاری خواتین ہی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق عید قرباں کی آمد آمد ہے۔ بڑی عید پر مسلمان سنت ابراہیمی کی پیروی کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ کی راہ میں جانوروں کی قربانی کرتے ہیں۔ اپنے من پسند اور بجٹ کے مطابق جانور خریدنے کے لیے لوگ مویشی منڈیوں کا رخ کرتے ہیں۔

    کچھ عرصے سے بالخصوص کراچی میں یہ رجحان بڑھا ہے کہ فیملیز قربانی کے جانور خریدنے مویشی منڈی جاتی ہیں لیکن بیوپاری مرد حضرات ہی ہوتے ہیں تاہم اس سال روایت کو تبدیل کرتے ہوئے شہر قائد میں خواتین کے لی ایسی انوکھی مویشی منڈی قائم کی گئی ہے جہاں بیوپاری خواتین ہوں گی اور فیملیز کے علاوہ صرف خواتین بھی وہاں با آسانی جاکر جانوروں کی خریداری کر سکتی ہیں۔

    اپنی نوعیت کی یہ انوکھی مویشی منڈی کراچی کے علاقے شادمان میں لگائی گئی ہے۔ منڈی کی انتظامیہ بھی خواتین پر مشتمل ہے جن کا کہنا ہے کہ یہ منڈی فیملیز بالخصوص خواتین خریداروں کی سہولت کے لیے لگائی گئی ہے تاکہ وہ بغیر کسی تردد کے یہاں خریداری کے لیے آسکیں۔

    اس حوالے سے آرگنائزر رقیہ فرید کہتی ہیں کہ یہ منڈی بالخصوص ان خواتین کے لیے ہے جن کے گھروں میں کوئی مرد نہیں یا ان کے مرد بیرون ملک کاموں کے سلسلے میں مقیم ہیں اور وہ عام منڈی جانے میں کتراتی ہے اب وہ یہاں فیملی کے ساتھ آکر سکون کے ساتھ اپنی پسند اور بجٹ کے مطابق جانور خرید سکتی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس منڈی کے لیے انہیں حکومت اور مقامی انتظامیہ کا تعاون حاصل ہے۔ پہلی بار خواتین کی مویشی منڈی لگائی گئی ہے جب کہ مستقبل میں اس کا دائرہ ملک کے دیگر شہروں تک وسیع کرنے کا ارادہ ہے۔

  • آج عالمی یوم والد، گوگل کا خصوصی ڈوڈل بنا کر باپ کو خراج تحسین

    آج عالمی یوم والد، گوگل کا خصوصی ڈوڈل بنا کر باپ کو خراج تحسین

    آج دنیا بھر میں عالمی یوم والد منایا جا رہا ہے اس دن کے موقع پر گوگل نے خصوصی ڈوڈل بنا کر باپ کی عظمت ومحبت کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔

    انسان کا دنیا میں پہلا واسطہ ماں اور پھر باپ سے پڑتا ہے یہ وہ دو عظیم ہستیاں ہیں جن کی محبت، شفقت اور قربانیوں کی بدولت ایک بچہ زندگی کی رعنائیاں پاتا ہے ماں اگر گھر میں بچے کی تعلیم وتربیت کے لیے اپنے دن رات وقت کرتی ہے تو باپ گھر سے باہر اپنی اولاد کو زندگی کی ہر خوشی فراہم کرنے اور دکھ وتکالیف سے بچانے کے لیے تگ ودو کرتا ہے۔

    آج دنیا بھر میں عالمی یوم والد منایا جا رہا ہے۔ اس دن کے منانے کا مقصد باپ کی عظمت، عزت اور وقار کا اعتراف اور ان کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔ گوگل نے بھی اس دن کے موقع پر خصوصی ڈوڈل بنا کر باپ کی عظمت اور قربانیوں کا خراج تحسین پیش کیا ہے۔

    بابا جانی،ابو جی، ابو جان، پاپا جانی، ابا جان، ڈیڈی کے معروف نام سے بچے اپنی زندگی کی اس عظیم ہستی کو پکارتے ہیں لیکن طرز تخاطب سے ہٹ کر یہ ہستی اپنے بچوں کے لیے ساری عمر دوست، محافظ، سایہ یا زندگی بن کر رہتے ہیں اور ان کے کل کے لیے اپنا آج قربان کرتے ہیں۔

    انگریزی، اردو، فارسی بلکہ دنیا کی کسی بھی زبان میں ایسا کوئی لفظ موجود ہی نہیں جس کو استعمال کرکے ’’باپ‘‘ کی عظمت کو بیان کیا جا سکے یا باپ کے مکمل روپ کی عکاسی ہو سکے- باپ ایک مقدس محافظ بن کر اپنی جان کی بازی لگا کر بھی اولاد کی حفاظت کرتا ہے۔ کیسی صفت رکھی ہے قدرت نے ’’باپ‘‘ کے روپ میں مرد میں جو اپنی سانس تک اولاد کی سانسوں میں شامل کر کے اسکی زندگی بڑھانے کا حوصلہ رکھتا ہے۔

    کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے کہ

    ہر ایک درد وہ چپ چاپ خود پہ سہتا ہے
    تمام عمر وہ اپنوں سے کٹ کے رہتا ہے
    وہ لوٹتا ہے کہیں رات دیر کو
    دن بھر وجود اسکا پسینہ میں ڈھل کر بہتا ہے
    وہ مجھ کو سوئے ہوئے دیکھتا ہے جی بھر کے
    نجانے سوچ کے کیا کیا وہ مسکراتا ہے
    میرے بغیر ہیں سب خواب اس کے ویران سے
    یہ بات سچ ہے میرا باپ کم نہیں ماں سے