Author: ریحان خان

  • 15 سیکنڈ میں کچن میں چھپے ’’بکرے‘‘ کو ڈھونڈنے کا چیلنج کون قبول کریگا؟

    15 سیکنڈ میں کچن میں چھپے ’’بکرے‘‘ کو ڈھونڈنے کا چیلنج کون قبول کریگا؟

    آج کی تصویری پہیلی میں 15 سیکنڈ میں کچن میں چھپے بکرے کو ڈھونڈنا ہے اور ہمارا دعویٰ ہے کہ صرف ذہین افراد ہی یہ کارنامہ انجام دے سکیں گے۔

    سوشل میڈیا پر بصری دھوکے پر مبنی تصویری پہیلیوں کی انفرادیت نے صارفین کی توجہ مبذول کرالی ہے یہی وجہ ہے کہ آئے روز نت نئی پہیلیاں سامنے آتی ہیں جو کبھی انتہائی آسان ہوتی ہیں تو کبھی اتنی مشکل کہ جواب ڈھونڈتے ڈھونڈتے دماغ کی چولیں ہل جاتی ہیں پھر بھی کامیابی نہیں ملتی۔

    کبھی کبھارجو کچھ تصاویر میں نظر آتا ہے وہ حقیقت میں نہیں ہوتا بلکہ اس میں کچھ پوشیدہ ہوتا ہے جس کو سمجھنے کے لیے ہمیں اپنے ذہنوں پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے، ایسی ہی تصاویر کو بصری وہم یا دھوکا کہا جاتا ہے، آج کل سوشل میڈیا پر ایسی ہی پہیلیاں گردش کر رہی ہیں اور صارفین میں مقبولیت بھی حاصل کر رہی ہیں۔

    انٹرنیٹ کی دنیا سے آج ہم آپ کے لیے ایسی ہی ایک دلچسپ تصویری پہیلی لائے ہیں جو ان دنوں سوشل میڈیا پر جنگل کی آگ کی طرح پھیل رہی ہے کیونکہ اس کو بوجھنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہے، یہ کسی چیلنج سے کم نہیں ہے اور اب تک بہت کم لوگ ہی اس میں کامیاب ہو پائے ہیں، تاہم صارفین کی بڑی تعداد اس چیلنج کو قبول کرتے ہوئے جواب تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

    برائٹ سائیڈ نامی ویب سائٹ پر جاری اس تصویری پہیلی میں آپ نے ایک باورچی خانے میں چھپے بکرے کو تلاش کرنا ہے اور وہ بھی صرف 15 سیکنڈ میں۔

    تو کیا آپ یہ چیلنج قبول والوں میں شامل ہوکر اس تصویر میں کچن میں چھپے بکرے کو 15 سیکنڈ میں ڈھونڈنے کیلیے تیار ہیں؟

    اگر ایسا ہے تو پھر آپ تصویر کو غور سے دیکھیں لیکن یاد رکھیں کہ آپ کے پاس صرف 15 سیکنڈ ہیں۔

    آپ الجھ گئے نا! ہم نے کہا تھا نا کہ یہ پہیلی ایک چیلنج ہے اور صرف ذہین افراد ہی اس کا درست جواب دے سکیں گے۔

    اگر آپ مقررہ 15 سیکنڈ میں بکرے کو تلاش کرنے میں ناکام رہے ہیں تو کوئی بات نہیں ہم آپ کو اس کا جواب بتا دیتے ہیں، درست جواب جاننے کے لیے صرف نیچے اسکرول کریں۔

    آپ دیکھ سکتے ہیں کہ دیواروں پر بہت سارے عکس کے ساتھ ایک بکرے کا عکس بھی موجود ہے، یہ واقعی ایک مشکل ترین پہیلی تھی اور جو اس کا جواب ڈھونڈ سکے تو دنیا کے ذہین افراد میں شمار کیے جا سکتے ہیں۔

    تو آپ کا شمار کن افراد کی فہرست میں ہوتا ہے، کمنٹس سیکشن میں اس کا جواب ضرور دیں۔

  • آڈیو لیکس کی برسات میں لانگ مارچ کا شور

    آڈیو لیکس کی برسات میں لانگ مارچ کا شور

    پی ٹی آئی کے متوقع لانگ مارچ کی تاریخ کے حتمی اعلان سے قبل ہی آڈیو لیکس کے سلسلہ وار اجرا نے ملک میں‌ سیاسی ہیجان میں‌ مزید اضافہ کر دیا ہے، ساتھ ہی سائفر کا مردہ ہو جانے والا گھوڑا بھی دوبارہ نہ جانے کیوں زندہ کر دیا گیا ہے۔

    رواں سال مارچ میں اس وقت کے وزیرِاعظم نے اپنے اقتدار کے آخری ایّام میں ایک عوامی جلسے میں کاغذ لہراتے ہوئے اپنی حکومت کے خاتمے کے لیے بیرونی سازش کا ذکر کیا تھا اور ان کا یہ بیانیہ عوام میں ہٹ ہوگیا۔ اس کے بعد کافی وقت تک سازش پر مبنی خط ہمارے سیاسی افق پر چھایا رہا جو درحقیقت ایک سائفر تھا۔

    گزشتہ چھے ماہ سے سائفر ہے، سائفر نہیں ہے، سازش ہے، سازش نہیں مداخلت ہے، سازش کا بیانیہ من گھڑت ہے، موجودہ حکومت رجیم چینج کی سازش سے اقتدار میں آئی جیسے دعوے، الزامات اور انکشافات کی گونج سنائی دے رہی تھی جس میں‌ دو سیاسی جماعتوں‌ کی جانب سے بیانات سنتے سنتے قوم کے کان پک گئے۔ پھر فریقین کی جانب فوری نئے الیکشن کے مطالبے، مقررہ وقت پر الیکشن کرانے کے دبنگ اعلانات اور ایک دوسرے پر الزامات لگانے کی پریکٹس شروع ہوگئی۔ اسی اثنا میں ان آڈیو لیکس نے مردہ ہوتے سائفر کے گھوڑے میں جان ڈال دی اور یوں بالآخر سائفر نکل ہی آیا۔

    ستمبر جاتے جاتے ستم گر ثابت ہوا، لیکن کس کے لیے، یہ آنے والا وقت بتائے گا۔ بہرحال ستمبر کا آخری ہفتہ تھا، پی ٹی آئی کے حلقوں میں قہقہے لگ رہے تھے اور اس کے راہ نما بغلیں بجا رہے تھے کیونکہ ان کے سخت بلکہ بدترین سیاسی حریف وزیراعظم شہباز شریف اور مریم نواز کی ایک دو نہیں بلکہ کئی مبینہ آڈیو ملکی میڈیا کے ذریعے افشا ہوئیں۔ جس کے بعد ن لیگ کے کیمپ کو جیسے سانپ سونگھ گیا تو پی ٹی آئی کے کیمپ میں شادیانے بج اٹھے، لیکن ابھی ان آڈیو لیکس کی گرد بھی نہیں بیٹھی تھی کہ اچانک پی ٹی آئی چیئرمین کی وزارت عظمیٰ کے آخری دور کی آڈیو بھی عوام کے سامنے آگئیں۔

    وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی بھتیجی، ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز کے مابین 24 ستمبر سے پے در پے کئی ٹیلیفون کالز آڈیو لیکس کے نام پر میڈیا کے ذریعے عوام تک پہنچیں جو سب کو ازبر ہیں۔ تاہم اس میں اپنی نوعیت کی سب سے سنگین اور عوامی مفاد کے خلاف جو گفتگو تھی وہ پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے اور انصاف صحت کارڈ بند کردینے سے متعلق تھی۔ ان میں مریم نواز کی طرف سے وزیراعظم سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ اور انصاف صحت کارڈ بند کر دینے کی بات کی گئی تھی۔

    ان آڈیو لیکس نے ایک جانب جہاں ن لیگی قیادت کے عوامی ہمدردی کے دعوؤں اور دہرے معیار کی قلعی کھول کر رکھ دی وہیں ہیکر کی جانب سے جمعے کو ایسے متعدد انکشافات سے بھرپور اور سنسنی خیز آڈیو لیک کرنے کے اعلان نے حکم راں جماعت کے کیمپ میں بھی ہلچل مچائے رکھی، جس کی ایک دل چسپ وجہ یہ بھی ہے کہ اس سے قبل ن لیگ کے خلاف اکثر سیاسی اور عدالتی فیصلے جمعے کے روز ہی آئے ہیں۔ اس لیے یہ تاثر قائم ہوگیا ہے کہ جمعے کا دن ن لیگ پر بھاری ہوتا ہے، تاہم ہوا اس کے بالکل الٹ۔

    ان آڈیو لیکس پر ن لیگ کی تاویلیں اور پی ٹی آئی کی ملامتیں جاری تھیں اور قبل اس کے کہ ن لیگ پر بھاری جمعہ آتا بدھ 28 ستمبر کو ٹی وی چینلوں پر آڈیو لیک کی صورت میں ایک اور دھماکا ہوگیا، لیکن اس دھماکے نے توقع کے برخلاف پی ٹی آئی کے کیمپ میں ہلچل مچا دی۔

    اس بار آڈیو لیک میں وزارت عظمیٰ کے آخری ایّام میں‌ عمران خان کی اپنے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان سے مبینہ گفتگو سامنے آئی۔ اعظم خان اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کو سائفر سے متعلق آگاہ کرتے ہیں جب کہ عمران خان یہ کہتے سنائی دیتے ہیں کہ اس پر کھیلیں گے، اس کے بعد دو دن کے وقفے سے اسی سے متعلق ایک اور آڈیو منظر عام پر آتی ہے جس میں عمران خان شاہ محمود قریشی سے گفتگو کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ اچھا شاہ جی ہم نے کل ایک میٹنگ کرنی ہے۔ اس مبینہ آڈیو میں عمران خان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس ایشو پر پلیز کسی کے منہ سے ملک کا نام نہ نکلے۔ ایک ہفتے کے تعطل کے بعد ہیکر نے عمران خان کی ایک ہی دن میں مزید دو مبینہ آڈیوز لیکس کر دیں جس میں ایک میں وہ عدم اعتماد کے دنوں میں ممبران خریدنے اور دوسرے میں میر جعفر اور میر صادق کے بیانیے کو ’’عوام کو گھول کر پلانا ہے‘‘ کہتے سنائی دیتے ہیں۔

    ان آڈیو لیکس پر ن لیگ کے کیمپ میں بھی خوشیوں کے شادیانے بجنے لگے اور تمام وزرا اور راہ نما تازہ دم ہو کر پی ٹی آئی کے خلاف میدان میں آگئے۔ پے در پے پریس کانفرنسیں ہونے لگیں۔ گویا پی ڈی ایم اور حکومت کے تنِ خستہ میں جان پڑ گئی جب کہ سائفر کا مردہ گھوڑا زندہ ہونے پر دیگر سیاسی جماعتیں بھی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے میدان میں آگئیں۔

    وزیراعظم، مریم نواز، بلاول بھٹو، سمیت پی پی پی اور ن لیگ کی سیکنڈ لائن قیادت بھی عمران خان اور پی ٹی آئی کے خلاف خم ٹھونک کر سامنے آگئی اور شکوہ جوابِ شکوہ کی طرح بیانات، جوابی بیانات کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ دوسری جانب عمران خان نے اس سائفر کو عام کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سائفر پبلک ہوجائے تاکہ قوم کو پتہ چلے کہ کتنی بڑی سازش ہوئی ہے۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے یہ تک کہہ دیا کہ صدر مملکت نے سائفر چیف جسٹس آف پاکستان کو بھجوایا ہوا ہے اگر وہ کہہ دیں کہ یہ غلط ہے، ہم پارلیمنٹ جانے کو تیار ہو جائیں گے۔ اسی ہنگامے میں سائفر کے وزیراعظم ہاؤس سے چوری ہونے کا انکشاف ہوا۔ کابینہ نے سائفر کو من گھڑت قرار دے دیا تو پی ٹی آئی نے سائفر کی گم شدگی پر اعلیٰ سطح پر تحقیقات کا مطالبہ بھی کر دیا۔

    ان آڈیو لیکس کے بعد اب تک ن لیگ کی جانب سے جہاں پی ٹی آئی پر الزامات اور سیاسی وار جاری ہیں وہیں عمران خان اور پی ٹی آئی آڈیو لیکس کو جعلی قرار دیتے ہوئے کہہ رہی ہے کہ اس کے پیچھے ن لیگ کا ہاتھ ہے۔ جعلی آڈیوز کی حقیقت عوام پر آشکار کرنے کیلیے عمران خان نے اپنے ایک جلسے میں نواز شریف کی فیک آڈیو عوام کو سنا دی جس میں نواز شریف خود کو سب سے کرپٹ کہتے سنائی دیتے ہیں۔

    قومی سلامتی کمیٹی آڈیو لیکس اور سائفر کے معاملے پر تحقیقاتی کمیٹی قائم کرچکی ہے، اس کے کئی اجلاس بھی ہوچکے ہیں، تاہم آگے کیا ہوتا ہے، کتنی آڈیو لیک ہوتی ہیں اور کن اہم شخصیات کی ہوتی ہیں؟ یہ دیکھنا ابھی باقی ہے۔

    پی ٹی آئی نے لانگ مارچ کی حتمی تاریخ کا تاحال اعلان تو نہیں کیا تاہم غالب امکان یہ ہے کہ یہ رواں ماہ اکتوبر میں ہی ہوگا، جس کو ناکام بنانے کے لیے وفاقی حکومت نے اسلام آباد سیل کرنے کیلیے اقدامات شروع کردیے ہیں اور وفاقی دارالحکومت کے تمام داخلی راستوں پر کنٹینرز پہنچا دیے گئے ہیں، دیگر صوبوں سے نفری بھی طلب کر رکھی ہے اور کے پی اور پنجاب سے انکار پر وفاق کی جانب سے انہیں انتباہی پیغام بھی دیا جا چکا ہے، جب کہ اس معاملے پر حکومتی اتحادیوں نے شہباز حکومت کو صبر و تحمل سے کام لینے کی تلقین کی ہے۔

    صرف اتنا ہی نہیں بلکہ اطلاعات یہ ہیں کہ لانگ مارچ کی صورت میں حکومت جڑواں شہروں اسلام آباد اور راولپنڈی میں موبائل فون اور میٹرو بس سروس بند رکھنے کے ساتھ دارالحکومت کے ہوٹلز میں مہمانوں کی چھان بین سمیت پکوان سینٹروں اور ساؤنڈ سسٹم کرائے پر دینے والوں کو بھی پابند کرنے پر غور کررہی ہے اور یہ تمام اقدامات حکومت کی پریشانی کو عیاں کر رہے ہیں۔

    اسی تناظر میں وفاقی وزارت داخلہ نے 16 اکتوبر کو ملک کے قومی اسمبلی کے 11 حلقوں میں ضمنی الیکشن تین ماہ کیلیے ملتوی کرنے کی درخواست وفاقی حکومت کو دے دی ہے تو دوسری جانب پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اپنی پریس کانفرنس میں سیلاب کی صورتحال کے پیش نظر موجودہ حکومت کی مدت بڑھانے کا مطالبہ کرچکے ہیں جب کہ اس سے قبل حکومتی اتحادی ایم کیو ایم بھی بات کرچکی ہے اور سیاست پر نظر رکھنے والے کہتے ہیں کہ ایک پارٹی سربراہ کے ساتھ اہم حکومتی عہدے پر براجمان شخصیت اور ایک حکومتی اتحادی جماعت کی جانب سے ایسے مطالبات کا منظر عام پر آنا مستقبل کے سیاسی منظر نامے کی عکاسی کر رہے ہیں جس کے لیے اندرون خانہ کوششیں جاری ہیں۔

    ملکی سیاست میں ہر دن ایک نیا تماشا ہو رہا ہے اور امید یہی ہے کہ آنے والے دنوں میں‌ عوام کو آڈیو لیکس اور لانگ مارچ کی صورت میں‌ بہت کچھ دیکھنے اور سننے کو ملے گا۔

  • سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز، پاکستان کے خلاف نیوزی لینڈ کی پہلی وکٹ گرگئی

    سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز، پاکستان کے خلاف نیوزی لینڈ کی پہلی وکٹ گرگئی

    کرائسٹ چرچ میں سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے دوسرے میچ میں پاکستان کے خلاف میزبان نیوزی لینڈ کی پہلی وکٹ 16 رنز کے مجموعی اسکور پر گر گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے دوسرے میچ میں میزبان ٹیم نیوزی لینڈ نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت پر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، نیوزی کو پہلا نقصان 16 رنز کے مجموعی اسکور پر اٹھانا پڑا جب اوپنر فن ایلن کو محمد وسیم نے اپنی ہی گیند پر کیچ کرکے پویلین کی راہ دکھائی انہوں نے 8 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 13 رنز بنائے۔

    نیوزی لینڈ نے چار اوورز می 26 رنز بنا لیے ہیں۔

    پاکستان نے اس میچ میں اپنے فاتحانہ اسکواڈ کو برقرار رکھا ہے۔

    اس سے قبل ٹاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے قومی کپتان بابر اعظم نے کہا کہ سیریز کا اچھا آغاز کیا ہے کوشش ہے اختتام بھی اچھا کریں، مڈل آرڈر کو اپنی ذمے داری لینا ہوگی۔

    خبر اپ ڈیٹ کی جا رہی ہے

  • وزیر خارجہ بلاول بھٹو2 روزہ سرکاری دورے پر جرمنی پہنچ گئے

    وزیر خارجہ بلاول بھٹو2 روزہ سرکاری دورے پر جرمنی پہنچ گئے

    وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری دو روزہ سرکاری دورے پر جرمنی پہنچ گئے ہیں، برلن ایئرپورٹ پر ان کا جرمن حکام اور پاکستان سفارتخانے کے حکام نے استقبال کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بلاول بھٹو زرداری دو روزہ سرکاری دورے پر جرمنی پہنچ گئے ہیں، وہ اپنے دورے کے دوران جرمن حکام سے ملاقاتیں کریں گے اور خارجہ امور سمیت تجارت اور دیگر باہمی تعلقات اور تعاون کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ بلاول بھٹو تین روز قبل ہی امریکا کا دورہ مکمل کرکے وطن واپس پہنچے تھے، انہوں نے آمد کے فوری بعد اسپتال جاکر اپنے والد آصف زرداری کی عیادت کی تھی۔

    وزیر خارجہ نے اپنے دو ہفتے طویل دورہ امریکا میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کے علاوہ امریکی حکام سمیت دیگر عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کی تھیں۔

    یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو امریکا کا دورہ مکمل کرکے وطن واپس پہنچ گئے

    دورہ امریکا کے دوران بلاول بھٹو کو نیویارک میں دنیا کے نوجوان وزرائے خارجہ کی کانفرنس کی صدارت کرنے کا اعزاز بھی حاصل ہوا تھا۔

  • پاسپورٹ ملتے ہی مریم نواز لندن روانہ ہوگئیں

    پاسپورٹ ملتے ہی مریم نواز لندن روانہ ہوگئیں

    پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز عدالتی حکم سے پاسپورٹ ملتے ہی ساڑھے چار سال بعد لاہور سے لندن روانہ ہوگئی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب مریم عدالتی حکم سے پاسپورٹ ملتے ہی مریم نواز اپنے والد نواز شریف سے ملاقات اور سرجری کیلئے لندن روانہ ہوئی ہیں۔

    ن لیگی رہنما کو گزشتہ شام لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر پاسپورٹ واپس کیا گیا تھا، پاسپورٹ کی وصولی کے بعد آج صبح مریم نواز لاہور اپنی قیام گاہ سے ایئرپورٹ پہنچیں، ان کا ذاتی عملہ بھی لندن جانے کے لیے ان کے ہمراہ تھا۔

    مریم نواز نے روانگی سے قبل جاتی امرا میں اپنے دادا، دادی اور والدہ کی قبروں پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔

    ن لیگی رہنما نجی ایئر لائن سے براستہ دوحہ لندن پہنچیں گی اور ایک ماہ لندن میں قیام کریں گی، لندن میں نواز شریف، حسن نواز اور حسین نواز ان کا استقبال کریں گے، مریم نواز والدہ کے انتقال کے بعد پہلی بار اپنے بھائیوں سے ملاقات کریں گی۔

    روانگی سے قبل ایئرپورٹ پر مریم نواز نے کہا میں والد سے ملنے کے لیے بے چین ہوں۔

    یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کو پاسپورٹ واپس مل گیا

    واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے عدالتی حکم کے بعد گزشتہ شام لاہور ہائیکورٹ کے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کےآفس پہنچ کر اپنا پاسپورٹ وصول کیا تھا۔

  • ہر چیز ٹھیک ہوگئی تھی، یقین تھا اب حکومت مجھے نہیں نکالے گی، مفتاح اسماعیل کا شکوہ

    ہر چیز ٹھیک ہوگئی تھی، یقین تھا اب حکومت مجھے نہیں نکالے گی، مفتاح اسماعیل کا شکوہ

    سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ہر چیز ٹھیک ہو گئی تھی اور یقین تھا کہ اب حکومت مجھے نہیں نکالے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا اپنی ہی حکومت سے وزارت خزانہ واپس لیے جانے کا شکوہ ان جملوں کے ساتھ کر دیا کہ ہر چیز ٹھیک ہوگئی تھی اور یقین تھا کہ اب حکومت مجھے نہیں نکالے گی۔

    مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ حکومت نے پٹرولیم لیوی نہ بڑھانے کا فیصلہ آئی ایم ایف کی منظوری کے بغیرکیا، آئی ایم ایف کو خدشہ تھا کہ یہ پیسے ملنے کے بعد لیوی نہیں بڑھائیں گے لیکن میں نے ان کو یقین دلایا تھا کہ ہر ماہ اضافہ کریں گے تاہم اس بارحکومت نے لیوی نہیں بڑھائی۔

    سابق وزیر خزانہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ اعظم شہبازشریف نے مجھ سے کہا تھا کہ آئی ایم ایف سے پٹرولیم قیمتیں تین ماہ منجمد رکھنے کی اجازت مانگو، مگر میں نے انکار کر دیا تھا۔

    مفتاح اسماعیل نے اپنے دور وزارت کی روداد سناتے ہوئے کہا کہ میرا اپنا کچھ پتا نہیں تھا، روز سن رہا تھا کہ ڈار صاحب آ رہے ہیں، اس کے باوجود وزیراعظم کے بار بار کہنے پر میں آئی ایم ایف کے

     

    ایم ڈی سے پٹرولیم پرائس کو منجمد رکھنے کی درخواست کی مگر اس کا تاحال جواب نہیں آیا۔
    ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پر لیوی نہ لگانے کا فیصلہ یکطرفہ طور پر کیا۔

  • ’پاکستان کے قومی مفادات سے کھیلنے والوں کو قانون کو جواب دینا پڑے گا‘

    ’پاکستان کے قومی مفادات سے کھیلنے والوں کو قانون کو جواب دینا پڑے گا‘

    وزیراعظم شہباز شریف کی قومی اداروں کے خلاف عمران خان کی مہم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے قومی مفادات سے کھیلنے والوں کو قانون کے آگے جواب دینا پڑے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا کہ رنگے ہاتھوں پکڑے جانے والے چور اداروں کو بدنام کرکے جرم کی سزا سے بچنا چاہتے ہیں اور عوام کے بعد وہ سازشی اب اداروں میں انتشار پھیلانے کی سازش کر رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سفارتی سائفر میں ردوبدل کرکے قومی سلامتی سے کھیلا گیا، قانون کا سامنا تو کرنا ہوگا، پاکستان کے قومی مفادات سے کھیلنے والوں کو قانون کے آگے جواب دینا پڑے گا۔

    وزیراعظم نے مزید کہا کہ قانون سب کے لیے برابر ہے، مقبول ہونے کا مطلب قانون سے بالاتر ہونا کیسے ہو گیا؟ آپ کی آڈیو لیکس نے پاکستان کے مفادات کے خلاف سنگین سازش بے نقاب کردی ہے۔

  • یہ کتابیں ہیں یا مطالعے میں مصروف بوڑھا؟ دلچسپ راز بتاتی پہیلی

    یہ کتابیں ہیں یا مطالعے میں مصروف بوڑھا؟ دلچسپ راز بتاتی پہیلی

    آج ایک اور نئی پہیلی آپ کے سامنے ہیں بتائیں کہ آپ کو اس میں پہلے کتابوں کا ذخیرہ نظر آیا یا مطالعے میں مصروف بوڑھا شخص؟

    سوشل میڈیا پر بصری دھوکے پر مبنی پہیلیاں بوجھنا عام ہوتا جا رہا ہے، اس نظری وہم میں جو کچھ آپ کو پہلے نظر آتا ہے وہ آپ ک شخصیت کے پرت کھولتا ہے، اکثر یہ پہیلیاں بہت دلچسپ ثابت ہوتی ہیں کہ وہ ہمیں اس جانب دیکھنے پر متوجہ کرتی ہیں کہ جہاں عام حالات میں انسان نہیں دیکھتا۔

    بصری دھوکے پر مبنی پہیلیاں ایک جانب تفریح فراہم کرنے کا ذریعہ ہوتی ہیں، جس میں آپ تصویر میں چھپے ہوئے جانوروں یا دیگر اشیا کو تلاش کرنے میں جوش کے ساتھ مشغول ہوجاتے ہیں اور دنیاوی جھنجھٹوں سے کچھ دیر کے لیے چھٹکارا مل جاتا ہے، جو آپ کو بعض اوقات پرسکون رکھنے میں مدد دیتا ہے، ساتھ ہی یہ ہمارے آنکھوں اور دماغ میں تال میل پیدا کرکے ہماری مشاہدے کی صلاحیتوں کو بھی پروان چڑھاتی ہیں۔

    یہ تصویر چارلس میرئٹ کی ٹک ٹاک پر پوسٹ کی گئی ویڈیو سے لی گئی ہے اور چارلس کے مطابق یہ آپ کی شخصیت کی قسم کو پہچاننے میں آپ کی مدد کرے گی، تو کیا آپ اس بصری دھوکے پر مبنی پہیلی بوجھنے کے کھیل میں شریک ہوتے ہیں؟

    اگر آپ کا جواب ہاں میں ہے تو تصویر کو دیکھیں اور بتائیں کہ اس میں سے سب سے پہلے آپ کو کیا نظر آیا؟ آپ کی آنکھوں نے پہلے کتابوں کے ذخیرے کو دیکھا یا پھر اس میں آپ کو ایک کتاب کا مطالعہ کرتا بوڑھا نظر آیا؟

    Jagranjosh

    اگر آپ نے یہاں بہت ساری کتابیں دیکھی ہیں تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    آپ گہرائی تک علم رکھنے والی شخصیت ہیں جس کو معلومات جمع کرنے کا شوق ہے لیکن اس کے ساتھ ہی آپ اپنی ذات میں مگن رہنے والی ایک ایسی پیچیدہ شخصیت بھی ہوسکتے ہیں جو ابتدائی ملاقات میں کسی اجنبی سے گھلتا ملتا نہیں ہیں اور لوگوں میں آپ کا پہلا تاثر ایک سرد مہر شخصیت کے طور پر ابھرتا ہے تاہم جب آپ کو اپنا ہم مزاج مل جاتا ہے تو آپ اس سے اچھی طرح گھل مل جاتے ہیں، دوسرے معنوں میں ایک اچھے دوستانہ تعلقات کا آغاز ہوتا ہے۔

    اچھی بات یہ ہے کہ آپ جذبات کی رو میں آسانی سے بہنے والے نہیں ہیں بلکہ زندگی سے متعلق آپ کا نقطہ نظر عملی ہے،

    سب سے پہلے بوڑھے آدمی کو دیکھا تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    آپ مرکز نگاہ بننے والی شخصیت ہوسکتے ہیں جس کو باہر جانا، لوگوں کے اردگرد رہنا ہے، آپ میں کسی بھی پارٹی میں خود کو لوگوں کو توجہ کا مرکز بنانے کی صلاحیت ہے، اس کے ساتھ ہی آپ ایک اصول پسند شخص ہیں جو اپنی زندگی اپنے وضع کردہ اصولوں کے مطابق گزارتے ہیں۔

    آپ کا یہ نقطہ نظر یہ بھی بتاتا کہ آپ اپنے دل کی آواز پر لبیک کہتے یعنی ہمیشہ اپنے دل کی سنتے ہیں اور کچھ بھی کرنے کے لیے اپنے وجدان پر بھروسہ کرتے ہیں۔

    ہمیں امید ہے کہ آپ کو اپنی شخصیت کے یہ راز جاننے میں مزا آیا ہوگا۔

  • ’’تصویر میں چھپے 16 جانور تلاش کریں‘‘ 150 سال سے لوگوں کے ذہن الجھاتی تصویری پہیلی

    ’’تصویر میں چھپے 16 جانور تلاش کریں‘‘ 150 سال سے لوگوں کے ذہن الجھاتی تصویری پہیلی

    آج ہم آپ کے لیے 150 سال پرانی تصویری پہیلی لائے ہیں جس میں منظر میں چھپے 16 جانور اور انسانی چہرے آپ نے تلاش کرنے ہیں۔

    سوشل میڈیا پر ان دنوں بصری دھوکے پر مبنی پہیلیاں کچھ زیادہ ہی مقبولیت حاصل کر رہی ہیں یہی وجہ ہے کہ ان دنوں روزانہ انٹرنیٹ پر متعدد ایسی پہیلیاں بوجھی جا رہی ہیں جو آنکھوں کو دھوکا دیتی تصاویر پر مبنی ہوتی ہیں اور بعض اوقات پہیلی بوجھتے بوجھتے انسان کا ذہن ہی الجھنے لگتا ہے۔

    آج جو ہم آپ کے سامنے ایسی دلچسپ تصویری پہیلی لائے ہیں یہ نہ صرف آپ کی ذہنی چوکسی کو ظاہر کرے گی بلکہ آپ کی بصارت کا بھی امتحان ہوگا مگر اس کے لیے آپ کو بظاہر نظر آنے والے منظر کو زرا گہرائی میں جاکر دیکھنا ہوگا۔

    تو تصویر آپ کے سامنے ہے، جس میں بظاہر ایک جنگل اور درختوں کا جھنڈ نظر آ رہا ہے، ایک لومڑی نما جانور درخت پر چڑھنے کی کوشش کرتا اور دوسری جانب درخت کی شاخ پر بیٹھے تین عقاب نظر آ رہے ہیں، لیکن کیا تصویر میں صرف یہی ہے؟ نہیں بلکہ اس تصویر میں چھپے میں 16 انسانی اور جانوروں کے چہرے جن کو ڈھونڈنا ہی آپ کی اصل صلاحیتوں کا امتحان ہے لیکن یہ کام جوئے شیر لانے کے مترادف بھی ہوسکتا ہے۔

    جنگل کے منظر والی یہ پہیلی دماغ کو الجھانے کی اچھی صلاحیت رکھتی ہے، The Puzzled Fox کے نام سے یہ دماغ الجھانے والی تصویری پہیلی 150 سال سے یہ لوگوں کے ذہنوں کو جھنجھوڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔

    اس دلچسپ اور نظروں کو دھوکا دیتی پینٹنگ کو 1872 میں امریکی پرنٹ میکرز کریئر اور آئیوس نے تیار کیا تھا، ڈیڑھ صدی گزر جانے کے باوجود اس کا سحر اب تک ختم نہیں ہوا ہے یہی وجہ ہے کہ دی پزلڈ فوکس نے اسے انٹرنیٹ پر نئے صارفین کیلیے پیش کردیا ہے۔

    اگر آپ کو تصویر میں مطلوبہ جانور اور انسانی چہرے تلاش کرنے میں مشکل پیش آ رہی ہے تو ہم آپ کی آسانی کے لیے کچھ اشارے دیتے ہیں شاید یہ آپ کی مدد کرسکیں۔

    جنگل کی اس تصویر میں ایک لومڑی اور تین عقاب کے علاوہ گھوڑا، بھیڑ کا بچہ، کبوتر، سؤر کے علاوہ دیگر جانور بھی چھپے ہیں، اس کے علاوہ بائیں طرف درخت کے تنے میں کوشش کرنے سے تین انسانی چہرے بھی بھیس بدلے ہوئے ملیں گے، جب کہ دو انسانی چہرے دائیں جانب درخت میں موجود ہیں، صرف یہی نہیں بلکہ جنگل کی زمین پر کچھ اور چہرے بھی موجود ہیں۔

    اگر اتنے واضح اشاروں کے باوجود آپ تصویر میں چھپے تمام 16 جانور اور انسانوں کو نہیں ڈھونڈ سکیں ہیں تو پھر نیچے جاکر تصویر میں جواب دیکھیں۔

  • ’ڈار بھی خوار ہوگا، الیکشن وقت سے پہلے ہوں گے‘

    ’ڈار بھی خوار ہوگا، الیکشن وقت سے پہلے ہوں گے‘

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے دعویٰ کیا ہے کہ موجودہ حالات میں ڈار بھی خوار ہوگا اور الیکشن وقت سے پہلے ہی ہوں گے۔

    شیخ رشید نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے حوالے سے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں ڈار بھی خوار ہوگا اور الیکشن وقت سے پہلے ہی ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 15 اکتوبر سے 15 تک نومبر تک تمام اہم فیصلے ہو جائیں گے۔

    سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ بجلی، آٹا اور گیس عوام کا مسئلہ ہے جب کہ آڈیو ویڈیو انکی سیاست کو لے ڈوبے گی، جو آڈیو ویڈیو کا کام کرتے تھے وہ اب خود اس میں پھنس گئے ہیں۔