Author: ریحان خان

  • مردہ لال بیگوں پر مصوری کے شاہکار

    مردہ لال بیگوں پر مصوری کے شاہکار

    فلپائن میں  ایک  مصورہ  نے  اچھوتے فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے مردہ لال بیگوں پر خوبصورت پینٹگز کرکے سب کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔

    ایک اچھے فنکار کی خوبی ہوتی ہے کہ وہ ہر دم کچھ نیا کرنے کی جستجو میں رہتا ہے اور اسی کوششوں میں ایسے فن پارے تخلیق پاجاتے ہیں جنہیں دنیا سراہتی ہے۔

    آپ کا اپنی زندگی میں بہت ساری ایسی خواتین سے واسطہ پڑتا ہوگا جو گھروں، دفاتر میں پائے جانے والے لال بیگ سے انتہائی خوفزدہ ہوتی ہیں اور وہاں قدم بھی نہیں رکھتیں جہاں یہ حشرات الارض نظر آجائے، مگر ہم آپ کو ایک ایسی خاتون کے بارے میں بتارہے ہیں جنہوں نے ڈرنے کے بجائے اپنے فن کو اچھوتے انداز میں پیش کرنے کے لیے مردہ لال بیگوں کا انتخاب کیا۔

    غیرملکی نیوز ایجنسی کے مطابق فلپائن کے دارالحکومت منیلا کی رہائشی برینڈا ڈیلگاڈو نامی فنکارہ مردہ لال بیگوں پر اب تک ہالینڈ کے مصور ونسینٹ وین، افسانوی کردار مارول وینم، تاروں بھری رات، سرسبز نظارے ودیگر پینٹ کرچکی ہیں۔

    اس حوالے سے برینڈا کا کہنا ہے کہ اسے یہ اچھوتا خیال اس وقت آیا جب وہ اپنے کام کی جگہ مرے ہوئے لال بیگ ہٹا رہی تھی، اسی دوران میری نظر انکے چمکدار اور ہموار پروں پر پڑی۔

    برینڈا نے  بتایا کہ مردہ لال بیگوں کو دیکھ کر میں نے سوچا کہ اسے اپنا کینوس بنایا جائے  اور یہ بہت ہی انوکھا آئیڈیا تھا۔

    فنکارہ نے مردہ لال بیگوں پر آئل پینٹ کا استعمال کرتے ہوئے کئی شاہکار تخلیق کیے جن میں پورٹریٹ، افسانوی کردار، سینریز، تاروں بھری رات کا دلفریب منظر شامل ہیں۔

    تیس  سالہ مصورہ کا کہنا ہے کہ جب بھی آپ کو کوئی اچھوتا آئیڈیا آئے تو اپنے چھپے ہوئے ہنر کے اظہار کے لیے گھبرائیں نیہں، کیونکہ آپ ناممکن بھی ممکن بناسکتے ہیں۔

  • مری کی سڑکوں کی 2 سال سے مرمت نہیں ہوئی، ابتدائی رپورٹ میں انکشاف

    مری کی سڑکوں کی 2 سال سے مرمت نہیں ہوئی، ابتدائی رپورٹ میں انکشاف

    سانحہ مری کے حوالے سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ مری اورگردونواح میں سڑکوں کی 2سال سے جامع مرمت نہیں ہوئی۔

    مری پاکستان کا مشہور ترین تفریحی مقام ہے جہاں سارا سال ہی سیاحوں کا رش لگا رہتا ہے لیکن بالخصوص موسم سرما میں برفباری کے دلفریب نظاروں سے لطف اندوز ہونے کے لیے لوگوں کی بڑی تعداد یہاں کا رخ کرتی ہے۔

    ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ اس معروف اور سیاحت کے حوالے سے بہت بڑی آمدن دینے والے اس مقام پر سہولیات میں اضافہ کرکے یہاں آنے والے ہزاروں افراد کی جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنایا جاتا اس کے برعکس سانحہ مری کے حوالے سے اس انکشاف نے سب کو چونکا دیا ہے جس میں بتایا گیا ہے مری اور اس کے اطراف کی شاہراہوں کی دو سال سے مرمت نہیں ہوئی۔

    ابتدائی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 7 جنوری کو4 فٹ برف پڑی،16مقامات پردرخت گرے اور سڑکیں بلاک ہوئیں، بجلی نہ ہونے کے باعث سیاحوں نےہوٹل چھوڑکرگاڑیوں میں رہنےکوترجیح دی لیکن مری میں پارکنگ پلازہ موجودنہیں جہاں گاڑیاں پارک کی جاسکیں۔

    رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ مری کےمرکزی خارجی راستےپرپھسلن کےباعث کوئی حکومتی مشینری موجودنہ تھی، صبح 8بجےبرفانی طوفان تھمنےکےبعدانتظامیہ حرکت میں آئی تاہم مری سےخارجی راستےپربرف ہٹانےکیلئےہائی وےمشینری بھی نہ تھی۔

    رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ رات گئےڈی سی،سی پی اوکی مداخلت پرمری میں گاڑیوں کی آمدپرپابندی لگی، متعلقہ اسسٹنٹ کمشنراورڈی ایس پی ٹریفک روانی یقینی بنانےکیلئےموجودتھے اور 7 جنوری کو21ہزار گاڑیوں کو مری سے نکالاگیا۔

    گڑھوں میں پڑنےوالی برف سخت ہونےسے بھی ٹریفک روانی میں رکاوٹ ہوئی جبکہ شاہراہ پرٹریفک جام سےبرف ہٹانےوالی مشینری کےڈرائیوربروقت نہ پہنچ سکے

    یاد رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارنےمزیدتحقیقات کیلیےکمیٹی تشکیل دےدی ہے۔

  • آن لائن فراڈ سے بچنا ہے تو دبئی پولیس کے ان مشوروں پر عمل کریں

    آن لائن فراڈ سے بچنا ہے تو دبئی پولیس کے ان مشوروں پر عمل کریں

    آن لائن جعلسازی آج دنیا بھر کا بڑا مسئلہ بن گیا ہے دبئی پولیس نے عوام کو ان فراڈیوں سے بچنے کے لیے 4 مشورے دیے ہیں۔

    دنیا گلوبل ولیج بننے کے بعد اب ڈیجیٹل ہوکر آپ کے ہاتھوں میں موجود چند انچ کے موبائل میں قید ہوگئی ہے، اس دنیا میں ہر روز ہونے والی ترقی نے جہاں لوگوں کے لیے زندگی کو آسان بنایا ہے وہیں جعلسازی کے ایسے دروازے بھی کھول دیے ہیں جس کے ذریعے فراڈی نہ صرف سادہ لوح بلکہ پڑھے لکھے لوگوں کو بھی اپنے جال میں پھنسا کر انہیں لوٹ لیتے ہیں۔

    اکثر آپ کو بھی آپ کے موبائل فون پر بھی ایسی کالز یا میسیجز آتے ہوں گے جن میں آپ کو کسی ٹی وی گیم شو میں بڑے انعام یا سرکاری فلاحی پروگراموں میں امدادی رقوم ملنے کے حوالے سے خوشخبریاں ملتی ہوں گی، یا کوئی خود کو کسی بینک کا ملازم ظاہر کرکے آپ  سے ذاتی معلومات  لینا چاہتا ہوگا۔

    کئی لوگ ایسے نوسربازوں کا نشانہ بھی بن چکے ہوں گے مگر اب دبئی پولیس نے چار نکات پر مشتمل ایک ہدایت نامہ جاری کیا ہے جس پر عمل کرکے لوگ اس آن لائن جعلسازی سے بچ سکتے ہیں۔

    دبئی پولیس نے ٹوئٹر پر ایک خصوصی تھریڈ مہم کے ذریعے عوام میں سائبر کرائم کے حوالے سے آگاہی پھیلانے کی مہم کا آغاز کیا گیا ہے جس میں چار ایسے طریقے بتائے گئے ہیں جن کو اپنا کر وہ ان جعلسازوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

    سائبر سیکیورٹی ایجنسی کے مطابق شہری انجان نمبروں سے آنیوالی ٹیلیفون کالز پر کسی کو بھی اپنی ذاتی معلومات فراہم نہیں کریں، کیونکہ پولیس سمیت کوئی بھی سرکاری ادارہ کسی سے اس کی ذاتی معلومات لینے کا مجاز نہیں۔

    عوام اپنے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات بھی کسی سے شیئر نہ کریں جبکہ بینک سے متعلق کسی بھی مشتبہ آن لائن لنکس پر کلک کرنے سے بھی بچیں۔

    سیکیورٹی حکام نے عوام الناس کو جعلسازوں کی جانب سے دی جانیوالی پرکشش آفرز کے بارے میں بھی خبردار رہنے کا انتباہ دیا ہے، کیونکہ اکثر فراڈی عوام کو انعامات کا لالچ دے کر بھی لوٹتے ہیں۔

    حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر کسی کی ذاتی معلومات چوری یا اکاؤنٹ سے رقم چوری ہوتو اس کی اطلاع فوری طور پر پولیس کو دیں۔

  • متحدہ عرب امارات کا نیا لیبر قانون کیا ہے؟ جانیے

    متحدہ عرب امارات کا نیا لیبر قانون کیا ہے؟ جانیے

    متحدہ عرب امارات میں نیا لیبر قانون بنایا گیا، 3 سالہ معاہدے پر مبنی یہ قانون آئندہ ماہ سے سرکاری اور نجی شعبوں پر نافذ ہوگا۔

    خلیجی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق یو اے ای کی حکومت نے ملک میں کام کے معیاری عمومی قوانین پر گزشتہ سال ایک وفاقی حکم نامہ جاری کیا تھا جس کے تحت سرکاری اور نجی ملازمین کو کام کرنے کے لیے یکساں ماحول اور سہولیات حاصل ہوں گی، جن میں مساوات، غیرامتیازی سلوک، ورک ماڈل، کام کے یکساں اوقات، چھٹی اور ملازمت کے اختتامی فوائد کی ادائیگی شامل ہے۔

    یہ قانون آئندہ ماہ 2 فروری 2022 سے نافذالعمل ہوگا۔

    نئے قانون کے آرٹیکل 7 میں کہا گیا ہے کہ سرکاری اور نجی شعبے کے ملازمین دونوں کے کام کے اوقات ایک جیسے ہوں گے، تاہم کچھ نجی سیکٹر فرموں کے کام کے اوقات میں اضافہ یا کمی ہوسکتی ہے جو وزارت انسانی وسائل اور امارات کی منظوری سے مشروط ہے۔

    کام کے اوقات 8 گھنٹے فی دن یا 48 گھنٹے فی ہفتہ ہوسکتے ہیں، ہفتے میں ایک دن ہفتہ وار تعطیل ہوگی جس میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

    نئے لیبر قانون کے مطابق سرکاری اور نجی شعبے کے ملازمین دونوں کے لیے سالانہ، زچگی، ولدیت، بیماری، مطالعہ اور سوگ کی چھٹیاں وہی ہیں جو یو اے ای کے کام کے نئے اسٹینڈرڈ رولز کے آرٹیکل 9 میں بتائی گئی ہیں۔

    قانون کا آرٹیکل 11 سرکاری اور نجی سیکٹر کے ملازمین کے لیے سروس فوائد (گریجویٹی) کے حساب کتاب کے ایک ہی طریقہ پر بھی زور دیتا ہے۔

    نئے لیبر قانون میں ملازمت کا معاہدہ 3 سال سے زائد نہیں ہوسکتا۔

    فی الحال سرکاری اور زیادہ تر فری زون ملازمین سے 3 سال کی ملازمت کا معاہدہ کیا جارہا ہے۔

  • سانحہ مری میں شہید ایک ہی خاندان کے 8 افراد سپرد خاک

    سانحہ مری میں شہید ایک ہی خاندان کے 8 افراد سپرد خاک

    سانحہ مری میں‌ شہید ہونے والے اے ایس آئی نوید اقبال اور اہلخانہ کو  تلہ گنگ کے گاؤں دودیال میں سپردخاک کیا گیا

    مری میں ہونے والے المناک واقعے میں 20 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، ان میں تلہ گنگ کے رہائشی اے ایس آئی نوید اقبال اور ان کے اہلخانہ بھی شامل تھے۔

    اتوار کے روز تمام متوفیان کو گاؤں دودیال میں سپردخاک کردیا گیا۔

    نماز جنازہ میں صوبائی وزیر حافظ عماریاسر، طارق فضل چوہدری، دیگر سیاسی وسماجی شخصیات سمیت ہزاروں افراد شریک تھے۔

    تدفین کے موقع پر انتہائی رقت انگیز مناظر دیکھنے میں آئے اور ہر آنکھ اشکبار تھی۔

    ادھر صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے اے ایس آئی نوید اقبال کے بھائی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔

    صدر علوی نے اہلخانہ کے ساتھ اظہار ہمدردی اور صبر جمیل کی دعا کی۔

    صدر مملکت کا کہنا تھا کہ نویداقبال اور اہلخانہ کےجاں بحق ہونے کا سن کرشدید صدمہ پہنچا، دکھ کی اس گھڑی میں میری ہمدردیاں متاثرین اور لواحقین کے ساتھ ہیں۔

  • سانحہ مری، وزیراعلیٰ پنڈی انتظامیہ پر برہم، اجلاس کی اندرونی کہانی

    سانحہ مری، وزیراعلیٰ پنڈی انتظامیہ پر برہم، اجلاس کی اندرونی کہانی

    وزیراعلیٰ‌پنجاب عثمان بزدار اجلاس میں‌ سانحہ مری کے حوالے سے افسران پر برس پڑے، متعلقہ افسران کسی سوال کا تسلی بخش جواب نہ دے سکے.

    اے آر  وائی نیوز  کے مطابق سانحہ مری سے متعلق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں کیا کیا ہوا اس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سانحہ مری کے حوالے سے راولپنڈی انتظامیہ کی نااہلی پر برہم ہوگئے اور افسران کو جھاڑ پلادی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار  نے راولپنڈی ڈویژن سے استفسار کیا کہ مری میں ہونے والے سانحے کو پہلے کیوں نہیں روکا گیا، ایک لاکھ 64ہزارگاڑیاں مری چلی گئیں آپ لوگ کیا کررہےتھے؟

    انتظامیہ نے جواب دیا کہ ہم نے مینیج کرنے کی کوشش کی لیکن غیرمعمولی برفباری سے حالات خراب ہوئے۔ ہم نے 20 ہزار گاڑیوں کو مری میں داخل ہونے سے روکا اور انہیں واپس بھیجا۔

    انتظامیہ کا مزید کہنا تھا کہ سال نو پر ایک لاکھ گاڑیاں مری آئی تھیں لیکن برفباری نہ ہونے کی وجہ سے حالات قابو میں رہے۔

    وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس صورتحال میں ہوٹلز نے منہ مانگے کرائے لیے اس کا نوٹس کیوں نہیں لیا گیا جس پر انتظامیہ نے اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ ہوٹلز نے کرائے بہت زیادہ بڑھا دیے تھے۔

    ذرائع کے مطابق اس موقع پر کمشنر،سی پی او،سی ٹی اواورڈی سی سےعلیحدہ علیحدہ پوچھ گچھ ہوئی لیکن متعلقہ افسران وزیراعلیٰ پنجاب کو تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔

    عثمان بزدار نے افسران کے جوابات پر اپنے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ تو اب انکوائری میں پتہ چلے گا کہ سانحے کو روکنے کے لیے پہلے اقدامات کیوں نہیں کیے گئے۔

  • سانحہ مری، برفانی طوفان نے 7 بہنوں سے اکلوتا بھائی بھی چھین لیا

    سانحہ مری، برفانی طوفان نے 7 بہنوں سے اکلوتا بھائی بھی چھین لیا

    مری میں برفانی طوفان میں جاں بحق 22 افراد میں ایک مردان کا رہائشی نوجوان اسد بھی تھا جو  7  بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا۔

    سانحہ مری کو جیسے جیسے وقت گزر رہا ہے، وقت کے اس ملبے سے کئی المناک کہانیوں کی تفصیلات سامنے آرہی ہیں، یہ واقعہ مردان کے ایک گھرانے پر بھی قیامت ڈھا گیا۔

    مری جانے والا نوجوان اسد مردان کا رہائشی اور 7 بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا۔

    اسد کی2 سال پہلےشادی ہوئی تھی اور گھر کا واحد کفیل بھی تھا جو سریے کا کاروبار کرتا تھا۔

    چھ ماہ قبل ہی اس کے گھر ایک نئی زندگی نے جنم لیا تھا، اس کا بیٹا تو ابھی اپنے باپ کے لمس سے صحیح طرح آشنا بھی نہ ہوا تھا کہ وہ سایہ ہی سر سے اٹھ گیا۔

    اس کے گھر والے اسد کی آمد کے منتظر تھے کہ سانحہ مری نے ان کے اس انتظار کو زندگی بھر نہ ختم ہونے والے انتظار  میں تبدیل کردیا ہے۔

  • وفاقی وزیر اسد عمر نے کورونا کی پانچویں لہر کے حوالے سے انتباہ دیدیا

    وفاقی وزیر اسد عمر نے کورونا کی پانچویں لہر کے حوالے سے انتباہ دیدیا

    اسد عمر نے کہا  ہے کہ اومی کرون تیزی سے پھیل رہا ہے، اسپتال کے نظام پر ماضی جیسا دباؤ نہیں لیکن عوام احتیاط کریں

    کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ اسپتال میں مریضوں کا دباؤ کم ہونے پر پابندیاں نہیں لگائیں تاہم صورتحال مانیٹر کررہے ہیں، ضرورت پڑی تو سخت اقدامات کریں گے۔

    اسد عمر نے اپوزیشن پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تین سال سے اپوزیشن ہمارے جانے کی تاریخیں دے رہی ہے، لگتا ہے یہ لوگ کلینڈر یاد رکھنے کے لیے مارچ کی تاریخیں دیتے ہیں، ہم پہلے بھی ایسی تاریخیں بھگتا چکے ہیں اب بھی یہ گزر جائیں گی۔

    وفاقی وزیر نے بلاول بھٹو کےمارچ پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ کہیں یہ ستائیس فروری کی تاریخ بدل کر تیس فروری نہ دے دیں۔

  • یہ بلی ہے یا کتا، حیران کن ویڈیو وائرل

    یہ بلی ہے یا کتا، حیران کن ویڈیو وائرل

    برازیل سے دماغ چکرا دینے والی ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں چھت کے کنارے ایک مردہ نظر آتے کتے کا سر اچانک زندہ بلی میں تبدیل ہوجاتا ہے

    ہیں کواکب کچھ نظر آتے ہیں کچھ’ یہ مثال شاید بہت سارے لوگوں نے سنی ہو جو عموماْ لوگوں کے ظاہر وباطن کے فرق کے لیے کہی جاتی ہے لیکن یہاں یہ مثال زیر نظر وڈیو پر بھی صادق نظر آتی ہے۔

    قصہ کچھ یوں ہے کہ برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں ایک فیملی نے اپنے گھر کے قریب ایک چھت کے کنارے بغیر دھڑ کے کتے کا سر دیکھا جو بظاہر مردہ نظر آرہا تھا جس پر کیرولین مولیرٹ نامی خاتون نے اس کی ویڈیو بنانا شروع کردی۔

    ویڈیو بناتی خاتون نے اچانک شور کرکے جانور کو متوجہ کرنے کی کوشش کی تو اس کو حیرت کا شدید جھٹکا لگا جب مردہ نظر آتا کتے کا سر اچانک زندہ بلی میں تبدیل ہوگیا اور یہ حیرت انگیز انکشاف اس وقت ہوا جب بلی نے اس کی سمت مڑ کر دیکھا۔

    حقیقت یہ ہے کہ سفید رنگ کی بلی ایک چھت کے کنارے کچھ اس انداز سے بیٹھی تھی کہ اس کا منہ دوسری طرف نظر نہیں آرہا تھا جب کہ کمر پر دو کالے دھبے کتے کی آنکھیں اور کالی دم کتے کی ناک کی شبیہہ پیش کررہی تھی۔

    خاتون نے یہ ویڈیو انسٹاگرام پر پوسٹ کی جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی اور یہ ویڈیو اب تک ہزاروں افراد دیکھ چکے ہیں۔

  • امریکی گلوکارہ سلینا گومز کو ڈر نہیں لگتا، مگر کس سے؟

    امریکی گلوکارہ سلینا گومز کو ڈر نہیں لگتا، مگر کس سے؟

    معروف امریکی گلوکارہ کا ایک انٹرویو میں‌کہنا ہے کہ انھیں بڑھاپے سے ڈر نہیں لگتا بلکہ وہ اس کے بارے میں پرجوش ہیں

    اپنی عمر چھپانا ہر خاتون کا شیوہ ہے خصوصاْ شوبز سے وابستہ خواتین کی تو کوشش ہوتی ہے کہ ان کا سن پیدائش کسی کو معلوم نہ ہو مگر امریکی گلوکارہ سلینا گومز کا کہنا ہے کہ انہیں بڑا ہونا پسند ہے۔

    اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ وہ بچپن میں بوڑھا ہونے سے ڈرتی تھیں لیکن اب وہ اس بات سے نہیں گھبراتیں اور سوچتی ہیں کہ یہ سب ویسا نہیں ہے جیسا وہ سوچا کرتی تھیں بلکہ وہ تو اب اس حوالے سے اتنا پرجوش ہیں کہ پہلے کبھی نہیں تھیں اور انہوں نے لوگوں کی پروا کرنا چھوڑ دیا ہے۔

    سلینا گومز نے گریمی ایوارڈز میں اپنے البم ‘ریویلاسیان’ کو نامزدگی ملنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت اچھا ہے کیونکہ انہوں نے اس البم کے لیے پورے دل سے کام کیا ہے۔

    یاد رہے کہ سلینا گومز رواں سال جولائی میں اپنی تیسویں سالگرہ منائیں گی۔