Author: روحہ فاطمہ

  • سمندری طوفان اسنیٰ کا رخ تبدیل

    سمندری طوفان اسنیٰ کا رخ تبدیل

    کراچی : سمندری طوفان اسنیٰ پاکستان کے ساحل سےہٹ کرمغرب کی جانب بڑھ گیا، سسٹم کے نتیجے میں کراچی، ٹھٹہ، سجاول میں آج رات بارشیں متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سمندری طوفان اسنیٰ پاکستان کےساحل سےہٹ کرمغرب کی جانب بڑھنے لگا ، طوفان بحیرہ عرب میں کراچی سے 185 کلومیٹرجنوب مغرب میں موجود ہے۔

    این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ طوفان اورماڑہ سے210کلومیٹر اورگوادرسے370کلومیٹرجنوب مشرق میں موجود ہے۔

    سسٹم کے نتیجے میں کراچی، ٹھٹہ، سجاول، حیدرآباد، مٹیاری جامشورو، دادو میں آج رات بارشیں متوقع ہے جبکہ سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں سیلاب اور طغیانی کا خدشہ ہے۔

    این ڈی ایم اے نے ایڈوائزری جاری کردی، جس میں ماہی گیروں کو کل تک سمندر میں نہ جانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا عوام سمندر کے کنارےاورساحلی علاقوں میں جانےسےگریزکریں۔

    خیال رہے کراچی میں شہری دفعہ ایک سو چوالیس نظر انداز کرتے ہوئے ساحل پر پہنچ گئے، کراچی میں چوبیس گھنٹوں کےدوران سب سے زیادہ انتالیس ملی میٹربارش قائدآباد میں ہوئی، سرجانی میں چوبیس، کورنگی میں اٹھارہ،ناظم آبادمیں سترہ، ایئرپورٹ پرپندرہ ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی۔

  • کراچی کے چڑیا گھر میں نئے ننھے منے مہمانوں کی آمد

    کراچی کے چڑیا گھر میں نئے ننھے منے مہمانوں کی آمد

    کراچی کے چڑیا گھر میں نئے مہمانوں کی آمد نے آنے والوں کو مسرور کر دیا ہے کالے اور سفید ہرن اور وائٹ افریقی شیرنی نے بچوں کو جنم دیا ہے۔

    کراچی کے چڑیا گھر میں نئے ننھے منے مہمانوں کی آمد ہوئی ہے اور مختلف نسل کی ہرنیوں نے 9 بچوں کو جنم دیا ہے جب کہ ایک سفید افریقی شیرنی کے ہاں بھی ننھے شیر کی پیدائش ہوئی ہے۔

    فیلو ہرنیوں نے 6 بچوں کو، بلیک بک ہرن کی مادہ نے ایک، وائٹ فیلو ہرن کی مادہ نے ایک اور اسپوٹٹ ہرن کی مادہ نے بھی ایک بچے کو جنم دیا ہے جبکہ وائٹ افریقن شیرنی کے ہاں بھی ایک بچے کی پیدائش ہوئی ہے۔

    افریقن شیرنی کے یہاں بچہ کی پیدائش تین روز قبل ہوئی، چڑیا گھر انتظامیہ کے مطابق کچھ عرصہ کے لیے شیرنی کے بچہ کو عوام سے دور رکھا جائے گا یہ افریقی شیر کی جوڑی رواں سال مارچ میں زو انتظامیہ کو تحفے میں ملی تھی۔

    چڑیا گھر انتظامیہ نے بتایا کہ وائٹ فیلو ہرن، ہرنوں کی ایک نایاب نسل ہے۔

    سینئر ڈائریکٹر کراچی چڑیا گھرکے مطابق افریقن شیرنی کے یہاں بچہ کی پیدائش تین روز قبل ہوئی ہے، جبکہ کچھ عرصہ کے لیے شیرنی کے بچے کو عوام سے دور رکھا جائے گا، افریقی شیر کی جوڑی رواں سال مارچ میں زو انتظامیہ کو تحفہ میں ملی تھی۔

    کراچی چڑیا گھرمیں آئے ننھے مہمانوں نے خوبصورتی کو چار چاند لگا دیے اور شہری بھی نئے مہمانوں کو دیکھنے پہنچ گئے ہیں۔

    دوسری جانب مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب نے بچوں کو سستی تفریح فراہم کرنے کے لیے پلے ایریا اور نئے جھولوں کا بھی افتتاح کر دیا ہے۔ شہریوں نے نئے فن لینڈ کو خوش آئند قرار دیا ہے۔

  • انٹرنیٹ کی سست رفتار :کئی کمپنیوں نے پاکستان میں کام بند کردیا

    انٹرنیٹ کی سست رفتار :کئی کمپنیوں نے پاکستان میں کام بند کردیا

    وطن عزیز میں گزشتہ ماہ سے انٹرنیٹ کی سست رفتاری کے باعث جہاں سماجی رابطوں میں دشواری کا سامنا ہے اور ساتھ ہی آن لائن کام کرنے والے لوگ بھی ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔

    پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد جن میں نوجوان طبقہ قابل ذکر ہے، ان کی روزی روٹی کا دارومدار انٹرنیٹ کے ارد گرد گھومتا ہے اس سست رفتاری کی وجہ سے ان کے کام بھی کھٹائی میں پڑگئے اور کلائنٹس نے بھی رابطے منقطع کرنا شروع کردیے ہیں۔

    کراچی کا ایک ایسا ہی اذہان نامی نوجوان جو ایک اسکول کا طالب علم ہے اپنے آن لائن کلائنٹ کے جانے سے پریشانی کا شکار ہے۔

    اے آر وائی نیوز کراچی کی رپورٹ کے مطابق اذہام نے بتایا کہ اسکول سے آنے کے بعد کام کرتا ہوں لیکن اب بہت مشکلات پیش آرہی ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    ان کا کہنا ہے کہ میں ایک بڑے پروجیکٹ پر کام کررہا تھا 60 آرڈرز تھے میرے پاس لیکن انٹرنیٹ کی سست رفتاری سے بہت زیادہ مسائل ہورہے ہیں۔

    ایک فری لانسر عبدالحئی بھی ہیں جن کا ذریعہ معاش بھی انٹرنیٹ سے منسوب ہے، یہ نوجوان بھی انٹر نیٹ سلو ہونے سے مسائل کا شکار ہیں۔

    عبدالحئی کا کہنا ہے کہ واٹس ایپ چلنے میں بہت دشواری ہورہی ہے جس کی وجہ سے اپنی ٹیم کے لوگوں سے رابطے نہیں ہوپا رہے۔

    رپورٹ کے مطابق فری لانسرز کیلئے کام کرنے والی مختلف کمپنیوں نے پاکستان میں انٹرنیٹ اسپیڈ نہ ہونے کی وجہ سے کام بند کرنا شروع کردیا ہے۔

    انٹرنیٹ کی سست روی نے جس طرح فری لانسرز کیلئے مشکلات کھڑی کی ہیں تو دوسری جانب انٹرنیشنل مارکیٹ میں پاکستان کے تشخص کو بھی متاثر کیا ہے۔

    انٹرنیٹ سست ہونے کی وجہ سے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والے بھی پریشان ہیں، ٹیکس دہندگان کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کا فارم اوپن نہیں ہو رہا ہے اور دستاویز اپ لوڈ نہیں ہو رہیں۔