Author: سجاد مرزا

  • پاکستانی شہری دنیا کا دوسرا طویل القامت باسکٹ بال پلیئر نکلا

    پاکستانی شہری دنیا کا دوسرا طویل القامت باسکٹ بال پلیئر نکلا

    پشاور: خیبر ایجنسی جمرود کے رہائشی غریب کسان عمر خان آفریدی کا بیٹا شفیق آفریدی جہاں جاتا ہے لوگوں کا ایک جمِ غفیراس سے ملنے کے لیےاس کی جانب دوڑا چلا آتا ہے۔ شفیق اگرعالمی باسکٹ بال تک رسائی حاصل کرلے تو فی الفور دوسرے طویل القامت پلیئر کا درجہ حاصل کرسکتا ہے

    شفیق آفریدی کی عمر 15 سال اور درجہ چہارم کا طالب علم ہے اورسکول میں بھی انپے دوستوں کے ساتھ تمام استاتذہ کی توجہ کا مرکز ہے۔

    basket-post-5

    فاٹا کےشفیق آفریدی کا شماردنیا میں گنتی کے قدآورانسانوں میں ہوتا ہے جبکہ پاکستان میں 5 ویں نمبر پرآتا ہے شفیق کا دراز قد اس کو تمام لوگوں میں نمایاں کرتا ہے۔ اس کا قد 7 فٹ 6 انچ ہے اورعمرکم ہونے کہ باعث مزید بھی بڑھ سکتا ہے۔

    شفیق آفریدی ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتا ہےاور اس کے سات بھائی اور ایک بہن اور ہے۔ تمام بہن بھائیوں میں صرف شفیق داز قد ہے۔ ان کا والد ان کی کفالت کے لیے کھیتی باڑی کرتا ہے۔

    شفیق آفریدی نے اپنے دراز قد کو باسکٹ بال کے کورٹ میں استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہےاور بین الااقوامی باسکٹ بال کی سطح پر ملک کا نام روشن کرنے کا عہد کیا ہے جس کہ لیے وہ ہر روز جمرود اسپورٹ کمپلکس میں پریکٹس کے لیے آتا ہے۔

    basket-post-4

    شفیق کے کوچ زہیر کا کہنا ہے کہ باسکٹ بال کیھلنے والے کھلاڑوں کا اوسط قد 6.5 فٹ ہوتا ہے لیکن شفیق آفریدی کا دراز قد اس کا سب سے بڑا ہتھیار ہے اور آگے جا کر شفیق ایک مایاناز اورجارحانہ کھلاڑی ثابت ہوگا۔

    ساتھی کھلاڑی شکیل کا کہنا ہے کہ باسکٹ بال میں لمبا قد کافی اہمیت کا حامل ہوتا ہے اور جب بھی شفیق پراکٹس کے لیے میدان میں اترتا ہے تو سب ہی ساتھی کھلاڑوں کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ شفیق کی ٹیم کا حصہ بنے تاکہ مد مقابل ٹیم پر دباؤ رہے اور میچ آسانی سے جیتا جا سکے۔

    basket-post-3

    پاکستا ن باسکٹ بال کے کھیل میں شفیق آفریدی پہلا قد آور ترین کھلاڑی ہےاور اسکا خواب ہے کہ وہ باسکٹ بال کے میدان میں اپنے ملک کا نام روش کرے۔

    واضح رہے کہ دنیا کےسب سے طویل القامت باسکٹ بال پلئیر مینوٹ بول کا قد 7 فٹ 6.75 انچ ہے یعنی وہ شفیق سے محض 0.75 انچ بلند ہے اور عمر بڑھنے کے ساتھ شفیق اس معمولی فرق کو ختم کرکے پہلے نمبر پر آسکتا ہے۔

    bb-post-1

    پاکستان طویل القامت افراد کے حوالے سے انتہائی زرخیز ملک ہے اور پاکستان کے مختلف شہروں طویل القامت افراد پائے جاتے ہیں‘ جن میں سیہون کے عالم چنہ ( 7.8)‘ خیرپور سے حق نواز (8.2)‘ دریاخان گاؤں کے اعجاز احمد (8.1) اورشکار پور سے نصرسومرو (8.4) شامل ہیں جبکہ شفیق اس فہرست میں پانچویں نمبر پر آتے ہیں۔

    bb-post-2



  • پاکستان کا نام دنیا بھر میں روشن کرنے والا باکمال مصور

    پاکستان کا نام دنیا بھر میں روشن کرنے والا باکمال مصور

    مصوری اقوام کی تہذ یب و تمدن پرکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہےمصوری نہ صرف کسی ملک کی ثقافتی، سماجی اور مذہبی حالات کی عکاسی کرتی ہے بلکہ اس سے معاشرتی اتار چڑھاوں کا بھی بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ درحقیقت مصوری ایک تصوری زبان ہے۔

    مصوری ایک خداداد صلاحیت ہے۔ اس سیارے کا ہر انسان اپنے اندارکوئی نہ کوئی صلاحیت لیے پیدا ہوتا ہےلیکن جب بچہ اس دنیا میں آنکھ کھولتا ہے تو وہ بچپن کے اس لا شعوری دور میں اس بات کو جانے سے قاصر ہوتا ہے کہ وہ کن صلاحیتوں کا حامل ہے۔

    علی ساجد کا تعلق پٹھان قبیلہ یوسفزئی سے ہے اور پشاور کا رہائشی ہے۔ علی بچپن سے پڑھائی میں دیگر بچوں کی طرح  لائق نہ تھااور نہ ہی اس کے تعلیمی نتائج قابلِ داد تھے۔ گھر والوں کی جانب سے امتحانات میں اچھے نمبر نہ آنے پرعلی کو ڈانٹ اور تنقید کا سامنا کرنا پڑتا تھا، چھٹی کلاس کےامتحانات میں بھی نتیجہ اچھا نہ آیا مگرعلی کی استانی نیئرنگار نےاس کی پوشیدہ خداداد صلاحیت فن مصوری کو اجاگر کیا جس کوعلی نے اپنا مقصد حیات بنا لیا۔

    POST 1

    علی نے ایف ایس سی کا امتحان پاس کرنے کے بعد استانی کے مشورے پرعمل اور اپنی صلاحیت پر بھروسہ کرتے ہوئے پشاور یونیوسٹی کے شعبہ فائن آرٹس میں داخلہ لیا اور مصوری کے شعبوں میں سے آبرنگ مصوری کے شعبہ کا انتخاب کیا،اور دیکھتے ہی دیکھتے سکول میں پڑھائی کا یہ کمزور بچہ سال 2003کی انڈرگرایجویشن مقابلےمیں سونے کا تمغہ جیت گیا۔

    گریجوئشن مکمل کرنے کے بعد آبرنگ مصوری کی مزید پڑھائی کے لیےعلی نے 2006 میں بیرون ملک کا رخ کیا،پہلے سنگاپور اورپھر جاپان میں مختلف کورسز مکمل کرنے کے بعد 2013 میں پاکستان وآپس لوٹ آیااور باقاعدہ آبرنگ مصوری کا آغاز کیا۔

    POST 5

    POST 2

    ہر سال کی طرح گزشتہ سال بھی اٹلی کے شہر فیبریانوں میں فیبریانوں انکیرلو(fabriano aquarelle) کی مصوری نمائش منقعد ہوئی جس میں دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے مصوروں نے شرکت کی۔ اس سال مصوری نمائش کے موقع پر دنیا بھر سے آئے مصوروں کیلے ایک مقابلے کا انقعاد کیا گیا تھا۔

    POST 8

    آبرنگ مصوری دیگر مصوری کے شعبوں سے مشکل اور چیلنجنگ ہے کیونکہ اس میں رنگوں کی شفاف طے ہوتی ہے جو نظر آتی ہے لحاظ آبرنگ مصوری میں غلطی کی گنجائش نہیں۔

    مقابلے کو کٹھن بنانے کیلے انتظامیہ نے اسی وقت مقابلے کے لیے نئے قواعد و ضوابط بنائے اور مصوری کا عنوان اوپن رکھا تا کہ جس کا جو دل چاہے پینٹ کرسکے۔

    POST 7

    تین گھنٹے کے مقابلے میں علی نےحسین رنگوں کے امتزاج کے ساتھ عقب میں واقع ایک قدیم دروازہ جو کہ سورج کی شعاعوں میں دلکش نظارہ پیش کر رہا تھا اور وہاں آئے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کیے ہوئے تھا آبرنگ مصوری میں کچھ ایسا پینٹ کیا کہ پہلے انعام کا حقدار ٹہرا۔

    POST 9

    علی نےفیبریانوں انکیرلو میں ڈینیل اسمتھ ایوارڈ جیت کرپاکستان کا نام شعبہ مصوری کے ذریعےدنیا بھر میں مقبول کیا۔ اقوام متحدہ نے بھی علی کی آبرنگ مصوری کو سہراتے ہوئے اس کی پینٹگ کو اپنے دنیا میں جاری امن کے مشن کا حصہ بنایا۔

    POST 4

    آج کل جو دنیا بھر میں دہشت گردی کی لہر چل رہی ہے اس کو قلم،برش اور فن مصوری کے ذریعے ہی مات دی جا سکتی ہیں۔ مصوری ایک ایسا فن ہے جس سے لوگوں کی منفی سوچ کو مثبت میں تبدیل کیا جا سکتا ہے اور دینا بھر میں پاکستان کی سوفٹ ایمج کو اجاگر کیا جا سکتا ہے، علی نے اے آر واے نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا۔

    علی ساجدنے مصوری کواپنا مقصد حیات بنایا ہے اور اب ہانگ کانگ میں منقعدہونے والےمقابلے کے لیے تیاری کر رہا ہے۔