Author: محمد صلاح الدین

  • پی آئی اے کا اے ٹی آرطیارے روسی ساختہ طیاروں سے تبدیل کرنے پرغور

    پی آئی اے کا اے ٹی آرطیارے روسی ساختہ طیاروں سے تبدیل کرنے پرغور

    کراچی: قومی ایئرلائن نے خسارے کا سبب بننے والے اے ٹی آر طیاروں کی جگہ فضائی بیڑے میں روسی ساختہ طیارے استعمال کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔

    تفصیلا ت کےمطابق روسی اور یورپی ممالک کے اشتراک سے جنگی طیارہ ساز کمپنی سیخوئی نے سو نشستوں والے کمرشل جیٹ طیاروں کی فراہمی کی پیشکش کردی ہے ۔ پی آئی اے انتظامیہ اس پیشکش کے بعد ناکارہ اور خسارے کا سبب بننے والے اے ٹی آر طیاروں کی تبدیلی کا جائزہ لے رہی ہے۔

    سیخوئی نامی اس کمپنی نے پی آئی اے حکام کو اسلام آباد میں کمرشل جیٹ طیارے کا معائنہ بھی کرادیا ہے اورایئر لئان کے انجینرز کا کہنا ہے کہ سفید ہاتھی بنے اے ٹی آر طیاروں کی جگہ روسی ساختہ طیارے بہتر ثابت ہوں گے۔

    طیارہ حادثہ،ایک انجن آخری وقت تک ٹھیک تھا

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 10طیاروں کی خریداری پرسیخوئی کمپنی پی آئی اے کے 100پائلٹوں کو بلامعاوضہ ٹریننگ بھی فراہم کرے گی۔

    طیاروں کی خریداری سے متعلق بورڈ آف ڈائریکٹر تاحال لاعلم

    دوسری جانب روسی طیارہ ساز کمپنی سیخوئی سمیت دیگر کمپنی سے طیاروں کی ممکنہ خریداری کے بارے پی آئی اے کا بورڈ آف ڈائریکٹر تاحال لاعلم ہے، مذکورہ طیاروں سمیت دیگر طیاروں کی ڈرائی یا ویٹ لیز پرخریداری بھی تاحال واضح نہیں۔

    اس کے علاوہ انتظامیہ کی جانب سے ائر لائن کو درکار طیاروں کا ابتدائی پلان بھی بورڈ کو اب تک پیش نہیں کیا گیا ہے، طیاروں کی خریداری کے لئے درکار کیش فلو کا انتظام بھی مبینہ طور پر نہیں کیا جا سکا ہے۔

    ذرائع کے مطابق سو نشستوں کے حامل سیخوئی طیارے قومی ائر لائن کو درکار ضروریات کے لئے ناکافی ہیں۔

    اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ کسی بھی قسم کے طیاروں کی خریداری کے لئے فیصلے کی حتمی منظوری بورڈ آف ڈائریکٹرز سے لی جائے گی۔

    یاد رہے کہ سنہ 2016 میں پی آئی اے کا اے ٹی آر طیارہ حویلیاں کے نزدیک حادثے کا شکار ہوا تھا جس میں معروف نعت خواں جنید جمشید سمیت 142 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

    حادثے کے بعد اے ٹی آر طیاروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان کھڑے ہوگئے تھے‘ اس وقت کے پی آئی اے کے سی ای او نے کہا تھا کہ طیارہ 2007 میں بنا تھا اور ایک سال قبل ہی پی آئی اے کے بیڑے میں شامل کیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پی آئی اے میں جعلسازی کا معاملہ، بدعنوان افسران کیخلاف کاروائی نہ کرنے پر وزیراعظم سیکریٹریٹ کا اظہار برہمی

    پی آئی اے میں جعلسازی کا معاملہ، بدعنوان افسران کیخلاف کاروائی نہ کرنے پر وزیراعظم سیکریٹریٹ کا اظہار برہمی

    کراچی : پی آئی اے میں جعلسازی کا معاملہ طول پکڑ گیا، بدعنوان افسران کیخلاف کاروائی نہ کرنے پر وزیراعظم سیکریٹریٹ نے اظہار برہمی کرتے ہوئے یاد دہانی کا دوسرا نوٹیفکیشن ارسال کردیا گیا۔

    پی آئی اے میں جعلسازی کا معاملے پر وزیراعظم سیکریٹریٹ کی جانب سے بدعنوانی کیخلاف کاروائی نہ کرنے پر یاد دہانی کا دوسرا نوٹیفکیشن ارسال کردیا گیا، نوٹیفیکیشن میں وزیر اعظم سیکریٹریٹ کیجانب سے شدید اظہار برہمی کرتے ہوئے دریافت کیا گیا ہے کہ بدعنوان افسران کیخلاف کاروائی کیوں عمل میں نہ لائی گئی۔

    وزیر اعظم سیکریٹریٹ نے چیئرمین پی آئی اے اور سی ای او سے وضاحت طلب کرلی۔

    پی آئی اے میں فوڈ کی خریداری میں کرپشن کے الزامات سامنے آئے ہیں، وزیراعظم سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری کئے گئے خط میں پی آئی اے حکام سے فوری رپورٹ طلب کرنے کے احکامات بھی دینے کیساتھ وضاحت فراہم کرنے میں تاخیر قابل نہ قبول کرنے کا اتنباہ بھی کیا گیا ہے۔

    واضح رہے 2013 میں آڈیٹر جنرل نے پی آئی اے کے شعبہ کیٹرنگ لاہور میں303.29ملین روپے کی بے ضابطگیوں کی رپورٹ کی تھی، سات صفحات پر اس رپورٹ میں منیجر پی اینڈ ایل کو بدعنوانی کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • پی آئی اے کی سینئرسٹیزن اورمعذورافراد کیلئے خصوصی رعایت  ختم

    پی آئی اے کی سینئرسٹیزن اورمعذورافراد کیلئے خصوصی رعایت ختم

    کراچی : پی آئی اے کی موجودہ انتظامیہ نے معذور افراد اور سینئر سیٹیزن سے ان کا حق چھین لیا اور اندرون اور بیرون ملک جانیوالی پروازوں پررعایت ختم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی جانب سے سینئر سٹیزن اور معذور افراد کیلئے اندرون اور بیرون ملک جانیوالی پروازوں پر خصوصی رعایت ختم کردی گئی۔

    پی آئی اے انتظامیہ نے ایک خط کے ذریعے اندرون و بیرون ملک پی آئی اے کے تمام اسٹیشنز پر آگاہ کر دیا گیا ہے کہ سینئر سیٹیزن اور معذوروں کو ٹکٹوں پر رعایت نہیں دی جائے گی۔

    پی آئی اے نے نوٹیفکیشن کے ذریعے یکم فروری سے تمام سہولت ختم کردی ہے۔


    مزید پڑھیں :  پی آئی اے کا ملازمین کی طبی سہولیات آؤ ٹ سورس کرنے کا فیصلہ


    پی آئی اے سالہ سال سے سینئر سٹیزن کو دس سے بیس فیصد ٹکٹوں پر رعایت دیتی تھی اورمعذور افراد کیلئے چالیس فیصد رعایت تھی۔

    ذرائع کے مطابق رعایت ختم ہونے سے سینئر سٹیزن اور معذور افراد میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، انھوں نے وزیر اعظم اور صدر مملکت سے اپیل کی ہے کہ معذوروں اور سینئر سٹیزن کا کوٹہ پی آئی اے میں بحال کیا جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • سینیٹ کی سب کمیٹی برائے پی آئی اے کا خصوصی اجلاس

    سینیٹ کی سب کمیٹی برائے پی آئی اے کا خصوصی اجلاس

    اسلام آباد : سینیٹ کی سب کمیٹی برائے پی آئی اے کا خصوصی اجلاس کمیٹی کے چیئرمین و سینیٹرفرحت اللہ بابر کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں پی آئی اے کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کیا گیا۔

    اجلاس میں پی آئی اے کے ایئر بس310طیارہ اور سابق جرمن سی ای او سے متعلق رپورٹ بھی طلب کی گئی، سینیٹ کی سب کمیٹی کے سابق جرمن سی ای او بیرون کے ملک جانے کے حوالے سے کمیٹی سے پوچھ گچھ بھی کی گئی۔

    چیئرمین پی آئی اے نے کہا کہ سابق جرمن سی ای اوبرنڈ ہلڈن برینڈ کو وزارت داخلہ نے جرمنی جانے کی اجازت دی تھی۔

    ایئر بس اے310کی فروخت سے متعلق سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی نے تفصیلات طلب کی تو چیئرمین پی آئی اے نے جواب دیا کہ ایئر 310کیلئے فروخت کے حوالے سے مختلف کمپنیوں کی بولیاں موصول ہوئی ہیں، ایئر بس 310سے متعلق نیب اور ایف آئی اے تحقیقات کر رہی ہیں۔

  • راؤ انوارکی روانگی سے متعلق تمام ایئرلائنز سے تفصیلات طلب

    راؤ انوارکی روانگی سے متعلق تمام ایئرلائنز سے تفصیلات طلب

    کراچی : معطل ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی مبینہ طور پر بیرون ملک فرار ہونے کے معاملے پر سول ایوی ایشن اتھارٹی نے تمام ایئر لائینز سے سفری دستاویز طلب کرلیں، تاحال ملزم کے فرار کا کوئی سراغ نہ مل سکا۔

    تفصیلات کے مطابق نقیب اللہ محسود قتل کیس میں ملوث سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے مبینہ طور پر بیرون ملک فرار کے معاملے پر چیف جسٹس سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیا تھا، جس پر سول ایوی ایشن اتھارٹی نے تمام ایئر لائنز اورچارٹرڈ طیاروں کی سروس حلف نامہ لے لیا۔

    ذرائع کے مطابق راؤ انوار نے اب تک کسی بھی ایئر لائینز سے چارٹرسروس حاصل نہیں کی اور دی جانے والی تاریخوں میں ملزم راؤ انوار بیرون ملک نہیں گیا ہے۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان نے اے آروائی نیوز کو بتایا کہ تمام ایئرلائنز اور چارٹرڈ طیارہ کمپنیوں سے 15 دن کی سفری دستاویز طلب کی گئی تھیں کہ آیا راؤ انوار نے ان کے طیاروں میں سفر یا چارٹرڈ طیارے کے ذریعے روانہ تو نہیں ہوا ؟

    اس کے علاوہ ساتھ ہی ان کمپنیوں سے حلف نامے بھی طلب کیے گئے تھے، ترجمان کے مطابق پی آئی اے سمیت تمام ایئرلائنز اور چارٹرڈ کمپنیوں نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کو حلف نامے جمع کرادیئے ہیں، سول ایوی ایشن اتھارٹی اس معاملے پر حلف نامے اور رپورٹ بنا کر یکم فروری کو سپریم کورٹ میں جمع کرائے گی۔

  • پی آئی اے کا خسارہ آمدن کے نصف سے تجاوز کرگیا

    پی آئی اے کا خسارہ آمدن کے نصف سے تجاوز کرگیا

    کراچی: قومی ایئر لائن نے گزشتہ سال کیا کمایا کیا گنوایا‘ منظر عام پر آگیا‘ ایئر لائن نے جتنے پیسے کمائے اس کے آدھے کے نقصان میں رہے‘ خسارے کے سبب تنخواہوں کی ادائیگی بھی خطرے میں پڑگئی ہے۔

    اے آروائی نیوز کو موصول ہونے والے ابتدائی اعدادوشمار کے مطابق پی آئی اے نے سال 2017 میں اٹھاسی ارب روپے کا ریونیو حاصل کیا تاہم ایئر لائن کو چھیالیس ارب روپے نقصان کا بھی سامنا کرنا پڑا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی ناقص تجارتی پالیسی اوراضافی اخراجات کی وجہ سے ادارے کو ایک سال میں کل آمدن کے نصف سے زائد کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔ پی آئی اے نے پہلی سہہ ماہی میں 21 ارب روپے کمائے اور 11 ارب روپے کا نقصان کیا۔

    دوسری سہ ماہی میں ادارے نے22ارب روپے کا روینیو حاصل کیا11.5ارب روپے کا نقصان اٹھایا۔ تیسری سہ ماہی میں پی آئی اے کا ریوینیو 24ارب روپے رہا اور نقصان کا تخمینہ 8ارب روپے لگایا گیا ہے۔

    چوتھی سہ ماہی میں اکیس ارب روپے کا روینیو حاصل کیا اور پندرہ ارب روپے سے زائد کا نقصان کیا۔ مجموعی طور پر ادارے نے 88 ارب روپے حاصل کیے اور 46 ارب سے زائد کا نقصان اٹھایا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کو گزشتہ سال سب سے زیادہ خسارہ نیویارک اسٹیشن بند کرنے کے سبب ہوا۔ ادارے کا مجموعی خسارہ تین سو ارب روپے سے بھی تجاوز کرچکا ہے۔

    یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ خزانہ خالی ہونے کی وجہ سے پی آئی اے ملازمین کو رواں ماہ کی تنخواہ کی ادائیگی بھی مشکل میں پڑ گئی ہے۔ یاد رہے کچھ دن قبل ہی پی آئی اے نے اپنے ملازمین کو فراہم کی جانے والی طبی سہولیات کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ قومی ایئر لائن اس مد میں ہر سال ساڑھے تین ارب روپے سے زائد خرچ کرتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اربوں روپے خسارے سے دوچار قومی ایئرلائن کا نئے افسران کی بھرتی کا فیصلہ

    اربوں روپے خسارے سے دوچار قومی ایئرلائن کا نئے افسران کی بھرتی کا فیصلہ

    کراچی : اربوں روپے خسارے سے دوچار قومی ایئرلائن نے نئے افسران کی بھرتی کا فیصلہ کرلیا ہے اور 100 مینجمنٹ ٹرینی افسران کی بھرتی کے لئے اشتہار بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اربوں روپے خسارے سے دوچار قومی ایئرلائن میں پھر نوازنے کا سلسلہ شروع کردیاگیا، زرائع کے مطابق پی آئی اے میں زائد ملازمین کی موجودگی کے حکومتی دعووں کے باوجود نئے افسران کی بھرتی کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

    انتظامیہ کی جانب سے 100 مینجمنٹ ٹرینی افسران کی بھرتی کے لئے اشتہار جاری کیا گیا ہے، افسران طے شدہ حکومتی کوٹے کے تحت بھرتی کئے جائیں گے، افسران کو پے گروپ 5 میں بھرتی کیا جائے گا۔

    زرائع کے مطابق پہلے سے موجود اہل افسران کو کھڈے لائن لگا کر نئے افسران کی بھرتیاں کی جا رہی ہیں، ملازمین کو ماہانہ تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر کے باجود نئی بھرتیاں مزید مالی بوجھ کے مترادف ہیں۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ آئندہ برسوں میں افسران کی ریٹائرمنٹ کے تناظر میں بھرتیاں ناگزیر ہیں۔


    مزید پڑھیں : پی آئی اے کا ملازمین کی طبی سہولیات آؤ ٹ سورس کرنے کا فیصلہ


    یاد رہے کہ اس سے قبل قومی ایئر لائن کی انتظامیہ نے ملازمین کو فراہم کی جانے والی میڈیکل کی سہولیات کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا تھا کہ ملازمین کے طبی سہولیات ادارے کی جانب سے ادا کرنے کے بجائے اسے انشورنس کمپنی سے منسلک کردیا جائے گا ۔

    خیال رہے کہ پی آئی اے پہلے ہی اسپتالوں اور میڈیکل کمپنیوں کی نادہندہ ہے جس کے سبب ملازمین طبی سہولیات سے محروم ہیں ۔ بتایا جارہاہے کہ پی آئی اے نے اسپتالوں اور میڈیکل کمپنیوں کو کروڑوں روپے کے واجبات ادا نہیں کیے ہیں جس کی وجہ سے پی آئی اے ملازمین کو نجی اسپتال طبی سہولیات فراہم نہیں کر رہے اور میڈیکل اسٹور نے بھی ملازمین کو ادویات فراہم کرنے سے انکار کردیاہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پی آئی اے کا ملازمین کی طبی سہولیات آؤ ٹ سورس کرنے کا فیصلہ

    پی آئی اے کا ملازمین کی طبی سہولیات آؤ ٹ سورس کرنے کا فیصلہ

    کراچی: قومی ایئر لائن کی انتظامیہ نے ملازمین کو فراہم کی جانے والی میڈیکل کی سہولیات کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کرلیا‘ ملازمین کے میڈیکل کو انشورنس کمپنی سے منسلک کردیا جائے گا ۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئر لائن پی آئی اے نے فیصلہ کیا ہے کہ ملازمین کے طبی سہولیات ادارے کی جانب سے ادا کرنے کے بجائے اسے انشورنس کمپنی کے سپرد کردیا جائے‘ پی آئ اے اس مد میں سالانہ ساڑھے تین ارب روپے خرچ کرتی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملازمین کو مہیا کی جانے والی طبی سہولت کو آؤٹ سورس کرنے سے ملازمین کو سب سے زیادہ پریشانی کا سامنا رہے گا‘ پی آئی اے پہلے ہی اسپتالوں اور میڈیکل کمپنیوں کی نادہندہ ہے جس کے سبب ملازمین طبی سہولیات سے محروم ہیں ۔ بتایا جارہاہے کہ پی آئی اے نے اسپتالوں اور میڈیکل کمپنیوں کو کروڑوں روپے کے واجبات ادا نہیں کیے ہیں جس کی وجہ سے پی آئی اے ملازمین کو نجی اسپتال طبی سہولیات فراہم نہیں کر رہے اور میڈیکل اسٹور نے بھی ملازمین کو ادویات فراہم کرنے سے انکار کردیاہے۔

    یادر ہے کہ قومی ایئر لائن کی جانب سے میڈیکل کی مد میں سالانہ ساڑھے تین ارب کا فنڈز خرچ کیا جاتا ہے‘ اورا س سہولت کو آؤٹ سورس کرنے کے فیصلے سے میڈیکل کی مد میں کی جانے والی مبینہ کرپشن کو چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے۔پی آئی اے کے میڈیکل کے لیے مختص فنڈز میں شدید مالی بد عنوانی کا بھی انکشاف ہوا ہے ۔

    بتایا جارہا ہے کہ آئندہ چند روز میں قومی ایئر لائن کی انتظامیہ ٹینڈرز کے ذریعے انشورنس کمپنیوں سے کوٹیشن طلب کرے گی جس کے بعد ملازمین کی طبی سہولیات کا معاملہ انشورنس کمپنی کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    دوسری جانب پی آئی اے کے ترجمان مشہود تاجور کا کہنا ہے کہ ملازمین کو فراہم کی جانے والی میڈیکل کی سہولیات کو انشورنس کمپنی سے منسلک کرنے کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پی آئی اے کی سعودی عرب اورچین کے لئے پروازوں کی تعداد میں اضافہ

    پی آئی اے کی سعودی عرب اورچین کے لئے پروازوں کی تعداد میں اضافہ

    کراچی : پی آئی اے نئے مقامات کیلئے پروازیں شروع کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے جبکہ سعودی عرب اور چین کے لئے پروازوں کی تعداد میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔

    ترجمان پی آئی اے کے مطابق اس بات کا فیصلہ پی آئی اے کے پروازوں کے نیٹ ورک کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد کیا گیا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ پی آئی اے نے خسارے میں کمی لانے کے لئے ایک جامع بزنس پلان مرتب کیا ہے جس میں اخراجات میں کمی اور ریونیو میں اضافہ کر کے مسافروں کی سہولیات میں بہتری لائی جائے گی۔

    ترجمان نے بتایا کہ جلد ہی جدہ کے لئے ہفتہ وار پروازوں کی تعداد 28 سے بڑھا کر31 کی جارہی ہے اسی طرح مدینہ کے لئے ہفتہ وار پروازوں کی تعداد9 سے 10 کی جارہی ہے۔

    مستقبل میں سی پیک کی وجہ سے ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے بیجنگ کے لئے اسلام آباد اور کراچی سے ہفتہ وار پروازوں کی تعداد دو سے بڑھا کر چار کی جارہی ہے۔اسی طرح اندرون ملک پروازوں کے دائرہ کار میں بھی وسعت کی جارہی ہے۔

    چین کے مقام گوانگزو، سعودی عرب میں القصیم اور زائرین کی سہولت کے لئے ایران کے شہر مشہد کے لئے بھی پروازیں شروع کی جارہی ہیں۔ اس سلسلے میں پی آئی اے کے بوئنگ 777 طیاروں کی از سر نو تزئین و آرائش کی گئی ہے اور جدید ترین دوران پرواز انٹرٹینمنٹ سسٹم کو فعال کیا جارہا ہے۔

    کیبن کریو کی نئی یونیفارم بھی متعارف کرائی گئی ہے جس کو عوام کی جانب سے پسند کیا گیا ہے اسی طرح گراؤنڈ ہینڈلنگ سٹاف کی یونیفارم بھی تبدیل کی جارہی ہے اور ان کو کسٹمرز کیئر کی ٹریننگ بھی دی جارہی ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ پروازوں کے شیڈول کا مکمل طور پر جائزہ لینے کے بعد اس بات کا فیصلہ کیاگیا ہے نئے روٹس کے لئے پروازیں شروع کی جائیں ، منافع بخش روٹس پر پروازوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے اور نقصان میں جانے والے روٹس پر پروازوں کو وقتی طور پر بند کر دیا جائے۔

    کویت اور سلالہ کے لئے پروازوں کو عارضی طور پر معطل کیا جارہا ہے ان پروازوں کے مسافروں کو متبادل انتظامات کے ذریعے ان کی منزل مقصود تک پہنچایا جائے گا تاہم ان پروازوں کو دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ خالصتاً کاروباری مفاد کو مدنظر رکھ کر کیا جائے گا۔

    ترجمان نے بتایا کہ ائر لائن انتظامیہ کی ان مجموعی کاوشوں سے ائر لائن کو دوبارہ سے منافع بخشی کی جانب میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔

  • پی آئی اے کے طیاروں کا سیفٹی انڈیکس خطرناک حد تک پہنچ گیا

    پی آئی اے کے طیاروں کا سیفٹی انڈیکس خطرناک حد تک پہنچ گیا

    کراچی : پی آئی اے کے طیاروں کا سیفٹی انڈیکس ایک بار پھر خطرناک حد تک پہنچ گیا ہے، جس کے باعث یورپ اور مشرق وسطیٰ جانیوالی پروازوں پر پابندی لگنے کا خدشہ درپیش ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئر لائن پی آئی اے کا سافا انڈیکس2.31تک تجاوز کرگیا ہے جو کہ بین الاقوامی سیفٹی معیار کے مطابق انتہائی خطرناک ہے، سافا انڈیکس کی رپورٹ اے آروائی نیوز کو موصول ہوگئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے یورپ جانے والے بوئنگ777طیاروں ،مشرق وسطیٰ جانیوالے طیارے ایئربس320کی دیکھ بھال ،طیارے کی صفائی ستھرائی انتہائی ناقص ہے اور کوئی توجہ نہیں دی جارہی۔

     

    پی آئی اے ترجمان کا کہنا ہے کہ پی آئی اے سافا انڈیکس کو کنٹرول کرنے کیلئے اقدامات کر رہی ہے، پی آئی اے کاسافا انڈیکس 2.1تک جا پہنچا ہے، اوسلو میں پی آئی اے کے طیارے کی رپورٹ بہتر آئی ہے۔

    دوسری جانب سافا کے ریمپ انسپیکشن کی جانب سے متعدد بار پی آئی اے کے طیاروں پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سافا ریٹنگ میں مسلسل اضافہ ہوا تارہا تو یورپ اور مشرق وسطیٰ جانیوالی پی آئی اے کی تمام پروازوں پر پابندی عائد ہوسکتی ہے۔

    ماہر ایوی ایشن کے مطابق طیاروں کے انڈیکس کا تیزی سے بڑھنا خطرے کی گھنٹی ہے، پی آئی اے کے سالانہ 5ملین سے زائد مسافر سفر کرتے ہیں ان کی سیفٹی کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں، بین الاقوامی سیفٹی سافا انڈیکس کی ریٹنگ 1.6 ہونی چاہیے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔