Author: محمد صلاح الدین

  • آر پی ٹی لائسنس: سندھ ہائی کورٹ نے نجی ایئرلائن کے حق میں فیصلہ دے دیا

    آر پی ٹی لائسنس: سندھ ہائی کورٹ نے نجی ایئرلائن کے حق میں فیصلہ دے دیا

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے سول ایوی ایشن کے مقابلے میں نجی ایئرلائن کے حق میں فیصلہ دے دیا ہے‘ فیصلے کے مطابق سول ایوی ایشن کی آر پی ٹی لائسنس بنوانے کی درخواست بے بنیاد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے آرپی ٹی لائسنس کے معاملے پر شاہین ایئر نامی نجی ایئر لائن کے حق میں فیصلہ صادر کیا ہے‘ یہ فیصلہ سول ایوی ایشن کے مطالبے کے خلاف دائر کردہ اپیل پر کیا گیا۔

    سندھ ہائی کورٹ کے مطابق نجی ایئرلائن کو آر پی ٹی لائسنس کی ضرورت نہیں کیونکہ 26 سال پہلے ہی یہ لائسنس اسے جاری کردیا گیا تھا ۔

    سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق جب تک ایئرلائن اپنے واجبات ادا کررہی ہے سول ایوی ایشن اس کے فلائٹ آپریشنز میں مداخلت نہیں کرسکتا۔

    نجی ائیر لائن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امید ہے کہ سول ایوی ایشن اس فیصلے کے بعد شاہین ایئر کا ساتھ دے گی اوراب بین الاقوامی روٹس کی منظوری فوراً دے دی جائے گی۔

  • کراچی:کسٹم کی کارروائی ،350 سے زائد کچھوے برآمد

    کراچی:کسٹم کی کارروائی ،350 سے زائد کچھوے برآمد

    کراچی:  محکمہ کسٹم نے کارروائی کرکے 350 سے زائد نایاب نسل کے کچھوے برآمد کر لئے ہیں۔

    ،تفصیلات کے مطابق کراچی جناح انٹرنیشل ایئرپورٹ پر کسٹم حکام نے  نایاب نسل کے کھچوے اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنادی اور 350 کچھوے برآمد کرلئے جبکہ کارروائی میں ایک ملزم کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔

    ڈپٹی کلکٹر کسٹم کا کہنا ہے نایاب نسل کے کچھے کوئٹہ سے اسمگل کرکے کراچی لائے گئے تھے، کسٹم حکام نے ایک ملزم باز محمد کو گرفتارکرکے تفتیش شروع کردی ہے۔

    برآمد ہونے والے کچھووں کو محکمہ تحفظ جنگلی حیات کے حوالے کردیا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں : کراچی میں 64 کچھوے پکڑے گئے، 50 ہلاک


    خیال رہے کہ میٹھے پانی کے کچھووں کا شمار نایاب جانداروں میں ہوتا ہے،جن کے شکار اور فروخت پر پابندی عائد کی گئی ہے۔اس سے قبل بھی سندھ کے دریا، کینالوں اور جھیلوں سے ان کچھووں کو پکڑ کر سمگل کرنے کے واقعات پیش آچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ میٹھے پانی کے کچھوے ماحولیات کے تحفظ کے عالمی ادارے آئی یو سی این کی ریڈ لسٹ میں شامل ہیں اور سندھ وائلڈ لائف پروٹیکشن ایکٹ 1972 کے تحت اس کے شکار کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔

  • کرپشن کا الزام، پی آئی اے کے قائم مقام سی ای او عہدے سے معطل

    کرپشن کا الزام، پی آئی اے کے قائم مقام سی ای او عہدے سے معطل

    کراچی : پی آئی اے کے سابق قائم مقام سی ای او ہلڈن برنڈ کی معطلی کے احکامات جاری کردیئے گئے، سابق قائم مقام سی ای او کو معطل کئے جانے پر مبنی ای میل کی کاپی اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے ائیر بس 310 طیارے کی جرمن میوزیم کو مبینہ فروخت میں ملوث سابق قائم مقام سی ای او برینڈ ہلڈن برنڈ کو عہدے سے معطل کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں، مذکورہ احکامات بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری سے بذریعہ ای میل جاری کئے گئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ای میل کے مطابق 20 اپریل تک جبری رخصت کے بعد 21 اپریل سے انہیں معطل کیا گیا ہے، مجاز اتھارٹی کی جانب سے جاری ای میل میں ہلڈن برنڈ کو دفتر نہ آنے کا بھی کہا گیا ہے، ای میل میں ہلڈن برنڈ کو ان کے عہدے سے تنزلی کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا ہے۔

    معطلی کے دوران انہیں 28 ہزار ڈالرز سے زائد ماہانہ تنخواہ کی ادائیگی بھی جاری رہے گی، ذرائع کے مطابق ائر لائن کے طیارے کی جرمن میوزیم کو مبینہ فروخت کے ضمن میں برنڈ کو جبری رخصت پر بھیجا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : پی آئی اے کے قائم مقام سی ای او کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ

    اس کے علاوہ مہنگی لیز پر طیاروں کے حصول کے حوالے سے بھی ان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں، دونوں معاملے کی تحقیقات ائرلائن کے علاوہ ایف آئی اے میں بھی جاری ہیں۔

  • ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی کو برطرف کیا جائے، نجی ایئر لائن کا مطالبہ

    ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی کو برطرف کیا جائے، نجی ایئر لائن کا مطالبہ

    کراچی : ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی نجی ایئرلائنز کوتباہی سے دوچار کررہے ہیں، حکومت فوری نوٹس لے کر   نئے ڈی جی سی اے اے کو تعینات کرے، ترجمان سی اے اے نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے نجی ایئرلائن کو واجبات کا نادہندہ قرار دے دیا۔

     ایک نجی ایئر لائنز کے چیف فنانشنل آفیسر فیصل رفیق نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ڈی جی سول ایوی ایشن کے غیرمنصفانہ رویہ کی وجہ سے ایئرلائنز کو شدید مالی نقصانات کا سامنا ہے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈی جی سول ایوی ایشن ایئرمارشل (ر ) عاصم سلمان کو برطرف کرکے نیا ڈی جی تعینات کیا جائے۔

    انہوں نے بتایا کہ گزشتہ رات ڈی جی کے اسی رویہ کی وجہ سے ملتان سے مسقط جانیوالی پرواز روک دی گئی تھی جس کی وجہ سے ایک دن میں پچھتر لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔

    اس سے قبل مانچسٹر جانے اور آنے والی پرواز پر بھی ادارے کو تین کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا، فیصل رفیق کا کہنا تھا کہ ریگولر پسنجر ٹرانسپورٹ لائسنس کے حوالے سے دستاویزات کی کمی کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔

    ہرماہ سول ایوی ایشن کو پچاس کروڑ روپے ٹیکس کی مد میں ادا کرتے ہیں مگر اس کے باجود ناقص پالیسیوں کی وجہ سے کاروبار شدید متاثر ہے، لہٰذا ڈی جی سول ایوی ایشن ایئرمارشل (ر ) عاصم سلمان کو برطرف کیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فضائی بیڑے میں نئے جہازوں کی شمولیت اور جہازوں کی ایئرپورٹ آمد پرانہیں روک کر تاخیری حربے استعمال کیے جاتے ہیں یومیہ پارکنگ کی مد میں بیس لاکھ روپے ادا کرچکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ  سول ایوی ایشن کے خسارے سے دوچار کر دینے والے رویوں کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے۔

    نجی ایئر لائن نے قوانین کی خلاف ورزیاں کی ہیں، ترجمان سی اے اے

    دوسری جانب نجی ائیر لائن انتظامیہ کی جانب سے الزامات پر پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان نے کہا ہے کہ ملک میں ایوی ایشن کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے مذکورہ نجی ائیر لائن کو 45 دن کے لیے آپریشن جاری رکھنے کی اجازت دی گئی ہے اور اس دوران دستا ویزات مکمل کرنے بھی کی ہدایت کی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نجی ائیرانٹرنیشنل کی ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ (آر پی ٹی) لائسنس کے لیے دستاویزات نامکمل ہیں۔ نجی ائیر نے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے قوانین اور ہدایات کی واضح خلاف ورزی کرتے ہوئے نئے روٹ پر ٹکٹ جاری کیے اور یہ ائیر لائن کافی مہینوں مسلسل یادہانی اور انتباہ کے باوجود پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کی نادہندہ بھی ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ مذکورہ نجی ائیرلائن اپنے مسافروں سے سول ایوی ایشن اتھارٹی کی مد میں واجبات اکھٹا کر رہی ہے جوکہ ناجائزاورغیر اخلاقی ہے، ترجمان نے مزید کہا کہ نجی ائیرلائن واجبات کی عدم ادائیگی اورمالی کمزوریوں کی بناء پر پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کو بدنام کر رہی ہے۔

  • خسارے کا شکار پی آئی اے نے مہنگا قانونی مشیر رکھ لیا

    خسارے کا شکار پی آئی اے نے مہنگا قانونی مشیر رکھ لیا

    کراچی: اربوں روپے خسارے سے دوچار قومی ایئرلائن نے لیگل ایڈوائزرمسٹراحمد رؤف کو 15لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ ودیگر مراعات پر بھرتی کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لیگل ایڈوائزر کو دو سال کے کنٹریکٹ پر بھرتی کیا گیا ہے، بھرتی کے ایگریمنٹ کی کاپی اے آروائی نیوز کو موصول ہوگئی ہے۔

    ایگریمنٹ کے مطابق لیگل ایڈوائزر کو بھاری معاوضے سمیت تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی، یاد رہے کہ پی آئی اے میں لیگل ڈیپارٹمنٹ بدستور موجود ہے لیکن اس کے باوجود قانونی معاون مشیر کو بھرتی کیا گیا ہے۔

    قانونی مشیر کو پی آئی اے میں بھرتی کرنے پر پی آئی اے کو ہر ماہ 15لاکھ تنخواہ اور دیگر مراعات کی مد میں بھاری رقم ادا کرنی پڑے گی۔

    معاہدے پردستخط جبری رخصت پر بھیجے گئے قائم مقام سی ای او ہلڈن برنڈ کی دستخط موجود ہیں، جن پر پہلے ہی مبینہ ایئر بس طیارہ 310کی فروخت کے حوالے سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔

     


    ایگریمنٹ کی کاپی 


  • قانون کے تحت ریفرنڈم کا انعقاد چاہتے ہیں، صدرائیرلیگ

    قانون کے تحت ریفرنڈم کا انعقاد چاہتے ہیں، صدرائیرلیگ

    کراچی : پی آئی اے ائیر لیگ کے صدر شمیم اکمل نے کہا ہے کہ ہم نے ادارے میں شدید مالی بحران کے باوجود مزدوروں کی تنخواہوں میں ریکارڈ اضافہ کرایا، مزدوروں کے حق میں جو ہوسکا ہم نے کیا، قانون کے تحت ریفرنڈم کا انعقاد چاہتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں صحا فیوں کے اعزاز میں دئے گئے استقبالیہ سے خطاب اور بعد ازاں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ائیر لیگ نے ویٹ لیز پر جہاز لینے کی ہمیشہ مخالفت کی ہے، ویٹ لیز پر جہاز لینا قومی ائیرلائن سے دشمنی کے مترادف ہے۔

    ریفرنڈم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ سیکشن دس ریفرنڈم سے نہیں روکتا، انتظامیہ کو دیکھنا ہوگا کہ وہ ریفرنڈم کے لیے کس طرح مواقع فراہم کرے گی، ہم ریفرنڈم کے لیے تیار ہیں اور قانون کے تحت ریفرنڈم کا انعقاد چاہتے ہیں، اب انتظامیہ کو دیکھنا ہوگا کہ وہ ریفرنڈم کا انعقاد کیسے کرائے گی؟

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ برس کی گئی ہڑتال میں ہڑتالیوں کا حد سے تجاوز کرنا لازمی سروس ایکٹ کا جواز بنا، جس کی موجودگی میں تمام امیدواروں کو دشواریوں کا سامنا ہوگا، بصورت دیگر پی آئی اے کا نقصان ہوگا۔

    شمیم اکمل نے کہا کہ مالی بحران سے قومی ادارہ کو نکالنے اور اس کے لئیے قربانی دینے کو تیار ہیں لیکن قربانی کا سلسلہ اوپر سے شروع کیا جائے۔ پی آئی اے کا مراعات یافتہ طبقہ ادارے کے لیے نقصان دہ ہے، ہم نے مراعات یافتہ طبقہ کے خلاف یمیشہ حکومت کی مخالفت کی۔

  • پی آئی اے کے قائم مقام سی ای او کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ

    پی آئی اے کے قائم مقام سی ای او کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ

    کراچی : پی آئی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے قائم مقام سی ای او ہلڈن برنڈ اور دیگر کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا، ائیر بس 310 طیارے کی جرمن میوزیم کو مبینہ فروخت کی انکوائری رپورٹ اجلاس میں پیش کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پی آئی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز اجلاس منعقد ہوا، اجلاس کی اندرونی کہانی اے آر وائی نیوز کے سامنے آگئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پی آئی اے کے ائیر بس 310 طیارے کی جرمن میوزیم کو مبینہ فروخت کی انکوائری رپورٹ پیش کی گئی۔

    رپورٹ میں مبینہ ذمہ دار قرار دیئے گئے قائم مقام سی ای او ہلڈن برنڈ اور دیگر کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ مبینہ ذمہ داروں میں ہلڈن برنڈ کے سابق چیف کو آرڈینیٹر ہلمٹ بیچوفنر اور ایک سابق ڈائریکٹر بھی شامل ہے۔

    انکوائری رپورٹ کے مطابق ہلمٹ بیچوفنر طیارہ خریدنے والی کمپنی کا مبینہ ڈائریکٹر بھی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اکتوبر 2016 میں ہلمٹ بیچوفنر کی بطور ٹیکنیکل ایڈوائزر تعیناتی مبینہ طور پرہلڈن برنڈ کی خواہش پر کی گئی۔

    اسکینڈل سامنے آنے پر ہلمٹ بیچوفنر کو ہلڈن برنڈ کا چیف کوآرڈینیٹر تعینات کر دیا گیا، شو کاز اورضابطے کی کارروائی تک قائم مقام سی ای او ہلڈن برنڈ بدستور رخصت پر رہیں گے۔

    یاد رہے کہ ہلڈن برنڈ کو اس ماہ کے اوائل میں 20 اپریل تک جبری رخصت پر روانہ کیا گیا تھا۔

  • پی آئی اے : ڈائریکٹرز کے اجلاس میں سی ای او کو طلب کرنے کا فیصلہ

    پی آئی اے : ڈائریکٹرز کے اجلاس میں سی ای او کو طلب کرنے کا فیصلہ

    کراچی: پی آئی اے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس کل کراچی میں طلب کرلیا گیا، اجلاس میں ہلڈن برنڈ کو بھی مبینہ طور پر طلب کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی حالیہ صورتحال کے پیش نظر بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے جس میں پی آئی اے کے جرمنی نژاد قائم مقام سی ای او کے حوالے سے اہم فیصلہ بھی کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق امکان ہے کہ بیس روز کی جبری رخصت پر جانے والے سی ای او برنڈ ہلڈن برینڈ کو طلب کیا جا سکتا ہے۔ سی ای او برنڈ کا نام ائیربس 310 کی جرمن میوزیم کو مبینہ فروخت،مہنگی لیز پر ایئربس 330 طیاروں کے حوالے سے ایف آئی اے تحقیقات میں بھی شامل ہے۔

    اس کے علاوہ ہلڈن برینڈ کے خلاف ائر لائن کی انٹرنل کمیٹی بھی تحقیقات کر رہی ہے، ذرائع کے مطابق بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں برینڈ ہلڈن برینڈ کے حوالے سے تین مبینہ آپشن زیر غور ہوں گے۔

    پہلے آپشن میں ہلڈن برینڈ کو ان کے اصل عہدے سی او او پر واپسی اور تحقیقات کا سامنا کرنے کا کہا جائے گا، رخصت میں اضافے کے ساتھ تحقیقات کا سامنا کرنے کا آپشن دوسرا ہو گا، اس کے علاوہ تیسرے آپشن کے تحت لازمی طور پراستعفیٰ بھی طلب کیا جاسکتا ہے۔

    یاد رہے کہ جرمن سی ای او برنڈ ہلڈن برینڈ کا نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ میں پہلے سے شامل ہے۔

  • ایئر بس کی فروخت کا معاملہ، پی آئی اے کے جرمن کنسلٹنٹ فرار

    ایئر بس کی فروخت کا معاملہ، پی آئی اے کے جرمن کنسلٹنٹ فرار

    اسلام آباد : قومی ایئر لائن کے غیر ملکی کنسلٹنٹ بیرون ملک فرار ہو گئے انہیں ایف آئی اے نے ایئر بس 310 کی جرمن میوزیم کو مبینہ فروخت کے معاملے پر تحقیقات کے لیے طلب کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے ایئربس 310 کی جرمن میوزیم کو مبینہ فروخت کے معاملے پر ایف آئی اے کی جانب سے تحقیقات کا عمل جاری ہے جس کے لیے قومی ایئر لائن  کے غیرملکی کنسلٹنٹ رومن شروڈر کو طلب کیا گیا تھا تا ہم وہ بیرون ملک فرار ہو گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ رومن شروڈر ایئر بس310 کی مبینہ فروخت کے لیے قائم کی گئی ٹیم کے کمانڈر تھے اور اسی نسبت سے ایف آئی اے نے انہیں 11 اپریل کو طلب کیا تھا تاہم انہوں نے کہا تھا کہ وہ  17 اپریل کو دستیاب ہوں گے اورخود پیش ہوجائیں گے لیکن ابھی اطلاعات آئی ہیں کہ وہ ملک سے باہر چلے گئے ہیں۔

    اے آر وائی کے رپورٹر صلاح الدین کا کہنا ہے کہ رومن شروڈر ایف آئی اے  کو اطلاع دیئے بغیر 14 اپریل کو غیر ملکی ایئر لائن کی پرواز نمبر 601 سے دبئی روانہ ہو گئے ہیں جب کہ کل انہیں ایف آئی اے کی ٹیم کے سامنے پیش ہونا تھا۔

    خیال رہے سابق قائم مقام جرمن سی ای او کی سفارش پران کے ہم وطن کو ایئرلائن میں 13 لاکھ روپے تنخواہ پر کنسلٹنٹ بھرتی کیا گیا تھا تاہم انہیں چند روز قبل پی آئی ا ے سے فارغ کردیا گیا تھا۔

  • امریکا میں پی آئی اے دفتر کی منتقلی پر لاکھوں ڈالر کا نقصان

    امریکا میں پی آئی اے دفتر کی منتقلی پر لاکھوں ڈالر کا نقصان

    واشنگٹن: امریکا میں قومی ایئر لائن کے ٹاؤن آفس کی منتقلی پر ادارے کو لاکھوں ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑ گیا۔ منتقلی کا فیصلہ جرمن سی ای او نے کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے جرمن سی ای او برینڈ ہلڈن کے غلط فیصلے کی وجہ سے پی آئی اے کو بدترین نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق برینڈ ہلڈن نے امریکا میں موجود پی آئی اے کے کنٹری مینیجر پر دباؤ ڈالا کہ پی آئی اے کا ٹاؤن آفس نیویارک سے ختم کر کے ایئر پورٹ منتقل کیا جائے۔ کنٹری مینیجر نے جرمن سی ای او کو آگاہ کیا کہ نیویارک سے پی آئی اے کے دفتر کو ایئرپورٹ منتقل کرنے سے ادارے کو نقصان ہوگا اور اس کی سیل اثر انداز ہوگی۔

    تاہم جرمن سی ای او کے مسلسل اصرار پر پی آئی اے نے اپنا ٹاؤن آفس امریکا کے جان ایف کینیڈی ایئر پورٹ منتقل کر دیا جس پر ادارے کو لاکھوں ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا۔

    مزید پڑھیں: پی آئی اے کے سی ای او کے بیرون ملک سفر پر پابندی

    نیویارک میں پی آئی اے کا ٹاؤن آفس مرکزی مقام پر تھا۔ ایئر پورٹ پر منتقل کرنے سے پاکستان آنے والے مسافروں کو بکنگ کے لیے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    امریکا کے جان ایف کینیڈی ایئر پورٹ میں پی آئی اے کا پہلے ہی ایک کارگو آفس تھا جس میں صرف 2 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش تھی تاہم اس پر بھی ایئرپورٹ اتھارٹی کو اعتراض تھا۔ اب ٹاؤن آفس ایئر پورٹ منتقل کرنے پر امریکی ایئر پورٹ اتھارٹی نے پی آئی اے کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔

    ایئرپورٹ حکام نے پی آئی اے کو 2 ماہ کی مہلت دی ہے کہ ایئر پورٹ سے اپنا ٹاؤن آفس فوری طور پر منتقل کیا جائے۔ حکام نے پی آئی اے کو انتباہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایئر پورٹ ایک حساس جگہ ہے پی آئی اے کو یہاں ٹاؤن آفس اور بکنگ کے لیے جگہ فراہم نہیں کرسکتے۔

    انہوں نے استفسار کیا ہے کہ کس کی اجازت سے یہاں آفس منتقل کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ترجمان پی آئی اے دانیال گیلانی کا کہنا ہے کہ ایئرپورٹ حکام کی جانب سے دفتر کی جگہ کو کارگو ایریا قرار دے کر اسے منتقل کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ ان کے مطابق دفتر کو دوسری جگہ منتقلی کے لیے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ پی آئی اے میں مہنگے طیارے خریدنے کے معاملے پر تحقیقات جاری ہیں اور اس ضمن میں ادارے کے جرمن سی او بریند بلڈن کے ملوث ہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

    ایف آئی نے سی ای او کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال کر ان کے بیرون ملک جانے پر بھی پابندی عائد کی تاہم ان کی وطن واپسی کے لیے ان کے غیر ملکی ہونے کے استثنیٰ اور سفارتی ذرائع کے استعمال کا امکان ہے۔