Author: محمد صلاح الدین

  • حویلیاں حادثہ : اے ٹی آر طیارے کے بلیک باکس کی رپورٹ جاری

    حویلیاں حادثہ : اے ٹی آر طیارے کے بلیک باکس کی رپورٹ جاری

    کراچی : حویلیاں میں حادثے کا شکار اے ٹی آر طیارے کا انجن خراب تھا، طیارہ چار ہزار فٹ کی بلندی پر اسپیڈ ڈراپ کرگیا، بلیک باکس کی تحقیقاتی رپورٹ میں تصدیق کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سات دسمبر 2016کو ہونے والے سانحہ حویلیاں میں پی آئی اے کے تباہ شدہ اے ٹی آر طیارے کے بلیک باکس کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پرآگئی، پی آئی اے نے اے ٹی آر حادثہ کی ابتدائی رپورٹ جاری کردی۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ دوران پروازاے ٹی آر طیارے کا ایک انجن اچانک بند ہوگیا تھا۔ انجن بند ہونے کی اطلاع کپتان نے فوری طور پرکنٹرول ٹاور کو دی تھی، کپتان مے ڈے، مے ڈے کی کال کرتا رہا لیکن کچھ ہی دیر بعد طیارہ زمیں بوس ہوگیا۔

    فلائٹ ڈیٹاریکارڈ کے مطابق چار ہزارفٹ کی بلندی پر طیارے نے توازن کھو دیا تھا، پروازپی کے 661  طیارے کے پروپلر کا حب فری ہوگیا تھا، جس کی وجہ سے جہاز کنٹرول سے باہرہوا، پنکھے فری ہونے کی وجہ سے طیارے کنٹرول نہ ہوسکا، جس کی وجہ سے کپتان کو مہلت ہی نہ ملی کہ وہ طیارے کو کسی جگہ پراتارسکے۔

    ذرائع کے مطابق طیارے کے پرزہ جات مذکورہ کمپنیوں کو فرانس اورکینیڈا بھیجے گئے ہیں، رپورٹ آنے میں تین سے چار ماہ لگیں گے، جس کے بعد طیارے حادثے کی مکمل رپورٹ بھی منظر عام پر لائی جائے گی۔

    یاد رہے کہ حویلیاں حادثے کے بعد سابق چئیرمین پی آئی اے اعظم سہگل نے دعویٰ کیا تھا کہ اے ٹی آر طیارے میں خرابی ہو ہی نہیں سکتی۔

    مزید پڑھیں : طیارہ حادثہ: جنید جمشید سمیت سینتالیس افراد شہید

    یاد رہے کہ سات دسمبر 2016 کو پی آئی کی پرواز چترال سے اسلام آباد جارہی تھی جسے حویلیاں کے قریب حادثہ پیش آیا، پرواز میں معروف مذہبی اسکالر جنید جمشید سمیت اڑتالیس مسافر جاں بحق ہوئے تھے۔

  • پی آئی اے میں پانچ ارب کی لاگت سے جدید سہولیات متعارف

    پی آئی اے میں پانچ ارب کی لاگت سے جدید سہولیات متعارف

    کراچی: پی آئی اے کے بوئنگ 777 طیاروں میں5 ارب کی لاگت سےجدید سہولیات کی فراہمی کا فیصلہ کرلیا گیا۔ پانچ طیاروں کی بزنس کلاس میں نئی فلیٹ بیڈ نشستیں،اکانومی کلاس میں بھی جدید نشستوں نصب کی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق ای سی سی کی جانب سے پی آئی اے کو دی جانے والی پانچ ارب رقم سے قومی ائیر لائن کو جدید سہولیات سے روشناس کرایا جارہا ہے جس میں جدید نشستوں کی تنصیب اور انٹرٹینمنٹ سسٹم شامل ہے۔

    pia-2

    ذرائع کا کہنا ہے کہ طیاروں کی بزنس اور اکانومی کلاس میں لائیو ٹی وی اور انٹرنیٹ کی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔ طیاروں میں نصب کی جانے والی نئی نشستوں میں جدید ترین ان فلائٹ انٹرٹینمنٹ سسٹم بھی فراہم کیا جائے گا۔

     سہولیات کی متفرق لاگت


    نئی سہولیات کے ساتھ پہلے بوئنگ طیارے کی پی آئی اے فلیٹ میں شمولیت موجودہ سال اکتوبر میں ہوگی، مذکورہ سہولیات کی مجموعی لاگت 43 ملین ڈالرز، ان فلائٹ انٹر ٹینمنٹ سسٹم اوردیگرسہولیات کی لاگت 15 ملین ڈالرز ہے۔

    اکانومی اور بزنس کلاس میں نئی نشستوں کی تنصیب کی لاگت 15 ملین ڈالرز ہو گی۔ بزنس کلاس میں نئی فلیٹ بیڈ سیٹوں کی تعداد 24 جبکہ اکانومی کلاس کی نئی تعداد 350 ہو گی۔

    pia-post-1
    بزنس کلاس کی فی نشست لاگت 47 ہزار جبکہ اکا نومی کلاس کی فی نشست لاگت 1830 یورو ہو گی۔ ابتدائی طور پر 9 بوئنگ 777 جہازوں کی صرف بزنس کلاس کی نشستیں تبدیل کی جانا تھیں۔

    بورڈ کی ہدایات پر 5 طیاروں کی دونوں کلاس میں نئی نشستیں اوردیگر سہولیات کی فراہمی کا آغاز کیا گیا۔ سہولیات کی فراہمی میں تاخیر ای سی سی کے منظور کردہ 5 ارب روپے کی تاخیر سے فراہمی کے باعث ہوئی۔

  • چوری کرنے والی ایئر ہوسٹس کے خلاف تحقیقات ہوں گی: جی ایم فلائٹ آپریشنز

    چوری کرنے والی ایئر ہوسٹس کے خلاف تحقیقات ہوں گی: جی ایم فلائٹ آپریشنز

    پیرس : قومی ائیرلائن کی فضائی میزبان پیرس کے شاپنگ سینٹر میں چوری کرتی ہوئی پکڑی گئی، پی آئی اے کے اسٹیشن مینجر نے ضمانت پر رہا کرالیا تاہم آئندہ چھ ماہ تک کسی غیرملکی پرواز پر نہیں جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے باکمال لوگ، لاجواب سروس کے نعرے کے ساتھ کئی دہائیوں تک دنیا کی صف اول کی فضائی کمپنیوں میں شامل رہی لیکن اب اس کے ملازمین کی بیرون ملک غیرقانونی سرگرمیاں قومی وقار کی دھجیاں اڑاتی دکھائی دیتی ہیں۔

    پی آئی اے کی فضائی میزبان افشاں خالد پیرس کے شاپنگ سنٹر ایروویل میں میک اپ کا سامان چوری کرتے ہوئے پکڑی گئی، سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے پکڑی جانے والی فضائی میزبان پانچ گھنٹے تک پولیس کی تحویل میں رہی۔

    پی آئی اے کے پیرس اسٹیشن کے مینیجر کی ضمانت پر افشاں خالد کو رہا کر دیا گیا اور چوری کا تمام سامان واپس لے لیا گیا۔


    چورایئرہوسٹس کے خلاف ایکشن


    پی آئی اے کے جنرل مینجر فلائٹ سروسز کا کہنا ہے کہ فضائی میزبان افشاں خالد پاکستان پہنچنے کے بعد 6ماہ تک کوئی بھی بیرون ملک کی پرواز نہیں کرسکیں گی۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ واقعے کے تمام پہلوؤں سے تحقیقات کے بعد قومی ایئرلائن سےوابستہ اس فضائی میزبان کے خلاف سخت محکمہ جاتی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔


    فضائی میزبان کو وارننگ


    فرانسیسی پولیس نے خبردار کیا ہے کہ فضائی میزبان دوبارہ پیرس آئی تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔


    مزید پڑھیں : چوری کا الزام ‘پی آئی اے کی ایئرہوسٹس گرفتار


    یاد رہے اس سے قبل رواں سال کے آغاز میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی ایئرہوسٹس کو کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں ڈپارٹمنٹل اسٹور پر چوری کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، ایئرہوسٹس کو اسٹور کے سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج کی مدد سے پکڑا گیا تھا۔

    جس کے بعد قومی ائیرلائن کی ایئرہوسٹس کو ٹورنٹو کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیا تھا، جہاں عدالت نے ایئرہوسٹس کو300کینیڈین ڈالرز کا جرمانہ عائد کرکے چھوڑ دیا تھا  پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنزکی جانب سے کہا گیا تھا کہ ایئرہوسٹس اب بین الاقوامی پروازوں پر فرائض انجام نہیں دے گی۔

  • پی آئی اے طیارہ ان فٹ، اٹلی میں روک دیا گیا، مسافر پریشان

    پی آئی اے طیارہ ان فٹ، اٹلی میں روک دیا گیا، مسافر پریشان

    اسلام آباد : پی آئی اے کی اسلام آباد سے میلان پہنچنے والی پرواز کو ان فٹ ہونے کے باعث پیرس میں روک لیا مذکورہ پرواز کو اٹلی میں روکا گیا،100 سے زائد مسافروں کے اٹلی میں پھنس جانے کا امکان ہے۔

    اطلاعات کے مطابق پی آئی اے کی پرواز بوئنگ 749 کے بوئنگ 777 طیارے کی فلائٹ اٹلی کے شہر میلان سے پیرس کیلئے روانہ ہونی تھی، اس دوران سافا انسپیکشن ٹیم نے اس کا معائنہ کیا تو طیارے کے لینڈنگ گیئر کا کور ٹوٹا ہوا پایا گیا۔

    انسپیکشن ٹیم نے طیارے کو ان فٹ قرار دیتے ہوئے اسے اڑنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا جس کے بعد طیارے کو پیرس روانہ ہونے سے روک دیا گیا۔

    اطلاعات ہیں کہ انسپیکشن ٹیم کی اجازت ملنے تک اس طیارے کو اڑنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جس کے باعث طیارے پر سوار 100 سے زائد مسافر پریشانی میں مبتلا ہوگئے اور ان کا اٹلی میں پھنس جانے کا امکان ہے۔

    طیارے کو رات میلان میں رو کے جانے کی صورت میں پیرس سے اسلام آباد کی پرواز کی روانگی میں بھی گھنٹوں تاخیر کا خدشہ ہے۔

    اس کے علاوہ پرواز کی روانگی میں تاخیر سے اسلام آباد جانے والے ڈیڑھ سو سے زائد مسافروں کو بھی دشواریوں کا سا منا کرنا پڑا۔

  • پی آئی اے : مہنگی لیزپر لئے گئے طیاروں کا معاملہ گھمبیرہوگیا

    پی آئی اے : مہنگی لیزپر لئے گئے طیاروں کا معاملہ گھمبیرہوگیا

    کراچی : قومی ایئر لائن پی آئی اے کے لیے مہنگی لیز پر لیے گئے طیاروں کے حوالے سے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کی تفتیش میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، ویٹ لیز پرحا صل کیے گئے طیارے کے لیے پی آئی اے بورڈ سے منظوری بھی حا صل نہیں کی گئی تھی۔

    ذرائع سے ملنے والی تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے لیے مختلف طیارے مہنگی لیز پر لینے کا معا ملہ اہم صورت اختیار کرگیا، اس حوالے سے تفتیشی حکام نے لیز کے معاملات میں اہم کردار کے حا مل شعبے کو بھی شامل تفتیش کر نے کا فیصلہ کرلیا۔

    طیارے کی لیز کے فیصلے میں شامل متعلقہ شبعے کے افسر سے تفصیلی بیان لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، طیارے مہنگی لیز پر لیے جانے سے متعلقہ تمام دستاویزات بھی تفتیشی ٹیم نے طلب کر لی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی ایئر لائن کے لیے لیز پر لیے گئے دیگر طیاروں کا ریکارڈ بھی شعبہ کارپوریٹ پلا ننگ سے طلب کر لیا گیا۔

    علاوہ ازیں پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر برنڈ ہلڈن برانڈ ای سی ایل میں نام ہونے کے باوجود تاحال عہدے پر برقرار ہیں۔ ہلڈن برانڈ پہلے کی طرح تنخواہ اور مراعات بھی وصول کررہے ہیں۔

    پی آئی اے کے سی ای او پر پریمیئر سروس کیلئے لئے گئے جہاز کے معاہدے میں کرپشن کرنے کے الزامات ہیں، ہلڈن برانڈ نے غیرملکی نشریاتی ادارے کو دئیے گئے انٹرویو میں ان الزامات کو مسترد کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں : پی آئی اے کے سی ای او کی وطن واپسی کے لیے سفارتی ذرائع کے استعمال کا امکان

    دوسری جانب پی آئی اے انتظامیہ نے اپنے سی ای او کے بیان کو قبول کرنے سے انکار کردیا، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہلڈن برانڈ نے جو بیان دیا اسے پی آئی اے انتظامیہ تسلیم نہیں کرتی، وزارت داخلہ اس سلسلے میں حتمی کارروائی کررہی ہے، جس پر کچھ نہیں کرسکتے۔

    مزید پڑھیں : پی آئی اے نے پریمئر سروس کے لیے حاصل کردہ طیارہ واپس کردیا

  • پی آئی اے کے سی ای او کی وطن واپسی کے لیے سفارتی ذرائع کے استعمال کا امکان

    پی آئی اے کے سی ای او کی وطن واپسی کے لیے سفارتی ذرائع کے استعمال کا امکان

    کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کے جرمن چیف ایگزیکٹو آفیسر برینڈ ہلڈن کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیا گیا تاہم وطن واپسی کے لیے ان کے غیر ملکی ہونے کے استثنیٰ کے استعمال کا امکان ہے۔

    قومی ایئر لائن کے جرمن سی ای او کے بارے میں تحقیق کی جارہی ہے کہ انہوں نے ایئر لائن کے لیے مہنگے داموں طیارے خریدے۔

    تفتیش کو شفاف اور حتمی انجام تک پہنچانے کے لیے برینڈ ہلڈن کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال کر ان کے بیرون ملک سفر پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں: پی آئی اے کے سی ای او کے بیرون ملک سفر پر پابندی

    تاہم اب ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے سے نکلنے کے لیے سفارتی ذرائع استعمال کرنے کا امکان ہے، جبکہ ان کی وطن واپسی کے لیے ان کے غیر ملکی ہونے کے استثنیٰ کو بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    ذرائع کے مطابق کراچی ایئر لائن کے قائم مقام سی ای او برینڈ ہلڈن سے ملاقات کے لیے اسلام آباد گئے تاہم ملاقات کے بغیر ہی واپس آگئے۔

    برینڈ ہلڈن نے دفتر میں کسی بھی افسر سے ملاقات سے گریز کیا۔

  • پی آئی اے طیاروں کی اوور ہالنگ میں‌ خود مختار، 4 لاکھ ڈالرز کی بچت

    پی آئی اے طیاروں کی اوور ہالنگ میں‌ خود مختار، 4 لاکھ ڈالرز کی بچت

    کراچی : پی آئی اے کے انجینئرز نے اپنی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلی بار طیاروں کی اوور ہالنگ خود کرلی جس کے باعث ادارے کو لاکھوں ڈالرز کی بچت ہوئی جو غیر ملکی انجینئرز کو ادا کیے جاتے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے انجینئرز کی شاندار کارکردگی کے باعث قومی ایئرلائن کو چار لاکھ ڈالر کی بچت ہوئی ہے۔

    اس ضمن میں ایئر بس 320 کے طیارے کے لینڈنگ گیئر کی پہلی مرتبہ اوور ہالنگ بھی کرائی گئی تھی اور اس کامیاب تجربے کے نتیجے میں ایئر بس 320 طیارے کے لینڈنگ گیئرکی اوور ہالنگ سے پی آئی اے کو 4 لاکھ ڈالر کی بچت ہوئی۔

    pia-post-2

    قبل ازیں ماضی میں پی آئی اے بیرون ملک سے طیارے کے لینڈنگ گیئر کی اوور ہالنگ کرائی جاتی تھی جس کے لیے پی آئی اے کی جانب سے 6 لاکھ ڈالر ادا کرنے پڑتے تھے۔

    pia-post-1

    سیپ کے صدر ذاکر فاروق نے کہا ہے کہ چیئرمین پی آئی اے کی کاوشوں کی وجہ سے ایئر بس کے لینڈنگ گیئر کی اوور ہالنگ کا تجربہ کامیاب ہوا ہے۔

  • غیر منصفانہ کرائے: پاکستانی ایئر لائنز اور ایوی ایشن شدید متاثر

    غیر منصفانہ کرائے: پاکستانی ایئر لائنز اور ایوی ایشن شدید متاثر

    کراچی: پاکستان کی ایئر لائنز غیر منصفانہ کرایوں کے طریقہ کار کے باعث بری طرح متاثر ہیں جہاں مارکیٹ لیڈر اور قومی ایئر لائن کو ٹیکس سمیت دیگر واجبات کا نادہندہ ہونے کے باوجود سبسڈی اور رعایت فراہم کی جارہی ہے۔

    قومی ایئر لائن کو ملنے والی متعدد سہولیات کے باعث نجی ایئر لائنز اپنے منافع بخش سیکٹر کو بند کرنے پر مجبور ہیں جس کی وجہ سے پاکستانی مسافروں اور ایوی ایشن انڈسٹری پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

    نیشنل ایوی ایشن پالیسی کے مطابق ٹکٹ کی قیمت کی 40 فیصد رقم ٹیکس کی مد میں وصول کی جاتی ہے۔ حال ہی میں ہونے والی پی اے سی کی کارروائی کے مطابق پی آئی اے پرموجودہ واجبات کی کل رقم 5 ارب روپے ہے جو اسے ایف بی آر کو ادا کرنے ہیں۔

    قومی ایئر لائن اس وقت حکومت کو کسی بھی قسم کا ٹیکس ادا نہیں کر رہی اور دوسری جانب اپنے کرایوں کو اس حد تک کم کر رہی ہے کہ نجی ایئر لائنز معاشی وجوہات کی بنا پر اپنے آپریشنز بند کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔

    موجودہ صورتحال میں نجی ایئر لائنز کو ڈومیسٹک روٹس پر نقصان کا سامنا ہے جبکہ بین الاقوامی روٹس پر بھی بہت ہی کم منافع یا پھر بغیر کسی نفع نقصان کے طور پر اپنی خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔

    قومی ایئر لائن کی جانب سے غیر منصفانہ قیمتوں کے تعین کی وجہ سے نجی ایئر لائنز کو ٹکٹوں کی مد میں ہونے والی آمدنی کے تناسب میں مسلسل کمی کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے جبکہ ٹکٹوں پر ٹیکس مقرر کردہ رقم پر ہی عائد کیے جا رہے ہیں۔ لہٰذا حکومت کمپنی کی مجوزہ آمدنی میں کمی کے باوجود اربوں روپے ٹیکس کی مد میں کمارہی ہے۔

    اس طریقے کے اقدامات ایوی ایشن سیکٹر کے لیے نقصان کا باعث بن رہے ہیں جو معاشی اعتبار سے سود مند نہیں اور صارفین کے لیے مسابقتی قیمت اور انتخاب کے حوالے سے نقصان دہ ہیں۔

    ایک حالیہ واقعے پر نظر ڈالی جائے تو قومی ایئر لائن نے کوالالمپور اور مانچسٹر کی پروازوں کے لیے رعایتی کرایوں کی پیشکش کی جو آپریشنز کی لاگت سے بھی کم تھی جس کے باعث مقامی نجی ایئر لائن کو مجبوراً اس مارکیٹ میں اپنے آپریشنز کو بند کرنا پڑا۔ بعد ازاں فوراً ہی پی آئی اے نے کوالالمپور اور مانچسٹر کی پروازوں میں اضافہ کر کے کرایوں کو بھی دوگنا کر دیا۔

    قومی ایئر لائن کو ٹیکسز میں سبسڈی دینے کے علاوہ ترجیحی بنیادوں پر پارکنگ کی جگہ اور پروازوں کے لیے سلاٹ فراہم کی جارہی ہے تاہم یہ سبسڈیز حاصل کرنے کے باوجود قومی ایئر لائن کو بھاری نقصان کا سامنا ہے۔

    پی آئی اے کے مجموعی قرضے کا حجم 329 ارب روپے یا 3 ارب 16 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ ادارے کو سالانہ اربوں روپے کے نقصان کا سامنا ہے اور سال 2015 میں قومی ایئر لائن کو 32 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا تھا۔

    دوسری جانب نجی ایئر لائنز حکومت کو انکم ٹیکس کی مد میں لاکھوں روپے ٹیکس ادا کر رہی ہیں اور حکومت ٹکٹ کی قیمت پر عائد 40 فیصد بالواسطہ ٹیکسز (FED) کی مد میں بھی ماہانہ اربوں روپے کما رہی ہے اور سول ایوی ایشن کو بھی اربوں روپے ادا کیے جارہے ہیں۔ جبکہ پی آئی اے سول ایوی ایشن کا 40 ارب روپے کا نادہندہ ہے۔

    اگر یہ ایئر لائنزاپنا بزنس بند کرنے پر مجبور ہوجائیں تو نیشنل ٹیکس ریوینیو اور ایوی ایشن انڈسٹری خصوصاً پاکستانی مسافروں پر گہرے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

    اب وقت آگیا ہے کہ اعلیٰ حکام پاکستان کی ایوی ایشن انڈسٹری کے مستقبل کی خاطر قومی ایئر لائن کے احتساب میں اپنا کردار ادا کریں۔ قومی ایئر لائن کی کارکردگی افسوس ناک ہے جس کے باعث ایوی ایشن انڈسٹری زوال پذیر ہے جو پاکستانی مسافروں کے لیے نقصان کا باعث ہے۔

    دوسری جانب پی آئی اے کے ترجمان دانیال گیلانی کا کہنا ہے کہ نجی ایئر لائنز کاروبار میں قدم جمانے کے لیے پہلے خود کرایوں میں کمی کرتی ہیں جس کے بعد مسابقت کے رجحان کے باعث پی آئی اے کو بھی کرایوں میں کمی کا اعلان کرنا پڑتا ہے۔ لیکن بعد ازاں نجی ایئر لائنز کے لیے کرائے کم سطح پر رکھنے میں دققت پیش آتی ہے جس کے لیے پی آئی اے کو مورد الزام ٹھہرانا غلط ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی آئی اے کی جانب سے ٹکٹوں پر حاصل شدہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی باقاعدگی سے ادا کی جاتی ہے۔

  • پی آئی اے کی ایئر ہوسٹس ملازمت سے برطرف

    پی آئی اے کی ایئر ہوسٹس ملازمت سے برطرف

    کراچی: پی آئی اے نے فضائی میزبان مدیحہ محمود کے ٹورنٹو میں سلپ ہونے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے انہیں‌ ملازمت سے فارغ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی فضائی میزبان مدیحہ محمود پی آئی اے کی پرواز پی کے 789 کے ذریعے یکم مارچ کو کراچی سے ٹورنٹوگئی تھی۔

    بعد ازاں پرواز ٹورنٹو سے واپس کراچی کے لیے تیار تھی لیکن مذکورہ تو فضائی میزبان فلائٹ کے لیے نہیں پہنچیں جب کہ ان سے کوئی رابطہ بھی نہیں ہو پایا جس کے بعد پرواز فضائی میزبان مدیحہ کو لیے بغیر واپس لوٹ آئی۔

    پی آئی اے انتظامیہ نے فضائی میزبان مدیحہ محمود کے سلپ ہونے کے واقعہ کی اطلاع ملنے پر فوری نوٹس لیتے ہوئے مذکورہ فضائی میزبان کو ملازمت سے فارغ کردیا ہے۔

  • کے پی ٹی میں‌ کروڑوں کی کرپشن، اعلیٰ افسران ملوث، انکشاف

    کے پی ٹی میں‌ کروڑوں کی کرپشن، اعلیٰ افسران ملوث، انکشاف

    کراچی : کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) کی 3 ارب روپے سے زائد رقم کی سرمایہ کاری میں مبینہ گھپلوں کا انکشاف ہوا ہے ذمہ داران کے بارے میں تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کو خط لکھ دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پورٹ ٹرسٹ حکام نے ادارے میں اربوں روہے سے زائد رقم کی سرمایہ کاری میں کروڑوں روپے کی مبینہ کرپشن کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اے سے رابطہ کرلیا۔

    کے پی ٹی حکام کی جانب سے لکھے گئے خط میں ایف آئی اے کو آگاہ کیا گیا ہے کہ ادارے میں سرمایہ کاری کے لیے نیشنل بینک سے پاکستان انویسٹمنٹ بانڈ مہنگے داموں خریدے گئے، علاوہ ازیں مارکیٹ ریٹ سے مہنگے داموں بانڈز کی خریداری بارے کے میں پی ٹی بورڈ کو بھی لاعلم رکھا گیا۔

    ذرائع کے مطابق 20 کروڑ روپے مالیت کے ٹریژری بلز کی خریداری بھی بورڈ کی اجازت کے بغیر کی گئی، خریدے گئے ٹی بلز کی رقم حبیب بینک کے پرائیوٹ اکاؤنٹ میں منتقلی کے بعد نکال لی گئی۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ حبیب بینک میں کھولے گئے اکاؤنٹ کے بارے میں بھی کے پی ٹی حکام کو لاعلم رکھا گیا، اربوں کے گھپلوں میں مبینہ طور پر اس وقت کے چیف اکاؤنٹ آفیسراور جی ایم فنانس ملوث ہیں۔

    ذرائع کے مطابق گھپلے قومی بینک کے ٹریژری ڈپارٹمنٹ کے افسران کی مبینہ ملی بھگت سے کیے گئے۔