Author: محمد صلاح الدین

  • حافظ سعید کی نظر بندی مودی اور ٹرمپ کے رابطے کا نتیجہ ہے

    حافظ سعید کی نظر بندی مودی اور ٹرمپ کے رابطے کا نتیجہ ہے

    اسلام آباد : حافظ سعید کی اچانک نظر بندی کا فیصلہ گزشتہ دنوں ٹرمپ اور مودی کے درمیان رابطہ کا نتیجہ ہے، یہ بات بین الاقوامی مصالحت کار فیصل محمد نے کہی۔

    انہوں نے انکشاف کیا کہ اس رابطے کے بعد واشنگٹن سے اسلام آباد کو دو روز قبل پپیغام دیا گیا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی فہرست میں شامل ہونے کے باوجود حافظ سعید کے خلاف کوئی اقدام نہیں کیا اگراسلام آباد فوری طور پر ان کے خلاف کارروائی نہیں کرتا تو سفارت کاروں کو چھوڑ کر پاکستان کے تمام اعلیٰ سول اور سرکاری عہدیداران اور ان کے اہل خانہ کے ویزے منسوخ ہوسکتے ہیں۔

    اسی سے متعلق: حافظ سعید کی نظر بندی ریاستی پالیسی کا حصہ ہے،آئی ایس پی آر

    یاد رہے کہ پاکستان کے وزیر داخلہ سمیت کئی سرکاری نیم سرکاری اور بیوروکریٹس کے اہل خانہ حصول تعلیم اور دیگر تجارتی معاملات کی غرض سے امریکہ میں رہائش پذیر ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روزمحکمہ داخلہ کے احکامات کے بعد امیرجماعت الدعوۃ حافظ سعید کو ان کی رہائش گاہ جوہر ٹاون میں6 ماہ کے لئے نظربند کر دیا گیا، ایس پی سول لائنز کی سربراہی میں پولیس کی بھاری نفری نے حافظ سعید کو سخت سکیورٹی میں جامع مسجد قادسیہ سے ان کی رہائش گاہ جوہر ٹاؤن جس کو سب جیل قرار دیا گیا ہے منتقل کردیا۔

    یہ پڑھیں: حافظ سعید نظر بند، گھر سب جیل قرار، جماعت الدعوۃ و ایف آئی ایف واچ لسٹ‌ میں‌ شامل

    چوبرجی میں واقع مسجد قادسیہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت الدعوہ حافظ سعید کا کہنا تھا کہ کشمیر کے لئے نظربندی پر بے حد خوشی ہے، تمام کارکنوں کو ہدایت کرتا ہوں کہ 5 فروری کشمیر ڈے کو قومی یکجہتی کےساتھ منائیں۔

    انہوں نے کہا کہ ریلیاں اور سیمنارز پہلے سے زیادہ ہونے چاہیں، کشمیرکی آزادی کے لئے جدوجہد برقرار رکھی جائے۔ اس موقع پر جماعت کے کارکنوں کی جانب سے شدید نعرے بازی بھی کی گئی۔

  • پی آئی اے حکومتی امداد منافع کے لیے بینک میں رکھے گا

    پی آئی اے حکومتی امداد منافع کے لیے بینک میں رکھے گا

    کراچی: قومی ائیرلائن انتظامیہ نے ادارے کی زبوں حالی کے باوجود حکومت سے ملنے والی مالی امداد کا نصف حصہ بینک میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے نےخسارے کو پورا کرنے کے لئے حکومت کی جانب سے ملنے والے دس ارب روپے کا نصف حصہ بینک میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    قومی ایرلائن نے فیصلہ کیا ہے کہ منافع کے لئے نصف رقم چھ سے آٹھ ماہ تک بینک میں رکھی جائیگی، جبکہ بقیہ پانچ ارب روپے جہازوں کی لیز منی سمیت امور پر خرچ کئے جائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے پی آئی اے کی نئی حکمت عملی کے مطابق منافع کی رقم سے ملازمین کی تنخواہوں سمیت دیگر اخراجات کئے جائیں گے۔

    یہاں پڑھیں:قومی ائیر لائن کا خسارہ 170ارب سے تجاوز کرگیا.

    واضح رہے اربوں روپے کے خسارے سے دوچار ائیرلائن حکام نے حکومت سے بیل آؤٹ پیکج کی درخواست کی تھی جس پرای سی سی نے قومی ائیرلائن کو درخواست پر دس ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی تھی

  • اے ٹی آرطیارے ایک بارپھرگراؤنڈ، متعدد پروازیں منسوخ

    اے ٹی آرطیارے ایک بارپھرگراؤنڈ، متعدد پروازیں منسوخ

    کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے کے خلاف سخت ایکشن لیتے ہوئے اسے تمام اے ٹی آر طیارے گراؤنڈ کرنے کی ہداہت دے دی،قبل ازیں حویلیاں حادثے کے بعد بھی ان طیاروں کو گراؤنڈ کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پی آئی اے کو تمام اے ٹی آر طیاروں کو گراؤنڈ کرنے کا کہا ہے کیونکہ یہ طیارے قواعد و ضوابط پر پورے نہیں اتر رہے جس پرخدشہ ظاہر کیا جارہا تھا کہ سو گھنٹے پرواز کے بجائے 500 گھنٹوں کے بعد اس کے انجنوں کی مرمت کی جارہی تھی۔

     اس صورتحال پراعتراض کرتے ہوئے سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کہا کہ ہر سو گھنٹے کے اندر اندر جہازوں کا فلٹر تبدیل کیا جائے، ان ہدایات کے بعد پی آئی اے کی جانب سے متعدد پروازوں کو منسوخ کرنا پڑا۔

    مزید پڑھیں : شیک ڈاؤن ٹیسٹ‘پی آئی اے کےاے ٹی آر طیارےگراؤنڈ

    پی آئی اے نے اندرونِ ملک چلنے والی چھ سے زائد اے ٹی آر طیاروں کی پروازوں کو منسوخ کیا۔ دوسری جانب اے ٹی آر طیارے گراؤنڈ ہونے کے باعث پروازیں منسوخ ہونے سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ مسافروں کا کہنا ہے کہ ایئر لائن کی جانب سے اٹھائے گئے اقدام کی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی۔

    مزید پڑھیں : پی آئی اے کے نو میں سے چار اے ٹی آرطیارے خراب نکلے

    یاد رہے کہ اس سے قبل حویلیاں سانحہ کے بعد 12 دسمبر کو بھی سول ایوی ایشن کی جانب سے تمام 10 اے ٹی آر طیاروں کو جانچ پڑتال کے لیے گراؤنڈ کیا گیا تھا جس کے بعد چار طیارے خراب حالت میں نکلے تھے۔

  • پی آئی اے کی پریمیئرسروس ادارے کیلئے وبالِ جان بن گئی

    پی آئی اے کی پریمیئرسروس ادارے کیلئے وبالِ جان بن گئی

    کراچی : باکمال لوگوں کی لاجواب پریمیئر سروس نے قومی ایئرلائن کی بحالی کے بجائے اسے مزید بدحال کردیا، پریمیئرسروس کی وجہ سے ادارے کو ابتدائی تین ماہ میں ڈیڑھ ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق باکمال لوگوں کی لاجواب سروس کی پریمیئر سروس سے پی آئی اے کی بہتری تو کیا ہوتی، الٹا لینے کے دینے پڑ گئے۔

    چودہ اگست 2016 سے تیس نومبر2016 کے مالیاتی نتائج کے مطابق پریمئر سروس سے ہونے لاوا کل نقصان ایک ارب چھپن کروڑ اڑتیس لاکھ روپے ہے۔ بہترفیصد سیٹ فیکٹر کے ساتھ پریمیئر سروس کا کل منافع ایک ارب تیس کروڑ رہا۔

    اس پریمیئر سروس کا افتتاح گزشتہ سال 14 اگست کو پی آئی اے نے وزیراعظم پاکستان نواز شریف سے بہت دھوم دھام سے کرایا تھا، پی آئی اے پریمیئر سروس سے ابتدائی ساڑھے تین ماہ کے دوران ادارے کو چارسو ملین روپے سے زائد کا نقصان ہوا جبکہ تین ماہ میں طیارے کے کرائے کی مد میں 72 لاکھ ڈالر قومی فضائی کمپنی نے سری لنکن ایئر کو ادا کئے۔

    مزید پڑھیں : خسارے کے باعث پی آئی اے کا پریمیئر سروس بند کرنے پرغور

    اس سروس کے حوالے سے پی آئی اے نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ سروس قومی ایئرلائن کے لیے نہایت منافع بخش ثابت ہوگی۔ اس سروس کے تحت اسلام آباد اور لاہور سے چھ ہفتہ وار پروازیں لندن کے لیے چلتی ہیں، مسافروں کو لندن پہنچنے پرلیموزین سروس مہیا کی جاتی ہے جس کی مد میں دس کروڑ روپے سے زائد کے اخراجات ہوئے۔

    مزید پڑھیں : پی آئی اے پریمئر سروسز‘ چارسو ملین کا خسارہ

    ذرائع کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ نے اس سروس کے لیے طیارے ویٹ لیز پرحاصل کیے تھے جس کی مد میں ایک ارب انتیس کروڑ روپے اداکیے گئے۔

  • پی آئی اے کے ڈائریکٹرزنے انتظامیہ سے حساب مانگ لیا

    پی آئی اے کے ڈائریکٹرزنے انتظامیہ سے حساب مانگ لیا

    لاہور: پی آئی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے قومی ایئر لائن انتظامیہ کی کارکردگی پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے، انہوں نے چار اعشاریہ چھ ارب کاحساب طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ادارے کا خسارہ کم کیوں نہیں ہوا؟

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس قائم مقام چیئرمین کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں ممبران نے قومی ایئر لائن کی کارکردگی پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔

    اجلاس میں ممبران برس پڑے کہ حکومت کی جانب سے ڈیڑھ سال پہلے چار اعشاریہ چھ ارب روپے دیئے جانے کے باوجود خسارہ کم کیوں نہیں ہوا؟ حساب دیا جائے رقم کہاں اور کیسے خرچ کی گئی ؟

    بورڈ ممبران نے سوال کیا کہ اب تک بو ئنگ ٹرپل سیون طیاروں کی اپ گریڈیشن کیوں نہیں ہوئی۔ بورڈ ممبران نے ہدایت کی کہ غفلت اورلاپروائی برتنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    بورڈ کے ممبران نے فیصلہ کیا کہ مختلف محکموں سے آئے 6 افسران 22 فروری تک معاملات نمٹا کر واپس اپنے محکموں میں جائیں اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے۔

  • سعودی ایوی ایشن نے پی آئی اے کو پروازیں روکنے کی دھمکی دے دی

    سعودی ایوی ایشن نے پی آئی اے کو پروازیں روکنے کی دھمکی دے دی

    کراچی : سعودی ایوی ایشن اتھارٹی نے واجبات کی عدم ادائیگی پر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کی پروازیں روکنے کی دھمکی دیدی، پی آئی اے حکام نے واجبات کی ادائیگی کی ہدایات جاری کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ایوی ایشن نے واجبات ادا نہ کرنے کی پاداش میں پی آئی اے کو پروازیں روکنے کی دھمکی دے دی۔

    وزارت خزانہ نے عدم ادائیگی کی صورت میں فلائٹ آپریشن بند ہونے کی سعودی دھمکی کے بعد پی آئی اے حکام کو واجبات کی مد میں سعودی سول ایوی ایشن اتھارٹی کو 2 ارب 20 کروڑ روپے جاری کرنے کی ہدایت بھی کر دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے نے قرضوں اور سود کی مد میں جنوری 2017 سے جون کے درمیان 25 ارب کی ادائیگیاں کرنی ہیں۔

    پی آئی اے نے وفاقی حکومت کا 15 ارب سے زائد قرضہ ادا کرنا ہے جبکہ این جی اوز کا 4ارب 22 کروڑ اور 5ارب 54 کروڑ روپے سود کی مد میں واجب الادا ہیں۔

    سرکاری دستاویز میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان ایئر لائنز کو واجبات کی ادائیگی کے لیے جنوری میں 3 ارب 48 کروڑ ، فروری میں 5ارب 11کروڑ ، مارچ میں 3 ارب 25کروڑ ، اپریل میں 3ارب 28 کروڑ ، مئی کے دوران 6ارب 50 کروڑ جبکہ جون میں 3 ارب 69 کروڑ روپے درکار ہوں گے۔

    علاوہ ازیں نواز حکومت کے گزشتہ تین برس کے دوران پی آئی اے پر مجموعی قرضوں کا حجم 185ارب سے تجاوز کر چکا ہے۔

  • پی آئی اے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس کل لاہورمیں ہوگا

    پی آئی اے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس کل لاہورمیں ہوگا

    کراچی : پی آئی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس کل لاہور میں طلب کرلیا گیا، نئے بورڈ ممبران کی شمولیت، ڈپوٹیشن پر آئے ہوئے افسران کو واپس بھیجنے کی منظوری اور دیگراہم فیصلے کئے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس کل لاہور میں طلب کرلیا گیا ہے، اجلاس میں تین نئے بورڈ ممبران کی شمولیت کی منظوری دی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس موقع پر پی آئی اے کے مالی بحران ، کارکردگی اور بزنس پلان سے متعلق بھی اہم فیصلے کئے جائیں گے۔

    کل ہونے والے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں پی آئی اے میں ڈیپوٹیشن پر آئے ہوئے چھ سے زائد افسران کو واپس ان کے محکموں میں بھیجنے کی منظوری بھی دی جائے گی۔

    یاد رہے کہ پی آئی اے میں ڈپوٹیشن پر آئے ہوئے پاک فضائیہ اور پی آئی ڈی کے افسران بھی شامل ہیں، اس کے علاوہ پی آئی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے اجلاس میں پریمیئر سروس کے ہونے والے نقصانا ت اوراس کو بند کرنے کے حوالے سے بھی اہم فیصلے کئے جائیں گے۔

  • اربوں روپےخسارے سےدوچار قومی ایئرلائن کےافسران کی شاہ خرچیاں

    اربوں روپےخسارے سےدوچار قومی ایئرلائن کےافسران کی شاہ خرچیاں

    کراچی : قومی ایئرلائن کے افسران کےبیرو ن ملک دوروں کے علاوہ اندرون ملک دفتری کام کے امور کے سلسلے میں مختلف شہر جانے پر بھی لاکھوں ڈالر وصولی کاانکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق اربوں روپےخسارے سےدوچار قومی ایئرلائن کےافسران کی شاہ خرچیاں اپنےعروج پر ہیں۔پی آئی اے کے چیف انفارمیشن آفیسر چوہدری محمد اظہر نے او سی ایس کی مد میں 13لاکھ ڈالر سالانہ وصول کیے۔

    قومی ایئرلائن کے آفیسر چوہدری محمد مظہر نےبیرون ملک اور اندرون ملک دوروں کی مد میں پی آئی اے نے13کروڑ روپے ادا کیے ہیں۔

    خیال رہےکہ پی آئی اے کے بورڈ ممبران اور سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی نے بھی چیف انفارمیشن آفیسر کی تعیناتی پر اپنی برہمی کا اظہار کیا تھا۔

    پی آئی اے کے چیف انفارمیشن آفیسر چوہدری محمد اظہر 12لاکھ روپے تنخواہ کے علاوہ پی آئی اے سے دیگر مراعات بھی وصول کررہے ہیں۔

    واضح رہےکہ پی آئی اے کا خزانہ خالی ہونے کی وجہ سے ملازمین اور کپتانوں کو پوری تنخواہ کے نصف حصہ ادا کیا جارہا ہے،جبکہ قومی ایئرلائن نےاربوں روپے کے واجبات ادا کرنے ہیں جن میں فیول کمپنیاں اور سول ایوی ایشن اتھارٹی بھی شامل ہے۔

    16176600_10211915256746286_1211031802_n

  • پی آئی اے بوئنگ 737-800 طیارے استعمال کرنے والی پہلی پاکستانی ائرلائن بن گئی

    پی آئی اے بوئنگ 737-800 طیارے استعمال کرنے والی پہلی پاکستانی ائرلائن بن گئی

    کراچی: پی آئی اے نے ترکی کی ایک کمپنی سے ویٹ لیز پر حاصل کردہ دوبوئنگ737-800 طیاروں کو آج سے اپنے فضائی آپریشن میں شامل کر دیا۔ اس وقت کوئی دوسری پاکستانی ائر لائن یہ طیارے استعمال نہیں کر رہی۔

    یہ طیارے تین ماہ کیلئے ویٹ لیز پر حاصل کئے گئے ہیں اور اسی طرح کے دو اور طیارے اگلے چند ہفتوں میں پی آئی اے کے فضائی بیڑے میں شامل ہو جائیں گے۔

    ان طیاروں کے حصول کا فیصلہ پچھلے سال کے آخر میں اپنی مدت پوری کرنے والے4 ائر بسA-310 طیاروں کے گراؤنڈ ہونے کے بعدطیاروں کی کمی پوری کرنے کیلئے کیا گیا ہے۔ ان مکمل اکانومی کلاس طیاروں میں189 مسافروں کے سفر کرنے کی گنجائش ہے۔

    یہ دونوں طیارے آج 6 پروازوں کیلئے استعمال ہو رہے ہیں جن میں کراچی سے لاہور کی دوطرفہ پروازیں PK-316, PK-317, PK-306, PK-307 اورکراچی سے ملتان اور اسلام آباد کی پروازPK-380 اور اسلام آباد سے کراچی کی پروازPK-319 شامل ہیں۔

    پی آئی اے نے مسافروں کے لیے انٹرنیٹ سروس متعارف کرادی

    واضح رہے کہ قومی ائیرلائن نےاپنی چند بہترین اندرون ملک پروازوں پرمسافروں کے لیے انٹرنیٹ کی سہولت متعارف کرائی ہے۔ اس سسٹم کو مسافر اپنے موبائل فون‘ ٹیبلٹس اور لیپ ٹاپ سے منسلک کر کے اپنی پسند کا انٹرٹینمنٹ مواد دیکھ اورسن سکیں گے۔

  • پی آئی اے نے انٹرپرائز ریسورس پلاننگ سسٹم ایئر لائن میں لاگو کر دیا

    پی آئی اے نے انٹرپرائز ریسورس پلاننگ سسٹم ایئر لائن میں لاگو کر دیا

    کراچی : پی آئی اے نے اپنے موجود سسٹم کو مزید بہتر بناتے ہوئے انٹر پرائز ریسورس پلاننگ سسٹم ائیر لائن میں لاگو کر دیا ہے، جس سے ائر لائن میں بہتر آپریشنل کنٹرول اور بروقت فیصلوں میں مدد حاصل ہو گی۔

    اس سلسلے میں پی آئی اے ٹریننگ سینٹر میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا، جس کے مہمان خصوصی پی آئی اے کے چیف آپریٹنگ آفیسر برنڈ ہلڈن برانڈ تھے۔
    اس موقع پر انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دفتری امور کو سسٹم کے مرہون منت کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے اور اس سے پی آئی اے کو موجودہ اور مستقبل کی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی۔

    انہوں نے کہا کہ اس سسٹم سے پی آئی اے میں کاغذ کا استعمال کم ہو جائے گا، جس سے نہ صرف ماحول دوست سہولت میسر ہو گی بلکہ کارکردگی میں بھی بہتری آئے گی ، اس سسٹم سے ائر لائن انتظامیہ کو بہتر انتظامی کنٹرول حاصل ہوگا اور آپریشنل کارکردگی بھی مزید بہتر ہوگی۔ اس کے علاوہ درست کاروباری اور آپریشنل معلومات، شفافیت اور معلومات تک آسان رسائی کے ذریعے ائر لائن کیلئے بہتر منصوبہ بندی اور فیصلے بھی جلد ازجلد کئے جا سکیں گے۔

    اوریکل کمپنی کے ڈائریکٹر ایلون شیا نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ پروجیکٹ 12 ماہ کی ریکارڈ مدت میں مکمل کیا گیا ہے جو کہ نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں ایک ریکارڈ ہے۔ اس سے پی آئی اے ٹیم کی اس پروجیکٹ کی تکمیل میں دلجمعی اور خلوص نیت کا اظہار ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس سسٹم کا سب سے بڑا فائدہ پی آئی اے کو انتظامی رپورٹنگ وقت میں کمی کا ہوگا۔

    انفوٹیک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نصیر اختر نے کہا کہ پی آئی اے انتظامیہ نے اس سسٹم کو لاگو کرنے میں جس جذبے کا مظاہرہ کیا ہے، وہ لائق تحسین ہے۔

    انہوں نے ایر لائن انتظامیہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس سسٹم سے پی آئی اے کو اپنا کھویا ہوا وقار بحال کرنے میں مدد ملے گی۔

    اس سے قبل پی آئی اے کے چیف فنانشل آفیسر اور انٹر پرائز ریسورس پلاننگ کے چیف نیئر حیات نے اس سسٹم کے مختلف فوائد کے متعلق تفصیلی بریفنگ دی، جن میں مالیاتی امور پر کنٹرول، خریداری کے معاملات، مینٹینس منیجمنٹ، ہیومن ریسورسز اور پروجیکٹ مینیجمنٹ وغیرہ شامل ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ اس سسٹم سے پی آئی اے کے کاروباری آپریشنز، معلومات کے تبادلے، خریداری کے معاملات میں مزید بہتری اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے انتظامی امور کو آسان بنانے میں مدد ملے گی۔

    نیئر حیات نے کہا کہ ایک وقت میں پی آئی اے ایوی ایشن انڈسٹری میں نت نئی جہتیں متعارف کرانے میں اولین مقام رکھتی تھی لیکن پچھلے کئی سالوں میں مختلف وجوہات کی بنا پر ایئرلائن ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ گئی اور اب ای آر پی سسٹم کا پی آئی اے میں لاگو ہونا ایک تاریخی حیثیت رکھتا ہے۔

    اس موقع پر پی آئی اے کے اعلیٰ انتظامی افسران بھی موجود تھے۔