Author: محمد صلاح الدین

  • پی آئی اے کے جرمن سی ای او مطلوبہ تعلیمی قابلیت نہیں رکھتے

    پی آئی اے کے جرمن سی ای او مطلوبہ تعلیمی قابلیت نہیں رکھتے

    کراچی: قومی ایئرلائن نے اقربہ پروری کے ساتھ ساتھ قوانین کی دھجیاں اڑادیں ادارے میں کئی ماہ سے تعینات غیرملکی چیف آپریٹنگ آفیسر کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ مطلوبہ تعلیمی قابلیت نہیں رکھتے بلکہ ان کے پاس کوئی تعلیمی ڈگری ہی نہیں ہے۔

    چیف آپریٹنگ آفیسر یعنی سی او او کیلئے پی آئی اے نے اشتہار دیا کہ امیدوار کی تعلیمی قابلیت بزنس کے مضامین میں ماسٹرز اور ترجیحا ایروناٹیکل انجینئرنگ انجینئر ہو۔

    پی آئی اے کے جرمن سی ای او برنڈ ہلڈن برینڈ کے پاس سرے سے کوئی باقاعدہ تعلیمی سند ہی نہیں ہے ، سی وی میں صرف جزوقتی کورسز اور اپرنٹس شپ کا ذکر ہے ، برطانیہ کی کریں فیلڈ یونیورسٹی سے جنرل منجمنٹ پروگرام کیا، یہ دو ہفتے کا کورس ہے ،جیسے اعلی تعلیم کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔

    fd43e82d-9632-4cc9-8f43-3fc8f63256c7

    اشتہار میں مارکیٹنگ ، فنانس اور فلیٹ پلاننگ میں 15 سے 20 سالہ تجربہ مانگاگیا ، برنڈ ہلڈن کے پاس صرف بیرون ملک ایرپورٹ ٹرمینل بلڈنگ اورایرپورٹ سرویسز کا تجربہ ہے ،وہ جرمن ایرلائن لفتھانسا کی اعلی انتظامیہ کا حصہ نہیں رہے۔۔ایوی ایشن ذرائع کے مطابق اشتہار میں درج معیار پر پورا نہ اترنے پر برنڈ ہلڈن کو شارٹ لسٹ ہونا ہی نہیں چاہیے تھا، جبکہ وہ پی آئی اے کے سی او او منتخب بھی کرلئے گئے۔

    1130cb82-b32b-4b95-9de2-b1e0390f8694

    1130cb82-b32b-4b95-9de2-b1e0390f8694

    پی آئی اے کے ترجمان سے سی او او برنڈ ہلڈن کی تعلیمی قابیلت کے بارے میں سوال کیا تو جواب ملا کہ انہیں فنی قابلیت اورایوی ایشن انڈسٹری میں وسیع تجربہ کی بنیاد پر منتخب کیا گیا،ترجمان نے تعلیمی قابیلت سے متعلق سوال گول کردیا۔

    99aad8c9-e9b7-4327-af8f-926052960984

    سوال یہ بھی ہے کہ ایوی ایشن ڈویڑن کی نوکر شاہی کیا کررہی تھی ، اس بارے میں ایوی ایشن ڈویڑن کے ایک اعلی عہدار نے یہ حیرت انگیز انکشاف کیا کہ جرمن شہری برینڈ ہلڈن کی تعلیمی اسناد کی جانچ تو کی ہی نہیں گئی ،اوپر سے دباو تھا تو صرف سیکورٹی کلئیرنس کے لئے انٹلی جنس بیورو اورآئی ایس آئی کو لکھا گیا ، صرف آئی بی سے کلئیرنس آئی تو نوکر شاہی نے سبجیکٹ ٹو سیکورٹی کلئیرنس لکھ کر جان چھڑائی، بات یہیں ختم نہیں ہوئی۔

    برنڈ ہلڈن کی عمر ساٹھ سال سے زیادہ ہونے کی وجہ سے منظوری کیلئے فائل وزیراعظم کے پاس تک گئی اور دباو ڈالنے والوں نے وہاں سے بھی منظوری حاصل کرلی۔

    2fdaaa06-8be5-4103-9b23-3f40a70f270a

    جرمن شہری برنڈ ہلڈن لاکھوں روپے ماہانہ تنخواہ پر کئی ماہ سے پی آئی اے کا چیف آپریٹنگ آفسر تعینات ہے،جرمن شہری کی تاحال سیکیورٹی اداروں نے کلیئرنس بھی نہیں دی ہے جو کہ قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے بغیر سیکیورٹی کلیئرنس کے ایک غیر ملکی شہری اہم وعہدے پر تعینات ہیں۔

    1f726fb6-89d8-4ee2-83ec-0fc49f9d3cec

     

    جرمن شہری پی آئی اے میں بحیثیت سی او اوبھای تنخواہ کے علاوہ بیرون ملک دوروں کیلئے فری ٹکٹ کے ساتھ تمام مراعات بھی حاصل کر رہے ہیں واضح رہے کہ قومی ایئرلائن اربوں روپے مالی خسارے سے دوچار ہے۔

     

  • جرمن شہری کی بطور سی او او پی آئی اے تعیناتی کا معاملہ تاحال مبہم

    جرمن شہری کی بطور سی او او پی آئی اے تعیناتی کا معاملہ تاحال مبہم

    کراچی: جرمن شہری ہلڈن برانڈ کی پی آئی اے میں بطور چیف آپریٹنگ افسر تعیناتی کا معاملہ ابھی تک اٹکا ہوا ہے۔ 3 ماہ گزر جانے کے باوجود بلڈن کو سیکیورٹی کلیئرنس نہیں دی جاسکی۔

    تفصیلات کے مطابق بلڈن برنڈ نے فروری 2016 میں بطور چیف آپریٹنگ افسر اپنا عہدہ سنبھالنا تھا۔ ایگریمنٹ کے مطابق ان کی تعیناتی سیکیورٹی کلیئرنس سے مشروط قرار دی گئی تھی۔ لازمی سیکیورٹی کلیئرنس آئی بی اور اسپیشل برانچ کی جانب سے جاری کی جانی ہے جبکہ سیکیورٹی کلیئرنس کی فراہمی بورڈ آف انویسٹمنٹ کی ذمہ داری تھی۔

    تاہم بورڈ آف انویسٹمنٹ 3 ماہ گزر جانے کے باوجود کلیئرنس کے حصول میں ناکام رہی۔ ایئر لائن انتظامیہ کی جانب سے سیکیورٹی کلیئرنس کے لیے یاد دہانی کے خطوط بھی ارسال کیے جا چکے ہیں۔

    ہلڈن برانڈ اکتوبر 1994 تا نومبر 1996 کی مدت میں ایک ایئر لائن کے بھارت میں نائب صدر بھی رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ ان کی تعیناتی کے وقت کم از کم گریجویشن ہونے کی شرط نظر انداز کی گئی۔ انٹرویو کمیٹی نے قابلیت اور تجربے کی لازمی شرائط میں سے صرف تجربہ کو مد نظر رکھا۔

  • محکمہ انجینئرنگ کی غفلت اور لاپرواہی، پی آئی اے کا فضائی آپریشن شدید بدنظمی کا شکار

    محکمہ انجینئرنگ کی غفلت اور لاپرواہی، پی آئی اے کا فضائی آپریشن شدید بدنظمی کا شکار

    پی آئی اے کے محکمہ انجینئرنگ کی غفلت اور لاپرواہی کے باعث فضائی آپریشن شدید بدنظمی کا شکار ہوگیا۔ اندرون و بیرون ملک جانے والی 22 سے زائد پروازیں متاثر ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کے مطابق بوئنگ 777 طیارے گراؤنڈ ہونے کی وجہ سے پروازیں متاثر ہورہی ہیں۔ لاہور اسلام آباد پی کے 8386 ایک گھنٹہ، اسلام آباد جدہ پی کے 7683 ڈیڑھ گھنٹہ، جدہ کراچی پی کے 7684 سوا گھنٹہ، کوئٹہ اسلام آباد پی کے 352 دو گھنٹے تاخیر کا شکار ہوگئی۔

    اسلام آباد کوپن ہیگن پی کے 771 ایک گھنٹہ، ابو ظہبی لاہور پی کے 296 دو گھنٹے، لاہور دمام پی کے 247 چھ گھنٹے تاخیر کا شکار ہوگئی۔ پرواز کی روانگی کا مقررہ وقت رات 12 بجے تھا لیکن پرواز صبح سوا 6 بجے روانہ ہوسکی۔ پرواز کی تاخیر پر مسافروں نے لاہور ایئرپورٹ پر احتجاج کیا۔

    کراچی کوئٹہ پی کے 352 سوا دو گھنٹے تاخیر کا شکار ہوئی۔ پروازکی روانگی کا مقررہ وقت صبح 8 بجے تھا لیکن روانگی سوا 10 بجے کے بعد ہوئی۔ لاہور دہلی پی کے 270 تین گھنٹے تاخیر کا شکار ہوئی۔ پروازکی روانگی کا مقررہ وقت دن بارہ بجے تھا لیکن روانگی اب سہ پہر 3 بجے کے بعد متوقع ہے۔

    دمام لاہور پی کے 248 پانچ گھنٹے، کوئٹہ کراچی پی کے 363 ساڑھے تین گھنٹے، کراچی اسلام آباد پی کے 368 ڈھائی گھنٹے تاخیر کا شکار ہے۔ اسلام آباد کوئٹہ پی کے 363 کو چار گھنٹے کی تاخیر ہوئی۔ پرواز کی کوئٹہ روانگی کا مقررہ وقت صبح 11 بجے تھا۔ پرواز کی روانگی اب سہ پہر3 بجے متوقع ہے۔