Author: سلمان لودھی

  • امریکی خاتون انتظامیہ کیلیے گلے ہڈی بن گئی، ایک اور مطالبہ کردیا

    امریکی خاتون انتظامیہ کیلیے گلے ہڈی بن گئی، ایک اور مطالبہ کردیا

    کراچی : پاکستانی نوجوان سے شادی کرنے کیلئیے آنے والی امریکی خاتون انتظامیہ کیلیے گلے ہڈی بن گئی، ساتھ ہی گارڈن اپارٹمنٹ کے مکین بھی پریشانی میں مبتلا ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوزکی رپورٹ کے مطابق پولیس تحویل میں منتقل ہونے والی امریکی خاتون اونیجا کو واپس اپارٹمنٹ تو پہنچا دیا گیا لیکن وہ گارڈن کے رہائشیوں کیلئے زحمت بن گئی۔

    کراچی پولیس نے خاتون کی سیکیورٹی کیلئے2خواتین اہلکار تعینات کردیں، صبح پولیس افسران خاتون سے پھر بات کرینگے اور سمجھانے کی کوشش کرینگے۔

     اونیجا کا مطالبہ تھا کہ وہ اسی پارکنگ میں رہنا چاہتی ہے کیونکہ اس کے وہاں رشتے دار ہیں، پولیس  نے اسے یہ پیشکش بھی کی تھی کہ اسے ایک کمرہ دلوا دیتے ہیں لیکن خاتون نے صاف انکار کردیا۔

    اس حوالے سے گارڈن اپارٹمنٹ کے یونین عہدیدار  نے میڈیا کو بتایا کہ امریکی خاتون کی وجہ سے اہل محلہ نے شغل لگایا ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے اپارٹمنٹ کا مرکزی دروازہ بند کردیا ہے، اگر کوئی ناخوشگوار واقعہ ہوگیا تو پولیس ہم سے پوچھ گچھ کرے گی۔

    یونین عہدیدار نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ اس مسئلے کو جلد از جلد حل کیا جائے کیونکہ مذکورہ خاتون کی وجہ سے ہم بھی بہت پریشانی میں مبتلا ہیں۔،

    قبل ازیں امریکی خاتون مبینہ طور پر شادی کا جھانسہ دینے والے نوجوان سے شادی کیلیے کراچی میں موجود ہیں، آج انہوں نے گارڈن میں اُس لڑکے کا گھر بھی ڈھونڈ لیا اور بلڈنگ کی پارکنگ میں موجود ہیں۔

    انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں فرمائش کی تھی کہ مجھے پاکستانی پاسپورٹ اور ہر ہفتے 2 ہزار ڈالر چاہئیں۔

    صحافی نے سوال کیا کہ آپ یہاں کیا کر رہی ہیں اور امریکا کی پرواز کیوں نہیں لی؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ میں یہاں گھوم رہی ہوں اس سے تمہیں کیا مطلب؟

  • پاکستانی نوجوان کی محبت میں گرفتار امریکی خاتون نے نئی فرمائش کر دی

    پاکستانی نوجوان کی محبت میں گرفتار امریکی خاتون نے نئی فرمائش کر دی

    کراچی: پاکستانی نوجوان کی محبت میں گرفتار امریکی خاتون نے بالآخر اُس لڑکے کا گھر ڈھونڈ لیا جس سے وہ شادی کرنا چاہتی ہیں۔

    امریکی خاتون مبینہ طور پر شادی کا جھانسہ دینے والے نوجوان سے شادی کیلیے کراچی میں موجود ہیں۔ آج انہوں نے گارڈن میں اُس لڑکے کا گھر ڈھونڈ لیا اور بلڈنگ کی پارکنگ میں موجود ہیں۔

    اپارٹمٹ کی یونین کی جانب سے ان کو واپس جانے کا کہا جا رہا ہے لیکن وہ انکاری ہیں۔

    انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں فرمائش کی کہ مجھے پاکستانی پاسپورٹ اور ہر ہفتے 2 ہزار ڈالر چاہئیں۔ صحافی نے سوال کیا کہ آپ یہاں کیا کر رہی ہیں اور پرواز کیوں نہیں لی؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ میں یہاں گھوم رہی ہوں اس سے تمہیں کیا مطلب؟

    مبینہ طور پر ان کو کراچی کے 19 سالہ نوجوان نے شادی کا جھانسہ دے کر پاکستان بلایا ہے۔ گزشتہ روز خاتون کا کہنا تھا کہ یہاں شادی کرنے آئی ہوں اور شادی کر کے ہی رہوں گی۔

    یہ بھی پڑھیں: امریکی خاتون کا واپس جانے سے انکار، ایئرپورٹ پر ہنگامہ آرائی

    امریکی خاتون کے واپسی سے انکار پر امریکی قونصل خانے کی 2 رکنی ٹیم کراچی ایئرپورٹ پہنچی تھی اور ایئرپورٹ حکام اور خاتون اونیجا سے ملاقات کی تھی۔

    ایئرپورٹ حکام نے بتایا تھا کہ اونیجا تاحال واپس جانے سے انکاری ہیں اور احمد میمن نامی لڑکے سے ملنا چاہتی ہیں۔

    قونصل خانے کی ٹیم کا کہنا تھا کہ اگر خاتون نہ جانا چاہے تو زبردستی نہیں کر سکتے کیونکہ ایسا کرنا غیر قانونی ہوگا اور زبردستی بھیجا تو خاتون وہاں امریکی حکومت اور قونصل خانے پر کیس کر سکتی ہیں۔ کوشش یہی ہے کہ اونیجا کو راضی کر کے واپس بھیجا جائے۔

    بعد ازاں اونیجا نوجوان کی تلاش میں ایئرپورٹ سے روانہ ہوگئی تھیں، ایئرپورٹ انتظامیہ اور ویجلنس نے خاتون کو ٹیکسی کروا کے روانہ کیا تھا۔

    وزارت داخلہ نے ان کے ویزے میں 12 فروری 2025 تک توسیع کر رکھی ہے۔

  • کراچی، شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ نے ایک اور جان لے لی

    کراچی، شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ نے ایک اور جان لے لی

    کراچی کے علاقے سپرہائی وے پر شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ  سے 12سالہ بچی جاں بحق ہو گئی۔

    پولیس کے مطابق بچی بھی شادی کی تقریب میں شریک تھی جس کے سینے میں گولی لگی جو جان لیوا ثابت ہوئی۔ بچی کی شناخت 12 سالہ عزیلہ سبزعلی کے نام سے ہوئی۔

    پولیس نے ہوائی فائرنگ کرنے والے دونوں ملزمان  کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا ہے۔ ملزمان مقتولہ کے رشتےدار جان زاد اور جمال شاہ بتائےجاتےہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ عزیلہ عمارت کی چوتھی منزل پر موجود تھی کہ اس دوران گولی سینے میں آکر لگی۔ بچی کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اس کی موت کی تصدیق کر دی۔

    ایک روز قبل ہی ایسا ہی ایک واقعہ سرجانی تیسر ٹاؤن میں پیش آیا تھا میں 6 سالہ بچہ جاں بحق ہو گیا تھا۔

    ریسکیو حکام کے مطابق فائرنگ سے زخمی ہونے والا چھ سالہ بچہ ایلن شہزاد بھی دوران علاج دم توڑ گیا، فائرنگ کا تیسرا زخمی30 سالہ روبن اسپتال میں زیرعلاج ہے۔

    ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ شادی میں فائرنگ میں استعمال ہونے والا اسلحہ برآمد کرکے3 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے، مزید تفتیش کی جارہی ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق تیسر ٹاؤن سیکٹر 35 سی میں ایک شادی کی تقریب کے دوران کچھ افراد نے ہوائی فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ایک بچہ موقع پر جاں بحق ہوگیا جبکہ دوسرا بچہ اور ایک شخص زخمی ہوگیا تھا۔

    جاں بحق ہونے والے بچے کی شناخت 6 سالہ بنجو کے نام سے ہوئی تھی جبکہ زخمی ہونے والوں میں 6 سالہ ایلن شہزاد اور 30 ​​سالہ رابن بابر شامل ہیں، انہیں عباسی شہید ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

  • صارم کے والدین نے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر دھرنا دے دیا

    صارم کے والدین نے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر دھرنا دے دیا

    کراچی کے علاقے نارتھ کراچی کے رہائشی 7 سالہ بچے مقتول صارم کے والدین نے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر دھرنا دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نارتھ کراچی سے لاپتا ہونے والے 7 سالہ بچے صارم کی لاش گزشتہ دنوں پانی کے ٹینک سے برآمد ہوئی تھی جس کے بعد پوسٹ مارٹم رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہوئی جبکہ بچے کے جسم پر زخم کے نشانات بھی موجود تھے۔

    اب مقتول صارم کے والدین نے مرکزی شاہراہ پر دھرنا دے دیا۔

    والدین نے مطالبہ کیا کہ قاتلوں کو فوری گرفتار کرکے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے، صارم قتل کیس میں اب تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، کل پتا چلا ہمارا کیس بلال کالونی پولیس کو واپس ٹرانسفر کردیا گیا۔

    صارم کے والدین کا کہنا ہے کہ جب تک انصاف نہیں ملے گا ہم دھرنا جاری رکھیں گے، تفتیش میں سراغ رساں کتوں کی مدد کے لیے ہم سے پیسے مانگے گئے۔

    بعدازاں پولیس کی یقین دہانی پر دھرنا مؤخر کردیا گیا، والد نے کہا کہ پولیس کی یقین دہانی پر دھرنا مؤخر کررہے ہیں۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ انکوائری ٹیم باریک بینی سے تحقیقات کررہی ہے اگر کسی افسر یا اہلکار کی کوتاہی پائی گئی تو کارروائی کی جائے گی۔

  • نارتھ کراچی مقابلے میں ہلاک ملزمان کون تھے؟ پولیس کا حیران کن انکشاف

    نارتھ کراچی مقابلے میں ہلاک ملزمان کون تھے؟ پولیس کا حیران کن انکشاف

    کراچی : نارتھ کراچی میں گزشتہ روز پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے تین ملزمان کی شناخت نے تفتیش کا رخ موڑ دیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق نارتھ کراچی میں پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں تین ملزمان کی ہلاکت سے متعلق پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ مارے گئے تینوں ملزمان اجرتی قاتل اور جرائم پیشہ ہیں۔

    پولیس حکام کے مطابق واقعے کی تفتیش کا دائرہ کراچی سے لاہور تک پھیلا دیا گیا ہے، چاروں ملزمان نارتھ کراچی فائیو سی فور میں باپ بیٹے کو قتل کرنے آئے تھے۔

    ہلاک ہونے والے ملزمان کے موبائل فون سے اہم معلومات حاصل کرلی گئی ہیں، قتل کی اجرت دینے والوں نے ملزمان کو دکاندار یعقوب اور اس کے بیٹے جہانزیب کی تصاویر بھی دی تھیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے تیسرے ملزم کی شناخت آس محمد کے نام سے ہوئی ہے جبکہ 2ملزمان کی شناخت گلفام انجم اور کاشف وقاص کے نام سے ہوئی۔

    ملزمان نے دکان پر باپ بیٹے کو قتل کرنے کیلئے اندھادھند فائرنگ کی کہ اس دوران پولیس پہنچ گئی، میو برادری کے کچھ لوگوں کا پنجاب میں زمین اور دیگر معاملات پر تنازع چل رہا ہے۔

    دکاندار یعقوب کو اس کا پہلے سے علم تھا کہ ان پرحملہ ہوسکتا ہے، اس سے پہلے کہ دکاندار یعقوب پولیس کو معاملات سے آگاہ کرتا کہ حملہ ہوگیا۔

    چاروں ملزمان پنجاب اور کراچی پولیس کو بھی مطلوب تھے، ملزم گلفام انجم عرف گلو اور کاشف وقاص پر پنجاب میں کئی مقدمات درج ہیں، ملزم گلفام سعودآباد پولیس کو بھی ڈکیتی کے مقدمے میں مطلوب تھا۔

    نارتھ کراچی پولیس  نے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا مقدمہ میں اقدام قتل، لوٹ مار، پولیس مقابلہ اوردیگر دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔

    مدعی مقدمہ یعقوب نے بتایا کہ میں اپنے بیٹے کے ہمراہ دکان پرموجود تھا، 2موٹر سائیکلوں پر سوار4ملزمان دکان کے سامنے آکر رکے، 3ملزمان نے دکان میں مجھ پر اور میرے بیٹے جہانزیب پرفائرنگ کر دی۔

    ایف آئی آر کے متن میں لکھا ہے کہ فائرنگ سے میرا بیٹا جہانگیر زخمی ہوا جبکہ میں فریزر کے پیچھے چھپ گیا، زخمی بیٹے نے دکان کے اندر کمرے میں چھپ کر جان بچائی۔

    مزید پڑھیں : نارتھ کراچی میں پولیس کا کمانڈو ایکشن، تین ڈاکو ہلاک

    ملزمان کہہ رہے تھے کہ اشفاق کے ساتھ اچھا نہیں کیا، فائرنگ سے دکان پرکھڑا شخص اور ایک راہگیر بھی زخمی ہوئے، ایک ملزم نے میرے بیٹے کی ساتھ والی دکان میں لوٹ مار بھی کی۔

    مقدمے کے متن لکھا گیا ہے کہ فائرنگ کے دوران ہی پولیس پہنچ گئی اور مقابلہ ہوا، فائرنگ کے تبادلےمیں 3ملزمان موقع پر مارے گئے جبکہ ایک موٹر سائیکل پر فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

    پولیس مقابلے میں ڈاکوؤں کی ہلاکت کے بعد دکانداروں کو تالیاں بجا کر پولیس کو داد دیتے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

    کراچی کی خبریں

  • لیاری میں زوردار دھماکا، 10 افراد شدید زخمی

    لیاری میں زوردار دھماکا، 10 افراد شدید زخمی

    کراچی : لیاری میں ایک گھر کے اندر گیس سلنڈر دھماکے سے پھٹ گیا، جس کے نتیجے میں 10 افراد شدید زخمی ہوگئے، دھماکے کی آواز سن کر علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے لیاری میراں ناکا کے قریب ایک گھر میں کھانا بنانے کیلیے رکھا ہوا گیس سلنڈر اچانک زوردار دھماکے سے پھٹ گیا۔

    اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گیس سلنڈر حادثے میں گھر میں موجود دس افراد شدید زخمی ہوگئے جنہیں ابتدائی طبی امداد کیلیے سول اسپتال کے برنس وارڈ میں منتقل کیا گیا۔

    پولیس کے مطابق زخمیوں میں5بچے،3خواتین اور2مرد شامل ہیں، تمام زخمیوں کی حالت اب خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔

    حادثے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ناقص اور غیر معیاری سلنڈر سے ممکنہ طور پر گیس لیک ہورہی تھی۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی گزشتہ سال ستمبر میں بھی لیاری کے علاقے آگرہ تاج کالونی کی ایک دکان میں گیس سلنڈر پھٹ گیا تھا۔

    پولیس کے مطابق گیس سلینڈر پھٹنے کے بعد دکان میں آگ لگنے سے ایک شخص زخمی ہوا تھا۔ مذکورہ واقعہ سیلنڈر میں گیس بھرنے کے دوران پیش آیا۔ پولیس نے جائے وقوعہ سے دکاندار کو گرفتار کرلیا تھا۔

  • ننھے صارم کی موت حادثہ یا قتل ؟  پوسٹ مارٹم  رپورٹ سامنے آگئی

    ننھے صارم کی موت حادثہ یا قتل ؟ پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی

    کراچی : عباسی شہیداسپتال میں ننھے صارم کی لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا ، جس میں بڑا انکشاف سامنے آیا۔

    تفصیلات کے مطابق نارتھ کراچی میں 11 روز سے بعد ملنے والی ننھے صارم کی لاش کا عباسی شہیداسپتال میں پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا۔

    پولیس سرجن کراچی نے بتایا کہ واٹرٹینک سے نکالی گئی لاش عباسی اسپتال منتقل کی گئی تھی، بچے کے جسم پر زخموں کے کئی نشانات پائے گئے۔

    پولیس سرجن کا کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم کےدوران تمام ضروری نمونےحاصل کرلئےگئے تاہم موت کی حتمی وجہ کیمیکل ایگزان رپورٹ آنے پر واضح ہوگی۔

    یاد رہے آج صبح 11 روز قبل نارتھ کراچی سے پراسرار طور پر لاپتہ ہونے والے بچے صارم کی لاش ملی تھی، بچے کی لاش گھر کے قریب زیر زمین پانی کے ٹینک سے ملی، پانی کے ٹینک پر ڈھکن کی جگہ گتے کا ٹکڑا رکھا ہوا تھا۔

    مزید پڑھیں : صارم کی لاش کیسے ملی؟ اہم انکشاف سامنے آگیا

    پولیس کا کہنا تھا کہ بچہ حادثاتی طور پر ٹینک میں گرا یا کسی نے گرایا ہے اس کی تحقیقات کررہے ہیں۔

    بعد ازاں ایس ایس پی انویسٹی گیشن کا کہنا تھا کہ وال مین نے فلیٹ یونین کو بتایا جب وہ موٹر چلانے گیا تو بدبو آئی، چیک کیا توپانی کے ٹینک میں سےلاش ملی۔

    کنور آصف نے بتایا تھا کہ بچے کے لاپتہ ہونے کے اگلے دن 4 ٹینک کوچیک کیا گیا تھا ، چیکنگ کے وقت مذکورہ ٹینک میں پانی پورا بھرا ہوا تھا اور ٹینک میں اندھیرے کے باعث بھی کچھ نظر نہیں آرہا تھا، ٹارچ کے ساتھ کوشش کی گئی لیکن کچھ نظر نہیں آیا۔

  • ڈیفنس موڑ پر خوفناک ٹریفک حادثہ :1 شخص جاں بحق 17 زخمی

    ڈیفنس موڑ پر خوفناک ٹریفک حادثہ :1 شخص جاں بحق 17 زخمی

    کراچی : ڈیفنس موڑ پر دو گاڑیوں میں ہونے والے خوفناک تصادم میں 18ایک شخص جاں بحق اور 17 افراد زخمی ہوگئے، اسپتال میں داخل تین زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس موڑ (نادرا آفس کے قریب) کے مقام پر دو گاڑیوں کے درمیان ہونے والے تصادم کے نتیجے میں 18 افراد زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کیلیے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں دوران علاج ایک زخمی جاں بحق ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیفنس موڑ کے قریب تیز رفتار سوزوکی کار سے ٹکرا کر الٹ گئی، دونوں گاڑیاں بھری ہوئی تھیں، زخمی ہونے والوں میں زیادہ تر افراد سوزوکی میں سوار تھے۔ زخمیوں میں 10مردوں کے علاوہ 5 خواتین اور 3 بچے شامل ہیں۔

    ٹریفک حادثہ

    حادثے کے بعد جائے وقوعہ پر ٹریفک جام ہوگیا، پولیس اور ریسکیو کی ٹیموں نے پہنچ کر زخمیوں کو فوری طبی امداد کیلیے جناح اسپتال منتقل کردیا جہاں ایک زخمی جان کی بازی ہار گیا، متوفی کی شناخت 25 سالہ حماد کے نام سے ہوئی ہے۔

    ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ حادثہ تیز رفتاری کے باعث پیش آیا، اسپتال میں داخل زخمیوں میں سے مزید تین کی حالت انتہائی تشویش ناک بتائی جارہی ہے، زخمیوں میں دونوں گاڑیوں کے ڈرائیورز بھی شامل ہیں۔

    اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں جانب سے ایک دوسرے پر الزامات عائد کیے جارہے ہیں تاہم اس بات کا فیصلہ جائے وقوعہ پر نصب سی سی ٹی کیمروں کی فوٹیج دیکھ کر کیا جائے گا۔

  • کراچی: سرجانی  ٹاؤن میں واٹر ٹینکر نے بزرگ شہری کی جان لے لی

    کراچی: سرجانی ٹاؤن میں واٹر ٹینکر نے بزرگ شہری کی جان لے لی

    کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں بے قابو واٹر ٹینکر نے بزرگ شہری کی جان لے لی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن کی ٹکر سے موٹر سائیکل بزرگ شہری جاں بحق ہوگئے، 70 سال کے عبدالوحید کی لاش عباسی شہید اسپتال منتقل کردی گئی۔

    پولیس نے واٹر ٹینکر کو تحویل میں لے لیا۔

    واضح رہے کہ بے لگام ہیوی ٹریفک کی ٹکر سے رواں ماہ جنوری کے صرف 17 دنوں میں 37 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    تین روز قبل  لیاقت آباد سپر مارکیٹ کے قریب تیز رفتار ٹرک نے موٹر سائیکل سوار کو کچل ڈالا، افسوسناک حادثے میں موٹر سائیکل سوار شخص موقع پر جاں بحق ہوگیا تھا۔

    ڈرائیور حادثے کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا جبکہ مشتعل افراد کی جانب سے ٹرک کو آگ لگانے کی کوشش کی گئی جسے پولیس نے ناکام بنادیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بھی کراچی کے علاقے گل بائی پر ٹرالر کی موٹر سائیکل کو ٹکر کے نتیجے میں ماں اور ایک سال کا بچہ جاں بحق ہوگیا تھا۔

  • کراچی میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے جعلی افسران سرگرم، شہریوں کو ڈرانے لگے

    کراچی میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے جعلی افسران سرگرم، شہریوں کو ڈرانے لگے

    کراچی میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے جعلی افسران سرگرم ہو گئے ہیں جو گھروں کو سیل کر کے شہریوں کو ڈرا اور پھر رشوت طلب کر رہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے شہریوں پر اسٹریٹ کرائمز اور سڑکوں پر دوڑتے خونیں ہیوی ٹریفک کی ہولناکیاں ہی کم تھیں کہ ان پر ایک اور نئی افتاد آ پڑی ہے۔

    شہر قائد میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے جعلی افسران سرگرم ہو گئے ہیں۔
    یہ جعلی افسران پہلے شہریوں کے گھروں اور عمارتوں کو سیل کرتے ہیں اور پھر ڈی سیل کرنے کے لیے بھاری رقوم کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں سرگرم سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے تین جعلی افسران شہریوں کے رشوت مانگتے ہوئے رنگے ہاتھوں دھر لیے گئے۔

    جعلی اہلکاروں نے پہلے کچھ گھروں کو سیل کیا اور پھر ڈی سیل کرنے کے لیے پیسوں کا مطالبہ کیا۔ متاثرین کو ڈیل کرنے کے لیے چائے کے ہوٹل پر بلایا۔

    اہل علاقہ نے اس کی اطلاع متعلقہ حکام کو دی تو ٹاؤن انتظامیہ موقع پر پہنچ گئی اور رنگ میں بھنگ ڈالتے ہوئے تمام جعلی افسران کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔ جس نے انہیں حراست میں لینے کے بعد تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

    ٹاؤن انتظامیہ کے مطابق پکڑے گئے اہلکار ایجنٹ ہیں، جو خود کو سندھ بلڈنگ اتھارٹی کے افسران ظاہر کر کے شہریوں سے پیسے بٹورا کرتے تھے۔