Author: سلمان لودھی

  • ڈی ایس پی سی ٹی ڈی علی رضا کو کس نے قتل کیا؟ حملہ آور کی سی سی ٹی وی فوٹیج مل گئی

    ڈی ایس پی سی ٹی ڈی علی رضا کو کس نے قتل کیا؟ حملہ آور کی سی سی ٹی وی فوٹیج مل گئی

    کراچی : ڈی ایس پی سی ٹی ڈی علی رضا کو قتل کرنے والے مبینہ حملہ آور کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی‌۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سی ٹی ڈی کےڈی ایس پی کہ قتل کیس میں اہم پیشرفت ہوئی، پولیس کو وقوعہ سے مبینہ حملہ آور کی سی سی ٹی وی مل گئی۔

    سفید لباس میں ملبوس ٹارگٹ کلر کو علی رضا کی گاڑی رکتے ہی فلیٹس کے اندر اور پھر فائرنگ کر کے فرار ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم موٹرسائیکل پر آیا اورفائرنگ کے بعد فرار ہوگیا جبکہ ملزم کےدیگر ساتھی بھی موقعے پر موجود تھے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فورنزک ماہرین کی مدد سے سی سی ٹی وی کومزید بہتر کیاجارہا ہے تاکہ ملزمان کی شناخت ہوسکے۔

    یاد رہے اتوار کی رات ڈی ایس پی سی ٹی ڈی گارڈن کو کریم آباد میں فلیٹس کےانڈر سیکیورٹی گارڈ سمیت گولیاں مارکرکے قتل کردیا تھا۔

  • کراچی میں خاتون کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار

    کراچی میں خاتون کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار

    کراچی کے علاقے سرسید تھانے کی حدود میں خاتون کو ہراساں کرنے والے ملزم کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ روز کراچی کے علاقے سرسید سے خاتون کو ہراساں کرنے کی ویڈیو سامنے آئی تھی جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کیا۔

    پولیس کا بتانا ہے کہ ملزم کی شناخت گوہر کے نام سے ہوئی ہے اور اس نے مختلف علاقوں میں متعدد خواتین کو ہراساں کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

    ایس ایس پی سینٹرل ذیشان صدیقی کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    اس سے قبل کراچی کے علاقے پرانا گولیمار میں ایک شخص نے با پردہ راہ چلتی خاتون کو ہراساں کیا تھا اور خاتون کے مزاحمت کرنے پر ملزم فرار ہوگیا تھا۔

     ترجمان ایس ایس پی کیماڑی کا بتانا تھا کہ پولیس نے خاتون کو ہراساں کرنے والے ملزم کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گرفتار کرلیا۔

    گرفتار ملزم کی شناخت رضا کے نام سے ہوئی تھی، ملزم نے جرم کا اعتراف بھی کیا تھا۔

  • کراچی: گلستان جوہر تھانے میں پولیس اور وکلا میں تصادم

    کراچی: گلستان جوہر تھانے میں پولیس اور وکلا میں تصادم

    کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں تھانے میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش پر پولیس اور وکلا کے درمیان جھگڑا ہوا۔

    تھانے میں وکلا اور پولیس کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد وکلا کی بڑی تعداد تھانے پہنچ گئی۔ پولیس نے دعویٰ کیا کہ وکلا نے تھانے پر حملہ کیا۔

    پولیس نے بتایا کہ ایک وکیل بغیر اجازت ایس ایچ او کے سائڈ روم میں داخل ہوا تھا، وکیل کو باہر جانے کا کہا تو اس نے بدتمیزی کی، وکیل نے اپنے دیگر ساتھیوں کو بلوا کر تھانے پر حملہ کیا۔

    پولیس نے تھانے میں زبردستی گھسنے والوں پر لاٹھی چارج کیا جس کے بعد وکلا نے تھانے کے باہر احتجاج شروع کر دیا۔ پولیس مظاہرین پر بھی لاٹھی چارج کی جبکہ احتجاجی وکلا کی جانب سے پتھراؤکیا گیا جس سے ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا۔

    ایس ایس پی ایسٹ نے گلستان جوہر میں ہنگامہ آرائی کی اطلاع پر اقدام اٹھاتے ہوئے ایس پی گلشن، ڈی ایس پی شارع  فیصل اور ڈی ایس پی فیروز آباد کو موقع پر پہنچنے کی ہدایت کی۔

  • کراچی: ماڑی پور میں نالے سے خاتون اور دو بچوں کی لاشیں برآمد

    کراچی: ماڑی پور میں نالے سے خاتون اور دو بچوں کی لاشیں برآمد

    کراچی کے علاقے ماڑی پور میں نالے سے خاتون اور دو بچوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ کراچی کے علاقے ماڑی پور شیر محمد ویلج نالے سے خاتون، بچے اور بچی کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں، لاشوں کو سول اسپتال ٹراما سینٹر منتقل کیا جارہا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون، بچہ اور بچی دو روز سے لاپتہ تھے، اہلخانہ کی جانب سے گمشدگی کی درخواست بھی جمع کروائی گئی تھی۔

    پولیس کا بتانا ہے کہ تینوں لاشیں ماڑی پور کے نالے سے ملی ہیں، خاتون کی شناخت رقیہ اور بچوں کی شناخت فاطمہ اور عدنان کے ناموں سے ہوئی ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل کراچی کے علاقے ملیر برہانی ٹاؤن میں مکان کے پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش برآمد ہوئی تھی، پولیس کا کہنا تھا کہ متوفیہ کی شناخت اسما کے نام سے ہوئی ہے جبکہ متوفیہ تین بچوں کی ماں تھی۔

    پولیس نے لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح اسپتال منتقل کر کے خاتون کے شوہر کاشف سے تفتیش کا اغاز کر دیا تھا۔

    تفتیشی حکام کا کہنا تھا کہ خاتون کی وجہ موت کا تعین پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد ہی کیا جائے گا۔

  • کراچی میں چند گھنٹوں میں 10 افراد کی پرُاسرار موت

    کراچی میں چند گھنٹوں میں 10 افراد کی پرُاسرار موت

    کراچی میں شدید گرمی کے دوران چند گھنٹوں میں 10 افراد پرُاسرار طور پر جاں بحق ہو گئے۔ پوسٹ مارٹم اور میڈیکل رپورٹ کے بغیر لاشیں سردخانے منتقل کر دی گئیں۔         

    شہرقائد میں نو گھنٹے میں دس افراد دم توڑ گئے۔ تین لاشیں لیاری لاشاری محلہ کے ایم سی میدان سے ملیں جب کہ دیگر لاشیں گولیمار، جہانگیرروڈ، لانڈھی، گودام چورنگی، ڈیفنس فیز 7 ، اورنگی ٹاؤن سیکٹر 15 اور خمیسو گوٹھ سے ملیں۔

    ریسکیوحکام کادعویٰ ہے کہ ممکنہ طور پر تمام افراد نشے کےعادی تھے اور ملنےوالی تمام لاشوں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔

    لاشیں کارروائی کیلئے متعلقہ پولیس اسٹیشن سے پھر سردخانے منتقل کی گئیں۔ تاحال متوفین کا کوئی وارث سامنے نہیں آیا ہے۔

  • کچرا چننے والے بچے کو قتل کرنیوالا سیکیورٹی گارڈ گرفتار

    کچرا چننے والے بچے کو قتل کرنیوالا سیکیورٹی گارڈ گرفتار

    کراچی: پولیس نے نارتھ کراچی میں کچرا چننے والے بچے کو فائرنگ سے قتل کرنیوالا سیکیورٹی گارڈ کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ارتھ کراچی سیکٹر الیون میں جمعے کے روز معمولی سی تکرار کے دوران سیکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے کچرا چننے والا نوجوان شدید زخمی ہونے کے بعد اسپتال میں دم توڑ گیا تھا۔

    اس واردات کے بعد سیکیورٹی گارڈ فرار ہوگیا تھا، پولیس نے مقدمہ 16 سال کے مقتول عبدالصمد کے والد محمد عیوض کی مدعیت میں تھانہ سر سید میں درج کیا گیا تھا تاہم اب پولیس کا کہنا ہے کہ بچے کو قتل کرنیوالا سیکیورٹی گارڈ پکڑا گیا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق گرفتار سیکیورٹی گارڈ کی شناخت رمضان کے نام سے ہوئی ہے، گارڈ سیکیورٹی کمپنی کا ملازم ہے، سپروائزر کو پولیس پہلے ہی گرفتار کرچکی ہے۔

    کراچی میں گارڈ نے کچرا اٹھانے والے لڑکے کو گولی ماردی

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں گارڈ نے کچرا نہ اٹھانے پر لڑکے کو گولی مار دی تھی جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہوگیا تھا، نارتھ کراچی میں گارڈ اور لڑکے میں کچرا اٹھانے پر بحث ہوئی جس پر طیش میں آکر گارڈ نے لڑکے کے پیٹ میں گولی ماردی۔

    زخمی بچے کو طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج دم توڑ گیا جبکہ ملزم گارڈ واردات کے بعد فرار ہوگیا تھا۔

    واضح رہے کہ چار دن قبل کراچی کے علاقے سخی حسن سرینا موبائل مارکیٹ میں سیکیورٹی گارڈ نے ٹک ٹاکر کو ویڈیو بنانے پر ایک نوجوان کو گولی مار کر قتل کردیا تھا۔

  • گارڈ کی فائرنگ سے کچرا چننے والے نوجوان کے قتل کا مقدمہ درج

    گارڈ کی فائرنگ سے کچرا چننے والے نوجوان کے قتل کا مقدمہ درج

    کراچی: سیکیورٹی گارڈکی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے کچرا چننے والے نوجوان صمد کے قتل کا مقدمہ مقتول کے والد کی مدعیت میں سرسید تھانے میں درج کرلیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مقتول کے والد نے بتایا کہ بیٹے کے ساتھ گزشتہ روز کچرا چننے نارتھ کراچی سیکٹر الیون اے گیا تھا، نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے بیٹے کو اُسی مقام پر چھوڑ کر مسجد چلا گیا تھا۔

    والد نے بتایا کہ نماز پڑھ کر آیا تو دیکھا بیٹے کے پیٹ میں گولی لگی ہوئی ہے اور وہ زمین پر گرا ہوا تھا، زخمی بیٹے نے بتایا سیکیورٹی گارڈ نے گولی ماری اور فرار ہوگیا۔ موقع پر موجود لوگوں نے بتایا کہ فائرنگ کرنیوالے گارڈ کا نام رمضان ہے۔

    پولیس کے مطابق نجی سیکیورٹی کمپنی کے 3 ذمہ داروں کو حراست میں لے لیا ہے، سیکیورٹی کمپنی نے غیرتربیت یافتہ گارڈ بھرتی کیے ہوئے تھے، جبکہ فرار سیکیورٹی گارڈ مضان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں گارڈ نے کچرا نہ اٹھانے پر لڑکے کو گولی مار دی تھی جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہوگیا تھا۔

    نارتھ کراچی میں گارڈ اور لڑکے میں کچرا اٹھانے پر بحث ہوئی جس پر طیش میں آکر گارڈ نے لڑکے کے پیٹ میں گولی ماردی۔

    زخمی بچے کو طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج دم توڑ گیا جبکہ ملزم گارڈ واردات کے بعد فرار ہوگیا۔

    کراچی میں گارڈ نے کچرا اٹھانے والے لڑکے کو گولی ماردی

    واضح رہے کہ چار دن قبل کراچی کے علاقے سخی حسن سرینا موبائل مارکیٹ میں سیکیورٹی گارڈ نے ٹک ٹاکر کو ویڈیو بنانے پر ایک نوجوان کو
    گولی مار کر قتل کردیا تھا۔

  • کراچی میں گارڈ نے کچرا اٹھانے والے لڑکے کو گولی ماردی

    کراچی میں گارڈ نے کچرا اٹھانے والے لڑکے کو گولی ماردی

    کراچی میں گارڈ نے کچرا نہ اٹھانے پر لڑکے کو گولی مار دی جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہوگیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق شہر قائد کے علاقے نارتھ کراچی میں گارڈ اور لڑکے میں کچرا اٹھانے پر بحث ہوئی جس پر طیش میں آکر گارڈ نے لڑکے کے پیٹ میں گولی ماردی۔

    زخمی بچی کو طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج دم توڑ گیا جبکہ ملزم گارڈ واردات کے بعد فرار ہوگیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گارڈ اور بچے کے درمیان کچرا اٹھانے پر بحث ہوئی تھی، اس دوران نجی سیکیورٹی کمپنی کے گارڈ نے گولی چلائی اور فرار ہوگیا۔

    پولیس نے بتایا ہے کہ مفرور سیکیورٹی گارڈ کی شناخت رمضان کے نام سے ہوئی ہے جس کی تلاش جاری ہے۔

    واضح رہے کہ تین دن قبل کراچی کے علاقے سخی حسن سرینا موبائئل مارکیٹ میں سیکیورٹی گارڈ نے ٹک ٹاکر کو ویڈٰیو بنانے پر گولی مار کر قتل کردیا تھا۔

  • ویڈیو بنانے پر گارڈ نے ٹک ٹاکر کو گولی ماردی

    ویڈیو بنانے پر گارڈ نے ٹک ٹاکر کو گولی ماردی

    کراچی: سخی حسن سرینا موبائل مارکیٹ کے قریب سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے لیے ویڈیو بنانے والے نوجوان کو قتل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعد احمد نامی نوجوان سرینا موبائل مارکیٹ کے قریب ٹک ٹاک کے لیے ویڈیو ریکارڈ کررہا تھا، اس دوران وہاں موجود سیکیورٹی گارڈ کی جانب سے اسے ایسا کرنے سے روکا گیا۔ 24سالہ نوجوان سعد احمد ولد مختیار احمد سیکیورٹی گارڈکی فائرنگ سے جاں بحق ہوا۔

    ایس ایس پی سینٹرل نے بتایا کہ تیموریہ پولیس نے فائرنگ کرنے والے گارڈ کو گرفتارکرلیا، گرفتار35 سالہ گارڈکی شناخت احمد گل ولد زواتا خان کے نام سے ہوئی۔

    پولیس نے کہا کہ گارڈ سیکیورٹی کمپنی کا ملازم ہے جس کے پاس موجود ٹرپل ٹو قبضے میں لےلی گئی ہے۔ گارڈ نے ابتدائی طور پر بتایا کہ نوجوان ٹک ٹاک بناتے ہوئے میری طرف اشارے کررہا تھا۔

    ایس ایس پی سینٹرل نے کہا کہ گارڈ نے نوجوان کے ایسا کرنے پر غصے میں آکر فائرنگ کردی، متوفی کی لاش اسپتال منتقل کرکے ضابطے کی کارروائی مکمل کی جا رہی ہے،

    پولیس کا مزید کہنا تھا کہ فائرنگ کرنے والے سیکیورٹی گارڈ کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا ہے۔ واقعے کی مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔

  • کراچی میں پولیس اہلکار شہری کو موٹرسائیکل سمیت لفٹر میں ڈال کر لے گئے

    کراچی میں پولیس اہلکار شہری کو موٹرسائیکل سمیت لفٹر میں ڈال کر لے گئے

    کراچی میں ٹریفک پولیس اہلکار شہری کو موٹر سائیکل سمیت لفٹر میں ڈال کر لے گئے جس کی ویڈیو بھی منظرعام پر آگئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے صدر میں پاسپورٹ آفس کے قریب ٹریفک پولیس اہلکار اور لفٹر کے عملے نے شہری کو موٹر سائیکل سمیت گاڑی میں ڈالا اور ساتھ لے گئے۔

    شہری اپنی موٹر سائیکل اٹھانے سے منع کرتا رہا لیکن ٹریفک پولیس اہلکار نے اس کی ایک نہ سنی۔

    واقعہ گزشتہ روز پیش آیا تھا جس کے بعد ڈی آئی جی ٹریفک احمد نواز نے متعلقہ ڈی ایس پی ٹریفک کو واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ شہری پہلے لفٹر کے آگے لیٹ گیا تھا بعد میں وہ موٹر سائیکل پر ہی بیٹھ گیا۔

    پولیس کا بتانا ہے کہ شہری کو چوکی پر معافی نامہ جمع کروانے کے بعد موٹر سائیکل واپس کردی گئی ہے۔