Author: سلمان لودھی

  • کراچی میں دھماکا، ایک شخص جاں‌ بحق، کئی گاڑیاں تباہ

    کراچی میں دھماکا، ایک شخص جاں‌ بحق، کئی گاڑیاں تباہ

    کراچی کے اہم کاروباری مرکز صدر میں دھماکے کے نتیجے میں ایک شخص جاں‌بحق اور کئی گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔

    دھماکا صدر کے علاقے داؤد پوتہ روڈ پر اس وقت ہوا جب ایک سرکاری گاڑی وہاں سے گزر رہی تھی۔ پولیس کو شبہ ہے کہ دھماکے میں سرکاری گاڑی کو نشانہ بنایا گیا ہے.

    دھماکا اس قدر زوردار تھا کہ دور دور تک آواز سنائی دی گئی اور قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ دھماکے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں جنہیں قریبی اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

    جائے دھماکا پر پولیس و رینجرز کے اہلکار اور بم ڈسپوذل اسکواڈ کا عملہ پہنچ چکا ہے اور سرچنگ کا عمل جاری ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کے باعث 6 گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے ابتدائی اطلاع کےمطابق دھماکا خیزمواد کچرے کے ڈرم میں تھا۔

    وزیراطلاعات سندھ

    وزیراطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افسوسناک دھماکے میں 3 افراد زخمی ہوئے ہیں جب کہ وزیراعلیٰ سندھ نے شہر بھر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر کے زخمیوں کو مکمل طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    ڈائریکٹر جناح‌ اسپتال

    ڈائریکٹرجناح اسپتال ڈاکٹر شاہدرسول کا کہنا ہے کہ دھماکےمیں جاں بحق ایک شخص کی لاش لائی گئی ہے جب کہ اب تک8 زخمیوں کو لایا گیا ہے، بال بیرنگ سےزیادہ افرادزخمی ہیں۔

  • عید پر کراچی میں‌ ٹریفک حادثات، 9 افراد جاں بحق، 250 سے زائد زخمی

    عید پر کراچی میں‌ ٹریفک حادثات، 9 افراد جاں بحق، 250 سے زائد زخمی

    کراچی میں عید کے ابتدائی روز مختلف خوفناک ٹریفک حادثات میں 9 افراد جاں بحق جب کہ 250 سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق عید کے دوران شہر کے قائد کے مختلف علاقوں میں ہونے والے ٹریفک حادثات 8 افراد زندگی کی بازی گئے جب کہ 250 سے زائد افراد زخمی ہوگئے جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔

    اے آر وائی کو ریسکیو اور اسپتال ذرائع کے بتایا کہ یہ حادثات اسپتال ذرائع کے مطابق یونیورسٹی روڈ، ملیر، کورنگی روڈ، شاہراہ پاکستان، اورنگی ٹاون، بلدیہ روڈ، جیل چورنگی سمیت مختلف علاقوں میں پیش آئے ہیں زیادہ تر حادثات منچلے نوجوانوں کی موٹر سائیکلوں پر اوور اسپیڈنگ کے باعث ہوئے ہیں جب کہ مسافر بسیں بھی حادثات کا شکار ہوئی ہیں جس کے باعث زخمیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

    پولیس کے مطابق گلشن اقبال یونیورسٹی روڈ، لیاقت آباد  اور اسٹیل ٹاؤن لنک روڈ حادثے میں 3 افراد جاں بحق ہوئے جب کہ کٹی پہاڑی پر ٹریفک حادثے میں 2 افراد ہلاک ہوئے اس کے علاوہ بلدیہ پولیس ٹریننگ سینٹر کے قریب واٹر ٹینکر اور بس میں ٹکر کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق ہوا۔ حب چوکی کے قریب حادثے میں 2 افراد جان سے گئے جب کہ جیل چورنگی کے قریب گاڑی کی موٹرسائیکل کو ٹکرسے ایک شخص ہلاک ہوا اس کے علاوہ آج صبح کالاپل اور بلدیہ میں ریس لگاتی دو بسیں الٹ گئیں جن کے نتیجے میں 18 افراد زخمی ہوگئے

    کل اور آج ہونے والے حادثات کے زخمیوں کو شہر کے مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے جہاں اسپتال ذرائع کے مطابق کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

    ٹریفک پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ عید کے ایام میں خالی سڑکوں پر منچلے نوجوانوں نے اوور اسپیڈنگ کے ساتھ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیاں بھی کیں جس حادثات رونما ہونے کی بڑی وجہ بنیں۔

  • ن لیگی کارکنان کا اے آر وائی نیوز کے رپورٹر، کیمرہ مین اور وین آپریٹر پر تشدد

    ن لیگی کارکنان کا اے آر وائی نیوز کے رپورٹر، کیمرہ مین اور وین آپریٹر پر تشدد

    کراچی : اے آر وائی نیوز کے دفتر کے باہر مسلم لیگ ن کے کارکنان نے احتجاجی مظاہرہ کیا، مشتعل افراد نے ڈی ایس این جی وین پر لاتیں ماریں، ڈنڈے برسائے، اے آر وائی نیوز کے رپورٹر پر تشدد بھی کیا۔

    اس موقع پر ن لیگی کارکنان نے اے آر وائی نیوز کے خلاف نعرے لگائے اور اے آر وائی نیوز کی ڈی ایس این جی وین پر لاتیں ماریں اور ڈنڈے برسائے۔

    کارکنان نے اے آر وائی نیوز کے خلاف سخت نعرے لگائے جس میں کہا گیا ’’یہودیوں کا ایجنٹ اےآر وائی‘‘لیگی کارکنان نے اےآر وائی نیوز کے نمائندے چاند نواب کو زدوکوب بھی کیا۔

    اس حوالے سے ملک بھر میں صحافیوں کی مختلف تنظیموں کی جانب سے اے آر وائی نیوز پر حملے کی شدید الفاظ میں پرزور مذمت کی گئی اور ملوث افراد کیخلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔

    نائب صدرپی ایف یوجے لالہ اسد پٹھان نے کہا کہ ن لیگ کے غنڈوں کا اے آر وائی نیوز کی ٹیم حملہ قابل مذمت ہے رپورٹر پر تشدد دہشت گردی کے مترادف ہے۔

    لالہ اسد پٹھان نے کہا کہ میڈیا کےاداروں اور ورکرز پر حملہ کھلی دہشت گردی ہے، سندھ حکومت فوری ن لیگی دہشت گردوں کو گرفتار کرے۔

    نائب صدرپی ایف یوجے کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ اےآر وائی نیوز کو سچ دکھانے کی سزا دی جارہی ہے ، لیگی قائدین پہلے دن سے اے آر وائی نیوز کےخلاف زہر اگل رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میڈیا سمیت اداروں کو ہراساں کرنا ن لیگ کا وطیرہ رہا ہے، عدلیہ میڈیا کے اداروں اور صحافیوں پر تشدد کا نوٹس لے، اے آر وائی نیوز کے ساتھ ملک بھر کی صحافتی تنظیمیں کھڑی ہیں۔

    علاوہ ازیں اے آر وائی نیٹ ورک کے صدر اور سی ای او سلمان اقبال نے دفتر کے باہر مظاہرے اور ملازمین پر تشدد کے واقعے پراظہار افسوس کیا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ یہ سب ٹھیک نہیں ہوا ، رپورٹنگ کرنا ہمارا کام ہے نئی حکومت نئے قوانین۔

  • کراچی میں شہریوں نے ڈکیتی کی واردات ناکام بنادی

    کراچی میں شہریوں نے ڈکیتی کی واردات ناکام بنادی

    کراچی کے علاقے شرف آباد میں شہریوں نے ڈکیتی کی واردات ناکام بناتے ہوئے دو ڈاکو پکڑ لیے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے شرف آباد میں شہریوں نے دو ڈاکوؤں کو پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد پولیس کے حوالے کردیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ شہریوں کے تشدد سے دونوں ڈاکو شدید زخمی ہوگئے، شہری نے چھری لے کر واردات کرنے والے ڈاکو کی گردن زخمی کردی۔

    پولیس کا بتانا ہے کہ ایک مبینہ ملزم فرار ہوگیا جبکہ زخمی ڈاکو کو گرفتار کرکے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    متاثرہ شہری کا کہنا ہے کہ میرے ساتھ ڈکیتی کی واردات ہورہی تھی ایک ڈاکو کے پاس اسلحہ اور دوسرے کے پاس چھری تھی، ایک شہری نے وارادت دیکھی تو ڈاکو سے چھری چھین کر اس کی گردن پر وار کیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کراچی کے علاقے شیرشاہ میں 16 سالہ میٹرک کے طالب علم کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کردیا گیا تھا۔

    لواحقین کا کہنا تھا کہ مقتول 5بہن بھائیوں میں سب سے بڑا تھا، والد علاقے میں پان کی دکان چلاتے ہیں۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ مقتول کا آبائی تعلق پنجاب سے تھا، مقتول طالبعلم کباڑ کے گودام میں مزدوری کرتا تھا۔

  • سوشل میڈیا پر کراچی حملے کے حامی افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

    سوشل میڈیا پر کراچی حملے کے حامی افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

    کراچی: سوشل میڈیا پر جامعہ کراچی میں‌ وین پر بلوچ خاتون کے خود کش حملے کے حامی افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی اداروں نے سوشل میڈیا پر جامعہ کراچی حملے کے حامی افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے، اس خود کش حملے میں حملہ آور خاتون اور چینی اساتذہ سمیت 5 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

    سیکیورٹی اداروں نے حملے کے حامی سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی تفصیل جمع کرنے کا آغاز کر دیا ہے، ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ بیش تر اکاؤنٹس بیرون ملک سے آپریٹ کیے جا رہے ہیں۔

    جامعہ کراچی خودکش حملہ : خودکش بمبار شاری بلوچ کے اصل گھر کا سراغ لگا لیا گیا

    ادھر جامعہ کراچی خودکش حملے کی تحقیقات میں مزید پیش رفت ہوئی ہے، تفتیشی ذرائع نے کہا ہے کہ پولیس نے خود کش حملہ آور خاتون کا ایک اور گھر تلاش کر لیا ہے، دہلی کالونی میں بھی خاتون کے شوہر نے ایک گھر کرائے پر لیا تھا جسے حملے سے قبل خالی کیا گیا۔

    کراچی یونیورسٹی حملے میں جاں بحق وین ڈرائیور کی لاش کی شناخت ہوگئی

    ذرائع نے بتایا کہ خود کش حملہ آور خاتون کا شوہر ابتدائی شواہد سے حملے کا اہم کردار لگتا ہے، گلستان جوہر اور دہلی کالونی میں کرائے پر گھر لیےگئے، اسکیم 33 میں واقع والد کا گھر بھی حملے سے کچھ عرصے قبل ہی خالی کیا گیا۔

  • جامعہ کراچی حملہ: خودکش بمبارخاتون کی ایک اور ویڈیو منظر عام پر، بڑا انکٓشاف سامنے آگیا

    جامعہ کراچی حملہ: خودکش بمبارخاتون کی ایک اور ویڈیو منظر عام پر، بڑا انکٓشاف سامنے آگیا

    کراچی : جامعہ کراچی خودکش حملے میں ایک اور خاتون کے ملوث ہونے کا انکشاف سامنے آیا ، دوسری خاتون نے سہولت کاری کی۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی میں خودکش حملہ آور کی ایک اور ویڈیو سامنے آگئی، جس میں یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ جامعہ کراچی خودکش حملے میں دوسری خاتون نےسہولت کاری کی۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون خودکش حملہ آور نے ایک دوسری خاتون سے بیگ لیا ، ایک برقعہ پوش جامعہ کے اندرڈیپارٹمنٹ کے گیٹ کے سامنے کھڑی ہے۔

    ویڈیو کے مطابق خودکش حملہ آور خاتون رکشہ سے اترکر کچھ دورکھڑی ہوجاتی ہے ، جس کے بعد سفید اسکارف میں موجود خاتون حملہ آور کے پاس جاکرکچھ بات کرتی ہے ،بات چیت کے بعد حملہ آور خاتون دھماکے کی جگہ پرآجاتی ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا گیا کہ حملہ آور خاتون نے تقریباً نو منٹ تک وین کا انتظار کیا۔

  • کراچی میں 14 سالہ بچی کے اغوا کا ایک اور واقعہ

    کراچی میں 14 سالہ بچی کے اغوا کا ایک اور واقعہ

    پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ایک اور 14 سالہ بچی کے مبینہ اغوا کا واقعہ سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق گلشن اقبال کی رہائشی 14 سالہ بچی کو مبینہ طور پر اغوا کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ واقعے کا مقدمہ مقامی تھانے میں درج کر لیا گیا ہے۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ 13 اپریل کو بچی واک کے لیے گئی واپس نہیں آئی اور 14 اپریل کی شب فلیٹ کی پارکنگ سےبچی مل گئی بچی کوفلیٹ کے ہی ایک مکین نے اغوا کیا۔

    ایف آئی آر کے مطابق ملزم نے بچی کو اپنے فلیٹ میں لےجاکر زیادتی کا نشانہ بنایا پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے مزید تحقیقات کا آغاز کر دیا۔

  • کراچی الفلاح ٹاؤن سے 14 سال کی لڑکی لاپتہ

    کراچی الفلاح ٹاؤن سے 14 سال کی لڑکی لاپتہ

    کراچی کے علاقے الفلاح ٹاؤن سے 14 سال کی لڑکی مبینہ طور پر لاپتہ ہوگئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے الفلاح گولڈن ٹاؤن سے 14 سال کی لڑکی کے مبینہ اغوا کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    تین روز قبل دعا گھر سے کچرا پھینکنے نکلی تھی اس کے بعد سے لاپتا ہے۔

    اہلخانہ کا دعویٰ ہے کہ دعا کو اغوا کیا گیا ہے جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ گلی میں موجود افراد سے تحقیقات کی گئی ہیں لیکن فی الحال لڑکی کا کوئی سراغ نہ مل سکا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گلی میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے کی مدد سے واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں۔ پولیس کے مطابق مغوی لڑکی کے والدین سے مزید گفتگو کی جارہی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ شبہ ہے کہ لڑکی کو گلی سے بیہوش کرکے اغوا کیا گیا ہے، ذرائع کا بتانا ہے کہ اینٹی وائلنٹ کرائم سیل واقعے کی تحقیقات کررہا ہے۔

    تین روز قبل بھی بچی کو بازیاب نہ کروایا جاسکا جس کے باعث گھر والوں نے بھی پولیس کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

  • کراچی: دھندے سے کیوں روکا؟، گداگروں کا پولیس اہلکار پر بہیمانہ تشدد

    کراچی: دھندے سے کیوں روکا؟، گداگروں کا پولیس اہلکار پر بہیمانہ تشدد

    کراچی: شہر قائد میں بھکاریوں کے خلاف کارروائی پولیس اہلکار کو مہنگی پڑگئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے پوش علاقے گزری کے فیز سیون میں بھکاریوں کے خلاف کارروائی پولیس اہلکار کومہنگی پڑگئی، گداگروں کے جتھے نے پولیس اہلکار کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے زخمی کرڈالا۔

    گزری فیز سیون میں پیش آئے واقعے پر پولیس افسران نے نوٹس لیا اور ساؤتھ زون کو گداگر فری بنانے کا فیصلہ کیا، فیصلے کے تناظر میں پولیس نے تابڑ توڑ کارروائیاں کرتے ہوئے چالیس گداگروں کو گرفتار کرلیا۔

    پولیس حکام نے پوش علاقے کے تمام تھانوں کو ہدایت کی ہے کہ علاقے میں گداگر نظر آئیں تو انہیں فوری گرفتار کیا جائے۔

    واضح رہے کہ رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی اندورن ملک سے ہزاروں کی تعداد میں پیشہ ور گداگر کراچی کا رخ کرتے ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کی تعداد ہزاروں میں ہوتی ہے اور ان کی اکثریت جنوبی پنجاب کے علاقوں سے تعلق رکھتی ہے۔

    شہر کے تجارتی مراکز کلفٹن، ڈیفنس، نارتھ ناظم آباد، حیدری، گلشن اقبال، طارق روڈ اور صدر کے بازاروں اور ٹریفک سگنلز پر بچے، خواتین اور مرد مختلف واسطے دے کر گداگری کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔

  • کراچی میں تین گھنٹے میں فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق

    کراچی میں تین گھنٹے میں فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق

    کراچی کے مختلف علاقوں میں تین گھنٹے میں فائرنگ کرکے دو افراد کو قتل کردیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے انچولی میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے گاڑی سے اترنے والے شخص کو گولیاں مار دیں۔

    پولیس کے مطابق جاں بحق شخص کی شناخت سلمان حیدر کے نام سے ہوئی ہے، مقتول امام بارگاہ خیر العمل فیڈریشن کا جنرل سیکریٹری تھا۔

    وفاقی وزیر علی زیدی نے سلمان حیدر کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ شہر کا امن خراب کرنے کی سازش ہے۔

    علی زیدی نے کہا کہ شہر میں بڑھتی بدامنی سندھ حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، ٹارگٹ کلنگ میں ملوث عناصر کو فوری گرفتار کیا جائے۔

    ادھر کورنگی گودام چورنگی میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا جبکہ لیاری کے علاقے کلری میں فائرنگ کرکے ایک شخص کو زخمی کردیا گیا۔

    پولیس کے مطابق کورنگی میں فائرنگ سے جاں بحق شخص کی شناخت پیر محمد کے نام سے ہوئی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ ڈکیتی کے دوران مزاحمت نہیں بلکہ ٹارگٹ معلوم ہوتا ہے، مقتول سڑک کنارے کھڑا ہوکر موبائل فون پر بات کررہا تھا پیدل آنے والے شخص نے سر میں تین گولیاں مار کر قتل کیا، مقتول سے پرس یا موبائل فون بھی نہیں چھینا گیا۔