Author: سلمان لودھی

  • کراچی میں چند دن کی بچی کا پراسرار قتل

    کراچی میں چند دن کی بچی کا پراسرار قتل

    کراچی میں سفاک ملزم نے 22 دن کی بچی کو پراسرار طور پر قتل کردیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے لیاقت آباد نمبر 7 میں سفاک ملزم نے گھر میں گھس کر 22 دن کی بچی ذمیل دختر سعد کو قتل کردیا۔

    پولیس کے مطابق بچی کی والدہ کا ابتدائی بیان ریکارڈ کرلیا گیا ہے۔

    بچی کی ماں نے پولیس کو دیے گئے بیان میں بتایا کہ گھر کی چھت سے ایک لڑکا آیا مجھے دھکا دیا جس سے میرا سر فریج سے لگا اور میں بیہوش ہوگئی۔

    بچی کی والدہ کے مطابق جب میں ہوش میں آئی تو بچی کا گلا کٹا ہوا تھا۔

    پولیس کے مطابق اہلخانہ نے بتایا ہے کہ واقعے کے وقت گھر میں خاتون ہی موجود تھی اور بچی کے والد نوکری پر گئے ہوئے تھے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ معاملہ مشکوک لگ رہا ہے واقعے کی تفتیش جاری ہے، بچی ذمیل دختر سعد کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

  • انٹرنیشنل باکسر بھی کراچی میں لٹ گئے

    انٹرنیشنل باکسر بھی کراچی میں لٹ گئے

    کراچی میں ڈاکوؤں نے انٹرنیشنل پروفیشنل باکسر نادر بلوچ کو گھر کی دہلیز پر لوٹ لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں باکسر نادر بلوچ اے ٹی ایم سے پیسے نکال کر گھر پہنچے تو موٹر سائیکل سوار ملزمان ان کا تعاقب کرتے ہوئے گھر کی دہلیز پر پہنچے اور لوٹ مار کے بعد باآسانی فرار ہوگئے۔

    باکسر نادر بلوچ کا کہنا ہے کہ ملزمان نے صرف بینک سے نکلوائی گئی رقم کا مطالبہ کیا موبائل اور والٹ دینے لگا تو منع کردیا۔

    نادر بلوچ نے بتایا کہ ڈکیتی کا مقدمہ مومن آباد تھانے میں درج کروادیا ہے۔

    ادھر گلستان جوہر بلاک 16 میں مرکزی سڑک پر ملزمان نے مسافر گاڑیوں اور ہوٹل پر بیٹھے افراد کو لوٹ لیا۔

    ذرائع کے مطابق دو موٹر سائیکلوں پر سوار 4 ملزمان نے 8 سے زائد شہریوں سے لوٹ مار کی، ماسک لگائے ملزمان شہریوں سے لوٹ مار کرکے فرار ہوگئے۔

    کئی شہریوں نے ڈکیتی کی واردات دیکھی تو بھاگ کر خود کو بچایا، واردات شارع فیصل تھانے کی حدود میں ہوئی۔

    واضح رہے کہ کراچی میں روزانہ درجنوں شہریوں کو لوٹ لیا جاتا ہے اور ڈکیتی میں مزاحمت کرنے پر گولیاں مار دی جاتی ہیں۔

  • کراچی میں گاڑی پر فائرنگ سے تاجر قتل

    کراچی میں گاڑی پر فائرنگ سے تاجر قتل

    کراچی میں نامعلوم مسلح افراد نے گاڑی پر فائرنگ کر کے تاجر کو قتل کر دیا۔

    پولیس کے مطابق فائرنگ کا واقعہ لیاقت آباد 10 نمبر میں پیش آیا، مقتول کی شناخت 40 سالہ عمران ہارون کے نام سے ہوئی ہے جو کپڑے کا تاجر تھا، مقتول کو سر پر گولی ماری گئی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ بظاہر ٹارگٹ کلنگ کا لگتا ہے، شہری کو ایک گولی ماری گئی، مقتول سے کسی قسم کی چھینا چھپٹی نہیں کی گئی، وقوعہ سے نائن ایم ایم گولی کا خول ملا ہے، مقتول شہری کی بولٹن مارکیٹ میں کپڑے کی دکان ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقتول ناظم آباد میں اپنے گھر کی جانب جا رہا تھا، فائرنگ کرنے والوں نے گاڑی روکی نہ ہی کچھ طلب کیا، موٹر سائیکل سواروں نے گاڑی پر ایک فائر کیا اور فرار ہوگئے، لواحقین سے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

  • پسند کی شادی کرنے والے نوجوان کو پولیس نے چھت سے دھکا دیدیا

    پسند کی شادی کرنے والے نوجوان کو پولیس نے چھت سے دھکا دیدیا

    کراچی میں پسند کی شادی کرنے والے نوجوان کو پولیس نے مبینہ طور پر چھت سے دھکا دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں نوجوان 5 منزلہ عمارت سے گر کر جاں بحق ہوگیا، والد نے پولیس پر بھتہ مانگنے اور چھت سے دھکا دینے کا الزام عائد کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق لیاقت آباد سی ون ایریا کے رہائشی نبیل صدیقی نے دو روز قبل کورٹ میرج کی تھی۔

    نوجوان نبیل کے والد نے بتایا کہ بیٹے نے پسند کی شادی کی اور لڑکی والوں کی جانب سے مقدمہ درج کروایا گیا تھا، تفتیشی افسر نے مبینہ طور پر دھکا دیا ہے۔

    نوجوان کے والد کا کہنا ہے کہ بیٹے نے عدالت سے ضمانت لے رکھی تھی مگر کیس کا تفتیشی افسر عامر گھر آیا اور 50 ہزار روپے رشوت کا مطالبہ کیا اور رشوت نہ دینے پر نبیل اور اس کے والد کو ڈکیتی کے مقدمے میں تھانے میں بند کرنے کی دھمکی دی اور نبیل کو دھکا دے کر پانچویں منزل سے گرادیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ شریف آباد انویسٹی گیشن پولیس نبیل کے والد کا بیان لینے گئی تھی۔

    دوسری جانب ایس ایس پی سینٹرل معروف عثمان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دے دیا، ایس ایس پی سینٹرل نے واقعے کی انکوائری ایس پی نیو کراچی کو سونپ دی ہے۔

  • کراچی میں شہری کی فائرنگ سے مبینہ ڈاکو مارا گیا

    کراچی میں شہری کی فائرنگ سے مبینہ ڈاکو مارا گیا

    کراچی میں شہری نے ڈکیتی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے ڈاکوؤں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک مبینہ ڈاکو مارا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں شہری نے دو مبینہ ڈاکوؤں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک ڈاکو ہلاک اور دوسرا زخمی ہوگیا۔

    متاثرہ شہری کا کہنا ہے کہ کنسٹرکشن کے پلاٹ پر 4 مسلح افراد واردات کے لیے آئے تھے، میرے ساتھی کی فائرنگ سے ایک ڈاکو مارا گیا جبکہ ایک ڈاکو زخمی اور دو فرار ہوگئے۔

    متاثرہ شہری کے مطابق ایک ڈکیت کے ساتھی کو ہم نے پکڑ کو پولیس کے حوالے کیا۔

    فائرنگ کے واقعے کے بعد پولیس موقع پر پہنچی اور ہلاک و زخمی ڈاکوؤں کو اسپتال منتقل کردیا، پولیس کا کہنا ہے ہلاک ڈاکو کی شناخت خرم اللہ اور زخمی ڈاکو کی شناخت تنویر کے نام سے ہوئی ہے۔

    مزید پڑھیں: کراچی اسٹریٹ کرائم: ڈاکوؤں کی فائرنگ سے پولیس اہلکار زخمی

    واضح رہے کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائمز پر قابو نہیں پایا جاسکا ہے روزانہ درجنوں شہریوں کو موبائل فون اور قیمتی اشیا سے محروم کردیا جاتا ہے اور ڈکیتی کے دوران مزاحمت کرنے پر شہریوں کو گولی مار دی جاتی ہے۔

    اس سے قبل گلشن حدید میں دو کم عمر لڑکوں سے موٹر سائیکل چھین لی گئی تھی، ایک موٹر سائیکل پر سوار 3 ملزمان نے لڑکوں کا پیچھا کیا کم عمر لڑکے ملزمان کو دیکھتے ہی موٹر سائیکل سے اتر گئے۔

    ملزمان لڑکوں سے گھر کی دہلیز پر موٹر سائیکل چھین کر فرار ہوئے، ملزمان نے شناخت چھپانے کے لیے ماسک لگا رکھا تھا۔

  • کراچی میں ٹینکر اور بس نے طالبہ سمیت 4 افراد کو کچل ڈالا

    کراچی میں ٹینکر اور بس نے طالبہ سمیت 4 افراد کو کچل ڈالا

    کراچی میں ایک ہی دن میں ٹریفک حادثات میں طالبہ سمیت 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے یونیورسٹی روڈ پر بے قابو ٹینکر نے طالبہ سمیت دو راہگیروں کو کچل ڈالا، اردو یونیورسٹی کے قریب تیز رفتار بس کی ٹکر سے نوجوان علی حیدر موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جامعہ اردو کے قریب ٹریفک حادثے کے ذمہ دار کار ڈرائیور کو حراست میں لے لیا گیا ہے، ایک بس اور کار بھی تحویل میں لے لی گئی ہے۔

    پولیس کے مطابق علی حیدرکار کی ٹکر سے سڑک پر گرا، پیچھے سے آںے والی بس نے رونڈ ڈالا، حادثے کے فوری بعد بس کا ڈرائیور فرار ہوگیا، نوجوان کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    ایکسپو سینٹر کے قریب حادثے میں جاں بحق ہونے والی طالبہ عائشہ کو ان کے والد کراچی یونیورسٹی چھوڑنے جارہے تھے۔

    مزید پڑھیں: کراچی : ایکسپو سینٹر کے سامنے ٹینکر نے جامعہ کراچی کی طالبہ کو کچل ڈالا

    ادھر کورنگی انڈسٹریل ایریا کے قریب تیز رفتار مسافر بس نے سگے بھائیوں کو کچل ڈالا، دونوں بھائیوں کی شناخت بابر اور احمر کے ناموں سے ہوئی۔

    دونوں بھائی ویٹا چورنگی پر فیکٹری میں ملازمت کرتے تھے، ساتھیوں کے مطابق بابر اور احمر فیکٹری کام پر آرہے تھے کہ حادثہ پیش آیا۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ ان علاقوں میں ٹینکر، کوچز، ہیوی گاڑیوں کے ڈرائیور بہت اسپیڈ میں گاڑی چلاتے ہیں اور ٹریفک پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی کراچی کے مختلف علاقوں میں ٹینکروں کی زد میں آکر نوجوان اپنی قیمتی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

  • کراچی میں‌ گھر سے نو سال پرانی لاش کا ڈھانچہ برآمد

    کراچی میں‌ گھر سے نو سال پرانی لاش کا ڈھانچہ برآمد

    کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں سوتیلے باپ کے ہاتھوں قتل بیٹے کی گھر سے 9 سال پرانی لاش کی ہڈیاں برآمد ہوئی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں اورنگی ٹاؤن کے علاقے خیرآباد میں گھر میں دفن کی گئی نوجوان کی لاش کی ہڈیاں برآمد ہوئی ہیں جس کے بارے میں مقتول کی سگی ماں نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے اس کے سوتیلے باپ نے قتل کرکے دفن کیا ہے۔

    واقعہ کچھ یوں پولیس دو ہزار سترہ میں لاپتہ ہونے والے شخص نور کی تلاش کے لیے پولیس اورنگی ٹاؤن میں اس کے گھر پہنچی اور بیوی سے اس کے بارے میں معلوم کیا۔

    بیوی نے نور کا تو نہ بتایا کہ البتہ یہ ہولناک انکشاف کیا کہ نور اس کا دوسرا شوہر ہے اور اس نے اس کے بیٹے کو دو ہزار تیرہ میں قتل کرکے گھر کے کمرے میں دفن کردیا جب کہ بیٹی بھی اسی دوران لاپتہ ہوئی اور اس کو بھی قتل کیا گیا ہے۔

    پولیس نے یہ حیران کن انکشاف سن کر کمرے کے فرش کی کھدائی کی تو چار فٹ نیچے لاش کی ہڈیاں مل گئیں جس سے خاتون کے اس دعوے کی تصدیق ہوگئی کہ یہاں لاش کو دفنایا گیا تھا تاہم بیٹی کی لاش نہیں ملی جبکہ خاتون نے اپنے دوسرے شوہر نور کے بارے میں بھی کچھ نہیں بتایا۔

    رپورٹ کے مطابق پولیس دو ہزار سترہ سے لاپتہ افراد کے حوالے سے کیس میں نور کے بارے میں چھان بین کررہی ہے اس کی گرفتاری کے لیے چھاپے بھی مارے اور نور کے گھروالوں سمیت دیگر سے بیانات بھی لیے گئے۔

    خاتون کی سگے بچوں کے قتل پر پراسرار خاموشی نے اہل محلہ سمیت پولیس کو بھی تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔

    پولیس نے خاتون کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا ہے جہاں اس سے نور کے بارے میں معلومات اور بیٹی کو گھر کے کس حصے میں دفن کیا گیا ہے کے بارے میں خاتون سے تحقیقات کی جارہی ہے۔

  • چھاپے کے دوران ایس ایچ او اور اہلکاروں پر تشدد، وردیاں پھاڑ دیں

    چھاپے کے دوران ایس ایچ او اور اہلکاروں پر تشدد، وردیاں پھاڑ دیں

    کراچی میں پولیس اہلکاروں کو چھاپہ مار کارروائی کے دوران تشدد کیا گیا اور ان کی وردیاں پھاڑ دی گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ماڈل کالونی میں چھاپہ مارنے آئے پولیس اہلکاروں پر کئی افراد نے تشدد کیا، ہوٹل پر موجود کئی افراد نے ایس ایچ او اور اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

    ایس ایچ او اور پولیس اہلکاروں پر تشدد کی ویڈیو منظر عام پر آگئی۔ کئی افراد نے پولیس ٹیم پر تشدد کیا اور وردیاں پھاڑ دیں۔ تشدد کا نشانہ بننے والی پولیس ٹیم کو جان بچا کر بھاگنا پڑا۔

    پولیس کے مطابق پولیس ٹیم ماڈل کالونی میں ہوٹل پر چھاپہ مار کارروائی کے لیے گئی تھی، پولیس جرائم پیشہ عناصر کی  موجودگی کی اطلاع پر ہوٹل پہنچی تھی، ہوٹل مالک کی جانب سے ملزمان کو فرار کرایا گیا۔

    پولیس کے مطابق کار سرکار میں مداخلت اور پولیس یونیفارم پر ہاتھ ڈالنے پر قانونی ایکشن ہوگا، ڈی ایس پی اور ایس پی بھی جائے وقوع پر پہنچ گئے۔

  • کراچی: ڈاکوؤں کا گودام پر دھاوا، 80 لاکھ مالیت کی چائے پتی لے اڑے

    کراچی: ڈاکوؤں کا گودام پر دھاوا، 80 لاکھ مالیت کی چائے پتی لے اڑے

    کراچی: پولیس چیف کی تبدیلی بھی اسٹریٹ کرائم کم نہ کرسکی، شہر بھر میں دندناتے ڈاکو گودام سے 80 لاکھ روپے مالیت کی چائے لے اڑے۔

    شہر قائد کو اسٹریٹ کرائمز اور ڈاکوؤں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا، پولیس کی ناقص حکمت عملی کے باعث مٹھی بھر اسٹریٹ کرمنلز اور ڈاکو بے لگام ہوچکے۔

    شہریوں کے لئے وبال جان بنے ان ڈاکوؤں نے سائٹ کے علاقے میں واقعے چائے کے گودام میں دھاوا بول کر پیسوں کے بجائے 80 لاکھ روپے کی چائے لیکر فرار ہوگئے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی معلومات کے مطابق ملزمان نے گارڈ کی مدد سے لوٹ مار کی، واقعہ گذشتہ روز پیش آیا، واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جلد ملزمان کو گرفتار کرلیا جائے گا۔

    دوسری جانب صورت حال یہ ہے کہ شہر کے کئی علاقوں میں پولیس اور رینجرز کی چوکیاں غیرفعال ہیں اور وہ نشے کے عادی افراد کی آماجگاہ بن چکی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:کراچی میں ڈاکو راج، پولیس چوکیوں میں نشئیوں کے ڈیرے

    کورنگی کاز وے پر قائم پولیس اور رینجرز کی چوکیاں غیر فعال ہیں اور کافی عرصے سے یہاں کوئی اہلکار تعینات نہیں کیا گیا ہے جس کے باعث پولیس کی چوکی نشے کے عادی افراد نے اپنا ٹھکانہ بنا لیا ہے اور یہاں ہر وقت نشے کے عادی افراد کی سرگرمیاں جاری رہتی ہیں جن میں کمسن بچے بھی شامل ہیں۔

    پولیس اور رینجرز کی چوکیاں غیرفعال ہونے کے باعث رات کی تاریکی کے ساتھ دن دہاڑے بھی لوٹ مار کی وارداتوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔

    خالی چوکیوں کے باعث بے خوف مسلح ملزمان کے جتھے نے گزشتہ شب کاز وے پر ٹریفک جام کے دوران کئی افراد کو لوٹا، لیکن مسلسل وارداتوں میں اضافے کے باوجود پولیس کو ہوش نہ آیا۔

  • ملازمائیں نشہ آور چائے پلا کر گھر کا صفایا کرگئیں

    ملازمائیں نشہ آور چائے پلا کر گھر کا صفایا کرگئیں

    کراچی : گلشن اقبال 13ڈی ایک بنگلے میں دو گھریلو ملازماؤں نے اہل خانہ کو نشہ آور چائے پلادی اور نقدی، زیورات اور قیمتی اشیاء چوری کرکے فرارہوگئیں۔

    ’’تصدیق‘‘ ایپ استعمال نہ کرنے والا ایک اور گھر لٹ گیا، تفصیلات کے مطابق گلشن اقبال 13ڈی میں دو گھریلو ملازمائیں بنگلے کا صفایا کر گئیں۔

    واردات کی اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچی اور جائے واردات سے ملزمان کے فنگر پرنٹس اور دیگر شواہد اکٹھا کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔

    اس حوالے سے پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ معمر میاں بیوی کو نشہ آور چائے پلا کر 45 لاکھ کا سونا لوٹ لیا گیا، واردات کا مقدمہ گلشن اقبال تھانے میں درج کرلیا گیا۔

    ڈکیت ماسیوں کی دیگر تفصیلات اے آر وائی نیوز پر نشر کی گئی ، تاجر نے 5 ماہ قبل ماں بیٹی شمیم اور حمیرا کو کام پر رکھا تھا۔

    واردات سے متعلق متاثرہ تاجر نے بتایا کہ گھر کے گراؤنڈ فلور پر میرے والدین رہتے ہیں، جن کی دیکھ بھال کیلئے انہیں ملازمت پر رکھا گیا تھا۔

    تاجر کے مطابق ماسیوں نے میرے والدین کو چائے میں نشہ آور چیز دے کر بےہوش کیا اور 45لاکھ روپے مالیت کے سونے کے زیورات اور نقدی کلے کر فرار ہوگئیں۔

    متاثرہ تاجر نے بتایا کہ والدین کو نجی اسپتال لے گئے جہاں انہیں کافی دیر بعد بمشکل ہوش آیا، جرائم پیشہ ملازماؤں کی تصاویر پولیس کو فراہم کر دی ہیں۔

    بعد ازاں پولیس نے رپورٹ درج کرکے کارروائی کا آغاز کیا اور ملزمان کی گرفتاری کیلئے شانتی نگر کے علاقے کے ایک گھر میں چھاپہ مارا تاہم مگر خالی گھر میں کوئی نہ ملا، دیگر مقامات پر بھی کارروائی کی جارہی ہے۔

    پولیس کے مطابق تاجر نے5ماہ قبل ہی اسے ملازمت پر رکھا تھا لیکن نہ تو اس کی پولیس سے تصدیق اور نہ ہی رجسٹریشن کرائی۔