Author: سلمان لودھی

  • کراچی: شیرشاہ کے قریب نالے میں گیس بھرنے سے دھماکا   ‏

    کراچی: شیرشاہ کے قریب نالے میں گیس بھرنے سے دھماکا ‏

    کراچی کے علاقے شیرشاہ پراچہ چوک کے قریب نالے میں گیس بھر جانے سے دھماکے کا ایک اور واقعہ پیش ‏آگیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق علاقے میں تجازوار کے خلاف جاری آپریشن کے دوران بلال ہوٹل کے قریب ‏نالے میں گیس بھر جانے سے زوردار دھماکا ہوا۔

    دھماکے میں ایک گھر کی دیوار گر گئی اور کچھ گھروں کی دیواروں پر دراڑیں پڑ گئیں۔ دھماکانالے پر قائم ‏رہائشی علاقےمیں ہوا جہاں ہوٹل اورگھر تعمیر تھے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کےنتیجے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں، نالے سے تجاوزات ختم کرنے کے ‏احکامات دئیے گئے تھے۔

    اطلاع ملنے پر ریسکیو ٹیموں کو طلب کر لیا گیا اور دیگر محکموں کو بھی صورتحال سے آگاہ کیا گیا ہے۔ متاثرہ ‏مقام سے لوگوں کو پیچھے ہٹا کر پولیس نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ 19 دسمبر 2021 کو شیرشاہ پراچہ چوک پر نالے میں گیس بھرنے سے خوفناک دھماکا ہوا تھا جس ‏کے نتیجے میں 17 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

  • ڈی جی کے ڈی اے آصف میمن کو حراست میں لے لیا گیا

    ڈی جی کے ڈی اے آصف میمن کو حراست میں لے لیا گیا

    کراچی: اینٹی کرپشن کراچی نے ڈی جی کے ڈی اے آصف میمن کو حراست میں لے لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نسلہ ٹاور ذمہ داران کے خلاف ایکشن شروع کردیا گیا، اینٹی کرپشن کراچی ایسٹ زون نے ڈی جی کے ڈی اے آصف میمن کو حراست میں لے کر مقدمہ درج کرلیا۔

    ذرائع کے مطابق اینٹی کرپشن نے ڈپٹی ڈائریکٹر کے ڈی اے عاطف کو بھی حراست میں لیا ہے۔

    واضح رہے کہ دونوں افسران کو کرپشن کے کیسز پر گرفتار کیا گیا ہے، دونوں گرفتار افسران کو نسلہ ٹاور کیس میں ابھی شامل نہیں کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ دونوں افسران کے خلاف کرپشن سے متعلق شکایتیں موصول ہوئی تھیں۔

    اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ دونوں افسران سے کرپشن کے الزامات سے متعلق تفتیش کی جائے گی، افسران کے خلاف سرکاری مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: نسلہ ٹاور: پولیس کا سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر پر چھاپہ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز عدالتی احکامات پر نسلہ ٹاور کے معاملے کے ذمے داران کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا، مقدمے میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران، سندھی کو آپریٹو مسلم سوسائٹی کے ذمے داران اور دیگر متعلقہ اداروں کو نامزد کیا گیا تھا۔

    نسلہ ٹاور کے ذمے داران کے خلاف مقدمے کے اندراج کے بعد تفتیشی پولیس نے ریکارڈ جمع کرنا شروع کر دیا۔ پولیس کی جانب سے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور سندھی کو آپریٹو مسلم سوسائٹی آفس سے ریکارڈ طلب کیا گیا تھا۔

  • کراچی میں لفٹ سے گارڈ کی لاش برآمد

    کراچی میں لفٹ سے گارڈ کی لاش برآمد

    کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں عمارت کی لفٹ سے سیکیورٹی گارڈ کی لاش برآمد ہوئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال بیت المکرم کے قریب نجی عمارت کی لفٹ سے سیکیورٹی گارڈ کی لاش برآمد ہوئی جس کی شناخت طارق جاوید کے نام سے ہوئی ہے۔

    پولیس کا بتانا ہے کہ طارق جاوید سیاسی جماعت کے رہنما کا برادر نسبتی ہے، طارق جاوید عمارت میں سیکیورٹی گارڈ کی نوکری کرتا تھا۔

    پولیس کے مطابق طارق کے بیٹے نے صبح جاکر پوچھا تو کہا گیا کہ وہ گھر جاچکا ہے بعدازاں اس کی لاش برآمد ہوئی۔

    گلشن اقبال پولیس کا کہنا ہے کہ لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    طارق جاوید کے قتل کا شبہ ہے، سلمان مجاہد بلوچ

    دوسری جانب ایم کیو ایم رہنما سلمان مجاہد بلوچ کا کہنا ہے کہ طارق جاوید میرا رشتے دار تھا، ان کے قتل کا شبہ ہے پولیس تحقیقات کرے۔

    سلمان مجاہد بلوچ نے کہا کہ آج عمارت کے بیسمنٹ سے طارق جاوید کی لاش ملی ہے جبکہ فیکٹری انتظامیہ ایک روز سے کہہ رہی ہے کہ طارق جاوید گھر جاچکا ہے۔

  • سیکیورٹی گارڈ اور ڈاکوؤں میں مبینہ مقابلہ کمسن بچی کی جان لے گیا

    سیکیورٹی گارڈ اور ڈاکوؤں میں مبینہ مقابلہ کمسن بچی کی جان لے گیا

    کراچی میں سیکیورٹی گارڈ اور ڈاکوؤں کے درمیان مبینہ مقابلہ کمسن بچی کی جان لے گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن منزل پمپ کے قریب سیکیورٹی گارڈ اور ملزمان میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں تین سالہ بچی جاں بحق ہوگئی۔

    بچی کی شناخت حرمین دختر ممتاز کے نام سے ہوئی، پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردیں۔

    پولیس حکام کے مطابق منزل پمپ کے قریب تین ملزمان لوٹ مار کررہے تھے، سیکیورٹی گارڈ نے فرار ملزمان پر فائرنگ کی، ملزمان نے بھی جوابی فائرنگ کی جس کی زد میں آکر بچی شدید زخمی ہوئی تھی۔

    کراچی : جعلی پولیس مقابلے میں نوجوان کی ہلاکت کا مقدمہ درج

    پولیس کا کہنا ہے کہ بچی والدین کے ہمراہ تھی، حرمین کے سر میں گولی لگی تھی اور بچی کو تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    پولیس حکام کے مطابق گارڈ کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے ایک ملزم کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا گیا ہے جبکہ زخمی ملزم کے دو ساتھی فرار ہوگئے۔

    شاہ لطیف ٹاؤن پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔

  • کراچی: شیرشاہ دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

    کراچی: شیرشاہ دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

    کراچی کے علاقے شیرشاہ میں ہونے والے دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آگئی۔

    کراچی کے علاقے شیرشاہ میں ہونے والے گیس لیکج دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دھماکا ہوتے ہی بھگدڑ مچ گئی اور لوگ جان بچانے کے لیے ادھر ادھر بھاگتے رہے۔

    علاوہ ازیں دھماکے سے متعلق ایک اور فوٹیج منظر عام پر آئی ہے جو متاثرہ مارکیٹ سے متصل پیٹرول پمپ کی ہے، دھماکا ہوتے ہی پیٹرول پمپ پر گردو غبار پھیل گیا۔

    سی سی ٹی فوٹیج میں دھماکے کے فوری بعد افرا تفری کے مناظر بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔

    یاد رہے کہ کراچی کے علاقے شیر شاہ میں ہونے والے دھماکے میں نجی بینک کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی اور اس واقعے میں تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی عالمگیر خان کے والد سمیت 16 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    دھماکے کی تحقیقات کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے جس کی سربراہی ایس پی انویسٹی گیشن کریں گے۔

    یہ پڑھیں: شیرشاہ دھماکا: بینک عملے کے کتنے افراد متاثر ہوئے؟

    مزید پڑھیں: شیرشاہ دھماکا: نالے میں گرنے والا کیمیکل کہاں سے آتا ہے؟

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی ٹیم ہر پہلو سے دھماکے کی تحقیقات اور جائزہ لے گی۔

    پولیس کے مطابق بی ڈی یو رپورٹ اور ابتدائی تحقیقات سے دھماکا گیس لیکیج کا لگتا ہے، دھماکے کا مقدمہ بھی درج کیا جارہا ہے، ذمہ داروں کے تعین کے لیے ٹیم دیگر اداروں کی خدمات لے گی۔

    قائمقام کراچی پولیس چیف نے شیرشاہ جائے حادثہ کا دورہ کیا، غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ تمام ملبہ ہٹنے تک نفری تعینات رہے گی، اسپتال میں پولیس ٹیم موجود ہے۔

    غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ ریسکیو آپریشن کو جاری رکھنے کے لیے لائٹس کا انتظام کیا جارہا ہے، ایس ایچ او، ڈی ایس پی سمیت دیگر افسران کی ڈیوٹیاں لگائی گئی ہیں۔

  • کراچی میں ڈاکو کیش وین سے ڈیڑھ کروڑ روپے لوٹ کر فرار

    کراچی میں ڈاکو کیش وین سے ڈیڑھ کروڑ روپے لوٹ کر فرار

    کراچی میں ڈاکو کیش وین سے ڈیڑھ کروڑ سے زائد رقم لوٹ کر فرار ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے ناظم آباد میں دو ملزمان کیش وین سے ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد رقم لوٹ کر فرار ہوگئے، بینک کے اوقات کار ختم ہونے کے بعد رقم منتقل کی جارہی تھی۔

    ڈکیتی کی واردات شام 7 بجے کے قریب رپورٹ ہوئی، واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پر آگئی۔

    پولیس کا بتانا ہے کہ نجی بینک میں رقم کے تین تھیلے منتقل کیے جارہے تھے، تھیلوں میں تین کروڑ سے زائد رقم موجود تھی، ملزمان نے کیش وین سے بینک رقم منتقل کرنے کے دوران فائرنگ کی۔

    پولیس کے مطابق ڈاکوؤں کی فائرنگ سے سیکیورٹی گارڈ زخمی ہوا، ملزمان اسی گارڈ سے رقم کا تھیلا چھین کر فرار ہوگئے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فائرنگ ہوتے ہی دوسرا گارڈ بینک کے اندر بھاگا اور اس نے بڑی رقم بچالی، سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ چند ماہ قبل کراچی کے علاقے تیموریہ میں بھی کیش وین لوٹ لی گئی تھی۔

  • کراچی میں خاتون اور بچی تیسری منزل سے گر کر جاں بحق

    کراچی میں خاتون اور بچی تیسری منزل سے گر کر جاں بحق

    کراچی میں خاتون اور بچی مبینہ طور پر تیسری منزل سے گر کر جاں بحق ہوگئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے منگھوپیر میں خاتون مبینہ طور پر بیٹی کے ساتھ تیسری منزل کے فلیٹ سے کود گئی جس کے نتیجے میں دونوں موقع پر ہی جاں بحق ہوگئیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ فور کے چورنگی کے نزدیک صائمہ عربین ولاز کے فلیٹ میں مقیم خاتون نے ممکنہ طور پر پہلے چار سال کی بچی کو نیچے پھینکا اور پھر خود بھی کود گئی جس سے دونوں موقع پر جاں بحق ہوگئے۔

    خاتون کی شناخت 35 سالہ مدیحہ کے نام سے ہوئی جبکہ بچی کی عمر چار سال بتائی گئی ہے۔

    پولیس کے مطابق اہل محلہ کی جانب سے معلومات فراہم نہیں کی جارہیں، واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔

    ذرائع کے مطابق واقعے کی تحقیقات کے لیے کرائم سین یونٹ کو طلب کرلیا گیا، پولیس قتل اور خودکشی دونوں پہلوؤں سے واقعے کی تحقیقات کررہی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون اور بچی کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بظاہر یہ واقعہ خودکشی کا لگ رہا ہے لیکن قتل کے زاویے سے بھی واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

  • جعلی مقابلے میں طالبعلم کی ہلاکت؛ مفرور ایس ایچ او سامنے آگیا

    جعلی مقابلے میں طالبعلم کی ہلاکت؛ مفرور ایس ایچ او سامنے آگیا

    کراچی میں جعلی پولیس مقابلے میں طالبعلم کی ہلاکت کے بعد غائب ہونے والے اورنگی ٹاؤن ‏تھانے کا ایس ایچ او سامنے آگیا۔ ‏

    مفرور ایس ایچ او کراچی میں نہیں سکھر میں موجود ہے اور مفرور ملزم سابق ایس ایچ او اعظم ‏گوپانگ نےضمانت بھی کرالی ہے سکھرکی عدالت سےسابق ایس ایچ اوکی جانب سےضمانت حاصل ‏کی گئی۔

    پولیس کی جانب سے رات بھر گرفتاری کیلئےچھاپہ مار کارروائیاں کی گئیں۔ آئی جی سندھ نے ‏فوری طور پر گرفتار کرنے کے احکامات جاری کیےتھے۔

    ’پولیس اہلکار کے ہاتھوں نوجوان کے قتل نے پرانے زخم ہرے کردیے‘

    ڈی آئی جی ویسٹ ناصرآفتاب نے اعظم گوپانگ کو برطرف کر دیا ہے۔ اعظم گوپانگ جرائم پیشہ ‏عناصر کو کنٹرول کرنےمیں ناکام رہے۔

    کراچی : جعلی پولیس مقابلے میں نوجوان کی ہلاکت کا مقدمہ درج

    اورنگی واقعےکے بعدایچ آرڈی نے متعدد مرتبہ فون پر رابطےکی کوشش کی لیکن اعظم گوپانگ ‏نے جان بوجھ کر اپنا موبائل فون بند کر دیا۔ ایس ایچ او کا رویہ پولیس نظم وضبط سے متصادم ‏قرار دے کر پولیس قوانین کے مطابق اعظم گوپانگ کےخلاف کارروائی کی گئی۔

  • ارسلان محسود کیس: جعلی مقابلے میں گرفتار ایس ایچ او کو فرار کرا دیا گیا

    ارسلان محسود کیس: جعلی مقابلے میں گرفتار ایس ایچ او کو فرار کرا دیا گیا

    کراچی: شہر قائد میں جعلی مقابلے میں گرفتار ایس ایچ او کو فرار کرا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اورنگی ٹاؤن میں 16 سال کے ارسلان محسود کو جعلی پولیس مقابلے میں قتل کرنے پر احتجاج کے نتیجے میں‌ ایس ایچ او اعظم گوپانگ کی گرفتاری ظاہر کی گئی تھی۔

    تاہم معلوم ہوا ہے کہ اورنگی ٹاؤن کے ایس ایچ او کو گرفتار ہی نہیں‌ کیا گیا تھا بلکہ احتجاج ختم کرانے کے لیے ان کی گرفتاری کا ڈراما رچایا گیا تھا۔

    مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں جاں بحق ہونے والے ارسلان محسود کے دوست کا اہم انکشاف

    اے آر وائی نیوز نے اعظم گوپانگ کی گرفتاری کی تصویر حاصل کر لی، لاک اپ میں ایس ایچ او کی تصویر جاری کرا کر پیچھے سے انھیں‌فرار کرا دیا گیا۔

    ارسلان محسود

    اعظم گوپانگ کی جعلی گرفتاری کی تصویر ڈی آئی جی ویسٹ کی جانب سے حلیم عادل شیخ کو بھیجی گئی تھی، ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی گرفتاری بڑے پیمانے پر احتجاج نہ کرنے کی شرط پر کی گئی تھی، جب مشتعل افراد نے احتجاج مؤخر کر دیا تو اعظم گوپانگ کو چھوڑ دیا گیا۔

    پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایس ایچ او فرار نہیں ہوا بلکہ کرایا گیا ہے، ہمیں کہا گیا کہ اعظم گوپانگ کو گرفتار کر لیا ہے، اگر وہ گرفتار ہوا تھا تو بتایا جائے کہاں ہے؟

    ایس ایچ او کی گرفتاری نوجوان ارسلان محسود کے قتل پر ہونے والے احتجاج کو ختم کرانے کے لیے عمل میں لائی گئی تھی، تاہم جب انھیں عدالت میں پیش کرنے کا وقت آیا تو بتایا جا رہا ہے کہ وہ فرار ہو گیا ہے۔

  • کراچی میں ڈمپر نے سڑک پار کرتے شہری کو کچل دیا

    کراچی میں ڈمپر نے سڑک پار کرتے شہری کو کچل دیا

    کراچی کے علاقے نیپا چورنگی کے قریب تیز رفتار ڈمپر نے ایک اور شہری کو روند ڈالا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے یونیورسٹی روڈ نیپا چورنگی کے قریب تیز رفتار ڈمپر نے شہری کو کچل ڈالا، شہری کی شناخت 40 سالہ گل شیر کے نام سے ہوئی۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ شہری کا چہرہ بری طرح کچلا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ ڈمپر ڈرائیور کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں لیکن شہریوں کو بھی احتیاط کرنی چاہیے کہ پیڈسٹرین برج سے سڑک کراس کریں تاکہ حادثاتہ کی روک تھام ہوسکے۔

    حادثے میں جاں بحق ہونے والے شخص کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے کراچی میں ٹریفک حادثات میں روزانہ درجنوں افراد زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں، شہریوں کی جانب سے ڈمپر اور ٹرک ڈرائیور کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد ان کے ڈمپر کو بھی آگ لگادی جاتی ہے۔

    یاد رہے کہ چند ماہ قبل بھی کراچی کے علاقے گلشن اقبال بیت المکرم مسجد کے قریب تیز رفتار ڈمپر نے کم عمر نوجوان کو کچل دیا تھا، شہریوں نے ڈمپر کو آگ لگادی تھی جبکہ ڈرائیور فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا۔

    اس سے قبل بھی کراچی کے علاقے ڈی ایچ اے فیس ٹو میں ڈمپر نے موٹر سائیکل پر جانے والے تین بہن بھائیوں کو کچل دیا تھا۔