Author: سلمان لودھی

  • کراچی: پاک کالونی پولیس نے عزیز آباد سے چھینے گئے مویشی برآمد کرلیے

    کراچی: پاک کالونی پولیس نے عزیز آباد سے چھینے گئے مویشی برآمد کرلیے

    کراچی کے علاقے پاک کالونی میں پولیس نے عزیز آباد سے چھینے گئے مویشی برآمد کرلیے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاک کالونی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے عزیز آباد سے چھینے گئے مویشی برآمد کرکے تین ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزمان کے قبضے سے موٹر سائیکلیں بھی برآمد کی گئیں۔

    واضح رہے کہ عزیز آباد کے علاقے سے چند روز قبل جانور چھینے گئے تھے، سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اے آئی جی نے نوٹس لیا تھا۔

     نامعلوم ملزمان اسلحہ کے زور پر مویشوں کے بیوپاری سے دنبوں سے بھرا چنگچی لوڈر رکشہ چھین کر فرار ہوگئے۔

    عزیز آباد پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی تھی۔

    مویشوں کے بیوپاری محمد راشد سلیم نے بتایا تھا کہ  ایف سی ایریا لیاقت آباد کا رہائشی ہوں اور حجام کا کام کرتا ہوں۔ عیدالاضحیٰ پر عارضی روزگار کے لیے دنبوں کی خرید و فروخت کرتا ہوں۔ 29 مئی کو پیالہ ہوٹل کے قریب قربانی کے جانوروں کا کام ختم ہونے کے بعد ایف سی ایریا اپنے گھر چنگچی لوڈر رکشہ سے واپس آرہا تھا کہ جس میں تین دنبے موجود تھے۔

    بیوپاری نے بتایا تھا کہ عزیز آباد تھانے کی حدود میں عائشہ منزل پل کے قریب 2موٹر سائیکلوں پر سوار 4 مسلح ملزمان آئے اور انہوں نے اسلحے کے روز پر چنگچی لوڈر رکشے میں موجود تینوں دنبے اور موبائل فون چھین کر فرار ہوگئے۔

  • لیاقت آباد : ہوٹل پر بیٹھے سیاسی جماعت کے کارکنان پر اندھا دھند فائرنگ

    لیاقت آباد : ہوٹل پر بیٹھے سیاسی جماعت کے کارکنان پر اندھا دھند فائرنگ

    کراچی : لیاقت آباد الکرم اسکوائر پر چائے کے ہوٹل پر رات گئے فائرنگ سے 4 افراد کے زخمی ہونے کا واقعہ پیش آیا ہے، زخمی ہونے والے شخص کا تعلق سیاسی جماعت سے ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایس ایس پی سینٹرل ذیشان صدیقی نے بتایا ہے کہ شریف آباد تھانے کی حدود الکرم اسکوائر کے ایک ہوٹل پر علی بلڈر نامی شخص اپنے 3 دوستوں کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا۔

    اس موقع پر دو موٹر سائیکلوں پر سوار4 مسلح افراد آئے اور ان پر اندھا دھند فائرنگ کردی، فائرنگ سے علی بلڈر نامی شہری اور دیگر 3افراد شدید زخمی ہوگئے۔

    زخمی ہونے والے علی بلڈر کا تعلق سیاسی جماعت سے بتایا جارہا ہے، فائرنگ سے زخمی 4 افراد میں سے دو کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جارہی ہے، زخمیوں کو پہلے عباسی شہید اسپتال اور بعد ازاں نجی اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    ایس ایس پی سینٹرل کے مطابق جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم کے 5 خول ملے ہیں، معاملے کی تحقیقات کررہے ہیں کہ ٹارگٹ کیا گیا ہے یا کوئی دشمنی کا معاملہ ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے مزید شواہد اکٹھے کیے جارہے ہیں، اس کے علاوہ سی سی ٹی وی فوٹیجز بھی حاصل کی جارہی ہیں۔

  • کراچی: سرجانی ٹاؤن میں گھر سے خاتون اور بچے کی لاشیں برآمد

    کراچی: سرجانی ٹاؤن میں گھر سے خاتون اور بچے کی لاشیں برآمد

    کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں گھر سے خاتون اور بچے کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں خاتون اور بچے کو چھریوں کے وار کرکے قتل کردیا گیا۔

    مقتولہ کی شناخت 35 سالہ ثنا، بچے کی شناخت 10 سالہ محمد علی کے نام سے ہوئی ہے جبکہ زخمی شوہر فیصل کی عمر 40 سال بتائی گئی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ شوہر فیصل کی گردن پر بھی چھری کے وار کے نشانات ہیں جسے زخمی حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    ایس ایس پی ایسٹ کے مطابق اہل محلہ نے گھر سے لڑائی کی آوازیں سنی تھیں، گھر کا دروازہ بھی اندر سے بند تھا، بظاہر یہ گھریلو جھگڑا لگتا ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے چھری ملی ہے، واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔

  • کراچی : مسافر بس نے دو سالہ ننھی بچی کو کچل ڈالا

    کراچی : مسافر بس نے دو سالہ ننھی بچی کو کچل ڈالا

    کراچی : اورنگی ٹاؤن میں خونی مسافر بس نے بچی کو کچل دیا، دو سالہ ایمان نے موقع پر ہی دم توڑ دیا، ڈرائیور اور کنڈیکٹر فرار ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن10نمبر کے قریب مسافر بس کے نیچے آکر کچلی جانے والی 2 سال کی ایمان کی لاش عباسی شہید اسپتال منتقل کردی گئی۔

    اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حادثہ اورنگی ٹاؤن منگل بازار کی پرہجوم سڑک پر پیش آیا، دو سالہ بچی قریبی مکان کی رہائشی تھی، کھیلتے ہوئی گھر سے باہر سڑک پر آگئی۔

    پولیس کے مطابق 2سال کی بچی سڑک سے گزرنے والی منی بس کے نیچے آگئی، بس ڈرائیور اور کنڈیکٹر موقع سے فرار ہوگئے، مذکورہ بس تحویل میں لے کر ڈرائیور اور کنڈیکٹر کو تلاش کیا جارہا ہے۔

    علاوہ ازیں کراچی میں تین تلوار کے قریب کار کی موٹر سائیکل کو ٹکر کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور ایک زخمی ہوا، پولیس نے کار سوار شخص کو گرفتار کرلیا۔

    ڈیفنس خیابان نشاط پر ڈبل کیبن گاڑی نے موٹر سائیکل کو ٹکر ماردی جس سے آن لائن فوڈ ڈلیوری کمپنی کا رائیڈر مرتضٰی موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا، پولیس نے ملزم ڈرائیور کو گرفتارکرلیا۔

    شارع فیصل کارساز کے قریب نامعلوم گاڑی کی زد میں آکر ماں شدید زخمی جب کہ اس کا بیٹا جاں بحق ہوگیا جبکہ قیوم آباد جام صادق پل پر بھی نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار جاں بحق ہوگیا۔

  • کراچی : بے قابو گاڑی نے ٹکر مار کر کئی شہری زخمی کردیے

    کراچی : بے قابو گاڑی نے ٹکر مار کر کئی شہری زخمی کردیے

    کراچی : عزیزآباد کے قریب بے قابو گاڑی نے کئی شہریوں کو ٹکر مار کر شدید زخمی کردیا، لوگوں نے ڈرائیور پکڑ کر اس کی دھنائی کردی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے عزیز آباد پر ٹریفک حادثات پیش آئے ہیں جس میں ایک ہی بے قابو گاڑی کی ٹکر سے کئی شہری زخمی ہوگئے اور متعدد گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔

    رپورٹ کے مطابق سہراب گوٹھ سے عزیز آباد جاتے ہوئے اس گاڑی کے ڈرائیور  نے تیز رفتاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسلسل کئی گاڑیوں کو روندا اور فرار ہونے لگا۔

    ڈرائیور فرار ہونے لگا تو شہریوں نے کچھ فاصلے پر حسین آباد کے قریب اسے پکڑلیا، اس موقع پر شہریوں نے ڈرائیور کو پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا۔

    پولیس نے موقع پر پہنچ کر ڈرائیور کو حراست میں لے لیا، حادثے میں کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا، متاثرہ افراد تھانے پہنچ گئے، حادثے کے باعث حسین آباد روڈ پر ٹریفک جام ہوگیا۔

  • کراچی، اسکول میں خواتین اساتذہ پر تشدد اور ہراسانی کا معاملہ، ایک ملزم گرفتار

    کراچی، اسکول میں خواتین اساتذہ پر تشدد اور ہراسانی کا معاملہ، ایک ملزم گرفتار

    کراچی کے نجی اسکول میں خواتین اساتذہ پر تشدد اور ہراسانی کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، پولیس نے واقعے میں ملوث ایک ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار شخص اسکول کی طالبہ کا والد اور مقدمے میں نامزد ہے، مقدمے میں نامزد پولیس اہلکار ہیڈ کانسٹیبل حفیظ تاحال گرفتار نہیں ہوسکا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق ہیڈ کانسٹیبل حفیظ فرانزک میں تعینات اور زیر تربیت ہے، پولیس اہلکار کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کا آغاز بھی کردیاگیا، گرفتاری کی کوششیں بھی جاری ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پولیس اہلکار نے رشتے داروں کیساتھ ملکرنجی اسکول کی اساتذہ پر تشدد کیا تھا، جمشید کوارٹر پولیس نے گزشتہ روز واقعے کا مقدمہ درج کرلیا تھا۔

    مبینہ پولیس اہلکار عبدالحفیظ نے اپنی بچی کے معاملے پر اسکول میں داخل ہوکر ایک خاتون ٹیچر کو تھپڑ مارے تھے، ان کا نقاب پھاڑا اور بدترین تشدد کانشانہ بنایا تھا، واقعے کی ویڈیو بھی سامنے آگئی تھی۔

    کراچی کے نجی اسکول کی انتظامیہ نے خاتون ٹیچر پر تشدد کیخلاف قانونی کارروائی کے لئے پولیس کو درخواست جمع کرادی تھی، جس میں بتایا گیا تھا کہ اسکول طالبہ اپنی والدہ، والد اور ماموں کے ساتھ اسکول آئی، پولیس اہلکار عبدالحفیظ پستول کے زور پر زبردستی اسکول میں داخل ہوا۔

    درخواست کے مطابق پولیس اہلکار عبدالحفیظ نے اسکول کی دیگر ٹیچرز کو تشدد کا نشانہ بنایا، اسکول انتظامیہ نے پرامن طریقے سے اسے سمجھانے کی کوشش بھی کی مگر وہ نہ مانا۔

    درخواست ملنے کے بعد اعلیٰ پولیس افسران نے واقعے کا نوٹس لے کر معاملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا تھا۔

  • کراچی : مسلح پولیس اہلکار کا خاتون ٹیچر پر بہیمانہ تشدد، ویڈیو سامنے آگئی

    کراچی : مسلح پولیس اہلکار کا خاتون ٹیچر پر بہیمانہ تشدد، ویڈیو سامنے آگئی

    کراچی کے علاقے گرومندر پر ایک نجی اسکول میں خاتون ٹیچر پر پولیس اہلکار کے تشدد اور ہراسگی کا واقعہ پیش آیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مبینہ پولیس اہلکار عبدالحفیظ نے اپنی بچی کے معاملے پر اسکول میں داخل ہوکر ایک خاتون ٹیچر کو تھپڑ مارے، ان کا نقاب پھاڑا اور بدترین تشدد کانشانہ بنایا، واقعےکی ویڈیو بھی سامنے آگئی۔

    اسکول انتظامیہ نے خاتون ٹیچر پر تشدد کیخلاف قانونی کارروائی کے لئے پولیس کو درخواست دے دی جس میں بتایا گیا ہے کہ اسکول طالبہ اپنی والدہ ،والد اور ماموں کے ساتھ اسکول آئی، پولیس اہلکار عبدالحفیظ پستول کے زور پر زبردستی اسکول میں داخل ہوا۔

    درخواست کے مطابق پولیس اہلکار عبدالحفیظ نے اسکول کی دیگر ٹیچرز کو تشدد کا نشانہ بنایا، اسکول انتظامیہ نے پرامن طریقے سے اسے سمجھانے کی کوشش بھی کی۔

    درخواست ملنے کے بعد اعلیٰ پولیس افسران نے واقعے کا نوٹس لے کر معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

    اس حوالے سے پولیس حکام کامؤقف ہے کہ معاملے کی اطلاع ملنے پر نجی اسکول انتظامیہ سے رابطہ کیا۔ پولیس کے مطابق درخواست وصول کرکے کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔

    پولیس کے مطابق کارروائی میں کسی سے بھی کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی، درخواست کے مطابق معاملہ اسکول میں طالبہ کو معمولی سزا دینے پر پیش آیا۔

    طالبہ اور خواتین کے ساتھ آنے والا شخص محکمہ پولیس کا ملازم بتایا جا رہا ہے، مبینہ پولیس ملازم اس غیرقانونی فعل کا مرتکب ہوا تو محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : شادی سے انکار پر پولیس اہلکار نے خاتون ٹیچر کو قتل کردیا

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ لاڑکانہ میں شادی سے انکار کرنے پر پولیس اہلکار نے طیش میں آکر ایک خاتون ٹیچر کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

    قمبر کے قریب پولیس اہلکار نے وین پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں خاتون ٹیچر جاں بحق اور ایک راہگیر زخمی ہوگیا تھا۔

  • کراچی ملائی کلاچی پھاٹک کے قریب فائرنگ سے ٹریفک پولیس اہلکار شہید

    کراچی ملائی کلاچی پھاٹک کے قریب فائرنگ سے ٹریفک پولیس اہلکار شہید

    کراچی کی مصروف شاہراہ ملائی کلاچی روڈ پر مسلح ملزمان کی فائرنگ سے ٹریفک پولیس اہلکار شہید ہو گیا۔

    ابتدائی اطلاعات کے مطابق واقعہ مائی کلاچی روڈ پر پھاٹک کے قریب پیش آیا جہاں نامعلوم موٹرسائیکل سوار ملزمان نے پولیس اہلکار پر فائرنگ کر دی۔

    شہید اہلکار کو دو گولیاں لگیں اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔

    اہلکار کی شناخت 30 سالہ زین محمد کے نام سے ہوئی جس کی میت کو جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    بتایا گیا ہے کہ واقعہ کے وقت پھاٹک کے قریب واقعے چوکی میں مزید دو ٹریفک پولیس اہلکار بھی موجود تھے تاہم متوفی اہلکار اکیلا باہر کھڑا تھا۔

    ٹریفک پولیس اہلکار زین محمد سلطان آباد ٹریفک سیکشن میں تعینات تھا اور اس نے سال 2023 میں ٹریفک پولیس میں ملازمت اختیار کی تھی۔ شہید ٹریفک پولیس اہلکارکیماڑی کا رہائشی تھا۔

  • کراچی کے تاجروں‌ کا کے الیکٹرک کے خلاف شاہین کمپلیکس پر احتجاج

    کراچی کے تاجروں‌ کا کے الیکٹرک کے خلاف شاہین کمپلیکس پر احتجاج

    کراچی کے علاقے شاہین کمپلیکس کے قریب بجلی کی بندش کے خلاف تاجروں کے احتجاج پر کے الیکٹرک کامؤقف آگیا۔

    کراچی کے علاقے شاہین کمپلیکس کے قریب بجلی کی بندش پر جامع کلاتھ کے تاجروں کی جانب سے احتجاج کیا جارہا ہے، مظاہرین نے آئی آئی چندر ریگر روڈ جانے والی سڑک بلاک کردی۔

    مظاہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ لوڈشیڈنگ کے باعث کاروبار شدید متاثر ہے۔

    احتجاج کے باعث آئی آئی چندریگر روڈ جانے والی سڑک بند ہوگئی جس کی وجہ سے اطراف کی شاہراہوں پر ٹریفک متاثر ہے اور گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔

    ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ جامع کلاتھ اور ملحقہ علاقوں میں معمول کے مطابق بجلی کی فراہمی جاری ہے۔

    کے الیکٹرک ترجمان کا کہنا ہے کہ جامع کلاتھ اور ملحقہ علاقوں میں عدم ادائیگیوں کے باعث واجب الادا رقم 9 کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے، لوڈشیڈنگ کا دورانیہ علاقے میں ہونے والی بجلی چوری اور نقصانات کی شرح پر منحصر ہے۔

    ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق علاقہ مکین وقت پر بجلی کے بلوں کی ادائیگیوں کو یقینی بنائیں، وقت پر کی گئی ادائیگیاں علاقے کی لوڈشیڈنگ میں کمی یا خاتمے کا اہم جز ہے۔

  • 18 سے 20 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ پر شہریوں کا پارہ ہائی، کورنگی میں سڑک بلاک کر دیے

    18 سے 20 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ پر شہریوں کا پارہ ہائی، کورنگی میں سڑک بلاک کر دیے

    شدید گرم موسم میں کراچی میں بجلی کا بحران بڑھنے لگا ہے، 18 سے 20 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ پر کورنگی کے مکینوں نے سنگر چورنگی کے قریب شدید احتجاج کیا۔

    لوڈ شیڈنگ پر پارہ ہائی ہونے پر شہریوں نے سڑک پر ٹائر جلا کر روڈ بلاک کر دیے، مظاہرین کہتے ہیں باقاعدگی سے بل جمع کرانے والے صارفین کو بجلی چوروں کی سزا کیوں دی جا رہی ہے؟ احتجاج کی وجہ سے کورنگی سنگر چورنگی اطراف کی شاہراہوں پر گھنٹوں ٹریفک جام رہا۔

    ادھر کراچی میں ملیر اور شاہ فیصل کالونی میں لوڈ شیڈنگ کے خلاف جماعت اسلامی کا دھرنا چھٹے روز میں داخل ہو گیا ہے، خواتین بھی شریک ہیں، دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ شہر میں بجلی ہے نہ پانی اور حکومت ان مسائل سے لاتعلق کھڑی ہے۔