Author: سلمان لودھی

  • کراچی پولیس کی اہم کامیابی، سیریل کلر گرفتار

    کراچی پولیس کی اہم کامیابی، سیریل کلر گرفتار

    کراچی: شہر قائد میں سیریل کلنگ کی وارداتیں کرنے والے سفاک ملزم پولیس کی حراست میں آگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیرآباد انوسٹی گیشن پولیس نےسیریل کلرگرفتار کیا ہے، ملزم سے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ اس نے تین سال میں سیریل کلنگ کی تین وارداتیں کیں، پولیس نے ملزم سے متعلق اہم انکشافات کئے ہیں۔

    پیرآبادانوسٹی گیشن پولیس نے بتایا کہ ملزم عبدالحکیم خاندانی دشمنی پرتین سال سےسیریل کلنگ کرتا اور روپوش ہوجاتا تھا، ملزم نے گزشتہ ماہ قصبہ کالونی میں زیب نامی شہری کو فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتاردیا تھا، مقتول زیب کی بہنوئی اوراس کےرشتہ داروں سے دشمنی چل رہی تھی۔

    تحقیقاتی ٹیم نے میڈیا کو بتایا کہ مقتول زیب کےقتل میں عبدالحکیم کیساتھ اس کا بھائی بھی شامل تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: سابق رکن اسمبلی جمشید دستی کے بھائی قتل

    ملزم نے دوہزار اٹھارہ میں خاندانی دشمنی پرمرینہ نامی لڑکی کو زہردے کرقتل کیا تھا، مرینہ کے قتل میں عبدالرحیم اوراس کے والد عبدالحکیم گرفتار ہوئےتھے، کیس میں گرفتار ملزمان کوعمرقید کی سزاہوئی ،دیگرافراد کو اشتہاری ملزمان قرار دیا گیا، اس واقعے کیساتھ ہی سوات میں زیب کےبھانجےسلمان کو قتل کیا گیا تھا،سوات کے علاقے تھانہ مٹہ میں قتل کا مقدمہ بھی درج ہے۔

    ،ایس ایس پی ویسٹ نے بتایا کہ ملزم عبد الرشید و دیگر نےخاندانی دشمنی پرتین افراد کو قتل کیا تھا،ملزم نے بھائی اورساتھیوں کیساتھ مل کر اپنےچچا کو چند روز قبل قتل کیا تھا۔

  • کراچی فائرنگ، پی پی کی سابق خاتون رہنما جاں‌ بحق

    کراچی فائرنگ، پی پی کی سابق خاتون رہنما جاں‌ بحق

    کراچی: شہر قائد کے علاقے نیوکراچی خمیسو گوٹھ میں فائرنگ سے خاتون سیاسی کارکن جاں بحق ہوگئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے نیوکراچی خمیسو گوٹھ کے قریب فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، جس میں ایک خاتون جاں بحق ہوئیں، جن کی شناخت فاطمہ زوجہ مسافر کے نام سے ہوئی۔

    پولیس حکام کے مطابق مقتولہ کا تعلق سیاسی جماعت سے تھا، جسے دو موٹرسائیکل سواروں نے نشانہ بنایا اور وہ فائرنگ کر کے باآسانی فرار ہوگئے۔

    اہل خانہ کے مطابق فاطمہ کو گھر کے قریب فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا، مقتولہ کو  فاطمہ عرف وڈیری کے نام سے شہرت حاصل تھی، وہ پاکستان پیپلزپارٹی کے پی ایس 123 کی سابقہ انچارج تھیں۔

    پولیس نے مقتولہ کو لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کیا، جبکہ جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کر کے تحقیقات شروع کردیں۔ ایس ایس پی سینٹرل نے واقعے کا نوٹس لے کر نیوکراچی تھانے کے ایس ایچ او سے رپورٹ طلب کی اور ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کا حکم بھی جاری کیا۔

  • کراچی کی تاریخ میں انوکھا بینک فراڈ

    کراچی کی تاریخ میں انوکھا بینک فراڈ

    کراچی: شہر قائد میں ایک نجی بینک کے دو برانچز کا عملہ کیسے اپنے ہی بینک کو منظم طریقے سے لوٹتا رہا، سنسنی خیز انکشافات نے لوگوں کو حیران کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کی تاریخ میں بینک فراڈ کا انوکھا معاملہ سامنے آیا ہے، اس سلسلے میں نجی بینک کی گلستان جوہر برانچ کے بعد گلشن برانچ کا بھی آڈٹ کیا گیا ہے، جس میں بہت بڑا فراڈ منکشف ہوا ہے۔

    بینک فراڈ اسکینڈل میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے گلشن اور گلستان جوہر کے بینک برانچ منیجرز سمیت 7 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

    تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ اصلی بینک میں سونا نقلی پڑا ہوا تھا، نجی بینک کے عملے نے 75 کروڑ روپے کا غبن کیا، نجی بینک کی 2 برانچز میں لاکرز میں رکھے گئے اصلی سونے کے زیورات کو جعلی زیورات سے بدل دیاگیا تھا۔

    معلوم ہوا ہے کہ بینک عملے نے جعلی کسٹمر بنا کر 2 کروڑ 40 لاکھ روپے قرضہ لیا، اور قرضے کے ساتھ ساتھ بینک عملہ اصلی سونے کو نقلی سونے سے بھی بدلتا رہا، تحقیقات کی گئیں تو گلستان جوہر میں بینک کی نجی برانچ کے لاکرز میں 55 کروڑ کا سونا نقلی نکلا،کہیں سونے کی جگہ پیتل، کہیں نقلی زیورات رکھ دیے گئے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ گلستان جوہر برانچ میں شہریوں نے سونا رکھوا کر قرضہ حاصل کیا تھا، لیکن بینک عملے نے 150 سے زائد بیگز سے سونے کو تبدیل کر لیا، نجی بینک کی گلشن برانچ کے عملے نے بھی جعل سازی کی اور بینک کا سونا تو بدلا ہی، جعلی صارف بنا کر کروڑوں کے قرضے بھی دیے۔

    یہ انکشافات نجی بینک کے آڈٹ کے دوران سامنے آئے، جس پر شاہ فیصل تھانے اور عزیز بھٹی تھانے میں مقدمات درج کر دیے گئے ہیں، جن میں بینک عملے کو نامزد کیا گیا ہے۔

    پولیس نے گلشن اور گلستان جوہر کے بینک برانچ منیجرز سمیت 7 افراد کو گرفتار کر لیا ہے، پولیس نے گھروں پر چھاپا مار کر 3 کروڑ سے زائد مالیت کا سونا بھی برآمد کر لیا ہے۔

    عملے کے جن افراد کے خلاف مقدمات درج ہوئے ہیں ان میں 5 منیجر آپریشنل، ریلیشن شپ منیجر، کاؤنٹر سروس منیجر، گولڈ فنانس ایگزیکٹو اور جعلی کسٹمرز شامل ہیں۔

  • کراچی ایک گھنٹے میں تین قتل، سیاسی جماعت کا کارکن بھی شامل

    کراچی ایک گھنٹے میں تین قتل، سیاسی جماعت کا کارکن بھی شامل

    کراچی: شہر قائد کے مختلف علاقوں میں ایک گھنٹے کے دوران فائرنگ کے واقعات پیش آئے، جس میں سیاسی جماعت کے کارکن سمیت تین افراد جاں بحق ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال، اورنگی ٹاؤن اور سپر ہائی وے پر فائرنگ اور چھریوں کے وار سے تین افراد کی زندگی کا چراغ گل کر دیا گیا۔

    پولیس کو شبہ ہے کہ اورنگی ٹاؤن اور گلشن اقبال میں پیش آنے والے واقعات کو ٹارگٹ کلنگ کا شاخسانہ ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق قصبہ کالونی ڈھائی نمبرکے قریب نامعلوم افراد نے شہری پر اندھا دھن فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں چھالیس سالہ شخص جاں بحق ہوا، جس کی شناخت محمد زیب کے نام سے ہوئی۔

    پولیس حکام کے مطابق جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم کی گولیوں کے 9 خول برآمد ہوئے ہیں، مسلح افراد نے شہری سے موبائل اور رقم کچھ بھی نہیں چھینا۔

    علاوہ ازیں گلشن اقبال بلاک تیرا ڈی کے قریب موٹر سائیکل پر سوار مسلح افراد نے سیاسی جماعت کے کارکن پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ایم کیو ایم پاکستان کے گلشن اقبال ٹاؤن کی یوسی 22 اے کے کمیٹی ممبر شاہد جاوید جاں بحق ہوئے۔

    عینی شاہدین نے پولیس کو بتایا کہ موٹرسائیکل سوار مقتول پر فائرنگ کر کے فرار ہوگئے۔ پولیس نے بتایا کہ مقتول ماضی میں بھی ایک سیاسی جماعت کا عہدیدار تھا۔

    پولیس حکام کے مطابق مقتول جائیداد کی خرید و فروخت (اسٹیٹ ایجنٹ) کے کام سے وابستہ تھا،  2موٹرسائیکلوں پرسوار 4ملزمان نے3گولیاں ماریں، جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے چار خول برآمد ہوئے ہیں۔

    کراچی میں تیسرا واقعہ سپر ہائی وے پر پیش آیا جہاں نامعلوم افراد نے نوجوان ہاشم پر چھریوں کے وار کیے، جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہوگیا۔

  • کراچی: سونا چوری میں ملوث پولیس افسران کی تفصیلات سامنے آگئیں

    کراچی: سونا چوری میں ملوث پولیس افسران کی تفصیلات سامنے آگئیں

    کراچی کے علاقے گلستان جوہر پولیس نے گزشتہ روز کارروائی کرتے ہوئے 6 اہلکاروں کو گرفتار کیا گیا، 65 سالہ سونا چوری میں ملوث پولیس افسران کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ ملوث اہلکاروں سے سونا چوری، شارٹ ٹرم کڈنیپنگ کی بھی تحقیقات کی گئیں، ایس آئی یو کی ٹیم سب انسپکٹر ممتاز کی سربراہی میں کام کرتی تھی۔

    ٹیم میں دو اے ایس آئی اسرار اور محمد عمران شامل تھے، ایس آئی یو ٹیم میں پرائیویٹ بندہ محمد علی بھی شامل تھا جو فرنٹ مین تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ روز قبل صدر سے ایک تاجر کے اغوا کا واقعہ رپورٹ ہوا تھا، تاجر کے اغوا میں بھی ایس آئی یو ٹیم کے ملوث ہونے پر تحقیقات جاری ہیں۔

    مزید پڑھیں: کراچی: پولیس کی ایس آئی یو میں کارروائی، 6 اہلکار گرفتار

    تاجر کو سادہ لباس اہلکاروں نے اغوا کیا اور موبائل میں گھماتے رہے، سادہ لباس اہلکاروں نے تاجر کو رقم لے کر چھوڑا تھا۔

    واضح رہے کہ کراچی کے علاقے گلستان جوہر پولیس نے ایس آئی یو کے 6 اہلکاروں کو گرفتار کرکے 65 تولہ سونا اور نقدی برآمد کی تھی، گرفتار ملزمان میں سب انسپکٹر، 2 اے ایس آئی اور تین اہلکار شامل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ایس آئی یو اہلکاروں نے 65 تولہ سونا برآمد کیا اور ظاہر نہیں کیا تھا، پولیس نے تفتیش کے دوران ملازمہ اور اس کے شوہر کو گرفتار کیا۔

    ملازمہ نے سامان کی برآمدگی سے متعلق ایسٹ پولیس کو آگاہ کیا تھا، شناخت کے بعد تمام اہلکاروں کو گرفتار کرکے سونا اور رقم برآمد کی گئی۔

  • کراچی: پولیس کی ایس آئی یو میں کارروائی، 6 اہلکار گرفتار

    کراچی: پولیس کی ایس آئی یو میں کارروائی، 6 اہلکار گرفتار

    کراچی کے علاقے گلستان جوہر پولیس نے اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) میں کارروائی کرتے ہوئے 6 اہلکاروں کو گرفتار کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے گلستان جوہر پولیس نے ایس آئی یو کے 6 اہلکاروں کو گرفتار کرکے 65 تولہ سونا اور نقدی برآمد کرلی، گرفتار ملزمان میں سب انسپکٹر، 2 اے ایس آئی اور تین اہلکار شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 24 جون کو گلستان جوہر میں ماسیوں کے گھر میں واردات کی تھی، چوری کا مقدمہ گلستان جوہر تھانے میں درج کیا گیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق ایس آئی یو اہلکاروں نے 65 تولہ سونا برآمد کیا اور ظاہر نہیں کیا تھا، پولیس نے تفتیش کے دوران ملازمہ اور اس کے شوہر کو گرفتار کیا۔

    ملازمہ نے سامان کی برآمدگی سے متعلق ایسٹ پولیس کو آگاہ کیا تھا، شناخت کے بعد تمام اہلکاروں کو گرفتار کرکے سونا اور رقم برآمد کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق ایس آئی یو کی ٹیم کے ارکان کچھ روز قبل بھی گرفتار ہوئے تھے۔

  • کراچی: ریڈ بک میں‌ شامل دہشت گرد گرفتار

    کراچی: ریڈ بک میں‌ شامل دہشت گرد گرفتار

    کراچی: انسداد دہشت گردی فورس (سی ٹی ڈی) اور رینجرز نے مشترکہ کارروائی کر کے ریڈ بک میں شامل دہشت گرد کو گرفتار کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں سی ٹی ڈی اورر ینجرزکی مشترکہ کارروائی کے نتیجے میں احمد علی عرف ٹی ٹی گرفتار ہوا، جس کا نام ریڈ بک میں شامل ہے۔

    سی ٹی ڈی حکام کے مطابق دہشت گرد کے قبضے سے اسلحہ اور دستی بم برآمد کیا گیا ہے،  ملزم جیل میں موجودکالعدم تنظیم کے قیدی قاسم رشیدکا ساتھی بتایا جارہا ہے۔

    کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے مطابق گرفتاردہشت گردنے2011میں نمائش چورنگی پر 4 افراد جبکہ 2011 میں ایم کیوایم کے یونٹ174 کےکارکن موسیٰ رضوی کوقتل کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: سی ٹی ڈی کی ریڈ بک میں شامل انتہائی مطلوب دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر

    یہ بھی پڑھیں: ریڈ بک کا نواں ایڈیشن جاری ، 93 انتہائی مطلوب اور خطرناک دہشت گردوں کے نام شامل

    اسے بھی پڑھیں: سی ٹی ڈی نے 4 سال بعد دہشت گردوں کی تفصیلات پر مبنی ریڈ بک تیار کرلی

    تفتیشی حکام کے مطابق ملزم 2011 میں شاہراہ نورجہاں تھانے کی حدود میں فائرنگ میں ملوث ہے، گرفتار شخص نے 2010میں ساتھی کے ساتھ راولپنڈی میں تاجر سے بھتہ وصول کیا۔

    سی ٹی ڈی حکام کے مطابق ملزم اہم شخصیات کی ٹارگٹ کلنگ کی منصوبہ بندی کر رہا تھا، تفتیش کے دوران ملزم سے اہم شواہد اور معلومات ملنے کا امکان ہے۔

  • کراچی: گلستان جوہر میں‌ تین بچوں‌ کی پُراسرار موت کا ڈراپ سین

    کراچی: گلستان جوہر میں‌ تین بچوں‌ کی پُراسرار موت کا ڈراپ سین

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلستان جوہر میں تین بچوں کی پراسرار موت  کے الزام میں پولیس نے ماں کو گرفتار کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں گزشتہ ماہ ایک فلیٹ سے تین کم عمر بچوں کی لاشیں برآمد ہوئیں تھیں، ماں نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ کیڑے مار دوا کے اسپرے کی وجہ سے بچیوں کی موت ہوئی۔

    پولیس نے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کیں تو سب سے پہلے ماں سے بیان لیا گیا، جس نے یہی مؤقف اختیار کیاکہ زہریلی دوا کے اثر کی وجہ سے بچیاں جاں بحق ہوئیں۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں 3 کمسن بہن بھائیوں کی موت کیسے ہوئی؟ رپورٹ آگئی

    پولیس حکام کے مطابق مرنے والے بہن بھائیوں کی عمریں دس سال سے کم تھیں، بچوں کے قتل کا واقعہ اُس وقت پیش آیا جب والد لاہور میں موجود تھا۔

    متاثرہ والد نے بچوں کے ماں پر قتل کا شبہ ظاہر کیا، جس پر والد کی مدعیت میں شارع فیصل تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    ملزمہ نےبیان دیاتھافلیٹ میں کیڑاماردوا لگانےسےبچوں کی اموات ہوئیں۔ پولیس کی تحقیقات میں کچھ ایسے شواہد سامنے آئے جس کی بنیاد پر ماں کو اب باقاعدہ گرفتار کرلیا گیا ہے۔

  • کراچی میں ایس ایچ او کی گاڑی گھر کے باہر سے غائب

    کراچی میں ایس ایچ او کی گاڑی گھر کے باہر سے غائب

    کراچی: شہر قائد کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں ایس ایچ او کی گاڑی گھر کے باہر سے غائب ہوگئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن کے ایس ایچ او کی گاڑی گھر کے باہر سے غائب ہوگئی جس کے بعد پولیس کی دوڑیں لگ گئیں۔

    ذرائع کے مطابق گاڑی میں سرکاری اسلحہ بھی موجود تھا، سفید رنگ کی گاڑی غائب ہونے پر پولیس کنٹرول روم پر چوری کی اطلاع دی گئی۔

    دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ گاڑی ایس ایچ او شاہ لطیف نیک محمد کھوسہ کی ملکیت ہے، گاڑی شو روم کا عملہ بغیر اطلاع دیے ساتھ لے گیا تھا، جس شخص کی معرفت گاڑی خریدی اس نے رقم ادا نہیں کی۔

    ادھر گلشن معمار میں بینک سے رقم نکلوا کر جانے والے شہری کو لوٹ لیا گیا۔

    مزید پڑھیں: ڈکیتی کی واردات: شہری کی فائرنگ سے ڈاکو مارا گیا

    پولیس کے مطابق متاثرہ شخص بینک سے 19 لاکھ روپے کیش لے کر نکلا تھا، 3 موٹر سائیکل پر سوار 5 ملزمان نے اسلحہ کے زور پر لوٹ مار کی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ڈکیتی کی واردات کے دوران شہری کی فائرنگ سے ڈاکو مارا گیا تھا۔

    شہری بینک سے ساڑھے چار لاکھ روپے لے کر نکلا تھا، موٹر سائیکل پر سوار دو ملزمان نے کار سوار سے لوٹ مار کی، ملزمان کے فرار ہوتے ہی شہری نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ملزم موقع پر ہی مارا گیا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ ملزمان کی تعداد 3 تھی، ہلاک ملزم کی شناخت زاہد کے نام سے ہوئی، واردات میں چھینی گئی رقم 4 لاکھ 50 ہزار روپے برآمد کرلیے گئے ہیں۔

  • کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی ڈھائی ہزار وارداتیں کرنے والا ملزم گرفتار

    کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی ڈھائی ہزار وارداتیں کرنے والا ملزم گرفتار

    کراچی میں رینجرز نے اسٹریٹ کرائم کی ڈھائی ہزار وارداتوں میں ملوث ملزم کو پکڑ لیا۔

    رینجرز حکام کے مطابق کورنگی ڈھائی نمبر میں رینجرز اور پولیس نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے ‏ڈکیت سیدحسن کو گرفتار کیا ہے جس نے دوران تفتیش ڈھائی ہزار وارداتیں کرنے کا اعتراف کیا ‏ہے۔

    رینجرزحکام کا کہنا ہے کہ ملزم نے وارداتوں کے دوران شہریوں کوفائرنگ کر کے زخمی کرنے کا ‏بھی اعتراف کیا ہے، ملزم نے 2018 میں چھینے گئے زیورات کی تقسیم پر اپنے ہی ساتھی کو قتل ‏بھی کیا۔

    رینجرزحکام کے مطابق گرفتار ملزم 2012 سے سے ڈکیتی اور چوری کی وارداتیں کر رہا تھا جب کہ ‏ملزم کئی بار جیل بھی جا چکا ہے لیکن باہرنکلتےہی وارداتیں شروع کردیتا۔

    حکام نے بتایا کہ ملزم گرفتاری سے بچنے کے لیےہر بار نیا ڈکیت گروہ بناتا اور گھر تبدیل کر لیا ‏کرتا تھا۔