Author: سلمان لودھی

  • کراچی میں‌ مسلح شخص کی دیدہ دلیری، ایک ہی دکان پر دوسری بار ڈکیتی

    کراچی میں‌ مسلح شخص کی دیدہ دلیری، ایک ہی دکان پر دوسری بار ڈکیتی

    کراچی: شہر قائد میں پولیس طرز کی نمبر پلیٹ والی موٹرسائیکل پر ڈکیتیاں کرنے والا مسلح شخص فوٹیج نشر ہونے کے بعد دوبارہ اُسی دکان کو لوٹنے کے لیے پہنچ گیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں واقع یونیورسٹی روڈ پر دیدہ دلیری سے لوٹ مار کرنے والے ملزم نے ایک ہی دکان پر اگلے روز دوسری بار ڈکیتی کی۔

    پولیس طرز کی نمبر پلیٹ والی موٹرسائیکل پر آنے والے مسلح شخص نے واردات کے دوران جوس کی دکان کے مالک کو دوبارہ آنے کی وجہ بھی بتائی۔

    ملزم نے دکان دار کو کہا کہ ’تم نے کل میری فوٹیج میڈیا کو دیں، اس لیے آج پھر آیا ہوں‘۔

    مزید پڑھیں: ایک ہی مارکیٹ میں لگاتار وارادتیں کرنے والا لٹیرا تاجروں کے لیے خوف کی علامت بن گیا (ویڈیوز)

    واضح رہے کہ  اےآروائی نیوز نے ایک روز قبل دکان میں ڈکیتی کی سی سی ٹی وی فوٹیج نشر کی تھی، جس میں ملزم اسلحے کے زور پر کھلے عام دکان دار سے لوٹ مار کرنے میں مصروف تھا۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آنے اور اے آر وائی پر نشر ہونے کے باوجود بھی پولیس ملزم کو گرفتار نہ کرسکی جس کی وجہ  سے ملزم نے آج پھر اُسی دکان میں آکر لوٹ مار مچائی۔ مسلح شخص یونیورسٹی روڈ پر ایک ہفتے کے دوران 7 وارداتیں کرچکا ہے۔

  • کراچی : مقابلہ کے بعد 16افراد کے قتل میں ملوث خطرناک ملزم گرفتار

    کراچی : مقابلہ کے بعد 16افراد کے قتل میں ملوث خطرناک ملزم گرفتار

    کراچی : پولیس نے بغدادی کے علاقے میں مقابلے کے بعد قتل کی سنگین وارداتوں میں ملوث ملزم کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا۔

    اس حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار ہونے والا خطرناک ملزم16افراد کے قتل میں ملوث ہے۔ ملزم رکشے میں کاروائیاں کرتا تھا۔

    ایس ایس پی سٹی کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کے رکشے سے3پستول برآمد ہوئے ہیں، ملزم اسٹریٹ کرائم اور ڈکیتی کی کئی وارداتوں میں بھی ملوث ہے، ملزم کے نیٹ ورک کے مزید ساتھیوں کی تلاش جاری ہے۔

  • کراچی:‌ موبائل مارکیٹ‌ سیل ہونے پر دکان دار مشتعل

    کراچی:‌ موبائل مارکیٹ‌ سیل ہونے پر دکان دار مشتعل

    کراچی: شہر قائد کے علاقے سخی حسن پر واقع موبائل مارکیٹ کو ایس او پیز کی خلاف ورزی پر  عارضی طور پر سیل کردیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مقامی انتظامیہ نے کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر موبائل مارکیٹ کو سیل کرنے کی کارروائی کی تو دکانداروں نے پولیس اہلکاروں کے ساتھ جھگڑا شروع کردیا۔

    پولیس اہلکاروں اور دکانداروں کے درمیان جھگڑا ہوا جس کے بعد صورت حال کشیدہ ہوئی تو دیگر تھانوں سے نفری کو طلب کیا گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق مارکیٹ یونین کے صدر اور دکانداروں نے قانونی کارروائی میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کی اور جب انہیں سمجھایا گیا تو انہوں نے جھگڑا شروع کردیا۔

    پولیس افسران نے صورت حال کشیدہ ہونے کے بعد سرینا موبائل مارکیٹ کے صدر اور دکانداروں سے مذاکرات کیے جس کے بعد وہ منتشر ہوگئے۔ دکان داروں نے دعویٰ کیا کہ اُن کے کچھ ساتھیوں کو گرفتار کر کے تیموریہ تھانے منتقل کیا گیا ہے۔

    موبائل مارکیٹ کی یونین اور دیگر دکان دار ساتھیوں کی رہائی کے لیے  تیموریہ تھانے پہنچے جہاں انہوں نے پولیس اسٹیشن کے باہر دھرنا دیا۔

    رپورٹ کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے اس ساری صورت حال کے بعد موبائل مارکیٹ کو عارضی طورپر سیل کر کے داخلی دروازوں پر نوٹی فکیشن چسپاں کردیا۔

  • کراچی:‌ 190 تولہ سونے کی ڈکیتی کا ڈراپ سین، پولیس بھی چونک گئی

    کراچی:‌ 190 تولہ سونے کی ڈکیتی کا ڈراپ سین، پولیس بھی چونک گئی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کلفٹن میں 190 تولہ سونے کی ڈکیتی کا ڈراپ سین ہوگیا۔

    درخشاں پولیس حکام کے مطابق کلفٹن کے رہائشی میاں بیوی نے 190 تولے سونا ہڑپ کرنے کے لیے ڈکیتی کا ڈرامہ رچایا۔

    پولیس حکام کے مطابق خیابان حافظ کے رہائشی اصغر نے 20 مارچ کو ڈکیتی کامقدمہ درج کرایا اور مؤقف اختیار کیا کہ گھر میں شادی کی تیاریوں میں مصروف تھا جس کے لیے وہ بینک لاکر سے 190 تولے  سونا نکال کر لایا۔

    مدعی نے بتایا کہ وہ بینک سے سونا لے کر گھر کے باہر پہنچا ہی تھا کہ ایک موٹر سائیکل پر سوار دو ملزمان آئے جنہوں نے زیورات اور نقدی لوٹ لی۔اصغر نامی شہری نے پولیس کو ڈکیتی کی فوٹیج بھی فراہم کی جس میں واردات کرتے۔ملزمان نظر آرہے تھے۔

    پولیس حکام کے مطابق اصغر کے والدین نے بینک لاکر میں رکھنے کے لیے اُسے کچھ عرصے قبل زیورات لاکر دیے  تھے۔

    پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرنے کے بعد واردات کے وقت کی جیو فینسنگ کی تو موبائل کال ڈیٹا ریکارڈ نے واردات کی قلعی کھول دی۔ تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ ملزمان کے اسلحہ دکھائے بغیر تھیلا چھیننے پر شک ہوا، اسی بنیاد پر موبائل ریکارڈ نکال کر دیکھا تو معلوم ہوا کہ اصغر نے واردات کے وقت تک جعلی ڈاکو سے 38 بار کال پر گفتگو کی۔

    مدعی نے بیوی کے ساتھ مل کر دو سال میں والدین کی طرف سے رکھوایا گیا سونا فروخت کیا، بھائی کی شادی پر دیگر لوگوں نے لاکر سے زیورات لانے کا تقاضہ کیا تو  وہ پریشان ہوگیا جس کے بعد اُس نے جعلی واردات کا منصوبہ بنایا۔

    پولیس کے مطابق ملزم نے اعتراف کیا کہ اُس نے بیوی کے قریبی فائق علی نامی رشتے دار کو ڈاکو کا کردار نبھانے کا کہا، جس کے بعد وہ اپنے ساتھی کے ساتھ آیا اور جعلی واردات کا ڈرامہ کر کے فرار ہوگیا۔  پولیس نے اعتراف کے بعد اصغر کو ڈکیتی کے مقدمے میں گرفتار کرلیا۔

  • کراچی میں لڑکی نے گولی مار کر خودکشی کر لی

    کراچی میں لڑکی نے گولی مار کر خودکشی کر لی

    کراچی میں 17 سالہ لڑکی نے گھر میں گولی مار کر خودکشی کر لی۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق واقعہ گلبرگ بلاک 12 میں پیش آیا جہاں گھر میں لڑکی نے خود کو گولی ‏مار کر زندگی کا خاتمہ کر لیا۔

    اطلاع ملنے پر ریسکیو ٹیم نے لاش کو ایمبولینس کے ذریعے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا جہاں ‏لڑکی کی شناخت لائبہ دختر اقبال کے نام سے ہوئی۔

    پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد لاش کو اہل خانہ کے حوالے کر دیا ہے اور واقعے سے ‏متعلق شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔

    دوسری جانب منظور کالونی میں ایک شخص نے خودکشی کر لیا، 28 سالہ فرقان کی پھندا لگی ‏لاش گھر سے ملی۔ پولیس نے لاش تحویل میں لےکر کارروائی شروع کر دی ہے۔

  • تحریک انصاف کے دفتر کے باہر سے ملنے والے دستی بم کا ڈراپ سین

    تحریک انصاف کے دفتر کے باہر سے ملنے والے دستی بم کا ڈراپ سین

    کراچی: شہر قائد کے علاقے سائٹ ایریا میں رکن سندھ اسمبلی کے دفتر کے باہر سے دستی بم برآمد ہوا، پولیس حکام کے مطابق دستی بم اندر سے خالی تھا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے سائٹ ایریا میں واقع پٹھان کالونی میں تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی سعید آفریدی کے دفتر کے قریب سے دستی بم برآمد ہوا۔

    پولیس حکام نے بم برآمدگی کی تصدیق کی اور بتایا کہ ہینڈ گرینڈ کو پلاسٹک کی تھیلی میں چھپا کر رکھا گیا تھا۔ پولیس نے جائے وقوعہ پہنچنے کے بعد  حفاظتی اقدامات کے تحت علاقہ مکینوں کو مذکورہ مقام سے دور کیا اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اہلکاروں کو طلب کیا۔

    بم ڈسپوزل اسکواڈ کے عملے نے معائنے کے بعد پولیس حکام کو آگاہ کیا کہ تھیلی سے ایک خالی دستی بم اور بال برآمد ہوئی۔ بی ڈی ایس نے خالی دستی بم کو تحویل میں لے لیا۔

    پولیس حکام کے مطابق  خاکروب کو گٹر سے شاپر ملا،جس میں دستی بم تھا تو اُس نے  فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی، یہ تھیلی تحریک انصاف کے دفتر کے کافی فاصلے پر موجود تھی۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی نے اس حوالے سے بیان جاری کیا، جس میں اُن کا کہنا تھا کہ ’شہر میں ایک بار پھر دہشت گردی بڑھ رہی ہے، ہم ان اوچھے ہتھکنڈوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں‘۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’دہشت گردوں کےحملے میں والد سمیت خاندان7 کےافراد شہید ہوچکے ہیں۔

    سعید آفریدی کا کہنا تھا کہ دو روزقبل اورنگی ٹاؤن پانچ نمبر کے قریب رینجرز کی گاڑی پر بھی حملہ کیا گیا، ہم دہشت گردی کےحوالے سے سندھ حکومت کو آگاہ کرچکےہیں، اُس کے باوجود حکومت نے سیکیورٹی واپس لے لی ہے۔

    رکن اسمبلی کا کہنا تھا کہ ’شہداکی قربانیوں سے قائم ہونے والے امن خراب ہونے نہیں دیں گے، سندھ حکومت امن امان سمیت ہر چیز میں مکمل ناکام ہوچکی ہے، ڈی جی رینجرز شہرکےحالات پر فوری نوٹس لیں۔

    واضح رہے کہ سعید آفریدی سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 120 (ویسٹ) سے 2018 کے انتخابات میں تحریک انصاف کے رکن اسمبلی منتخب ہوئے۔

  • کراچی: دھماکے میں استعمال ہونیوالی موٹر سائیکل سے متعلق اہم حقائق سامنے آگئے

    کراچی: دھماکے میں استعمال ہونیوالی موٹر سائیکل سے متعلق اہم حقائق سامنے آگئے

    کراچی: شہر قائد کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں رینجرز پر حملے میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل سے متعلق اہم حقائق سامنے آگئے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں رینجرز پر حملے میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل کی چوری کا مقدمہ پولیس نے تخریب کاری میں استعمال کے بعد درج کیا، 70 سالہ موٹر سائیکل مالک کو حراست میں لیا گیا تو پولیس کو مقدمے کا ہوش آیا، موٹر سائیکل مجاہد کالونی سے 14 دن پہلے چوری ہوئی تھی۔

    واضح رہے کہ اورنگی ٹاؤن میں گزشتہ روز رینجرز موبائل پر حملہ کیا گیا تھا، دھماکے میں 2 رینجرز اہلکار شہید اور 8 افراد زخمی ہوئے تھے۔

    ذرائع کے مطابق موٹر سائیکل چوری ہونے پر شہری تھانے کے چکر لگاتا رہا لیکن پولیس کی جانب سے مقدمہ درج نہیں کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: کراچی: رینجرز پر حملے کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی

    موٹر سائیکل کے مالک رمضان کا کہنا تھا کہ 3 مارچ کی شام موٹر سائیکل گھر کے باہر کھڑی کی تھی، رات ساڑھے 11 بجے کے قریب دیکھا تو موٹر سائیکل موجود نہ تھی، رات 12 بجے ون فائیو پر اطلاع دی، 15 منٹ بعد تھانے طلب کیا گیا۔

    متاثرہ شہری کا کہنا تھا کہ تھانے پہنچنے کے باوجود پولیس نے مقدمہ درج نہیں کیا، گزشتہ روز مقدمہ درج کرنے کے بعد مجھے رہا کیا گیا۔

    یاد رہے کہ تفتیشی حکام کا کہنا تھا کہ دھماکے سے چند منٹ قبل 2 حملہ آوروں نے موٹر سائیکل لا کر کھڑی کی تھی، ایک حملہ آور دور چلا گیا، دوسرا رینجرز موبائل آنے تک لوگوں کو وہاں سے ہٹاتا رہا، خیال رہے کہ دھماکے کے مقام سے کچھ ہی فاصلے پر رینجرز اور پولیس کی مشترکہ پکٹ لگی ہوئی تھی۔

  • کراچی: رینجرز پر حملے کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی

    کراچی: رینجرز پر حملے کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی

    کراچی: شہر قائد میں رینجرز پر حملے کی ایک اور سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آ گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں گزشتہ روز رینجرز موبائل پر حملہ کیا گیا تھا، اس حملے سے چند منٹ پہلے کی فوٹیج بھی سامنے آ گئی۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں مشتبہ موٹر سائیکل سوار شہری کو دھماکے کی جگہ پر دیکھا جا سکتا ہے، مشتبہ شخص موٹر سائیکل کھڑی کرنے سے پہلے فون پر کچھ دیر بات کرتا رہا، اس دوران اس نے پیچھے مڑ کر بھی دیکھا۔

    فون پر بات کرنے کے بعد مبینہ حملہ آور موٹر سائیکل وہاں کھڑی گاڑی کے سامنے پارک کر کے چلا گیا، کچھ ہی دیر بعد رینجرز کی گاڑی اسی مقام پر آ کر رکی اور دھماکا ہو گیا۔

    کراچی: رینجرز موبائل پر حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پر آگئی

    یاد رہے کہ اس دھماکے میں 2 رینجرز اہل کار جاں بحق جب کہ 8 افراد زخمی ہوئے تھے۔

    اس سے قبل بھی رینجرز موبائل پر حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی تھی، فوٹیج میں دیکھا گیا کہ جیسے ہی رینجرز موبائل آئی تو زور دار دھماکا ہوا، دھماکے سے رینجرز موبائل اور اطراف میں کھڑی گاڑیوں اور دکانوں کو نقصان پہنچا۔

    تفتیشی حکام کا کہنا تھا کہ دھماکے سے چند منٹ قبل 2 حملہ آوروں نے موٹر سائیکل لا کر کھڑی کی تھی، ایک حملہ آور دور چلا گیا، دوسرا رینجرز موبائل آنے تک لوگوں کو وہاں سے ہٹاتا رہا، خیال رہے کہ دھماکے کے مقام سے کچھ ہی فاصلے پر رینجرز اور پولیس کی مشترکہ پکٹ لگی ہوئی تھی۔

    تحقیقات میں دھماکے میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل کا ریکارڈ کلیئر نکلا۔

  • خون سفید ہوگیا، گھر سے غائب ہونے والی بچی کے اغوا کا ڈراپ سین، خالہ گرفتار

    خون سفید ہوگیا، گھر سے غائب ہونے والی بچی کے اغوا کا ڈراپ سین، خالہ گرفتار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ملیر الفلاح سے 12 روز قبل اغوا ہونے والی بچی کی گمشدگی کا معمہ حل ہوگیا، پولیس نے ملزمہ کو گرفتار کیا جو بچی کی خالہ ہیں۔

    پولیس حکام کے مطابق ملیر کے علاقے الفلاح سے بارہ روز قبل نومولود بچی کا اغوا کیا گیا تھا، جس پر ماں نے تھانے میں گزشتہ روز مقدمہ درج کروایا، جس کے بعد پولیس نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کیا۔

    تفتیشی افسر کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر کے جب ان کا بغور مشاہدہ کیا گیا تو دو خواتین بچی کو لے جاتی ہوئیں نظر آئیں۔ اس ویڈیو کو جب اہل خانہ نے دیکھا تو وہ پہچان گئے کیونکہ اس میں بچی کی خالہ ایک دوسری خاتون کے ساتھ بچی کو لے کر جارہی تھیں۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں گھر سے بچی اغوا، فوٹیج سامنے آگئی

    پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ہونے والی شناخت کے بعد خاتون کے گھر پر چھاپہ مارا جہاں سے بچی بازیاب ہوئی۔ پولیس حکام کے مطابق بچی کو خالہ اور رشتے داروں نے اغوا کیا تھا، دونوں کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملزمان کی شناخت کے لیے پولیس نے متاثرہ خاتون کا بیان لیا جس کے بعد سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کی گئیں تھیں۔

  • کراچی میں بچی کو ہراساں کرنے والے ملزم کو پولیس نے چھوڑ دیا

    کراچی میں بچی کو ہراساں کرنے والے ملزم کو پولیس نے چھوڑ دیا

    کراچی کے علاقے اولڈ سٹی میں اسکول سے گھر جاتی طالبہ کو سرِراہ ہراساں کرنے والے ملزم کو ‏پولیس نے گرفتار کرنے کے بعد چھوڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق موٹر سائیکل سوار کی اسکول سے آتی بچی سے دست درازی کا واقعہ پیش آیا ‏جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آنے پر پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے ملزم کو شناخت کر کے ‏اسے گرفتار کیا۔

    پولیس نےملزم کو تھانےمنتقل کیا جس کی شناخت اویس کے نام سے ہوئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ‏مقدمہ کےاندراج کیلئے طالبہ کے والدین کو تھانے بلایا لیکن وہ نہیں آئے جس کے بعد ملزم کو ‏چھوڑ دیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ چند روز قبل پیش آیا اور پولیس نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے ملزم کو گرفتار کیا لیکن متاثرہ طالبہ کے اہل خانہ تھانے نہیں آئے، مدعی کے انکار پر واقعے کا مقدمہ درج نہیں کیا جا سکا۔