Author: سلمان لودھی

  • خواجہ سرا کی ناک کٹی لاش، کیا متوفی واقعی خواجہ سرا تھا، معمہ حل

    خواجہ سرا کی ناک کٹی لاش، کیا متوفی واقعی خواجہ سرا تھا، معمہ حل

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کلفٹن میں گزشتہ رات ایک خواجہ سرا کی لاش ملی تھی، جس کی شناخت کا معمہ آج پولیس نے حل کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں کلفٹن اپرگزری میں ایک گھر سے خواجہ سرا کی ناک کٹی لاش ملنے کے واقعے کی حقیقت سامنے آ گئی ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ لاش کی شناخت 45 سالہ علی زمان عرف گڈو کے نام سے ہوئی ہے، اور وہ خواجہ سرا نہیں بلکہ مرد تھا۔

    پولیس نے بتایا کہ متوفی علی زمان 20 سال قبل پنجاب کے علاقے احسن ابدال سے روزگار کے لیے کراچی آیا تھا، 2 بیٹوں اور ایک بیٹی کا باپ تھا، اور متوفی علی زمان عرف گڈو خواجہ سرا کا روپ دھار کر بھیک مانگتا تھا۔

    پولیس کے مطابق لاش پرگہرے زخم کے نشانات موجود ہیں، نیل پالش اور لپ اسٹک بھی لگی ہوئی تھی، لاش پر موجود زخم کے نشانات کسی جانور کے کاٹنے کے لگتے ہیں، شاید مرنے کے بعد لاش کو چوہے نے کھانے کی کوشش کی ہے، موت طبعی لگتی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ علی زمان خواجہ سرا برادری سے رابطہ نہیں رکھتا تھا، اور کراچی میں اپنے عزیز سے اکثر ملاقات کرتا تھا، 5 دن قبل علی زمان نے فون پر بیٹے کو طبیعت کی خرابی کی اطلاع بھی دی تھی۔

    پولیس نے مزید بتایا کہ علی زمان کے بیٹے 21 سالہ شہاب اور 12 سالہ سعد لاش لینے کراچی آئے ہیں، جناح اسپتال میں لاش کا 20 گھٹنے تاخیر سے پوسٹ مارٹم ہوا ہے، رپورٹ کے بعد حتمی وجوہ سامنے آ سکیں گی۔

    دوسری طرف پولیس نے علی زمان کی لاش ملنے کے واقعے کا بیٹے کی مدعیت میں تھانہ کلفٹن میں مقدمہ درج کر لیا ہے، جس میں قتل کی دفعات لگائی گئی ہیں، ایف آئی آر کے متن میں بیٹے کی جانب سے لکھا گیا ہے کہ والد کو تشدد کر کے قتل کیا گیا ہے۔

    معلوم ہوا کہ علی زمان نے گھر والوں کو بتایا تھا کہ وہ کراچی میں نوکری کرتا ہے، اور گھر والوں کو یہ پتا نہیں تھا کہ وہ خواجہ سرا بن کر بھیک مانگتا ہے۔

  • کراچی : گھروں میں چوریاں کرنے والی ماسیوں کا گروہ پکڑا گیا

    کراچی : گھروں میں چوریاں کرنے والی ماسیوں کا گروہ پکڑا گیا

    کراچی : ڈیفنس کے بنگلوں میں چوری کی وارداتیں کرنے والی 3ماسیاں پکڑی گئیں، ایک ملزمہ مالکن کے قتل میں بھی ملوث ہے۔ چار ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گذری پولیس نے ڈیفنس کے بنگلوں میں چوریوں کی متعدد وارداتیں کرنے والی ماسیوں کے3رکنی گروہ کو گرفتار کرلیا، گروہ کے7ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے جن کی تلاش میں چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں۔

    اس حوالے سے پولیس حکام نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ گرفتار ہونے والی ماسیوں نے حال ہی میں گھر والوں کو نیند کی گولیاں کھلا کر ایک بنگلے میں چوری کی واردات کی ہے۔

    پولیس کے مطابق گرفتار ہونے والوں میں ملزمہ شکیلہ، آسیہ زاہد اور شمیم عرف رانی شامل ہیں، ،ملزمہ کے قبضے سے نقدی، زیورات اور قیمتی کپڑے برآمد کرلیے گئے ہیں۔

    گرفتار ملزمہ شکیلہ اور رانی نے سچل میں واقع ایک بنگلے میں چوری کی، نشہ آور مشروب مالکن کو پلایا جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئی، اس کے علاوہ ملزمہ مختلف علاقوں میں چوری کی وارداتوں میں ملوث بھی ہے۔

  • کراچی، آن لائن فوڈ کے نام پر شہریوں سے لوٹ مار کرنے والا ملزم گرفتار

    کراچی، آن لائن فوڈ کے نام پر شہریوں سے لوٹ مار کرنے والا ملزم گرفتار

    کراچی: شہر قائد میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے آن لائن فوڈ کے نام پر شہریوں سے لوٹ مار کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے فیروز آباد میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے آن لائن سپلائی فوڈ کے نام پر شہریوں سے لوٹ مار کرنے والے ملزم کو گرفتار کرکے یونیفارم، بیگ اور اسلحہ برآمد کرلیا۔

    ایس ایس پی ایسٹ ساجد سدوئی کے مطابق ملزم گھروں کے دروازے بجا کر بہانے سے فوڈ سپلائی کا بتاتا تھا ، ملزم کے دیگر ساتھیوں کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    ایس ایس پی ایسٹ کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم عبدالرؤف نے اسٹریٹ کرائم کی 21 وارداتوں کا اعتراف کیا ہے۔

    ملزم نے پولیس کو دئیے گئے بیان میں بتایا کہ 10 روز قبل آن لائن فوڈ چین میں بھرتی ہوا تھا، پیسوں کی ضرورت تھی اس لیے یہ واردات کی تھی۔

    دوران تفتیش ملزم نے پولیس کو بتایا کہ اسلحہ 2011 میں خریدا تھا، فوڈ ڈیلیوری باکس میں پستول رکھ کر گھومتا تھا، فوڈ باکس میں پستول اور فوڈ چین یونیفارم کی وجہ سے کہیں بھی پولیس نہیں روکتی تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف مزید تحقیقات جاری ہے، ملزم کی نشاندہی پر دیگر ساتھیوں کو بھی گرفتار کیا جائے گا۔

  • کراچی، پولیس فائرنگ نوجوان جاں‌ بحق، لواحقین نے مقابلہ جعلی قرار دیدیا

    کراچی، پولیس فائرنگ نوجوان جاں‌ بحق، لواحقین نے مقابلہ جعلی قرار دیدیا

    کراچی: شہر قائد کے علاقے سائٹ ایریا میں پولیس فائرنگ سے جاں بحق نوجوان کے لواحقین نے مقابلہ جعلی قرار دے دیا۔

    اے آر وائی نیوزکی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روزکراچی کے علاقے سائٹ ایریا حبیب چورنگی کے قریب مبینہ پولیس مقابلے میں نوجوان ہلاک ہوگیا تھا، مقتول سلطان نذیر کے اہلخانہ نے مقابلے کو جعلی قرار دیا ہے، لواحقین کے احتجاج کے دوران ایس ایچ او سائٹ اے محمد ایاز تھانے سے فرار ہوگئے۔

    لواحقین کا کہنا ہے کہ مقتول سلطان نذیر بی کام پرائیویٹ کا طالب علم تھا، وہ گزشتہ روز سائٹ ایریا میں رشتے دار کے سوئم سے واپس گھر جارہا تھا۔

    مقتول کے لواحقین کا کہنا ہے کہ سلطان نے گارڈن میں گھر جانے کے لیے آن لائن موٹر سائیکل بک کروائی تھی، مقتول کو کزن نے آن لائن سروس سے موٹر سائیکل بک کروا کر دی، وہ دیر رات تک گھر نہ پہنچا تو کزن نے آن لائن سروس سے رابطہ کیا، موٹر سائیکل رائیڈر نے اطلاع دی کہ فائرنگ کا واقعہ ہوا اور میں فرار ہوگیا۔

    سلطان کے اہلخانہ کے مطابق رائڈر کی اطلاع پر سائٹ اے تھانے پہنچے تو پولیس نے مقابلہ ظاہر کیا، اسے موٹر سائیکل چلانا نہیں آتی تھی، وہ بی کام کرنے کے بعد صدر میں گارمنٹس کی دکان چلاتا تھا اور اس نے گزشتہ دنوں ہی کاروبار ختم کیا تھا، سلطان کا ایک بھائی لاہور، والدین ، دو بہنیں ، چھوٹا بھائی ہنزہ میں رہتے ہیں۔

    مقتول کے لواحقین نے بتایا کہ اعلیٰ افسران نے ایس اپی بلدیہ کو تحقیقاتی افسر مقرر کیا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ پولیس کی تحقیقاتی کمیٹی میں ہمارے عمائدین کو بھی شامل کیا جائے۔

    لواحقین کا کہنا ہے کہ ملوث پولیس اہلکاروں کو گرفتار نہ کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ وسیع کریں گے۔

    دوسری جانب ایس ایس پی کیماڑی فدا حسین جانوری کا کہنا ہے کہ ہلاک نوجوان سے ملنے والی موٹر سائیکل چھینی ہوئی ہے، جیب سے ملی پرچیاں شہری سے لوٹ مار کے دوران چھینی گئی تھیں، ایس پی بلدیہ کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، پولیس اہلکار قصور وار ہوئے تو ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

  • کراچی، 3 مبینہ پولیس مقابلوں میں 4 ڈاکو مارے گئے

    کراچی، 3 مبینہ پولیس مقابلوں میں 4 ڈاکو مارے گئے

    کراچی: شہر قائد میں چوبیس گھنٹوں کے دوران تین مبینہ پولیس مقابلوں میں 4 ڈاکو مارے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے سچل، نارتھ کراچی اور سائٹ ایریا میں تین مبینہ پولیس مقابلوں کے دوران 4 ڈکیت ہلاک ہوگئے، ڈاکوؤں کے قبضے سے اسلحہ و مسروقہ سامان برآمد کرلیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق نیو کراچی میں پولیس مقابلے میں ایک ڈاکو مارا گیا جبکہ سچل میں بھی پولیس مقابلے میں دو ڈاکو ہلاک ہوئے، سائٹ ایریا میں پولیس کی فائرنگ سے ایک ڈاکو ہلاک اور ساتھی فرار ہوگیا۔

    پولیس حکام کے مطابق سچل کے علاقے میں تین ملزمان شہری سے لوٹ مار کرکے فرار ہورہے تھے پولیس موقع پر پہنچے تو ملزمان کی جانب سے فائرنگ کی گئی فائرنگ کے تبادلے میں دو ملزمان ہلاک ہوگئے جبکہ ملزمان کا ایک ساتھی زخمی حالت میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

    دوسرا پولیس مقابلہ نارتھ کراچی سلیم سینٹر کے قریب ہوا جس میں فائرنگ کے تبادلے میں ایک ملزم ہلاک ہوا جبکہ دوسراملزم زخمی حالت میں فرار ہوگیا جس کی تلاش جاری ہے۔

    ادھر سائٹ ایریا میں حبیب بینک چورنگی کے قریب ملزمان سے فائرنگ کے تبادلے میں پولیس اہلکار جہانگیر زخمی ہوگیا، پولیس کی فائرنگ سے ایک ڈکیت ہلاک اور ساتھی فرار ہوگیا، زخمی اہلکار کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا، آئی جی سندھ نے ایس ایس پی کیماڑی سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

  • سینٹرل جیل کے سزا یافتہ قیدی نے محکمہ داخلہ کو بیوقوف بنادیا

    سینٹرل جیل کے سزا یافتہ قیدی نے محکمہ داخلہ کو بیوقوف بنادیا

    کراچی: شہر قائد میں سینٹرل جیل کے سزا یافتہ قیدی نے محکمہ داخلہ کو جعلی شادی کارڈ کے ذریعے بے وقوف بنادیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے سینٹرل جیل میں سزا یافتہ قیدی توصیف نے بہن کی شادی کا بہانہ بنا کر جھوٹے پے رول پر رہائی حاصل کرلی۔

    ذرائع کے مطابق قیدی کی جانب سے پیرول پر رہائی کے لیے جمع کروائے گئے شادی کارڈ پر درج بینکوئٹ میں کسی اور کا ولیمہ ہورہا تھا، شادی کارڈ بھی محکمہ داخلہ کو گمراہ کرنے کے لیے چھپوائے گئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قیدی نے شادی کارڈ پر نکاح کا چھپوایا تھا جبکہ وہاں کسی اور کا ولیمہ ہورہا تھا۔ملزم توصیف رہائی کے بعد ایک بجے گلشن اقبال میں واقع گھر پر آیا۔

    پولیس کے مطابق مقدمہ قتل سزا یافتہ مجرم قیدی کے خلاف عزیز بھٹی تھانے میں درج ہے، قیدی کے گھر کے باہر سینٹرل جیل کی پولیس اور علاقائی پولیس بھی موجود ہے۔

    آخری اطلاعات آنے تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ قیدی کی گرفتاری دوبارہ عمل میں آئی ہے یا نہیں۔

  • کراچی: خاتون بچی سمیت 6منزلہ عمارت سے کود گئی

    کراچی: خاتون بچی سمیت 6منزلہ عمارت سے کود گئی

    کراچی : حالات سے تنگ خاتون نے اپنی اور بچی کی زندگی کا خاتمہ کرنے کیلئے اونچی عمارت سے چھلانگ لگا دی، دونوں کو شدید زخمی حالت میں قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال بلاک13ڈی ٹو میں ایک 33 سالہ خاتون نے  دو سالہ بچی  سمیت 6منزلہ عمارت سے چھلانگ لگادی خاتون اور بچی کو تشویشناک حالت میں قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ ماں اور بچے کی حالت انتہائی تشویشناک ہے ان دونوں کی ٹانگیں ٹوٹ چکی ہیں انہیں اسپتال میں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے۔

    اس حوالے سے ایس پی گلشن نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ مذکورہ خاتون نشے کی عادی ہے اور کچھ عرصہ پہلے اس نے دوسری شادی کی تھی، گھر والوں نے نشے سے چھٹکارا دلانے کیلئے خاتون کو کمرے میں بند کیا ہوا تھا۔

    پولیس کے مطابق خاتون کےساتھ اس کی2سال کی بچی بھی کمرے میں موجود تھی، خاتون نے پہلے فلیٹ کی گیلری سے موبائل فون پھینکا جس کے بعد عمارت کے نیچے لوگ جمع ہوگئے۔

    اس کے بعد خاتون نے اپنی دو سال کی بچی کو نیچے پھینکا جسے شہریوں نے پکڑلیا، وہاں موجود لوگ خاتون کو چھلانگ لگانے سے روکتے رہے وہ اوپر سے نیچےاترنے کی کوشش میں گر پڑی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔

  • 13 سالہ بچی کی نازیبا تصاویر سے ماں کو بلیک میل کرنے والا قاری گرفتار

    13 سالہ بچی کی نازیبا تصاویر سے ماں کو بلیک میل کرنے والا قاری گرفتار

    کراچی: فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم سرکل نے شہر قائد میں کارروائی کرتے ہوئے معلم کو گرفتار کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل کی ٹیم نے فوری کارروائی کرتے ہوئے تیرہ سالہ بچی کو گھر آکر پڑھانے والے قاری کو گرفتار کیا۔

    ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل کے ڈپٹی ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ بچی کی والدہ نے شکایت درج کرائی جس پر کارروائی کر کے قاری کو گرفتار کیا گیا، ملزم پر بچی کو ہراساں اور غیر اخلاقی حرکتیں کرنے کا الزام ہے۔

    مزید پڑھیں: پنو عاقل، 10 سالہ بچی سے زیادتی کرنے والا معلم گرفتار

    ایف آئی اے کے مطابق ملزم نے بچی کی غیراخلاقی تصاویر بنائیں اور پھر ماں اور بیٹی کو اُن تصاویر کے ذریعے بلیک میل کر کے پیسوں کا تقاضہ کیا تھا۔

    فیڈرل انوسیٹی گیشن ایجنسی کے سائبر کرائم ونگ نے گرفتار ملزم کے قبضے سے موبائل برآمد کیا جس میں بچی کی تصاویر موجود تھیں۔ ڈپٹی ڈائریکٹر کے مطابق ملزم کے خلاف سائبر کرائم سرکل میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔

  • کراچی، بوائلر پھٹنے سے دھماکا، جاں بحق افراد کی تعداد 8 ہوگئی، 23 زخمی

    کراچی، بوائلر پھٹنے سے دھماکا، جاں بحق افراد کی تعداد 8 ہوگئی، 23 زخمی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے نیو کراچی میں فیکٹری کا بوائلر پھٹنے سے8 افراد جاں بحق اور 23 زخمی ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے نیو کراچی صبا سنیما کے قریب فیکٹری کا بوائلر پھٹ گیا جس کے نتیجے میں 8 افراد جاں بحق اور 23 زخمی ہوگئے۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ بوائلر پھٹنے سے فیکٹری کی چھت گری، زخمی افراد کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، ایک شخص کو ملبے سے زندہ حالت میں نکال لیا گیا۔

    فیکٹری میں دھماکے کے بعد پولیس اور رینجرز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر دھماکے سے متعلق تفتیش شروع کردی، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کی نوعیت کا جائزہ لیا جارہا ہے تاہم ابتدائی تفتیش کے مطابق فیکٹری میں دھماکا بوائلر پھٹنے کے باعث ہوا تاہم دھماکے سے متعلق مزید تحقیقات جاری ہیں۔

    ذرائع کے مطابق امونیا گیس کی لیکج کی وجہ سے بوائلر پھٹا جس سے برابر والی فیکٹری کو بھی نقصان پہنچاہے۔

     وزیر محنت سندھ سعید غنی نے محکمہ محنت کے سیفٹی ٹیم کے ڈائریکٹر کو ٹیم کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچنے کی ہدایت کردی۔

    سعید غنی نے نیو کراچی میں فیکٹری بوائلر دھماکے کی انکوائری کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ حادثے کی رپورٹ 24 گھنٹے میں پیش کی جائے۔

  • کراچی : کالعدم تنظیم کا شدت پسند گرفتار، شہری دس لاکھ روپے سے محروم

    کراچی : کالعدم تنظیم کا شدت پسند گرفتار، شہری دس لاکھ روپے سے محروم

    کراچی : سی ٹی ڈی نے کامیاب کارروائی کرکے کالعدم تنظیم کا شدت پسند گرفتار کرلیا، سہراب گوٹھ میں ڈاکوؤں نے شہری سے 10لاکھ روپے چھین لیے۔

    تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی کی ٹیم نے کراچی کے علاقے تیموریہ میں کارروائی کرکے کالعدم تنظیم کے شدت پسند کو گرفتار کرلیا جس نے اعتراف جرم کرتے ہوئے متعدد انکشافات کیے۔

    اس حوالے سے سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ ملزم عماد عرف ٹی ٹو نے دوران تفتیش متعدد وارداتوں کا اعتراف کیا ہے۔ ملزم عماد نے دوران تفتیش فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کا اعتراف کیا۔

    ملزم سال2012 میں فرحت عباس زیدی کے گروہ میں شامل ہوا، ملزم عماد نے گلشن اقبال اور اسکاؤٹ کالونی میں مدرسے کے4 طلبہ کو قتل کیا، اس کے علاوہ پیپلزچورنگی کے قریب مذہبی جماعت کے رکن کو بھی قتل کیا۔

    سی ٹی ڈی حکام کے مطابق ملزم عماد نے نے رضویہ میں مخالف جماعت کے رکن کی دکان پر فائرنگ کرکے اسے قتل کیااور پیپلز چورنگی کے قریب فائرنگ کرکے ایک پیش امام کو بھی موت کے گھاٹ اتار دیا، ملزم قتل، پولیس مقابلے اورغیر قانونی اسلحہ رکھنے کے مقدمات میں پہلے بھی گرفتار ہوچکا ہے۔

    علاوہ ازیں کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ میں شہری سے مبینہ 10لاکھ روپے لوٹ لئے گئے، متاثرہ شہری بہرام خان کورنگی کارہائشی ہے، شہری نے واقعےسے متعلق پولیس سے رابطہ کیا، اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ ڈکیتی کا یہ واقعہ سہراب گوٹھ براق پمپ کے قریب پیش آیا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ شہری بینک سے رقم نکلوا کر جارہا تھاکہ ملزمان نے تعاقب کرکے اسے لوٹ لیا، واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، متاثرہ شہری نے فوری طور پر15 پر اطلاع دی تھی۔

    دوسری جانب کراچی کے علاقے چنیسر گوٹھ میں محمودآباد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے پولیس کے مطابق گرفتار ملزم سراج عرف پٹنی قتل سمیت دیگر مقدمات میں مطلوب تھا جبکہ دوسرا ملزم یوسف عادی جرائم پیشہ ہے جو پہلے بھی گرفتارہوچکا ہے، دونوں ملزمان سے2بغیرلائسنس ٹی ٹی پستول بھی برآمد ہوئے ہیں۔