Author: سلمان لودھی

  • کراچی میں ملازمہ گھر سے 90 لاکھ مالیت کا سونا لوٹ کر فرار

    کراچی میں ملازمہ گھر سے 90 لاکھ مالیت کا سونا لوٹ کر فرار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گزری کے علاقے میں گھر سے 90 لاکھ روپے کا سونا لوٹ لیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے گزری سے گھریلو ملازمہ سنار کے گھر سے 80 تولے سونا لوٹ کر فرار ہوگئی جس کی مالیت 90 لاکھ روپے بتائی جارہی ہے۔

    پولیس کے مطابق سنار اکبر گھر میں کام کرنے ولای ملازمہ پر شک کا اظہار کیا ہے، واش روم میں بنی الماری سے سونے کی چوری ہونے کی اطلاع دی گئی۔

    گزری پولیس کا کہنا ہے کہ 80 تولے سونے کی چوری کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    ادھر ویسٹ پولیس نے موٹرسائیکل لفٹرز کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، خفیہ اطلاع پر تین رکنی موٹر سائیکل لفٹر گروہ کوگرفتار کرلیا گیا۔

    ایس ایس پی ویسٹ کا کہنا ہے کہ ملزمان سے موٹر سائیکل اور پارٹس بھی برآمد کرلیے گئے ہیں، گرفتار ملزمان کو اے سی ایل سی کے حوالے کیا جارہا ہے ۔

  • پولیس مقابلے میں ہلاک ڈرائیور عباس سے متعلق مالکان کا انکشاف

    پولیس مقابلے میں ہلاک ڈرائیور عباس سے متعلق مالکان کا انکشاف

    کراچی: لیلیٰ پروین اور علی حسنین نے مبینہ ملزم عباس کے پوسٹ مارٹم کے بعد پولیس کے خلاف مقدمہ درج کروانے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کے ہاتھوں ہلاک ڈرائیور عباس کی مالکن لیلیٰ پروین نے آج جناح اسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عباس کی لاش پر تشدد کے نشانات ہیں، عباس کو گرفتاری کے بعد تشدد کیا گیا اور پھر قتل کیا گیا۔

    انھوں نے الزام لگایا کہ یہ کیسا مقابلہ ہے جس میں ڈاکو پر تشدد کے نشانات ہیں؟

    لیلیٰ پروین کے شوہر وکیل علی حسنین نے کہا کہ پولیس کی عدالت میں دی گئی رپورٹ میں بھی تضاد ہے، پولیس کی کارروائی پر شک نہیں ہوتا اگر ثبوت نہیں مٹائے جاتے، ہم پوسٹ مارٹم کے بعد پولیس پر مقدمہ درج کروائیں گے۔

    ڈیفنس میں پولیس مقابلہ اصلی یا جعلی، عباس کا دوبارہ پوسٹ مارٹم

    لیلیٰ پروین نے کہا کہ عباس کے خلاف پولیس کے پاس کوئی کرمنل ریکارڈ نہیں تھا، عباس کو پولیس نے مارا اور تڑپنے کے لیے چھوڑ دیا، پولیس نے اسے فوری طبی امداد نہیں دی، پولیس کا دعویٰ ہے عباس مقابلے میں مارا گیا، لیکن مقابلے میں ایسا نہیں ہوتا کہ پہلے ڈاکو کو پکڑا اور اس کی ہڈیاں توڑ دی گئیں۔

    ادھر عباس کے بھائی رزاق نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ مقتول عباس کی 2 بیویاں اور 4 بچے ہیں، حکومت عباس کے بچوں اور بیوی کا خرچہ برداشت کرے۔

    واضح رہے کہ آج جناح اسپتال میں 27 نومبر کی صبح گزری تھانے کی حدود پولیس کے ہاتھوں مارے جانے والے مبینہ ملزم عباس کا دوبارہ پوسٹ مارٹم کیا گیا ہے، جس کی رپورٹ ابھی جاری نہیں کی گئی ہے، یہ پوسٹ مارٹم لیلیٰ پروین اور علی حسنین کی درخواست پر کی گئی ہے جن کا دعویٰ ہے کہ پولیس مقابلہ جعلی تھا۔

  • کراچی، یوسف لدھیانوی اور مفتی شامزئی کے ٹارگٹ کلر گرفتار

    کراچی، یوسف لدھیانوی اور مفتی شامزئی کے ٹارگٹ کلر گرفتار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کورنگی سے کالعدم تنظیم کے 2 مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی سے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے قتل کی متعدد وارداتوں میں ملوث کالعدم تنظیم کے 2 مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔

    سی ٹی ڈی حکام کے مطابق مبینہ دہشت گردوں میں کامران حیدر اور قرار حسین شامل ہیں، ملزمان نے جامعہ بنوریہ کے شیخ الحدیث یوسف لدھیانوی کی ٹارگٹ کلنگ کا اعتراف کیا، ملزمان نے مفتی نظام الدین شامزئی ودیگر شخصیات کی ٹارگٹ کلنگ کا اعتراف بھی کیا ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار کیے گئے مبینہ دہشت گردوں کا تعلق سپاہ محمد زینبیون گروپ سے ہے، ملزمان نے 2007 سے 2013 تک مذہبی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا ہے۔

    سی ٹی ڈی حکام کے مطابق ملزم قرار نے آغا حسن کے حکم پرشاہ فیصل میں مدثرنامی شخص کوقتل کیا، ملزم قرارحسین نے دیگرساتھیوں کیساتھ مل کرڈاکٹر محبوب کوبھی قتل کیا۔

    پولیس کے مطابق ملزم نےعیسیٰ نامی شخص کو ڈیفنس میں قتل کیا، ملزمان مذہبی جماعت کے کارکنان کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہیں، ملزم کامران نے2007 میں ساتھیوں کے ہمراہ جماعت اسلامی کے رہنما کو قتل کیا۔

    سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ ملزم کامران نے 2018 میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے قاری کو گلشن اقبال میں قتل کیا، ملزمان قتل کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہیں۔

  • ناظم آباد، مسلح ڈاکوؤں‌ کو گھر میں‌ داخل ہونا مہنگا پڑ گیا

    ناظم آباد، مسلح ڈاکوؤں‌ کو گھر میں‌ داخل ہونا مہنگا پڑ گیا

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ناظم آباد نمبر دو میں 6 مسلح ڈاکو ایک گھر میں داخل ہوئے اور لوٹ مار کی کوشش کی۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق ناظم آباد نمبر 2 میں واقع گھر میں ڈاکوؤں کے داخل ہونے کے بعد مکینوں نے شور مچایا اور اہل علاقہ کو مدد طلب کیا۔

    مکینوں کی چیخ و پکار سُن کر علاقہ مکین مذکورہ مکان کے باہر جمع ہوئے اور انہوں نے 6 میں سے چار ملزمان کو پکڑ لیا۔عوام کا جم غفیر دیکھ کر دو ڈاکوؤں نے وہاں سے دوڑ لگانے میں ہی عافیت جانی۔

    مشتعل عوام اور نوجوانوں نے  ڈاکؤوں کو تشدد کا نشانہ بنایا، اسی اثنا پولیس کی نفری بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔

    علاقہ مکینوں نے پولیس کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے چار مسلح ڈاکوؤں اور اُن کے زیر استعمال دو موٹرسائیکلوں کو پولیس کے حوالے کیا۔ پولیس نے ملزمان کو تحویل میں لے کر تھانے منتقل کردیا جہاں اُن سے مزید تفتیش کی جائے گی اور پھر واقعے کا مقدمہ بھی درج کیا جائے گا۔

  • مولانا عادل قتل کیس میں اہم پیشرفت

    مولانا عادل قتل کیس میں اہم پیشرفت

    کراچی: مولانا عادل قتل کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، حساس ادارے نے 2 مبینہ دہشت گردوں کو حراست میں لے لیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا عادل قتل کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے حساس ادارے نے 2 مبینہ دہشت گردوں کو حراست میں لے کر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں دہشت گردوں سے مولانا عادل پر حملے کی تفتیش جاری ہے، دونوں دہشت گردوں سے ریکی کے حوالے سے تفتیش کی جارہی ہے۔

    مزید پڑھیں: مولانا عادل کے قتل کی تحقیقات کیلیے کمیٹی قائم

    واضح رہے کہ 10 اکتوبر بروز ہفتہ کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی نمبر 2 میں واقع شمع شاپنگ سینٹر کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے ڈبل کیبن گاڑی پر فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا عادل خان اور ڈرائیور مقصود احمد زخمی ہوئے تھے۔

    بعد ازاں مولانا عادل اور ان کے ڈرائیور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ مولانا عادل اور ڈرائیور کے قتل کی تحقیقات کے لیے پولیس کے اعلیٰ افسران پر مشتمل کمیٹی قائم کی گئی تھی، 4 رکنی تحقیقاتی کمیٹی کا سربراہ کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن کو بنایا گیا تھا، دیگر افسران میں ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد، ڈی آئی جی ایسٹ اور ایس ایس پی کورنگی شامل ہیں۔

  • کراچی میں حساس ادارے اور پولیس کی مشترکہ کارروائی، 4 دہشت گرد گرفتار

    کراچی میں حساس ادارے اور پولیس کی مشترکہ کارروائی، 4 دہشت گرد گرفتار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے بنارس میں حساس ادارے اور پولیس نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے 4 مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے بنارس میں حساس ادارے اور کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے 4 مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔

    سی ٹی ڈی حکام کے مطابق گرفتار 3 مبینہ دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان اور ایک کا بی ایل اے سے ہے، چاروں دہشت گرد افغانستان سے بلوچستان کے راستے کراچی پہنچے تھے۔

    پولیس کے مطابق کالعدم بی ایل اے کا مبینہ دہشت گرد بارودی مواد، بم بنانے کا سامان لے کر پہنچا تھا، کراچی پہنچ کر کالعدم ٹی ٹی پی کے مبینہ دہشت گرد بنارس پر ایک سرائے میں مقیم تھے۔

    مزید پڑھیں: ایم کیو ایم لندن کے 5 ٹارگٹ کلر گرفتار

    سی ٹی ڈی حکام کے مطابق دہشت گردوں کی نشاندہی پر 60 میٹر ڈیٹونیٹنگ وائرز، 16 ڈیٹونیٹرز اور اسلحہ برآمد کرلیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ چاروں دہشت گردوں کو افغانستان میں دہشت گردی کی ٹریننگ دی گئی ٹریننگ کے بعد انہیں کراچی میں دہشت گردی کا ٹاسک دے کر بھیجا گیا تھا، مبینہ دہشت گردوں کو سماجی ویب سائٹ کی ایک آئی ڈی اور پاس ورڈ بھی دیا گیا تھا، اسی آئی ڈی پر انہیں حملے کے لیے ٹارگٹ دیا جاتا تھا۔

    سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان، کالعدم بی ایل اے مل کر دہشت گردی کرنا چاہتے تھے، گرفتار مبینہ دہشت گرد میڈیا اور سوشل میڈیا کو خصوصی طور پر مانیٹر کرتے تھے اور ماضی میں بھی دہشت گردی کی کئی وارداتوں میں ملوث ہیں۔

  • کراچی پولیس نے انوکھا اسٹریٹ کرمنل گرفتار کرلیا

    کراچی پولیس نے انوکھا اسٹریٹ کرمنل گرفتار کرلیا

    کراچی: شہر قائد میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے انوکھے اسٹریٹ کرمنل کو گرفتار کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے گلے میں تیز دھار بلیڈ لگا کر وارداتیں کرنے والے اسٹریٹ کرمنل عاظم کو گرفتار کرلیا۔

    پولیس کے مطابق ملزم کے گلے سے 10 کے قریب تیز دھار بلیڈ برآمد ہوئے ہیں، شہہ رگ کے قریب تیز دھار بلیڈ رکھنے والے ملزم کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظرعام پر آگئی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم منہ میں گلے کے اندر تک درجن کے قریب بلیڈ کھا جاتا تھا، ملزم واردات کے دوران مزاحمت کرنے پر منہ سے بلیڈ نکال کر شہریوں کو زخمی کرکے فرار ہوجاتا تھا۔

    ذرائع کے مطابق سکھن پولیس نے کچھ عرصہ قبل بھی ملزم کو گرفتار کیا تھا، ملزم عاظم کے خلاف موٹر سائیکل لفٹنگ کے کئی مقدمات درج ہیں۔

    واضح رہے کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں نہ تھم سکیں، گزشتہ دنوں کراچی کے علاقے طارق روڈ پر موٹر سائیکل سوار ملزمان شہری سے موبائل فون اور قیمتی اشیا چھین کر فرار ہوگئے تھے۔

    کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 5 میں 4 ملزمان بنگلے سے بھاری مالیت کا سونا، ہیرے اور 5 لاکھ روپے نقدی لوٹ کر فرار ہوگئے تھے، ملزمان جاتے ہوئے اہلخانہ کے موبائل فون بھی لے گئے تھے۔

    ادھر گلشن جمال میں دو ماسیوں نے گھر کے ساتھ لاکر کی بھی صفائی کر ڈالی، متاثرہ فیملی کے مطابق ماسیاں رکھنے کے تیسرے روز ہی وہ 15 تولے سونا لوٹ کر فرار ہوگئیں۔

  • کراچی، مفتی عبداللہ پر قاتلانہ حملے میں ملوث مفرور ملزم گرفتار

    کراچی، مفتی عبداللہ پر قاتلانہ حملے میں ملوث مفرور ملزم گرفتار

    کراچی: کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے کراچی میں کارروائی کرتے ہوئے مفتی عبداللہ پر قاتلانہ حملے میں ملوث مفرور ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں فرقہ وارانہ دہشت گردی کا بین الاقوامی نیٹ ورک بے نقاب ہوگیا، کراچی کے علاقے جمشید کوارٹرز میں مفتی عبداللہ پر قاتلانہ حملے میں ملوث مفرور ملزم گرفتار کرلیا گیا، ذرائع سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ ملزم حارث عرف فرحان نے حوالہ ہنڈی سے فنڈنگ بھی ظاہر کردی۔

    سی ٹی ڈی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کی گرفتاری سے بیرون ملک موجود ساتھی بھی بے نقاب ہوئے، ملزمان کو شہر میں فرقہ واریت کا ٹاسک دیا گیا تھا، ملزمان کو مذہبی شخصیات کو ٹارگٹ کرنے کے لیے حوالہ ہنڈی سے رقم منتقل ہوئی۔

    ذرائع سی ٹی ڈی کے مطابق ملزمان کا منصوبہ پہلے ہی ٹارگٹ میں ناکام ہوگیا تھا، مفتی عبداللہ پر حملے کے دوران ملزم مدثر میمن پکڑا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں فائرنگ سے پیش امام زخمی

    پولیس کا کہنا ہے کہ حملے میں ملوث ملزم فرحان موقع سے فرار ہوگیا تھا، سی ٹی ڈی نے 14 دن بعد ملزم حارث لنگڑا عرف فرحان کو گرفتار کرلیا۔

    سی ٹی ڈی حکام کے مطابق بیرون ملک سے مذہبی فساد کے لیے ٹاسک اور حوالہ ہنڈی سے رقم منتقل کی گئی تھی، ملزمان مفتی عبداللہ کو نہیں جانتے تھے، ریکی کے لیے نمازیوں کا روپ دھارا، ملزمان نے مسجد سبحانی میں مفتی عبداللہ کا خطاب بھی سنا تھا۔

    یاد رہے جمشید روڈ ایک نمبر میں موٹر سائیکل سوار دو ملزمان نے فائرنگ کرکے مسجد کے پیش امام کو زخمی کردیا تھا ،جن کی شناخت مولانا عبداللہ کے نام سے ہوئی تھی۔

    واقعے کے بعد علاقہ مکینوں اور سیکیورٹی گارڈز نے ایک مبینہ ملزم کو پکڑ لیا تھا اور دوسرا فرار ہوگیا تھا۔

  • کراچی میں غیرت کے نام پر خاتون قتل

    کراچی میں غیرت کے نام پر خاتون قتل

    کراچی: شہر قائد کے علاقے زمان ٹاؤن میں غیرت کے نام پر خاتون کو قتل کردیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے زمان ٹاؤن میں بھائی نے غیرت کے نام پر بہن کو قتل کردیا، پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    پولیس کے مطابق مقتولہ کی شناخت 20 سالہ انعم کے نام سے ہوئی ہے، خاتون کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ کو سگے بھائی 28 سالہ سہیل زمان نے قتل کیا، ملزم نے پہلے گلا دبایا پھر فائرنگ کرکے بہن کو قتل کیا۔

    زمان ٹاؤن پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں غیرت کے نام پر خاتون سمیت 2 افراد قتل

    واضح رہے کہ دو ماہ قبل کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری میں بھائی نے فائرنگ کرکے بہن اور اس کے ساتھی کو قتل کردیا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ فائرنگ سے مقتولہ کے 2 بچے بھی معمولی زخمی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، بچوں کی عمریں 5 اور 6 سال ہیں۔

    ابراہیم حیدری پولیس کا کہنا تھا کہ جائے وقوعہ سے 30 بور کی گولیوں کے خول تحویل میں لے لیے گئے ہیں، عینی شاہدین کے بیانات قلمبند کیے جارہے ہیں جبکہ ملزم کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

  • کراچی، پولیس مقابلے میں ڈاکو مارا گیا، اہلکار شہید

    کراچی، پولیس مقابلے میں ڈاکو مارا گیا، اہلکار شہید

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کریم آباد پل کے قریب پولیس مقابلے میں ڈاکو مارا گیا، ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ہیڈ کانسٹیبل فیاض خان شہید ہوگیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے کریم آباد پل کے قریب پولیس مقابلے کے دوران ڈاکو مارا گیا، ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ہیڈ کانسٹیبل فیاض خان شہید ہوگیا۔

    پولیس کے مطابق اہکار فیاض خان ڈیوٹی پر جارہا تھا، دو ڈاکوؤں کو لوٹ مار کرتے دیکھا، اہلکار سادہ لباس میں تھا، فائرنگ کے تبادلے میں دو گولیاں لگیں، زخمی اہلکار کو اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکار فیاض خان کی فائرنگ سے ایک ڈاکو بھی مارا گیا جبکہ دوسرا فرار ہوگیا۔

    پولیس کے مطابق شہید اہلکار فیاض خان عزیز آباد تھانے میں تعینات تھا، اہلکار پہلے بھی بہادری پر انعام حاصل کرچکا تھا۔آئی جی سندھ نے کریم آباد واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی سینٹرل سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

    واضح رہے کہ رواں سال جنوری میں مسلح ملزمان کی فائرنگ سے دو پولیس اہلکار شہید ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ کراچی کے علاقے بلدیہ اتحاد ٹاؤن میں گزشتہ روز گشت پر مامور پولیس اہلکار ڈاکوؤں سے مقابلے کے دوران شہید ہوا تھا جبکہ جوابی کارروائی میں ایک ڈاکو بھی مارا گیا تھا۔