Author: سلمان لودھی

  • مولانا عادل قتل کیس میں اہم پیشرفت

    مولانا عادل قتل کیس میں اہم پیشرفت

    کراچی: شہر قائد میں جاں بحق ہونے والے جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا ڈاکٹر عادل خان پر کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق تفتیشی حکام نے انکشاف کیا کہ قتل کی واردات میں نیا اور ایک اسلحہ استعمال ہوا، فائرنگ 8 فٹ کی دوری سے کی گئی۔

    تفتیشی حکام کے مطابق حملہ کرنے والے ملزمان کی عمریں 20 سے 25 سال کے درمیان تھیں۔

    دوسری جانب قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مختلف علاقوں میں چھاپے مار کر کئی مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جن سے اب مولانا عادل خان قتل کے حوالے سے تفتیش کی جائے گی۔

    پولیس نے عینی شاہدین کے بیان ریکارڈ کرلیے جبکہ جائےواردات کی جیو فینسنگ مکمل کرلی گئی۔ تفتیشی افسران کا کہنا ہے کہ مولانا عادل خان کے بیٹے کے بیان کی روشنی میں مقدمے کا اندراج کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: مولانا عادل کی ٹارگٹ کلنگ فرقہ وارانہ لگتی ہے: پولیس حکام

    یہ بھی پڑھیں: مولانا ڈاکٹر محمد عادل خان کون تھے؟

    یاد رہے کہ گزشتہ شام ساڑھے سات بجے کے قریب شاہ فیصل کالونی نمبر 2 مولانا عادل کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں جامعہ فاروقیہ کے مہتمم اور ڈرائیور شدید زخمی ہوئے تھے، دونوں اسپتال منتقلی سے قبل ہی دم توڑ گئے تھے۔

    چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیراعظم پاکستان سمیت دیگر اہم شخصیات نے مولانا عادل کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور قاتلوں کی جلد گرفتاری کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    دوسری جانب سندھ حکومت نے قتل کی حالیہ واردات کے بعد مزید کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے اور امن و امان کی صورت حال برقرار رکھنے کے لیے کراچی میں آئندہ ایک ماہ تک ڈبل سواری پر فوری پابندی عائد کردی۔ صحافیوں، خواتین، بچوں اور بزرگوں کو پابندی سے مستشیٰ قرار دیا گیا ہے۔

  • مولانا عادل پر قاتلانہ حملہ، سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

    مولانا عادل پر قاتلانہ حملہ، سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

    کراچی: جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا عادل خان پر ہونے والے حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی۔

    اے آر وائی نیوز نے واقعے کی دو مختلف سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کیں جن کو دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ ملزمان راستوں سے مکمل باخبر تھے اس لیے انہوں نے سڑک کی دوسری جانب موٹر سائیکل کھڑی کی۔

    فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شاہ فیصل کالونی نمبر 2 میں واقع شمع شاپنگ سینٹر کے قریب جامعہ فاروقیہ کے مہتمم، دارلعلوم کراچی کے استاد اور وفاق المدارس کے مرکزی ذمہ دار مولانا عادل خان کی گاڑی کھڑی ہے جس پر ملزمان نے فائرنگ کی اور پھر وہ سڑک پار کر کے موٹرسائیکل پر بیٹھ کر فرار ہوئے۔

    یاد رہے کہ مولانا عادل خان کی گاڑی شام ساڑھے 7 بجے شاہ فیصل کالونی نمبر دو میں واقع شمع شاپنگ سینٹر کے قریب رکی تو ملزمان نے اُن کی گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں مولانا اور ڈرائیور جاں بحق ہوگئے۔

    ایڈیشنل آئی جی کراچی نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مولانا عادل پر تین حملہ آوروں نے حملہ کیا، تینوں حملہ آور فائرنگ کے بعد موٹرسائیکل پر فرار ہوئے، فائرنگ کے نتیجے میں مولانا عادل اور ڈرائیور مقصود جاں بحق ہوئے جبکہ مولانا کے ایک ساتھی عمیر خوش قسمتی سے محفوظ رہے۔

    پولیس چیف نے بتایا کہ مولاناعادل کو کوئی دھمکی نہیں تھی البتہ فرقہ واریت کے لحاظ سے عام طور پر علمائے کرام کو تھریٹ ضرور ہوتے ہیں،واقعےکی مختلف پہلوؤں سےتفتیش کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں‌ فائرنگ، جامعہ فاروقیہ کے مہتمم ڈرائیور سمیت جاں‌ بحق

    یہ بھی پڑھیں: مولانا ڈاکٹر عادل خان قتل، مفتی تقی عثمانی کی عوام سے پرامن رہنے کی ایپل

    کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے انچارج راجہ عمر خطاب نے جائے وقوعہ کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’دہشت گردوں نے مولانا عادل کو تعاقب کے بعد نشانہ بنایا، گاڑی رکی تو تعاقب کرنے والے حملہ آور موٹر سائیکل سے اتر گئے، ایک حملہ آوریوٹرن سےبائیک گھما کر سڑک کی دوسری جانب لایا،موٹرسائیکل پر ساتھی کااشارہ دیکھ کر2 حملہ آورروں نےفائرنگ کی‘۔

    راجہ عمر خطاب کا کہنا تھا کہ جائے وقوعہ سے ملنے والے پانچ خول فرانزک کے لیے بھی دیے ہیں جس کی رپورٹ آنے پر معلوم ہوگا کہ فائرنگ ایک پستول سے کی گئی یا علیحدہ علیحدہ پستول سے، ملک دشمن عناصرہی اس واقعےمیں ملوث ہوسکتےہیں۔ عمر خطاب نے درخواست کی کہ واقعےکو فرقہ وارانہ رنگ نہ دیاجائے۔

  • کراچی میں‌ فائرنگ، جامعہ فاروقیہ کے مہتمم ڈرائیور سمیت جاں‌ بحق

    کراچی میں‌ فائرنگ، جامعہ فاروقیہ کے مہتمم ڈرائیور سمیت جاں‌ بحق

    کراچی: جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا عادل قاتلانہ حملے میں ڈرائیور سمیت جاں بحق ہوگئے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی نمبر 2 میں واقع شمع شاپنگ سینٹر کے قریب نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے  ڈبل کیبن گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا عادل اور ڈرائیور مقصود احمد زخمی ہوئے۔

    مولانا عادل کو نجی اسپتال جبکہ ڈرائیور کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔ ڈاکٹر سیمی جمالی نے ڈرائیور جبکہ نجی اسپتال کے ترجمان نے مولانا عادل کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی۔

    مولاناعادل کو دو گولیاں لگیں جن میں سے ایک اُن کی گردن پر بھی لگی۔

    مولانا ڈاکٹر عادل خان مولانا سلیم اللہ خان مرحوم کے صاحبزادے تھے۔ مولاناسلیم اللہ وفاق المدارس پاکستان کےسربراہ  تھے جبکہ مولانا ڈاکٹر عادل خان جامعہ فاروقیہ کراچی کے مہتمم اور وفاق المدارس العربیہ کی مجلس عاملہ کے رکن بھی تھے۔

    فائرنگ کے واقعے کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔

    ایس ایس پی کورنگی فیصل عبداللہ چاچڑ کا کہنا تھا کہ ’زخمیوں کو ویگو گاڑی میں ہی اسپتال منتقل کیا گیا،جائے وقوعہ سے خول ملے ہیں جن کو قبضے میں لے لیا گیا ہے‘۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا نوٹس

    وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے مولانا عادل کے جاں بحق ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ پولیس کو قاتلوں کی فوری گرفتاری کی ہدایت جاری کردی۔

    اپنے بیان میں وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ’ٹیکنالوجی کی مدد سے قاتلوں کی گرفتاری فوری عمل میں لائی جائے، کچھ شدت پسند شہر کا امن خراب کرنا چاہتے ہیں’۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا مولانا عادل کی فیملی اور ساتھیوں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں یقین دہانی کروائی کہ حکومت قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائے گی۔

    آئی جی سندھ کا نوٹس، تفصیلات طلب

    آئی جی سندھ مشتاق احمد مہر نے شاہ فیصل کالونی میں گاڑی پر فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی کورنگی سے  تمام تر ضروری امور اور  واقعہ میں ملوث ملزمان کی گرفتار کے لیے کیے گئے اقدامات کی تفصیلات فی الفور طلب کرلی۔

  • شہری کو ٹریفک اہلکار کو کار سے ٹکر مارنے کی کوشش گلے پڑگئی

    شہری کو ٹریفک اہلکار کو کار سے ٹکر مارنے کی کوشش گلے پڑگئی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلبرگ کے قریب کار سوار شہری اور ٹریفک اہلکار میں جھگڑا ہوگیا جس کی ویڈیو منظرعام پر آگئی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے گلبرگ چورنگی کے قریب کار سوار شہری اور ٹریفک اہلکار میں جھگڑا ہوگیا، کار سوار شہری نے روکنے پر ٹریفک اہلکار کو کار سے ٹکر مارنے کی کوشش کی۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کار سوار کو تین ٹریفک اہلکار روکنے کی کوشش کررہے ہیں اور اس دوران شہری بھاگنے کی ناکام کوشش کررہا ہے۔

    ٹریفک پولیس اہلکار کا کہنا ہے کہ شہری ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کررہا تھا اس دوران روکنے کی کوشش کی گئی تو وہ فرار ہونے لگا۔

    اس دوران ٹریفک اہلکار شہری کا تعاقب کرتے رہے اور آگے جاکر شہریوں کی مدد سے اسے پکڑ لیا گیا۔

    واقعے کے دوران علاقہ پولیس بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور کار سوار شہری کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا، پولیس کا کہنا ہے کہ شہری کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

  • کراچی میں پولیس کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق، 2 افراد زخمی

    کراچی میں پولیس کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق، 2 افراد زخمی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کورنگی میں پولیس کی جانب سے قرار دیا گیا مقابلہ مشکوک ہوگیا، پولیس کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق اور 2 افراد زخمی ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی مہران ٹاؤن میں پولیس کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق اور 2 افراد زخمی ہوگئے، زخمی شخص کا کہنا ہے کہ کام سے واپس گھر جارہے تھے راستے میں ملزمان نے لوٹ مار کی، واردات کے بعد پولیس موقع پر پہنچی اور فائرنگ شروع کردی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ شہری چھوٹے ہتھیار کی گولی سے زخمی ہوئے ہیں، زخمیوں اور جاں بحق شخص سے اسلحہ نہیں ملا، ریکارڈ چیک کیا جارہا ہے۔

    عینی شاہد کا کہنا ہے کہ ہمیں ملزمان نے لوٹا تو 15 پر اطلاع دی تھی، پولیس آئی اور اندھا دھند فائرنگ شروع کردی، جہاں جگہ ملی وہاں بھاگے اس دوران بھانجے اور کاریگر کو گولی لگی، بھائی کو پولیس نے مار ڈالا۔

    جاں بحق شخص کے بھائی کا کہنا تھا کہ ملزمان ہم سے 10 منٹ پہلے ہی واردات کرکے فرار ہوچکے تھے، پولیس کی فائرنگ سے ایسا لگا شاید ملزمان دوبارہ آگئے۔

    عینی شاہد کا کہنا تھا کہ میرے بھائی کے پاس پولیس نے اسلحہ رکھا اور تصویر کھینچی، ہم تین سے چار جگہ کام کرتے ہیں اور سرجانی کے رہائشی ہیں، اعلیٰ حکام واقعے کا نوٹس لے کر انصاف فراہم کریں۔

  • کراچی پولیس اہلکاروں‌ پر حملہ، نہال ہاشمی اور بیٹے گرفتار، مقدمہ درج

    کراچی پولیس اہلکاروں‌ پر حملہ، نہال ہاشمی اور بیٹے گرفتار، مقدمہ درج

    کراچی: مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق سینیٹر نہال ہاشمی کے صاحبزادوں نے ڈیوٹی پر تعینات پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور وردیاں پھاڑ دیں، پولیس نے مقدمہ درج کر کے نہال ہاشمی اور دونوں بیٹوں کو حراست میں لے لیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی اور بیٹوں کا سعود آباد تھانے کے اہلکاروں سے جھگڑا ہوا جس پر اُن کے بیٹے نے قانون کے رکھ والے پر حملہ کردیا۔

    پولیس حکام کے مطابق نہال ہاشمی کے صاحبزادوں نصیر اور ابراہیم نے ملیر کالا بورڈ پر ٹریفک حادثے کے بعد شہری سے جھگڑا کیا، اس دوران گشت پر موجود پولیس موبائل وہاں پہنچی اور دونوں فریقین میں صلح کرانے کی کوشش کی مگر جب بات نہ بنی تو دونوں کو تھانے لے کر آگئے۔

    پولیس حکام کے مطابق نصیر یا ابراہیم نے اپنے والد کو فون پر اطلاع دی جس کے تھوڑی دیر بعد لیگی رہنما نہال ہاشمی اہلیہ سمیت تھانے پہنچے اور اہلکاروں سے بدتمیزی کی۔

    نہال ہاشمی کے بیٹے نصیر ہاشمی نے اپنا مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’پولیس مجھے اور میرے گھر والوں کو تھانے لے کر آگئی، تھانے پہنچنے کے بعد اہلکاروں نے گھر والوں کو باہر روکا اور میرے قریب آنے کی کوشش کی، جب میں نے انہیں روکا تو انہوں نے میرا موبائل فون توڑ دیا‘۔ نصیر ہاشمی نے الزام عائد کیا کہ ’پولیس نےمجھے اور میری والدہ کو زد و کوب بھی کیا‘۔

    بعد ازاں مسلم لیگ ن  کے انفارمیشن سیکریٹری اسد عثمانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے نہال ہاشمی اور بیٹوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں حوالات میں بند کردیا‘۔

    اسد عثمانی نے پولیس حکام کو دھمکی دی کہ اگر ایک گھنٹے میں تھانے کا دروازہ نہ کھولا گیا تو میں دیوار توڑ یا پھلانگ کر اندر آجاؤں گا اور پھر پولیس کی بدمعاشی ختم کروں گا۔

    مقدمہ درج

    نہال ہاشمی اور دونوں بیٹوں کے خلاف ایس ایچ او تھانہ سعود آباد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا، ایف آئی آر میں کارسرکار کی مداخلت، قتل کی دھمکیاں اور دیگر دفعات شامل کی گئیں ہیں۔ پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بعد نہال ہاشمی اور دونوں بیٹوں کو حوالات میں بند کردیا۔

  • کراچی میں غیرت کے نام پر شہری قتل، خاتون شدید زخمی

    کراچی میں غیرت کے نام پر شہری قتل، خاتون شدید زخمی

    کراچی میں غیرت کے نام پر ایک شخص نے اپنے رشتہ دار کو قتل کر دیا گیا جب کہ چھریوں کے وار سے اہلیہ کو شدید زخمی کر کے فرار ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق واقعہ میمن گوٹھ میں پیش آیا جہاں غیرت کےنام پر ایک شخص نے اپنے رشتہ دار کی جان لے لی۔

    ملزم خادم نامی شخص نے خالد نامی رشتہ دار کو قتل کر دیا جب کہ قتل کے بعد ملزم خالد نے اپنی بیوی کوچھریوں کے وار سےزخمی کر دیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے اور ڈاکٹرز اس کی جان بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    پولیس نے بتایا کہ قاتل اور مقتول رشتہ دارہیں اور ملزم واقعے کے بعد فرار ہو گیا ہے جس کی تلاش کے لیے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔

    مقامی پولیس کا کہنا تھا کہ واقعے سے متعلق مزید تفصیلات اکٹھی کی جارہی ہیں اور جائے وقوعہ سے شواہد جمع کر کے شہریوں کے بیانات قلمبند کیے جارہے ہیں۔

  • کراچی میں کچرا کنڈی سے انسانی ہڈیاں برآمد

    کراچی میں کچرا کنڈی سے انسانی ہڈیاں برآمد

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈیفنس میں کچرا کنڈی سے انسانی ہڈیاں برآمد ہوئی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس میں کچرا کنڈی سے انسانی ہڈیاں برآمد ہوئی ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ ہڈیاں کپڑے میں لپیٹ کر پھینکی گئی ہیں۔

    پولیس کے مطابق برآمد ہونے والے اعضا میں 7 کھوپڑیاں بھی شامل ہیں، انسانی اعضا کئی سال پرانے لگتے ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر ہڈیاں ڈاکٹرز کی پریکٹس میں استعمال ہونے والی لگتی ہیں، تحقیقات کررہے ہیں کہ ہڈیاں کس نے پھینکی ہیں۔

    ڈیفنس پولیس کا کہنا ہے کہ انسانی اعضا کو جانچ کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: کراچی: کچرا کنڈی سے انسانی اعضا برآمد

    یاد رہے کہ گزشتہ سال کراچی کے علاقے نیو کراچی کے قریب کچرا کنڈی سے انسانی اعضا برآمد ہوئے تھے، پولیس کا کہنا تھا کہ مقتول حق نواز کو قتل کرکے لاش کے ٹکڑے کیے گئے اور کچرا کنڈی میں پھینکا گیا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ حق نواز نامی شہری کی گمشدگی کی رپورٹ تھانہ بلال کالونی میں درج کی گئی تھی، مقتول کی عائشہ نامی خاتون سے دوستی تھی۔

    نیو کراچی پولیس کا کہنا تھا کہ گرفتار ہونے والی ملزمہ نے حق نواز کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا ہے۔

  • نوری آباد حادثہ، وین سے ٹکرانے والی گاڑی کا سراغ لگالیا گیا

    نوری آباد حادثہ، وین سے ٹکرانے والی گاڑی کا سراغ لگالیا گیا

    کراچی: نوری آباد پر وین سے ٹکرانے والی گاڑی کا سراغ لگالیا گیا، حادثے کا سبب بننے والی گاڑی کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پر آگئی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق نوری آباد پر ٹریفک حادثے کا سبب بننے والی کراچی میں داخل ہوئی، واضح رہے کہ سفید کار کا بونٹ اڑ کر مسافر وین سے ٹکرایا تھا، حادثے کے نتیجے 15 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حادثے کی ذمہ دار گاڑی کراچی کے علاقے نیپا پل کے قریب بھی دیکھی گئی۔

    دوسری جانب زخمی وین ڈرائیور عامر عباسی کا کہنا ہے کہ دروازے نما چیز آکر وین کے ٹائروں میں گری، وین بے قابو ہوکر کچے میں جاگری۔

    وین ڈرائیور کا کہنا ہے کہ وین میں فوری طور آگ نہیں لگی تھی، میں نے شیشے توڑ کر ایک بچی اور مسافر کو نکالا، مسافروں کو نکال رہا تھا کہ وین میں اچانک آگ بھڑک اٹھی۔

    مزید پڑھیں: نوری آباد کے قریب وین میں آتش زدگی، اموات 15 ہو گئیں

    یاد رہے کہ گزشتہ روز نوری آبادی کے قریب حیدرآباد سے کراچی آنے والی وین حادثے کا شکار ہوگئی تھی جس کے نتیجے میں 15 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا تھا کہ وین حادثے کے وقت گاڑی میں بچوں اور خواتین سمیت 25 مسافر سوار تھے، وین سے دوسری گاڑی کا بونٹ اڑ کر ٹکرایا تھا، جس کے بعد وین میں آگ بھڑک اٹھی۔

    ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ حادثے میں تمام میتیں مکمل جھلس چکی ہیں، تمام لاشوں کے ڈی این اے سیمپلز لے لیے گئے ہیں، ڈی این اے رپورٹس کے بعد میتیں ورثا کے حوالے کی جائیں گی۔

  • کراچی؛ موٹر وے پر وین میں آتشزدگی، 13 افراد جاں بحق

    کراچی؛ موٹر وے پر وین میں آتشزدگی، 13 افراد جاں بحق

    کراچی: موٹروے پر وین میں آگ لگنے کے خوفناک واقعے میں 13 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    ترجمان موٹروے پولیس تراب شاہ کے مطابق حادثہ نوری آباد کے قریب پیش آیا جہاں مسافروں سے بھری بس خوفناک آتشزدگی کی لپیٹ میں آ گئی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ الٹنے کے بعد بس میں آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں تمام سوار افراد جھلس گئے اور اب تک 13 لاشوں کو بس سے نکال لیا گیا ہے۔

    فوری طور پر وین میں آگ لگنے کی وجوہات سامنے نہیں آئیں، موٹروے پولیس کا عملہ ریسکیو کاموں میں مصروف ہے جب کہ دیگر ریسکیو اداروں کی ٹیمیں بھی جائے حادثہ پر پہنچ چکی ہیں اور امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

    اطلاع ملنے پر موٹر وے پولیس کے ساتھ ساتھ مقامی پولیس کے اہلکار بھی پہنچ چکے ہیں۔ وین حیدرآباد سے کراچی آرہی تھی اور نوری آباد کے قریب حادثے کا شکار ہوئی۔